Author: اظہر فاروق

  • پاکستان تحریک انصاف  کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ

    پاکستان تحریک انصاف کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کردیا اور قائمہ کمیٹیوں سے بھی علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سیلابی صورتحال پر بحث کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

    اسد قیصر نے واک آؤٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ پنجاب کے عوام کے ساتھ ہیں لیکن انہیں ایوان میں آئینی اور قانونی حقوق حاصل نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسی ناانصافی کے باعث ہم نے نہ صرف اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے بلکہ ہم نے قائمہ کمیٹیوں سےبھی علیحدگی اختیار کرلی ہے۔

    اسپیکر ایاز صادق نے واک آؤٹ کرنے والے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب پر بحث جاری تھی، جن ارکان کے علاقے ڈوبے ہوئے ہیں انہیں اس میں بات کرنی چاہیے تھی۔

    انہوں نے اقبال آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا اپنا علاقہ زیرِ آب ہے، آپ اس پر اظہارِ خیال کریں۔

    اسپیکر نے افسوس کا اظہار کیا کہ واک آؤٹ کرنے والے ارکان کم از کم سیلابی صورتحال پر بحث میں تو شریک ہو سکتے تھے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلم گھمن نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے، ان کا حلقہ سیلاب سے متاثر ہوا لیکن کوئی حکومتی رکن وہاں نہیں پہنچا۔

    جس پر انتظار حیدری نے کہا کہ ملک کو بانی پی ٹی آئی جیسے ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور شبلی فراز کو مئی 9 واقعات سے متعلق مقدمات میں سزا کے بعد نااہل قرار دیا جا چکا ہے، جس سے پی ٹی آئی کو قانونی مشکلات کا مزید سامنا ہے۔

    دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) ارکان کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں پر افسوس کا اظہار کیا تھا اور ایوان کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ ارکان قائمہ کمیٹیوں کا حصہ رہیں تاکہ پارلیمانی عمل کو بہتر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔

  • پاکستانی انٹیلیجینس نے مقبوضہ کشمیر میں را کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کر دیا

    پاکستانی انٹیلیجینس نے مقبوضہ کشمیر میں را کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کر دیا

    راولپنڈی : پاکستانی انٹیلیجینس نے مقبوضہ کشمیر میں را کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کر دیا اور ایل اوسی سے متصل جنگلات میں خفیہ تربیتی مراکزمیں غیر مقامی دہشتگردوں کا انکشاف کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی انٹیلیجنس اداروں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کرتے ہوئے عالمی برادری کو نئی انٹیلیجنس رپورٹ ارسال کر دی۔

    اسپیشل انٹیلیجنس رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں غیر مقامی دہشت گردوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاعات ملی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ غیر ملکی دہشت گرد بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی را کی پشت پناہی میں سرگرم ہیں اور قابض افواج کے اڈوں، مورچوں اور ٹریننگ ایریاز کے قریب آزادانہ گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ جنگلاتی علاقوں میں خفیہ تربیتی مراکز قائم ہیں، جہاں ان غیر مقامی دہشت گردوں کو عسکری تربیت دی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق یہ دہشت گرد آپس میں پشتو اور دری زبان میں گفتگو کرتے ہیں، جس سے قوی امکان ہے کہ وہ غیر ملکی کرائے کے قاتل ہیں۔

    انٹیلیجنس رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد یا تو کشمیری مجاہدین کے خلاف کارروائیوں میں استعمال کیے جائیں گے یا پھر پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے "فالس فلیگ آپریشنز” میں۔

    پاکستان نے اس خصوصی رپورٹ کو عالمی برادری اور دوست ممالک کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت کی یہ سرگرمیاں کشمیری عوام کے بنیادی حقوق دبانے اور خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی نئی سازش ہیں۔

    انٹیلیجنس ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنے مراسلے میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مشکوک کیمپس اور غیر ملکی دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر سوال اٹھائے اور را کے مذموم عزائم پر کڑی نظر رکھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی انٹیلیجنس ایجنسیاں ان خفیہ کیمپس اور دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ بھارت کی کسی بھی نئی چال کو ناکام بنایا جا سکے۔

