Author: اعجاز الامین

  • مینارپاکستان کہہ رہا ہے نیا پاکستان نہیں بلکہ اسلامی پاکستان بناؤ، سراج الحق

    مینارپاکستان کہہ رہا ہے نیا پاکستان نہیں بلکہ اسلامی پاکستان بناؤ، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مینار پاکستان کہہ رہا ہے کہ نیا پاکستان نہ بناؤ بلکہ اسلامی پاکستان بناؤ، جن لوگوں کا پیسہ باہر رکھا ہوا ہے ان سے بھی حساب کتاب ہونا چاہئے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔23  مارچ1940کو مسلمانوں نے اسی مقام پر اللہ تعالیٰ سے آزادی کا مطالبہ کیا تھا، کروڑوں مسلمانوں نے ہجرت کرکے جام شہادت نوش کیا، کس مقصد کیلئے سیکولرازم ، لبرازم کیلئے یا کرپٹ حکمرانوں کیلئے؟

    لیکن آج مینار پاکستان کہہ رہا ہے70سال میں ملک میں اسلامی نظام نہیں دیکھا، قائد اعظمؒ کی قیادت میں لاکھوں مسلمانوں نے پاکستان کے لیے تاریخ کی عظیم قربانیاں ان سیکولر اور کرپٹ حکمرانوں کے لیے نہیں دی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کرپٹ سیاستدان ملک کا پیسہ لوٹ کر باہر منتقل کرتے ہیں، دبئی میں کرپٹ اشرافیہ نےاربوں کی پراپرٹی خریدی، پاکستانی بیرون ممالک سے 20 ارب ڈالر ملک میں بھیجتے ہیں جو بھی ظلم کرےگا ہم اس کے خلاف کھڑے ہوجائیں گے،ہم ملک کو پُرامن پاکستان بنانے کے لیے ایک ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پرالزام لگایا گیاہے کہ ہم ایک کیوں ہوگئے ہیں،1971میں ایم ایم اے کی طرح کوئی سیاسی قوت ہوتی تو ملک دولخت نہ ہوتا، ہم پاکستان کیلئے ایک ہوئے ہیں، دینی جماعتیں اکٹھی ہوگئی ہیں،امریکا اور اس کے غلام پریشان ہیں، ایم ایم اے کا یہ پہلا پروگرام ہے جسے دیکھ کر لوگوں کے رنگ اڑگئے ہیں، پنجاب میں اگر اس سے بھی بڑا گراؤنڈ ہوتا توآپ کو وہاں بلاتے۔

    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ میں اپنی حکومت نہیں لاالہ اللہ کی حکومت قائم کرنا چاہتا ہوں، چاہتا ہوں ایک بار پھرآپ میرے ساتھ مل کر اللہ سے وعدہ کریں کہ جب تک زندگی باقی ہے ہم نظام مصطفیٰ کیلئے لڑیں گے بھی مریں گے بھی۔

  • رمضان المبارک : اے آر وائی ڈیجیٹل کی جانب سے خصوصی ٹرانسمیشن کا اہتمام

    رمضان المبارک : اے آر وائی ڈیجیٹل کی جانب سے خصوصی ٹرانسمیشن کا اہتمام

    کراچی : رحمتوں اور برکتوں کے مہینے رمضان المبارک کی آمد آمد ہے، اس سلسلے میں اے آر وائی ڈیجیٹل نے اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ناظرین کیلئے شان رمضان کے نام سے اس سال بھی  خصوصی ٹرانسمیشن کا اہتمام کیا ہے۔

    شان رمضان کے نام سے ہر سال اس خصوصی ٹرانسمیشن میں اے آر وائی ڈیجیٹل کی جانب سے اپنے ناظرین کیلئے خصوصی پروگرام پیش کئے جارہے ہیں۔

    ہماری خصوصی ٹرانسمیشن اے آر وائی کے تمام چینلز پر مختلف اوقات میں براہ راست نشر کی جائیں گی، جو ہر مسلمان کے جذبہ ایمانی کو اجاگر کرنے کا سبب ہوگی، اس مشہور زمانہ ٹرانسمیشن شان رمضان کے میزبان نامور اینکر وسیم بادامی ہوں گے۔

    شان سحر ٹرانسمیشن روزانہ رات دو بجے شروع ہوگی جبکہ شان افطار ٹرانسمیشن کا آغاز دوپہر دو بجے ہوگا، شان رمضان ٹرانسمیشن میں مختلف پروگرامز پیش کئے جائیں گے جن میں کوئز شو، روزہ کشائی، کوکنگ مقابلے نعت خوانی اور بہت سی معلوماتی باتیں پیش کی جائیں گی۔

    اس کے علاوہ نیکی سیگمنٹ کے میزبان معروف اینکر اقرار الحسن ہوں گے جو ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں گے جو ضرورت مند افراد کی مدد کرتے ہیں۔

