Author: انور خان

  • سندھ بھر میں‌ پانچ سال سے کم عمر 94 لاکھ بچوں‌ کو ویکسین فراہم کرنے کا اعلان

    سندھ بھر میں‌ پانچ سال سے کم عمر 94 لاکھ بچوں‌ کو ویکسین فراہم کرنے کا اعلان

    کراچی: ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) برائے پولیو سندھ نے 7 جون سے صوبے بھر میں انسداد پولیو مہم کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو نے سندھ بھر میں 7 جون سے 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا اعلان کیا اور بتایا کہ اس دوران صوبے کے 94 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے یا ویکسین پلائی جائے گی۔

    انسداد پولیو مہم شروع کرنے کے حوالے سے چیف سیکریٹری سندھ اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس ہوا، جس میں تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنر، ڈبلیو ایچ او سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں بریفنگ دی گئی ہے صوبے کے 30 اضلاع میں حکام نے اجلاس کئے ہیں اور پولیو ورکرز کی تربیت کی،  پولیو ورکرز کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی ماسک، پی پی ایز اور ضروری سہولیات دی فراہم کی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں: سندھ میں 90 لاکھ بچوں کو ویکسین پلانے کا اعلان

    اجلاس میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو پولیو مہم بھرپور انداز میں چلانے اور مقررہ ہدف 100 فیصد حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    چیف سیکریٹری سندھ کا کہنا تھا کہ ’عوام پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون کرے اور پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔

    صوبائی وزیر صحت نے عوامی آگاہی اور شعور  بڑھانے کے لیے سماجی طور پر متحرک، سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے تعاون مانگنے کی پیش کش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ہم انکاری والدین کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے پر آمادہ کرسکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلانا محفوظ عمل ہے

    صوبائی وزیر صحت نے تمام والدین  سے گزارش کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں، صوبے میں 71 ہزار سے زائد پولیو ورکرز مہم میں شامل ہوں گے۔

  • کراچی کے ضلع وسطی میں سائنو فام ویکسین کا غیر منصفانہ استعمال ثابت ہوگیا

    کراچی کے ضلع وسطی میں سائنو فام ویکسین کا غیر منصفانہ استعمال ثابت ہوگیا

    کراچی :ضلع وسطی میں سائنو فام ویکسین کا غیر منصفانہ استعمال ثابت ہوگیا ، تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ محکمہ صحت کو جمع کرادی، جس میں آفس اسسٹنٹ کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع وسطی میں سائنو فام ویکسین کا غیر منصفانہ استعمال ثابت ہوگیا، جس کے بعد تحقیقاتی کمیٹی نے آفس اسسٹنٹ کو معطل کرنے کی سفارش کردی ہے۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے ڈی ایچ او ضلع وسطی ڈاکٹر مظفر اوڈھو کو بھی غفلت کا مرتکب قرار دیا اور رپورٹ محکمہ صحت کو جمع کرادی ہے۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے کہا ہے کہ سائنو فام ویکسین کے ایسے وائلز ملے، جن میں نیشنل ایمونائزیشن سروس میں ریکارڈ موجود نہیں تھا ، کمیٹی کے رو بہ رو آفس اسسٹنٹ نے غیر منصفانہ ویکیسن کے استعمال کو تقسیم کیا، آفس اسسٹنٹ کو کورونا ویکسین کے امور سے روکا جائے۔

    تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق ڈی ایچ او کی جانب سے ویکسین کے استعمال کو شفافیت بنانا لازمی تھاجس پر وہ ناکام رہے۔

    خیال رہے ڈاکٹر حراظہیر نے سیکریٹری صحت کو سائنو فام ویکسین کے گھروں کو لگانے کی شکایت کی تھی اور انہوں نے سکریٹری صحت کو اپنی ایک تحریری درخواست میں آگاہ کیا تھا ، درخواست میں ڈاکٹر حرا نے بتایا تھا کہ چین کی ویکسین سائنوفام کم عمر افراد کو لگانے کے احکامات موصول نہیں ہوئے لیکن ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ضلع وسطی بعض اہلکار سرکاری ویکسین کم عمر کے افراد کو بھاری رقوم کے عوض گھر گھر جاکر لگارہے ہیں۔

    ڈاکٹر حرا نے انکشاف کیا تھا کہ ضلع وسطی کے بعض اہلکار منظم انداز میں سرکاری ویکسین سائنوفام کو رقم لے کر 18 سے 25 سال کے عمر کے افراد کو لگارہے ہیں، اور اندراج میں عمریں تیس سال سے زائد بتائی جارہی ہیں، پیسے لے کر ویکسین لگانے کا علم ہوا تو متعلقہ اہلکاروں سے کو آڑے ہاتھوں لیا،جس پران اہلکاروں نے مجھے زدوکوب کیا۔

