Author: ارباب چانڈیو

  • کراچی واقعہ، آرمی چیف کا بلاول بھٹو سے ٹیلی فونک رابطہ

    کراچی واقعہ، آرمی چیف کا بلاول بھٹو سے ٹیلی فونک رابطہ

    راولپنڈی: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین کو فون کیا اور کراچی کی صورت حال پر تبادلۂ خیال کیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوکو فون کیا اور کراچی واقعے سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے واقعے کا فوری نوٹس لینے پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا اور شفاف تحقیقات کی ہدایت کو خوش آئند قرار دیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق بلاول بھٹو سے رابطے کے بعد امکانات ہیں کہ آئی جی اوراعلیٰ افسران چھٹی کی درخواستیں واپس لے لیں گے۔

    پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر  شیری رحمان نے آرمی چیف کے نوٹس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایک واقعے کی وجہ سے پولیس کا مورال کم ہوا، آئی جی سے من  پسند آرڈر پر دستخط کروان اناقابل برداشت ہے،آرمی چیف کےانکوائری کےاحکامات قابل تعریف ہیں، پیپلزپارٹی کو امید ہے احکامات کےٹھوس نتائج برآمدہوں گے۔

    پولیس افسران احتجاجاً چھٹیوں پر چلے گئے

    یاد رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل آئی جی سندھ ، ایڈیشنل آئی جی اور  ڈی آئی جی رینک کے تمام افسران نے چھٹیوں پر جانے کی درخواست جمع کرائی جبکہ ایڈیشنل آئی جی عمران یعقوب نے بھی دو ماہ چھٹی کی درخواست دی جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ حالیہ واقعے کے بعد پولیس اہلکار و افسران صدمے میں ہیں، ایسے ماحول میں کام نہیں کرسکتا‘۔

    ڈی آئی جیز کے بعد کراچی کے ایس ایس پیز نے بھی چھٹیوں کی درخواستیں جمع کرائیں جبکہ کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ راجہ عمر خطاب نے بھی45 روز چھٹیوں کی درخواست جمع کرادی علاوہ ازیں ڈی آئی جی ٹریفک عبداللہ شیخ نے بھی ایک ماہ کی چھٹی کی درخواست جمع کرائی۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے گورنر سندھ کو اسلام آباد طلب کرلیا

    سندھ پولیس کے تمام ڈی آئی جیز  اورایس ایس پیز کے بعد اب ایس ایچ اوز نے بھی چھٹی پر جانے کی درخواستیں دینا شروع کردیں، تمام افسران کی درخواستیں ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرکوجمع کرادی گئیں، ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرتمام درخواستیں وصول کرکےخودبھی چھٹی پرچلےگئے۔ احتجاجاً رخصت پر جانے والوں میں ڈی آئی جی  آر آر ایف آصف اعجاز شیخ اور ڈی آئی جی فرانزک بھی شامل ہیں۔

    بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس

    بعد ازاں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر شدید ردعمل دیا اور چیف آف آرمی اسٹاف، ڈی جی آئی ایس آئی سے واقعے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا۔

    آرمی چیف کا نوٹس 

    پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے کراچی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کورکمانڈر کراچی کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی۔

    یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف نے کراچی کے حالیہ واقعات کا نوٹس لے لیا

    آرمی چیف نے کورکمانڈر کراچی کو تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر فوری رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے ہدایت کی کہ ’حالات کاجائزہ لےکرحقائق سامنےلائےجائیں‘۔

