Author: اصغر عمر

  • کراچی بلدیاتی انتخابات کے نتائج مکمل

    کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں منتخب 229 نشستوں کےحتمی نتائج مکمل کر لیے گئے جب کہ 6 نشستوں پر چیف الیکشن کمشنر کےنوٹس کےبعدنتائج روک لیےگئے۔ 15جنوری کو 235نشستوں پر انتخابات ہوئےتھے۔

    پہلےجاری کردہ نتائج میں تبدیلی کازیادہ فائدہ پی ٹی آئی کو ہوا جس کی 2 نشستوں میں اضافہ ہوا۔ پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کی نشستوں میں کمی ہوئی۔

    الیکشن کمیشن نتائج کےمطابق پی پی 93، جماعت اسلامی کی 86 اور پی ٹی آئی کی 40نشستیں تھیں۔ آراوز کے مطابق پیپلزپارٹی91، جماعت اسلامی85 اور پی ٹی آئی کو 42نشستیں ملیں۔

    ن لیگ7، جے یو آئی 2، ٹی ایل پی کو ایک اور آزادامیدوار کو ایک نشست ملی۔ کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن ایک دو دن میں جاری ہونےکا امکان ہے۔

    نوٹیفکیشن کےاجرا کے بعد کامیاب امیدواروں کی حلف برداری ہو گی۔ خواتین کی مخصوص نشستوں کاتعین اورخالی نشستوں پرالیکشن کافیصلہ کیاجائےگا۔

    مخصوص نشستوں کے تعین کے بعد ٹاؤنز چیئرمین کا انتخاب عمل میں لایا جائےگا۔

  • جماعت اسلامی کی بلدیاتی انتخابات کے ممکنہ التوا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    کراچی : جماعت اسلامی کی کراچی میں بلدیاتی انتخابات کےممکنہ التوا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کو خط لکھے جانے کے معاملے پر جماعت اسلامی نے انتخابات کے ممکنہ التوا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ میں دائردر خواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت وزیر اعلیٰ سندھ ،ناصر حسین اور شرجیل انعام میمن کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخوادست میں انتخابات روکنے کیلئے مراسلہ لکھنے پر وزیر اعلیٰ کیخلاف کارروائی کی استدعا کی۔

    اس سے قبل وکیل جماعت اسلامی عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے کہا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود الیکشن ملتوی کے لیے سندھ حکومت نے مراسلہ بھیجا گیا، سیکورٹی معاملات سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    عثمان فاروق ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے واضح عدالتی احکامات موجود ہیں، جماعت اسلامی کی طرف سے چیف سیکرٹری اور دیگر کے خلاف آج ہی توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی۔

    وکیل جماعت اسلامی نے کہا تھا کہ جن معاملات پر عدالت حکم نامہ جاری کرچکی ہے، انہیں چیزوں کو بنیاد پر الیکشن ملتوی کرنا توہین عدالت ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات : کراچی میں انتخابی سامان کی ترسیل الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط

    کراچی : کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے لئے انتخابی سامان کی ترسیل الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابنق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے انتخابی مواد کی پولنگ اسٹیشنز پر ترسیل میں تاخیر کا امکان ہے۔

    کراچی اور حیدرآباد میں انتخابی سامان کی ترسیل الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کردی گئی ہے۔

    حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کی فراہمی کی معذرت کے بعد کمیشن کا اجلاس ایک بجے ہوگا، اجلاس کے بعد کراچی کے 7اضلاع میں انتخابات کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق سینئر افسران کی مصروفیت کے باعث فیلڈ افسران تذبذب کا شکار ہے ، انتخابی مواد ترسیلی مراکز پر پہنچا دیا گیا تاہم عملے کو اجلاس کے فیصلے تک سینٹر چھوڑنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی مواد حساس ہے، اسے پولنگ اسٹیشنز پر محفوظ طریقے سے پہنچانے کیلیے بھاری سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔

  • عدالت نے کراچی بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست مسترد کردی

    سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی الیکشن روکنے کی ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست مسترد کر دی الیکشن مقررہ شیڈول کے مطابق 15 جنوری کو ہی ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے 15 جنوری کو کراچی اور حیدرآباد میں شیڈول بلدیاتی انتخابات روکنے کی ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست مسترد کردی ہے جس کے بعد دونوں ڈویژنز میں الیکشن اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہوں گے۔

    سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ایم کیو ایم کی بلدیاتی الیکشن رکوانے کی درخواست کی سماعت کی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے دائر درخوست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن نے جب فیصلہ کیا تھا اس وقت اس کا کورم مکمل نہیں تھا اس لیے اس فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں لہٰذا الیکشن کو روکا جائے۔

    ایڈووکیٹ جنرل حسن اکبر نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان صرف الیکشن رکوانا چاہتی ہے۔ وہ یہی موقف پہلے بھی عدالت کو بتا چکی ہے اور اس نے اس فیصلہ کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج نہیں کیا۔ بار بار ایک ایک جیسی درخواستیں مختلف بینچز کے سامنے دائر کی جاتی رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن کے 29 اپریل 2022 کے نوٹیفیکیشن کو چیلنج کیا جا رہا ہے جب کہ نوٹیفکیشن کی قانونی حیثیت سے متعلق سندھ ہائیکورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورم سے متعلق عدالتی فیصلے آنے کے بعد ایم کیو ایم کے وکیل کا موقف حقائق کے منافی ہے۔ ہماری استدعا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے 14 نومبر کے فیصلے کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے کورم پر الیکشن کے پہلے مرحلے پر بھی درخواست دائر کی تھی۔ جس پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ آپ صرف جواب الجواب دیں اپنا کیس آپ پہلے ہی بتا چکے ہیں۔

    وکیل ایم کیو ایم نے کہا کہ میں اپنا کیس ہی بتا رہا ہوں، کورم اہم معاملہ ہے۔ جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ چاہتے ہیں ہم پہلے مرحلے کے الیکشن کو بھی غیر قانونی قرار دے دیں؟ آپ کو پورا ایک گھنٹہ دے چکے ہیں اب مزید وہی باتیں مت دہرائیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کی 15 جنوری کو کراچی اور حیدرآباد ڈویژنز میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ الیکشن کمیشن کے کورم سے متعلق درخواست پر تفصیلی دلائل کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

  • وقت بدلنے لگا، خواجہ سرا بھی انتخابی میدان میں آگئے

    ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواجہ سرا بھی بڑی تعداد میں بلدیاتی الیکشن کا حصہ بن رہے ہیں اور کامیابی کی صورت میں وہ بلدیاتی ایوانوں میں براجمان ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وقت اور سوچ بدلنے کے ساتھ اب حالات بھی تیزی سے بدل رہے ہیں اور معاشرہ خواجہ سراؤں کو بھی ان کی حیثیت کے ساتھ قبول کر رہا ہے جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ اب ملکی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سرا بھی انتخابی عمل کا حصہ بن رہے ہیں۔

    15 جنوری کو شہر قائد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں عوامی مسائل حل کرنے کا عزم اور منشور لیے خواجہ سرا بھی سیاسی میدان میں پیش پیش ہوں گے۔

    کراچی کے میٹرو پولیٹن ایوان میں خواجہ سرا شہزادی رائے کو پیپلز پارٹی نے مخصوص نشست پر اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔

    اس حوالے سے امیدوار شہزادی رائے کہتی ہیں کہ بلدیاتی کونسل میں قدم جمانے کے بعد اگلا ہدف قومی اسمبلی اور پھر وزارت عظمیٰ ہے۔

    شہزادی رائے کا مزید کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشنز میں خصوصی نشست پر پہلی بار خواجہ سرا کونسل کا حصہ ہوں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کونسل جا کر وہ شہر کا مقدمہ لڑیں گے، ہمارے پاس شہر کا کچرا ٹھکانے لگانے کا بھی پلان ہے۔

    دوسری جانب ایوانوں میں خواجہ سراوں کی نشستیں مختص کرنے سے برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور خواجہ سراؤں کی تنظیم نے بلدیاتی کونسل میں منتخب ہونے والے نمائندوں کی ٹریننگ کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

