Author: انور خان

  • پاکستانی ڈاکٹرز نے کرونا کا نیا طریقہ علاج تلاش کرلیا، ڈبلیو ایچ او کی حوصلہ افزائی

    پاکستانی ڈاکٹرز نے کرونا کا نیا طریقہ علاج تلاش کرلیا، ڈبلیو ایچ او کی حوصلہ افزائی

    کراچی: عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستانی ڈاکٹرز کے کرونا وائرس کے نیا طریقہ علاج کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کے ڈاکٹرز کی جانب سے کرونا وائرس کا نیا طریقہ علاج تلاش کرنے کو حوصلہ افزا قرار دیا اور پاکستانی ڈاکٹرز کی تجویز کردہ دوا کو کرونا کے خلاف انتہائی اہم  و مؤثر قرار دیا۔

    ڈبلیو ایچ او نے اپنے خط میں ڈاؤ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کرونا علاج کے لیے تلاش کی جانے والی دوا اور طریقہ علاج کی حوصلہ افزائی کی اور دوا کو کرونا کے خلاف انتہائی اہم دوا قرار دیا۔

    پاکستانی ماہرین نے اس طریقہ علاج کو ’آئی وی آئی جی‘ کا نام دیا، جس پر پروفیسر ڈاکٹر شوکت علی  اور ان کی ٹیم نے تحقیق کی ہے۔

    مزید پڑھیں: ترک سائنس دانوں نے کورونا ٹیسٹ کا نیا طریقہ دریافت کرلیا

    یہ بھی پڑھیں: کرونا مریض چوبیس گھنٹے میں گھر منتقل، یو اے ای نے نئے طریقہ علاج کی منظوری دے دی

    ماہرین کے مطابق دوا کو نہ صرف لیبارٹری تجربات سے ثابت کیا گیا بلکہ کلینیکل ٹرائل کے مرحلے کو بھی کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ ڈاکٹر شوکت کے مطابق مذکورہ دوا نئے قسم کے کرونا کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہورہی ہے۔

    عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے والی اس دوا کو حکومتی سرپرستی تاحال حاصل نہیں ہو سکی، اس دوا کو وینٹی لیٹر پر موجود مریضوں پر استعمال کیا گیا، جس کے بعد اُن کی حالت پچاس فیصد بہتر ہوئی۔

    ماہرین کے مطابق ایچ ڈی یو آکسیجن کی کمی کا سامنا کرنے والے مریض کی ریکوری میں 70 فیصد سے زائد ثابت ہوئی ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ مقامی افراد سے حاصل شدہ پلازمہ میں موجود اینٹی باڈیز کسی بھی نئے مقامی ویریئنٹ کو نیوٹرالایز کرنے کی صلاحیت رکھیں گے۔

  • حکومت سندھ کا بڑا فیصلہ، شہریوں کی پریشانی کم ہوگئی

    حکومت سندھ کا بڑا فیصلہ، شہریوں کی پریشانی کم ہوگئی

    کراچی: سندھ حکومت نے شہر قائد کے 6 اضلاع میں قائم ہونے والے ویکسی نیشن سینٹر کو چوبیس گھنٹے کھولنے کا باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے 6 اضلاع میں قائم ویکسینیشن سینٹرز کو 24 گھنٹے کھلے رکھنےکا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ ضلع جنوب میں خالق دینا ہال، جی پی ایم سی، لیاری جنرل اسپتال میں چوبیس گھنٹے بغیر کسی وقفے کے ویکسین جاری رہے گی۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق  ملیر ضلع میں سندھ گورنمنٹ اسپتال مراد میمن ، سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی 5، سعودآباد گورنمنٹ اسپتال میں24 گھنٹے ویکسین لگےگی ۔ محکمہ صحت کے مطابق جناح اسپتال کرونا ویکسین سینٹر کو 24 گھنٹے کھولا جائے گا۔