  • کراچی : باغ جناح میں اپوزیشن  کے جلسے کی سیکیورٹی کیلیے پلان تیار

    کراچی : باغ جناح میں اپوزیشن کے جلسے کی سیکیورٹی کیلیے پلان تیار

    کراچی: کراچی باغ جناح میں اپوزیشن کے جلسے کی سیکیورٹی کے لیے پلان تیار کرلیا گیا، جلسے کی سیکیورٹی پر ساڑھے 4 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے، اہم رہنماؤں کوایس ایس یو،اسپیشل برانچ سیکیورٹی فراہم کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے باغ جناح میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے کی کسیکیورٹی کے لیے پلان تیارکرلیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آج رات جناح گراؤنڈکوسیکیورٹی کلیئرنس کےبعدسیل کردیاجائےگا، ڈسٹرکٹ پولیس،ایس ایس یواوراسپیشل برانچ سیکیورٹی فراہم کرےگی جبکہ بی ڈی یوکی ٹیمیں جلسہ شروع ہونےسے پہلے سوئپنگ کریں گی۔

    بی ڈی یوکی ٹیمیں کلیئرنس کے بعد جلسہ گاہ انتظامیہ کے حوالے کرے گی ، جلسے کی سیکیورٹی پرساڑھے4ہزارسےزائداہلکارتعینات ہوں گے ، اہلکاروں کوجلسہ کی گزرگاہوں اور اطراف میں تعینات کیا جائے گا۔

    پلان کے مطابق جلسے میں شرکت کے لیے آنے والے شہریوں کے لیے 3 گیٹ کھولے جائیں گے، دو گیٹ سے مرد اور ایک گیٹ سے خواتین کو آنے کی اجازت ہوگی جبکہ میڈیا کے لیے الگ گیٹ مختص کیا گیا ہے۔

    وی آئی پی گیٹ سے صرف رہنماؤں کو آنے کی اجازت ہوگی، اہم رہنماؤں کوایس ایس یو،اسپیشل برانچ سیکیورٹی فراہم کرے گی جبکہ جلسہ گاہ کے اندر اور باہر کسی کو ڈرون اڑانے کی اجازت نہیں۔

  • پی پی کے سینئر رہنما کرونا کے باعث انتقال کرگئے

    پی پی کے سینئر رہنما کرونا کے باعث انتقال کرگئے

    کراچی: کرونا سے متاثر ہونے والے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی راشد ربانی انتقال کرگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق راشد ربانی کے اہل خانہ نے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کرونا سے متاثر ہوئے تھے اور گزشتہ کئی روز سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    ڈاکٹرز نے انہیں سانس لینے میں دشواری کے باعث دو روز قبل وینٹی لیٹر پر منتقل کیا تھا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا اظہارِ تعزیت

    راشد ربانی کے انتقال پر مراد علی شاہ سمیت پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے افسوس کا اظہار کیا اور مرحوم کی مغفرت کے لیے دعا بھی کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے تعزیتی بیان میں اہل خانہ سے تعزیت اور اُن کے صبر کے لیے دعا بھی کی۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’راشدربانی جیسی شخصیت کے انتقال سے سےآج عوام جمہوریت پسند رہنما سے محروم ہوگئے‘۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا اظہارِ تعزیت

    پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تعزیتی بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے راشد ربانی کو خراج تحسین پیش کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ راشدربانی پارٹی کاسرمایہ تھے، وہ آخری سانس تک اپنے نظریے کے وفادار رہے۔

    سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے چیئرمین کا اظہار تعزیت

    سابق صدر اور پی پی پی چیئرمین آصف علی زرداری نے راشد ربانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ پارٹی کا بہت بڑا سرمایہ تھے، جمہوریت کیلئےراشد ربانی کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ سابق صدر نے راشد ربانی کے اہل خانہ سے دکھ اور دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

    مزید پڑھیں: کرونا کے وار، وزیراعلیٰ بلوچستان متاثر، پی پی کے دو سینیٹرز وینٹی لیٹر پر منتقل

    یاد رہے کہ کرونا سے متاثر ہونے والے پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر جام مدد علی خان اور راشد ربانی کو طبیعت ناسازی کے بعد  دو روز قبل وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، دونوں کئی روز سے اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

    زیراعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی اور سابق رکن صوبائی اسمبلی جام مدد علی کو چند روز قبل کرونا کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے خود کو قرنطینہ کرلیا تھا۔ طبیعت ناساز ہونے کے بعد اہل خانہ نے انہیں کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا جہاں سانس لینے میں دقت کی وجہ سے ڈاکٹر نے انہیں آج وینٹی لیٹر پر منتقل کیا۔