  • پسند کی شادی کرنے والی کم عمر لڑکی کو  والدین کے حوالے کرنے کا حکم

    پسند کی شادی کرنے والی کم عمر لڑکی کو والدین کے حوالے کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی کم عمر لڑکی کو عارضی طور پر والدین کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا اور کہا لڑکی کی مستقل حوالگی سے متعلق فیصلہ ٹرائل کورٹ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کم عمر بچی کے مبینہ اغواء سے متعلق کیس میں بچی کی حوالگی سے متعلق والدین کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    مغویہ بچی کو عدالت میں پیش کیا گیا ، دعائے زہرا نے شیلٹر ہوم سے والدین کے گھر جانے کی خواہش کا بیان دے دیا۔

    جسٹس اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا بیٹا آپ کا نام کیا ہے ، کم عمرلڑکی نے بتایا کہ میرا نام دعائے زہرا ہے ،ساتویں کلاس میں پڑھتی تھی ، میں ماں باپ کے ساتھ جانا چاہتی ہوں ، عدالت میں میرے ماں باپ اور بہن موجود ہے۔

    وکیل ظہیر احمد نے کہا کہ یہ درخواست ناقابل سماعت ہے ، جوڈیشل مجسٹریٹ نے بچی کی حوالگی سے متعلق درخواست مسترد کردی تھی ، بچی کی حوالگی سے متعلق درخواست ٹرائل کورٹ میں بھی زیر التواء ہے، درخواست گزار کے پاس اب بھی متعلقہ فورم موجود ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کو ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے، عدالتی احکامات پر بچی کو شیلٹر ہوم بھیجا گیا تھا ، بچی کو حبس بے جا میں نہیں رکھا گیا ہے۔

    ظہیر احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بچی اس کیس کی مرکزی گواہ ہیں ، والدین کی بچی سے پانچ میٹنگز ہوچکی ہیں ، بچی سے پوچھ لیتے ہیں کہ وہ والدین کے پاس جانا چاہتی ہے یا نہیں ، ظہیر احمد کو بھی لڑکی سے ملنے کی اجازات دی جائے۔

    جس پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے بچی سے استفسار کیا کہ آپ شیلٹر ہوم میں نہیں رہنا چاہتی یا والدین کے پاس جانا ہے، بچی کی مستقل حوالگی کا فیصلہ ٹرائل کورٹ نے کرنا ہے۔

    جس پر وکیل ظہیر احمد نے کہا کہ بچی کو باہر لے جانے سے روکا جائے تو جسٹس اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ قدرتی بات ہے، ہر کوئی ماں باپ کے گھر جانا چاہتا ہے ، کوئی بھی اپنے ماں باپ کا گھر نہیں چھوڑنا چاہتا ہے۔

    جسٹس اقبال کلہوڑو نے مزید کہا کہ عدالتیں سب کے لیے کھلی ہوئی ہیں ، بچی چھوٹی ہے وہ والدین کے پاس جانا چاہتی ہے شیلٹر ہوم میں نہیں جانا چاہتی ہے، اندرون سندھ میں تو ایسے کیسز میں بہت مسائل ہوتے ہیں۔

    عدالت نے والد مہدی کاظمی سے استفسارکیا کہ عدالت کو کیا گارنٹی دیں گے ، عدالت نے والدہ سے مکالمہ کیا کہ ہم آپ کو بچی دے رہے ہیں آپ پر اب بھاری ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے بچی کی عارضی کسٹڈی والدین کے حوالے کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ والدین 10 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے جمع کرائیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ چائلڈ پروٹیکشن آفیسر لیڈی پولیس کے ہمراہ ہر ہفتے والے دن بچی سے جاکر ملاقات کریں گی اور چائلڈ پروٹیکشن آفیسر بچی سے ملاقات کے بعد رپورٹ ٹرائل کورٹ میں جمع کرائیں۔

    بعد ازاں عدالت نے بچی عارضی کسٹڈی سے متعلق درخواست نمٹادی۔

  • عدالت میں کتوں کے مسلسل بھونکنے سے ججز کے لیے سماعت مشکل ہوگئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران کتوں کے مسلسل بھونکنے سے ججز بھی پریشان ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے احاطہ میں آوارہ کتوں کی یلغار سے عدالتی کارروائی متاثر ہورہی ہے۔