    ناظرین کے لئے اے آر وائی نیوز کی خصوصی سحری ٹرانسمیشن شان سحر رمضان کے اختتام تک جاری رہے گی۔ جس میں مقابلہ نعت خوانی کے ذریعے ملک بھر کے نعت خوانوں کی چھپی ہوئی آوازوں کو سامنے لایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • دنیا بھرمیں مزدوروں کا عالمی دن آج منایا جائے گا

    دنیا بھرمیں مزدوروں کا عالمی دن آج منایا جائے گا

    کراچی : یکم مئی مزدوروں کا عالمی دن ہے،  یہ دن منانے کا مقصد مزدوروں،  محنت کشوں کے مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے مسائل کے حل کرنے کیلئے آواز اٹھانا ہے۔

    یہ دن 1886میں شکاگو کے مقام پر مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہونے والے احتجاج کا نتیجہ ہے، اس موقع پر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مختلف تقریبات، سیمینارز کانفرنسز اور ریلیاں منعقد ہوتی ہیں۔

    یوم مئی کا آغاز 1886ء میں محنت کشوں کی طرف سے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار کے مطالبے سے ہوا جس میں ٹریڈ یونینز اور مزدور تنظیمیں، اور دیگر سوشلسٹک اداروں نے کارخانوں میں ہر دن آٹھ گھنٹے کام کا مطالبہ کیا۔

    اس مطالبہ کو تمام قانونی راستوں سے منوانے کی کوشش ناکام ہونے کی صورت میں یکم مئی کو ہی ہڑتال کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ جب تک مطالبات نا مانے جائیں یہ تحریک جاری رہے گی۔ 16-16 گھنٹے کام کرنے والے مزدوروں میں 8 گھنٹے کام کا نعرہ بہت مقبول ہوا۔

    اس دن امریکہ کے محنت کشوں نے مکمل ہڑتال کی، تین مئی کو اس سلسلے میں شکاگو میں منعقد مزدوروں کے احتجاجی جلسے پر حملہ ہوا جس میں چار مزدور شہید ہوئے، اس بر بریت کے خلاف محنت کش احتجاجی مظاہرے کے لئے میں جمع ہوئے، جس میں 25000سے زائد مزدورں نے احتجاج کیا، اس احتجاج کو روکنے کیلئے حکمران طبقات کے پاس محنت کشوں پر ریاستی تشدد کا راستہ اپنانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچ چکا تھا۔

    پولیس نے مظاہرہ روکنے کے لئے محنت کشوں پر تشدد کیا اسی دوران بم دھماکے میں ایک پولیس افسر ہلاک ہوا تو پولیس نے مظاہرین پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جس کے نتیجے میں بے شمار مزدور شہید ہوئے اور درجنوں کی تعداد میں زخمی ہوگئے۔

    اس واقعے کے فوراً بعد چھاپے اور گرفتاریوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا جس میں کئی مزدور رہنماؤں کو گرفتار کیا گیااور سزائیں بھی دیں گئیں۔

    حالانکہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا کہ وہ اس واقعے میں ملوث ہیں، انہوں نے مزدور تحریک کے لئے شہادت دے کر سرمایہ دارانہ نظام کا انصاف اور بر بریت واضح کر دی، ان شہید ہونے والے رہنماؤں نے کہا ۔ ’’تم ہمیں جسمانی طور پر ختم کر سکتے ہو لیکن ہماری آواز نہیں دباسکتے ‘‘۔

    اس جدوجہد کے نتیجے میں دنیا بھر میں محنت کشوں نے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار حاصل کئے ۔

    سن 1989ء میں ریمنڈ لیوین کی تجویز پر یکم مئی 1890ء کو یوم مئی کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا، اس دن کی تقریبات بہت کامیاب رہیں، اس کے بعد یہ دن ’’ عالمی یوم مزدور‘‘ کے طور پر منایا جانے لگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • سر میں خشکی اور اس کا علاج

    سر میں خشکی اور اس کا علاج

    سر میں خشکی کا مسئلہ ایک ایسا معاملہ ہے جس کا ہم سب کبھی نہ کبھی ضرور شکار ہوتے ہیں اور اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے کوئی شیمپو یا تیل استعمال کرتے ہیں لیکن ہماری نظر شاید ہی گھر میں موجود ان چیزوں کی طرف جائے جس سے یہ باآسانی ٹھیک ہو سکتی ہے, آئیے آپ کو ایسی ہی چند آزمودہ چیزوں کے بارے میں بتاتے ہیں۔

    سیب کا سرکہ

    سیب کے سرکے میں موجود اجزاء خشکی کے لئے بہت مفید ہیں اور اسے پیدا ہونے سے بالکل روک دیتے ہیں لہٰذا اگر آپ اسے لگائیں تو یہ آپ کے سر کی خشکی کو بہت جلد ختم کردے گا۔ اس کے علاوہ سر کو شیمپو اور کنڈیشنر سے دھونے کے بعد سیب کے سرکے کے چند قطرے پانی میں ڈال کر اسے سر پر لگائیں، سرکے میں موجود پوٹاشیم سر کی جلد کے لئے بہت مفید ہے اور یہ مردہ خلیوں سے سر کی جلد کو نجات دیتا ہے۔