    سیاسی جماعتوں کے قائدین کا اظہار تعزیت

    تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی آفتاب احمد صدیقی نے راشد ربانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’راشد ربانی کے انتقال کی خبر سُن کر دلی افسوس ہوا، راشد ربانی کا شمار سندھ کے نامور سیاستدانوں میں ہوتا تھا، مرحوم  کی مغفرت کے لیے دعا گو ہیں، اللہ تعالیٰ راشد ربانی کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

    ایم کیو ایم کے رہنما اور سابق رکن صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری نے راشد ربانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی وفات سے سیاست کا ایک اہم باب بند ہوگیا۔

    سندھ میں کرونا کی صورت حال

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں کرونا سے مزید 2 مریض انتقال کرگئے جبکہ 252 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 193 مریض کرونا سے صحت یاب بھی ہوئے۔ صوبے میں اب تک رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 1 لاکھ 41 ہزار 249 جبکہ اموات کی تعداد 2 ہزار 568 تک پہنچ گئی۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ اس وقت 4837 مریض زیر علاج ہیں جن میں  سے4600 مریض گھروں میں،5 آئسولیشن سینٹرز  میں  اور 232 مریض مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کورونا کی دوسری لہر، پنجاب کے 2 وزرا کورونا وائرس کا شکار

    انہوں نے کہا کہ 177 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جن میں سے  20 مریضوں کو وینٹی لیٹرز پرمنتقل کیاگیا ہے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 179 کراچی سے سامنے آئے، جن میں سے ضلع شرقی میں 56، ضلع جنوبی میں 47، ضلع کورنگی میں 39، ضلع وسطی میں 23۔ ضلع ملیر میں 8 اور ضلع غربی میں 6 نئے کیسز سامنے آئے۔

    اسی طرح حیدرآباد10، بدین 6، دادو5، خیرپور4، جامشورو3، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بینظیرآباد، سجاول اور ٹنڈو محمد خان میں سے2-2 جبکہ کشمور، نوشہرو فیروز، شکارپور اور ٹنڈوالہیار میں 1-1 نئے کیسز سامنے آئے۔

  • سندھ کابینہ کا آر ایل این جی گیس استعمال کرنے سے انکار

    سندھ کابینہ کا آر ایل این جی گیس استعمال کرنے سے انکار

    کراچی: سندھ کابینہ نے آر ایل این جی گیس استعمال کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ کابینہ اجلاس میں اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ کو آر ایل این جی گیس نہیں بلکہ صوبے سے نکلنے والی قدرتی گیس چاہیے۔

    سندھ کابینہ نے سوئی گیس کمپنی کو پائپ لائن بچھانے کے لیے زمین کی منظوری بھی دے دی، اس سلسلے میں ایس ایس جی سی کی جانب سے ملیر، جامشورو اور ٹھٹھہ میں لائن بچھانے کے لیے درخواست کی گئی تھی۔

    سندھ میں گیس بحران کیوں؟

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر کو بجلی کے بعد اب گیس کی بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، سندھ حکام کے مطابق ملک کی مجموعی گیس 68 فی صد سندھ دیتا ہے لیلکن وفاق جان بوجھ کر سندھ کی ضرورت پوری نہیں کر رہا۔

    چند دن قبل ایک بیان میں وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ 2200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قومی دھارے میں شامل کرتا ہے، سندھ کی ضرورت 1700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے، لیکن سندھ کو 900 سے 1000 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جاتی ہے۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ وفاق گیس کی ضرورت پوری نہیں کر رہا جس کی وجہ سے صوبے میں گیس بحران پیدا ہو گیا ہے، سندھ کو مہنگی ایل این جی نہ دیں، سندھ کو سندھ کی گیس دیں، وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ سندھ پر ڈال دیتی ہے، جب کہ گیس بحران کے ذمہ دار وزیر توانائی عمر ایوب ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان 3 ستمبر کو کراچی کا خصوصی دورہ کریں گے

