Author: بابر خان

  • مینار پاکستان واقعہ: لڑکی کو کیسے بچایا؟ پولیس اہلکار نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    مینار پاکستان واقعہ: لڑکی کو کیسے بچایا؟ پولیس اہلکار نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    لاہور میں ٹک ٹاکر لڑکی کے ساتھ شرمناک واقعہ کے موقع پر مدد کے لیے پہچنے والےڈالفن اہلکار ‏زمان قریشی نے کہا ہے کہ اطلاع ملتے ہی روانہ ہوگئے تھے لیکن مینارپاکستان پر رش کی وجہ سے ‏پہنچنے میں تیس منٹ لگ گئے۔

    نمائندے اے آر وائی نیوز بابر خان سے گفتگو کرتے ہوئے زمان قریشی نے کہا کہ مینارپاکستان ‏گیٹ سے اسٹیج تک پہچنےمیں30منٹ لگے، 500سے700لوگوں نےلڑکی کو گھیرا ہوا تھا۔

    زمان قریشی نے بتایا کہ جب ہم پہنچے تو لڑکی برہنہ اور نیم بےہوش تھی، قریب موجود لڑکوں ‏سے قمیض لےکر لڑکی کو پہنائی۔

    ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی ٹک ٹاک ویڈیوز، مسیحائی کے شعبے سے تعلق ہونے کا انکشاف

    لاہور گریٹر اقبال پارک میں 14 اگست کو ٹک ٹاک ویڈیو بناتے وقت اچانک وحشی ہجوم نے عائشہ ‏اکرم پر حملہ کر دیا تھا، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاتون نے کہا کہ مجھے ‏اندازہ نہیں تھا کہ اپنے شہر ہی میں محفوظ نہیں ہوں۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ایک کلپ ہی بنایا تھا کہ 400 سے 500 لوگوں نے مجھ پر حملہ کر دیا، ‏میرے ساتھ 10 سے 12 ساتھی تھے، لوگوں نے ان سب کو الگ کر کے مجھے قابو کیا، مجھ پر ‏تشدد کیا گیا، کوئی عریاں لباس بھی نہیں پہنا تھا مناسب لباس میں تھی، مجھے بار بار ہوا میں ‏اچھالا گیا، پتا ہی نہیں میرا قصور کیا ہے۔

    انھوں نے کہا میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسا واقعہ ہو جائے گا، اب تک یقین نہیں آ ‏رہا میرے ساتھ یہ سب ہوا، بے بسی کا یہ عالم تھا کہ موت کی دعائیں کیں۔

  • مبشر کھوکھر کا قتل، ملزم اور ان کی والدہ کے اکاؤنٹ میں ڈھائی کروڑ کی موجودگی کا انکشاف

    مبشر کھوکھر کا قتل، ملزم اور ان کی والدہ کے اکاؤنٹ میں ڈھائی کروڑ کی موجودگی کا انکشاف

    لاہور: مبشر کھوکھر کے قتل کیس میں ملزم اور ان کی والدہ کے اکاؤنٹ میں ڈھائی کروڑ کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اور صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر کے قتل میں تفتیش نے نیا موڑ لے لیا ہے۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مرکزی ملزم کی والدہ کو بھی حراست میں لے لیا، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم کی والدہ کے بینک اکاؤنٹ میں 1 کڑور روپے کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، دوسری طرف مرکزی ملزم ناظم کے بینک اکاؤنٹ میں بھی ڈیڑھ کروڑ روپے پائے گئے ہیں۔

    مبشر کھوکھر قتل کیس، سیکیورٹی کے خاص انتظامات کے باوجود ملزم پنڈال کیسے پہنچا؟

    خیال رہے کہ مرکزی ملزم ناظم مقتول مبشر کھوکھر کے پاس بھائی سمیت ملازم تھا، پولیس یہ جاننے کے لیے تفتیش کر رہی ہے کہ ناظم کے پاس اتنی رقم کہاں سے آئی، اس قتل کے پیچھے اصل ہاتھ کس کا ہاتھ ہے، اور کس نے اتنی رقم ملزم کو دی۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزم ناظم روزانہ کی بنیاد پر اپنا بیان بھی تبدیل کر رہا ہے۔

