Author: بابر خان

  • بستر پر پیشاب کیوں کیا؟ لاہور میں تین سالہ بچہ قتل

    بستر پر پیشاب کیوں کیا؟ لاہور میں تین سالہ بچہ قتل

    لاہور میں سوتیلے باپ نے چارپائی پر پیشاب کرنے پر تین سالہ بچے کو قتل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے رائیونڈ میں کمسن بچے نے چارپائی پر پیشاب کیا تو سوتیلا باپ طیش میں آگیا اور کمسن بچے کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم اور بچے کی ماں کو گرفتار کرلیا۔

    ایس پی انویسٹی گیشن صدر کا کہنا ہے کہ رائیونڈ میں تین سالہ بچے عباس نے پیشاب کیا تو ملزم غلام عباس طیش میں آگیا اور تشدد کرکے بچے کو مار دیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم غلام عباس اور ماں سمیرا کو واقعے کے حقائق چھپانے پر گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی لاش کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

    ایک اور واقعے میں پنجاب پولیس نے شوہر کو قتل کرنے الزام میں خاتون کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق گھریلو جھگڑے پر رضیہ بی بی نامی خاتون نے اپنے شوہر کو تیز دھار آلے کے وار کرکے قتل کردیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • لاہور میں ماں اور 3 بچوں کے قتل  کا ڈراپ سین ، قاتل کوئی اور نہیں ، زندہ بچ جانے والا بیٹا نکلا

    لاہور میں ماں اور 3 بچوں کے قتل کا ڈراپ سین ، قاتل کوئی اور نہیں ، زندہ بچ جانے والا بیٹا نکلا

    لاہور : خاتون ڈاکٹر سمیت بچوں کے قتل کیس کا ڈراپ سین ہوگیا، قاتل کوئی اور نہیں، زندہ رہ جانے والا بیٹا نکلا، زین نے پب جی گیم کھیلنے سے منع کرنے پر قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے علاقے کاہنہ گجومتہ میں چند روز قبل خاتون ڈاکٹر سمیت تین بچوں کے قتل کی لرزہ خیز واردات کا ڈراپ سین ہوگیا، قاتل بچ جانے والا چودہ سالہ بیٹا نکلا۔

    پولیس نے بتایا زین نے پب جی گیم کھیلنے سے منع کرنے پرماں اور3بہن بھائیوں کو قتل کیا۔

    پولیس نے زین کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو ملزم نے اقبال جرم کرلیا، ملزم نے پولیس کو دوران تفتیش بتایا کہ وہ پب جی گیم کھیلنے کی وجہ سے نفسیاتی مریض ہوچکا تھا۔

    پولیس نے ملزم کو باقاعدہ گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا اور تفتیش کی جارہی ہے کہ اسلحہ کہاں سے آیا۔

    یاد رہے چند روز قبل گجومتہ میں گھر کی بالائی منزل پر لیڈی ہیلتھ ورکر ناہید اور اس کے تین بچوں کی لاشیں ملی تھیں جنھیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا ۔۔ واقعہ میں ایک بچہ زین زندہ بچ گیا تھا جس نے گھر کے دوسرے حصے میں ہونے کا ڈرامہ رچایا۔

  • لاہور پریس کلب کے باہر صحافی کا قتل ،  3 شوٹرز  گرفتار

    لاہور پریس کلب کے باہر صحافی کا قتل ، 3 شوٹرز گرفتار

    لاہور : پریس کلب کے باہر صحافی کے قتل میں ملوث 3افراد کو گرفتار کرلیا گیا ، حسنین شاہ کو  لین دین کے تنازعہ پر قتل کروایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پریس کلب کے باہر نجی ٹی وی کے کرائم رپورٹر حسنین شاہ کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی، پولیس نے تین شوٹرز کو گرفتار کرلیا، ملزمان کو سی سی ٹی فوٹیج اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔

    ،آپریشنزپولیس نے کہا کہ قتل میں ملوث گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے ، حسنین شاہ کو سونے کا کاروبار کرنے والے عامر بٹ نے لین دین کے تنازعہ پر قتل کروایا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ جیولر گروپ شہر میں زیورات دے کر سود کا کام کرتا ہے جبکہ سونے کا کاروبار کرنے والے عامر بٹ نے خود کو سی آئی اے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔، عامر بٹ نے جیل روڈ پر واقعہ شوروم میں ایس پی سی آئی اے کو اپنی گرفتاری دی۔