    محکمہ صحت کے پارلیمانی سیکریٹری قاسم سومرو نے بتایا کہ کراچی کے7اضلاع سمیت سندھ بھر میں مزید 15کورونا ویکسین سینٹرز کھولےجارہے ہیں، ڈرائیو تھرو ویکسین سینٹرز کے لئے اقدامات کررہے ہیں، حالیہ اضافے کے بعد کراچی میں 24گھنٹے فعال رہنےوالے کورونا ویکسین سینٹرز کی تعداد 10ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: کراچی لاک ڈاؤن: اسد عمر کا سندھ حکومت کو مشورہ

    یہ بھی پڑھیں: کراچی ایکسپو سینٹر میں‌ ہنگامہ آرائی، ویکسی نیشن روک دی گئی

    نوٹی فکیشن کے مطابق مذکورہ مراکز  ہفتے کے ساتوں دن چوبیس گھنٹے سروس فراہم کریں گے۔ سندھ حکومت کے ترجمان نے ہدایت کی کہ ویکسین مراکز پر حفاظتی ایس او پیز کا خیال رکھا جائے۔

    واضح ہے کہ آج صبح سندھ حکومت نے کراچی کے مختلف اضلاع میں 10 ویکسی نیشن سینٹر قائم کرنے اعلان کیا تاکہ شہری آسانی کے ساتھ ویکسین لگوا لیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے شہریوں کی بڑی تعداد کرونا ویکسین کے حصول کے لیے ایکسپو سینٹر جارہی تھی، عوامی رش کی وجہ سے کل دو بار صورت حال خراب ہوئی جس کے بعد ویکسین نیشن کو چار گھنٹوں کے لیے عارضی طور پر روکا گیا تھا۔

  • کراچی ایکسپو سینٹر میں‌ ہنگامہ آرائی، ویکسی نیشن روک دی گئی

    کراچی ایکسپو سینٹر میں‌ ہنگامہ آرائی، ویکسی نیشن روک دی گئی

    کراچی: شہر قائد میں قائم سب سے بڑے ویکسی نیشن سینٹر میں ایک بار پھر مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کی جس کے بعد انتظامیہ نے ویکسین نیشن روک دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں لاک ڈاؤن کے پہلے روز شہری بڑی تعداد میں کراچی کے ایکسپو سینٹر میں قائم ماس ویکسی نیشن سینٹر پہنچے۔

    قطار میں لگے شہری کئی گھنٹوں تک اپنی باری نہ آنے پر مشتعل ہوئے اور انہوں نے دوسری بار ہنگامہ آرائی کی۔ مشتعل افراد نے پہلے صبح اور اب شام کو ویکسی نیشن سینٹر میں کھڑکیوں و دروازوں کے شیشے توڑے۔

    پولیس نے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو اس دوران بھگدڑ مچی کی جس کی وجہ داخلی دروازہ ٹوٹ گیا جبکہ سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوا۔

    انتظامیہ کے مطابق مشتعل افراد نے ویکسی نیشن سینٹر میں ڈیوٹی دینے والے  نرسنگ عملے کو زدوکوب کیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا، جس کے بعد ایک ہال میں ویکسی نیشن کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے تین روز قبل ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سمیں بلاک کرنے اور اُن پر مختلف پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا، جس کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد ویکسین لگوانے پہنچی، یہ سلسلہ گزشتہ دو ، تین روز سے جاری ہے۔ عملے کی قلت اور شہریوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے ایکسپو سینٹر میں ناخوشگوار واقعات پیش آرہے ہیں۔

  • کورونا کا تیزی سے پھیلاؤ، کراچی کے اسپتالوں میں گنجائش ختم

    کورونا کا تیزی سے پھیلاؤ، کراچی کے اسپتالوں میں گنجائش ختم

    پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کراچی کے صدر اور معروف سرجن پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ ‏متقی نے کہا ہے کہ کراچی میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر شدت اختیار کر چکی ہے۔

