Author: ارباب چانڈیو

  • این اے 249: الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی کی درخواستیں مسترد کردی

    این اے 249: الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی کی درخواستیں مسترد کردی

    کراچی: الیکشن کمیشن نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں انتخابی دھاندلی کا الزام مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی اور نون لیگ کا اعتراض مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حلقے کے ریٹرننگ افسر نے پی ٹی آئی اور نون لیگ کی درخواستوں کو مسترد کیا، حلقے این اے 249 سے پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی نے 21 پولنگ اسٹیشن کے نتائج پر اعتراض عائد کیا تھا جبکہ دو پولنگ اسٹیشن پر انتخابی دھاندلی کی شکایت کی تھی۔

    ریٹرننگ افسر کی دی گئی درخواست میں پی ٹی آئی کے امجدآفریدی نے تحقیقات کی بھی درخواست کی تھی، جسے مسترد کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ن لیگ کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے بھی چیف الیکشن کمشنر کو درخواست دی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہمیں 30سے زائد پولنگ اسٹیشن کےنتائج موصول نہیں ہوئے، ضمنی الیکشن میں ڈیوٹی دینے والے کچھ پریزائیڈنگ افسران پر بھی تحفظات ہیں، جبکہ فارم 45اور47کےنتائج میں بھی فرق ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے الیکشن کمیشن کو بھیجی گئی درخواست میں کہا کہ تمام تحفظات کو ریٹرننگ افسر کے سامنے رکھا، مگر آراو نے ہماری تمام درخواستیں مسترد کردی ہیں، یہ رویہ آر او کامتعصب ہونا واضع کرتاہے۔

    گذشتہ روز مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے حلقہ این اے 249 کے ریٹرننگ افسر کو تحریری ‏درخواست جمع کرائی گئی تھی، مفتاح اسماعیل کی جانب سے ریٹرننگ آفیسر کو 3 درخواستیں لکھی گئی، جس میں حلقہ این اے 249 کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کرتے ہوئے انتخابی نتائج اور ‏ووٹونگ سے متعلق الیکشن کمیشن سے تفصیلات مانگی گئی تھی۔

    گذشتہ روز قومی اسمبلی کی کے حلقے 249 کراچی کے ضمنی الیکشن میں تیر نے شیر اور بلے کو شکست سے دوچارکیا تھا، غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر خان مندو خیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے۔

  • ‘پی ڈی ایم ٹوٹی تو ذمہ دار ن لیگ ہو گی’

    ‘پی ڈی ایم ٹوٹی تو ذمہ دار ن لیگ ہو گی’

    پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم ٹوٹی توذمہ دار ن لیگ ہوگی ہم نےپی ڈی ایم بنائی ہم برقرار ‏رکھنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کا ‏اجلاس گھنٹوں جاری رہنے کے بعد کل تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

    چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کا سی ای سی اجلاس کل صبح تک ملتوی کیا گیا ہے ‏اجلاس کےبعدکل سہ پہرپریس کانفرنس کریں گے۔

    بلاول بھٹونےٹوئٹ کےساتھ سی ای سی ایجنڈابھی جاری کرتے ہوئے لکھا کہ پی ٹی آئی آئی ایم ‏ایف ڈیل، اسٹیٹ بینک آرڈیننس ایجنڈے، کشمیرپرپی ٹی آئی کی الجھاؤکا شکارپالیسی ایجنڈےمیں ‏شامل ہیں۔

    یوسف رضا گیلانی نے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی

    مشترکہ مفادات کونسل اجلاس پر وزیراعلیٰ کی سی ای سی کو بریفنگ، پی ڈی ایم کی استعفوں ‏کی تجویز پیپلزپارٹی سی ای سی ایجنڈےکاحصہ ہے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شرکاء نے اتفاق کیا کہ کہ پی ڈی ایم ٹوٹی توذمہ دار ن لیگ ہوگی ‏ہم نےپی ڈی ایم بنائی ہم برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

    رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ن لیگ پی ڈی ایم کوبرقراررکھناچاہتی ہےتواپنی طرزسیاست بدلے، پوراملک ‏جانتاہےپی ڈی ایم میں بیٹھ کرطنزکےتیرکون چلارہاہے جولوگ پی ڈی ایم کوتوڑناچاہتےہیں ان ‏کوبےنقاب کریں گے، پی ڈی ایم برابری اور ایک دوسرے کےاحترام کےساتھ چل سکتی ہے۔

