Author: انور خان

  • سندھ بھر میں سرکاری اسپتال ایک بار پھر کورونا کیسز سے بھرنے لگے

    سندھ بھر میں سرکاری اسپتال ایک بار پھر کورونا کیسز سے بھرنے لگے

    کراچی: سندھ بھر میں محکمہ صحت کے ماتحت سرکاری اسپتال ایک بار پھر کورونا کیسز سے بھرنے لگے ہیں، سندھ بھرمیں روزانہ 2 ہزار نئے کیسز اور 15 سے زائد اموات ہورہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھرمیں کورونا کے کیسز میں بے حد اضافہ ہونے لگا اور محکمہ صحت کے ماتحت سرکاری اسپتال ایک بار پھر کورونا کیسز سے بھرنے لگے ہیں۔

    محکمہ صحت کے ایم سی کے ماتحت 13 بڑے اسپتالوں میں کورونا وارڈ فعال ہی نہ ہوسکے جبکہ کے ایم سی کے ماتحت سب سے بڑے عباسی شہید اسپتال میں 125 بستروں پر مشتمل کورونا وارڈ اورآئی سی یو بھی غیر فعال ہیں، جس کے باعث کورونا کے مشتبہ مریض دیگر اسپتالوں میں ریفر کیا جارہا ہے۔

    چند سرکاری اسپتالوں میں محدود وقت میں کورونا کے ٹیسٹ ہونے پرمتاثرہ افراد شدید مشکلات سے دو چار ہوگئے ، سندھ بھرمیں روزانہ 2 ہزار نئے کیسز اور 15 سے زائد اموات ہورہی ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لوک ڈاون سے بچنے کے لئے عوام ماسک لگاکر احتیاط اپنائیں۔

    یاد رہے متعلقہ حکام نے این سی او سی کو کورونا کیسزاور اموات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں مثبت کورونا کیسز کی شرح 7.46 فیصد ہو چکی ہے، این سی او سی نے مثبت کورونا کیسز کی شرح میں اضافے پر اظہار تشویش کیا۔

    خیال رہے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے مزید 34 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 2 ہزار 756 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے۔

    جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 7 ہزار 696 اور مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 76 ہزار 929 ہو گئی ہے جب کہ 1 ہزار 677 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • بڑی پیش رفت،  پاکستان میں کورونا کےعلاج کی دوا کی تیاری اہم مرحلے میں داخل

    بڑی پیش رفت، پاکستان میں کورونا کےعلاج کی دوا کی تیاری اہم مرحلے میں داخل

    کراچی : ڈاؤ یونیورسٹی میں کورونا کےعلاج کی دوا کی تیاری اہم مرحلے میں داخل ہوگئی، ٹرائل کے دوران آئی سی یو میں انتہائی بیمار مریضوں کی ریکوری 60 فیصد جبکہ شدید بیمار افراد کی ریکوری 100 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی میں کورونا کےعلاج کی دوا کی تیاری اہم مرحلے میں داخل ہوگئی ، کورونا میں جان بچانے والی دوا کے کامیاب کلینکل ٹرائل جاری ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ٹرائل کے دوران آئی سی یو میں انتہائی بیمار مریضوں کی ریکوری 60 فیصد رہی جبکہ کورونا کےشدید بیمار مریضوں میں سی آئی وی آئی جی سےریکوری 100 فیصد رہی۔

    سی آئی وی آئی جی پر کام کاآغاز وی سی محمد سعید قریشی کی ہدایت پر مارچ میں شروع ہوا ، سی آئی وی آئی جی کورونا سے صحتیاب مریضوں کے پلازما سے اینٹی باڈیز کشید کر کےتیار کیا جاتا ہے۔

