Author: عطیہ اکرم

  • درختوں کی کٹائی پر زبردست ایکشن، شاپنگ مال پر پونے 2 کروڑ جرمانہ، افسران معطل

    درختوں کی کٹائی پر زبردست ایکشن، شاپنگ مال پر پونے 2 کروڑ جرمانہ، افسران معطل

    کوئٹہ: درختوں کی کٹائی پر محکمہ جنگلات بلوچستان نے زبردست ایکشن لیتے ہوئے ایک شاپنگ مال پر پونے 2 کروڑ جرمانہ، اور افسران کو معطل کر دیا۔

    محکمہ جنگلات بلوچستان کے مطابق کوئٹہ میں حالی روڈ پر چنار کے درختوں کی کٹائی پر جان شاپنگ مال انتظامیہ کو ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا ہے۔

    مال انتظامیہ نے حالی روڈ پر بغیر اجازت چنار کے درخت کاٹ دیے تھے، محکمہ جنگلات کوئٹہ ڈویژن کے کنزرویٹر محمد نیاز خان کاکڑ نے فاریسٹ گارڈ نوروز خان کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے مال انتظامیہ کو ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کا جرمانہ کر دیا۔

    محکمہ جنگلات کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی اور شعبان میں بھی درختوں کی کٹائی پر نوٹس لے کر 3 بلاک افسران، اور ایک رینج فاریسٹ افسر کو معطل کر دیا گیا، مذکورہ افسران کے خلاف سوموار کو ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

    کنزرویٹر کوئٹہ ڈویژن محکمہ جنگلات نیاز کاکڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے احکامات پر درختوں کی کٹائی کرنے والے ماحول دشمن عناصر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

    درخت ہمارے ماحول کو صحت مند اور خوب صورت بناتے ہیں، یہ انسانی، ماحولیاتی اور اقتصادی فوائد کے حامل ہیں، نئے درخت لگا کر ان کی مکمل نگہداشت کریں گے، جس کے لیے عوامی تعاون ناگزیر ہے۔

  • محکمہ صحت بلوچستان میں غیر مجاز ادائیگیوں کا سلسلہ رک نہ سکا، 52 کروڑ کی ایک اور ادائیگی کا انکشاف

    محکمہ صحت بلوچستان میں غیر مجاز ادائیگیوں کا سلسلہ رک نہ سکا، 52 کروڑ کی ایک اور ادائیگی کا انکشاف

    کوئٹہ: محکمہ صحت بلوچستان میں غیر مجاز ادائیگیوں کا سلسلہ رک نہ سکا، ایک اور ادائیگی میں 52 کروڑ روپے بانٹے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ’مال مفت دل بے رحم‘ کے مصداق محکمہ صحت بلوچستان میں 52 کروڑ روپے سے زائد کی غیر مجاز ادائیگی کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے، ڈاکٹروں اور دیگر افسران کو کروڑوں روپے کی غیر مجاز ادائیگی کی گئی ہے۔

    غیر مجاز ادائیگی کا انکشاف محکمہ صحت کی آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ 52 کروڑ روپے کی خطیر رقم کی غیر قانونی ادائیگی ڈاکٹروں، آفیسروں اور دیگر اسٹاف کو کی گئی ہے۔

    ویڈیو رپورٹ: رائیڈرز کمر اور گردن کی تکالیف میں کیوں مبتلا ہو رہے ہیں؟

    قواعد و ضوابط کے مطابق محکمہ اس رقم کی ادائیگی کا مجاز نہیں تھا، ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں رقم کی وصولی کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم آڈٹ رپورٹ کی تیاری تک رقم کی وصولی کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق ماضی میں بھی محکمہ صحت کی جانب سے 20 کروڑ روپے کی ادائیگیاں کی گئی تھیں، بار بار غیر مجاز ادائیگی کا اعادہ باعث تشویش ہے۔

  • بلوچستان کے سرکاری محکمے میں 13 ارب سے زائد کی بے قاعدگی کا انکشاف

    بلوچستان کے سرکاری محکمے میں 13 ارب سے زائد کی بے قاعدگی کا انکشاف

    کوئٹہ: بلوچستان کے محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب سے زائد کی بے قاعدگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق مالی سال 23-2021 کے دوران محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب 34 کروڑ کے غیر مجاز اخراجات کی نشان دہی کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ میں معلوم ہوا کہ 12 ارب 11 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، اور حکومتی ٹیکسوں کی مد میں 52 کروڑ روپے کی کم وصولی کی گئی۔

    ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق سرکاری خزانے سے 61 کروڑ 92 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، جب کہ محکمے نے مجموعی طور پر 9 کروڑ 50 لاکھ روپے کی وصولی نہیں کی۔

    آڈٹ آبزرویشنز کا محکمے کی جانب سے تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا، آڈٹ رپورٹ میں ذمہ دار افراد کی نشان دہی اور کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    گزشتہ ہفتے بلوچستان میں کوئٹہ کے سول اسپتال میں دوائیوں کی خریداری کی مد میں ایک ارب سے زائد کی بے قاعدگیوں کا بھی انکشاف ہوا تھا۔ 22-2017 تک کے آڈٹ میں زبردست بے قاعدگیاں سامنے آئیں، آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 5 سال میں اسپتال کے مین اسٹور سے 2 کروڑ 28 لاکھ کی دوائیاں غائب ہوئیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسٹنٹس کی 3 کروڑ 17 لاکھ کی مشکوک خریداری بھی سامنے آئی ہے، اسٹنٹس کی مقامی خریداری میں 4 کروڑ خرچ کیے گئے تھے۔ آکسیجن پلانٹ کے ٹینڈرز میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کی بے قاعدگیاں ہوئیں، سول اسپتال کو آکسیجن سلنڈر کی غیر ضروری کھپت سے 6 کروڑ کا نقصان ہوا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق وردی، فرنیچر اور مشینری کی خریداری کی مد میں 6 کروڑ 18 لاکھ کی بے قاعدگیاں کی گئیں۔