    وزیر اعظم عمران خان 3 ستمبر کو کراچی کا خصوصی دورہ کریں گے

    اسلام آباد: کراچی میں بارشوں سے تباہ کاریوں پر ملک بھر میں سیاسی پارہ ہائی ہونے کے بعد وفاق نے میٹروپولیٹن کراچی کے لیے منصوبوں اور فنڈز کے اجرا کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان 3 ستمبر کو خصوصی دورے پر کراچی پہنچ رہے ہیں، اس موقع پر وہ کراچی کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کریں گے۔

    وزیر اعظم کراچی کے انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے منصوبوں کا بھی اعلان کریں گے، دورے کے دوران وزیر اعظم کی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقاتیں ہوں گی، اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی کراچی میں ملاقات ہوگی۔

    اس ملاقات میں کراچی کے لیے مجوزہ منصوبوں اور فنڈز پر مشاورت ہوگی، وزیر اعظم بارشوں سے نقصانات اور صورت حال پر خصوصی اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

    وزیراعظم کی رواں ہفتے “کراچی ٹرانسفارمیشن پلان” کو حتمی شکل دینے کی ہدایت

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی 2 ستمبر کو کراچی کے دورے پر آ رہے ہیں، شہباز شریف بارشوں سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔

    قبل ازیں، آج اسلام آباد میں کراچی کے مسائل کے مستقل حل کے سلسلے میں وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا، وزیر اعظم نے اس میں ہدایت کی کہ ’کراچی ٹرانسفارمیشن پلان‘ کو رواں ہفتے حتمی شکل دی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے وابستہ ہے، کراچی کے مسائل کے حل اور ترقی کے لیے وفاق بھرپور کردار ادا کرے گا۔

  • سندھ میں آٹا،گندم بحران روکنے کے لیے حکومت حرکت میں آگئی

    سندھ میں آٹا،گندم بحران روکنے کے لیے حکومت حرکت میں آگئی

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شیڈول سے پہلے فلور ملز مالکان کو گندم فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں آٹا،گندم بحران روکنے کے لیے حکومت حرکت میں آگئی۔وزیراعلیٰ سندھ نے شیڈول سے پہلے فلور ملز مالکان کو گندم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مراد علی شاہ کی جانب سے کیے جانے والے فیصلے کی حتمی منظوری سندھ کابینہ اجلاس میں لی جائے گی۔

    سندھ حکومت نے صوبے سے گندم اور آٹے کی اسمگلنگ روکنے کے لیے سخت اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔

    مراد علی شاہ نے محکمہ خوراک کو خبر دار کیا کہ پنجاب میں گندم کی قیمتیں بڑھانے والی مافیا سندھ میں بھی یہ کام کرسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ ماضی میں حکومتت کی جانب سے ستمبر میں مل مالکان کو گندم ریلیز کی جاتی تھی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ پنجاب کی طرز پر گندم پہلے جاری کرے تاکہ مارکیٹ میں گندم کی قیمتیں مستحکم ہوسکیں۔انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی تھی کہ وہ ملک میں گندم کی پیداوار اور دستیابی کی مجموعی صورت حال واضح کرے۔

  • آصف زرداری سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، ساتھ چلنے پر اتفاق

    آصف زرداری سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، ساتھ چلنے پر اتفاق

    کراچی: سابق صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان نے ملکی سالمیت و بقا کی خاطر سیاسی امور میں ساتھ چلنے پر اتفاق کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بلاول ہاؤس کراچی میں سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات کی۔

    بلاول ہاؤس میں ملاقات ڈیڑھ گھنٹےتک جاری رہی جس میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال کیاگیا، دونوں جماعتوں کاملکی سالمیت وبقا کی خاطرسیاسی امورمیں ساتھ چلنے پر اتفاق کیا۔

    اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ ،این ایف سی ایوارڈ پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، پہلے ہی کہہ دیا تھا عمران خان حکومت چلانےکے اہل نہیں۔