  • یوسف رضا گیلانی نے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی

    یوسف رضا گیلانی نے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی

    کراچی: پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں یوسف رضا گیلانی نے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی زیر صدارت پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس جاری ہے جس میں یوسف رضا گیلانی نے اپوزیشن لیڈر سینیٹ سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی سی ای سی نے گیلانی کی مستعفی ہونے کی پیشکش مسترد کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی نے اپوزیشن لیڈر سینیٹ سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ پارٹی سمجھتی ہے تو میں ابھی مستعفی ہونے کو تیار ہوں۔

    یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پارٹی پر ایسے الزامات نہیں لگائے جاسکتے جن میں حقیقت نہ ہو۔

    مزید پڑھیں: بلاول بھٹو نے شاہد خاقان کا شوکاز نوٹس پھاڑ کر پھینک دیا

    سی ای سی کے شرکا نے کہا کہ آپ نے اصولوں پر وزیراعظم کی کرسی کو ٹھوکر ماری، مستعفی نہ ہوں، پوری پارٹی آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔

    قبل ازیں بلاول بھٹو نے شرکا کو شاہد خاقان عباسی کا شوکاز نوٹس پڑھ کر سنایا اور پھر اسے پھاڑ کر پھینک دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ شوکاز نوٹس پھاڑے جانے پر سی ای سی کے شرکا کی جانب سے تالیاں بجائی گئیں، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم سیاست عزت کے لیے کرتے ہیں، عزت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔

  • بلاول بھٹو نے شاہد خاقان کا شوکاز نوٹس پھاڑ کر پھینک دیا

    بلاول بھٹو نے شاہد خاقان کا شوکاز نوٹس پھاڑ کر پھینک دیا

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے مسلم لیگ ن کے صدر شاہد خاقان عباسی کا شوکاز نوٹس پھاڑ کر پھینک دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی زیر صدارت پیپلزپارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس ہوا جس میں پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے شرکا کو شاہد خاقان عباسی کا شوکاز نوٹس پڑھ کر سنایا اور پھر اسے پھاڑ کر پھینک دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شوکاز نوٹس پھاڑے جانے پر سی ای سی کے شرکا کی جانب سے تالیاں بجائی گئیں، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم سیاست عزت کے لیے کرتے ہیں، عزت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔

    یہ پڑھیں: اے این پی نے پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس بھیجے گئے تھے جس کے بعد اے این پی نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

    اے این پی کے قائمقام صدر امیر حیدر ہوتی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے نائب صدر کے عہدے سے استعفی دیتا ہوں، میاں افتخار بھی مزید پی ڈی ایم کے ترجمان نہیں ہوں گے۔

    امیر حیدر ہوتی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کب ایک واحد جماعت بن گئی ہے؟ شوکاز نوٹسز ایک سیاسی جماعت کے اندر دیے جاتے ہیں، اے این پی کے کسی فرد کو شوکاز نوٹس صرف اسفندیار ولی ہی دے سکتے ہیں، کسی کو یہ اختیار نہیں کہ ہمیں شوکاز نوٹس دے۔

    مزید پڑھیں: پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے تنقید، پی پی کا ن لیگ کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہونے والی تنقید کے بعد کراچی کے حلقہ این اے 249 میں مسلم لیگ ن کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کی جانب سے حلقہ این اے 249 کے لیے مفتاح اسماعیل کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علما اسلام ف کے امیدوار لیگی امیدوار کے حق میں دستبردار ہوچکے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل ہیں۔

  • پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے تنقید، پی پی کا ن لیگ کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ

    پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے تنقید، پی پی کا ن لیگ کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہونے والی تنقید کے بعد مسلم لیگ ن کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے حلقہ این اے 249 میں قومی اسمبلی کی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے این اے 249 کے حوالے سے مشاورتی اجلاس طلب کیا ہے، جس میں صوبائی وزرا اور اراکین اسمبلی شرکت کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار برائےحلقہ این اے 249 قادر مندو خیل بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    مزید پڑھیں: کراچی ضمنی انتخاب، کونسے امیدوار دستبردار؟

    پی پی پی کے ذرائع نے بتایا کہ ’پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے ہونے والی تنقید، شو کاز نوٹس اور پاکستان پیپلزپارٹی پر عائد ہونے والے الزامات کی وجہ سے قیادت نے امیدوار کو دستبردار نہ کرنے کا فیصلہ کیا‘۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے رہنماؤں اور مقامی عہدیداران کو تنقید کا جواب دینے کی اور انتخابی مقابلے میں‌ بھرپور طریقے سے مقابلہ کرنے کی اجازت بھی دی ہے‘۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے حلقہ این اے 249 کے لیے مفتاح اسماعیل کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علما اسلام ف کے امیدوار لیگی امیدوار کے حق میں دستبردار ہوچکے ہیں۔

