Author: اعجاز الامین

  • سال 2020  : وہ عالمی شخصیات جو اب ہم میں نہیں رہیں

    سال 2020 : وہ عالمی شخصیات جو اب ہم میں نہیں رہیں

    سال 2020 میں دنیا کے مختلف ممالک کی نمایاں شخصیات ہم سے بچھڑ گئیں، رواں سال جدا ہونے والے افراد کی فہرست میں کئی نامور فن کار بھی شامل تھے۔

    براڈ کاسٹر نجوا قاسم

    دو جنوری کو لبنان کے معروف ٹی وی چینل سے وابستہ سینئر اینکر اور نیوز کاسٹر نجوا قاسم 52 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ نجوا قسیم دبئی میں واقع اپنے گھر میں موجود تھیں کہ اس دوران انہیں ہارٹ اٹیک ہوا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

    عمان کے سلطان قابوس بن سعید

    10جنوری کو سلطنت عمان کے سلطان قابوس بن سعید 80 سال کی عمر میں پانچ عشروں تک اقتدار پر فائز رہنے کے بعد ہمیشہ کے لیے جدا ہوگئے۔ ان کے انتقال پر ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا۔

    مصر کے سابق صدر حسنی مبارک

    مصر کے سابق صدر حسنی مبارک25فروری کو 91 سال کی عمر میں انتقال کرگئے، کرپشن کے الزامات کی زد میں رہنے والے حسنی مبارک فالج کے باعث اسپتال میں زیرعلاج تھے، وہ مسلسل تین دہائیوں تک مصر کے صدر رہے۔

    ڈک ورتھ قانون کے بانی ٹونی لوئس

    لندن: کرکٹ کے کھیل میں ڈک ورتھ لوئس قانون کے بانی ٹونی لوئس3ا پریل کو 78 برس کی عمر میں دارِ فانی سے کوچ
    کرگئے۔ ڈک ورتھ لوئس (ڈی ایل) میتھڈ کے بانی نے 1992 میں قانون متعارف کرایا جو آج بھی نافذ العمل ہے۔

    بھارتی لیجنڈ کرکٹر والٹر ڈیسوزا

    بھارت کے لیجنڈ کرکٹر والٹر ڈیسوزا 11اپریل کو جہان فانی سے کوچ کرگئے، ان کی عمر93سال تھی، وہ رات کو سوئے
    اور اسی حالت میں دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ ڈیسوزا سب سے عمر دراز فرسٹ کلاس کرکٹر تھے۔

    برطانوی ریسنگ لیجنڈ سر اسٹرلنگ ماس

    برطانوی ریسنگ لیجنڈ سر اسٹرلنگ ماس طویل علالت کے بعد12اپریل کو انتقال کرگئے ہیں، دنیا کی سب سے بڑی کار ریس
    فارمولا ون کے مایہ ناز ڈرائیور سر اسٹرلنگ ماس کی عمر 90 سال تھی۔

    ٹام اینڈ جیری کے ہدایتکار جین ڈیچ

    بچوں کے بے حد پسندیدہ کارٹون ٹام اینڈ جیری اور پوپائے دی سیلر مین کے ہدایت کار آسکر ایواڈ یافتہ جین ڈچ20اپریل کو
    انتقال کرگئے ان کی عمر95 برس تھی۔

    بھارتی فلم اسٹار عرفان خان

    بھارتی فلم انڈسٹری کے مشہور اداکار عرفان خان29 اپریل کو ممبئی میں انتقال کرگئے۔ عرفان خان بڑی آنت کے انفیکشن کے
    باعث ممبئی کےاسپتال میں زیر علاج تھے۔ ان کی عمر 53برس تھی۔

    رگبی کے معروف امریکی کھلاڑی میکس تیورک

    امریکی ریاست کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے رگبی کے معروف کھلاڑی میکس تیورک 22جون کو اچانک انتقال کرگئے،
    ایک پارک میں چل قدمی کرتے ہوئے اچانک موت کے منہ میں چلے گئے، موت سے متعلق تاحال کوئی حتمی رائے سامنے نہیں
    آئی ہے۔

    بھارت کی معروف کوریو گرافر سروج خان

    بھارتی فلم انڈسٹری کی اس معروف کوریو گرافر سروج خان3جولائی کو ممبئی کے ایک اسپتال میں ہمیشہ کے لیے اس دنیا سے
    رخصت ہوگئیں۔ ان کا اصل نام نرملا پال تھا۔ انہوں نے 70سال کی عمر پائی۔

    ہالی ووڈ کے معروف کمپوزرایننیو مورریکو

    ہالی ووڈ کے مقبول ترین اطالوی میوزک کمپوزر آسکر ایوارڈ یافتہ ایننیو مورریکو8جولائی کو انتقال کرگئے، ان کی عمر 91
    برس تھی۔اطالوی میوزک کمپوزر سال 1928 میں اٹلی کے شہر روم میں پیدا ہوئے۔

    شارجہ کے نائب سربراہ شیخ احمد بن سلطان القاسمی

    متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ کے نائب سربراہ شیخ احمد بن سلطان القاسمی10جولائی کو انتقال کرگئے۔ شارجہ کی
    حکومت نے نائب سربراہ کے انتقال پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا اس دوران قومی پرچم بھی سرنگوں رہا۔

    امریکی باکسنگ کوچ ناظم رچرڈ سن

    امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر فلاڈیلفیا میں مقیم باکسنگ کے لیجنڈری کوچ ناظم رچرڈ سن25جولائی کو اچانک انتقال کرگئے۔