  • سندھ میں نئی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    سندھ میں نئی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کراچی: سندھ میں 7 جون سے 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، صوبے کے 94 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس ہوا، اجلاس میں تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنر، ڈبلیو ایچ او اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبہ سندھ میں 7 جون سے 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، صوبے کے 94 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    بریفنگ کے دوران اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے 30 اضلاع میں حکام نے اجلاس کیے ہیں اور پولیو ورکرز کی ٹریننگ مکمل کی گئی ہے، پولیو ورکرز کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی ماسک، پی پی ایز اور ضروری سہولیات دی گئی ہیں۔

    اجلاس میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو پولیو مہم بھرپور انداز میں چلانے کی ہدایت کی گئی، چیف سیکریٹری سندھ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ پولیو مہم کے مقرر کردہ 100 فیصد ہدف حاصل کیے جائیں۔

    وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ عوام پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون کرے اور 5 سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔ سوشل موبلائیزرز اور انفلوئینسرز کے کردار کو مزید مؤثر بنایا جائے تا کہ انکاری والدین کو آمادہ کیا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام والدین سے گزارش ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں، صوبے میں 71 ہزار سے زائد پولیو ورکرز مہم کا حصہ بنیں گے۔

  • 2 اختیاری مضامین کا امتحان : انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز نے تحفظات کا اظہار کردیا

    2 اختیاری مضامین کا امتحان : انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز نے تحفظات کا اظہار کردیا

    کراچی : انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز نے صرف اختیاری مضامین کا امتحان لینے پر تحفظات کا اظہار کردیا اور کہا دو اختیاری مضامین کے امتحان پر طلبا کے نمبرز کی شرح کیسے طے کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بورڈز چیئرمینز کمیٹی پاکستان کا اجلاس ہوا ، اجلاس کی صدارت انٹر بورڈز چیئرمینز کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر شوکت نے کی ، اجلاس میں تمام صوبوں کے نمائندوں شریک ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمینز نے صرف اختیاری مضامین کا امتحان لینے پر تحفظات کا اظہار کردیا، چیئرمیز نے کہا میٹرک میں دو اختیاری مضامین کے امتحان پر طلبا کے نمبرز کی شرح کیسے طے کریں گے، جو طلبا لازمی مضامین میں لائق ہیں، انہیں اس فارمولے سے نقصان ہوگا، چیئرمیز

    چیرمینز کا کہنا تھا کہ طلبا کے عملی امتحانات نا لیے تو صرف تھیوری پر نمبرز کیسے دیں گے ، تمام صوبے اپنے بورڈز کے اجلاس میں فارمولا طے کریں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے بورڈز کا اجلاس آئندہ دو روز میں منعقد ہوگا ، جو طلبا اپنے گزشتہ نتائج کو بہتر کرنا چاہتے ہیں اور لازمی مضامین میں کرنا چاہتے ہیں وہ کیا کرینگے

    اجلاس میں طے پایا کہ اختیاری مضامین کے امتحانات کے بعد جو طلبا لازمی پرچوں کے امتحانات دینا چاہتے ہیں ان کے وہ پرچے لیے جائیں گے ، سندھ کے علاوہ باقی صوبے پرانے طرز پر امتحان لین گے سندھ نئے طرز پر امتحان لے گا۔

    یاد رہے کہ وزیر تعلیم شفقت محمودنے  کہا تھا کہ  رواں سال امتحانات لازمی ہوں گے جبکہ  نویں اور دسویں کے صرف اختیاری مضامین کے پیپر لیے جائیں گے۔

