Author: انور خان

  • ایس آئی یو ٹی میں ٹرانسپلانٹیشن دوبارہ شروع ہونے کے قریب

    ایس آئی یو ٹی میں ٹرانسپلانٹیشن دوبارہ شروع ہونے کے قریب

    کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے مرکز برائے پیوند کاری سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانس پلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں جلد ٹرانس پلانٹیشن کی سرگرمیاں شروع کردی جائیں گی، اعضا کی پیوند کاری کے منتظر مریضوں کی تعداد 90 کے قریب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانس پلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں ٹرانس پلانٹیشن کی سرگرمیاں جلد شروع کی جا رہی ہیں جو کرونا وائرس کے باعث روک دی گئی تھیں۔

    وائرس سے ٹرانسپلانٹ مریضوں کی زندگی کو خطرہ تھا کیونکہ ان کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے اور ان کو زندگی بچانے والی دواوؤں پر انحصار کرنا پڑتا ہے، اس حوالے سے عالمی سطح کی طرح ایس آئی یو ٹی میں بھی اسی پالیسی پر عمل کیا گیا تھا۔

    ادارے کے چیف ٹیکنیکل آفیسر اینڈ کوآرڈینیٹر سندھ ڈاکٹر سکندر علی میمن کے مطابق صوبہ سندھ کے 27 طبی مراکز، آئی سی یو کے 403 اور ایچ ڈی یو کے 1 ہزار سے زائد بستروں سے لیس ہیں جہاں 24 گھنٹے کرونا وائرس سے متعلق طبی امداد فراہم کی جاتی رہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں نئے کیسز کی تشخیص کی تعداد میں کمی کے ساتھ ساتھ شرح اموات میں بھی کمی ہوئی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر کے مطابق مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے اب طبی عملے کی زیادہ تعداد اور مناسب سہولیات موجود ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران ایس آئی یو ٹی بھی مریضوں کے علاج میں سرگرم عمل تھا، اس دوران ادارے نے مارچ سے اب تک 11 ہزار 600 افراد کی تشخیص کی اور ساڑھے 3 ہزار مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کیں۔

    ترجمان ایس آئی یو ٹی کا کہنا ہے کہ مریض پچھلے چند ماہ سے آرگن ٹرانسپلانٹ کے منتظر ہیں اور ایسے مریضوں کی تعداد 90 کے قریب ہے۔

    خیال رہے کہ ایس آئی یو ٹی ملک کا سب سے بڑا ٹرانسپلانٹ سینٹر ہے جہاں خاندان کا فرد ہی اپنا گردہ عطیہ کرتا ہے، ادارے میں اب تک 6 ہزار 200 سے زائد گردوں کی کامیاب پیوند کاری کی جا چکی ہے۔

  • سارا سال محنت کرنے والے طلبہ کی 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ، مستقل کو ناقابل تلافی نقصان

    سارا سال محنت کرنے والے طلبہ کی 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ، مستقل کو ناقابل تلافی نقصان

    کراچی: آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ کیمبرج یونی ورسٹی نے طلبہ کی 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ کے ذریعے ان کے مستقبل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے نجی اسکولز اور کالجز کی تنظیم کے چیئرمین حیدر علی اور مرکزی رہنماؤں نے کہا ہے کہ کیمبرج یونی ورسٹی نے اپنے ہی فارمولے کی نفی کرتے ہوئے لاکھوں طلبہ کے مستقبل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

    چیئرمین حیدر علی نے کہا کہ سارا سال محنت کرنے والے طلبہ کو 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ کے ذریعے A سے C اور D گریڈ دے دیا گیا، طلبہ کو انفرادی طور پر اپیل کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، اور صرف اسکولز کو مجموعی طور پر اپیل کرنے کی اجازت کی بات ہو رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ O اور A لیول کے نتائج مایوس کن اور ناقابل قبول ہیں، اس طرح ڈاؤن گریڈنگ سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل متاثر ہوگا، حکومت کیمبرج یونی ورسٹی کو نتائج پر نظرثانی کے لیے مجبور کرے۔