    ذرائع کے مطابق عامر بٹ کا کہنا ہے کہ اسکا حسنین شاہ کے قتل کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم پولیس قتل میں ملوث جیولر گروپ کے مالک اور ملزمان سے تفتیش کررہی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل مقامی صحافی حسنین شاہ کو شوٹرز نے فائرنگ کرکے پریس کلب کے سامنے قتل کردیا تھا۔

  • انار کلی دھماکہ ، مبینہ دہشت گردوں کی تصاویر سامنے آگئیں

    انار کلی دھماکہ ، مبینہ دہشت گردوں کی تصاویر سامنے آگئیں

    لاہور : انارکلی دھماکے میں ملوث مبینہ دہشت گردوں کی تصاویر سامنے آگئیں، سہولت کاروں اورمبینہ دہشت گردتینوں شلوارقمیض میں ملبوس تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں انارکلی دھماکے کی تحقیقات جاری ہے ، دھماکے میں ملوث مبینہ دہشت گردوں کی تصاویر اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیں۔

    انار کلی دھماکے میں ملوث مبینہ دہشت گردوں کی تصاویر سامنے آگئیں

    انار کلی دھماکہ ، مبینہ دہشت گردوں کی تصاویر سامنے آگئیں

    ذرائع نے کہا کہ فوٹیج میں جائے وقوعہ کے قریب ریکی کرتے ہوئے 2مبینہ سہولت کاروں کو دیکھا جاسکتا ہے جبکہ ڈیوائس پھینکنے والا مبینہ دہشت گرد اور دونوں سہولت کار تھوڑی دور اکٹھے بھی ہوتےہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مبینہ دہشت گرد اور سہولت کارایک دوسرے کے ساتھ فون پررابطےمیں تھے، سہولت کاروں اورمبینہ دہشت گردتینوں شلوارقمیض میں ملبوس تھے۔

    دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نےایک مرتبہ پھرجائے وقوعہ کاکنٹرول سنبھال لیا اور تباہ ہونے والی دکانوں کے مالکان کو بھی دکانوں کے پاس جانے سے روک دیا گیا ہے ، سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونےتک علاقہ سیل رہے گا۔

    خیال رہے انارکلی بازار میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں تین افراد جاں بحق جبکہ 26 زخمی ہوئے تھے ، دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا ہے اور تحقیقات کاعمل جاری ہے۔

  • دھماکا کیسے  ہوا؟ اے آر وائی نیوز نے ویڈیو حاصل کرلی

    دھماکا کیسے ہوا؟ اے آر وائی نیوز نے ویڈیو حاصل کرلی

    لاہور: لاہور کے مصروف و قدیم انار کلی بازار میں ہونے والے بم دھماکے کی ویڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، دھماکے کے وقت کئی خواتین خریداری میں مصروف تھا کہ اچانک زوردار دھماکا ہوا اور ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیل گیا تاہم کیمرہ محفوظ رہا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دھماکے کے بعد کے مناظر بھی محفوظ ہوگئے، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خوفناک دھماکے بعد جائے حادثے پر افراتفری پھیلی اور لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے، دھماکے کے زخمی مدد کے لئے پکارتے رہے۔

    یہ بھی پڑھیں: انارکلی دھماکا: وزیراعظم کا نوٹس، رپورٹ طلب

    اس سے قبل بھی اے آر وائی نیوز کو دھماکے کے بعد کی ایک اور ویڈیو موصول ہوئی تھی، جو ممکنہ طور پر ایک دکان کی تھی ، دھماکے کے بعد دکان کی چھت کا ملبہ بیٹھے ہوئے افراد پر آن گرا تھا۔

    واضح رہے کہ آج دوپہر میں لاہور کے علاقے انارکلی میں 1 بجکر 40 منٹ پر ٹائم ڈیوائس دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں نو سالہ بچے سمیت 2 افراد جاں بحق جبکہ 28 زخمی ہوئے۔

    بم ڈسپوزل یونٹ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 10 کلو وزنی بم استعمال کیا گیا۔