    معروف شاعر راحت اندوری

    اردو کے معروف شاعر راحت اندوری11اگست کو اس دنیا کو الودع کہہ گئے، انہوں نے کورونا پازیٹو ہونے کی اطلاع خود
    اپنے ٹوئٹر پیغام کے ذریعہ دی تھی۔ ڈاکٹر راحت اندوری کی عمر70 برس تھی۔

    کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ڈین جونز

    سابق آسٹریلوی کرکٹر اور کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ڈین جونز24ستمبر کو انتقال کرگئے، سابق ٹیسٹ کرکٹر کا انتقال ممبئی کے ایک اسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔ ڈین جونز کی عمر 59سال تھی، وہ 24مارچ 1961 میں میلبرن میں پیدا ہوئے۔

    بھارتی رہنما رہنما جسونت سنگھ

    قائد اعظم محمد علی جناح کی تعريف کرنے پر بی جے پی سے نکال ديے جانے والے رہنما جسونت سنگھ 27ستمبر کوانتقال کر گئے، انہیں بانی پاکستان پر کتاب لکھنے کی وجہ سے بھارت اور پاکستان دونوں ہی ملکوں ميں جانا جاتا ہے۔ سابق بھارتی سياست دان جسونت سنگھ کی عمر82 برس تھی۔

    امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح

    امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح طویل علالت کے باعث29ستمبر کو جہان فانی سے کوچ کرگئے۔ وہ امریکہ کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے ان کی عمر 91برس تھی۔

    نیوزی لینڈ کے مایہ ناز کرکٹر جان رچرڈ ریڈ

    نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے لیجنڈری کرکٹر جان رچرڈ ریڈ14اکتوبر کو انتقال کرگئے ان کی عمر92 برس تھی۔
    انٹرنیشنل کرکٹ کاؤنسل (آئی سی سی) کی جانب سے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا گیا۔

    سعودی شہزادہ نواب بن سعد بن مسعود

    سعودی شہزادہ نواب بن سعد بن مسعود بن عبدالعزیز20اکتوبر کو رضائے الہٰی سے انتقال کرگئے۔

    روضہ رسول کے خادم آغا احمد علی یاسین

    روضہ رسول اور حجرہ مبارک کی کئی دہائیوں تک خدمت کرنے والے بزرگ آغا احمد علی یاسین2 نومبر کو انتقال کرگئے
    آغا احمد یاسین کے انتقال کے بعد اب مدینہ منورہ میں صرف تین آغا حیات ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنی زندگی مسجد
    نبوی شریف کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہے۔

    بھارتی اداکار فراز خان

    اعصابی بیماریوں میں مبتلا ہونے والے بھارتی اداکار فراز خان4نومبر کو انتقال کرگئے، وہ علاج کے غرض سے اسپتال میں
    داخل تھے، انہوں نے اپنی زندگی کے آخری ایام کسمپرسی میں گزارے۔

    فلسطینی رہنما صائب عریقات

    فلسطین کی حکومت کے اہم عہدیدار صائب عریقات کرونا وائرس میں مبتلا ہوکر10نومبر کوجہان فانی سے کوچ کرگئے۔
    صائب عریقات الفتح پارٹی کے رکن اور دو دہائیوں سے فلسطین کے چیف مذاکرات کار رہے تھے۔ ان کی عمر 65سال تھی۔

    بحرین کے وزیر اعظم شہزادہ خلیفہ بن سلمان

    بحرین کے وزیراعظم شہزادہ خلیفہ بن سلمان الخلیفہ11 نومبر کو انتقال کر گئے، ان کی عمر84 سال تھی، شہزادہ خلیفہ
    بن سلمان الخلیفہ49 برس تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔

    سابق سوڈانی وزیر اعظم صادق المہدی

    سوڈان کے سابق وزیر اعظم صادق المہدی کورونا کے باعث26 نومبر کو انتقال کرگئےوہ گزشتہ تین ہفتے سے متحدہ عرب امارات کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ان کی عمر84سال تھی۔

    سعودی شہزادی مداوی بنت عبداللہ

    شہزادہ متعب بن عبداللہ بن سعود بن عبدالعزیز آل سعود کی والدہ سعودی شہزادی مداوی بنت عبداللہ25دسمبر کو انتقال کرگئیں

  • سال 2020 وہ شخصیات جو ہم سے جدا ہوگئیں

    سال 2020 وہ شخصیات جو ہم سے جدا ہوگئیں

    سال 2020 کئی حوالوں سے دنیا کے لیے اچھا سال ثابت نہیں ہوا، ملک کی نامور اور نہایت معتبر شخصیات اس سال میں ہم سے جدا ہو گئیں۔

    نئے سال کے آغاز پر سیاست و سماج، ادب و ثقافت کے میدان کی ان شخصیات کی یاد تازہ کرتے ہیں‌ جو اب ہمارے درمیان موجود نہیں۔اسی سال دنیا بھر میں پھیلی کورونا وائرس کی وبا کے باعث متعدد شخصیات بھھ اس کا نشانہ بنیں

    جسٹس(ر) فخرالدین جی ابراہیم

    معروف قانون دان، سابق اٹارنی جنرل اور سابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم 7 جنوری2020کو اس دنیائے فانی سے رخصت ہوئے۔ انتقال کر گئے،وہ بھارتی گجرات کے شہر احمد آباد میں 1928 میں پیدا ہوئے، ان کی عمر 91برس تھی۔

    تحریک انصاف کے بانی رہنما نعیم الحق

    وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما نعیم الحق15فروری 2020کو علالت کے باعث کراچی کے اسپتال میں انتقال کرگئے۔

    سابق میئر کراچی نعمت اللہ خان

    کراچی کے سابق میئر اور جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما نعمت اللہ خان 90 برس کی عمر میں25فروری 2020 کو انتقال کرگئے تھے۔ اگست 2001 سے جون 2005 تک کراچی کے میئر رہنے والے نعمت اللہ خان عرصہ دراز سے علیل تھے۔ وہ پیشے کے اعتبار سے وکیل اور الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر بھی رہے۔

