Author: انور خان

  • پلازما فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان

    پلازما فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان

    کراچی: وزارت صحت نے پلازما کی فروخت کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پلازما کے لیے کسی بھی ڈونر کو پیسے دینا حکومتی اور ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے پلازما تھراپی کے لیے گائیڈ لائنز جاری کردیں۔ وفاقی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پلازما تھراپی کرونا وائرس انفیکشن کا علاج نہیں ہے اور ابھی صرف تجرباتی مراحل میں ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پلازما کے لیے کسی بھی ڈونر کو پیسے دینا حکومتی اور ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے خلاف ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر پلازمہ اکٹھا کرنے اور بیچنے والوں کے خلاف خود بھی کاروائی کریں گے اور صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشنز کو بھی کہیں گے۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ ہم بھی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پلازما تھراپی تجرباتی طریقہ علاج ہے، ابھی اس کے رزلٹس ملے جلے ہیں۔

    ڈاکٹر طاہر کا کہنا ہے کہ ہمیں اتوار کے روز پلازمہ فراہم کرنے کے لیے 800 کالز آئیں کیونکہ ڈاکٹر اس کو کامیاب طریقہ علاج بتا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلازما کی خرید و فروخت اور غیر قانونی کاروبار کا نوٹس لیا جائے۔

  • کورونا کو شکست دینے والے مریض کنتی بار پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں؟

    کورونا کو شکست دینے والے مریض کنتی بار پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں؟

    کراچی : نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کورونا کوشکست دینے والے افراد ہر ہفتے اپنا پلازمہ عطیہ کر سکتے ہیں، اس سے کسی قسم کا سائیڈ افیکٹ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا کوشکست دینے والے افراد ہر ہفتے اپناپلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں، پلازمہ دینے والے شخص کو کسی قسم کا سائیڈ افیکٹ نہیں ہوسکتا ہے ،مزید بہتری آتی ہے۔

    ،ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں ایک لاکھ سے زائد افراد کورونا کاشکار ہیں35 ہزارصحت یاب ہوچکے ہیں، کورونا کو شکست دینے والے شخص سے 9سو سے ایک ہزار ایم ایل پلازمہ نکالا جاتا ہے، فی الحال ابھی تک کسی بچے کو پلازمہ لگانے کی ضرورت نہیں پڑی۔

    مزید پڑھیں : ‘پاکستان میں اب تک 200 سے زائد کورونا کےمریضوں کا پلازمہ تھراپی سے علاج

    ماہر امراض خون نے کہا روزانہ ڈھائی سوسے زائد افراد کو پلازمہ عطیہ کرنے کی ہدایت کرتے ہیں، صرف 8سے 10 افراد عطیہ کررہے ہیں ، کراچی میں این آئی بی ڈی میں سکھر میں ریجنل بلڈ سینٹر اور جامشورومیں لمز میں پلازمہ عطیہ کیا جاسکتاہے

    پلازمہ لگانے کےکلینیکل ٹرائل کی اجازت صرف این آئی بی ڈی کو ہے ، ملک کے دیگر شہروں میں عوام اپناپلازمہ عطیہ کریں تاکہ انہیں کراچی آنے کی ضرورت نہ پڑے۔

    یاد رہے ڈاکٹر طاہر شمسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا بغیر ویکسین اور دوا کے وائرس کیخلاف جنگ لڑرہے ہیں، پلازمہ کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچانےکی کوشش ہورہی ہے ، 200 سے زائد افراد کو پلازمہ لگایا جاچکا ہے۔