    کیمبرج یونی ورسٹی کی جانب سے ڈاؤن گریڈنگ کے خلاف مختلف ممالک میں احتجاج کیا گیا

    انھوں نے کہا دیگر ممالک میں بھی نتائج پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جا رہا ہے، پاکستان میں لاکھوں طلبہ ان امتحانات میں شریک ہوتے ہیں، یہ سب اس لیے ہوا کہ پاکستان میں کیمبرج یونی ورسٹی سے متعلق لائزن اور ریگولیشنز موجود ہی نہیں ہیں۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق کیمبرج امتحانات کی مانیٹرنگ اور کوآرڈینیشن کے لیے کوئی ذمہ دار ادارہ موجود نہیں، لیکن لاکھوں طلبہ کو اسٹینڈرڈائزیشن کے نام اور کیمبرج یونی ورسٹی کے اپنے مفروضوں پر نہیں چھوڑا جا سکتا، سینٹرز سے مانگے گئے نتائج کو یک سر نظر انداز کیا گیا ہے۔

    نجی اسکولز اور کالجز کی تنظیم کا کہنا تھا کہ حکومت کو فوری طور پر کیمبرج یونی ورسٹی سے نتائج پر نظرثانی کا مطالبہ کرنا چاہیے، اور مقامی یونی ورسیٹیز سے داخلے کی مطلوبہ شرائط میں بھی نرمی کروائی جائے، اور ایسا ذمہ دار ادارہ قائم کیا جائے جہاں ان طلبہ کی داد رسی اور آئندہ کیمبرج امتحانات کی ملکی سطح پر مانیٹرنگ اور کوارڈینیش ہو سکے۔

  • کراچی میں انسداد پولیو مہم کی تاریخ کا اعلان

    کراچی میں انسداد پولیو مہم کی تاریخ کا اعلان

    کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں 15 اگست سے انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ کمشنر کراچی افتخار شالوانی کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا جس میں ڈبلیو ایچ او، یونیسف اور بل گیٹس فانڈیشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    کمشنر کراچی نے کہا کہ شہر میں 15 اگست سے انسداد پولیو مہم شروع کی جائے گی اور یہ چھ روزہ مہم ہوگی جو 20 اگست تک جاری رہے گی۔

    کمشنر کراچی نے کہا کہ مہم کو کامیاب بنانے کے لئے ڈپٹی کمشرز اپنا کردار ادا کریں، مربوط کوششیں کریں اور کمیونٹی کا تعاون حاصل کریں۔

    انہوں نے بتایا کہ 23 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے، شہر کی 192 یونین کونسلوں میں مہم پر عملدرآمد ہو گا، والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے تعاون کرتے ہوئے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں۔

  • بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    کراچی: مختلف علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، شہر کے بیش تر علاقوں میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی معطل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد کئی گھنٹوں تک بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، گزشتہ شام ہونے والی بارش کے بعد متعدد علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے، کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقوں شاہ فیصل کالونی نمبر ایک اور 2 میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی کی فراہمی بند ہے، ملیر کے مختلف علاقوں میں 10 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گلستان جوہر بلاک 10 اور اطراف کے علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

    آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی، کل کہاں کتنی بارش ہوئی؟

    شہر کے مضافاتی علاقوں لانڈھی، کورنگی، قائد آباد، ملیر سٹی، گلستان رفیع، جعفر طیار، درخشاں سوسائٹی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے، ضلع وسطی کے مختلف علاقوں نیو کراچی، نارتھ کراچی سیکٹر الیون سی میں ہر ایک گھنٹے بعد 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، لیاقت آباد، گولیمار، کشمیری محلہ، شاہجہانی محلہ بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کی زد میں ہے۔

    سائٹ بلدیہ ٹاؤن سمیت صدر بولٹن مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ، کھوڑی گارڈن، خداداد کالونی سمیت دیگر علاقوں میں بھی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ ادھر ملیر سعود آباد کی پی ایم ٹی کا ارتھ ٹوٹنے کی وجہ سے مارکیٹ کی دکان میں کرنٹ لگنے سے 35 سالہ زاہد خان جاں بحق ہو گیا، متوفی بارش کے بعد دکان کا شٹر کھول رہا تھا، علاقے کے لوگ پی ایم ٹی کے ٹوٹے ارتھ کی کئی بار شکایت کر چکے ہیں۔

    ادھر کے الیکٹرک نے ایک بار پھر مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے، برساتی پانی کے باعث چند مقامات پر بجلی کی بحالی کا عمل جاری ہے، ترجمان نے بتایا کہ نکاسی اور سیفٹی کلیئرنس کے بعد متاثرہ علاقوں کی بجلی بحال ہوگی۔