    کامیڈین مزاحیہ اداکار امان اللہ

    ملک کی شوبز انڈسٹری کا بڑا نام اور کامیڈین لیجنڈ، مزاح کے شہنشاہ اور تھیٹر کے بادشاہ امان اللہ 6مارچ2020 کو70 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے۔ ان کے انتقال پر وزیر اعظم عمران خان اور دیگر شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا۔

    معروف اداکار اطہر شاہ خان جیدی

    ممتاز شاعر، ڈرامہ نگار اور معروف فن کار اطہر شاہ خان عرف جیدی ( تمغہ حسن کارکردگی) 10مئی2020 کو دنیائے فانی سے کوچ کرگئے ان کی عمر 77سال تھی۔ اطہر شاہ خان یکم جنوری 1943 کو بھارت کی ریاست رام پور میں پیدا ہوئے تھے۔

    سابق چیئرمین اعلیٰ تعلیمی بورڈ انوار احمد زئی

    ماہر تعلیم اور ضیاء الدین تعلیمی بورڈ کے ڈائریکٹر پروفیسر انوار احمد زئی31مئی 2020 کو مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 76سال تھی۔ وہ 5 اگست 1944ء کو بھارتی شہر جے پور میں پیدا ہوئے۔

    اداکارہ صبیحہ خانم

    ماضی کی خوبصورت اور معروف اداکارہ صبیحہ خانم13جون2020کو امریکا کے ایک اسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئیں، صبیحہ خانم 1935 میں گجرات میں پیدا ہوئیں ان کی عمر 84برس تھی۔

    معروف ٹی وی کمپیئر طارق عزیز

    پاکستان کے مایہ ناز ٹی وی کمپیئر طارق عزیز 17جون 2020کو خالق حقیقی سے جاملے ان کی عمر 84 برس تھی، طارق عزیز ادیب، شاعر اور سابق رکن قومی اسمبلی بھی تھے، انہوں نے کئی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔

    عالم دین مفتی محمد نعیم

    جامعہ بنوریہ کراچی کے مہتتم اور معروف عالم دین مفتی محمد نعیم20جون 2020 کو انتقال کرگئے، وہ 1958 کو  کراچی میں پیدا ہوئے، ان کی عمر 62سال تھی۔ ان کا آبائی تعلق بھارتی گجرات کے علاقے سورت سے تھا۔

    معروف عالم ِدین علامہ طالب جوہری

    معروف عالم ِدین اور ذاکر علامہ طالب جوہری انتقال22جون 2020 کو کراچی کے اسپتال میں خالق حقیقی سے جاملے،  علامہ طالب جوہری 27 اگست 1939ء کو پیدا ہوئے، ان کے والد مشہور عالم دین علامہ مصطفیٰ خاں جوہر تھے۔

    سینئر سیاستدان سید منور حسن

    سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن26جون2020کو اس دنیا کو خیرباد کہہ گئے، 5 اگست 1941 کو پیدا  ہونے والے سید منور حسن کا تعلق دہلی کے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ، متمول اور دینی اقدار کے حامل خاندان سے تھا جس نے  پاکستان کے قیام کے بعد کراچی میں سکونت اختیار کی، ان کی عمر 79برس تھی۔

    پی پی رہنما آیت اللہ درانی

    پیپلزپارٹی کوئٹہ کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر آیت اللہ درانی5جولائی کو انتقال کر گئے، ان کی عمر 64 برس تھی۔
    وہ گزشتہ چندروز سے کوئٹہ کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    نامور شاعر پروفیسر عنایت علی خان

    مسکراہٹیں بکھیرنے والے معروف شاعر اور استاد پروفیسر عنایت علی خان26جولائی کو خالق حقیقی سے جا ملے۔
    مرحوم کی عمر 85 برس تھی اور وہ کئی ماہ سے علیل تھے۔

    وہ 1935 میں بھارتی ریاست ٹونک میں پیدا ہوئے تھے، اور نومبر 1948 میں ہجرت کے بعد سندھ کے شہر حیدرآباد میں
    سکونت اختیار کی۔

    سینئر سیاستدان سینیٹر حاصل بزنجو

    بلوچستان کے سینئر سیاست دان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر میر حاصل خان بزنجو20اگست کو انتقال کر گئے ہیں۔ وہ پھیپٹروں کے سرطان میں مبتلا تھے۔ میر حاصل خان بزنجو 3 فروری 1958 کو بلوچستان کے علاقے نال میں پیدا ہوئے، ان عمر 62سال تھی۔

    معروف مذہبی اسکالر  علامہ ضمیراختر نقوی

    معروف مذہبی اسکالر اور نامور خطیب علامہ ضمیر اختر نقوی13ستمبر 2020کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔
    علامہ ضمیر اختر نقوی 24 مارچ 1944 کو بھارتی شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئے، ان کی عمر 76 برس تھی۔

    معروف اداکار مرزا شاہی

    ٹی وی کے معروف مزاحیہ اداکار مرزا شاہی29 ستمبر کو کراچی میں انتقال کرگئے، ان کی عمر 70 سال تھی۔ وہ گزشتہ کئی روز سے سول اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    پی پی رہنما راشد حسین ربانی

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی راشد حسین ربانی15اکتوبر کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث کراچی کے مقامی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔ ۔ راشد ربانی کی عمر 67 برس تھی۔

