Author: انور خان

  • نجی اسکولوں کا کرونا سے جاں بحق افراد کے بچوں کو میٹرک تک مفت تعلیم دینے کا اعلان

    نجی اسکولوں کا کرونا سے جاں بحق افراد کے بچوں کو میٹرک تک مفت تعلیم دینے کا اعلان

    کراچی: نجی اسکولوں نے کرونا وائرس کی وبا سے جاں بحق افراد کے بچوں کو میٹرک تک مفت تعلیم دینے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں پرائیوٹ اسکولز کی نمائندہ تنظیموں کی میڈیا کانفرنس میں عہدے داران نے کہا کہ اسکولوں میں بچوں کی حفاظت کے لیے ایس او پیز کا خیال رکھا جا رہا ہے، بچے گلی محلوں اور گھروں سے زیادہ اسکولوں میں محفوظ ہوں گے۔

    نجی اسکولوں کی نمائندہ تنظیم نے اعلان کیا کہ جن بچوں کے والد کرونا وبا سے انتقال کر گئے ہیں ان کو میٹرک تک مفت تعلیم دی جائے گی، تنظیم کے عہدے دار سید شہزاد اختر نے کہا کہ جن والدین نے 7 ماہ سے فیسیں نہیں ادا کیں ان کے لیے آسان اقساط کے ساتھ فیس دینے کی گنجائش رکھی گئی ہے، جن والدین کے پاس گنجائش ہے ان سے درخواست ہے کہ وہ فیس ادا کر دیں۔

    حیدر علی نے میڈیا کانفرنس میں کہا کہ ہم 76 نکاتی ایس او پیز کے ایجنڈے کو تسلیم کرتے ہیں، اور والدین کو ملنے والے ایس او پیز کا بھی انتظار ہے، تمام بچے گلی محلوں اور گھروں سے زیادہ اسکولوں میں محفوظ ہوں گے، اسکولوں میں تمام اسٹاف سماجی فاصلے کا خیال رکھیں گے۔

    ‘ 28 ستمبر کے بعد تعلیمی اداروں کےایس او پیز پر مکمل عمل نہ کرنےپرسخت کارروائی ہوگی’

    انھوں نے کہا اسکولوں کی کینٹینز بند ہوں گی، بچے گھر سے کھانا، پانی لائیں، اساتذہ کو بھی ایس او پیز پر عمل کی تربیت دی جا رہی ہے۔

    سید طارق شاہ نے کہا کہ ایڈمیشن پالیسی کے تحت ٹرانسفر سرٹیفکیٹ کے بغیر کوئی اسکول ایڈمیشن نہیں دے گا، جن بچوں میں کرونا کی علامات ہوئیں ان کو گھر بھیجا جائے گا، غیر حاضری تصور نہیں کی جائے گی، جن بچوں میں کرونا کی علامات ہوئیں ان کے ٹیسٹ اسکولز نہیں کروائیں گے، حکومت نے یہ ٹیسٹ کروانے کی سہولت دی ہے۔

  • کراچی : کالجوں میں داخلوں کا آغاز ہوگیا

    کراچی : کالجوں میں داخلوں کا آغاز ہوگیا

    کراچی : کالجوں میں آج سے داخلوں کا آغاز ہوگیا، ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ کا کہنا ہے کہ آن لائن فارم جمع کرانے والے طالبعلم کو مشکلات ہوں تو کالجز سے رجوع کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کالجوں میں آج سے داخلوں کا آغاز ہوگیا، اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ نے سرکاری کالجز کے پرنسپلز کو ہدایت جاری کردی ہے کہ تمام کالجوں میں ہیلپ ڈیسک قائم کی جائے۔

    ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ نے کہا کہ داخلوں کیلئے آنیوالے طالبعلموں کی رہنمائی کی جائے، کراچی کے تمام سرکاری کالجوں میں ہیلپ ڈیسک پر 2اساتذہ تعینات کئے جائیں جبکہ آن لائن فارم جمع کرانے والے طالبعلم کو مشکلات ہوں تو کالجز سے رجوع کرسکتے ہیں امتحانی فارم آن لائن جمع کرائے جائیں گے۔