    ڈاکٹر شوکت علی کا کہنا ہے کہ کلینیکل ٹرائل کے لیے ڈریپ کا تعاون حاصل رہا۔

    مزید پڑھیں : ڈاؤ یونیورسٹی کی ٹیم نے کرونا وائرس کی دوا کس طرح تیار کی

    خیال رہے رواں سال اپریل میں پاکستانی ماہرین نے کورونا کےعلاج کیلئے دوا انٹراوینس امیونوگلوبیولن تیار کرنے کا اعلان کیا تھا ، وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کووڈ 19 کے خلاف جنگ میں اسے ایک انتہائی اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا تھا صحت یاب مریضوں کے جسم سے حاصل شفاف اینٹی باڈیزسےگلوبیولن تیار کی اور ماہرین نے تیار گلوبیولن کی ٹیسٹنگ اور اینمل سیفٹی ٹرائل بھی کامیابی سے کیا۔

    ماہرین نے کورونا بحران میں گلوبیولن کی تیاری کو امید کی کرن قرار دیا تھا۔

    ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر کی زیرنگرانی کام کرنے والی ٹیم نے محنت کے بعد ہائپر امیو نو گلوبیولن( آ ئی وی آئی جی تیار کی ، ٹیم نے ابتدائی طور پرمارچ 2020 میں خون کے نمونے جمع کرنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔

    بعد ازاں اس کے پلازمہ سے اینٹی باڈیزکو کیمیائی طور پر الگ تھلگ کرنے ، صاف شفاف کرنے اور بعد میں الٹرا فلٹر تکنیک کے ذریعے ان اینٹی باڈیز کو مرتکز کرنے میں کامیاب ہوئی، اس طریقے میں اینٹی باڈیز سے باقی ناپسندیدہ مواد جن میں بعض وائرس اور بیکٹیریا بھی شامل ہیں انہیں ایک طرف کرکے حتمی پروڈکٹ یعنی ہائپر امیونوگلوبیولن تیار کرلی جاتی ہے۔

  • تعلیم سے محروم ڈھائی کروڑ پاکستانی بچوں کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا منصوبہ

    تعلیم سے محروم ڈھائی کروڑ پاکستانی بچوں کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا منصوبہ

    کراچی: وزیر اعظم پاکستان کے تعلیمی وِژن کے مطابق نجی شعبہ بھی تعلیم سے محروم 25 ملین بچوں کو آئندہ 5 برسوں میں زیر تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے میدان میں آ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بین الاقوامی ماہر تعلیم عمر فاروقی نے آزاد کشمیر سے شروع ہونے والا پروجیکٹ پورے پاکستان میں پھیلانے کا فیصلہ کر لیا ہے تاکہ 2021 تک تعلیم سے محروم رہ جانے والے بیش تر بچوں کو اسکول کی دہلیز تک لایا جا سکے۔

    پاکستان میں اب بھی لاکھوں بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں، ان بچوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ ایسا تعلیمی پروجیکٹ شروع ہو چکا ہے جو انھیں زیور تعلیم سے آراستہ کر سکے گا۔

    نجی شعبے میں شروع ہونے والا یہ تعلیمی پروجیکٹ ڈھائی کروڑ بچوں کو زیر تعلیم سے آراستہ کرے گا، جس کا آغاز آزاد کشمیر سے شروع ہو چکا ہے، علاوہ ازیں روزگار بس کے ذریعے اس پروجیکٹ کا حصہ بننے والے افراد کی رجسٹریشن آزاد کشمیر، اسلام آباد، لاہور اور ملتان کے بعد کراچی میں بھی شروع کی گئی ہے۔

    روزگار بس

    اس منصوبے کے تحت 3 لاکھ افراد کو روزگار کے مواقع بھی حاصل ہوں گے اور زیور تعلیم سے محروم بچے علم کی دہلیز پر قدم رکھیں گے، اس سلسلے میں عالمی تعلیمی و تکنیکی ادارے کوڈڈ مائنڈز نے پاکستان میں اپنے سفر کا آغاز کر دیا ہے، پروجیکٹ کے تحت اکیسویں صدی کے تقاضوں سے آراستہ بہترین ہنرمندانہ تعلیم کو عام کیا جائے گا۔