    آصف زرداری نے کہا کہ گزشتہ برس میں نے ٹِڈی دَل کے حملوں سے متعلق خبردار کیا تھا مگر حکومت نے ضد اور انا کی وجہ سےمیرےخدشات کوسنجیدہ نہیں لیا، ٹِڈی دَل کی فوری روک تھام نہ کی تو خوراک کابحران پیدا ہوجائے گا۔

  • 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی، جےآئی ٹی رپورٹ

    20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی، جےآئی ٹی رپورٹ

    کراچی : سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کی 37صفحات پرمشتمل جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ حاصل کرلی، جے آئی ٹی رپورٹ پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کے دستخط موجود ہیں۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری آتشزدگی کا واقعہ نہیں تھا بلکہ دہشت گردوں نے 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔

    رپورٹ میں پولیس کی غیر ذمہ دارانہ تفتیش میں نقائص کی سنگین خامیاں بھی سامنے آئیں ہیں، جے آئی ٹی ٹیم نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کے کیس میں پولیس کا کردار غیر ذمہ دارانہ قرار دیا گیا ہے۔

    جےآئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں پولیس مکمل ناکام دکھائی دی اور پولیس دہشتگردی کے المناک سانحے کے اصل کرداروں کو بچاتی دکھائی دی۔

    جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سفارش کی ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث کرداروں کو بیرون ملک سے لایا جائے اور ملزمان کے پاسپورٹ ضبط کرکے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جائیں۔

    جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سفارش کی کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کے گواہان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاوٗن میں 11 ستمبر 2012 کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ڈھائی سو کے لگ بھگ ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔

  • عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پہلی بار منظر عام پر، سیکڑوں‌ قتل کا اعتراف

    عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پہلی بار منظر عام پر، سیکڑوں‌ قتل کا اعتراف

    کراچی: ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آگئی جس میں ملزم نے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز نے عزیر بلوچ کی جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ حاصل کرلی جو 36 صفحات پر مشتمل ہے، سندھ حکومت خود پیر کے روز لیاری گینگ وار کے سرغنہ کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر لائے گی۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں حبیب جان، حبیب حسن، سیف علی اور نور محمد سمیت عزیر بلوچ کے اہل خانہ اور دوستوں کے نام شامل ہیں۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ عزیر بلوچ نے تفتیش کے دوران لسانی اور گینگ وار تنازع میں 198 افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔

    رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ نے اپنے اثر و رسوخ کی بنیاد پر 7 ایس ایچ اوز مختلف تھانوں میں تعینات کرائے جبکہ اقبال بھٹی کو لیاری میں ٹاؤن پولیس افیسر  تعینات کروایا، اسی طرح 2019 میں محمد رئیسی کو ایڈمنسٹیٹر لیاری تعینات کروایا۔

    مزید پڑھیں: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے گرد گھیرا تنگ

    جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کےبیرون ملک فرار ہونے کے بعد لاکھوں روپے ماہانہ بھتہ دبئی باقاعدگی سے پہنچایا جاتا تھا۔ عزیر بلوچ نے گینگ وار کے لیے سنہ 2008 سے 2013 کے دوران مختلف ہتھیارخریدنےکا اعتراف بھی کیا۔ ملزم نے تفتیشی ٹیم کے سامنے اعتراف کیا کہ اُس نے متعدد پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو قتل کیا۔

    جے آئی ٹی کے مطابق عزیربلوچ کے پاکستان اور دبئی میں غیرقانونی اثاثوں کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے، رپورٹ میں ملزم کے 20 سے زائد دوستوں کے نام  اور 16 رکنی اسٹاف کا ذکر بھی شامل ہے۔

    ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ گینگ وار میں بلاواسطہ ار براہ راست ملوث تھا۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق عزیربلوچ کو 2006 میں ٹھٹھہ کےعلاقےچوہڑ جمالی سےگرفتار کر کے 7 کیسز میں چالان کیا گیا اور پھر وہ دس ماہ بعد جیل سے رہا ہوا۔

