Author: بابر ملک

  • پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں پر پنڈی ڈویژن میں کتنے مقدمات درج ہیں؟

    پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں پر پنڈی ڈویژن میں کتنے مقدمات درج ہیں؟

    پاکستان تحریک انصاف کے حالیہ احتجاج میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر راولپنڈی ڈویژن میں کتنے مقدمات درج ہیں ان کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف راولپنڈی ڈویژن میں مجموعی طور پر 29 مقدمات درج ہیں اور یہ مقدمات 24 سے 27 نومبر کے درمیان درج ہوئے ہیں۔

    سب سے زیادہ مقدمات حسان ابدال تھانے میں درج ہوئے جن کی تعداد 7 ہے۔ تھانہ حضرو میں 4 جب کہ تھانہ واہ کینٹ اور صادق آباد میں دو، دو مقدمات درج ہوئے ہیں۔

    تھانہ ٹیکسلا اور فتح جنگ میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف دو، دو مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ تھانہ دھمیال، تھانہ نیو ٹاؤن، تھانہ ایئرپورٹ میں ایک، ایک مقدمات درج کیا گیا ہے۔

    ان مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، بہن علیمہ خان، سابق صدر پاکستان عارف علوی، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت دیگر نامزد ہیں۔

    ان مقدمات میں دہشت گردی اور اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں۔ ملزمان پر توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ، ہنگامہ آرائی، پولیس اہلکاروں پر حملوں اور راستے بند کرنے کے الزامات ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-adyala-jail-meeting/

  • بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور پر راولپنڈی میں نئے مقدمات درج

    بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور پر راولپنڈی میں نئے مقدمات درج

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور دیگر کیخلاف راولپنڈی میں دو نئے مقدمے درج کرلئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 24 نومبر کے احتجاج کے خلاف  بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور دیگر کیخلاف راولپنڈی میں مزید 2 درج مقدمات  کرلئے گئے۔

    پچھتر ملزمان میں علیمہ خان، عمر ایوب، حماد اظہر، اسد قیصر، عارف علوی بھی نامزد ہے۔

    ملزمان پر الزام ہے انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف کارکنوں کو احتجاج پر اکسایا، عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا، سڑکیں بند کرکے پولیس سے مزاحمت کی، عوام میں خوف و ہراس پھیلایا جس کے نتیجے میں پنجاب پولیس کا ایک اہلکار مبشر حسن شہید ہوا جبکہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

    مقدمات میں عمران خان پر الزام ہے انہوں نے اڈیالہ جیل سے 24 نومبر کے پر تشدد احتجاج کی کال دی، پارٹی لیڈرز کو احتجاج کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایات جاری کیں جبکہ ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود امن و امان میں خلل ڈالا اور ریاست کے خلاف کارکنوں کو پرتشدد احتجاج پر اکسایا۔

    دوسری جانب راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت سمیت سینکڑوں کارکنان کے خلاف مختلف تھانوں 24 نومبر کے پر تشدد احتجاج کے خلاف اب تک 9 مقدمات درج کرلئے گئے۔

    مقدمات میں عمران خان ، بشری بی بی، علی امین گنڈا پور، عمر ایوب، عارف علوی، علیمہ خان، اسد قیصر، شیخ وقاص اکرم سمیت متعدد رہنماوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماوں پر الزام ہے انہوں نے کارکنوں کو پرتشدد احتجاج پر اکسایا، مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، پولیس اہلکاروں پر حملے کئے جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید متعدد زخمی ہوگئے۔

    ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے پرتشدد احتجاج کے خلاف تھانہ نیوٹاون، تھانہ دھمیال، تھانہ ٹیکسلا، تھانہ صادق آباد، تھانہ صدر واہ اور تھانہ نصیر آباد میں درج کئے گئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات سمیت تعزیرات پاکستان کی 14 دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمات میں اقدام قتل، کارسرکار میں مداخلت، پولیس کے ساتھ مزاحمت، سرکاری املاک پر حملے اور پولیس اہلکاروں کو زخمی و شہید کرنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی نے ویڈیو پیغام ریکارڈ کرا دیا، ذرائع