    مبشر کھوکھر قتل، ملزمان کے ریمانڈ کے لیے شواہد ناکافی قرار

    دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ناظم نے رقم جمع کرانے کے لیے جائیداد فروخت کرنے کا جعلی اسٹام پیپر بنوایا تھا، جسے پولیس نے برآمد کر لیا ہے، ملزم نے بینک کو ظاہر کیا تھا کہ اس نے اپنی جائیداد فروخت کی ہے۔

  • مبشر کھوکھر قتل کیس، سیکیورٹی کے خاص انتظامات کے باوجود ملزم پنڈال کیسے پہنچا؟

    مبشر کھوکھر قتل کیس، سیکیورٹی کے خاص انتظامات کے باوجود ملزم پنڈال کیسے پہنچا؟

    لاہور: پنجاب کے وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی تقریبِ ولیمہ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات  کے باوجود مسلح ملزم کے پنڈال میں پہنچنے پر سوالات اٹھنے لگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزردار کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے مبشرکھوکھر قتل کیس اور سیکیورٹی کے ناقص اتنظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیس حکام سے سوال کیا کہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات ہونے کے باوجود مسلح شخص تقریب میں کیسے پہنچا۔

     ایس پی سیکیورٹی موارہن خان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نجی دورے پر ولیمے کی تقریب میں شریک ہوئے تھے، وزیر اعلیٰ آفس نے پولیس کو اُن کی آمد سے ایک گھنٹے قبل آگاہ کیا۔

    دوسری جانب پولیس، اور اسپیشل برانچ اور وزیر اعلیٰ آفس ایک دوسرے پر ملبہ ڈالنے کی کوشش کی۔

    مزید پڑھیں: مبشر کھوکھر قتل، ملزمان کے ریمانڈ کے لیے شواہد ناکافی قرار

    پولیس کے مطابق تقریب میں واک تھرو گیٹ لگانے کا وقت نہیں ملا،  تقریب میں 15 سو سے زائد مہمان مدعو تھے، جلدی میں سب کو چیک کرنا بھی نا ممکن تھا۔

    حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ کے نجی دورے پر اہل کاروں کی تعداد بھی زیادہ نہیں ہوتی، مگر اُس وقت ایک ڈی ایس پی، 2 ایس ایچ اوز اور تقریباً 40 اہل کار موجود تھے، پولیس ذرائع کے مطابق اسپیشل برانچ کے اہل کاروں نے سراغ رساں کتوں سے پنڈال کو چیک بھی نہیں کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق سی سی پی او لاہور کو 3 روز قبل شادی کا کارڈ مل گیا تھا، جب کہ 8 کلب کے ایس پی سیکیورٹی تقریب کی جگہ پر موجود ہی نہیں تھے۔  ملزم نے پولیس کو تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ اسلحے کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب کے بہت قریب پہنچ گیا تھا جبکہ مبشر اور اسد کھوکھر دو بار بہت قریب سے گزرے۔

    تفتیش کے دوران ملزم نےانکشاف کیا کہ اسدکھوکھرکے بھائی نےاس کے بھائی کوقتل کرایا تھا،تقریب میں پہنچنےکےبعد دونوں بھائیوں کی تاک میں تھا، عثمان بزدار کی روانگی کے وقت تینوں بھائی ساتھ تھے، میں اُن کے پیچھے آیا اور جب وزیراعلیٰ گاڑی میں بیٹھے تو مبشر کھوکھر پر فائرنگ کردی۔

    یہ بھی پڑھیں: اسد کھوکھر کے بھائی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کا ساتھی گرفتار

    مرکزی ملزم ناظم نے بتایا کہ وہ تقریب میں سوا آتھ بجے پہنچ گیا تھا، اُس کی کسی نے تلاشی نہیں لی جبکہ  ساتھ میں عمر نامی دوست بھی تقریب میں شریک ہوا، جو موٹرسائیکل پر باہر کھڑا ہو کر انتظار کررہا تھا۔