  • لاہور : خاتون ڈاکٹر سمیت  3 بچوں کے قتل  کا مقدمہ درج

    لاہور : خاتون ڈاکٹر سمیت 3 بچوں کے قتل کا مقدمہ درج

    لاہور : خاتون ڈاکٹر سمیت 3بچوں کے قتل کامقدمہ درج کرلیا گیا تاہم جناح اسپتال میں تاحال لاشوں کا پوسٹمارٹم نہ ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے علاقے کاہنہ میں 4 افراد کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ مقتولہ ڈاکٹر کے بیٹے علی زین کی مدعیت میں نامعلوم افراد کیخلاف درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ 8 سالہ فاطمہ ڈاکٹر ناہید کی لے پالک بچی تھی، مقتولین کی اہل خانہ کوہمسائےنےاطلاع دی، ہمسایہ موٹر پمپ چلانے آیا تو دروازہ کھلا پایا۔

    دوسری جانب جناح اسپتال میں خاتون ڈاکٹر سمیت 3بچوں کی لاشوں کا تاحال پوسٹمارٹم نہ ہو سکا ، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی پولیس یامدعی کی ابھی درخواست موصول نہیں ہوئی، پولیس کی جانب سے قانونی کاغذات ملتے ہی پوسٹمارٹم شروع کیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز لاہور کے علاقے کاہنہ میں ایک گھر سے لیڈی ہیلتھ ورکر سمیت 3 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں ، تمام افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ وقوعہ سے 6گھنٹے  قبل گھر کےباہر کھڑی گاڑی مریضہ کی تھی، مریضہ گاڑی میں لیڈی ڈاکٹر سے ٹائم لے کر آئی تھی، گاڑی میں ڈاکٹر ناہید کے گھر آنے والے افراد کا وقوعہ سےتعلق نہیں۔

    حکام نے کہا تھا کہ شواہد کی مدد سے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔

  • لاہور میں قتل کی لرزہ خیز واردات، خاتون ڈاکٹر کی 3 بچوں سمیت لاشیں برآمد

    لاہور میں قتل کی لرزہ خیز واردات، خاتون ڈاکٹر کی 3 بچوں سمیت لاشیں برآمد

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں خاتون ڈاکٹر کو 3 بچوں سمیت قتل کردیا گیا ، مقتولہ کا ایک بیٹا دوسرے کمرے میں ہونے کے باعث بچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں قتل کی لرزہ خیزواردات کا واقعہ پیش آیا، جہاں لاہور کے علاقے گجومتہ میں ایک مکان سے خاتون ڈاکٹر اور 3 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

    پولیس نے بتایا کہ تمام افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے، مقتولہ کاایک بیٹادوسرے کمرےمیں موجود تھا، جس کے باعث خوش قسمتی سے بچ گیا۔ ڈاکٹرناہید گائناکالوجسٹ تھیں اور گھر کے نیچے ہی کلینک تھا۔

    حکام کا کہنا تھا مقتولہ کے شوہر سبطین نے دوسری شادی کر رکھی تھی اور ڈیفنس میں رہائش پذیر ہے۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کرتحقیقات کاآغازکردیا ہے اور فرانزک ٹیموں کی مدد سے شواہد جمع کیے جارہے ہیں۔

    آئی جی پنجاب نے گھر سے 4 افراد کی لاشیں ملنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔

    آئی جی پنجاب نے کہا کہ فرانزک ٹیموں کی مددسےواقعہ کی فوری تحقیقات کی جائیں اور ملزمان کوجلدازجلدگرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔

    ور:وزیراعلیٰ پنجاب نے گجومتہ میں 4افراد کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی اولاہور سے رپورٹ طلب کرلی اور ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لاکر مزید کارروائی کی جائے اور مقتولین کے لواحقین کوہرصورت انصاف فراہم کیاجائے۔

  • لاہور سے 4بہنوں کے اغوا کے معاملے کا ڈراپ سین، والد ملوث نکلا

    لاہور سے 4بہنوں کے اغوا کے معاملے کا ڈراپ سین، والد ملوث نکلا

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس کام کرگیا، لاہور پولیس نے فیکٹری ایریا سے اغوا ہونے والی چاروں بہنوں کو بازیاب کرالیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق چاروں بہنوں کو ان کا باپ اپنے ساتھ لے گیاتھا، واقعے پر وزیراعلیٰ اور آئی جی پنجاب نے فوری نوٹس لیا، جس پر کارروائی کرتے ہوئے بچیوں کے حقیقی باپ کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

    بچیوں کے اغوا سے متعلق ان کی والدہ نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں شبہ ظاہر کیا تھا کہ بچیوں کوان کاوالد اغواکرکےلےگیا ہے، ڈیڑھ سال سے شوہر کےساتھ ناراضگی چل رہی ہے، ناراضگی کے بعدشوہر سےالگ ہوگئی تھی۔