    پیما ہاؤس کراچی سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ کورونا کے جو ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں ان ‏کے لیبارٹری تجزیہ میں قریباً سو فیصد ڈیلٹا ویرینٹ سامنے آرہا ہے جو کہ بہت تیزی سے اور کم ‏وقت میں پھیلنے والا ہے اور پورے پورے گھرانوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے اسپتالوں میں کورونا یونٹس اپنی استعداد قریباً پوری کر چکے ہیں ‏اوراسپتالوں میں مزید مریضوں کے داخلے کی گنجائش ختم ہو چکی ہے جان بچانے والے آپریشنز ‏کے سوا باقی تمام روز مرہ کے آپریشنز بھی روک دیے گئے ہیں۔

    ڈاکٹر عبد اللہ متقی نے کہا کہ کورونا وائرس کہ چوتھی لہر کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ڈاکٹرز ‏اور ان کی فیملیز بھی اس سے متاثر ہو رہی ہیں، اس تشویشناک صورتحال میں کورونا کی ویکسین ‏ایک واحد امید کی کرن ہے، اس کے ساتھ ساتھ ماسک کا استعمال کورونا وائرس سے محفوظ رکھ ‏سکتا ہے، انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ بار بار ہاتھ دھوئیں ، سماجی فاصلہ اختیار ‏کریں ، بلا ضرورت گھر سے نکلنے اور اجتماعات میں جانے سے گریز کریں۔

  • کورونا کے باعث  انٹرمیڈیٹ امتحانات میں شرکت نہ کرنے والے طلبا کیلئے بڑا اعلان

    کورونا کے باعث انٹرمیڈیٹ امتحانات میں شرکت نہ کرنے والے طلبا کیلئے بڑا اعلان

    کراچی : چیرمین انٹر بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے اعلان کیا ہے کہ کورونا سے متاثرہ طلبا جو آج انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں شرکت نہیں کرسکے، وہ 07 اگست کو فزکس کا پیپر دے سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کوویڈ ویرینٹ کی خطرناک لہر جاری ہے، سندھ میں متعدد امیدوار کورونا پازیٹو ہونے کے باعث آج سے شروع ہونے والے انٹرمیڈیٹ امتحانات میں شرکت نہ کر سکے۔

    اے آر وائی نیوز آج امتحانات میں فزکس کے پرچے شرکت نہ کرنے امیدواروں کی آواز بن گیا، اے آر وائی نیوز کے سوال پر چیرمین انٹر بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے کہا کہ بچوں کا تعلیمی سال ضیایع نہیں ہونے دیں گے ، آج جو بچے کورونا پازیٹو ہیں آئندہ ہفتے تک نیگیٹو ہو جائیں گے۔

    پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا تھا کہ سات ا گست سے سال اول کے امتحانات کا مرجلہ شروع ہوگا، جس میں ایسے طلبا پیپر دے سکیں گے ، والدین اور بچے پریشان نہ ہوں ، اعلی حکام کو بھی اس صورت حال سے آگاہ کیا جاِئے گا۔

    چیرمین انٹر بورڈ نے کہا کہ ابھی بارہویں جماعت کے امتحانات ہورہے ہیں ، گیارہویں جماعت اور امپروول کے طلبا کا امتحان 6 اگست سے شروع ہوگا ، امپروول کے طلبا کے تمام مضامین کے پرچے لئے جائیں گے، حکومت سندھ نے بہتر سہولیات دی ہیں، اس پر ان کا مشکور ہوں۔

    خیال رہے سندھ بھر میں آج سے انٹر میڈیٹ کےامتحانات کا آغاز ہوگیا ہے ، آج سائنس گروپ کا طبیعیات کا پرچہ تھا ، صبح کی شفٹ میں سائنس جبکہ شام کی شفٹ میں کامرس کے امتحانات لئے جائیں گے۔

    کورونا جیسی عالمی وبا سے بچنا بہت ضروری ہے ، تمام امتحانی مراکز میں ماسک، سینیٹائزرز اور تھرمامیٹر فراہم کئے گئے جبکہ تمام طلبا کیلئے ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا ہے۔

