Author: ارباب چانڈیو

  • سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صدر اور وزیر اعظم کو بلانے کی دھمکی

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صدر اور وزیر اعظم کو بلانے کی دھمکی

    کراچی: پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شمیم ممتاز نے اپنی تقریر میں خلل ڈلنے پر دھمکی دی کہ وہ ایوان میں صدر اور وزیراعظم کو بلا لیں گی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آغاز سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان تکرار ہوئی اور ایوان مچھلی بازار بن گیا۔

    پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شمیم ممتاز کی تقریر کے دوران گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رکن اور مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما نصرت سحر عباسی نے احتجاجا شور شرابہ کیا۔

    پی پی ایم پی اےشمیم ممتازکی تقریرکےدوران نصرت سحرعباسی کو خاموش رہنے کی ہدایت کی۔ آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ آپ شور شرابہ کر کے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈال رہی ہیں۔

    اسپیکرکےہدایت کےباوجودنصرت سحرعباسی خاموش نہ ہوئیں تو پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی نے ایوان میں صدر اور وزیر اعظم کو بلانے کی دھمکی دی۔

    شمیم ممتاز نے کہا کہ ’سر یہ مجھے پریشان کررہی ہیں، ان کو روکیں، ورنہ میں یہاں صدرمملکت اور وزیراعظم کوبلا لوں گی‘۔

    بعد ازاں صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور مکیش کمار نے کہا کہ ایوان میں ایسا نہیں چلےگااگرکوئی درمیان میں بولےگاتوہم بھی کسی کوبولنےنہیں دیں گے، سرآپ ہاؤس کو آرڈرمیں لائیں، اگریہ رویہ رکھاگیاتوکوئی بول نہیں سکےگا۔

    اسی مباحثے کے دوران قائدحزب اختلاف اور تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے شمیم ممتاز کو مناظرے کا چیلینج دیتے ہوئے کہا کہ ’باہرچلیں ہم آپ کوبتاتے ہیں،ہم پرالزام لگائےجاتے ہیں کہ  ہم نے کیا کیا،ہم نےلاکھوں نوکریاں دیں جبکہ پیپلزپارٹی نے ساڑھے 9ہزار افرادکو بے روز گار کردیا۔

    سندھ اسمبلی اجلاس کےدوران ایوان میں شیم شیم کےنعرے گونجتے رہے، حکومتی اراکین نے جواب میں نیا پاکستان شیم شیم کے نعرے لگائے۔

  • ایک اسپتال سے منفی دوسرے سے مثبت رپورٹ، مرتضیٰ وہاب کرونا وائرس کا شکار

    ایک اسپتال سے منفی دوسرے سے مثبت رپورٹ، مرتضیٰ وہاب کرونا وائرس کا شکار

    کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کرونا وائرس کا شکار ہوگئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق مرتضیٰ وہاب نے علامات ظاہر ہونے کے بعد تین روز قبل کرونا کا ٹیسٹ کروایا تو اُن کی رپورٹ نیگیٹیو آئی۔

    طبیعت میں بہتری نہ ہونے پر مرتضیٰ وہاب نے اپنا دوسرا ٹیسٹ کروایا جس میں انہیں کرونا کی تشخیص ہوئی۔

    سندھ حکومت کے ترجمان اور وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے ماحولیات و قانون نے کرونا سے متاثر ہونے کی تصدیق کی اور عوام سے اپیل کی کہ وہ انہیں دعاؤں میں خصوصی طور پر یاد رکھیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کرونا کی تشخیص کے بعد خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ مرتضیٰ وہاب بطور ترجمان متحرک کردار ادا کررہے تھے اور وہ یومیہ بنیادوں پر سندھ میں کرونا کے نئے کیسز کے اعداد وشمار جاری کرتے تھے۔

    مزید پڑھیں: رکن اسمبلی کا کرونا ٹیسٹ، سرکاری اسپتال کی مثبت ، نجی اسپتال کی منفی رپورٹ

    یہ بھی پڑھیں: ’سندھ حکومت جان بوجھ کر مخالفین کو کرونا میں مبتلا قرار دے رہی ہے‘

    ترجمان سندھ حکومت کی حیثیت سے وہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر اور میڈیا نمائندگان کو حکومتی اقدامات سے آگاہ کرتے رہتے تھے۔

     چند روز قبل مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر صوبے میں بڑھتے ہوئے کرونا کیسز اور اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام سے ایپل کی تھی کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور وقت کی نزاکت کو سمجھیں۔

