Author: اظہر فاروق

  • کامران مرتضیٰ سزا کے باوجود بانی پی ٹی آئی کے مذاکرات جاری رکھنے کے اعلان پر حیران

    کامران مرتضیٰ سزا کے باوجود بانی پی ٹی آئی کے مذاکرات جاری رکھنے کے اعلان پر حیران

    اسلام آباد : جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سزا کے باوجود بانی پی ٹی آئی کے مذاکرات جاری رکھنے کے اعلان پر حیرانگی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان معاملات طے ہو چکے تھے مگر اب لائن کٹ چکی ہے، اسٹیبلشمنٹ نو مئی کے واقعات سے پیچھے نہیں ہٹے گی حکومت کے پاس نو مئی سے متعلق فیصلے کا کوئی اختیار نہیں۔

    جے یو آئی کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ سزا کے باوجود بانی پی ٹی آئی کا مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان حیران کن ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حیران ہوں جن کے چالان پیش ہو چکے پی ٹی آئی آن کے لئیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کر رہی ہے، جوڈیشنل کمیشن اورسیاسی ورکرز کی رہائی کا مطالبہ کسی بیوقوفی سے کم نہیں۔

    مذاکرات سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ لگتا نہیں ان مذاکرات کاکوئی نتیجہ نکلے گا، دوسری طرف والے کیا ان کوسیاسی ورکرمانیں گے۔

  • پی ٹی آئی نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے

    پی ٹی آئی نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے، جس میں وفاقی حکومت سے دو کمیشن آف انکوائریز تشکیل دینےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کاتیسرادور جاری ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے کمیٹی چیئرمین چھوڑنے کی پیشکش کی ، جس پر عمر ایوب خان نے اسپیکر قومی اسمبلی کی چیئرمین شپ پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    جس کے بعد پی ٹی آئی نے تین صفحات پرمشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ مذاکراتی کمیٹی میں پیش کردیا، جس میں وفاقی حکومت سے دو کمیشن آف انکوائریز تشکیل دینےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پہلا کمیشن نومئی واقعات ،بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے اور دوسرا کمیشن چوبیس سے ستائیس نومبر تک کے واقعات کی تحقیقات کرے۔

    چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا یے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے اور سپریم کورٹ کے تین ججز کوکمیشن کا حصہ بنایا جائے۔

    مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مشاورت سے سات روز میں کمیشن تشکیل دیا جائے، کمیشن 9مئی اور 24 سے 27 نومبرتک کے واقعات کی تحقیقات کرے ساتھ ہی 9 مئی اور نومبر 2024 کے سیاسی قیدیوں کے قانونی عمل میں شفاف معاونت کی جائے۔

    تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشنز2017 کے کمیشن آف انکوائری ایکٹ کے تحت قائم کئے جائیں اور جوڈیشل کمیشنز کی کارروائی عوام اور میڈیا کے لیے کھلی ہونی چاہیے،پی ٹی آئی کا مطالبہ

    چارٹر آف ڈیمانڈ میں یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ انٹرنیٹ بندش کی قانونی حیثیت اور اسکے اثرات کا بھی جائزہ لیا جائے۔

    تحریری مطالبات میں کہا گیا ہے کہ حکومتیں قانون کے مطابق تمام سیاسی قیدیوں کی ضمانت یا سزا معطلی کےاحکامات کی حمایت کریں ، تجویز کردہ دونوں کمیشنز کا قیام سنجیدگی کے عزم کی لازمی علامت ہے۔

    تحریک انصاف کی جانب سے تحریری انتباہ کیا ہے کہ جوڈیشل کمیشنز کوتشکیل نہ دیاگیا تو مذاکرات جاری رکھنے سے قاصر رہیں گے، جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دینےپر مذاکرات جاری نہیں رہیں گے۔

    تحریری مطالبات پرعلی امین گنڈاپور،عمر ایوب، ناصر عباس، اسد قیصر، سلمان اکرم ،حامد رضا کے دستخط ہیں۔

  • وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ میں آئندہ ہفتے توسیع کی جائے گی، حنیف عباسی، طارق فضل چوہدری، پیر عمران شاہ کو کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق توقیر شاہ، شیخ آفتاب، سعد وسیم، طلال چوہدری اور سردار یوسف کی بھی وفاقی کابینہ میں شمولیت کا امکان ہے، نئے وزرا 9 یا 10 جنوری کو حلف اٹھائیں گے۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ میں توسیع کے اگلے مرحلے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم کی دعوت کے باوجود کابینہ میں شامل ہونے سے دوبارہ انکار کر دیا ہے۔

    پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی

    وزیر اعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں عندیہ دیا تھا کہ کابینہ میں کچھ نئے چہرے شامل کیے جائیں گے اور کچھ محکموں میں رد و بدل کیا جا سکتا ہے۔

  • مدارس رجسٹریشن ترمیمی بل کے نکات سامنے آ گئے

    مدارس رجسٹریشن ترمیمی بل کے نکات سامنے آ گئے

    اسلام آباد: مدارس رجسٹریشن ترمیمی بل کے اہم نکات سامنے آ گئے ہیں، بل پر صدر مملکت کے دستخط کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل کے مطابق جو مدارس ترمیمی بل کے نفاذ سے پہلے قائم ہوئے ہیں، وہ 6 ماہ میں رجسٹریشن کروائیں گے، اور جو دینی مدارس اس بل کے بعد قائم ہوئے وہ ایک سال میں رجسٹریشن کروائیں گے۔

    بل کے متن کے مطابق جن مدارس کے ایک سے زیادہ کیمپس ہیں انھیں صرف ایک رجسٹریشن کی ضرورت ہوگی، ہر دینی مدرسہ اپنی سرگرمیوں کی سالانہ رپورٹ رجسٹرار کو جمع کروائے گا۔

    بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہر مدرسہ اپنے حسابات کا آڈٹ کروا کر رپورٹ رجسٹرار کے پاس جمع کروائے گا، کوئی بھی مدرسہ شدت پسندی اور مذہبی منافرت پر مبنی مواد شائع کرے گا نہ پڑھائے گا۔

    صدر نے مدارس رجسٹریشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس جاری کر دیا

    واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے مدارس رجسٹریشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کر دیے ہیں، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    سوسائٹی رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ 2024 باقاعدہ طور پر ایکٹ بن گیا ہے، صدر آصف زرداری نے 27 دسمبر کو سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی ایكٹ 2024 پر دستخط کیے ہیں، ترمیمی ایکٹ کا بل 20 اکتوبر کو سینیٹ اور 21 اکتوبر کو قومی اسمبلی سے منظور ہوا تھا، اس آرڈیننس کے ذریعے ایکٹ کے سب سیکشن 5، 6، 7 میں ترامیم کی گئی ہیں۔

  • صدر نے مدارس رجسٹریشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس جاری کر دیا

    صدر نے مدارس رجسٹریشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس جاری کر دیا

    اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے مدارس رجسٹریشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کر دیے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوسائٹی رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ 2024 پر صدر پاکستان نے دستخط کر دیے، جس کے بعد یہ ایکٹ بن گیا ہے، صدر مملکت نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر بل سے متعلق سمری کی منظوری دی۔

    صدر آصف زرداری نے 27 دسمبر کو سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی ایكٹ 2024 پر دستخط کیے ہیں، ترمیمی ایکٹ کا بل 20 اکتوبر کو سینیٹ اور 21 اکتوبر کو قومی اسمبلی سے منظور ہوا تھا۔

    صدر آصف زرداری نے سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی آرڈیننس گزشتہ روز 28 دسمبر کو جاری کیا ہے، اس آرڈیننس کے ذریعے ایکٹ کے سب سیکشن 5، 6، 7 میں ترامیم کی گئی ہیں۔

    ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قانون کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹی ایکٹ کے مطابق ہوگی، یہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل کر لیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر آصف علی زرداری نے مولانا راشد محمود سومرو کی قیادت میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے وفد کو یقین دہانی کرائی تھی کہ دینی مدارس کے رجسٹریشن بل کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کیے جائیں گے، اور اس مسئلے کو حل کیا جائے گا۔

    پیپلز پارٹی کی قیادت اور جمعیت علمائے اسلام سندھ کے رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورت حال کے علاوہ مدارس رجسٹریشن بل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ صدر زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یقین دلایا تھا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن کا مسئلہ وعدے کے مطابق حل کیا جائے گا۔

  • چوہدری شجاعت حسین نے اہم تجویز پیش کر دی

    چوہدری شجاعت حسین نے اہم تجویز پیش کر دی

    سینئر سیاستدان چوہدری شجاعت حسین نے مسائل کےحل کیلئے فورم تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا۔

