Author: انور خان

  • محکمہ تعلیم  سندھ  کا  تاریخ میں پہلی بار بڑا فیصلہ

    محکمہ تعلیم سندھ کا تاریخ میں پہلی بار بڑا فیصلہ

    کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے تاریخ میں پہلی بار انتظامی عہدے ختم کرنےکا فیصلہ کرلیا، 20 سے زائد عہدے ختم کر دئیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ میں تمام انتظامی عہدے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، تاریخ میں پہلی بار انتظامی عہدے ختم کرنےکا فیصلہ ہوا۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ افسران کے 20 سے زائد عہدے ختم کر دئیے جائیں گے اور ان تمام عہدوں پر سینئر اساتذہ اورہیڈماسٹرتعینات ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ عہدےختم کرکےان افسران کواسکولوں میں واپس بھیجا جائے گا ، صرف ڈائریکٹر اسکول اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کا عہدہ رہے گا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اضافی عہدوں کے باوجود محکمہ تعلیم میں بہتری نہ آسکی۔

  • والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    مہنگائی کے اس دور میں سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم کے باوجود والدین نجی اسکولوں کو ترجیح دیتے ہیں، جس کی وجہ سرکاری نظام تعلیم پر والدین کا عدم اعتماد ہے۔ جب کہ اس کے برعکس سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کہتے ہیں کہ لاکھوں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے معیاری سرکاری تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں۔

    ایک سروے رپورٹ کے مطابق سرکاری اسکولوں کی حالت انتہائی ابتر ہے، سندھ کے 37 فی صد اسکولوں میں پینے کا پانی میسر نہیں، 68 فی صد اسکولوں میں بجلی، جب کہ 25 فی صد اسکول واش روم کی سہولت سے بھی محروم ہیں، والدین کہتے ہیں کہ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔

    سندھ میں 40 ہزار سرکاری اسکولوں میں 50 لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں لیکن اس کے باوجود والدین بچوں کو نجی اسکول داخل کرانے کو ترجیح دے رہے ہیں، اساتذہ کہتے ہیں سرکاری اسکولوں کا معیار تعلیم نجی اسکولوں سے کہیں زیادہ بہتر ہونے کی جانب گامزن ہے۔


    خسرے کو کیسے پہچانیں؟ ویڈیو میں ڈاکٹر کمل دیو نے تفصیل بتا دی


    ڈائریکٹر اسکولز ڈی او ساؤتھ امتیاز بگھیو کہتے ہیں مسائل اور مشکلات اپنی جگہ لیکن سرکاری اسکولوں نے لاکھوں طالب علموں کو تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں سندھ میں اب بھی اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 55 لاکھ سے زائد ہے، جنھیں تعلیمی اداروں تک لانے کی ضرورت ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • خسرے کو کیسے پہچانیں؟ ویڈیو میں ڈاکٹر کمل دیو نے تفصیل بتا دی

    خسرے کو کیسے پہچانیں؟ ویڈیو میں ڈاکٹر کمل دیو نے تفصیل بتا دی

    کراچی سمیت صوبے بھر میں خسرہ کے کیسز میں اضافہ سامنے آیا ہے، رواں سال سندھ بھر میں خسرے کے 2 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، ماہرین صحت کے مطابق حفاظتی ٹیکے نہ لگوانے والے بچے اس سے متاثر ہوتے ہیں، خسرہ شدت اختیار کر جائے تو جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے۔

    محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق 2 ہزار میں سے 900 کیس کراچی میں سامنے آئے ہیں، جب کہ سرکاری اسپتالوں میں خسرے کے یومیہ 4 سے 6 مریض آ رہے ہیں۔ خسرے میں مبتلا بچوں کی عمر 5 سال سے کم ہے، خسرے کے باعث نمونیا میں مبتلا کچھ بچے اسپتالوں میں زیر علاج بھی ہیں۔

    خسرہ وائرل بیماری ہے، جو زیادہ تر بچوں پر حملہ آور ہوتی ہے، طبی ماہرین کے مطابق حفاظتی ٹیکے نہ لگوانے والے بچے خسرے کا شکار ہوتے ہیں۔ خسرے کی ابتدائی علامات نزلہ، زکام، کھانسی اور خارش ہیں۔