    گزشتہ روز کوڈڈ مائنڈز کی جانب سے مقامی ہوٹل میں ایک مباحثے کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں کوڈڈ مائنڈز گلوبل کے بانی صدر عمر فاروقی نے، ایم پی اے شرمیلا فاروقی، ایم پی اے ارسلان تاج، صدر آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی، ڈاکٹر ارشد وہرہ و دیگر شامل تھے۔

    صدر کوڈڈ مائنڈز گلوبل کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر بچوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے آن لائن اور عملی تعلیم دیں گے، شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ اسکول سے باہر بچوں کو تعلیمی دھارے میں لانے کے لیے حکومت سندھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔

    پی ٹی آئی کے ایم پی اے ارسلان تاج نے کہا کہ ماضی کی کچھ غلطیوں کی وجہ سے پاکستان ہمسایہ ممالک سے بھی پیچھے ہے، پرائمری تعلیم کے لیے سندھ میں صرف 49 ہزار اسکولز، سیکنڈری کے لیے 2 ہزار ہیں، ہمارا ڈراپ آؤٹ 69 لاکھ بنتا ہے، جب کہ 40 لاکھ بچے چائلڈ لیبر پر مجبور ہیں۔

    ارسلان تاج نے کہا کہ والدین پڑھانا بھی چاہیں تو اسکول نہیں ملتے، طبقاتی نظام کے باعث ہمارے بچوں کے لیے مواقع محدود ہیں، معیاری تعلیم ایک مخصوص طبقے کے پاس ہے، ہر سال بجٹ اوپر لیکن تعلیمی معیار نیچے جا رہا ہے، اس پر بھی سوچنا ہوگا۔

  • کشمور سانحہ: متاثرہ بچی روبہ صحت

    کشمور سانحہ: متاثرہ بچی روبہ صحت

    کراچی: ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سانحہ کشمور کی متاثرہ معصوم بچی اب روبہ صحت ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کشمور سے تعلق رکھنے والی، قومی ادارہ صحت اطفال میں زیر علاج 4 سالہ بچی تیزی سے رو بہ صحت ہے، بچی کی چیسٹ ٹیوب بھی نکال دی گئی ہے۔

    ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت اطفال ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ بچی نے نرم غذا کا استعمال بھی شروع کر دیا ہے، ڈاکٹر مزید غذا فراہم کرنے کے لیے پلان پر عمل کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا بچی اب صحت کے اعتبار اچھا محسوس کر رہی ہے، ماہرین کی ٹیم آج دوبارہ صحت کی صورت حال کا جائزہ لے گی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کراچی کے جناح اسپتال میں ملازمت کرنے والی خاتون کو 40 ہزار روپے تنخواہ کی ملازمت کا جھانسہ دے کر کشمور بلایا گیا تھا، وہ اپنی 4 سالہ بچی کے ساتھ ملازمت کی غرض سے کشمور پہنچیں تو معلوم ہوا کہ وہ درندہ صفت انسانوں کی چنگل میں پھنس گئی ہیں۔

    سانحہ کشمور، اے ایس آئی کو سول ایوارڈ، ماں کو سرکاری ملازمت، بچی کو اسکالر شپ دینے کا اعلان

    بے رحم ملزمان نے خاتون اور ان کی معصوم بچی کو کئی دنوں تک زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر چند دن قبل انھوں نے خاتون کو مزید خواتین لانے کی شرط پر رہا کیا اور بچی کو اپنے پاس روک لیا، ملزمان نے خاتون کو دھمکی دی تھی کہ اگر اُس نے واقعے سے متعلق کسی کو بتایا تو وہ بچی کو قتل کر دیں گے۔