    چوہدری شجاعت حسین نے تجویز دی ہے کہ ایک فورم تشکیل دیں جو ملک اور عوام کو درپیش مسائل کافوری حل نکالے جس کی صدر یا وزیراعظم فورم سربراہی کریں۔

    انہوں نے مشورہ دیا کہ عسکری قیادت اور تمام سیاسی جماعتوں کو فورم کا حصہ بنایا جائے، فورم باہمی مشاورت سے مسائل کےحل کیلئے تجاویز مرتب کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت بڑے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے دہشت گردی میں اضافہ اور جانوں کاضیاع ہو رہا ہے ملک کو ابتر معاشی صورتحال کا سامنا ہے پارہ چنار میں قتل غارت کی وجہ سےحالات کشیدہ ہیں ملک میں مہنگائی عروج پراورتوانائی کابحران ہے۔

    سینئر سیاستدان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کےساتھ تعلقات میں مزیدبہتری لانےکی ضرورت ہے مسائل کے حل کیلئے تمام فریقین کو مل کر بیٹھنےکی ضرورت ہے۔

  • حکومت نے اتحاد تنظیم المدارس دینیہ کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے

    حکومت نے اتحاد تنظیم المدارس دینیہ کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے

    وفاقی حکومت نے اتحاد تنظیم المدارس دینیہ کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹٓیز ایکٹ کے تحت ہی کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب نہیں کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 26ویں ترمیم کی روشنی میں پاس مسودے پر نوٹیفکیشن جلد جاری کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف سے جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں مدارس رجسٹریشن کی تجاویز پر مثبت پیشرفت ہوئی تھی۔

    اعلامیے کے مطابق وزیرا عظم نے معاملات کو جلد حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزارت قانون معاملہ حل کرنے کیلئے آئین و قانون کے مطابق اقدامات کرے۔

    فضل الرحمان اور وزیراعظم کی ملاقات میں عبدالغفورحیدری، کامران مرتضیٰ، راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ شریک تھے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات عطاتارڑ، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ اور اٹارنی جنرل منصورعثمان بھی اس موقع پر موجود تھے۔

    ملاقات کے بعد جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مدارس سے متعلق بل پر وزیراعظم نے بات چیت کیلئے ملاقات کی دعوت دی، جس میں ہماری سب باتوں کا جواب مثبت آیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ ہم نے اپنا موقف ملاقات میں دہرایا، ہم نے واضح کیا کہ دونوں ایوانوں سے بل منظور ہونے کے بعد ایکٹ بن چکا ہے۔

  • سرکاری ملازمین کے لئے خوشخبری

    سرکاری ملازمین کے لئے خوشخبری

    اسلام آباد: سرکاری ملازمین کے الاؤنسز سے متعلق سفارشات کیلئے 8 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ وزیراعظم کی منظوری سے خصوصی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم کی منظوری سے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی ملازمین کے موجودہ الاؤنسز پر نظرثانی کی تجاویزکا جائزہ لیگی، جبکہ نئے الاؤنسز سے متعلق سفارشات بھی خصوصی کمیٹی تیارکریگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی کمیٹی کی جانب سے سفارشات وفاقی کابینہ میں پیش ہونگی، وزیرخزانہ محمداورنگزیب خصوصی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔

    وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن احد چیمہ کمیٹی کا حصہ ہوں گے، وزیرمملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک، سیکرٹری خزانہ بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

    جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکرٹری دفاع خصوصی کمیٹی کے ممبر ہوں گے جبکہ سیکرٹری داخلہ ڈویژن بھی خصوصی کمیٹی کے ممبرز میں شامل ہیں۔

    اس سے قبل سندھ حکومت نے سرکاری ملازمین کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا تھا کہ تنخواہ اور پنشن ایڈوانس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کرسمس کے موقع پر مسیحی ملازمین کو تنخواہ اور پنشن ایڈوانس میں ادا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، جس میں کہا ہے کہ مسیح برادری کے ملازمین کو 18 دسمبر کو تنخواہ اور پنشن اداکی جائے گی۔

    خیال رہے 25 دسمبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری کرسمس کا تہوارمنائے گی، اس موقع پر نت نئے انداز، رنگوں اور ڈیزائنوں کے کیکس، چاکلیٹس اور کنڈیز بھی تیار کی جاتی ہے۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