  • کراچی: انٹر کے سالانہ امتحانات سے متعلق اہم خبر آگئی

    کراچی: انٹر کے سالانہ امتحانات سے متعلق اہم خبر آگئی

    کراچی میں 26 جولائی سے شروع ہونے والے انٹر کے سالانہ امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا ہے کہ انٹر کے فوری بعد انٹرسال اول کے امتحانات بھی شیڈول کے مطابق ہوں گے، انٹر کے امتحانات کی تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔

    چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کا کہنا ہے کہ ایڈمٹ کارڈ اور ڈیٹ شیٹ کا اجرا پہلے ہی مکمل ہوچکا ہے، محکمہ تعلیم اور حکومت سندھ کے فیصلے پر عمل کیا جائے گا۔

    پروفیسر سعید الدین نے کہا کہ امیدوار امتحانات سے متعلق کسی ابہام کا شکار نہ ہوں، دوران امتحانات ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔

    چیئرمین بورڈ نے بتایا کہ بورڈ کے عملے اور اساتذہ کی ویکسینیشن پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ انٹر کے امتحانات کا آغاز 26 جولائی بروز منگل سے ہوگا، اساتذہ اور طلبا و طالبات کو کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • کراچی: انٹر میڈیٹ کے امتحانات 26 جولائی سے شروع ہوں گے

    کراچی: انٹر میڈیٹ کے امتحانات 26 جولائی سے شروع ہوں گے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات 26 جولائی سے شروع ہوں گے جس میں 1 لاکھ سے زائد طلبا شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا ہے کہ 26 جولائی سے انٹر میڈیٹ کے امتحانات کا آغاز ہوگا۔

    ڈاکٹر سعید الدین کے مطابق 1 لاکھ 12 ہزار 6 سو طلبا امتحان میں شریک ہوں گے جن کے لیے 210 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، 66 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

    صبح کی شفٹ میں سائنس جبکہ شام میں آرٹس اینڈ کامرس گروپ کا امتحان لیا جائے گا، سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل اور ہوم اکنامکس گروپس کے امتحانات
    ہوں گے جس میں تقریباً 55 ہزار 443 طلبہ و طالبات شرکت کریں گے۔

    کامرس ریگولر، کامرس پرائیوٹ، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیوٹ، خصوصی امیدواروں اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے 57 ہزار 157 امیدوار شرکت کریں گے۔

    114 امتحانی مراکز صبح کی شفٹ میں جبکہ 96 امتحانی مراکز شام کی شفٹ میں بنائے گئے ہیں۔

    انٹر بورڈ کے مطابق سالانہ امتحانات برائے 2021 میں پرچے 50 فیصد ایم سی کیوز، 30 فیصد مختصر سوالات کے جوابات اور 20 فیصد تفصیلی سوالات کے جوابات پر مشتمل ہوں گے۔

  • ڈیلٹا ویئرینٹ کا تیزی سے پھیلاوّ: مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد سے بڑھ گئی

    ڈیلٹا ویئرینٹ کا تیزی سے پھیلاوّ: مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد سے بڑھ گئی

    کراچی : انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز نے متبنہ کیا ہے کہ کراچی میں 14 اور 15 جولائی کو 90 میں سے 83 نمونے ڈیلٹا ویرئنٹ کے پائے گئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت سے پھیلنے والے کرونا وائرس کی مہلک ترین قسم ڈیلٹا وئیرینٹ کی شرح 92 فیصد تک پہنچ گئی، ڈیلٹا وئیرینٹ کے کیسز کی تعداد میں اضافے سے متعلق، انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز، جامعہ کراچی نے انکشاف کیا۔

    ڈاکٹر اقبال چوہدری کا کہنا ہے کہ کراچی میں 14 اور 15 جولائی کو 90 میں سے 83 نمونے ڈیلٹا ویرئنٹ کے پائے گئے، کراچی میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد سے بڑھ گئی ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے کیسز کی شرح بڑھنے سے شہر میں روزانہ درجنوں آپریشن ملتوی کیے جارہے ہیں۔