    بروکولی سے تیار مرکب سے شوگر کا علاج دریافت


    خسرہ قوت مدافعت کو بری طرح متاثر کرتا ہے، طبی ماہرین کہتے ہیں کہ خسرہ پھپھڑوں کو متاثر کر کے نمونیا کا باعث بھی بن سکتا ہے، اور شدت اختیار کرنے پر جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ اس لیے والدین بچوں کو خسرے سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوائیں۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • 8 اپریل سے شروع ہونے والے نہم و دہم جماعت کے سالانہ امتحانات کا شیڈول

    8 اپریل سے شروع ہونے والے نہم و دہم جماعت کے سالانہ امتحانات کا شیڈول

    کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے 8 اپریل 2025 سے شروع ہونے والے نہم و دہم جماعت کے پہلے سالانہ امتحانات کا شیڈول جاری کر دیا، صبح کی شفٹ میں سائنس گروپ جبکہ دوپہر کی شفٹ میں جنرل گروپ کے امتحانات لیے جائیں گے۔

    چیئرمین بورڈ سید شرف علی شاہ نے بتایا کہ طلباء و طالبات ایڈمٹ کارڈ کا اجراء بھی جلد ہی جاری کر دیئے جائیں گے جبکہ پرائیویٹ طلباء و طالبات کے ایڈمٹ کارڈ ان کے رہائشی پتوں پر ارسال کئے جائیں گے۔