  • وائرس کا شبہ، مرغی کے گوشت کی قیمت میں بڑی کمی

    وائرس کا شبہ، مرغی کے گوشت کی قیمت میں بڑی کمی

    کراچی: چکن وائرس کا شبہ، شہر قائد میں مرغی کے گوشت کی قیمت میں ریکارڈ کمی ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مرغی کا گوشت چار سو اسی روپے کلو سے کم ہوکر ساڑھے تین سو روپے کردیا گیا ہے، شہر میں کلیجی اور پوٹے کے بغیر گوشت ساڑھے تین سو روپے میں فروخت ہورہا ہے، قمیتیں کم ہونے کے باوحود مرغی کے گوشت کی خریداری میں شہریوں کی عدم دلچسپی برقرار ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں فروخت ہونے والی مرغیوں میں کرونا سے مماثلث رکھنے والی بیماری کا انکشاف ہوا ہے، جس میں مرغی کرونا جیسی علامات کا شکار ہو کر مرجاتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا کی ٹیم کے مطابق مرغیوں میں کرونا سے مماثلث رکھتی کوریزا نامی بیماری پھیل رہی ہے، اس بیماری سے متاثر ہونے والی مرغیوں کی حالت کرونا کے مریض کی طرح ہوتی ہیں، جس میں انہیں نزلہ، زکام، کمزوری اور اُسے سانس لینے میں دشواری کا سامنا پڑ تا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ اس بیماری کے انسانوں میں منتقل ہونے سے متعلق کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ کوریزا بیماری پھیلنے کے باعث کراچی کے بیشتر پولٹری فارم مالکان نے بند کردیئے ہیں۔

    کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین کوکب اقبال نے باخبرسویرا پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ بیماری ایک دم پاکستان میں نہیں پھیلی بلکہ امریکا سمیت دیگر ممالک کی مرغیوں میں بھی موجود ہے‘۔

    انہوں نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا خیال ہے جب پولٹری فارم مالکان اور ایسوسی ایشن مرغی کے گوشت کی قیمتیں از خود بڑھاتی ہے، تب برڈ فلو کی صورت میں قدرتی آفات آتی ہیں، جس کے بعد قیمتیں پندرہ روپے فی کلو تک پہنچ جاتی ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’میں نے اس بیماری کے حوالے سے آگاہی پھیلائی اور عوام کو خبردار کیا تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں، کوریزا کراچی سمیت پورے ملک کی مرغیوں میں پھیل چکی ہے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: مرغیوں میں کرونا سے مماثلث رکھنے والی بیماری پھیلنے کا انکشاف

    کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے بتایا کہ ’کوریزا سے متاثرہ مرغی نڈھال ہوتی ہے اور وہ ایک ہی جگہ پر پڑے پڑے مر جاتی ہے، اکثر مرغی کے پکوان فروخت کرنے والے یہ مردہ مرغی خریدتے ہیں، اس لیے خدشہ ہے کہ ٹھنڈی مرغیوں کو فروخت کیا جارہا ہے‘۔

    انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ دکان پر پہلے سے رکھا گوشت نہ خریدیں بلکہ اپنے سامنے مرغی کو ذبیحہ کروائیں، اگر ایک شخص نہیں کرسکتا تو دو لوگ مل کر ایک مرغی ذبیحہ کرواسکتے ہیں‘۔

  • کراچی یونیورسٹی میں کرونا ویکسی نیشن سینٹر کا افتتاح

    کراچی یونیورسٹی میں کرونا ویکسی نیشن سینٹر کا افتتاح

    کراچی: شہر قائد کی جامعہ کراچی میں کرونا ویکسی نیشن سینٹر کا افتتاح کردیا گیا، جس سے یونیورسٹی کے ملازمین انکی فیملی اور طالبعلم اس سینٹر سے مستفید ہو سکیں گے۔

    ،تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کراچی یونیورسٹی میں کرونا ویکسی نیشن سینٹر کا افتتاح کردیا، جہاں یونیورسٹی کے  پروفیسرز ، انتظامیہ ، ان کے اہل خانہ اور طلبا آسانی سے ویکسین لگواسکیں گے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کے خلاف پروپیگنڈا کو اپنے عمل سے غلط ثابت کریں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ عوام سے درخواست ہے جھوٹے واٹس ایپ میسجز پر یقین نہ کریں، بیمار ہوتے ہیں تو آپ ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں واٹس ایپ میسج نہیں دیکھتے۔ ابھی تک سندھ میں تقریباً 12 لاکھ افراد ویکسین لگوا چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی ویکسین لگوائی ہے آپ کے سامنے ہیں، صحت اللہ دیتا ہے لیکن اللہ خیال رکھنے کا حکم بھی دیتا ہے، کسی حکومت کو بندشیں لگانے کا شوق نہیں ہوتا۔ اگر چاہتے ہیں بندشیں ختم ہوں تو ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کہ ارد گرد رہنے والوں کو ویکسین لگوانے کے لیے قائل کریں، جہاں جہاں بندشیں ختم ہوئی ہیں وہاں لوگوں نے ویکسین لگوائی۔ امریکا میں 70 فیصد عوام نے ویکسین لگوا لی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں 250 ویکسی نیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، کرونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن ورکرز کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔

    خیال رہے کراچی میں 30سال عمرکےافرادکی ویکسی نیشن شروع کردی گئی ہے ، شہریوں کی بڑی تعدادویکسی نیشن کےلیےرجوع کررہی ہے،اب شہری بغیررجسڑیشن کےکسی بھی سینٹرپرجاکرویکیسن لگواسکتےہیں ۔

  • وزیر صحت سندھ نے کورونا  کیسز میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا

    وزیر صحت سندھ نے کورونا کیسز میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا

    کراچی : وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے عید کے بعدلوگوں کی واپسی کے سفر سے کورونا کیسز میں اضافےکا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا بین الاقوامی سفر اور مسافر وائرس کے پھیلاؤ کا زیادہ سبب بن رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے این سی او سی اجلاس میں وڈیولنک پر اپنے بیان میں کہا عید کے بعد لوگوں کی واپسی کے سفر سے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، پچھلےسال عیدکےبعدکوروناکیسزمیں 3گنا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    وزیر صحت سندھ کا کہنا تھا کہ ریل گاڑیوں میں70فیصد مسافروں کی اجازت کے فیصلے پر غور کی تجویز دی ، 7سے 10دن کے لیے ریلوے آپریشن کم رکھنے کی بھی تجویزپیش کی۔

    ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ پر 25 مسافروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، محکمہ صحت سندھ پتہ لگائے گی کہ وائرس کا ویرینٹ کیا ہے، بین الاقوامی سفر ،مسافر وائرس کے پھیلاؤ کا زیادہ سبب بن رہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹس پر ٹیسٹنگ نظام کو مزید فعال بنانےکی ضرورت ہے، باہر سےآنیوالے مسافروں کو 10دن تک قرنطینہ رکھنے کے فیصلے پرعمل نہیں ہورہا۔

    اجلاس میں وزیر صحت سندھ نے نشاندہی کی ہے این پی آئی کو فعال بنایا جائے۔

  • "عوام ماس ویکسینیشن سینٹر کا فائدہ اٹھائیں”

    "عوام ماس ویکسینیشن سینٹر کا فائدہ اٹھائیں”

    کراچی: کرونا وبا کی روک تھام کے لئے سندھ میں پاکستان کا سب سے بڑا ماس ویکسینیشن سینٹر نے کام شروع کردیا ہے، ویکسینیشن سینٹر میں یومیہ 25 سے 30 ہزار افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اس ویکسینیشن سینٹر کا افتتاح کیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ویکسین کی فوری دستیابی کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ لوگوں کی ویکسی نیشن کرے۔

    وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے اس ویکسینیشن سینٹر میں یومیہ 25 سے 30 ہزار افراد کو ویکسین لگائی جا سکے گی، سولہ مئی سے تمام افراد کے لئے ویکسینیشن شروع کی جاۓ گی، اب چالیس سال سے کم عمر کے افراد بھی ویکسین لگوا سکیں گے۔

    ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے میڈیا کو بتایا کہ کرونا ویکسینیشن سینٹر میں 12 رجسٹریشن کاؤنٹرز، 6 بلاکس اور 96 کیوبیکلز بناۓ گئے ہیں، ماس ویکسینیشن سینٹر کو 24 گھنٹے فعال رکھا جاۓ گا، عملہ تین شفٹوں میں کام کرے گا، ہر شفٹ میں 360 ہیلتھ کیئر ورکرز اپنی خدمات فراہم کریں گے۔

    وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ لوگوں کی جانب سے ایس او پیز کو اہمیت نہیں دی جا رہی، جس سے کرونا پھیلنے کا زیادہ امکان ہے،کراچی کے ضلع ایسٹ میں کرونا کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوۓ ہیں، عوام اس ویکسینیشن سینٹر کا فائدہ اٹھائیں۔

    وزیر صحت سندھ کا کہنا تھا کہ ویکسین رجسٹریشن مرحلے میں مسائل کی صورت ویکسینیشن سینٹر آئیں، ہمارا عملہ آپ کی رجسٹریشن کر کے ویکسین لگا دے گا، انہوں نے واضح کیا کہ سندھ میں کوویکس، ایسٹرازیینیکا اور سائنیو فارم اور کین سائنو ویکسین لگائی جائیں گی۔

    ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا مزید کہنا تھا کہ این سی او سی میں فیصلہ ہوا کہ رواں سال کے آخر تک پورے ملک کے لیے 70 ملین ویکسین ڈوزز مہیا کئے جائیں گے، ایکسپو سینٹر کراچی میں قائم ماس ویکسینیشن سینٹر کے افتتاح کے موقع پر این سی او سی حکام، پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو، سیکریرٹری صحت کاظم جتوئی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