  • کرونا کا علاج: 29 ہزار کا انجیکشن 1 لاکھ میں فروخت

    کرونا کا علاج: 29 ہزار کا انجیکشن 1 لاکھ میں فروخت

    کراچی: کرونا وائرس کے انفیکشن کے مریضوں کے لیے استعمال ہونے والا ایکٹیمرا انجیکشن اچانک نایاب ہو گیا، 29 ہزار روپے کا یہ انجیکشن اب 1 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت کیا جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وبا کے دوران منافع خوروں نے مریضوں کو بھی نہ بخشا، ذخیرہ اندوزوں نے انجیکشن مہنگا ہونے کے ساتھ ساتھ مارکیٹ سے غائب بھی کر دیا، مریضوں کے لواحقین شہر بھر کی فارمیسیوں پر انجیکشن تلاش کرتے رہے۔

    کرونا کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے انجیکشن ایکٹیمرا کی قیمت 29 ہزار روپے تھی، ایک لاکھ تک پہنچ گئی، صورت حال کو فوری کنٹرول نہ کیا گیا تو مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

    کرونا مریضوں کو لگنے والے انجیکشن غائب، حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ

    ایکٹمیرا انجیکشن اس وقت پاکستان بھر میں ناپید ہو چکا ہے، ماہرین صحت کے مطابق حکومت اس کی بلیک مارکیٹنگ روکنے میں ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    ہول سیل کیمسٹ کونسل آف پاکستان کے صدر عاطف بلو نے وزیر اعظم اور چیف جٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ انجیکشن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، میڈیسن سیلرز کے مطابق پورے پاکستان میں اس انجیکشن کی ڈیماینڈ ہے لیکن اسٹاک شارٹ ہو چکا ہے، ڈریپ اور وفاقی حکومت نے صورت حال کو فوری کنٹرول نہ کیا تو مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

  • کراچی، چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن شرف الزماں انتقال کرگئے

    کراچی، چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن شرف الزماں انتقال کرگئے

    کراچی: چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن شرف الزماں رضائے الٰہی سے انتقال کرگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن شرف الزماں دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے۔

    جنرل سیکریٹری پسما کا کہنا ہے کہ شرف الزماں کو اچانک طبیعت خراب ہونے پر کارڈک سینٹر منتقل کیا جارہا تھا وہ اسپتال پہنچنے سے قبل ہی انتقال کرگئے۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ مرحوم شرف الزماں کی تدفین کل کی جائے گی۔

    وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے شرف الزماں کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ مرحوم شرف الزماں کی نجی اسکولوں کے حوالے خدمات قابل ستائش ہیں، اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنی جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

  • کراچی میں کرونا بے قابو، صورت حال تشویشناک، اسپتالوں میں گنجائش ختم

    کراچی میں کرونا بے قابو، صورت حال تشویشناک، اسپتالوں میں گنجائش ختم

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس کا مرض تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں کے لیے گنجائش ختم ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں کرونا بے قابو ہوگیا اور تیزی سے نئے کیسز رپورٹ ہونے لگے جس کے بعد  اسپتالوں میں مریضوں کے لیے گنجائش ختم ہوگئی۔

    کراچی کے تقریباً تمام ہی بڑے اسپتالوں نے عوام کے لیے اسپتالوں کے باہر بینرز آویزاں کردیے جس پر درج کیا گیا ہے کہ ’ہمارے پاس مزید گنجائش نہیں ہے‘۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا علاج کے لیے مختص کیے جانے والے نجی اسپتال (انڈس، ڈاؤ) نے بھی مزید مریض لینے سے انکار کردیا جبکہ آغا خان اسپتال نے پہلے ہی عوام سے معذرت کرلی۔

    مزید پڑھیں: کرونا وائرس، کراچی میں صورت حال بگڑنے لگی

    ڈاؤ یونیورسٹی کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے پاس مریضوں کی گنجائش ختم ہوگئی مگر مریضوں کے کرونا ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کرونا کے لیے مختص کے جانے والے تمام ہی اسپتالوں کے وارڈز ، آئی سی یو مریضوں سے بھر چکے جبکہ وینٹی لیٹر بھی نایاب ہوگئے ہیں۔