    یاد رہے سیکریٹری کالجز نے داخلہ پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا ، جس میں بتایا گیا تھا کہ طلبہ کے لیے آن لائن سسٹم تیار کیا گیا ہے جس کے ذریعے وہ فارم جمع کر واسکتے ہیں۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ طلبہ میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر اپنا فارم جمع کرائیں، محکمہ کالجز کی ویب سائٹ پر جل داخلہ فارم اپ لوڈ کردیا جائے گا۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق کراچی کے علاوہ اندرونِ سندھ سے تعلق رکھنے والے طلبہ متعلقہ ڈائریکٹر کالجر کے دفاتر میں اپنے فارم جمع کراسکتے ہیں، داخلہ پالیسی کے چیئرمین کو ڈی جی کالجز اور وائس چیئرمین ضلعی ڈائریکٹر کالجز ہوں گے۔

  • ‘ 28 ستمبر کے بعد تعلیمی اداروں کےایس او پیز پر مکمل عمل نہ کرنےپرسخت کارروائی ہوگی’

    ‘ 28 ستمبر کے بعد تعلیمی اداروں کےایس او پیز پر مکمل عمل نہ کرنےپرسخت کارروائی ہوگی’

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ 28 ستمبر کے بعد جو بھی سرکاری یا نجی تعلیمی ادارے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہیں کریں گے، ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کے عہدیداران کے ساتھ اجلاس ہوا، جس میں سیکرٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، ڈی جی پرائیویٹ اسکولز منصوب صدیقی اور دیگر شریک ہوئے ، اجلاس میں 28 ستمبر سے تمام کلاسز کی تعلیمی سرگرمیوں کے شروع ہونے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے اجلاس میں کہا کہ ہم نے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کی ہدایات کی ہے، کچھ نجی تعلیمی اداروں میں حکومت کے واضح احکامات کے باوجود چھوٹے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں شروع کردی تھی، جس پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ 28 ستمبر کے بعد جو بھی سرکاری یا نجی تعلیمی ادارے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولز اس سلسلے میں مکمل سپورٹ کریں اگر کوئی نجی اسکول ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہیں کرتا تو خود ایسوسی ایشن بھی ان کے خلاف ایکشن لیں، ہمارا اولین مقصد بچوں کو اس وبا سے بچانا ہے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی صحت اہم ہے اور صحت کے معاملے پر کسی قسم کا ہم سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    اس موقع پر عہدیداران پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنزکا کہنا تھا کہ تمام پرائیویٹ اسکولز نے حکومت کی جانب سے جاری ایس او پیز پر عملدرآمد شروع کردیا ہے ہم نے اپنے تمام ممبران کو اس حوالے سے واضح پیغام جاری کردیا ہے کہ وہ ایس او پیز کی کوئی خلاف ورزی نہ ہونے دیں اور تمام نجی اسکولز کی ایسوسی ایشن کے تحت مانیٹرنگ کا نظام بھی وضع کردیا ہے۔

    جس پر سعید غنی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ نجی اسکولز کی ایسوسی ایشن ہمارے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کروا رہی ہے، حکومت، اسکولز انتظامیہ اور والدین مل کر ہی تمام صورتحال کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

  • جامعہ کراچی کی ایک اور طالبہ میں کورونا وائرس کی تصدیق  ، طلبہ و طالبات مشکلات کا شکار

    جامعہ کراچی کی ایک اور طالبہ میں کورونا وائرس کی تصدیق ، طلبہ و طالبات مشکلات کا شکار

    کراچی: جامعہ کراچی میں دو دن میں کورونا کا دوسرا کیس رپورٹ ہوا ، شعبہ قانون کی طالبہ میں وائرس کی تصدیق ہوگئی ، ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ ایس او پی پر موثر عملدرآمد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوتے ہی کوویڈ19کے کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوگئے، جامعہ کراچی شعبہ قانون کی ایک طالبہ میں کوویڈ19کی تصدیق ہوگئی۔

    اس حوالے سے جامعہ کراچی کے طلبہ و طالبات مشکلات کا شکار ہے اور طالبعلموں کا شکوہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ایس او پی نظر انداز کردی ہے۔

    گذشتہ روز سامنے آنے والے کوویڈ19کیس کے حوالے سے مشیر امور طلبہ کو آگاہ کیا گیا تھا ، جامعہ کراچی میں آج کوویڈ19 کا دوسرا کیس سامنے آیا ہے، جبکہ کل بھی ایک طالبہ کوویڈ19 ہونے کے باوجود امتحان میں شریک ہوئی تھی۔

    ترجمان جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ کل رپورٹ ہونے والے کیس سے متعلق طالبہ کو یونیورسٹی آنے سے منع کیا گیا تھا، یونیورسٹی انتظامیہ کے منع کرنے کے باوجود وہ یونیورسٹی آئی تھیں تاہم کوویڈ سے متاثرہ طالبہ کو امتحان میں شرکت کرنے نہیں دیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ایس او پی پر موثر عملدرآمد کیا جائے گا۔

