Author: اصغر عمر

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : ملزم ارمغان کیخلاف تحقیقات سے متعلق پولیس کے لئے گائیڈ لائنز جاری

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : ملزم ارمغان کیخلاف تحقیقات سے متعلق پولیس کے لئے گائیڈ لائنز جاری

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے پولیس کیلئے گائیڈلائنز جاری کردیں، جس میں کہا گیا ہے ملزم ارمغان کے کالعدم تنظیموں سے تعلق کی تحقیقات کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان ودیگر کیخلاف پراسیکوشن نے حکمت عملی تیار کر لی، کیس کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے پولیس کیلئے گائیڈ لائنزجاری کردیں۔

    جس میں کہا ہے کہ ملزم ارمغان سے ملنے والی اشیا بغیر کسی تاخیرفرانزک معائنے کیلئے بھیجی جائیں اور ارمغان کے قریبی لوگوں کی سرگرمیوں کا جائزہ لیکر مقدمات کئے جائیں۔

    گائیڈ لائنز میں کہا گیا کہ مالک مکان سے بھی غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق معلومات حاصل کی جائیں اور ملزم ارمغان سے متعلق مقامی تھانہ گزری اور درخشاں سے بھی معلومات لی جائیں۔

    مزید پڑھیں : مصطفی قتل کیس : قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

    گائیڈ لائنز میں مزید کہا ہے کہ ملزم ارمغان کے والد سے تحقیقات اور کریمنل ریکارڈ چیک کیا جائے ساتھ ہی ممنوعہ اسلحہ ،واکی ٹاکی ،ڈیجیٹل سیف لاکرز اور 2 شناختی کارڈ کی بھی تحقیقات کی جائیں۔

    اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم ارمغان کے کالعدم تنظیموں سے تعلق اور مالی معاونت ،منی لانڈرنگ کی بھی تحقیقات کی جائیں جبکہ کالعدم تنظیموں، منشیات ڈیلر اور ریاست مخالف سرگرمیوں پر بھی اداروں سے رابطہ کیا جائے۔

    گائیڈ لائنز میں کہا ہے کہ مصطفیٰ عامر کے اغوا کے سلسلے میں تاوان طلب کرنیوالےکالز کی تفصیلات لی جائیں اور تاوان کی رقم مانگنے والے ملزم اور مقتول کی والدہ کےفون کو کیس پراپرٹی بنایاجائے جبکہ ملزم اور مقتول مصطفیٰ کے اکاؤنٹس ،فون ڈیٹا ،ٹریول ہسٹری لی جائے۔

    پراسیکیوٹر نے بتایا کہ مصطفیٰ عامر کیس کا ایک مقدمہ حب بلوچستان میں بھی درج ہے ، حب میں درج مقدمے کی کراچی منتقلی کیلئے ایس ایس پی حب کو خط لکھنے پر آگاہ کیا جائے۔

  • لکشمی اور لو کمار کی پسند کی شادی، عدالت نے اہم حکم جاری کر دیا

    لکشمی اور لو کمار کی پسند کی شادی، عدالت نے اہم حکم جاری کر دیا

    کراچی: عدالت نے لکشمی اور لو کمار کی پسند کی شادی کے سلسلے میں پولیس کو عدم گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایک نوبیاہتا جوڑے نے تحفظ کے لیے ایک درخواست دائر کی ہے، جس میں انھوں نے کہا ہے کہ دونوں نے پسند کی شادی کی ہے لیکن والدین سے انھیں خطرہ لاحق ہے۔

    کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس کو نوبیاہتا جوڑے کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کر لیا، اور درخواست پر سماعت 13 مارچ تک ملتوی کر دی۔

    وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ لکشمی اور لو کمار نے پسند کی شادی کی ہے، لیکن لڑکی کے خاندان والے دھمکیاں دے رہے ہیں، لڑکی کے خاندان والوں نے اغوا کا مقدمہ بھی درج کرایا۔

    لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے پسند کی شادی کی ہے، اور کسی نے اسے اغوا نہیں کیا، درخواست میں لڑکی نے عدالت سے استدعا کی کہ اسے اور اس کے شوہر کو تحفظ فراہم کیا جائے، کیوں کہ اس کے والدین اس شادی کے خلاف ہیں اور ان سے انھیں جان کا خطرہ لاحق ہے۔