    متاثرہ مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ مریض کو داخل کرنے سے انکار کررہی ہے۔ دوسری جانب اسپتال انتظامیہ کی جانب سے مریضوں کو مطلع کردیا گیا ہے کہ اسپتال کا کووڈ وارڈ مکمل طور پر بھر چکا ہے۔

    یاد رہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کراچی میں کرونا کے کیسز تیزی سے رپورٹ ہوئے جبکہ اموات میں بھی بے تحاشہ اضافہ دیکھا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ میں 1600 بچے کورونا سے متاثر

    ڈاکٹرز نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کرونا کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور فوری طور پر لاک ڈاؤن میں سختی کرے۔

  • سستے داموں وینٹی لیٹر کی تیاری جامعہ این ای ڈی کا کارنامہ ہے: نثار کھوڑو

    سستے داموں وینٹی لیٹر کی تیاری جامعہ این ای ڈی کا کارنامہ ہے: نثار کھوڑو

    کراچی: جامعہ این ای ڈی کے پرو چانسلر اور مشیر جامعات و تعلیمی بورڈز نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ سستے داموں وینٹی لیٹرز کی تیاری این ای ڈی کا کارنامہ ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کو وِڈ نائنٹین وبا کے دوران پاکستان بھر میں پبلک سیکٹر جامعات میں پہلا ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا، یہ جامعہ این ای ڈی کا اٹھائیسواں سینیٹ اجلاس تھا جس کی صدارت نثار کھوڑو نے کی۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ کی تمام جامعات میں طلبہ کے داخلے اوپن میرٹ پر ہونے چاہیئں، اگر داخلے اوپن میرٹ پر ہو رہے ہیں تو پھر داخلوں کے لیے کراچی اور سندھ کا لفظ اور یہ ٹرمنالوجی استعمال نہیں ہونی چاہیے، تعلیمی اداروں میں کوالٹی ایجوکیشن اور ریسرچ کے ذریعے ہی دنیا کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

    نثار کھوڑو کا کہنا تھا سی پیک کے لیے چینی زبان کو لازمی قرار دینا ہو یا کرونا جیسی ناگہانی وبا کے مقابل سستے داموں وینٹی لیٹر تیار کرنا، یہ اسی جامعے کا کارنامہ ہے، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ کی جامعات دنیا بھر کی 100 جامعات کی رینکنگ میں شامل ہوں، تھر میں این ای ڈی کے سب کیمپس کا آغاز، بڑھتا ہوا معیار اور فارغ التحصیل انجینئرز تمام جامعات کے لیے مثال ہیں۔

    انھوں نے کہا سندھ نے یونی ورسٹیز ایکٹ منظور کیا جس کے بعد اب صوبے میں 25 سے زائد پبلک یونی ورسٹیز کام کر رہی ہیں، اس ایکٹ کے تحت یونی ورسٹیز کے ہر ضلعے میں کم از کم 2 کیمپسز ہونے چاہیئں، پچھلے 3 سالہ دور میں جامعے کا بجٹ سرپلس میں تبدیل ہونے پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی اور ان کی ٹیم مبارک باد کے مستحق ہے، سندھ حکومت جامعہ این ای ڈی کو سپورٹ کرتی رہے گی۔

  • سندھ حکومت نے پرائمری اسکولوں میں بھی آن لائن تعلیم متعارف کرا دی

    سندھ حکومت نے پرائمری اسکولوں میں بھی آن لائن تعلیم متعارف کرا دی

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے پرائمری اسکولوں میں بھی آن لائن تعلیم متعارف کرا دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے پرائمری اسکولوں میں آن لائن تعلیم متعارف کرا دی، کے جی سے 5 ویں جماعت تک طلبہ کو آن لائن تعلیم دی جائے گی۔

    محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ آن لائن تعلیم کے لیے ایس ای ایل ڈی لرننگ نامی ایپ تیار کر لی گئی ہے۔ یہ آن لائن تعلیمی منصوبہ یونی سیف اور مائیکرو سافٹ کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم کے مطابق آن لائن ایپ کے ذریعے ریاضی، سائنس، انگریزی اور اردو کے مضامین پڑھائے جائیں گے، آن لائن کورس انگریزی، اردو اور سندھی زبانوں میں دستیاب ہے، چھٹی سے 12 ویں جماعت تک آن لائن ایجوکیشن پر بھی کام جاری ہے۔

    سندھ حکومت کا سرکاری اسکولوں میں بچوں کیلئے آن لائن کلاسیں شروع کرنے کا اعلان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت نے سرکاری اسکولوں میں بچوں کے لیے آن لائن کلاسیں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت چھٹی جماعت سے 12 ویں تک کے طلبہ کو آن لائن کلاسز دینے کا منصوبہ ہے، اس سلسلے میں سرکاری اسکولوں کو سیکریٹری تعلیم کی جانب سے ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

    یونی سیف اور مائیکرو سافٹ کی مدد سے آن لائن کلاسز کے سلسلے میں 75 ماسٹر ٹرینر اساتذہ کو آن لائن کلاسز کے لیے تربیت دیں گے، تمام اضلاع کے ڈائریکٹرز سے 17 جون تک اساتذہ اور طلبہ کا ڈیٹا طلب کیا گیا ہے، آن لائن سیشن کے لیے آئی ٹی کے ماہرین کو بھی رکھا جا رہا ہے۔

  • کلاسز اور امتحانات سے متعلق جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل کا اہم فیصلہ

    کلاسز اور امتحانات سے متعلق جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل کا اہم فیصلہ

    کراچی : جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل نے کرونا وائرس کے پیش نظر آن لائن کلاسز اور سیمسٹر امتحانات کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی زیر صدارت اکیڈمک کونسل کا آن لائن اجلاس منعقد ہوا جس میں روئسائے کلیہ جات سمیت 86 ممبران نے آن لائن شرکت کی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس کی وجہ سے درپیش صورتحال کے تناظر میں پیش کی جانے والی سفارشات کی منظوری دی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایچ ای سی کی ہدایت اور اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جامعہ کی ہر فیکلٹی سے 3 سے 5 اساتذہ کی بطور ماسٹر ٹرینر نشاندہی کرے گی جن کی ذمے اپنی فیکلٹی کے دیگر اساتذہ کی ٹریننگ ہوگا۔

    اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رئیس کلیہ اپنی فیکلٹی سے ماسٹر ٹرینر نامزد کرینگے اور ان کی جانب سے دیگر اساتذہ کو فراہم کردہ تربیت کی بھی نگرانی کرینگے۔

    روسائے کلیہ جات کے دفاتر اساتذہ کی معاونت کا مرکز ہونگے جبکہ رئیس کلیہ تعلیم پروفیسر ڈاکٹر ناصر سلمان اساتذہ کو آن لائن کلاسز کے دوران سرقہ نویسی اور کاپی رائٹ کے مسائل پر رہنمائی فراہم کرینگے۔

    تمام آن لائن کلاسز اور اسائنمنٹ کے جمع کرانے کا عمل منظور شدہ کورس آوٹ لائن کے مطابق 15 جولائی 2020 تک جاری رہے گا جبکہ لیب اور پریکٹیکل سیشن کے متبادل بھی آن لائن کلاس کا انعقاد کیا جاسکے گا۔

    اساتذہ اپنے گھر سے آن لائن کلاسز کا انعقاد کرسکیں گے اور کسی پریشانی کی صورت میں وہ اپنے دفاتر،کلاس رومز یا رئیس کلیہ کے میٹنگ رومز کا استعمال کرسکیں گے۔

    اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر شعبہ 15 جولائی تک ایک شعبہ جاتی طلبہ جانچ کمیٹی قائم کرے گا۔

    متعلقہ اداروں سے اجازت کے بعد،ان تمام طالب علموں جو آن لائن کلاسز لینے سے قاصر رہے کے لئے 16 جولائی تا 13 اگست کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا۔