  • دو اہم گرفتاریاں ، داسو حملے اور جوہر ٹاون دھماکے کی کڑیاں ملنے لگیں

    دو اہم گرفتاریاں ، داسو حملے اور جوہر ٹاون دھماکے کی کڑیاں ملنے لگیں

    لاہور: داسو حملے کی تحقیقات میں پولیس نے واقعے میں ملوث ہونے کے شبے میں لاہور سے دو بھائیوں کو حراست میں لے لیا، گرفتار دونوں بھائیوں کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق داسو حملہ اور جوہر ٹاون دھماکے کی کڑیاں ملنے لگیں ، دونوں حملوں میں ملوث ٹیم کا تعلق بھارتی حفیہ ایجنسی راسےثابت ہو رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ داسوحملے میں ملوث ہونے کے شبے میں لاہور سے 2مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ،گرفتار دونوں بھائیوں کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔

    ذرائع کے مطابق داسو حملے میں استعمال گاڑی لاہور میں مقیم شخص کی ملکیت تھی۔

    یاد رہے داسو پاور پراجیکٹ کی بس میں دھماکہ ہوا تھا اور حادثے میں 9 چینی باشندے اور 3 پاکستانی باشندے جاں بحق ہوگئے تھے۔

    حکومت پاکستان نے داسو پاور پراجیکٹ کی بس حادثے میں بارودی مواد کے استعمال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعہ میں دہشت گردی کے عنصر سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔

    بعد ازاں داسو بس دھماکے کی تحقیقات کیلئے چینی حکام بھی پاکستان پہنچے تھے وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ داسو واقعہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

    خیال رہے جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملوث تمام نیٹ ورک پکڑا گیا تھا اور ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکے کے پیچھے بھارتی ایجنسی را اورافغان این ڈی ایس کا ہاتھ ہے‌۔

  • برطانیہ پلٹ لڑکی سے زیادتی کیس کا ڈراپ سین

    برطانیہ پلٹ لڑکی سے زیادتی کیس کا ڈراپ سین

    لاہور: برطانیہ پلٹ لڑکی سے زیادتی کیس میں اہم موڑ آیا ہے، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور نے سائنسی بنیادوں پر کیس کو حل کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جینڈر سیل اقبال ٹاؤن ڈویژن میں دائر برطانیہ پلٹ لڑکی سے زیادتی کیس کا معمہ حل ہوگیا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شارق جمال خان کے مطابق ولیحہ عرفات نے ملزم فیضان تقویم کیخلاف ریپ کا مقدمہ تھانہ وحدت کالونی میں درج کروایا تھا۔

    جس پر جینڈر سیل اقبال ٹاؤن کی تفتیشی ٹیم نے پولیس ٹیم کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے ملزم فیضان کو گرفتار کیا، دوران تفتیش مدعیہ مقدمہ نے روبرو عدالت میڈیکل کروانے سے انکار کیا۔

    مدعیہ مقدمہ کا پولیس ریکارڈ چیک کروانے پر ولیحہ پیشہ ور مقدمہ باز نکلی، ولیحہ عرفات نے اس مقدمے میں بھی اپنا نام امان لکھوا کر پولیس کو گمراہ کیا، ولیحہ عرفات درجن سے زائد مقدمات میں مدعیہ، ملزمہ اور متاثرہ نکلی، ولیحہ عرفات شہریوں کو مقدمات میں پھنسا کر پیسے بٹورتی تھی۔

    ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے مطابق ولیحہ عرفات ہر مقدمے میں نام تبدیل کرتی اور جعلی شناختی کارڈ استعمال کرتی تھی، مدعیہ مقدمہ نے روبرو عدالت مقدمہ خارج کرنے کا بیان ریکار ڈ کروایا، حقائق کی روشنی میں شہری فیضان تقویم کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا گیا ہے۔

  • لاہورجوہرٹاؤن دھماکے میں گرفتار دہشت گردوں سے متعلق حیرت انگیز انکشافات

    لاہورجوہرٹاؤن دھماکے میں گرفتار دہشت گردوں سے متعلق حیرت انگیز انکشافات

    لاہور : جوہرٹاؤن دھماکے کے الزام میں گرفتار دہشت گرد عید گل اوراس کے دو سگےبھائی فورتھ شیڈول میں شامل نکلے جبکہ عیدگل اور پیٹرپال نے پیسوں کی لالچ میں دھماکا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ زیرحراست عیدگل اور اس کے 2بھائی فورتھ شیڈول میں شامل ہیں جبکہ عید گل گزشتہ سالوں میں متعدد مرتبہ بیرون ملک جاچکا ہے۔