    تائیکوانڈو پلیئر ماہم آفتاب

    پنجاب کے شہر وہاڑی سے تعلق رکھنے والی تائیکوانڈو پلیئر ماہم آفتاب23اکتوبر کو انتقال کرگئیں، وہ برین ٹیومرکے علاج کے سلسلے میں شوکت خانم اسپتال میں زیر علاج تھیں۔

    26سالہ ماہم آفتاب نے نیشنل و انٹرنیشل سطح پر تائیکوانڈو میں پاکستان کی نمائندگی کی، انہیں "دختر وہاڑی” کے لقب سے بھی پکارا جاتا تھا۔

    پی پی رہنما جام مدد علی

    پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام مدد علی کرونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد13نومبر کو خالق حقیقی سے جاملے، وہ
    سانگھڑ کی نشست پر منتخب ہوئے تھے، ان کی عمر57 برس تھی اور وہ پچھلے کئی روز سے کراچی کے ایک اسپتال میں
    زیر علاج تھے۔

    معروف فلم ساز اقبال کاشمیری

    پاکستان فلم انڈسٹری کے سینئر ڈائریکٹر اور نامور فلم ساز اقبال کاشمیری15نومبر کو انتقال کر گئے، ان کے اہلِ خانہ کے
    مطابق انہیں‌ گردوں کا عارضہ لاحق تھا اور وہ گزشتہ ہفتے سے اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔اقبال کاشمیری نے 4 بیٹیاں اور 2
    بیٹے سوگوار چھوڑے ہیں۔

    علامہ خادم حسین رضوی

    تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی19نومبر کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے، وہ22 جون 1966کو ضلع اٹک میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کی عمر 54برس تھی۔
    علامہ خادم حسین رضوی کی وفات پر صدر پاکستان، وزیراعظم، آرمی چیف اور وفاقی وزرا سمیت دیگر حکومتی رہنماؤں نے اظہارِ افسوس کیا ہے۔

    نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر

    سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر22نومبر کو لندن میں انتقال کر گئیں، ان کی عمر 93 برس
    تھی، وزیر اعظم عمران خان نے نواز شریف اور شہباز شریف سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔

    پی پی رہنما چوہدری احمد مختار

    یپلزپارٹی کے سینئررہنما اور سابق وفاقی وزیرچوہدری احمد مختار25نومبر کو لاہور میں انتقال کرگئے، چوہدری احمد مختار
    پیپلز پارٹی میں ذوالفقارعلی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے ساتھ سیاست میں متحرک رہے اور طویل عرصے سے علالت کے باعث
    عملی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرچکے تھے۔

    ماہر لسانیات ڈاکٹرغلام علی الانا

    لسانیات اور تحقیق پر ایک درجن سے زائد کتابیں تصنییف کرنے والے ماہر لسانیات ڈاکٹرغلام علی الانا29نومبر کو کراچی میں
    انتقال کرگئے۔ ڈاکٹرغلام علی الانا1930 میں ضلع سجاول کے گوٹھ تڑخواجہ میں پیدا ہوئے، ان کی عمر 90برس تھی۔

    سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی

    سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ جمالی2دسمبر کو اسلام آباد کے ایک اسپتال میں خالق حقیقی سے جاملے، ان کی عمر 76 برس
    تھی۔ میر ظفر اللہ خان جمالی یکم جنوری 1944 کو بلوچستان کے علاقے روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت ملک تمام اہم شخصیات نے
    ان کے انتقال پر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔

    سابق جج  احتساب عدالت ارشد ملک

    نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کرونا وائرس انفیکشن کے باعث4دسمبر کو اسلام آباد
    کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے سوگواران میں 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

    بزرگ سیاستدان شیرباز خان مزاری

    بلوچستان کے بزرگ سیاست دان اور قومی اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف سردار شیر باز مزاری5دسمبر کو کراچی ایک
    اسپتال میں دوران علاج انتقال کرگئے۔

    شیخ الحدیث مفتی زر ولی خان

    جامعہ احسن العلوم کراچی کے مہتمم معروف علمی شخصیت شیخ الحدیث والتفسیر مفتی زر ولی خان7دسمبر کو کراچی کے
    ایک اسپتال میں انتقال کرگئے۔وہ 3 ماہ سے شدید علیل تھے، مفتی زر ولی کی عمر 67 برس تھی۔

    تاجر رہنما سراج قاسم تیلی

    معروف تاجر رہنما سراج قاسم تیلی8دسمبر کو دل کا دورہ پڑنے سے دبئی میں انتقال کرگئے وہ دبئی میں طبیعت خراب ہونے
    پر2روز سے اسپتال میں زیرعلاج تھے، سراج قاسم تیلی7 مئی 1953 کو کراچی میں پیدا ہوئے، ان کی عمر 67برس تھی،
    مرحوم کے سوگواران میں اہلیہ، بیٹا اور بیٹی شامل ہیں۔

    سابق کرکٹر شاہد محمود

    ایک اننگز میں 10 وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان سابق کرکٹر شاہد محمود14دسمبر کو امریکی ریاست
    نیوجرسی میں انتقال کر گئے، وہ پہلے پاکستانی بولر تھے جنہوں نے فرسٹ کلاس میچ میں 10 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ
    دکھائی، 17مارچ 1939 کو لکھنؤ میں پیدا ہونے والے شاہد محمود کی عمر 81برس تھی۔

    سینئر اداکارہ فردوس بیگم

    پاکستان فلم انڈسٹری کی سینئر اداکارہ فردوس بیگم16دسمبر کو لاہور میں انتقال کرگئیں، دو روز قبل فردوس بیگم کو برین ہیمرج
    ہوا تھا، اداکارہ فردوس بیگم 4 اگست 1947 کو لاہور میں پیدا ہوئیں، ان کی عمر 73 سال تھی۔