  • سندھ کا 12 کھرب 24ارب روپے کا بجٹ منظور، سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری

    سندھ کا 12 کھرب 24ارب روپے کا بجٹ منظور، سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری

    کراچی : سندھ کابینہ نے 12 کھرب 24ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی ، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ آج سندھ اسمبلی میں نئےمالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔

    کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کااجلاس ہوا، کابینہ کونئے مالی سال کی بجٹ کے حوالے سے سیکریٹری خزانہ حسن نقوی کی بریفنگ دی جس کے بعد کابینہ نے نئے مالی سال کےبجٹ کی منظوری دےدی ، سندھ کا نئے مالی سال کا بجٹ 12 کھرب 24ارب روپے کا ہوگا۔

    سندھ کابینہ نے گریڈ 1تا16کےملازمین کی تنخواہ میں10فیصد اور گریڈ17سے21تک افسران کی تنخواہ میں5فیصداضافے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ صوبائی محصولات کا ہدف رواں سال سے زیادہ ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجٹ میں غریب،کاشتکاروں،نوجوانوں،ملازمین کوریلیف دیاگیاہے، مشکلات کے باوجود ہم نے ترقیاتی کاموں کیلئے بجٹ رکھا ہے، ہم نے کوشش کی ہے کہ ایک متوازن بجٹ پیش کریں، عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    خیال رہے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ آج سندھ اسمبلی میں نئےمالی سال کا بجٹ پیش کریں گے، رواں سال وفاق سےکم پیسے ملنے،کوروناکیوجہ سے بجٹ ریکارڈ خسارے کا ہوگا۔

    نئےمالی سال بجٹ میں ترقیاتی اخراجات233ارب ، غیرترقیاتی اخراجات سوا10کھرب کےہوں گے جبکہ ریکارڈخسارےکےپیش نظربھرتیوں سےمتعلق اخراجا ت میں کمی ہوگی ، نئےمالی سال میں صرف محکمہ صحت میں بھرتیاں کی جائیں گی۔

    سندھ بجٹ میں کوروناکیلئے10ارب روپےمختص کیےجائیں گے جبکہ 5 نئےاسپتالوں کی تعمیر اور دیگرکی اپ گریڈیشن کیلئے23ارب روپےرکھے جائیں گے۔

    محکمہ تعلیم کےترقیاتی اخراجات کیلئے50ارب رکھے جانے کی تجویز ہیں جبکہ سیکنڈری اسکولوں کی بحالی کیلئے13ارب روپے رکھے جائیں گے، اسی طرح سندھ میں بلین ٹریز منصوبہ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، بلین ٹری منصوبے میں ادائیگی50فیصدوفاق کرے گا۔

    نئےمالی سال بجٹ مین ریڈلائن بس منصوبےکیلئے3ارب روپےرکھےجانےکی تجویز دی گئی ہے، اورنج لائن،بلیولائن اورکراچی میں ٹرانسپورٹ کیلئےبھی رقم رکھی جائےگی جبکہ ایس آئی یوٹی توسیع منصوبے کیلئے89کروڑروپےرکھے جائیں گے۔

  • سندھ حکومت نے کرونا سے متاثرہ علاقوں کو بند کرنے کیلئے غور شروع کردیا

    سندھ حکومت نے کرونا سے متاثرہ علاقوں کو بند کرنے کیلئے غور شروع کردیا

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی میں کرونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو بند کرنے کے لیے غور شروع کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کرونا کیسز کی تعداد میں اضافے کے بعد سندھ حکومت نے کراچی میں کرونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو بند کرنے پر غور شروع کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے کابینہ اراکین سے تجاویز طلب کی جارہی ہیں، مراد علی شاہ طبی ماہرین سے بھی مشورے کررہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے ہاٹ اسپاٹ علاقوں کا ڈیٹا جمع کرنا شروع کردیا ہے، ڈیٹا جمع کرنے کے بعد کرونا سے متاثرہ علاقوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: لاہور میں آج رات 12 بجے کن علاقوں کوسیل کیا جائے گا ، تفصیلات سامنے آگئیں

    واضح رہے کہ کراچی میں تمام مارکیٹس دو روز کے سخت لاک ڈاؤن کے بعد آج سے دوبارہ کھول دی گئی ہیں، بیشتر مارکیٹس میں ایس او پیز کی پابندی کی جارہی ہے تاہم کئی مقامات پر خلاف ورزی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹوں میں مہلک وائرس سے مزید 22 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد صوبے میں کرونا وبا سے مرنے والوں کی تعداد 853 ہوگئی۔