    تاہم خاتون نے رہا ہوتے ہی سیدھا کشمور تھانے کا رخ کیا، اور پولیس کو اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے متعلق آگاہ کیا، جس پر کشمور تھانے میں تعینات سندھ پولیس کے اے ایس آئی محمد بخش نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ملزمان کو پھانسنے کے لیے اپنی بیوی اور بیٹی کے ذریعے متاثرہ خاتون کے موبائل سے بات کروائی اور ایک ہوٹل پر بلوا لیا، یوں پہلا ملزم رفیق گرفتار ہوا جس کے گھر سے بچی بھی بازیاب ہوگئی۔

    اس کے بعد بلوچستان کے علاقے سوئی سے دوسرے ملزم رحمت اللہ بگٹی کو بھی گرفتار کیا گیا، تاہم اس کی فائرنگ سے رفیق ہلاک ہو گیا۔

  • ستارہ امتیاز ڈاکٹر پرویز کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا

    ستارہ امتیاز ڈاکٹر پرویز کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا

    قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کے سرجن ستارہ امتیاز ڈاکٹر پرویز چوہدری کو ملازمت سے فارغ کر دیاگیا۔

    سرجن ڈاکٹر پرویزچوہدری کا کہنا ہے کہ میرا کنٹریکٹ31دسمبر2022میں ختم ہوگا مجھےکنٹریکٹ ختم کرنے کے حوالے سےکوئی نوٹس نہیں ملا۔

    ترجمان این آئی سی وی ڈی کے مطابق ستارہ امتیاز ڈاکٹر پرویز چوہدری کا کنٹریکٹ ختم ہوگیا ہے اور سینئر سرجن ڈاکٹر اسدبلال کو ہیڈآف کارڈیک سرجری کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے نیب چھاپے کے حوالے سے کہا کہ نیب نےملک بھرکےمریضوں کامفت علاج کرنے والے ادارے پر بلاجواز چھاپہ مارا، نیب نےاین آئی سی وی ڈی کوریکارڈکےحوالےسےکوئی پیشگی خط نہیں لکھا۔

    ترجمان نے کہا کہ نیب نےجب بھی کوئی رکارڈ طلب کیا،ہارڈ ،سافٹ کاپی میں بروقت مہیاکیا 2016-18سےنیب کی انکوائری چل رہی ہےمگرکوئی الزام ثابت نہیں ہوا، نیب کےچھاپےکےباعث ادارےکےڈاکٹرز،ملازمین ذہنی دباؤکاشکارہیں۔

  • کراچی کے تعلیمی اداروں میں  کورونا کے پھیلاؤ میں اضافہ ، ایک اور سرکاری اسکول بند

    کراچی کے تعلیمی اداروں میں کورونا کے پھیلاؤ میں اضافہ ، ایک اور سرکاری اسکول بند

    کراچی :تعلیمی اداروں میں کورونا کا پھیلاؤ بڑھتا جارہا ہے،  شہر قائد میں ایک اور سرکاری اسکول  کورونا کیسزکی تصدیق کے بعد بند کردیا گیا، شہر میں اب تک بند ہونے والے سرکاری اسکولوں کی تعداد 15ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع ساوتھ میں واقع گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول لیاری میں کورونا کیسز کی تصدیق ہوئی ، جس کے بعد اسکول پانچ روز کے لیے بند کردیا گیا۔

    ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ضلع جنوبی کا کہنا تھا کہ کوویڈ19کے پازیٹیو کیسز کی رپورٹ محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل کالج مالیکیولر لیبارٹری سے موصول ہوئی ہے، اسکول میں فیومیگیشن کا عمل مکمل کرکے بلڈنگ کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔

    محکمہ تعلیم کے ذرائع نے کہا کہ کراچی میں بند ہونےوالےسرکاری اسکولوں کی تعداد پندرہ ہوگئی جبکہ کورونا کے باعث سات نجی تعلیمی ادارے پہلےہی بند ہیں۔

    یاد رہے کراچی میں ضلع ملیر کے مختلف اسکولوں میں کرائے گئے کوویڈ ٹیسٹ بڑی تعداد میں پوزیٹیو آئے تھے ، جس کے پیش نظر فوری طور پر آج سے 8سرکاری اسکولوں کو بند کردیا گیا تھا۔