  • پاکستان افغانستان چین سہ فریقی مذاکرات آج کابل میں شروع

    پاکستان افغانستان چین سہ فریقی مذاکرات آج کابل میں شروع

    اسلام آباد (20 اگست 2025): علاقائی امن و استحکام، دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے، اور افغانستان کی سی پیک میں شمولیت کا ایجنڈا لیے پاک افغان چین سہ فریقی مذاکرات کا ساتواں دور کابل میں شروع ہو گیا۔

    سہ فریقی مذاکرات میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں، جب کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور افغان وزیر خارجہ امیر مقام متقی اپنے اپنے ملک کا مؤقف پیش کریں گے۔

    مذاکرات مئی 2025 اور مئی 2023 میں ہونے والے اسلام آباد بیجنگ مذاکراتی عمل کا تسلسل ہیں، مذاکرات میں علاقائی سیکیورٹی اور بین السرحدی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے القاعدہ، ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی اور تحریک اسلامی مشرقی ترکستان کے ٹھکانوں کے خاتمے پر بات چیت ہوگی۔

    چین کا مؤقف ہے کہ افغانستان میں عسکریت پسندی چینی اویغور آبادی کے لیے خطرہ ہے، جب کہ پاکستان بھی افغان سرزمین کے دہشت گردی کے لیے استعمال پر تحفظات رکھتا ہے۔

    بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت افغانستان کو سی پیک میں شامل کرنے اور توانائی کے ذخائر تک رسائی کا ایجنڈا بھی مذاکرات کا حصہ ہے۔ مذاکرات میں پاکستان علاقائی سیکیورٹی، باہمی روابط کے فروغ اور انسانی امداد کی پالیسی کا اپنا مؤقف پیش کرے گا۔

    چین اس مذاکراتی عمل میں پاک افغان حکومتوں کے درمیان روابط کے فروغ کے لیے پُل کا کردار ادا کر رہا ہے۔ کابل میں سہ فریقی مذاکرات دو روز تک جاری رہیں گے جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

  • برطانیہ کے لیے پروازوں کے آغاز سے سیاحت کو بھی فروغ ملے گا، وزیراعظم

    برطانیہ کے لیے پروازوں کے آغاز سے سیاحت کو بھی فروغ ملے گا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے لیے پروازوں کے آغاز سے سیاحٹ کو بھی فروغ ملے گا۔

    وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ملاقات کی، شہباز شریف نے برطانیہ کے لیے پروازوں پر پابندی کے خاتمے پر انہیں مبارکباد دی۔

    وزیراعظم نے ایوی ایشن ڈویژن کی پذیرائی کی اور خواجہ آصف اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے لیے پاکستانی پروازوں کا دوبارہ آغاز انتہائی اہم سنگ میل ہے، ماضی میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے غیرذمہ دارانہ بیانات سے پابندیاں لگیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے غیرذمہ دارانہ بیانات سے ملکی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پروازوں کی پابندی کے خاتمے سے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے لیے سفری سہولت میں اضافہ ہوگا۔

    علاوہ ازیں وزیراعظم اور وزیر دفاع نے ملاقات میں سیاسی اور وزارتی امور پر بھی گفتگو کی۔

    یہ پڑھیں: بڑی خبر: برطانیہ نے پاکستانی ایئر لائنز پر عائد پابندیاں ختم کر دیں

    واضح رہے کہ پاکستان کا نام برطانیہ کی ایئر سیفٹی لسٹ سے نکال دیا گیا ہے، اور پاکستانی ایئر لائنز پر پابندیاں ختم ہو گئیں۔

    برطانوی ہائی کمیشن نے کہا کہ برطانیہ نے پاکستانی ایئر لائنز پر عائد پابندیاں ختم کر دی ہیں، پاکستانی ایئرلائنز اب برطانیہ کے لیے پروازوں کی اجازت کی درخواست دے سکتی ہیں۔

    برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق پابندیوں کے خاتمے کا فیصلہ ایوی ایشن سیفٹی میں بہتری پر یو کے ایئر سیفٹی کمیٹی نے کیا ہے، اب ایئر لائنز کو پروازوں کے لیے یو کے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے اجازت لینا ہوگی۔