    بانی پی ٹی آئی نے ویڈیو پیغام ریکارڈ کرا دیا، ذرائع

    لاہور : اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے ملاقات کی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی نے ایک خصوصی ویڈیو پیغام ریکارڈ کرایا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آج دوپہر بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے خصوصی ملاقات کی۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران بیرسٹر گوہر کے پاس موبائل فون بھی موجود تھا، بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر گوہر کے موبائل فون پر اپنا ویڈیو پیغام ریکارڈ کرایا۔ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ویڈیو پیغام صرف امین علی گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کیلیے ہے کارکنان کیلئے نہیں۔

    اس حوالے سے جیل ذرائع کا کہنا ہے ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہنے والی اس ملاقات میں بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے عمران خان سے حکومت سے مذاکرات کی اجازت لی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دیں گے، حکومت نے ڈی چوک کے بجائے کسی اور جگہ دھرنے کی پیشکش کی ہے، دوسری جگہ کے انتخاب پر سہولیات دینے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔

    بعد ازاں اڈیالہ جیل سے واپسی پر گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ احتجاج کی کال بانی کی ہے اور وہ فائنل ہے۔

    علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شیخ وقاص اکرم نے ویڈیو پیغام ریکارڈ کرائے جائے سے متعلق خبر پر بتایا کہ عمران خان نے کسی کیلیے کوئی ویڈیو پیغام ریکارڈ نہیں کرایا۔

    پی ٹی آئی احتجاج: ڈی چوک کی طرف بڑھنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

  • بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علیمہ خان اور علی امین گنڈ اپور کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

    بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علیمہ خان اور علی امین گنڈ اپور کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علیمہ خان اورعلی امین گنڈاپور کے خلاف ایک اورمقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں 200 افراد کو بھی نامزد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علیمہ خان اورعلی امین گنڈاپور کے خلاف ایک اورمقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مقدمہ تھانہ دھمیال پولیس نےدہشت گردی اوردیگردفعات کے تحت درج کیا گیا، مقدمےمیں عارف علوی، اسد قیصر، عمر ایوب،حماد اظہر سمیت 200 افراد کو بھی نامزد کیا ہے۔

    ایف آئی آر مجموعی طور پر14 دفعات کےتحت درج کی گئی ہے اور متن میں لکھا گیا کہ ملزمان نے چکری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی اور ملزمان نے اشتعال انگیز نعرے بازی کرکے خوف و ہراس پھیلایا۔

    مزید پڑھیں : بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان پر تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج

    مقدمے میں کہا گیا کہ ملزمان نے پولیس پر پتھراؤ کیا،آتشی اسلحے سے فائرنگ کی اور علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی کی طرف سے24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا۔

    متن میں کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی ایما پر لوگ مشتعل ہوئےاورسڑکوں پرنکلے اور ملزمان نےدفعہ 144 کے نفاذکےباوجود امن و امان میں خلل ڈالا۔

    اس سے قبل بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر میں سابق صدر مملکت عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، شہریار ریاض، حماد اظہر، اور اسد قیصر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں ڈکیتی، اقدام قتل اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا۔

  • بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان پر تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج

    بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان پر تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی ہمشیرہ علیمہ خان پر تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں سابق صدر مملکت عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، شہریار ریاض، حماد اظہر، اور اسد قیصر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں ڈکیتی، اقدام قتل اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا۔

    متن کے مطابق بشریٰ بی بی نے 19 نومبر کے ویڈیو پیغام میں کارکنوں کوا سلام آباد پہنچنے کا کہا، جہاں پہنچ کر ملزمان نے پرتشدد احتجاج کر کے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، اور جلاؤ گھیراؤ کیا، ملزمان نے ریاستی اداروں کے خلاف نعرہ بازی کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔

    پی ٹی آئی احتجاج روکنے کیلیے حکومتی رکاوٹیں، کئی باراتیں بھی پھنس گئیں

    دوسری طرف جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور دیگر پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی، ملزمان کی عدم حاضری پر فرد جرم کی کارروائی 28 نومبر تک ملتوی کر دی گئی، وکیل پی ٹی آئی نے کہا راستوں کی بندش کے باعث ملزمان کا پیش ہونا ناممکن ہے۔

    ادھر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ برہان انٹرچینج پہنچ گیا ہے، مظاہرین نے ہرو پل پر دو قیدی وینز پر قبضہ کر لیا ہے، غازی بروتھا پل پر 23 پولیس اہلکار زخمی ہونے کی اطلاع ہے، اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستے مکمل طور پر سیل ہیں، راولپنڈی، اسلام آباد، مری میں تعلیمی ادارے بھی بند کیے گئے ہیں، پریکٹیکل امتحانات بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں، ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے، جڑواں شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔

  • بشریٰ بی بی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    بشریٰ بی بی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

     راولپنڈی:  احتساب عدالت نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس میں بشریٰ بی بی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی، عدالت نے بشریٰ بی بی کے ضامن کو بھی شوکاز جاری کیا ہے، سابق وزیراعظم عمران خان کو بھی 19 کروڑ پاؤنڈز کیس میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

    بشریٰ بی بی کو وارنٹِ گرفتاری مسلسل عدم حاضری کے باعث جاری کیے گئے، عدالت نے نیب کو بشریٰ بی بی کو گرفتار کر کے 26 نومبر کو پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    بشریٰ بی بی کا 24نومبر کے احتجاج سے متعلق ویڈیو پیغام جاری

     

  • بانی پی ٹی آئی کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    بانی پی ٹی آئی کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمے میں راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی اور بانی تحریک انصاف عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں نیو ٹاؤن پولیس  کے حوالے کر دیا اور 26 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے بانی پی ٹی آئی کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جب کہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے عمران خان کو تھانہ نیو ٹاؤن مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    بانی پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر، محمد فیصل ملک، علی بخاری اور فیصل چوہدری پیش ہوئے۔ انہوں نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے پر دلائل دیے اور وکیل سلمان صفدر نے انہیں تھانہ نیو ٹاؤن کے درج مذکورہ مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست کی۔

    پراسیکیوٹر نے بانی پی ٹی آئی کے وکلا کے دلائل کی مخالفت کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ دینے پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی کال پر دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے جب کہ بانی پی ٹی آئی نے 28 ستمبر احتجاج کی منصوبہ بندی اور اس کی کال بھی اڈیالہ جیل میں بیٹھ کر ہی دی تھی۔

    عدالتی فیصلے کے کچھ گھنٹے بعد بانی پی ٹی آئی کی تھانہ نیو ٹاؤن میں درج ایک اور مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی تھی۔ یہ مقدمہ جلاؤ گھیراؤ، پولیس سے مزاحمت، املاک کو نقصان سمیت دہشتگردی دیگر دفعات پر درج ہے۔

    عمران خان کے وکیل سلیمان صفدر نے اپنے دلائل میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور مقدمے میں درج متن مفروضے کی بنیاد پر ہے۔ وہ ڈیڑھ سال سے قید میں ہیں تو کیسے منصوبہ بندی کر سکتے ہیں؟ لہذا انہیں مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے عمران خان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور ان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کرنے کی ہدایت جاری کیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ کیس ٹو میں ضمانت منظور کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    عدالتی فیصلے کے کچھ گھنٹے بعد بانی پی ٹی آئی کی تھانہ نیو ٹاؤن میں درج ایک اور مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی تھی۔ یہ مقدمہ جلاؤ گھیراؤ، پولیس سے مزاحمت، املاک کو نقصان سمیت دہشتگردی دیگر دفعات پر درج ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/founder-of-pti-arrested-another-case/

  • بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا

    بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا، ان کو توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت پر رہا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار اڈیالہ جیل انتظامیہ کو موصول ہوئے ، جس کے بعد جیل حکام نے روبکار وصولی کے بعد قانونی کارروائی کا آغاز کیا۔