    خاتون نے مزید بتایا تھا کہ میرےشوہر کا موبائل فون بند ہے،شبہ ہے اسی نے بچیوں کو اغوا کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: لاہور سے 4 کمسن بہنیں مبینہ طور پر اغوا، پولیس حکام میں ہلچل

    وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے فیکٹری ایریا سے اغوا ہونے والی 4 سگی بہنوں کی بازیابی پر پولیس کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے بروقت کارروائی کرکے بچیوں کی بحفاظت بازیابی یقینی بنائی، فوری کارروائی پر پولیس ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے پر آئی جی پنجاب راؤ سردارعلی خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی تھی، آئی جی پنجاب نے ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ بچیوں کی باحفاظت بازیابی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

  • لاہور سے 4 کمسن بہنیں مبینہ طور پر اغوا، پولیس حکام میں ہلچل

    لاہور سے 4 کمسن بہنیں مبینہ طور پر اغوا، پولیس حکام میں ہلچل

    لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا میں 4 سگی بہنوں کو مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فیکٹری ایریا کے علاقے سے 4 معصوم بہنیں مبینہ طور پر اغوا ہوگئیں، مغوی بچیوں کی عمریں 2 سے 14 سال کے درمیان ہیں، سگی بہنوں کو مبینہ طور پر کیوں اغوا کیا گیا؟ فوری وجوہات معلوم نہ ہوسکی ہیں۔

    لاپتہ ہونے والی بچیوں کی ماں نے تھانے میں اپنی بچیوں کے اغوا کا مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان میں بتایا کہ لوگوں کے گھروں میں کام کرکے واپس پہنچی تو بچیاں گھر میں نہیں تھیں، ہرجگہ تلاش کیا تاہم بچیوں کا نہیں پتہ چلا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: اہم تنصیبات کو نشانے بنانے کا منصوبہ ناکام، بڑی گرفتاریاں

    ادھر اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے پر آئی جی پنجاب راؤ سردارعلی خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بچیوں کی باحفاظت بازیابی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

    ڈی آئی جی آپریشنز لاہور بچیوں کی والدہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں اور تمام پہلوؤں پر تفتیش کرکے بچیوں کی جلد بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔اے آر وائی نیوز کی خبر پر آئی جی نے نوٹس لے لیا ہے۔

  • بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ، شوٹر کو اسلحہ فراہم کرنے والا مرکزی ملزم ٖگرفتار

    بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ، شوٹر کو اسلحہ فراہم کرنے والا مرکزی ملزم ٖگرفتار

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں شوٹر کو اسلحہ فراہم کرنے والے مرکزی ملزم اٖفضل کو گرفتار کرلیا، افضل نے تحقیقات میں بتایاکہ شوٹرزکو نہیں جانتا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری ہے ، لاہور سی آئی اے پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے شوٹر کو اسلحہ فراہم کرنے والے مرکزی ملزم اٖفضل کو گرفتار کرلیا۔

    دوران تفتیش افضل کے انکشاف پر دو اہم کردار ساجدگرمااورمحسن سامنے آئے ہیں ، افضل نے تحقیقات میں بتایاکہ شوٹرزکو نہیں جانتا، اسلحہ ساجد کے کہنے پر دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں سامنے آنے والا محسن جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہے جب ساجد گرما کو تفتیش کے لیے فون کیا تو فرار ہوگیا، اس سلسلے میں پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہے۔

    اس سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ بلال یاسین پر حملے میں ملوث دو اہم کرداروں کی شناخت کی گئی تھی ، دونوں ملزمان نے شوٹرز کو فائرنگ کے لیے بھیجا تھا، گرفتاری کے بعد واقعے کے محرکات کا علم ہوگا۔

    دوسری جانب کیمروں کی مدد سے فائرنگ کرنے والے ملزمان کی تصویر پولیس کی جانب سے جاری کی جاچکی ہے اور شوٹرز کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

    ایک حملہ آور نے سبز اور ایک نے سیاہ جیکٹ پہن رکھی تھی جبکہ حملہ آوروں نے منہ پر رومال لپیٹ رکھے تھے اور کچھ دور جاکر حملہ آوروں نے چہروں سے رومال ہٹائے۔