  • خوشخبری: پنشن میں بڑا اضافہ ہو گیا

    خوشخبری: پنشن میں بڑا اضافہ ہو گیا

    اسلام آباد (16 جولائی 2025): وفاقی حکومت نے ای او بی آئی پنشرز کی پنشن میں بڑے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں عوامی مفاد سے متعلق متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ای او بی آئی پنشنزر کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی منظوری دی۔ اس اضافے کا اطلاق کابینہ یکم جنوری 2026 سے ہوگا۔

    اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ (ای او بی آئی) میں اصلاحات سے متعلق کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔

    اجلاس میں جان لیوا مرض کینسر، امراض قلب اور زندگی بچانے والی دواؤں کی درآمد پر مزید 5 سال تک استثنیٰ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کابینہ نے اس فیصلے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ جان بچانے والی درآمدی دواؤں کی کھلے عام فروخت پر پابندی ہوگی جب کہ ان کی درآمد کے لیے لائسنسنگ اتھارٹی سے منظوری درکار ہوگی۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

    اجلاس میں دیگر کئی اہم قومی امور زیر بحث آئے اور متعدد امور کی منظوری دی گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پیش کیے گئے مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 5 فیصؔد اضافہ کیا گیا تھا۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس میں شہزاد اکبر کا کرپشن میں مرکزی کردار، ذرائع

    190 ملین پاؤنڈ کیس میں شہزاد اکبر کا کرپشن میں مرکزی کردار، ذرائع

    190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کا کرپشن میں مرکزی کردار نکلا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر پر غیرقانونی اسکیم کا ماسٹر مائنڈ بن کر پاکستان کو مالی نقصان پہنچانے کا الزام ہے، انہوں نے 6 نومبر 2019 کو رازداری معاہدے پر دستخط کیے، 190 ملین پاؤنڈ کی رقم مخصوص اکاؤنٹ سے سپریم کورٹ کے نامزد اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔

    مخصوص اکاؤنٹ کو اسٹیٹ بینک کا اکاؤنٹ ظاہر کرکے رجسٹرار سپریم کورٹ کے نام کردیا گیا، شہزاد اکبر نے 4 سے 8 فروری اور 22 سے 26 مئی 2019 تک برطانیہ کے دورے کیے، دوروں میں شہزاد اکبر نے برطانوی ہوم سیکریٹری اور نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈی جی سے بات چیت کی۔

    ذرائع کے مطابق شہزاد اکبر نے برطانوی دوروں میں این سی اے حکام سے فنڈز واپسی کا خفیہ روڈ میپ تیار کیا، انہوں نے بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایف بی آر، ایف آئی اے اور اسٹیٹ بینک کو آگاہ نہیں کیا، بدنیتی کے باعث 190 ملین پاؤنڈ ریاست کے بجائے کسی کو فائدہ دینے کے لیے استعمال ہوئے۔

    ‘190 ملین پاؤنڈ کی ڈیل شہزاد اکبر اور فرح گوگی نے مل کر انجام تک پہنچائی’

    شہزاد اکبر 6 نومبر کو معاہدے پر دستخط کرچکے تھے مگر کابینہ کو تین دسمبر 2019 کو بتایا، تحقیقات سے ثابت ہوا ملزم شہزاد اکبر نے بدنیتی اور کرپشن فنڈز چھپانے میں مرکزی کردار ادا کیا، اس کیس میں نیب اور دیگر متعلقہ ادارے تحقیقات کررہے ہیں اور قانونی کارروائی جاری ہے۔

    سابق مشیر احتساب نے اینٹی کرپشن یونٹ کی تشکیل نوٹیفکیشن اور کابینہ اجلاس سے پہلے ڈیڈ پر دستخط کرنا بھی ملزم کی بدنیتی کا ثبوت ہے، نومبر 2019 کے آخری ہفتے میں کابینہ اجلاس سے پہلے برطانیہ سے پاکستان کو رقم منتقل کی گئی، اے آر یو کے دائرہ اختیار سے تجاوز کرکے شہزاد اکبر نے سابق وزیراعظم کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی جرم کی بنا پر شہزاد اکبر کو اشتہاری مجرم قرار دیا گیا ہے۔