    عید گل وزیرستان سے جھنگ میں خاندان کے ساتھ رہائش رکھے ہوئے تھا اور کام کے لیے بھائیوں کے ساتھ راولپنڈی میں زیادہ وقت گزارتا تھا، عید گل اور پیٹرپال کا چند سال قبل رابطہ ہوا ، دونوں نے پیسوں کی لالچ میں دھماکا کیا۔

    عید گل فورتھ شیڈول میں ہونے کے باوجود بیرون ملک اور دوسرے شہروں میں جانا پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ، عید گل سے مذید تفتیش کی جا رہی ہے اور مذید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

    حکام کاکہناہےکہ ملزم عید گل نےبارود سےبھری گاڑی جوہر ٹاؤن میں پارک کی تھی، ملزم کو گزشتہ روزراولپنڈی سےگرفتارکیاگیا تھا جبکہ تفتیش کیلئے زیرحراست ملزمان کی تعداد سات ہوگئی ہے۔

    پولیس کےمطابق دہشت گردپیٹرپال ڈیوڈنےدھماکےمیں استعمال کی گئی کارعیدگل کودی تھی، یہ کارپیٹرپال ڈیوڈنےدھماکہ سےسات روزقبل گوجرانوالہ سے خریدی تھی۔

  • جوہر ٹاؤن دھماکے کی خاتون سہولت کار گرفتار

    جوہر ٹاؤن دھماکے کی خاتون سہولت کار گرفتار

    لاہور: جوہر ٹاؤن دھماکے کے سلسلے میں گرفتاریاں جاری ہیں، پولیس نے ایک خاتون سہولت کار کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حراست میں لیے گئے پیٹر پال ڈیوڈ کی نشان دہی پر سہولت کار کرن کو گرفتار کر لیا گیا ہے، زیر حراست پیٹر پال لاہور کے علاقے ریواز گارڈن کے ہوٹل میں قیام کرتا تھا، سہولت کار کرن بھی ہوٹل میں اس کے ساتھ قیام کرتی تھی۔

    پولیس نے ہوٹل سے ریکارڈ اور سی سی ٹی وی فوٹیج تحویل میں لے لی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ نجی ہوٹل کے ملازمین سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے، اب تک کی جانے والی تمام گرفتاریاں پیٹر پال ڈیوڈ کی نشان دہی پر کی گئی ہیں۔

    آج ہی ذرائع نے بتایا ہے کہ جوہر ٹاؤن دھماکے کے مبینہ دہشت گرد سجاد حسین کو بھی منڈی بہا الدین سےگرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم نے گاڑی لاہور منتقل کرنے کا بھی اعتراف کر لیا ہے، حساس اداروں نے ملزم کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

    لاہور جوہرٹاؤن دھماکے میں ملوث مبینہ دہشت گرد گرفتار، گاڑی لاہور منتقل کرنے کا اعتراف

    پولیس نے 3 مشکوک افراد کو حراست میں لیا تھا، جنھیں سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا گیا، جب کہ حساس اداروں نے ایک کار مکینک کو بھی حراست میں لیا، جس پر بھی دھماکے میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

    گزشتہ روز تحقیقاتی اداروں نے لاہور دھماکے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کی شناختی دستاویزات حاصل کی تھیں، دستاویزات میں شناختی کارڈ، لائسنس اور تصاویر شامل تھیں، تحقیقاتی ذرائع کے مطابق پیٹر ڈیوڈ پال 25 سال سے بحرین میں مقیم تھا، شناختی کارڈ کے مطابق پیٹر ڈیوڈ ‏پال کی تاریخ پیدائش 1964 ہے۔

    یاد رہے کہ بدھ کو لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 24 افراد زخمی ہوگئے تھے، زخمیوں میں خواتین سمیت 2 بچے بھی شامل تھے۔