    یاد رہے کہ پنجاب میں کرونا کیسز کی تعداد میں اضافے کے بعد حکومت نے شہر کے مختلف علاقوں کو آج رات بارہ بجےسے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،لاہور کے 9 ٹاؤنز میں 81 علاقوں کو سیل کیا جائے گا۔

  • سنتھیا رچی کے پی پی قیادت پر سنگین الزامات، بلاول بھٹو نے چپ سادھ لی

    سنتھیا رچی کے پی پی قیادت پر سنگین الزامات، بلاول بھٹو نے چپ سادھ لی

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے امریکی بلاگر سنتھیا رچی کی جانب سے اعلیٰ قیادت پر عائد کیے جانے والے الزامات پر خاموشی اختیار کرلی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک گھنٹہ طویل پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کرونا وائرس، ملک کی موجودہ معاشی صورت حال، ٹڈی دل حملے سمیت دیگر امور پر گفتگو کی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے اپنی پریس کانفرنس میں وفاقی حکومت کو کرونا پھیلنے کا قصور وار قرار دیا اور کہا کہ وفاقی حکومت نے خود کوئی کام نہیں کیا بلکہ سندھ حکومت کے کام کو سبو تاژ کیا۔

    مزید پڑھیں: امریکی بلاگر سنتھیا رچی کو عدالت نے طلب کرلیا

    پریس کانفرنس کے بعد معمول کے مطابق صحافیوں کو پی پی چیئرمین سے سوالات پوچھنا تھے، دو سے تین صحافیوں نے سوالات پوچھے تو صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے پریس کانفرنس ختم کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعد صحافی اٹھ کر چلے گئے۔

    جن صحافیوں نے سوالات پوچھے انہوں نے سنتھیا کا معاملہ نہیں اٹھایا ، بعد ازاں میڈیا نمائندگان نے بلاول بھٹو زرداری اور ناصر حسین شاہ سے سوالات کرنے کی اجازت نہ ملنے کا شکوہ کیا، جس پر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے مسکرا کر کہا کہ اگلی بار سوال کا موقع ضرور دیں گے۔

    اگر صحافیوں کو موقع دیا جاتا تو وہ بلاول بھٹو زرداری سے سنتھیا کی جانب سے عائد کیے جانے والے  الزامات سے متعلق ضرور سوالات کرتے۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل پاکستان میں مقیم امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی نے سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور پی پی رہنما مخدوم شہاب الدین پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ رحمان نے 2011 میں اس وقت زیادتی کی جب وہ وزیر داخلہ تھے۔

    سنتھیا رچی نے الزام عائد کیا تھا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ایوان صدر میں دست درازی کی جبکہ سابق وزیر صحت مخدوم شہباب الدین پر بھی بدسلوکی کا الزام عائد کیا۔

    مزید پڑھیں : امریکی خاتون کے رحمان ملک سمیت پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت پر سنگین الزامات

    بعد ازاں امریکی خاتون شہری کے الزامات پر یوسف رضا گیلانی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سنتھیا رچی نے عالمی رہنما بینظیر بھٹو پر بھی الزامات لگائے تھے جس پر پیپلزپارٹی کی جانب سے سخت ردعمل دیا گیا تھا۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ اسلام آباد روانہ

    وزیر اعلیٰ سندھ اسلام آباد روانہ

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے طلبی کا نوٹس ملنے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اسلام آباد روانہ ہوگئے ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ اور سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب بھی روانہ ہوئے۔

    یاد رہے کہ نیب روالپنڈی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو جعلی اکاؤنٹس اور سولر لائٹس کیس میں کل گیارہ بجے طلب کیا ہے۔

    قومی  احتساب بیورو کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم وزیر اعلیٰ سندھ سے تفتیش کرے گی، مراد علی شاہ کو تمام دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی

    واضح رہے کہ  وزیراعلیٰ سندھ کو نیب نے تیسری بارطلب کیا ہے، وہ اس سے قبل صرف ایک بار ہی نیب کی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔  وزیراعلیٰ سندھ پر سولر لائٹیس کا غیرقانونی ٹھیکہ دینے کا الزام ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کی پیشی پر سیکیورٹی طلب کرلی ہے۔

    یاد رہے 17 ستمبر 2019 میں نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کیا تھا لیکن وہ نیب میں پیش نہیں ہوئے تھے ان کی جگہ پرنسپل سیکریٹری نیب میں پیش ہوئے تھے، نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو سوال نامہ دیا تھا، 8 سوالات پر مشتمل سوال نامہ پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے مراد علی شاہ کو پہنچایا گیا تھا۔