  • ایکسپو سینٹر کراچی میں ملک کے سب سے بڑے کرونا ویکسی نیشن سینٹر کا افتتاح

    ایکسپو سینٹر کراچی میں ملک کے سب سے بڑے کرونا ویکسی نیشن سینٹر کا افتتاح

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ملک کے سب سے بڑے کرونا ویکسی نیشن سینٹر کا افتتاح کردیا گیا، سینٹر میں یومیہ 25 سے 30 ہزار افراد کو ویکسین لگائی جا سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں پاکستان کے سب سے بڑے کرونا ویکسی نیشن سینٹر کا افتتاح صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کیا۔

    ایکسپو سینٹر کراچی میں قائم ماس ویکسی نیشن سینٹر کے افتتاح کے موقع پر این سی او سی حکام، پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو، سیکریٹری صحت کاظم جتوئی اور دیگر افراد موجود تھے۔

    پاکستان کے سب سے بڑے اس ویکسی نیشن سینٹر میں یومیہ 25 سے 30 ہزار افراد کو ویکسین لگائی جا سکے گی۔

    اس موقع پر سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ ملک میں ویکسی نیشن کی دستیابی کے ساتھ ساتھ ویکسی نیشن سینٹرز بھی بڑھائے جا رہے ہیں، 16 مئی سے تمام افراد کے لیے ویکسی نیشن شروع کی جائے گی، اب 40 سال سے کم عمر افراد بھی ویکسین لگوا سکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کی طرف سے ایس او پیز کو اہمیت نہیں دی جا رہی، جس سے کرونا پھیلنے کا زیادہ امکان ہے۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ وفاق سے ملنے والی ویکسین کے علاوہ بھی ہم نے وفاق سے بات کی ہے، سندھ پیسے دینے کے لیے تیار ہے، وفاق طے شدہ داموں پر ویکسین خرید کر کے دے۔ چاہتے ہیں ویکسین کی فوری دستیابی کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگا سکیں۔

    انہوں نے کہا کہ ویکسین رجسٹریشن مرحلے میں مسائل کی صورت میں ویکسی نیشن سینٹر آئیں، ہمارا عملہ آپ کی رجسٹریشن کر کے ویکسین لگا دے گا۔ سندھ میں کوویکس، ایسٹرا زینیکا، سائنو فارم اور کین سائنو ویکسین لگائی جائیں گی۔

    عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ کراچی میں ضلع ایسٹ میں کرونا کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، عوام اس ویکسی نیشن سینٹر کا فائدہ اٹھائیں۔ این سی او سی میں فیصلہ ہوا ہے رواں سال کے آخر تک پورے ملک کے لیے 70 ملین ویکسین ڈوزز مہیا کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ ایکسپو سینٹر میں قائم اس کرونا ویکسی نیشن سینٹر میں 12 رجسٹریشن کاؤنٹرز، 6 بلاکس اور 69 کیوبیکلز بنائۓ گئے ہیں۔ ماس ویکسی نیشن سینٹر کو 24 گھنٹے فعال رکھا جائے گا۔

    ویکسی نیشن سینٹر کا عملہ 3 شفٹوں میں کام کرے گا، ہر شفٹ میں 360 ہیلتھ کیئر ورکرز اپنی خدمات فراہم کریں گے۔ سینٹر میں یومیہ 25 سے 30 ہزار افراد کو ویکسین لگائی جا سکے گی۔

  • ویکسین کیلیے اسپتال نہ آنے والے افراد سے متعلق بڑا فیصلہ

    ویکسین کیلیے اسپتال نہ آنے والے افراد سے متعلق بڑا فیصلہ

    محکمہ صحت سندھ نے اسپتال نہ آپانے والے افراد کو کورونا ویکسین کی فراہمی کا فیصلہ کر لیا۔ ‏

    محکمہ صحت نے امن ہیلتھ کے تعاون سے ہوم ویکسینیشن پروگرام کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جس ‏کے تحت اسپتال نہ آپانے والے افراد کو گھروں پر ویکسین لگائی جائے گی۔

    محکمہ صحت کے مطابق یہ سہولت صرف کراچی اور حیدرآباد کے اسپتال نہ آپانے والے مریضوں ‏تک محدود ہے۔

    مریض یا اہلیخانہ 9123 یا 1025 پر کال کرکے مفت ویکسینیشن کا وقت لے سکتے ہیں۔ امن ہیلتھ ‏متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کو ڈیٹا فراہم کرے گا اور ڈی ایچ اوز تصدیق کے بعد گھر آکر ‏ویکسینیشن کرے گا۔