  • لاہور دھماکا، تحقیقات کا دائرہ وسیع، تفتیش میں‌ اہم پیشرفت

    لاہور دھماکا، تحقیقات کا دائرہ وسیع، تفتیش میں‌ اہم پیشرفت

    لاہور: انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) نے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق سی ٹی ڈی ذرائع نے بتایا کہ گاڑی میں دھماکا خیز مواد لاہور میں داخل ہونے کے بعد رکھا گیا، جو اندرونِ لاہور سے فراہم کیاگیا۔

    ذرائع کے مطابق تفتیشی اداروں نے ملزم پال ڈیوڈ کو گرفتار کر کے مزید تحقیقات کے  لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ گاڑی کو صبح 9 بج کر چالیس منٹ کے قریب بابو صابونا انٹرچینج پر روکا گیا، جس پر ڈرائیور نے کاغذات دکھائے تو اُسے جانے کی اجازت دے دی گئی، پولیس اہلکار گاڑی میں موجود مواد تلاش کرنے میں ناکام رہے۔

    ذرائع سی ٹی ڈی نے بتایا کہ دھماکےکی تحقیقات کے دائرہ کار کو مزید وسیع کردیا گیا، جس کے بعد بارودی مواد فراہم کرنے اور سہولت کار کی تلاش بھی شروع کی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ جوہر ٹاؤن دھماکا کیس میں اب تک لاہور سے تین مشکوک افراد کو  لاہور کے مختلف علاقوں سے حراست میں لیا گیا ہے۔

    کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت

    تفتیشی ذرائع نے جوہر ٹاؤن دھماکا کیس میں اہم پیشرفت ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایئرپورٹ سے گرفتار ہونے والے ملزم پیٹرپال ڈیوڈ سے متعلق اہم انکشافات کیے۔

    تفتیشی ذرائع کے مطابق پیٹرپال ڈیوڈ گوجرانوالہ کا رہائشی ہے، جسے کراچی جاتے ہوئے فلائٹ سےآف لوڈکرکے حراست میں لیا گیا، دھماکےمیں استعمال گاڑی 6 بار فروخت ہوئی تھی، آخری بار یہ گاڑی ڈیوڈپال نے گوجرانوالہ میں خریدی تھی۔

    مزید پڑھیں: جوہرٹاؤن دھماکا : ‘پنجاب پولیس نے تحقیقات میں زبردست کامیابی حاصل کرلی’

    یہ بھی پڑھیں: جوہر ٹاؤن دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالک کو حراست میں لے لیا گیا

    تفتیشی ذرائع کے مطابق ڈیوڈ پال نےکسی کےکہنے پر گاڑی مبینہ دہشت گردکو دی مگر ملزم نے دہشت گرد کی شناخت سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ واقعے کے تانے بانے کالعدم تنظیم سے مل رہے ہیں، جس کے بعد تفتیشی اداروں نے ڈیوٖڈ سے گاڑی خریدنے والے دہشت گرد کی تلاش شروع کردی ہے۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں رکشہ ڈرائیور باپ بیٹا سمیت تین شہید جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت تقریباً 17 زخمی ہوئے، واقعے میں ایک حاملہ خاتون بھی زخمی ہوئیں جن کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

  • مجھے نہیں پتہ میرے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں پیسے کون جمع  کرواتارہا، حمزہ شہباز

    مجھے نہیں پتہ میرے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں پیسے کون جمع کرواتارہا، حمزہ شہباز

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں اکاؤنٹس میں اربوں روپے جمع کروانے والوں سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا مجھے نہیں پتہ میرے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں پیسے کون جمع کرواتارہا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز مبینہ25 ارب شوگراسکینڈل میں ایف آئی اے میں پیش ہوئے ، جہاں حمزہ شہباز سے ایف آئی اے کی مشترکہ ٹیم نے پوچھ گچھ کی۔

    منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں حمزہ شہباز نے اکاؤنٹس میں اربوں روپے جمع کروانے والوں سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 2008سے2018تک ممبر قومی اسمبلی رہا۔

    حمزہ شہباز اینٹی منی لانڈرنگ قانون2010سے لاعلم نکلے اور کہا انسدادکرپشن ایکٹ 1947سےبھی واقف نہیں ہوں۔