    واضح رہے کہ کل بارش کے بعد سے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے گھروں میں پانی کی قلت بھی ہو گئی ہے۔

  • آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی، کل کہاں کتنی بارش ہوئی؟

    آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی، کل کہاں کتنی بارش ہوئی؟

    کراچی: شہر قائد میں مون سون کے چوتھے اسپیل کا دوسرا روز ہے، محکمہ موسمیات نے آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آج شہر میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے، آج پورا دن وقفے وقفے سے تیز بارش ہوگی، بارش کا سلسلہ اتوار تک جاری رہے گا، آج اور کل 100 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں بھی تیز بارش کا امکان ہے، کراچی اور حیدرآباد میں آج اور کل اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔ بلوچستان میں بارش کے باعث کوہ سلیمان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے، سندھ، مکران کے ساحل پر سمندری لہریں تلاطم خیز رہیں گی، ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں‌ تیز بارش کے بعد سڑکوں پر پانی جمع، ٹریفک کی روانی متاثر

    گزشتہ روز کراچی میں مون سون کے چوتھے اسپیل کے دوران کہاں کتنی بارش ہوئی ، اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے اعداد و شمار جاری کر دیے، جس کے مطابق پی اے ایف بیس فیصل میں سب سے زیادہ 94 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

    سرجانی ٹاؤن میں 72 اعشاریہ 7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، صدر کے علاقے میں 70 ملی میٹر، ایئر پورٹ اور اطراف 67 اعشاریہ 9 ملی میٹر بارش، یونی ورسٹی روڈ پر 54.4، گلشن حدید میں 52.5 ملی میٹر، لانڈھی میں 43.6 جب کہ ناظم آباد میں 39.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    نارتھ کراچی میں 33.3، کیماڑی میں 22، جناح ٹرمینل پر 11 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔

  • کراچی میں خصوصی  انسداد پولیو مہم کا آج آخری دن

    کراچی میں خصوصی انسداد پولیو مہم کا آج آخری دن

    کراچی : شہر قائد کے چار مخصوص ٹاونز میں کوویڈ19کے دوران پانچ روزہ انسداد پولیو مہم کا آج آخری روز ہے، پولیو حکام نے والدین سے اپیل کی ہے کہ آج آخری روز مہم میں بھی بھرپورحصہ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد پولیو مہم کا آج آخری دن ہے، انسداد پولیو مہم کوویڈ19کے باعث کراچی کے چار مخصوص ٹاون میں کرائی جارہی ہے، اس مہم کے دوران مجموعی طور پر دو لاکھ ساٹھ ہزار بچوں کو پولیو قطرے پلانے کا ہدم مقرر کیا گیا تھا۔

    ایمرجنسی آپریشن سینٹرفار پولیو کے مطابق ایس او پی پر عمل کرتے ہوئے لیاقت آباد ناظم آباد بلدیہ اور اورنگی ٹاون میں پولیو ہیلتھ ورکرز انسداد پولیو مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔

    پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو گھر گھر جا کر پولیو قطرے پلانے کے علاوہ محکمہ صحت حکومت سندھ اور بلدیہ کراچی کے بنیادی صحت اور فلاحی مراکز میں بھی پولیو قطرے پلانے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔

    پولیو حکام نے والدین سے اپیل کی ہے کہ آج آخری روز مہم میں بھی بھرپورحصہ لیں۔

    یاد رہے سربراہ قومی پولیو پروگرام ڈاکٹرصفدر رانا کا کہنا تھا  کہ ویکسین بچے کی عمر بھر کی معذوری سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کوپولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔

    خیال رہے  این سی او سی کا کہنا تھا کہ اگست، ستمبر میں بڑے پیمانے پر انسداد پولیو مہم چلے گی اور قومی انسدادپولیومہم کا تیسرا مرحلہ سال کی آخری سہ ماہی میں ہو گا، گھر گھر مہم پولیو اور کوروناسےشعور اجاگر کرنےمیں مددگار ہوگی۔