    سینئر صحافی طارق محمود

    پاکستان کے سینئر صحافی طارق محمود اسلام آباد کے اسپتال میں 17 دسمبر کو خالق حقیقی سے جاملے، کورونا وائرس سے
    متاثرہ صحافی مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ مرحوم طارق محمود اے آر وائی نیٹ ورک سے بھی منسلک رہے، اس کے علاوہ وہ کئی ملکی اخبارات اور نشریاتی اداروں سے وابستہ رہے۔

  • ٹوئٹر انتظامیہ کا ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹس پر انتباہ جاری

    ٹوئٹر انتظامیہ کا ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹس پر انتباہ جاری

    واشنگٹن : ٹوئٹر انتظامیہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ روز کیے گئے ٹوئٹس پر ان کو انتباہی نوٹس جاری کیا ہے، ٹرمپ نے اپنے پیغامات میں صدارتی انتخابات کے نتائج سے متعلق الزامات لگائے تھے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر کی انتظامیہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی الیکشن متنازع بنانے والے ٹویٹس پر انتباہ جاری کردیا ہے۔

    صدرٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر پیغامات میں ریاست پنسلوانیا، جارجیا، نارتھ کیرولائنا میں ووٹ ضائع کرنے کاالزام عائد کیا تھا، ٹویٹر انتظامیہ نے شکست دینے کیلئے ووٹ ضائع کرنے کے الزامات پرانتباہ جاری کیا۔

    انتخابات میں جیت کا دعویٰ مسترد، ٹوئٹر نے ٹرمپ کا ٹوئٹ ہٹا دیا

    گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بڑی کامیابی کا اعلان آج کروں گا، ہماری کامیابی یقینی ہے لیکن الیکشن کو چوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ جیتنا آسان ہے لیکن ہارنا کبھی آسان نہیں ہوتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی ٹوئٹر اور فیس بک انتظامیہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کورونا وائرس سے متعلق کی گئی پوسٹ کو ہٹا دیا تھا جس میں ٹرمپ نے کورونا وائرس کو فلو سے کم مہلک قرار دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ٹوئٹر اور فیس بک کا ٹرمپ کے خلاف ایکشن

    ٹرمپ نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کورونا وائرس کو فلو سے کم مہلک قرار دیا تو فیس بک نے اسے ڈیلیٹ کردیا جب کہ ٹوئٹر نے اسے گمراہ کن اور خطرناک معلومات پھیلانے کی وارننگ کے ساتھ چھپا دیا تھا۔

  • بچوں سے زیادتی کے مجرم کی جیل میں پراسرار موت

    بچوں سے زیادتی کے مجرم کی جیل میں پراسرار موت

    کیلیفورنیا : بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں قید شخص اپنے سیل میں پراسرار طو رپر مردہ پایا گیا، حیرت انگیز طور پر قیدی کی موت کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔

    امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کی مولیک کریک اسٹیٹ جیل سے ایک قیدی کی لاش برآمد ہوئی ہے، 46سالہ ڈینڈر آسٹن اپنے سیل میں مردہ پایا گیا، افسران اس کو موت کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ڈینڈر آسٹن کو قتل کیا گیا ہے، کیلیفورنیا کے محکمہ اصلاحات و بحالی کے مطابق46 سالہ ڈینڈر آسٹن کو گزشتہ روز شام 6ساڑھے 6بجے مردہ قرار دیا گیا تھا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ جیل حکام نے آسٹن کے ساتھ دوسرے قیدی کو الگ سیل میں رکھا تھا، تفتیشی اہلکار قیدی کی موت کی وجہ کو تلاش کررہے ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آسٹن کی موت کیسے ہوئی۔

    سی ڈی سی آر کے مطابق قیدی آسٹن پر ایک سے زیادہ بچوں پر جنسی زیادتی کے الزامات ہیں وہ مجرم قرار دیے جانے کے بعد پیرول کے امکان کے ساتھ عمر قید کی سزا بھگت رہا تھا، جس میں عصمت دری ، فحش اور غیر اخلاقی سلوک ، مسلسل جنسی زیادتی اور دیگر جرائم شامل ہیں۔

  • سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کھلاڑیوں کی سرگرمیوں کیلئے بڑا فیصلہ

    سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کھلاڑیوں کی سرگرمیوں کیلئے بڑا فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب میں رواں برس نومبر میں پہلی مرتبہ پیشہ ور خواتین کھلاڑیوں کے گالف کے بین الاقوامی سطح کے دو ٹورنامنٹ منعقد کیے جارہے ہیں۔

    سعودی لیڈیز انٹرنیشنل کے نام سے پہلا ٹورنامنٹ نومبر کی 12 سے 15 تاریخ تک منعقد ہو گا جب کہ دوسرا ‘سعودی لیڈیز ٹیم انٹرنیشنل’ ٹورنامنٹ نومبر کی 17 سے 19 نومبر تک کھیلا جائے گا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ دونوں ٹورنامنٹ ‘رائل گرین گالف کلب’ میں کھیلے جائیں گے۔ پہلا ٹورنامنٹ اس سال مارچ میں منعقد ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کی وبا کی وجہ اس کو مؤخر کر دیا تھا۔

    لیڈیز یورپین ٹور کے چیف ایگزیکٹیو الیگزنڈر آرمس نے کہا ہے کہ ‘ہم اس بارے میں بہت پرجوش ہیں کہ ہم سعودی عرب میں پیشہ ور خواتین کھلاڑیوں کے پہلا ٹورنامنٹ منعقد کرانے کی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔’

    انھوں نے مزید کہا کہ وہ ایک مشکل سال میں خواتین کھلاڑیوں کے دو گالف ٹورنامنٹ کروانے کے وعدوں کو پورے کیے جانے پر بہت شکر گزار ہیں۔