    امتحانات کا شیڈول

    • 8 اپریل کو (صبح) دہم جماعت کمپیوٹر اسٹیڈیز (نظری)، (دوپہر) دہم جماعت جنرل گروپ جنرل سائنس
    • 9 اپریل کو (صبح) نہم جماعت کمپیوٹر اسٹیڈیز (نظری)، (دوپہر) جنرل گروپ نہم و دہم جماعت اردو (لا زمی) نارمل کورس، سندھی نارمل کورس(لازمی)، انگریزی ادب، جغرافیہ آف پاکستان پرچہ اول
    • 10 اپریل (صبح) نہم جماعت حیاتیات (نظری)، (دوپہر) جنرل گروپ دہم جماعت انگریزی (لازمی) پرچہ دوم
    • 11 اپریل (صبح) حیاتیات (نظری) پرچہ دوم، (دوپہر) جنرل گروپ نہم و دہم جماعت علم شہریت، علم بدن وحفظان صحت پرچہ اول، تاریخ ہندو پاکستان پرچہ اول، غذا اور تغزیہ نظری، کمپیوٹر اسٹیڈیز (اختیاری، نظری)،
    • 12 اپریل (صبح) نہم جماعت طبیعات (نظری)، (دوپہر) جنرل گروپ دہم جماعت مطالعہ پاکستان، 14 اپریل (صبح) دہم جماعت انگریزی لاز می (پرچہ دوم)، (دوپہر) جنرل گروپ دہم جماعت مطالعہ پاکستان
    • 15 اپریل (صبح) نہم جماعت کیمیا (نظری) پرچہ اول، دوپہر (جنرل گروپ)دہم جماعت ریاضی
    • 16 اپریل (صبح) دہم جماعت ریاضی (پرچہ دوم)، (دوپہر) جنرل گروپ نہم جماعت جنرل سائنس پرچہ اول
    • 22 اپریل (صبح) نہم جماعت انگریزی لازمی پرچہ اول، (دوپہر) جنرل گروپ دہم جماعت معاشیات پرچہ دوم، انتظام برائے اصلاح خانہ پرچہ دوم، اسلامک اسٹیڈیز پرچہ دوم، تاریخ اسلام پرچہ دوم
    • 23 اپریل (صبح) دہم جماعت مطالعہ پاکستان (پرچہ دوم)، دوپہر (جنرل گروپ) نہم جماعت اسلامیات (لازمی)، مذہبی علوم
    • 24 اپریل (صبح) نہم جماعت اسلامیات لازمی پرچہ اول، (دوپہر) جنرل گروپ دہم جماعت سندھی سلیس (لازمی)، اردو سلیس (لازمی)، اردو متبادل کورس، جغرافیہ آف پاکستان پرچہ اول
    • 25 اپریل(صبح) دہم جماعت کیمیا نظری پرچہ دوم، (دوپہر) جنرل گروپ نہم ودہم جماعت تجارتی جغرافیہ (پرچہ اول)، جغرافیہ (اختیاری (پرچہ اول)، ملبوسات و پارچہ بافی
    • 26 اپریل (صبح) نہم و دہم جماعت اردو نارمل کورس (لازمی)، سندھی سلیس نارمل کورس (لازمی) جغرافیہ آف پاکستان پرچہ اول، انگریزی ادب، (دوپہر) جنرل گر وپ دہم جماعت تجارتی جغرافیہ، (پرچہ دوم)، جغرافیہ اختیاری (پرچہ اول) اختیاری، ملبوسات و پرچہ بافی (پرچہ دوم)
    • 28 اپریل (صبح) دہم جماعت طبیعات (نظری) پرچہ دوم، (دوپہر) جنرل گروپ نہم جاعت ریاضی پرچہ اول
    • 29 اپریل (صبح) دہم جماعت ریاضی پرچہ اول، (دوپہر) جنرل گروپ دہم جماعت جیومیٹریکل اینڈ ٹیکنیکل ڈرائنگ پرچہ دوم، بچے کی نشوونما اور خاندانی زندگی، آرٹ اینڈ ماڈل ڈرائنگ پرچہ دوم (نظری)
    • 30 اپریل (صبح)دہم جماعت سندھی سلیس(لازمی)، اردو سلیس (لازمی)، اردو متبادل کورس، جغرافیہ آف پاکستان پرچہ دوم، (دوپہر) جنرل گروپ نہم و دہم جماعت معاشیات (پرچہ اول)، انتظام برائے اصلاح خانہ (پرچہ اول)، اسلامک اسٹیڈیز پرچہ اول، تاریخ اسلام پرچہ اول
    • 2 مئی (صبح) نہم جماعت ریاضی (پرچہ اول)، (دوپہر) دہم جماعت (جنرل گروپ) علم شہریت (پرچہ دوم) علم و بدن و حفظان صحت (پرچہ دوم)، تاریخ ہندو پاکستان (پرچہ دوم)، غذا اور تغذیہ نظری (پرچہ دوم) صرف طالبات کیلئے)، کمپیوٹر اسٹیڈیز (اختیاری)، (پرچہ دوم) نظری
    • 3 مئی (دوپہر) نہم و دہم جماعت بریل نظری (پرچہ اول)، عربی (پرچہ اول)، فارسی (پرچہ اول)، حسابات خانہ داری اور متعلقہ مسائل پرچہ اول
    • 5 مئی (دوپہر) جنرل گروپ دہم جماعت بریل نظری (پرچہ دوم)، عربی (پرچہ دوم)، فارسی (پرچہ دوم)، حسابات خانہ داری اور متعلقہ مسائل (پرچہ دوم)
    • 6 مئی (دوپہر) جنرل گروپ نہم و دہم جماعت جیومیٹریکل اینڈ ٹیکنیکل ڈرائنگ، پرچہ اول، بچے کی نشوونما اور خاندانی زندگی پرچہ اول، آرٹ اینڈ ماڈل ڈرائنگ پرچہ اول (نظری)
    • 7 مئی (دوپہر) جنرل گروپ دہم جماعت اردو ادب ختیاری (پرچہ دوم)، سندھی ادب اختیاری (پرچہ دوم)، انگریزی ادب اختیاری (پرچہ دوم)، آرٹ اینڈ ماڈل ڈرائنگ عملی(پرچہ دوم)
    • 8 مئی (دوپہر) جنرل گروپ نہم و دہم جماعت اردو ادب ختیاری(پرچہ اول)، سندھی ادب اختیاری (پرچہ اول)، انگریزی ادب اختیاری (پرچہ اول)، آرٹ اینڈ ماڈل ڈرائنگ عملی (پرچہ اول) کے امتحانات لئے جائیں گے۔
  • قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے بڑی خبر، ملک کا پہلا پروگرام شروع

    قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے بڑی خبر، ملک کا پہلا پروگرام شروع

    کراچی: سندھ حکومت نے قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے پاکستان کا پہلا پروگرام شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی طرف سے سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں مدد کے لیے پاکستان کا پہلا پروگرام شروع کر دیا گیا۔

    پیغام پاکستان کے اشتراک سے قیدیوں کے 10 ہزار سے زائد بچوں کو پرائمری سے یونیورسٹی تک کی تعلیم میں مدد کی جائے گی، اس ضمن میں سینٹرل جیل کراچی میں منعقد ہونے والی تقریب میں وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ اور وزیر جیل خانہ جات حسن علی زرداری نے شرکت کی۔

    پرائمری سے یونیورسٹی تک مفت تعلیم دینے کے حوالے سے یہ پروگرام محکمہ تعلیم سندھ، محکمہ جیل خانہ جات اور پیغام پاکستان کی مشترکہ کاوش سے شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت سندھ کی جیلوں میں قید 4684 سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو پرائمری سے لے کر یونیورسٹی تک تعلیم حاصل کرنے میں مدد کی جائے گی۔

    پہلے مرحلے میں 100 بچوں کے اسکول ایڈمیشن لیٹرز جاری کر دیے گئے ہیں، جب کہ 2638 بچوں کا ڈیٹا بھی جمع کر لیا گیا ہے، جس کے تحت ان کے خاندان کی مشاورت سے ان کو داخلہ لیٹرز دیے جائیں گے۔ صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق قیدیوں کے بچوں کو اسکول سے یونیورسٹی تک تعلیم دلوانے میں مدد کرنے والا یہ دنیا کا پہلا ماڈل ہے۔

    اس پروگرام کے تحت قیدیوں کے بچوں کا ڈیٹا لیا جا رہا ہے، جس کی بنیاد پر خاندان کی مرضی کے مطابق اسکول اور یونیورسٹی تک تعلیم میں 10 ہزار سے زائد بچوں کی مدد کی جائے گی، قیدیوں کے بچے سرکاری یا نجی اسکول یا یونیورسٹی کا انتخاب اپنی اپنی مرضی سے کر سکیں گے۔

    وزیر جیل خانہ جات سندھ علی حسن زرداری کے مطابق اس پروگرام کی مدد سے بچہ جیل میں قید بچوں کی تعلیم اور ہنر سیکھنے میں بھی مدد کی جائے گی، اس وقت سندھ میں 14 سزا یافتہ بچے قیدی ہیں جب کہ 56 بچے اپنے ماؤں کے ساتھ جیل میں رہ رہے ہیں، ان کی تعلیم کے لیے بھی اقدامات جاری ہیں۔

    پیغام پاکستان کے آرگنائزر پروفیسر محمد معراج صدیقی کے مطابق پروگرام کے تحت قیدیوں کے بچوں کو کاروبار کرنے کے لیے 5 لاکھ روپے تک کی مائکرو فنانسنگ اور سزا یافتہ قیدیوں کے خاندان کو ماہانہ 12 ہزار روپے تک کی معاونت فراہم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ سندھ کے جیلوں میں 24 ہزار قیدی ہیں، جس میں سے 4102 سزا یافتہ قیدی ہیں، جب کہ 582 سزائے موت کے قیدی ہیں۔ ضمیر نامی قیدی نے اپنے تاثرات میں کہا آج ان کے لیے یہ بے حد خوشی اور اطمینان کا دن ہے جب ان کی غیر موجودگی میں ان کے بچے اسکول جائیں گے۔

  • ماہِ رمضان میں خون کے عطیات میں کمی، تھیلیسیمیا مرض کے بچے مشکلات کا شکار

    ماہِ رمضان میں خون کے عطیات میں کمی، تھیلیسیمیا مرض کے بچے مشکلات کا شکار

    ماہ رمضان میں خون کے عطیات میں کمی کے باعث ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائدتھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچے مشکلات کا شکار ہیں۔

    ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری کا کہنا ہے کہ رمضان میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی واقع ہوچکی ہے، ماہانہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد بلڈ بیگ کی ضرورت ہے اور سالانہ 18لاکھ سے زائد بلڈ بیگ درکار ہوتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ تھیلیسیمیا، ہومو فیلیا، پلاسٹک انیما، بلڈ کینسر، ڈینگی، ملیریا سمیت مختلف امراض میں مبتلا بچوں کو خون کی ضرورت ہوتی ہے بعض بچوں کو 15دن میں 2مرتبہ خون کی ضرورت پڑتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جامعات اور کالجوں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات سمیت شہری بھی خون کے عطیات سے گریز کرتے ہیں، انسانی زندگی بچانے کیلئے ملک بھر میں قائم تھیلیسیمیا سینٹر پر شہری خون کے عطیات جمع کرائیں، افطار کے بعد بھی خون کے عطیات دیئے جاسکتے ہیں۔

  • بڑی خبر! 5 ہزار ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ

    بڑی خبر! 5 ہزار ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ

    کراچی : 5 ہزار ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا گیا، بڑی تعداد میں ملازمین گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ میں 5 ہزار گھوسٹ اساتذہ کا انکشاف سامنے آیا ، جس کے بعد محکمہ تعلیم نے گھوسٹ ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا۔

    وزیرتعلیم سندھ نے گھوسٹ ملازمین کیخلاف کارروائی کی منظوری دے دی اور سیکریٹری تعلیم سندھ نے گھوسٹ ملازمین کو طلب کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : 1350 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا گیا

    محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہےتھے تاہم ویٹنگ لسٹ میں موجود میرٹ ٹیسٹ پاس امیدواروں کو بھرتی کیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ سال بھی محکمہ تعلیم سندھ میں 6 ہزار 342 گھوسٹ اساتذہ کا انکشاف ہوا تھا، جس کے بعد اساتذہ کیخلاف کارروائی کے لئے سمری وزیر تعلیم کو بھجوادی تھی۔

  • فیسوں میں 165 فی صد اضافہ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے طلبہ احتجاج کرنے لگے

    فیسوں میں 165 فی صد اضافہ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے طلبہ احتجاج کرنے لگے

    کراچی: کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے طلبہ فیسوں میں اضافے اور ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی پر سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم ڈی سی کے طلبہ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ پر مظاہرہ کیا، طلبہ کا کہنا تھا کہ فیسوں میں 165 فی صد کا ناجائز اضافہ کیا گیا ہے۔

    طلبہ کے مطابق امتحانی فیس میں اضافہ کر کے 32 ہزار روپے مانگے جا رہے ہیں، کالج میں ڈیولپمنٹ چارجز کے نام پر بھی 30 ہزار روپے لیے جا رہے ہیں، کالج میں صرف 2 بسیں قابل استعمال ہیں، جب کہ ڈاؤ سمیت باقی 3 میڈیکل کالجز میں 18 بسیں چلتی ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر بلدیہ عظمی کراچی ایڈووکیٹ سیف الدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کراچی میں جس صورت حال میں ہم رہتے ہیں وہ جنگل سے کم نہیں، طلبہ کے مسائل میں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    ایڈووکیٹ سیف الدین کا کہنا تھا کہ طلبہ و طالبات کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، امتحانات کے اندر 75 ہزار بچوں کو فیل کر دیا گیا، کراچی میں 13 ہزار طلبہ و طالبات کے لیے صرف 2 سینٹر بنائے جاتے ہیں جب کہ دیگر شہروں میں 6 سینٹر بنائے جاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں ایک لاکھ 17 ہزار سے فیس بڑھا کر 2 لاکھ 68 ہزار روپے کر دیا گیا ہے، فیسوں میں ہر سال اضافہ کیا جا رہا ہے، لیکن یونیورسٹی کے بسوں کا حال بہت برا ہے۔

  • سندھ حکومت کا اسکولوں اور کالجوں سے متعلق اہم فیصلہ

    سندھ حکومت کا اسکولوں اور کالجوں سے متعلق اہم فیصلہ

    سندھ حکومت نے بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے صوبے کے اسکولوں اور کالجوں کے حوالے سے ایک اہم فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بجلی بحران سے نمٹنے کے لیے صوبے کے اسکولوں اور کالجوں کو مرحلہ وار سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا۔