  • امریکا کی طرف سے سندھ کے لیے تحفہ، 71 اسکول نجی شعبے کو دے دیے گئے

    امریکا کی طرف سے سندھ کے لیے تحفہ، 71 اسکول نجی شعبے کو دے دیے گئے

    کراچی: سندھ حکومت نے یو ایس ایڈ کے 71 اسکولوں کو نجی شعبے کو دینے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی موجودگی میں USAID کے نئے قائم کیے گئے 71 اسکولوں کو نجی شعبے کو دینے کے معاہدے پر دستخط کر دیے گئے، یہ معاہدہ حکومت سندھ، CFC اور HANDS کے درمیان 10 برس کے لیے طے پایا ہے۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ ان اسکولوں کو ’ہینڈز‘ 10 سالوں تک محکمہ تعلیم کی نگرانی میں چلائے گا، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ میں سندھ حکومت ملک میں سب سے بہتر کام کر رہی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ یہ 71 اسکول یو ایس ایڈ کے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت قائم کیے گئے ہیں، اور یہ امریکی حکومت کی طرف سے سندھ کے لیے تحفہ ہے، انھیں قائم کرنے کے لیے امریکا نے 159.2 ملین ڈالرز جب کہ سندھ حکومت نے 10 ملین ڈالرز خرچ کیے۔

    وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے بتایا کہ اس وقت صوبے بھر میں 70 اسکولز تعمیر ہو چکے ہیں، جن میں 43 سندھ حکومت نجی شعبے کے تعاون سے چلا رہی ہے، ان میں سے 25 نئے اسکول صوبے کے 5 اضلاع دادو، قمبر، شہداد کوٹ، کراچی اور لاڑکانہ میں ہیں۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ آج کی تقریب میں 70 اسکولوں کا انتظام نجی شراکت داروں کو دینے کا معاہدہ ہوا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے USAID کا شکریہ ادا کیا کہ وہ سندھ میں تعلیم کے شعبے میں ترقی کے لیے مدد کر رہے ہیں۔

    تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ان اسکولوں میں بہتر تعلیم، جدید ٹیچنگ کے ذرائع اور خاص طور پر بچیوں کو واپس لانے کا پروگرام شامل کیا گیا ہے، یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر جولی کونین نے کہا کہ حکومت سندھ تعلیم پر خاص توجہ دے رہی ہے اور نجی شعبے کے تعاون سے تعلیم کے شعبے میں اہم پیش رفت کی ہے۔

  • این آئی سی وی ڈی میں بچے کا پیچیدہ آپریشن کامیاب

    این آئی سی وی ڈی میں بچے کا پیچیدہ آپریشن کامیاب

    کراچی: قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) میں ماہر ڈاکٹرز نے بچے کے دل کا پیچیدہ آپریشن کامیابی سے مکمل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق این آئی سی وی ڈی کے ڈاکٹرز نے دل میں چاقو گھسنے سے شدید زخمی 10سالہ بچے ریحان کا کامیاب آپریشن کر کے اس کی زندگی بچا لی۔

    والدین کا کہنا ہے کہ بچے آپس میں کھیل رہے تھے کہ اس دوران اتفاقی طور پر ایک بچے کے سینے میں چاقو گھس گیا، زخمی بچے کو کراچی کے مختلف سرکاری اور نجی اسپتالوں میں لے جایا گیا مگر سب نے جواب دے دیا، پھر بچے کو این آئی سی وی ڈی لے کر آئے۔

    والدین کے مطابق این آئی سی وی ڈی کے ڈاکٹرز نے فوری طور پر بچے کے دل کا پچیدہ آپریشن کر کے اس کی زندگی بچا لی۔

    ترجمان این آئی سی وی ڈی کا کہنا ہے کہ اس پیچیدہ آپریشن میں این آئی سی وی ڈی کے پیڈیاٹرک کارڈیک سرجن سہیل بنگش، ڈاکٹر عبدالستار شیخ اور اینستھیزیالوجسٹس ڈاکٹر محمد امین خواجہ نے حصہ لیا۔

    بچے کی زندگی اب خطرے سے باہر ہے اور اسے جلد آئی سی یو سے وارڈ میں شفٹ کیا جائے گا، طبیعت بہتر ہونے پر بچے کو اسپتال سے ڈسچارج کیا جائے گا۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ

    کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں بدترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ برقرار ہے، کم و بیش شہر کا ہر علاقہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی زد میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کراچی کے مختلف علاقوں میں مختلف نوعیت کا ہے، شہر کے مضافاتی علاقوں میں وقفے وقفے سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 6سے 10گھنٹے پر محیط ہوتا ہے۔