  • کراچی: جعلی ناموں والے نجی اسکولوں کے خلاف گھیرا تنگ

    کراچی: جعلی ناموں والے نجی اسکولوں کے خلاف گھیرا تنگ

    کراچی: ڈائریکٹوریٹ اسکولز نے شہر قائد میں غیر ملکی تعلیمی اداروں اور غیر ملکی ناموں پر قائم اسکولوں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا، غیر ملکی نام والے پرائیوٹ اسکولوں کو متعلقہ ملک کے ساتھ اپنی دستاویزی وابستگی ظاہر کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ اسکولز نے جعلی ناموں والے نجی اسکولوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا، غیر ملکی تعلیمی اداروں اور غیر ملکی ناموں پر قائم اسکولوں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ڈی جی اسکولز منسوب صدیقی کا کہنا ہے کہ شہر میں غیر ملکی ناموں سے اسکولوں کی بھر مار ہے، غیر ملکی نام والے پرائیوٹ اسکولوں کو متعلقہ ملک کے ساتھ اپنی دستاویزی وابستگی ظاہر کرنی ہوگی۔

    ڈی جی کے مطابق آکسفورڈ، دی امریکن اور لندن جیسے دیگر ناموں سے منسوب اسکولوں کو اپنے مکمل دستاویزات ڈائریکٹوریٹ میں جمع کروانے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے کئی غیر ملکی ناموں سے منسوب اسکول بغیر رجسٹریشن کے اسکول چلا رہے ہیں، ایسے اسکولوں کو نوٹسز جاری کردیے گئے، دستاویزات نہ ہونے پر ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

  • ‘جو والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیجنا چاہتے وہ بالکل نہ بھیجیں’

    ‘جو والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیجنا چاہتے وہ بالکل نہ بھیجیں’

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اعلان کیا ہے کہ سندھ میں اٹھائیس ستمبر سے تمام تعلیمی ادارے کھل جائیں گے اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کرائیں گے ، جو والدین بچوں کو اسکولز نہیں بھیجنا چاہتے وہ بالکل نہ بھیجیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری،نجی اسکول انتظامیہ سے درخواست ہے غلطیوں کودرست کریں، 2وجوہات پرکچھ اسکول سیل کئے گئے ہیں، کچھ اسکولوں کو کورونا کیسز اور چھوٹے بچوں کو بلانے پر سیل کیا جبکہ چند دنوں کیلئے اسکول سیل کیے اور تنبیہ کے بعد دوبارہ کھولنے کی اجازت دی۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں انتہائی سختی سےایس اوپیزپرعمل درآمدکرائیں گے، سرکاری یانجی اسکولزمیں ایس او پیز پرعمل نہیں ہوگا تو کارروائی ہوگی، ایس اوپیزپرعمل درآمدنہ کرنے پر قانونی کارروائی ہوگی۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں جو ایس اوپیز بنائے اس میں کافی تعاون کررہےہیں، ہم نے اس میں بہت سی چیزیں اسکولوں پرچھوڑیں، اسکول طےکریں کہ انہیں کیسےسہولتیں میسر ہیں، کمرےزیادہ ہیں توالگ الگ کمروں میں کلاسزہونی چاہیے اور کمرےکم ہیں توشفٹوں میں کلاسزہوں یاایک دن وقفے سے ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آدھے بچے ایک دن بلائیں باقی آدھےبچےدوسرے دن بلاسکتےہیں، بارباروالدین سےگزارش کرتاہوں آپ ہماری مدد فرمائیں، والدین کی مدد اور بغیرمانیٹرنگ اسکول میں ایس اوپیزپرعمل درآمدنہیں کراسکتے، والدین بچوں کو خود اسکول چھوڑنے یا لینے جا سکتے ہیں تو یہ بہتر ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ سندھ کے تمام اسکول 28ستمبر سےکھل جائیں گے، 28 تاریخ سے تمام کلاسز میں پڑھائی ہوگی، کئی اسکولوں میں انتظامات تسلی بخش نہیں ہیں، یہ کہنا کہ 7ماہ اسکول بند تھا تو ہم فیسز کیوں دیں ، یہ مناسب نہیں، ایس اوپیز خلاف ورزی پر قانون میں بھاری جرمانے اور سزائیں بھی ہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کل جب کچھ اسکولوں میں گیاتوکسی ایک میں بھی بجلی نہیں تھی، بچوں سےکہہ رہےہیں کہ ماسک نہیں اتارنا اور دوسری طرف بجلی نہیں، سندھ 70فیصدکےقریب گیس پیداکرتاہے، سندھ کی ضرورتیں پوری ہوں توباقی صوبوں کو گیس جانی چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کراچی کے کئی علاقوں میں15گھنٹےکی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے اور وزیراعظم نےخوشخبری سنادی اگلے2ماہ میں گیس کی مزید کمی ہوگی۔