    اس ٹورنامنٹ میں ‘سنگل’ مقابلوں کو جیتنے والی کھلاڑی کو دس لاکھ ڈالر کا انعام رکھا گیا ہے جبکہ ٹیم مقابلوں میں جیتنے والی کھلاڑیوں کو پانچ لاکھ ڈالر کا انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ٹیم مقابلوں میں ایک پیشہ وار کھلاڑی کے ساتھ یہ غیر پیشہ ور یا شوقیہ کھلاڑی کے ساتھ ٹیم بنا کر شرکت کرنا ہوگی۔

    دونوں ٹورنامنٹ حفظان صحت کی تمام احتیاطی تدابیر اختیار کر کے بنائے گئے محفوظ ماحول میں کرائے جائیں گے۔ ویلز سے تعلق رکھنے والی ایمی بولڈن جنھوں نے اپنے کرئیر کا پہلا ٹورنامنٹ سوئس لیڈیز اس ماہ جتیا ہے ان کا کہنا ہے کہ ویمن گالف کو فروغ دینے کا عزم واقعی ہی بہت حوصلہ افزا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ سے کھلاڑیوں کو ایک ہفتہ اور ملے گا جہاں وہ اپنے کھیل کے جوہر دکھا سکیں اور اس کے ساتھ ہی اس کھیل کو ایک نئے ملک میں کھیل سکیں جہاں ناقابل یقین گالف کورس کے ارگرد کے انتہائی خوبصورت مناظر دیکھنے کو ملیں گے۔

  • گھریلو ملازمہ قتل کیس، لواحقین نے قاتلوں کو معاف کردیا

    گھریلو ملازمہ قتل کیس، لواحقین نے قاتلوں کو معاف کردیا

    لاہور : سیشن کورٹ لاہور میں کمسن گھریلو ملازمہ ثنا قتل کیس کی سماعت ہوئی، مقتول بچی کے لواحقین نے ملزمان ڈاکٹر حمیرا اور اس کے شوہر کو معاف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمسن گھریلو ملازمہ قتل کیس میں پندرہ سالہ ثنا کے لواحقین نے قاتلوں کو معاف کر دیا، مقتولہ ثنا کے لواحقین نے کہا ہے کہ سیشن عدالت ڈاکٹر حمیرا اور اس کے شوہر کو بری کردے۔

    سیشن کورٹ لاہور میں کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل سیشن جج عمران شفیع نے مقتولہ کے لواحقین کے بیانات قلمبند کرلئے، ورثا نے بیان دیا کہ اللہ کی رضا کی خاطر دونوں ملزمان کو معاف کرتے ہیں، عدالت ملزمان ڈاکٹر حمیرا اور اس کے شوہر کو مقدمے سے بری کردے۔

    مقدمے کی تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ ڈاکٹر حمیرا اور اس کے شوہر کےخلاف تھانہ چوہنگ نے مقدمہ درج کر رکھا ہے، ملزمان پر کمسن ملازمہ ثنا کو تشدد کرکے قتل کرنے کا الزام ہے، یاد رہے کہ دونوں ملزمان کی ضمانتیں پہلے ہی منظور ہوچکی ہیں۔

  • بھارت : پانچ منزلہ عمارت گرنے سے دو افراد ہلاک 25 زخمی

    بھارت : پانچ منزلہ عمارت گرنے سے دو افراد ہلاک 25 زخمی

    مہاراشٹر : ممبئی سے160کلومیٹر دور رائے گڑ ضلع میں ایک پانچ منزلہ عمارت منہدم ہوجانے سے کم ا زکم دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ 25 سے زائد افراد کے اب بھی ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

    گزشتہ روز پیر کی شام سات بجے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، اب تک 60 لوگوں کو بچایا جاچکا ہے۔ حادثے میں 15 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سات کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

    بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس حادثے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متعلقہ حکام کو متاثرین کو تمام ممکنہ امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔

    یہ حادثہ بھارت کی اقتصادی دارالحکومت ممبئی سے 160 کلومیٹر دور رائے گڑ ضلع کے مہاڈ قصبہ میں پیش آیا۔ مہاراشٹر ریاستی پولیس نے بتایا کہ اس عمارت میں 47 فلیٹس تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ ابتدا میں عمارت کی اوپر کی تین منزلیں منہدم ہوئیں جس کے بعد عمارت میں موجود کچھ لوگ باہر نکل آنے میں کامیاب رہے اور چونکہ پیر کا دن کام کا دن ہوتا ہے اس لیے عمارت میں بہت کم لوگ موجود تھے۔

    مقامی حکام کا کہنا ہے کہ طارق گارڈن نامی یہ عمارت دس برس سے زیادہ پرانی نہیں تھی تاہم غالباً اس کی تعمیر میں غیرمعیاری مٹیریل استعمال کیا گیا تھا۔

    مہاراشٹر کے ریاستی وزیر ایکناتھ شنڈے نے بتایا ہے کہ عمارت کے کنٹریکٹر اور آرکیٹیکٹ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہ کہ کنٹریکٹر اس سانحے کا ذمہ دار ہے، اس کے علاوہ اگر کوئی سرکاری اہلکار بھی اس میں ملو ث پایا گیا تو اس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی

  • شہداء تحریک پاکستان اور جناح : میں نے مزار قائد پر کیا دیکھا؟

    شہداء تحریک پاکستان اور جناح : میں نے مزار قائد پر کیا دیکھا؟

    تحریر : اعجاز الامین

    تحریک پاکستان میں جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے مسلم لیگی کارکنان کی ارواح قائد اعظم سے ملنے رات گئے مزار قائد پہنچ جاتی ہیں اس موقع پر تحریک پاکستان کے بے لوث کارکنان اور قائد کے درمیان اس وقت کی جدوجہد آزادی اور آج کے پاکستان پر دل گداز گفتگو ہوتی ہے اور ہمیشہ کی طرح قائد اپنے کارکنان کا حوصلہ بڑھاتے ہیں اور امید کے چراغ روشن رکھتے ہیں کہ گھوپ
    اندھیرا امیدوں کو نگل نہ جائے۔