    جیل انتظامیہ روبکارموصول ہونے پرقانونی کارروائی کرکے عمران خان کی اہلیہ کو رہا کردیا گیا، ان کو توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت پر رہا کیا گیا۔

    اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد وہ بنی گالا روانہ ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں : بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری

    گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی ضمانت منظور کی تھی اور ججز کی عدم دستیابی کے باعث ان کی رہائی کی روبکار جاری نہیں ہو سکے تھے۔

    خیال رہے عمران خان کی اہلیہ مجموعی طور پر9 ماہ جیل رہیں، ان کو رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔

    سزا کا فیصلہ آنے کے بعد بشری بی بی نے خود جیل میں آکر گرفتاری دی تھی، بعد ازاں ان کو اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ منتقل کیا گیا تھا، کمشنر اسلام باد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا تھا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ سزا معطل کردی تھی تاہم ان کو توشہ خانہ ٹو میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔

  • کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے  پر راولپنڈی میں احتجاج،   150 سے زائد طلبا گرفتار

    کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر راولپنڈی میں احتجاج، 150 سے زائد طلبا گرفتار

    راولپنڈی : طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر راولپنڈی میں احتجاج کرنے والے 150 سے زائد طلباء کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس نے ڈھوک گنگال نجی کالج کے باہر احتجاج میں توڑ پھوڑ میں ملوث ایک سو پچاس سے زائد طلبا کو حراست میں لے لیا، جن کی شناخت کاعمل شروع کردیا گیا ہے۔

    ترجمان راولپنڈی پولیس نے بتایا کہ غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے اوع ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق عدالت سے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ یا کوئی بھی غیر قانونی سرگرمی قابل برداشت نہیں، ساتھی طلباء، اساتذہ اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    راولپنڈی پولیس نے مزید کہا کہ والدین اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے دور رکھیں، کریمنل ریکارڈ طلباء کے مستقبل کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔

    اس سے قبل لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پرراولپنڈی میں بھی طلباء سڑکوں پر نکل آئے، پنجاب کالج کے طلباء نے ڈھوک گنگال میں احتجاج کیا ، کالج کا مرکزی گیٹ توڑ دیا اور پتھراوکیا۔

    پنجاب کالج سکستھ کیمپس کے باہر طلباء نے ہنگامہ آرائی کی ، جس پر پولیس کی جانب سے طلباء کو منتشر کرنے کیلئے آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔

    سوشل میڈیا پر کالج طالبہ سے مبینہ زیادتی کی پوسٹ شیئر کرنے پر شہری کیخلاف مقدمہ درج 

  • گاڑی چوری کرنے والا 5 رکنی گینگ گرفتار، مسروقہ گاڑیاں برآمد

    گاڑی چوری کرنے والا 5 رکنی گینگ گرفتار، مسروقہ گاڑیاں برآمد

    راولپنڈی: نیو ٹاؤن پولیس نے انتہائی مطلوب 5 رکنی کار لفٹر گینگ کو گرفتار کرلیا، ملزمان سے 10 مسروقہ گاڑیاں اور 2 رکشے برآمد ہوگئیں۔

    سی پی او سید خالد ہمدانی کے مطابق برآمد شدہ گاڑیوں میں 4 کرولا، 2 مہران، 1 کورے، 2 پک اپ، 1 خیبر اور 2 رکشے شامل ہیں، گرفتار ملزمان میں جہانگیر، خورشید، کامران، افتخار اور خاندان خان شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان شاپنگ مالز اور پارکنگ سے ماسٹر کی اور دیگر طریقوں سے گاڑیاں چوری کرتے تھے، ملزمان سے وارداتوں میں استعمال ہونے والی ماسٹر کی بھی برآمد ہوئی ہیں۔

    ملزمان گاڑیاں چوری کر کے دیگر اضلاع میں فروخت کرتے تھے، راولپنڈی پولیس کار و موٹرسائیکل چوری کی روک تھام کے لیے ہمہ وقت مصروف عمل ہے۔