  • بڑا فیصلہ، سندھ ہائیکورٹ نے ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور کر لیں

    بڑا فیصلہ، سندھ ہائیکورٹ نے ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور کر لیں

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے مصطفیٰ عامر کے قتل کیس کے ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

    سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور حکم جاری کیا کہ ملزم ارمغان کو ریمانڈ کے لیے اے ٹی سی میں پیش کیا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق ملزم امغان کو اغوا، قتل، دہشت گردی سمیت دیگر جرائم میں اے ٹی سی ٹو کے جج کے سامنے پیش کیا جائے گا، اور ملزم کو آج ہی کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں انسداد دہشتگری عدالت کا 10 فروری کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔

    مصطفی عامر قتل کیس : ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پڑھ کر سنائی اور کہا ملزم سے مغوی کا ایک موبائل فون ملا تھا، ریکارڈ کے مطابق ملزم کے خلاف پہلے بھی 5 مقدمات ہیں، ملزم پہلے بھی بوٹ بیسن کے بھتے کے ایک کیس میں مفرور تھا، جج نے سوال کیا ٹرائل کورٹ نے کس وجہ سے جسمانی ریمانڈ سے انکار کیا ہے؟ تو سرکاری وکیل نے بتایا کہ کوئی وجہ نہیں ہے۔

  • مصطفی عامر قتل کیس : ملزم ارمغان  کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست  پر فیصلہ محفوظ

    مصطفی عامر قتل کیس : ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے مصطفی عامر اغوا اور قتل کیس کے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں مصطفی عامراغوااورقتل کیس میں ملزم کے جسمانی ریمانڈ نا دینے کیخلاف محکمہ پراسیکیوشن کی درخواست
    پر سماعت ہوئی۔

    ملزم ارمغان کو عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے استفسار کیا کسٹڈی کہاں ہے؟ تو ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے ایف آئی آر پڑھ کر سنائی۔

    ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ 6 جنوری کو مصطفی عامر کو اغوا کیا گیا، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا، پھر درخشاں تھانے کے پولیس افسر نے مصطفی کی والدہ کا بیان ریکارڈ کیا، 13جنوری کو تاوان کی کال کے بعد مقدمہ اے وی سی سی کو منتقل ہوا۔

    سرکاری وکیل نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پڑھ کرسنائی اور کہا ملزم سے مغوی کا ایک موبائل فون ملا تھا، ریکارڈ کے مطابق ملزم کے خلاف پہلے بھی 5مقدمات ہیں ، ملزم پہلے بھی بوٹ بیسن کے ایک کیس میں مفرور تھا، ملزم ارمغان پر بھتے کا مقدمہ تھا جس میں مفرور تھا ، جس نے سوال کیا ٹرائل کورٹ نے کس وجہ سے جسمانی ریمانڈ سے انکار کیا ہے تو سرکاری وکیل نے بتایا کہ کوئی وجہ نہیں ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا مار پیٹ کی وجہ سے جسمانی ریمانڈ نہیں ملا، بتائیں کیا تشدد ہوا ہے تو ملزم ارمغان نے بتایا کہ انہوں نے مجھ پر تشدد کیا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ دیکھیں ان کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان ہے، کیا آپ نے جیل حکام سے تشدد کی شکایت کی تھی۔

    کراچی:مصطفی عامراغوااورقتل سےمتعلق سندھ ہائی کورٹ میں سماعت
    ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نے عدالت کو بتایا کہ منتظم عدالت نے جسمانی ریمانڈکی درخواست پرجےآئی ٹی بنانےکاآرڈرجاری کیا، ملزم کے گھر سے خون کے نمونے ملے تھے، خون مغوی مصطفی عامر کا ہی تھا، ڈی این اے میچ کیا ہے، مزید تفتیش کے لئے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔

    ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ ملزم سے لیپ ٹاپ ملے ہیں جن کا فرانزک کروانا ہے،منتظم جج نے ایم ایل او کیلئےزبانی احکامات دیے، منتظم جج نےتحریری طور پر کچھ نہیں دیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر امیراشفاق کو روسٹر پر طلب کرلیا، جس پر تفتیشی افسر نے کہا عدالت نے کوئی لیٹر نہیں دیا تھا تو عدالت نے سوال کیا کہ آپ نے کوئی لیٹر دیا تھا؟ وہ کہاں ہے، منتظم عدالت نےکب ہدایت کی تھ؟ عدالتی ریمانڈ کیلئے کس وقت عدالت نے آرڈر کیا ؟ عدالتی ریمانڈ دیدیا تو یہ آپ کی ذمہ داری نہیں تھی، آپ کا کام کسٹڈی جیل انتظامیہ کے حوالے کرنا تھا تو تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ منتظم عدالت نے زبانی احکامات دیے تھے۔

    رجسٹرار انسداد دہشت گردی عدالت کو روسٹر پر طلب کرلیا، عدالت نے کہا کہ پورا آرڈر ٹائپ ہے وائٹو لگا کر جے سی کیا ہے تو افسران نے بتایا کہ ریکارڈ کورٹ سے لیا ہے محکمہ داخلہ سے آئے ہیں، رجسٹرار کا عہدہ خالی ہے، جس کےپاس چارج ہے، وہ عمرے پر گئے ہیں۔

    جسٹس ظفراحمدراجپوت نے کہا کہ وائٹو لگا کر جے سی کیا گیا ہے ، پولیس کسٹڈی ابھی تک لکھا ہوا ہے، جس پر پراسکیوٹرجنرل کا کہنا تھا کہ ملزم کاباپ جج صاحب کےکمرےمیں موجودتھامیں حلف اٹھاکرکہتاہوں تو عدالت کا کہنا تھا کہ وہ بات نہ کریں جوآپ نےدرخواست میں نہیں لکھی ہے،عدالت

    بعد ازاں عدالت نے مصطفی عامر اغوا اور قتل کیس کے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈکی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • ‘کے فور’ منصوبے کے راستے میں آنیوالی زمین سے متعلق حکم امتناع واپس،  کام کی اجازت مل گئی

    ‘کے فور’ منصوبے کے راستے میں آنیوالی زمین سے متعلق حکم امتناع واپس، کام کی اجازت مل گئی

    کراچی : کراچی کیلئے پانی کے منصوبے کے فور کے راستے میں آنیوالی زمین سے متعلق حکم امتناع واپس لیتے ہوئے منصوبے پر کام کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کیلئے پانی کے منصوبے ‘کے فور’ کے راستے میں آنیوالی زمین کے متعلق حکم امتناع پر سماعت ہوئی۔

    بیرسٹر ولید خانزادہ نے عدالت کو بتایا کہ حکم امتناع کی وجہ سے کراچی کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔

    جس پر فریدہ منگریو ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت نے جو زمین لینا ہے اس کے لیے تمام قوانین پر عملدرآمد کیا جائے۔

    وکیل اپیل کنندہ کا کہنا تھا کہ دیہہ اللہ پیمائی تعلقہ شاہ مرید میں 4 ایکڑ زمین کا تنازعہ ہے، اس زمین کے حکم امتناع کی وجہ سے پروجیکٹ میں تاخیر کا بہانہ جھوٹا ہے۔

    فریدہ منگریو ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کے فور پراجیکٹ کے متعلق حکومتی پالیسیاں واضح نہیں ہیں۔

    وکیل اپیل کنندہ نے بھی بتایا کہ منصوبے کیلیے پہلے فنڈز نہیں تھے، پھر واپڈا کے حوالے کردیا گیا، سال 2014کو ایک نوٹیفکیشن جاری ہوتا ہے اور 2017 میں اس کی تصحیح کی جاتی ہے۔

    جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ اگر حکم امتناع کے باوجود کام جاری ہے تو توہین عدالت کی درخواست دائر کریں تھوڑی سی زمین کیلیے عوامی اہمیت کے حامل منصوبے کو نہیں روکا جاسکتا۔

    عدالت نے مولا بخش سمیت دیگر کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے کے فور منصوبے کیلیے کام کی اجازت دے دی۔