     یہ منظر میں نے 13 اگست کی رات کو مزار قائد کے مرکزی دروازے کی جھری سے دیکھا کہ سفید کرتے پاجامے میں ملبوس شہداء موجود ہیں۔

    یہ سب لوگ قائد اعظم کے گرد نہایت مؤدب انداز میں دو زانو ہوکر بیٹھے تھے، ان کے چہروں پر ایک عجیب سی کیفیت تھی قائد اعظم سے ملاقات کی خوشی اور مسرت اپنی جگہ، لیکن پاکستان کے موجودہ حالات، سیاسی اور سماجی ابتری، افراتفری اور انتشار پر اس خوشی میں افسوس، رنج و غم اور گہرا دکھ بھی شامل ہو گیا تھا۔

    میں نے دیکھا کہ لیگی کارکنان آج کے پاکستان کے حوالے سے کافی تذبذب کا شکار دکھائی دیے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے برصغیر میں انگریزوں اور ہندوؤں کے خلاف اپنی آنے والی نسلوں کے لیے جان و مال کی قربانی دی اور بہت سی مشکلات، مصائب اور آلام دیکھے اور اس جدوجہد کے بعد جس ملک کو حاصل کیا تھا وہ نااہلی، بددیانتی، تعصب، فرقہ واریت کی نذر ہورہا ہے اور ہماری قربانیوں کا مقصد شاید حاصل نہیں ہوسکا ہے۔

    میں (راقم الحروف) ابھی اس بات پر حیران اور شش و پنج میں  تھا کہ کارکنان کی گفتگو میری سماعتوں  سے ٹکرائی۔

    وہ کہہ رہے تھے کہ برصغیر کے مسلمانوں کو طویل جدوجہد کے بعد آزادی کی نعمت حاصل ہوئی، جس کے لیے ہم نے جان و مال کی قربانیاں دیں، تحریکیں چلائیں، تختہٴ دار پر چڑھے، پھانسی کے پھندے کو جرات و حوصلہ اور کمال بہادری کے ساتھ بخوشی گلے لگایا، قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں تب کہیں جاکر ہم پر قابض غیر ملکی (انگریز) یہاں سے نکلنے پر مجبور ہوئے۔

    کارکنان اس بات پر افسردہ تھے کہ آج ہمارا وطنِ عزیز زبوں حالی کا شکار ہے اور شاید یہ وہ پاکستان نہیں جس کا خواب اقبال نے دیکھا اور جس کی تکمیل آپ نے کی۔

    قائد اعظم نے اپنے جاں نثار کارکنوں کو مسکرا کر دیکھا اور کہا کہ آپ اس غفور الرحیم  ذات سے مایوس نہ ہوں، جس خدا نے ہمیں اس پاک سر زمین کی نعمت سے مالامال کیا ہے وہی اس کی حفاظت بھی کرے گا۔

    قائد اعظم کی بات سن کر کارکنان مطمئن ہوگئے اور نشست برخاست ہوگئی، ان کو  واپس جاتے ہوئے دیکھ کر میں بھی اطمینان کا سانس لے ہی رہا تھا کہ اچانک میری آنکھ کھل گئی۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا تحریک پاکستان کے ان جاں نثاروں اور شہداء کا اس ملک کے لیے فکر اور افسوس  کا اظہار کرنا ٹھیک تھا؟

    کیا 1947کے بعد کا پاکستان یا آج کا پاکستان واقعی جناح کا پاکستان ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو آج ہر پاکستانی کے ذہنوں میں ہے۔ آپ کے ذہن میں کیا ہے ؟ اس کا فیصلہ آپ خود بہتر طور پر کرسکتے ہیں۔

  • راحت اندوری "دو گز زمیں” کے مالک بن گئے

    راحت اندوری "دو گز زمیں” کے مالک بن گئے

    افواہ تھی کہ میری طبیعت خراب ہے
    لوگوں نے پوچھ پوچھ کے بیمار کردیا
    دو گز سہی مگر یہ مِری ملکیت تو ہے
    اے موت تو نے مجھ کو زمیندار کردیا

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقبول بھارت میں اردو زبان کے شاعر راحت اندوری اپنے لاکھوں مداحوں کو روتا چھوڑ کر منوں مٹی تلے جا سوئے۔

    ڈاکٹر راحت اندوری بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور کے اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں ان کا کوررونا ٹیسٹ مثبت آنے کے ایک دن بعد انتقال ہوگیا تھا، ان کی عمر 70سال تھی۔

    راحت اندوری کو کورونا وائرس کے سبب سانس لینے میں دشواری کے پیش نظر اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا اور وہیں حرکتِ قلب بند ہو جانے کے سبب وہ خالق حقیقی سے جاملے، ان کے علاج پر مامور ڈاکٹر ونود بھنڈاری نے میڈیا کو بتایا کہ منگل کے روز انہیں دوسری بار دل کا دورہ پڑا تھا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

    یکم جنوری 1950 کو بھارت میں پیدا ہونے والے راحت اندوری پیشے کے اعتبار سے اردو ادب کے پروفیسر رہ چکے ہیں بعد ازاں آپ نے کئی بھارتی ٹی وی شوز میں بھی حصہ لیا۔