  • وزیر صحت سندھ نے پرائمری اسکولوں کو  کھولنے کی مخالفت کردی

    وزیر صحت سندھ نے پرائمری اسکولوں کو کھولنے کی مخالفت کردی

    کراچی : وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے پرائمری اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا صوبے میں کورونا وائرس کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصحت سندھ ڈاکڑ عذرا فضل پیچوحو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، موجودہ حالات میں اسکول کھولنا درست عمل نہیں۔

    ڈاکٹر عذرا فضل پیچوحو کا کہنا تھا کہ وائرس کی شرح 1.5 فیصد سے 3 فیصد تک بڑھ گیا ہے، وینٹی لیٹر اور آکسیجن کے بستروں پر بھی مریض آرہے ہیں۔

    وزیرصحت سندھ نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کی پیش گوئی ہے، پرائمری اسکولوں کو کھولنے میں جلدی نہ کی جائے، اسکول کھولنے پر تحفظات ہیں، کم سے کم ایک سے دیڑھ ماہ کا وقت دینا ضروری ہے، صورت حال واضح ہونے پر ہی بچوں کو اسکول بھیجا درست ہوگا۔

    مزیدپڑھیں :  سندھ حکومت نے 28ستمبر سے دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا

    یاد رہے 22 ستمبر کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا تھا کہ چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کی کلاسزکا آغاز 23 ستمبر سے ہوگا۔

    خیال رہے حکومت سندھ نے 21 ستمبر سے 6 سے 8 ویں کی کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا ، بعد ازاں سندھ حکومت نے 28ستمبر سے دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا ہے، وزیرتعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ کے اسکولز 28 ستمبر کو کلاس 6 سے 8 کھولنے کے پابند ہوں گے۔

  • سندھ میں چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز کا آغاز کب ہوگا ؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    سندھ میں چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز کا آغاز کب ہوگا ؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    کراچی : سندھ حکومت نے 28ستمبر سے دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا ، وزیرتعلیم سعید غنی نے کہا کہ سندھ کے اسکولز 28 ستمبر کو کلاس 6 سے 8 کھولنے کے پابند ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم سعید غنی نے دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بیان میں کہا کہ سندھ میں 6 سے 8 تک کی کلاسیں 28 ستمبرسے کھلیں گی، سندھ کے تمام اسکولز 28 ستمبر کو کلاس 6 سے 8 کھولنے کے پابند ہوں گے۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا کہ چندروزقبل فیصلہ زمینی حقائق کوسامنے رکھ کر کیا تھا، ایس اوپیز پر مکمل عمل ہونے تک بچوں کی صحت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، مختلف اضلاع میں اسکولوں میں ایس اوپیز پرعملدرآمد کو دیکھ رہا ہوں۔

    خیال رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کل سے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کی اجازت دے دی اور کہا چھٹی سےآٹھویں جماعت تک کی کلاسزکا آغاز کل سے ہوگا۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    بعد ازاں پنجاب اور خیبر پختونخواہ نے کل سے چھٹی سے 8ویں کی کلاسوں کے آغاز کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    یاد رہے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ 28 ستمبر تک مؤخر کردیا ہے، کوئی برا مانےتو راضی کرلیں گے مگر بچوں کی صحت زیادہ اہم ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں اسکولوں کو 20فیصدبچوں کو بلانےکی اجازت دی، 20فیصدبچوں پر بھی ایس اوپیز پرنہیں ہوگا تو کیسے اگلا مرحلہ شروع ہوگا، مزید ایک ہفتے کے وقت میں ایس اوپیز کے نفاذ کو بہتر کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔

  • کراچی: میٹرک  سائنس گروپ کے نتائج کا اعلان ہوگیا

    کراچی: میٹرک سائنس گروپ کے نتائج کا اعلان ہوگیا

    کراچی:میٹرک سائنس گروپ کے نتائج کا اعلان کردیا، میٹرک سائنس گروپ میں کامیابی کا تناسب 99.8 فیصد رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت میٹرک سائنس گروپ کے نتائج کا اعلان کردیا گیا، امتحان میں ایک لاکھ68 ہزار 880 طلبا کامیاب قرار پائے۔