    اس سے قبل 25 مارچ 2019 میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو نیب اسلام آباد نے بھی جعلی اکاؤنٹس کیس میں طلب کیا تھا۔ جہاں انہوں نے نیب کی پانچ رکنی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا، نیب نے مراد علی شاہ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی تھی۔

  • سندھ حکومت نے ٹرانسپورٹ کھولنے کی مشروط اجازت دیدی

    سندھ حکومت نے ٹرانسپورٹ کھولنے کی مشروط اجازت دیدی

    کراچی: عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ سندھ حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ کو ایس او پیز کی شرائط کے ساتھ بحال کرنے کی اجازت دے دی۔

    محکمہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ٹرانسپورٹ عدالتی فیصلے اور ٹرانسپورٹرز کے ساتھ طے ایس او پیز کے تحت کھولی جائے گی۔

    حکومت نے تاجروں کی درخواست پر کاروباری اوقات میں بھی اضافہ کر دیا ہے، تجارتی مراکز ہفتے میں 5 دن صبح 6 سے شام 7 بجے تک کھلے رہیں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق میڈیکل اسٹورز اور لازمی سروسز کےادارے24گھنٹےکھلےرہیں گے جب کہ صوبائی اورضلعی انتظامیہ کورونا پھیلنےکےخدشے پر فیصلہ تبدیل کرسکتےہیں۔

    نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ شادی ہالز، بزنس سینٹر، ایکسپو ہال، تمام تعلیمی ادارے اور ٹریننگ سینٹربندرہیں گے، ہرقسم کےکھیلوں کی سرگرمیاں اور ٹورنامنٹ پرپابندی رہےگی۔

    ریسٹورنٹ اورکیفےبندلیکن ہوم ڈیلوری کی اجازت ہوگی، تمام پارکس اور سی وی یو بند رہے گا، بیوٹی پارلر، سینما اور تھیٹر پربھی پابندی برقرار رہےگی۔

    اسی طرح عوامی اجتماعات، ہرقسم کی جلسے جلوس اور مزاروں پر میلے بندہوں گے، سیاحت اور سیاحتی ہوٹلزبندرہیں گے۔

  • اے آر وائی کے خلاف مہم، وزیر اعلیٰ کا سخت نوٹس، سعید غنی  کو فوری رکنے کی ہدایت

    اے آر وائی کے خلاف مہم، وزیر اعلیٰ کا سخت نوٹس، سعید غنی کو فوری رکنے کی ہدایت

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اے آر وائی کے خلاف جاری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے تمام وزرا اور اراکین اسمبلی سمیت پارٹی عہدیداران کو ہدایت کی کہ وہ کسی بھی میڈیا گروپ کے خلاف نامناسب الفاظ کا استعمال نہ کریں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کی اے آر وائی نیوز کے خلاف جاری مہم کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پروپیگنڈا کرنے والوں کو فوری طور پر رکنے کا حکم جاری کردیا۔

    وزیر اعلیٰ نے صوبائی وزرا، ایم پی ایز اور پارٹی عہدیداران کو ہدایت کی کہ کسی بھی میڈیاگروپ کے خلاف نامناسب الفاظ کااستعمال نہ کیاجائے، ہم نےہمیشہ میڈیا کی آزادی کیلئے آواز بلند کی اور مشکل وقت میں اُن کا ساتھ دیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی، سعید غنی کے حلقے کے رہائشی گٹر ملا پانی پینے پر مجبور

    یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کی اے آر وائی نیوز کے خلاف مہم ، اقرارالحسن کا سعید غنی کو چیلنج

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی طرح میڈیا نے بھی ہر دور میں جمہوریت کےحصول کیلئےجدوجہدکی، میڈیاکےدوستوں کی مرضی ہےکہ وہ کسی بھی نظر سے حکومت کو دیکھیں،  یہ وقت کرونا جیسی وباسے نمٹنےکا ہے نہ ہی ایک دوسرےسےلڑنےکا، ہمیں سب کا احترام ہے اور اس رشتے کو برقرار بھی رکھنا ہے۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے صوبائی حکومت سے سوال کیا تھا کہ وہ گزشتہ 8 سال میں صحت کے شعبے میں لگنے والے کھربوں بجٹ کا حساب دے جس پر صوبائی وزیر سعید غنی آپے سے باہر ہوگئے تھے اور انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اے آر وائی کے خلاف مہم شروع کردی تھی۔