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں پسند کیے جانے والے بھارت کے مشہور شاعر نے غزلوں کے علاوہ بالی ووڈ کی فلموں کے لیے متعددگیت بھی لکھے بلکہ گلوکاری کے کئی شوز میں بطور جج حصہ بھی لیا۔ بالی وڈ کی مشہور فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘اور دیگر فلموں کے گیت راحت اندوری نے ہی قلم بند کیے تھے۔

    راحت اندوری کے کلام میں یہ خاص بات ہے کہ وہ ہر خاص وعام میں یکساں مقبول ہے وہ ہر اہم موضوع کو اپنے شعروں میں ڈھال کر بہت سلیقے، خوبصورتی اور منفرد انداز کے ساتھ سامعین کے سامنے پیش کرتے تھے۔

    انہیں اس بات کی فکر نہیں ہوتی تھی کہ پانچ سو سال بعد کا ادب انہیں کس طرح یاد رکھے گا، وہ لمحہ موجود میں جیتے تھے اور اپنی شاعری کے موضوعات آس پاس کے واقعات سے اٹھاتے تھے۔

    اگر خلاف ہیں، ہونے دو، جان تھوڑی ہے
    یہ سب دھواں ہے، کوئی آسمان تھوڑی ہے

    لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
    یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے

    میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں لیکن
    ہماری طرح ہتھیلی پہ جان تھوڑی ہے

    ہمارے منہ سے جو نکلے وہی صداقت ہے
    ہمارے منہ میں تمہاری زبان تھوڑی ہے

    جو آج صاحبِ مسند ہیں، کل نہیں ہوں گے
    کرائے دار ہیں، ذاتی مکان تھوڑی ہے

    سبھی کا خون ہے شامل یہاں کی مٹی میں
    کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے

    ایک سنجیدہ شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ وہ نوجوان نسل کی نبض تھامنا خوب جانتے تھے۔ اس کی ایک مثال ہے ان کی نظم ” بلاتی ہے مگر جانے کا نہیں "جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔

    بلاتی ہے مگر جانے کا نئیں
    یہ دنیا ہے ادھر جانے کا نئیں

    میرے بیٹے کسی سے عشق کر
    مگر حد سے گزر جانے کا نئیں

    ستارے نوچ کر لے جاوں گا
    میں خالی ہاتھ گھر جانے کا نئیں

    وہ گردن ناپتا ہے ناپ لے
    مگر ظالم سے ڈر جانے کا نئیں

    حالات حاضرہ پہ کہنا ہو یا مزاحیہ شاعری کے ذریعے لوگوں کو محظوظ کرنا ہو، ان کے الفاظ پر پورا مجمع ایک دم واہ واہ کی صداؤں سے گونج اٹھتا تھا۔

    بھارت میں گائے کے ذبیحہ پر عدالتی پابندی کے بعد راحت اندوری کا کہنا تھا کہ

    کوئی کیا سوچتا رہتا ہے میرے بارے میں
    یہ خیال آتے ہی ہمسائے سے ڈر لگتا ہے

    نئے خوف کا جنگل ہیں میرے چاروں طرف
    اب مجھے شیر نہیں گائے سے ڈر لگتا ہے

    ایک جگہ فرماتے ہیں کہ

    گھروں کے دھنستے ہوئے منظروں میں رکھے ہیں
    بہُت سے لوگ یہاں مقبروں میں رکھے ہیں
    ہمارے سر کی پھٹی ٹوپیوں پہ طنز نہ کر
    ہمارے تاج عجائب گھروں میں رکھے ہیں۔

    عام طور پر راحت اندوری کو نئی پوت بطور شاعر ہی پہچانتی ہے، انہوں نے نئی نسل کو کئی رہنمایانہ باتیں بتائیں جو اُن کے فنی سفر ، تلفظ اور گلوکاری میں معاون ثابت ہوئی۔

  • مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت دیتا ہوں، شہریارآفریدی

    مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت دیتا ہوں، شہریارآفریدی

    اسلام آباد : چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریارآفریدی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر روڈ میپ کیلئے سب کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت دیتا ہوں، ہم سنیں گے آپ اس کا حل بتائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شہریار آفریدی نے کہا کہ معاشی طور پر مضبوط نہ ہونے تک دنیا آپ کے ساتھ نہیں چلتی، جب تک ہم ایک نہیں ہوں گے اللہ کی مدد بھی نہیں آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سب آئیں،مل کر بیٹھتے ہیں، کشمیر کمیٹی آپ کو سنے گی حل بتائیں، ایک دوسرے کو ماضی ہی یاد کراتے رہیں گے تو کچھ نہیں ہوگا، آج ماضی کے باب کو بند کرکےایک ساتھ بیٹھ جاتے ہیں۔

    شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ کشمیر کمیٹی تمام سیاسی جماعتوں کا نمائندہ فورم ہے، مسئلہ کشمیر پر روڈ میپ کیلئے سب کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت دیتا ہوں، حیران ہوں ابھی تک کوئی آگےنہیں آرہا، آئیں کشمیر پر مشترکہ روڈ میپ تیار کرکے آگے بڑھیں۔

    چیئرمین کشمیر کمیٹی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر آسیہ اندرابی کیلئے ایک ٹرینڈ چلایا، کشمیر پر دنیا میں آواز پہنچانے کیلئے جدید ذرائع استعمال کرنا ہوں گے،8لاکھ صارفین کی درخواست پر گوگل نے فلسطین کو دنیا کے نقشے میں واپس دکھایا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری مفادات،معاشیات کی بنا پر معاملات کو دیکھتی ہے، بدقسمتی سے ملک میں نظام تعلیم کاروبار بن چکا ہے، وزیراعظم نے جلد ملک میں یکساں نظام تعلیم لانے کا اعلان کر رکھا ہے۔