  • لاڑکانہ میں‌ پی پی سے مقابلہ، جے یو آئی نے پی ٹی آئی سے اتحاد کرلیا

    لاڑکانہ میں‌ پی پی سے مقابلہ، جے یو آئی نے پی ٹی آئی سے اتحاد کرلیا

    لاڑکانہ: جمیعت علما اسلام  پاکستان (جے یو آئی) نے لاڑکانہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف نیا عوامی اتحاد تشکیل دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جےیوآئی نےلاڑکانہ میں پیپلزپارٹی مخالف اتحادبنالیا، اس حوالے سے جے یو آئی نے پاکستان تحریک انصاف، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے مقامی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور ضلع میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

    ذرائع کے مطابق جےیوآئی نے لاڑکانہ میں پی پی کےخلاف بنائے جانے والے عوامی اتحاد میں پی ٹی آئی اورجی ڈی اے کے علاوہ قوم پرست تنظیموں کو بھی ساتھ چلنے کی دعوت دی۔

    جےیوآئی لاڑکانہ کی قیادت عوامی اتحاد میں شامل جماعتوں  کے ساتھ مل کر جلد پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف مہم شروع کرے گی۔

    لاڑکانہ عوامی اتحاد میں پی ٹی آئی کے اہم رہنما اللہ بخش انڑ اور رہنما امیربخش بھٹو جبکہ جی ڈی اے کے رہنما صفدر عباسی اور معظم عباسی شامل ہیں۔

    اس حوالے سے آج لاڑکانہ عوامی اتحادکا اجلاس بھی ہوا جس میں پیپلزپارٹی مخالف اتحاد کا دائرہ کار ڈویژن کی سطح  پر  پھیلانے پر اتفاق کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جے یو آئی کے پاس حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی صدارت ہے، مولانا فضل الرحمان اس اتحاد کے سربراہ ہیں۔

    پی ڈی ایم میں مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں۔

  • استعفی دیں یا نہیں بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں کا اجلاس بلالیا

    استعفی دیں یا نہیں بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں کا اجلاس بلالیا

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں اسمبلیوں سے مستعفی ہونے پی ڈی ایم کے مستقبل کے حوالے سے غور خوص کیا جائے گا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 5اپریل کو بلاول ہاؤس کراچی میں تمام  پی پی پی ارکان پارلیمنٹ کو طلب کیا ہے۔ اجلاس میں آصف زرداری خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔

    پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت اسمبلیوں سے مستعفی ہونے، پی ڈی ایم کے مستقبل اور دیگر امور پر گفتگو ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی سی ای سی کا اجلاس دوپہر ایک بجے بلاول ہاؤس میں ہوگا، بلاول بھٹو نے ہدایت کی ہے کہ کراچی نہ آنے والے تمام ارکان ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کریں۔

    مزید پڑھیں : پی پی کے استعفوں پر تحفظات، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) کے گزشتہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے حوالے سے تحفظات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • کورونا کے پھیلاؤ کا خطرہ، پیپلزپارٹی نے راولپنڈی کا جلسہ منسوخ کردیا

    کورونا کے پھیلاؤ کا خطرہ، پیپلزپارٹی نے راولپنڈی کا جلسہ منسوخ کردیا

    راولپنڈی : پیپلزپارٹی نے ذوالفقاربھٹوکی برسی پر راولپنڈی میں جلسہ منسوخ کردیا، امکان ہے کہ چاراپریل کوجلسہ لاڑکانہ میں ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے ذوالفقاربھٹوکی برسی پر راولپنڈی کا جلسہ منسوخ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا جلسہ کوروناکی وجہ سےمنسوخ کیاگیاہے، امکان یہی ہے کہ چاراپریل کوجلسہ لاڑکانہ میں ہوگا۔

    یاد رہے ضلعی انتظامیہ نے پیپلز پارٹی کو لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے پھیلاؤ کا خطرہ ہے اور پنجاب حکومت کی ہدایت پر شہر بھر میں سیاسی اور اجتماعی تقریبات پر پابندی عائد ہے۔

    دوسری جانب وزارت صحت سندھ نے بھی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کو راولپنڈی میں جلسہ منسوخ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے سندھ میں وبا پھیلنے کے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔

    وزارت صحت سندھ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں کوروناکاپھیلاؤ17فیصد اور سندھ میں2فیصدہے، راولپنڈی میں جلسہ ہوا تو سندھ بھی کورونا کی لپیٹ میں آسکتاہے، بہترہوگاکوروناسےبچاؤ کیلئےراولپنڈی میں جلسہ منسوخ کیاجائے۔

    خیال رہے پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے حوالے سے چار اپریل کو لیاقت باغ میں جلسے کا اعلان کر کیا تھا۔ جس سے بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرنا تھا۔

  • مریم نواز کی نیب پیشی، پیپلزپارٹی نے بڑا فیصلہ کرلیا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی نیب پیشی کے حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی نے اہم فیصلہ کرلیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ اور پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے مریم نواز کی نیب پیشی کے موقع پر جانے والی ریلی میں شرکت کے لیے پیپلزپارٹی کو بھی دعوت دی۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز کی نیب دفتر پیشی پر پاکستان پیپلزپارٹی بھی اظہار یکجہتی کرے اور ریلی میں شرکت کرے‘۔

    قمرزمان کائرہ نے راناثنااللہ کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان پیپلز پارٹی کےکارکنان بھی ریلی میں شرکت کریں گے۔

    بعد ازاں پاکستان پیپلزپارٹی کے ترجمان کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ مریم نواز کی نیب پیشی  کے موقع پر کارکنان بھرپور تیاری کے ساتھ ریلی میں شرکت کریں گے۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ 26 مارچ کی صبح نیب آفس کے باہر پاکستان پیپلزپارٹی کے قافلے کی قیادت کروں گا۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے غیر قانونی اثاثہ جات کیس میں مریم نواز کو 26 مارچ کو طلب کیا ہے، پی ڈی ایم کے سربراہ اور تمام اتحادی جماعتوں نے مریم نواز کے ساتھ ریلی کی صورت میں جانے کا اعلان کیا ہے۔

  • پی ڈی ایم میں اختلافات، آصف زرداری کا ن لیگ کو اہم پیغام

    پی ڈی ایم میں اختلافات، آصف زرداری کا ن لیگ کو اہم پیغام

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں جاری اختلافات کو ختم کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے اختلافات کو ختم کروانے کے لیے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) نے کوششیں تیز کردی ہیں۔

    بی این پی کے وفد نے بلاول ہاؤس کراچی میں پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت سے ملاقات کی جس میں پی ڈی ایم میں جاری اختلافات کو ختم کرنے پر غور کیا گیا۔

    ملاقات میں آصف علی زرداری نے اختلافات ختم کرنے کے لیے بی این پی کے ذریعے مسلم لیگ ن کو مصالحتی پیغام دیا، جسے بلوچستان نیشنل پارٹی کی قیادت کل ن لیگی قیادت تک پہنچائے گی۔

    مزید پڑھیں: ‘پی ڈی ایم کو نقصان پہنچانے والے کو قوم معاف نہیں کرے گی’

    بی این پی کی جانب سے شروع کی جانے والی کوششوں  سے بریک تھرو کا امکان بھی ہے کیونکہ یہ وفد کل مسلم لیگ ن کی قیادت سے ملاقات کر کے آصف علی زرداری کا مصالحتی پیغام پہنچائے گا۔

    بی این پی وفد کا کہنا تھا کہ ’ اختر مینگل کی ہدایت پر مشن پر نکلے ہیں تاکہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اختلافات ختم ہوں، مریم نواز کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے لیے نیب پیشی پر جانے کے لیے تیار ہیں‘۔

    سینیٹر جمالدینی کا کہنا تھا کہ ’آصف علی زرداری نے پیغام میں مثبت پیغام دیا، اس پیغام کو ن لیگی قیادت تک پہنچا کر رنجشیں ختم کرنے کی کوشش کریں گے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ پی ڈی ایم قائدین مشترکہ مؤقف اپنائیں تاکہ اتحاد کو نقصان نہ پہنچے‘۔

    واضح رہے کہ لانگ مارچ سے قبل اسمبلیوں سے مستعفیٰ ہونے کے معاملے پر پی پی نے دو ٹوک جواب دیا جس کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم سے راہیں جدا؟ پیپلز پارٹی نے جماعت اسلامی سے تعلقات استوار کر لیے

    قبل ازیں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری اور نوازشریف سے علیحدہ علیحدہ ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے اور بیان بازی سے گریز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