  • ملازمین کی پنشن کے حوالے سے اہم خبر

    ملازمین کی پنشن کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے ملازمین کی پنشن کا فیصلہ سنا دیا ، جس میں کہا ملازمین کی پنشن کی ادائیگی متعلقہ ٹاوٴن کی ہی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ میں بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی پنشن کے معاملے پر سماعت ہوئی۔

    بیرسٹر اسد وکیل کے ایم سی نے کہا کہ حکومت سندھ ماہانہ ایک بڑی رقم ٹاوٴنز کو جاری کرتی ہے، جس پر شعاع النبی ایڈووکیٹ نے کہا کہ محمد سعید نے 41سال کے ایم سی میں ملازمت کی کے ایم سی سے تبادلہ بلدیہ ٹاوٴن کردیا گیا، اب پنشن کیلیے دونوں اداروں کے دفاتر کے چکر لگایا ہے۔

    عدالت کے طلب کرنے پر میونسپل کمشنر بلدیہ ٹاوٴن عدالت میں پیش ہوئے ، میونسپل کمشنر کے کیس سے لاعلمی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ سفارش پر بھرتی ہوئے ہیں ،کیوں نا آپ کو جیل بھیج دیا جائے۔

    عدالت نے 4فروری کو درخواست گزار کی ادائیگی کے لیے چیک کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 4فروری کے لیے ملتوی کرد

    سندھ ہائی کورٹ نے بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی پنشن کا فیصلہ سنا دیا اور کہا ملازمین کی پنشن کی ادائیگی متعلقہ ٹاؤن کی ہی ذمہ داری ہے۔

  • کراچی میں  ٹریفک سگنلز پر بھکاریوں کیخلاف آپریشن کا حکم

    کراچی میں ٹریفک سگنلز پر بھکاریوں کیخلاف آپریشن کا حکم

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے کراچی میں پولیس کوٹریفک سگنلز پر بھکاریوں کیخلاف آپریشن کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ آئینی بینچ میں ٹریفک سگنلز پر خواجہ سراؤں، عورتوں اور بچوں کے بھیک مانگنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے پولیس کو ٹریفک سگنلز پر بھکاریوں کیخلاف آپریشن کا حکم دیتے ہوئے کہا شہر کے کسی سگنل پر خواجہ سرا،بھکاری مرد خواتین یا بچے موجود نہ ہوں۔

    عدالت نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت کی کہ ٹریفک سگنلز پربھکاریوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ خواجہ سرا اور بھکاری شہریوں کو پریشان کرتے ہیں بلکہ ہراساں بھی کرتے ہیں، ان تمام افراد کیخلاف کارروائی جائے جو شہریوں کی پریشانی کا سبب بنتے ہیں۔

    خیال رہے شہری نے بھکاریوں اور خواجہ سراؤں کیخلاف کارروائی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

  • چینی سرمایہ کاروں کا سندھ پولیس کے خلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ

    چینی سرمایہ کاروں کا سندھ پولیس کے خلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ

    کراچی: چینی سرمایہ کاروں نے سندھ پولیس کے خلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے پولیس کے خلاف عدالت سے رجوع کیا گیا تھا، اب سندھ ہائیکورٹ میں چینی درخواست گزاروں نے پولیس کے خلاف الزامات پر مبنی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے اس سلسلے میں بیانات عدالت میں جمع کرا دیے گئے، عدالت میں دی گئی درخواس درخواست میں انھوں نے کہا کہ ان کی شکایت پر کارروائی کی جا رہی ہے، اور وہ اس سے مطمئن ہیں۔

    وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے درخواست گزار چائینز کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی ہے، درخواست گزار سندھ حکومت کے اقدامات سے مطمئن ہیں، اس لیے اب درخواست گزار سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔

    چینی سرمایہ کاروں کا پولیس کی حرکتوں کیخلاف عدالت سے رجوع، وزیرداخلہ سندھ کا نوٹس

    وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اس درخواست پر فوری سماعت کی جائے۔