    اس موقع پر کلاسز، لیب اور بقیہ لیکچرز کو بھی 40 منٹ پر مشتمل اسمارٹ کلاس کی صورت میں منعقد کردیا جائے گا۔تمام طلبہ کی آن لائن اسسمنٹ (جانچ)اور امتحانات کا عمل 17 سے 21 اگست تک مکمل کر لیا جائے گا اور سیمسٹر امتحانات 22 اگست تا 12 ستمبر ہوں گے۔

    دوسرے سیمسٹر 2020 کا تدریسی عمل 15 ستمبر سے 13 دسمبر تک جاری رہے گا، سیمسٹر امتحانات 14 دسمبر تا 31 دسمبر 2020 ہونگے۔

  • نجی تعلیمی ادارے آن لائن تعلیم دے سکتے ہیں، محکمہ تعلیم سندھ

    نجی تعلیمی ادارے آن لائن تعلیم دے سکتے ہیں، محکمہ تعلیم سندھ

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے کہا ہے کہ صوبے میں نجی تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن کا سلسلہ شروع کر سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کی کوئی اجازت نہیں ہوگی البتہ اگر نجی تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن شروع کرنا چاہتے ہیں تو انھیں اس کی اجازت ہوگی۔

    صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ نجی اسکولز اگر اپنے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو بلوانا چاہتے ہیں تو ان کو محکمہ صحت کی جاری کردہ ایس او پیز پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔

    اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں تعلیمی ادارے نہیں کھولے جائیں گے، صرف اساتذہ آن لائن تدریس کے لیے اسکول آ سکیں گے، بچوں کے والدین اسٹڈی پیک وصول کرنے اسکول جا سکیں گے، تاہم طلبہ کے اسکول آنے پر پابندی ہوگی، اور اسکول فی الحال طلبہ کو آن لائن تعلیم دیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ نئے تعلیمی سال کی اکیڈمک پالیسی اور اسکولز کھولنے پر کچھ لوگوں کو تحفظات ہیں، اس کے ساتھ نجی اسکول پہلی تا آٹھویں جماعت تک کے ان بچوں کو اگلے درجوں میں ترقی دینے پر بھی تحفظات رکھتے ہیں، جن کے تعلیمی نتائج اس معیار کے نہیں ہیں کہ انھیں ترقی دی جائے، اس پر نظر ثانی کے لیے ایک سب کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو تمام صورت حال کا جائزہ لے کر اپنی تجاویز پیش کرے گی۔

  • طبی عملے پر کورونا کے جان لیوا حملے بڑھ گئے

    طبی عملے پر کورونا کے جان لیوا حملے بڑھ گئے

    کراچی: شہریوں کی طرح ہیلتھ کئیر ورکرز پر بھی کورونا وائرس کے جان لیوا حملے جاری ہیں اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 139 ہیلتھ کئیر ورکرز کووڈ19 کے شکار ہوئے جب کہ 2 اموات واقع ہوئیں۔

    اس حوالے سے وزارت نیشنل ہیلتھ اینڈ ایمرجنسی سروس نے رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی تعداد 2193 تک پہنچ گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کے کورونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد 23 ہوگئی ہے، مزید 82 ڈاکٹرز متاثر ہوئے ہیں اور کل تعداد 1232 تک جا پہنچی ہے۔

    اسی طرح کورونا وائرس سے متاثرہ نرسز کی تعداد بھی 333 تک پہنچ گئی ہے، میڈیکل سے وابستہ 196 افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، 7 ہیلتھ کئیر ورکرز تشویشناک حالت ہونے کے باعث وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 1185 افراد گھروں اور دیگر مقامات پر قرنطینہ کئے گئے ہیں جب کہ ملک بھر میں 789 ہیلتھ کئیر ورکرز صحت یاب ہو کر گھر پہنچ گئے ہیں۔