    بعض مضافاتی علاقے بارش کے بعد بجلی سے محروم رہے۔ شہر کے دیگر علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ4سے 5گھنٹے پر مشتمل ہے۔ تجارتی مراکز میں بھی لوڈشیڈنگ کے باعث سرگرمیاں متاثر ہیں۔

    کراچی میں کل سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہونے کا اعلان

    وہ علاقے جہاں بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ان میں سرجانی ٹاون، نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد، اورنگی، بلدیہ ٹاون، سہراب گوٹھ، یونیورسٹی روڈ، جامعہ کراچی، جامعہ این ای ڈی، گلشن اقبال، گلستان جوہر، لانڈھی، کورنگی، ملیر، ماڈل کالونی، کالا بورڈ، شاہ فیصل اور محمود آباد شامل ہے۔

    علاوہ ازیں اختر کالونی کے علاوہ لیاری سمیت صدر اور ایم اے جنا ح روڈ کے علاقے بھی لوڈشیڈنگ کی زد میں ہیں۔ شہریوں نے شکوہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کے مراکز پر رابطہ کرنے پر تسلی بخش جواب نہیں دیا جاتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مون سون بارشوں کو بھی لوڈشیڈنگ کا جواز بنالیا جاتا ہے، لوڈشیڈنگ کے باعث پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوتی ہے، لوڈشیڈنگ کے باوجود بھاری بھر کم بل بھی فراہم کیے جارہے ہیں۔

  • وفاق المدرس کے تحت ملک بھر میں امتحانات کا آغاز

    وفاق المدرس کے تحت ملک بھر میں امتحانات کا آغاز

    کراچی : وفاق المدرس کے تحت ملک بھر میں امتحانات کاآغاز ہو گیا، سالانہ امتحان میں4لاکھ 20ہزار سے زائد طلبہ وطالبات حصہ لے رہے ہیں، امتحانات کیلئے ایس او پیز بھی جاری کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق المدرس کے تحت ملک بھر میں امتحانات کاآغاز ہو گیا، صوبہ سندھ میں مجموعی طور پر امتحانی مراکز کی تعداد دو سو اٹھائیس ہے جبکہ88 سینٹر طلبہ کے لئے اور 140 طالبات کے لئے تشکیل دیئے گئے ہیں۔

    ملک بھر میں سینٹرز کی تعداد 2ہزار100 ہے اور سالانہ امتحان 1441ھ میں شریک طلبہ وطالبات کی مجموعی تعداد 4لاکھ 20ہزار سے زائد ہیں جبکہ کراچی کے چھ اضلاع میں طلبہ کے امتحانی مراکز کی تعداد چونسٹھ جبکہ طالبات کے چوراسی ہیں۔

    ترجمان وفاق المدارس طلحہ رحمانی کے مطابق وفاق المدارس نے آج سے شروع ہونے والے امتحانات کیلئے ایس او پیز جاری کردی ہے، جس کے مطابق امتحانات کھلی جگہوں اور مساجد میں لئے جائیں گے، مساجد کے ہال اور صحن امتحانی سینٹرز کے لئے استعمال کئے جائیں گے۔

    جاری ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ ہر طالبعلم 6فٹ کے سماجی فاصلے پر بیٹھے گا، تمام امیدوار اپنے کاغذات، قلم ، پینسل کو اپنے استعمال تک محدود رکھے۔

    ترجمان وفاق المدارس کا کہنا ہے کہ کمرہ امتحان میں آنے سے قبل ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح سے دھوکر آئیں جبکہ امتحانی مراکز سے باہر بھی صابن اور سینیٹائزر کا انتظام کیا جائے اور ہاتھ ملانے سے گریز کیا جائے۔

    ایس او پیز کے مطابق ہر امتحان سے قبل کمرہ امتحان کو کلورین سے اچھی طرح صاف کیا جائے امتحانی ہال میں دریا اور قالین نہ بچھائے جائیں اور ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق کراچی سمیت سندھ ، پنجاب، کے پی کے ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں بھی ایس او پی کے تحت کے وفاق المدرس کے تحت امتحانات جاری ہے ، امتحانات مرحلہ سولہ جولائی کو اختتام پذیر ہوگا۔

    دوسری جانب جید علمائے کرام نے جامعہ بنوریہ ساییٹ ، جامع مسجد بنوری ٹاون، دارالعلوم کورنگی ، جامعہ اسلامیہ پیپلز چورنگی سمیت مختلف امتحانی کا دورہ کیا۔