  • ’’کسانوں کو آسان شرائط پر قرض کی فراہمی‘‘، وزیراعظم کا بڑا فیصلہ

    ’’کسانوں کو آسان شرائط پر قرض کی فراہمی‘‘، وزیراعظم کا بڑا فیصلہ

    وزیراعظم شہباز شریف نے زرعی شعبے کی مزید اصلاحات اور کسانوں کو آسان شرائط پر قرض فراہم کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے ہیں۔

    اے آر ائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں زرعی شعبے کی کارکردگی اور جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں زرعی شعبے کے لیے قائم ٹاسک فورس نے شرکا کو بریفنگ دی۔

    وزیراعظم نے اجلاس زرعی شعبے کی مزید اصلاحات اور ملک میں زرعی پیداوار میں اضافے اور زرعی اصلاحات کیلیے جامع لائحہ عمل طلب کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں کسانوں کو آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی کے لیے بھی جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو ہر قسم کی رہنمائی فراہم کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ زرعی پیداوار میں بہتری، ویلیو ایڈیشن اور زرعی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ اولین ترجیح ہے۔ زرعی اجناس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلیے زرعی شعبے کے تحقیقی مراکز کو مزید فعال بنایا جائے اور اس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کےتحت جدید تحقیق کو یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے زراعت میں مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات سے استفادہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زرعی اجناس کی ویلیو ایڈیشن کےحوالے سے اقدامات کا لائحہ عمل بھی پیش کیا جائے اور منافع بخش فصلوں کی کاشت اور پاکستان کو غذائی تحفظ سے متعلق خود کفیل بنایاجائے۔

    وزیراعظم نے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے صوبائی حکومتوں سے روابط اور تعاون مزید مربوط بنانے، کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تجاویز کیلیے مشاورت کرنے اور زراعت کے جدید طریقہ کار اپنانے میں کسانوں کی معاونت کی جائے۔

    شہباز شریف نے سندھ اور بلوچستان میں کپاس کی کاشت کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ جامع منصوبہ بندی کرنے اور نباتاتی ایندھن کو ملک کے انرجی مکس میں شامل کرنے کے لیے تحقیق اور منصوبہ بندی کرنے کی ہدایات بھی کیں۔

  • مخصوص نشستوں پر بحال 77 اراکین اسمبلی سے متعلق اہم فیصلہ

    مخصوص نشستوں پر بحال 77 اراکین اسمبلی سے متعلق اہم فیصلہ

    مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس میں سپریم کورٹ آئینی بینچ کے فیصلے کے بعد بحال ہونے والے 77 اراکین اسمبلی سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے مخصوص نشستوں پر نظر ثانی کیس کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر معطل 77 اراکین کو بحال کر دیا تھا۔ اب ان کی تنخواہوں سے متعلق بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں پر بحال اراکین کو معطلی کے عرصہ کی تنخواہیں بھی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے حکم پر 13 مئی 2024 کو مخصوص نشستوں پر معطل ہونے والے 77 اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کو ان کی معطلی کے روز سے تنخواہ جاری کی جائے گی۔

    سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے قومی اسمبلی کے مجموعی طور پر 22 اراکین معطل ہوئے تھے جن میں 19 خواتین اور 3 اقلیتی اراکین شامل تھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ 22 میں سے 19 اراکین کی بحالی کو نوٹیفکیشن ہوچکا، تین کا باقی ہے۔ قومی اسمبلی کے مذکورہ 19 اراکین کو 13 مئی سے لے کر عدالتی فیصلے کی تاریخ تک بنیادی تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔ تاہم انہیں ٹی اے ڈی اے اور دیگر الاؤنسز نہیں ملیں گے۔

    مذکورہ اراکین کو 13 مئی 2024 سے 31 دسمبر 2024 تک ڈیڑھ لاکھ روپے فی رکن بنیادی تنخواہ جب کہ یکم جنوری 2025 سے عدالتی فیصلے تک حال ہی میں اضافہ کی گئی تنخواہ کے تناسب سے بنیادی تنخواہ دی جائے گی۔

    صوبائی اسمبلیوں میں بحال 55 مخصوص نشستوں کے اراکین کو بھی بنیادی تنخواہ ایکٹ کے مطابق ادا کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کے مطابق تمام جماعتوں کو ما سوائے تحریک انصاف (سنی اتحاد کونسل) ان کی نشستوں کے تناسب سے مخصوص نشستیں الاٹ کر دی گئی تھیں۔