    ایف آئی اےکی جانب سےپوچھےگئےسوال پرلاعلمی کااظہارکرتے ہوئے کہا مجھےنہیں پتہ میرےذاتی بینک اکاؤنٹس میں پیسےکون جمع کرواتارہا، سیاست میں مصروف ہونےکی وجہ سےپتانہیں چلا۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ عوامی پراجیکٹس سےمتعلقہ انجینئرز ،کنسلٹنٹس، ٹھیکیداروں سے ملاقات نہیں کی، سلمان شہباز، رمضان شوگرملزملازمین بیرون ملک کیوں فرارہوئےمجھےعلم نہیں۔

    رمضان شوگر ملز کا چیف ایگزیکٹو رہا ہوں ، چپڑاسی ،کلرکوں کےاکاؤنٹس میں 25 ارب کس نےجمع کروایا ذمہ داری میری نہیں ، ان 25ارب میں اگرکوئی ناجائز رقوم یاآمدن آئی تواس کی ذمہ داری میری نہیں۔

    رمضان شوگرملزکےڈائریکٹر اورمیرےخاندان کےبیرون ملک خفیہ اثاثےنہیں ، الزامات کاجواب میری قانونی ٹیم عدالت میں دےگی، حمزہ شہباز

    خیال رہے ایف آئی اے کی جانب سے حمزہ شہباز کو رمضان شوگر مل اور العریبیہ شوگر مل کیس میں طلب کیا گیا تھا اور دونوں ملز کا ریکارڈ بھی لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

  • جوہرٹاؤن دھماکا: حملے سے قبل پولیس کی جانب سے ممکنہ گاڑی کی تلاشی لئے جانے کا انکشاف

    جوہرٹاؤن دھماکا: حملے سے قبل پولیس کی جانب سے ممکنہ گاڑی کی تلاشی لئے جانے کا انکشاف

    لاہور : جوہر ٹاؤن دھماکے میں استعمال ہونے والی ممکنہ گاڑی کی پولیس کی جانب سے تلاشی لئے جانے کا انکشاف سامنے آیا تاہم اہلکاربارود سے بھری گاڑی کو روکنے کے باوجود مواد کا سراغ نہ لگا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن دھماکے کی تحقیقات جاری ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی ممکنہ گاڑی براستہ موٹر وے لاہورمیں داخل ہوئی، 9بجکر40منٹ پرگاڑی کو بابو صابوناکے پر سیکیورٹی اہلکار نے تلاشی کے لیے روکا اور دستاویزات کی جانچ کے بعد گاڑی کوروانہ کردیا گیا۔

    ذرائع نے کہا کہ ناکے پر اہلکاربارود سے بھری گاڑی کو روکنے کے باوجود مواد کا سراغ نہ لگا سکے ، سی ٹی ڈی نےبابوصابوناکے پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں کوشامل تفتیش کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گاڑی پیٹر ڈیوڈ پال کےزیراستعمال رہی ہے، ڈیوڈ پیٹر پال کو علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے جہازکےاندرسے حراست میں لیا گیا، ڈیوڈ پیٹر دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث ہوسکتا ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈیوڈپیٹرکراچی کارہائشی ہے، تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    گذشتہ روز جوہرٹاؤن دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا سراغ لگا لیا گیا تھا ، دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی11سال قبل گوجرانوالہ سےچھینی گئی تھی۔ گاڑی ایل ای بی9928چھیننے کا مقدمہ تھانہ کینٹ گوجرانوالہ میں درج ہے، پولیس نےگاڑی کا مقدمہ حافظ آباد کے رہائشی شکیل کے بیان پر درج کیا تھا۔

    گاڑی کے مالک شکیل نے ڈرائیور منظور کو دوست کو گاڑی دینے کے لیے بھیجا تھا ، جہاں 29نومبر2010کو صبح پونے10بجے3ڈاکوؤں نے ڈرائیور سے گاڑی چھین لی تھی۔

    واضح رہے کہ جوہر ٹاؤن میں دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 24 افراد زخمی ہوگئے تھے، زخمیوں میں خواتین سمیت دو بچے بھی شامل ہیں۔