    لیاری آپریشن کے دوران عزیر بلوچ نے اپنے استاد ’تاجو‘ کو دبئی اور پھر افریقہ منتقل کروایا جبکہ 10سےزائد کارندوں کو ایران اور دیگرممالک بھی بھیجا، اسی طرح ملزم نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے گینگ وار کے لڑکوں کی مدد کرنے کے لیے افسران کی تقرریاں بھی کروائیں۔

    یہ بھی پڑھیں: لیاری گینگ وارکے سرغنہ عزیر بلوچ کیخلاف ملٹری ٹرائل مکمل

    اسے بھی پڑھیں: سانحہ بلدیہ، نثار مورائی اور عزیر بلوچ کی جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا حکم

    رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ عزیر بلوچ نے 8 سے زائد پولیس افسران کو مختلف مقامات پر تعینات کروایا، لیاری ٹاؤن کا سابق ایڈمنسٹریٹر 2009 میں 2 لاکھ روپے بھتہ ہر مہینے باقاعدگی سے بھیجتا تھا جبکہ سرغنہ کی ہدایت پر گینگ وار کے کارندے مال بردار ٹرک کو لوٹتے تھے اور پھر مال فروخت کر کے 15 لاکھ روپے حصہ دیا جاتا تھا۔

    جے آئی ٹی میں بتایا گیا ہے کہ عزیربلوچ نے گینگ وار کے لیے اسلحے کی خریداری لالہ توکل اور سلیم پٹھان نامی لوگوں سے کی، 2009 کے بعد اسلحہ خرید کر اپنے ساتھیوں کو فراہم کیا، رحمان ڈکیت کے بعد عزیربلوچ نے فشنگ بوٹ مالکان سے بھی بھتہ وصول کیا۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ عزیربلوچ نے ایران سے پیدائشی سرٹیفیکٹ، شناختی کارڈ اور پاسپورٹ حاصل کیا، ایران سے بوگس شناختی دستاویزات بنوانےمیں عائشہ نامی خاتون نے معاونت فراہم کی۔

  • منور حسن کا انتقال، وزیراعلیٰ نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا

    منور حسن کا انتقال، وزیراعلیٰ نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے منور حسن کے کرونا سے انتقال والے بیان پر معذرت کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جمعے کے روز وزیراعلیٰ سندھ نے اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جماعت اسلامی کے سابق امیر منور حسن، معروف مذہبی اسکالر علامہ طالب جوہری کا کرونا سے انتقال ہوا۔

    مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ مفتی نعیم کے اہل خانہ نے کرونا کا ٹیسٹ کرنے کی اجازت نہیں دی مگر اُن کے اہل خانہ میں اب علامات ظاہر ہورہی ہیں اور وہ کرونا میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: منور حسن اور طالب جوہری کا انتقال کورونا سے ہوا، وزیراعلیٰ سندھ

    اسمبلی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو  میں وزیراعلیٰ سندھ نے سید منورحسن کے انتقال سےمتعلق بیان پرمعذرت کی اور کہا کہ ’منورحسن کرونا سے متاثرہ نہیں تھے مجھ سےغلطی ہوئی‘۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ’مجھے ابھی بتایا گیا کہ منور حسن کا انتقال کرونا سے نہیں ہوا بلکہ وہ نمونیہ کا شکار ہوئے تھے‘۔

    اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں کرونا سے ہونے والی اموات کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کرچکی ہے، سندھ میں 75 ہزار 168 افراد کرونا سے متاثر ہوئے جبکہ صوبے کے 54 فیصد مریض  صحت یاب بھی ہوئے۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سندھ میں کرونا سے ا.5 فیصد مردوں کا انتقال ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: وہ کیسے تھے؟ منور حسن کی زندگی پر ایک نظر

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں کرونا ٹیسٹ کی یومیہ استعداد 14 ہزار ہے، اس معاملے کو وزارت صحت اور میں خود دیکھ رہے ہیں کہ گزشتہ تین روز میں ٹیسٹ کم ہوئے۔