    ناصر حسین شاہ نے کراچی آئی بی اے یونیورسٹی میں ’’گرین مائنڈز، گرینر اسکولز‘‘ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سنگین چیلنج بن چکی ہے۔ حکومت کو ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری ملنے کے بعد اب اربن فاریسٹ اور گرین انرجی کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

    وزیر توانائی نے کہا کہ صوبے کے سرکاری اسکولوں اور کالجوں کو مرحلہ وار سولر سسٹم پر نصب کیا جائے گا جب کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو کہہ دیا ہے کہ وہ ماہ رمضان المبارک میں لوڈ شیڈنگ نہ کریں۔

    ‎کانفرنس میں نجی اسکولوں کے طلبہ اور اساتذہ نے بھی شرکت کی جبکہ کانفرنس میں طلبہ نے موسمیاتی تبدیلیوں سے محفوظ رہنے کے لیے مختلف تجاویزپیش کیں۔ ان تجاویز کو صوبائی وزیر نے قابل عمل قرار دیا۔

    یہ کانفرنس جس کا انعقاد پاکستان اکیڈمک کنسورشیم کے زیر‎ اہتمام اور آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ اور ڈائریکٹوریٹ آف پرائیوٹ انسٹیوٹیشنز کے تعاون سے موسمیاتی تبدیلیوں پر کیا گیا تھا۔ اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈینشنل ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز رفیعہ جاوید کا کہنا تھا کہ کانفرنس کا مقصد اسکولوں کے طلبہ کو موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔

  • اسٹیم فیسٹول میں وزیر تعلیم سندھ کا پوزیشن لینے والے طلبہ کیلیے انعامی رقم کا اعلان

    اسٹیم فیسٹول میں وزیر تعلیم سندھ کا پوزیشن لینے والے طلبہ کیلیے انعامی رقم کا اعلان

    کراچی: سندھ کے تعلیمی اداروں میں سائنس کی تعلیم کے فروغ کیلیے اسٹیم فیسٹول ’سائنس ان سندھ‘ کا حتمی صوبائی مرحلہ اختتام پزیر ہوا۔

    وزیر تعلیم سندھ وزیر سید سردار علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ کے بچے مسائل کو سمجھنے اور ان کا سائنسی حل تلاش کرنے کی خوب صلاحیت رکھتے ہیں، انہوں نے اپنے ماڈلز اور تخلیقی صلاحیتوں سے یہ بھی احساس دلایا ہے کہ وہ سائنس کا استعمال دھرتی کے باسیوں کی فلاح اور امن کے لیے استعمال کریں گے۔

    قبل ازیں صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے ایکسپو سینٹر کراچی میں صوبائی سطح پر منعقد ہونے والے اسٹیم میلو کا “سائنس ان سندھ” کا افتتاح کیا، محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ، کالج ایجوکیشن سندھ اور تھر ایجوکیشن الائینس کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اس سائنسی میلے میں سندھ بھر کے سرکاری اور نجی اسکولز اور کالجز کے طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔ اس موقع پر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ زاہد علی عباسی، سیکریٹری آصف اکرام، تعلیمی افسران،تعلیمی ماہرین، اساتذہ والدین اور دیگر افراد نے شرکت کی۔

    اس موقع پر اپنے خطاب میں صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا کہ یہ فیسٹیول سندھ کے طلباء اور ان کے اساتذہ کی غیرمعمولی صلاحیتوں کو سراہنے اور منانے کے لیے منعقد کیا گیا۔ سندھ حکومت کی طرف سے رواں سال کو “سائنس ان سندھ” کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا تھا جس کا مقصد سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس، اور ریاضی (STEAM) کی تعلیم کو فروغ دینا ہے۔

    صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ طالب علموں کی جانب سے جدید موضوعات پر پروجیکٹس تیار کیے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس فیسٹیول میں آرٹ کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دی گئی، صوبائی وزیر نے کہا کہ “سائنس اور آرٹ کا میلاپ دل اور دماغ کا میلاپ ہے، سائنس کی کوئی بھی تخلیق آرٹ کی بغیر ممکن نہیں، سائنس کی مدد سے مشینز اور آرٹ کی مدد سے ہم احساسات کے جڑتے ہیں”۔

    انہوں نے کہا نمائش کے لیے پیش کئے گئے تمام ماڈلز میں بچوں نے دھرتی کی فلاح اور لوگوں کی مدد کی بات کی ہے، ہمیں اس رجحان کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے، آج کے سندھ STEAM فیسٹیول کے صوبائی سطح کے مقابلے میں ڈویژنل سطح مقابلوں کے بہترین پروجیکٹس پیش کیے گئے، طلبہ کی توانائی، جوش، اور خوداعتمادی واقعی قابلِ تحسین ہے۔

    یہ ایونٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم نہ صرف STEAM تعلیم کو فروغ دے رہے ہیں بلکہ اپنی نوجوان نسل میں تنقیدی سوچ، مسئلہ حل کرنے کی مہارت، اور تخلیقی صلاحیتوں کو بھی پروان چڑھنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔

    اس موقع پر ایک پریزینٹیشن میں آگاہی دی گئی کہ “سائنس ان سندھ” کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ (SE&LD) نے اس اقدام کو جون 2024 سے نچلی سطح پر متعارف کرایا، جس میں سندھ کے 30 اضلاع میں سے اب تک 1,137 سرکاری اور نجی اسکولوں کے 35000 سے زائد طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ سندھ کے سرکاری، نجی، اور کیڈٹ کالجز کے ہزاروں طلبہ کو شرکت کرنے کا موقع ملا جبکہ مجموعی طور پر 11,500 پروجیکٹ پیش کیے گئے جس میں 3700 اساتذہ نے بچوں کی رہنمائی کی، “فلوٹ یور بوٹ”، “انجینئرنگ اے میوزیکل انسٹرومنٹ”، “آپ کے شہر سے پوسٹ کارڈ”، “پاکستان 2100”، کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مطابقت، مصنوعی ذہانت، بادل برسانے کی ٹیکنالوجی، اور متبادل توانائی جیسے اہم مسائل پر روشنی ڈالنے والے ماڈلز کے ذریعے مسائل کو سجھنے اور حل ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی، اس کے علاوہ، طلباء نے فائن آرٹس، موسیقی، تھیٹر، اور شاعری کے ذریعے بھی اپنی صلاحیتیں دکھائیں۔

    اس موقع پر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ زاہد علی عباسی نے کہا کہ یہ پروجیکٹس سب سے پہلے اسکول کی سطح پر منعقد ہونے والے مقابلوں میں شامل ہوئے، جہاں سے بہترین آئیڈیاز کو ضلع سطح کے فیسٹیولز میں پیش کیا گیا، جو STEAM پالیسی یونٹ، کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، اور کیڈٹ کالجز کے اشتراک سے سندھ کے 30 اضلاع میں منعقد کیے گئے۔ ان فیسٹیولز کو مختلف طبقہ ہائے فکر سے زبردست پذیرائی ملی۔ اس سفر کو آگے بڑھاتے ہوۓ ضلع کی سطح پر منتخب ہونے والے بہترین پروجیکٹس فروری 2025 میں منعقد ہونے والے چھ علاقائی STEAM فیسٹیولز تک پہنچے۔ ہر فیسٹیول میں اوسطاً 12,000 افراد نے شرکت کی، جبکہ طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کا جائزہ 150 معروف اداروں کے 450 ماہرین پر مشتمل پینل نے لیا۔ STEAM سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ، ان فیسٹیولز میں آرٹ، ثقافت، موسیقی، تھیٹر، اور شاعری کے رنگارنگ مظاہرے بھی شامل کیے گئے، جو علمی اور تخلیقی صلاحیتوں کی مکمل عکاسی کر رہے تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے نمایاں کاکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء میں انعامات پیش کیے جبکہ انہوں نے پوزیشن لینے والے طلباء کو 20 لاکھ روپے تک کے کیش انعام دینے کا بھی اعلان کیا۔