    چیئرمین میٹرک بورڈ کے مطابق امتحانات میں 168880طلبہ نے شرکت کی اور کامیابی کا تناسب 99.8 فیصد رہا۔

    چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسر سعید الدین کا کہنا ہے کہ پورےملک کےتعلیمی بورڈمیں اول،دوم اورسوم کااعلان نہیں ہوگا، اے ون گریڈ میں 17156، اے گریڈ میں 30746 ، بی گریڈمیں 35855 اور سی گریڈ میں 39159 طلبا نے کامیابی حاصل کی جبکہ ضافی مضمامین میں 425امیدوار کامیاب ہوئے۔

    یاد رہے ہفتے کو پنجاب میں تعلیمی بورڈز نے میٹرک کے سالانہ 2020 کا رزلٹ جاری کیا تھا، میٹرک بورڈ کے نتائج کے مطابق کامیابی کا تناسب 71 فی صد رہا، امتحانات میں 2 لاکھ 37 ہزار سے زائد بچوں نے شرکت کی، تمام طلبہ رزلٹ 8029 پر میسج کر کے معلوم کر سکتے ہیں۔

    بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن راولپنڈی کے نتائج کے مطابق امتحان میں 122553 امیدواروں نے داخلہ بھیجا، جن میں سے 121507 امیدوا شامل امتحان ہوئے، ان میں سے 91888 امیدوار کامیاب ہوئے۔

    ترجمان راولپنڈی بورڈ ارسلان علی چیمہ کے مطابق امتحانات میں کامیابی کا تناسب 75.65 رہا، 29429 امیدوا مذکورہ امتحان میں فیل ہوئے، جب کہ 1007 امیدوار غیر حاضر رہے، امتحان میں 57128 طالبات اور 65425 طلبہ شامل امتحان ہوئے تھے۔

    اسی طرح ملتان بورڈ کے مطابق امتحانات میں کامیابی کا تناسب 84.72 رہا، امتحانات میں ایک لاکھ 14 ہزار 584 امیدوار رجسٹر ہوئے، جن میں سے ایک لاکھ 13 ہزار 407 نے امتحانات دیے، ان میں سے 96 ہزار 74 امیدوار کامیاب ہوئے۔

  • کراچی :  88 اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں کوویڈ 19 کی تصدیق

    کراچی : 88 اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں کوویڈ 19 کی تصدیق

    کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے 88اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں کوویڈ19کی تصدیق کردی، تعلیمی ادارے مزید مرحلہ وار کھولنے کے فیصلے پر نظر ثانی مزید کوویڈ ٹیسٹ کے نتائج آنے کے بعد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوتے ہی کورونا کیسز میں اضافہ سامنے آیا ہے، ذرائع محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں 13ہزار5سوتدریسی و غیر تدریسی عملے کے کوویڈ ٹیسٹ کا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے جبکہ 25سوتدریسی و غیر تدریسی عملے کے ٹیسٹ کے نتائج محکمہ تعلیم کو موصول ہوگئے۔

    نتائج کے مطابق 88اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں کوویڈ19کی تصدیق ہوئی ہے ، یہ تناسب تقریباًڈھائی فیصد بنتا ہے جبکہ مزید 11ہزار تدریسی و غیر تدریسی عملے کے کورونا کے نتائج آنا باقی ہیں۔

    تدریسی عمل کو مرحلہ وار کھولنے کے فیصلے پر عملدرآمد یا نظر ثانی کا فیصلہ مزید کوویڈٹیسٹ کے نتائج آنے کے بعد کیا جائے گا، وزیر تعلیم سندھ گذشتہ دو دن کے د وران تعلیمی اداروں کی صورتحال اور کوویڈ 19ٹیسٹ سے متعلق آج 3 بجے بریفنگ دیں گے۔

    یاد رہے ملک بھر میں کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر 24 گھنٹے میں مزید تیرہ تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ، کے پی میں دس اور سندھ میں تین تعلیمی ادارے بند کیے گئے۔

    گذشتہ روز بھی کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر ملک بھر میں 22 تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا تھا، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے جبکہ آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا تھا ۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث 6 ماہ سے بند تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے، پہلے مرحلے میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ثانوی و اعلیٰ ثانوی اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں کھولی گئی ہیں۔