    یاد رہے کہ 6 چائینز سرمایہ کاروں نے سندھ پولیس کی جانب سے بھتہ خوری اور دیگر الزامات کے تحت سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جسے اب وہ واپس لینا چاہتے ہیں۔

  • چینی سرمایہ کار بھی سندھ پولیس سے تنگ، عدالت  پہنچ گیے

    چینی سرمایہ کار بھی سندھ پولیس سے تنگ، عدالت پہنچ گیے

    کراچی : چینی سرمایہ کار بھی سندھ پولیس سے تنگ آگئے، عدالت میں دہائی دیتے ہوئے پولیس کی ہراسمنٹ اور بھتہ خوری سے بچایا جائے، ورنہ لاہور یا چین واپس چلے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی شہریوں کا سندھ پولیس کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، پیر رحمان محسود ایڈووکیٹ کے توسط سے 6 چینی سرمایہ کاروں نے عدالت سے رجوع کیا۔

    درخواست میں وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی،ہوم سیکرٹری اور سی پیک سیکیورٹی کے اسپیشل یونٹ کے سربراہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ ملیر پولیس کے حکام ، چینی سفارت خانے اور دیگر کو بھی فریق بنایا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ وزیر اعظم ، آرمی چیف سمیت اعلی حکام کی دعوت پر پاکستان میں سرمایہ کاری کی ایئر پورٹ سے لے کر رہائش گاہ تک رشوت طلب کی جاتی ہے اور ایئرپورٹ پر بلٹ پروف گاڑیوں کے نام پر گھنٹوں انتظار کرایا جاتا ہے۔

    درخواست میں مزید کہنا تھا کہ رشوت دینے پر پولیس حکام اپنی گاڑیوں میں رہائشگاہ پہنچاتے ہیں اور رہائشگاہوں پر بھی سیکیورٹی کے نام پر محصور کردیا جاتاہے، باہر تالے ڈال دیئے جاتے ہیں۔

    چینی سرمایہ کاروں نے کہا کہ آزادانہ نقل و حرکت کے حق سے محروم کردیا گیا ہے ، کاروباری میٹنگز نہیں کرسکتے، کبھی کبھی خود پولیس اہلکار گاڑیوں پر حملے کرکے شیشے توڑ دیتے ہیں اور 30 تا 50 ہزار روپے رشوت کے عوض نقل و حرکت کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تین چینی خواتین سرمایہ کار ایکسپو سینٹر سینٹر میں بدتمیزی کیں وجہ سے چین واپس چلی گئیں۔

    درخواست میں بتایا کہ سکھن تھانے کی حدود میں چینی شہریوں کی 7 فیکٹریاں سیل کردی گئی ہیں، وکیل نے استدعا کی کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق چینی شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں۔

    جس پر عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔

  • کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے لیے 2 کروڑ رشوت مانگ رہی ہے، نجی سوسائٹی کی عدالت میں درخواست

    کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے لیے 2 کروڑ رشوت مانگ رہی ہے، نجی سوسائٹی کی عدالت میں درخواست

    کراچی: ایک نجی سوسائٹی نے عدالت میں دہائی دی ہے کہ کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے لیے 2 کروڑ رشوت مانگ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسکیم 33 میں گلشن اقبال میں واقع کاٹن سوسائٹی میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں دی گئی درخواست پر عدالت نے ایم ڈی کے الیکٹرک کو 3 ماہ میں درخواست پر کارروائی کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے کے الیکٹرک کو نیپرا قوانین کے مطابق شکایت سن کر فیصلہ کرنے کا حکم دے کر درخواست نمٹا دی۔

    درخواست گزار کے وکیل منصف جان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کاٹن سوسائٹی کے مکین 100 فی صد بجلی کا بل ادا کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود کے الیکٹرک نے سوسائٹی کو لائن لاسز والے علاقے میں شامل کر لیا ہے۔

    229 صنعتی یونٹس بند ہو گئے

    وکیل کا کہنا تھا کہ سوسائٹی میں گوٹھوں کی طرح روزانہ چودہ چودہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، اور لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے لیے 2 کروڑ روپے رشوت طلب کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کو سو فی صد بل ادا کرنے والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