    محکمہ تعلیم کا کہنا تھا کہ کوویڈ کے حوالے سے این سی او سی کی گائیڈ لائن پر عمل کریں گے اور تمام کلاس رومزکو ڈس انفیکٹ کیا جائے جبکہ وہ تمام طلبا اور اساتذہ کو رابطے میں تھے، وہ بھی احتیاط کریں اور گھروں پر قرنطینہ میں چلے جائیں۔

  • صوبائی وزیر جام اکرام اللہ کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آ گیا

    صوبائی وزیر جام اکرام اللہ کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آ گیا

    کراچی: صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو چند دنوں سے تھکن اور ہلکا بخار محسوس کر رہے تھے، جس پر ان کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا، جس کی رپورٹ آج مثبت آ گئی ہے۔

    صوبائی وزیر نے خود کو اپنی رہائش گاہ پر قرنطینہ کر لیا ہے، انھوں نے دوست، احباب اور خیر خواہوں سے جلد صحت یابی کی دعاؤں کی درخواست بھی کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ بھی پازیٹو آئی ہے، جس پر انھوں نے ڈاکٹرز کی ہدایت پر خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ آ گیا

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق انھیں جمعے کو ہلکا بخار محسوس ہوا تھا، نماز جمعہ کے بعد انھوں نے کو وِڈ 19 کا ٹیسٹ کروایا جس کی رپورٹ مثبت آ گئی، ان کا کہنا تھا کہ انھیں ہلکا بخار ابھی بھی ہے تاہم باقی طبیعت ٹھیک ہے۔

    گزشتہ ماہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی راشد ربانی کرونا وائرس انفیکشن سے انتقال کرگئے تھے، وہ کئی روز سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے اور انھیں انتقال سے دو دن قبل سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔

    آج پنجاب اسمبلی میں کی جانے والی کرونا وائرس ٹیسٹنگ کے دوران عملے کے مزید 10 افراد میں بھی انفیکشن کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعد پنجاب اسمبلی سے رپورٹ شدہ کو وِڈ 19 کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہو گئی ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ آ گیا

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ آ گیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کو وِڈ 19 ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آ گیا ہے، انھیں بخار ہو گیا تھا جس پر ان کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاکٹرز کی ہدایت پر خود کو قرنطینہ میں منتقل کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ ہلکا بخار ہے باقی طبعیت بہتر ہے۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ جمعے کے دن انھیں ہلکا بخار محسوس ہوا تھا، نمازِ جمعہ کے بعد انھوں نے کو وِڈ 19 کا ٹیسٹ کروایا جو مثبت آ گیا۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ڈاکٹروں کی ہدایت پر میں نے خود کو آئسولیٹ کیا ہے، ابھی ہلکا بخار ہے باقی طبیعت کافی بہتر ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج سی پی او کا دورہ بھی کرنا تھا، کشمور کے اے ایس آئی، ایس ایس پی کو بھی آج تقریب میں بلایا گیا تھا۔

    پی پی کے سینئر رہنما کرونا کے باعث انتقال کرگئے

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی راشد ربانی کرونا وائرس انفیکشن سے انتقال کرگئے تھے، وہ کئی روز سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے اور انھیں انتقال سے دو دن قبل سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں تاہم کو وِڈ 19 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔

    ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 19 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2 ہزار 128 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 59 ہزار 32 ہو گئی ہے۔

  • کیا بنجر زمینوں پر کاشت کاری کی جاسکتی ہے؟

    کیا بنجر زمینوں پر کاشت کاری کی جاسکتی ہے؟

    کراچی: ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کی موجودہ آبادی 7.7 ارب تک پہنچ چکی ہے جس کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے فصلوں کی پیداوار میں نمایاں اضافے کی ضرورت ہے، اس ضمن میں بنجر زمینوں پر پائے جانے والے نباتات کا استعمال اہم ضرورت بن رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں آن لائن بین الاقومی سمپوزیم منعقد ہوا جس کا مقصد سائنس کے طلبا، نوجوان سائنسدانوں اور پالیسی سازوں کے درمیان ہیلو فائٹس یا شور زدہ زمین پر پائے جانے والے نباتات کے بطور غیر روایتی فصلوں کے استعمال کے ذریعے مستقبل کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔

    سمپوزیم سے آسٹریلیا کی تسمانیہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سر جے شابالا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی موجودہ آبادی 7.7 ارب تک پہنچ چکی ہے اور مزید تیزی سے بڑھ رہی ہے، جس کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے فصلوں کی پیداوار میں نمایاں اضافے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ 50 برسوں میں فی کس زرعی زمینوں میں ماحولیاتی تغیرات اور غیر معیاری کاشت کاری کے باعث دو گنا کمی واقع ہوئی ہے۔

    سعودی عرب کی کنگ عبد اللہ یونیورسٹی کے سائنسدان ڈاکٹر مارک ٹیسٹر نے جینیات کے ذریعے ہیلو فائٹس کو قابل کاشت بنانے کے بارے میں ہونے والی سائنسی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جینیاتی تبدیلیوں کے ذریعے ہیلو فائٹس کی غذائیت خصوصیات میں اضافہ ممکن ہے، جو مستقبل کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرے گا۔

    چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ڈاکٹر شاؤ جنگ لیو نے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شور زدہ زمینیں بیکار نہیں، بلکہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ان بنجر زمینوں کی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ کیا جاسکتا ہے جس سے نہ صرف مستقبل کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی بلکہ فضائی آلودگی کے تدارک میں بھی معاونت ہوگی۔

    جرمنی کی گیسن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ہانس ورنرکوئیرو نے گرین سائنس کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلیوں کے تدارک پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں ایک مسلمہ حقیقت ہیں جن کے اثرات پوری دنیا میں نظر آنا شروع ہو چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک بشمول پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث پیدا ہونے والی خشک سالی کی زد میں ہیں، جس کا براہ راست اثر زرعی پیداوار پر پڑتا ہے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ کاشت کے غیر روایتی طریقوں کو اپنایا جائے جو مستقبل کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں۔

  • کراچی: ضلع شرقی کے تعلیمی اداروں میں 216 طلبا و اساتذہ میں کورونا کی تصدیق

    کراچی: ضلع شرقی کے تعلیمی اداروں میں 216 طلبا و اساتذہ میں کورونا کی تصدیق

    کراچی : ضلع شرقی کے تعلیمی اداروں میں 216 طلبا و اساتذہ میں کورونا کی تصدیق ہوگئی جبکہ 363ٹیسٹ کے نتائج آنا باقی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت ٹیم کی جانب سے کراچی کے ضلع شرقی کے تعلیمی اداروں میں 9158 کوویڈ ٹیسٹ کئے ، جس میں سے 216 طلباء و اساتذہ کے ٹیسٹ مثبت اور 8939 طلبا واساتذہ کے ٹیسٹ نیگیٹو آئے۔

    ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس شرقی کاکہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں کئے گئے ٹیسٹوں میں سے 363 ٹیسٹ کے نتائج آنا باقی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے 556 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جس کے بعد سندھ میں کورنا کیسز کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ 48 ہزار 343 ہو گئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے مزید 17 افراد اپنی جانوں سے گئے ، جس کے بعد سندھ میں اب تک کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی اموات کی کل تعداد دو ہزار 664 ہو گئی۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کی ہلاکت خیزی میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، مہلک وائرس چوبیس گھنٹے کے دوران مزید تیس جانیں نگل گیا، جس سے کورونا وائرس سے اب تک اموات کی تعداد چھ ہزار نو سو تئیس ہوگئی جبکہ چوبیس گھنٹے کے دوران تیرہ سو چھہتر نئے کیس بھی رپورٹ ہوئے۔