    کتوں کے مسلسل بھونکنے سے عدالت سےکیس کی سماعت کے دوران ججز بھی پریشان ہوگئے، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ مسلسل دوسرا دن ہے، کتوں نے پریشان کررکھا ہے

    خیال رہے سندھ ہائی کورٹ نے حکومت کو آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دے رکھا ہے۔

  • پی ٹی آئی نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو چیلنج کر دیا

    پی ٹی آئی نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو چیلنج کر دیا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے الیکشن شیڈول کے بعد سیاسی بنیادوں پر ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

    پی ٹی آئی کراچی کے صدر اور ایم پی اے بلال غفار نے شہاب امام ایڈووکیٹ کے توسط سے عدالت میں درخواست دائر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ فرقان اطیب، شکیل اور محمد شریف کو کراچی کے مختلف اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیا گیا ہے، یہ افسران متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے بھی ارکان ہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق ان افسران کی سیاسی بنیادوں پر تقرری بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔

    الیکشن کمیشن کے حکم پر سندھ حکومت نے ایم کیو ایم کی فرمائش پر لگائے گئے ایڈمنسٹریٹرز کو ہٹا دیا

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیف الرحمان کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر بھی تبادلے و تقرریوں پر پابندی کی مدت میں تعینات کیا گیا ہے، حکومت سندھ متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ مل کر انتخابی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انتخابی قوانین سے متصادم یہ تعیناتیاں غیر قانونی اور کالعدم قرار دی جائیں۔ کیس میں طلب کیے گئے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری بلدیات ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے، درخواست پر سماعت کرنے کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے 4 جنوری کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے بیرون ملک جائیداوں پر ٹیکس درست قرار دے دیا

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بیرون ملک جائیداوں پر کیپٹل ٹیکس درست قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے پاکستانی شہریوں کی بیرون ملک منقولہ جائیدادوں پر کیپٹل گین ٹیکس کے خلاف 172 درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے یہ درخواستیں مسترد کر دیں۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مالیاتی قانون 2022 میں بیرون ملک کیپٹل ویلیو ٹیکس کا اطلاق برقرار رہے گا، وفاق کی جانب سے بیرون ملک جائیداد پر لگائے گئے ٹیکس کا اطلاق درست ہے۔

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے مالیاتی ایکٹ 2002 کی سیکشن 8 کے تحت کیپٹل گین ٹیکس عائد کیا تھا۔

  • فلم "جوائے لینڈ” دیکھی نہیں اور پابندی کیلئے آگئے،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ درخواست گزار پر برہم

    فلم "جوائے لینڈ” دیکھی نہیں اور پابندی کیلئے آگئے،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ درخواست گزار پر برہم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے فلم "جوائے لینڈ” کی ریلیز کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا اور کہا فلم دیکھی نہیں اور پابندی کیلئے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں فلم "جوائے لینڈ” کی ریلیز کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ فلم کی ریلیز آئین کے آرٹیکل 227 کی خلاف ورزی ہے۔

    مولوی اقبال حیدر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسلام کی روح اور تعلیمات کے خلاف کوئی کام نہیں کیا جاسکتا۔

    چیف جسٹس احمد علی شیخ نے استفسار کیا کہ آپ نے فلم دیکھی ہے ؟ درخواست گزار نے کہا کہ فلم کا مواد اس قابل نہیں کہ اسے کھلی عدالت میں ڈسکس کیا جائے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ کسی ٹرانسجینڈر کو او طرح مرد سے محبت اور شادی کی اجازت اسلام نہیں دیتا۔

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے فلم دیکھی نہیں اور پابندی کیلئے آگئے ہیں ، مولوی اقبال حیدر کا کہنا تھا کہ
    مجھے تھوڑا سا تیاری کے وقت دے دیں ، میں فلم کا اسکرپٹ پڑھ لوں اور پیش بھی کر دوں گا۔

    عدالت نے فلم جوائے لینڈ کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