    پی ٹی آئی (سنی اتحاد کونسل) نے مخصوص نشستوں کے لیے پہلے الیکشن کمیشن اور پھر پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ تاہم فیصلہ ان کے حق میں نہ آ سکا اور یہ مخصوص نشستیں ن لیگ، پی پی، جے یو آئی (ف) سمیت پارلیمنٹ میں موجود دیگر جماعتوں کو دے دی گئیں۔

    پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے گزشتہ سال 12 جولائی کو الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی (سنی اتحاد کونسل) کو اس کی جنرل نشستوں کی بنیاد پر مخصوص نشستوں کا اہل قرار دے دیا تھا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دیگر جماعتوں کو دی گئی مخصوص نشستوں پر 77 اراکین کو معطل کرنے کے احکامات دیے تھے، جس کے اگلے روز 13 مئی 2024 کو ان کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا تھا۔

    تاہم سپریم کورٹ آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس میں گزشتہ سال کے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا تھا جس کے تحت پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی تھی۔

  • وزیراعظم کا دورہ آذربائیجان مکمل، وطن واپسی

    وزیراعظم کا دورہ آذربائیجان مکمل، وطن واپسی

    لاہور : وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کا 2 روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے، اعلیٰ سفارتی و حکومتی اہلکاروں نے انہیں رخصت کیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق فذولی ہوائی اڈے پر آذربائیجان کے وزیرِ تعلیم و سائنس امین امر اللائیف، آذربائیجان کے پاکستان میں سفیر خضر فرہادوف، پاکستان کے آذربائیجان میں سفیر قاسم محی الدین اور اعلیٰ سفارتی و حکومتی اہلکاروں نے وزیرِ اعظم و پاکستانی وفد کو الوداع کیا۔

    وطن واپسی کے بعد وزیراعظم شہبازشریف ایئرپورٹ سے لاہور ماڈل ٹاؤن میں اپنی رہائش گاہ پہنچ گئے
    ان کے ہمراہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراطلاعات عطا تارڑ بھی پہنچے ہیں۔

    شہباز شریف نے اپنے دورے کے دوران خانکندی میں منعقدہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور عالمی و علاقائی امور پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔

    وزیرِ اعظم نے علاقائی روابط، تجارت، سرمایہ کاری، پائیدار ترقی اور علاقائی امن کیلئے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

    ذرائع کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم باکو سے آذربائیجان کے شہر فضولی پہنچے اور رات کو وطن واپس روانہ ہوئے تھے۔

  • پاکستان کی بڑی کامیابی: سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت نے پاکستانی موقف کی تائید کر دی

    پاکستان کی بڑی کامیابی: سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت نے پاکستانی موقف کی تائید کر دی

    سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ یکطرفہ معطل نہیں کیا جا سکتا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہے۔ دو ماہ قبل اپریل میں مقبوضہ کشمیر میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان مخالف مختلف اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بھارت کے اس یکطرفہ اقدام کے خلاف پاکستان نے ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا، جس نے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل اور ثالثی عدالت کا کردار محدود نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت کا معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنا درست نہیں۔

    ثالثی عدالت نے مستقل عدالت برائے انصاف کے تحت فیصلہ دیا اور اپنے فیصلے میں کہاکہ بھارتی اقدام سے عدالت کی فیصلہ سازی کی حیثیت بالکل بھی متاثر نہیں ہوتی۔ کسی ایک فریق کے معاہدہ معطلی کے یکطرفہ فیصلے سے عدالت کارروائی نہیں روکے گی۔

    ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاکہ عدالت نے سندھ طاس معاہدے کا بغور جائزہ لیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس معاہدے پر فیصلہ سازی جاری رکھے گی۔

    دوسری جانب حکومت پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کا بھارتی اقدام کو معاہدے کی رو سے غیر قانونی قرار دینا خوش آئند ہے۔ اس معاہدے کے حوالے سے ثالثی عدالت کا کردار نمایاں ہے۔

    پاکستان نے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کے اہمیت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا واضح موقف ہے کہ ہم بھارت سے جموں وکشمیر، پانی، تجارت، دہشتگردی سمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/indus-waters-treaty-between-pakistan-and-india-documents/