  • وزیراعظم شہباز شریف کی انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات

    وزیراعظم شہباز شریف کی انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات

    قاہرہ: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قاہرہ میں D-8 سربراہی اجلاس کے موقع پر انڈونیشیا کے صدر پرابو سوبیانتو سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو سے ملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق ہوگیا۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے قاہرہ پر وزیر اعظم شہباز شریف نے پرابو کو صدر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی، دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جس میں دو طرفہ تعلقات بشمول سیاسی، تجارتی اور اقتصادی امور کے علاوہ کثیر الجہتی فورمز پر تعاون شامل ہیں، دونوں رہنماؤں نے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    وزیراعظم نے کہا انڈونیشیا پاکستان کا قابل بھروسہ تجارتی شراکت دار ہے، انھوں نے خاص طور پر پام آئل فراہم کرنے والے ملک کے طور پر انڈونیشیا کے کردار سراہا، پاکستان خوردنی تیل کی ضروریات پورا کرنے کے لیے زیادہ تر حصہ انڈونیشیا سے برآمد کرتا ہے۔

    وزیر اعظم شہباز نے پاکستان کے آسیان میں سیکٹورل پارٹنر کا درجہ حاصل کرنے اور آسیان علاقائی فورم کی رکنیت کے لیے انڈونیشیا کی حمایت کو سراہا۔

    وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ پاکستان، انڈونیشیا کے تعاون اور حمایت سے آسیان کا مکمل ڈائیلاگ پارٹنر بنے گا، وزیراعظم شہباز شریف نے صدر پرابوو سوبیانتو کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی جو انھوں نے قبول کی۔

    دوسری جانب دونوں رہنماؤں نے فلسطین کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا، غزہ میں جنگ بندی پر زور دیا اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے ایک جامع طریقہ کار اختیار کرنے پر زور دیا۔

    دونوں رہنماؤں نے ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام ، جس کی سرحدیں 1967 سے پہلے کی طرز پر یوں اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، کے قیام کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

  • ’نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹ کھولنے پر پابندی، جائیداد اور گاڑی بھی نہیں خرید سکیں گے‘

    ’نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹ کھولنے پر پابندی، جائیداد اور گاڑی بھی نہیں خرید سکیں گے‘

    حکومت نے نان فائلرز کے گرد شکنجہ مزید سخت کرنے کی تیاری کرلی ہے جس کے بعد وہ بینک اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے، جائیداد اور گاڑی بھی نہیں خرید سکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹیکس لا ترمیمی بل 2024-25 قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جس کی مجوزہ ترمیم کے مطابق نان فائلرز پر 800 سی سی سے زائد کی گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہوگی، مخصوص حد سے زیادہ جائیداد نہیں خرید سکیں گے، مخصوص حد سے زیادہ شیئرز کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی۔

    مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ نان فائلر بینک اکاؤنٹ اوپن نہیں کرسکیں گے، ایک حد سے زیادہ ٹرانزیکشنز نہیں کرسکیں گے، انہیں موٹرسائیکل، رکشہ اور ٹریکٹر خریدنے کی اجازت ہوگی۔

    غیر رجسٹرڈ  کاروباری افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کئے جائیں گے، غیر رجسٹرڈ  کاروباری افراد جائیداد  ٹرانسفر نہیں کر سکیں گے، غیر رجسٹرڈ  افراد کی پراپرٹی کاروبار حکومت سیل کرنے کی مجاز ہوگی، ایف بی آر جن لوگوں کے نام کی لسٹ جاری کریگا ان کے اکاؤنٹس فریز ہوں گے۔

    مجوزہ ترمیم کے مطابق سیلز ٹیکس رجسٹریشن  نہ کرانے پر بینک اکاؤنٹس منجمد کئے جائیں گے، سیلز ٹیکس رجسٹریشن  نہ کرانے پراپرٹی  ٹرانسفر پر پابندی ہوگی، سیلز ٹیکس رجسٹریشن  کے 2 دن بعد ان فریز کر دیے جائیں گے جس کے لیے چیف کمشنر کے پاس اپیل کرنا ہوگی۔

    فائلر کے والدین، اولاد 25 سال تک کی عمر کے بچے ، بیوی فائلرز تصور ہوں گے جبکہ پابندی کا اطلاق وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد ہوگا۔