    حکام کے مطابق کراچی کے مختلف اسپتالوں میں کرونا وائرس سے متاثر مریضوں کی تعداد تین گناہ بڑھ گئی ہے جس کے باعث کراچی کے اسپتالوں پر دباوّ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    حکام نے کہا کہ ڈیلٹا وئیرئینٹ کی وجہ سے جتنے زیادہ کیس بڑھیں گے اتنی ہی زیادہ اموات کا خدشہ ہے، ڈیلٹا وئیرینٹ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات نہ کیے گئے تو عید کے بعد صورتحال تشویشناک ہو جائے گی۔

  • کراچی میں ڈیلٹا ویرینٹ کا تیزی سے پھیلاؤ، کیسز میں 3 گنا اضافہ

    کراچی میں ڈیلٹا ویرینٹ کا تیزی سے پھیلاؤ، کیسز میں 3 گنا اضافہ

    ملک کی سب سے بڑی آبادی والے شہر کراچی میں کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کی شرح میں ‏تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا۔

    انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز جامعہ کراچی کے مطابق شہر میں کورونا ‏وائرس کے ڈیلٹا وئیرینٹ کی شرح 92 فیصد تک پہنچ گئی ہے کراچی میں 14 اور 15 جولائی کو 90 ‏میں سے 83 نمونے ڈیلٹا ویرئنٹ کے پائے گئے۔

    وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد سے بڑھ ‏گئی ہے اور کورونا وائرس کے کیسز کی شرح بڑھنے سے شہر میں روزانہ درجنوں آپریشن ملتوی ‏کئے جا رہے ہیں۔

    کراچی کے مختلف اسپتالوں میں کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کی تعداد تین گنا بڑھ گئی ہے ‏اور ڈیلٹا ویرینٹ کی وجہ سے کراچی کے اسپتالوں پر دباؤ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ڈیلٹا ویرینٹ کی وجہ سے جتنے زیادہ کیس بڑھیں گے اتنی ہی زیادہ اموات کا ‏خدشہ ہے ڈیلٹا وئیرئینٹ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات نہ کیے گئے تو عید کے بعد ‏صورتحال تشویشناک ہو جائے گی۔

  • جامعہ کراچی: ایم فل کا ٹیسٹ مذاق بن گیا

    جامعہ کراچی: ایم فل کا ٹیسٹ مذاق بن گیا

    کراچی: شہر قائد کی سب سے بڑی سرکاری یونیورسٹی میں ایم فل کے داخلہ ٹیسٹ میں سنگین انتظامی غلطیاں سامنے آئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج یونیورسٹی آف کراچی کی جانب سے ایم فل میں داخلے کے خواہش مند طلبا کے لئے انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا، انتظامیہ کی جانب سے شعبہ جرمیات کے انٹری ٹیسٹ میں فاش غلطی کی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اعلیٰ ڈگری کے حامل انٹری ٹیسٹ میں سوالات اور جوابات ساتھ ساتھ دے دئیے گئے، یہی نہیں جوابات کو بولڈ فونٹ میں نمایاں بھی کیا گیا۔

    اس دوران ٹیسٹ دینے والے امیدواروں کی جانب سے نشاندہی کے بعد انتظامیہ کو ہوش آیا اور ٹیسٹ شروع ہونے کے آدھے گھنٹے بعد پرچہ تبدیل کیا گیا، امیدواروں کا شکوہ تھا کہ عجلت میں تیار کیا گیا امتحانی پرچہ نصاب سے ہٹ کر تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری کا واقعہ پیش آیا تھا، جہاں چور شعبہ انچارج کے دفتر سے اہم دستاویزات لے کر فرار ہوگئے ، اہم دستاویزات میں مقالہ جات،ملٹی میڈیا، پروجیکٹ اور امتحانی نتائج اور اٹینڈنس شیٹ شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری

    بعد ازاں رینجرز نے جامعہ کراچی کے شعبہ کرمنالوجی میں چوری کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا، ملزم کراچی یونیورسٹی کا سابق طالب علم تھا۔