     بیکنگ سوڈا 

    سر کے بالوں کو گیلا کر کے ان میں بیکنگ سوڈا لگانے سے سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے لیکن یاد رہے کہ اس دوران سر کو شیمپو سے ہر گز مت دھوئیں۔ بیکنگ سوڈا میں یہ جادو موجود ہے کہ یہ فنگس کے خلاف بہت اچھے طریقے سے کام کرتا ہے اور خشکی بھی پیدا نہیں ہونے دیتا۔

    ناریل کا تیل 

    رات کو ناریل کے تیل سے سر کی اچھی طرح مالش کریں اور اگلی صبح سر کو کسی اچھی کوالٹی کے شیمپو سے دھو لیں،

    لیموں کا استعمال

    دو چمچ لیموں کا رس لے کر اسے سر میں لگائیں اور پھر پانی سے دھولیں، ایک کپ پانی لے کر اس میں ایک چمچ لیموں کا رس شامل کریں اور سر کو شیمپو سے دھونے کے بعد اسے لیموں والے پانی سے دھوئیں، لیموں میں موجو د اجزاء سرکو خشکی سے صاف رکھتے ہیں۔

     لہسن اور شہد 

    قدرت نے لہسن میں اہم خصوصیت رکھی ہے اور اس کے استعمال سے خشکی کا سبب بننے والے بیکٹیریاز کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ لہسن کو پیس کر اس میں شہد میں شامل کرلیں اور سر کو دھونے سے پہلے لگالیں۔ ایسا کرنے سے خشکی کی شکایت ختم ہوجائے گی۔

    زیتون کا تیل 

    زیتون کا تیل سر کی خشکی کے لئے بے حد مفید ہے، اگر آپ ہفتے میں دو بار زیتون کی تیل سے سر کی مالش کریں تو آپ اس مسئلے سے نجات پا سکتے ہیں، رات کو زیتون کا تیل لگائیں تو سر ڈھانپ کر سوجائیں تا کہ یہ اچھی طرح جلد میں جذب ہوجائے۔

    نیم کے پتے

    کچھ نیم کے پتے لے کر انہیں آدھے گھنٹے تک پانی میں ابالیں، اس کے بعد انہیں اچھی طرح پیس کر یہ پیسٹ سر میں لگائیں اور 40منٹ بعد سر دھو لیں، ایسا کرنے سے بھی آپ خشکی جیسی پریشانی سے نجات پا سکتے ہیں۔

     میتھی کے بیج

    میتھی کے بیج رات کو پانی میں بھگو دیں اور صبح کو پیس کر اسے سر میں لیپ کریں اور آدھ گھنٹہ تک لگا رہنے دیں، پھر نیم گرم پانی سے دھو لیں، یہ عمل ایک ہفتہ جاری رکھیں۔

     کوار گندل یعنی ایلو ویرا

    طبی ماہرین کے مطابق کوار گندل (ایلو ویرا) سر کے بیکٹیریا اور فنگس کے لئے بے حد مفید ہے لہٰذا اس کا جیل سر میں لگا کر 40منٹ بعد سر دھو لیں، اس سے آپ کا سر فنگس اور بیکٹیریا سے پاک ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • ثقافتی رنگوں سے مزین حسین وادی چترال میں ’’ جشن قاقلشٹ‘‘ کا انعقاد

    ثقافتی رنگوں سے مزین حسین وادی چترال میں ’’ جشن قاقلشٹ‘‘ کا انعقاد

    چترال : دو ہزار سالہ تاریخ پر مشتمل جشن قاقلشٹ فیسٹول اپنے روایتی انداز سے ہرسال منایا جاتا ہے، اپریل کے مہینے میں منائے جانے والےاس قدیم فیسٹیول میں  وادی چترال کے مقامی رنگوں کو نمایاں کر دے دکھایا جاتا ہے۔

     اس کے ساتھ فیسٹیول میں مختلف ثقافتی رنگ بھی نظر آتے ہیں، جسے جشن بہاراں یا جشن قاقلشٹ کے نام سے منایا جاتا ہے، اس بار یہ چار روزہ فیسٹیول12سے15اپریل تک منایا جائے گا،جس کی تیاریوں زور و شور سے جاری ہیں۔

    قاقلشٹ فیسٹول میں ہاکی، فٹ بال، پولو، ریس، شوٹنگ سمیت متعدد کھیل بھی شامل کئے جاتے ہیں، اس کے علاوہ فیسٹیول میں ثقافتی شوز، کوئز مقابلے جیسی دیگر سرگرمیوں کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ چترالی ستار کی موسیقی اور لوک رقص کے پروگرام بھی شامل ہیں، جشن قاقلشٹ میں مقامی لوگوں کے علاوہ دیگر صوبوں کے عوام بھی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں۔

    فیسٹیول منانے کا مقصد عوام کو تفریحی سہولیات کی فراہمی کے علاوہ یہاں کے کلچر کو فروغ بھی دینا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاح یہاں کا رخ کریں اور سیاحوں سے کمائی ہوئی آمدنی سے یہاں غریب کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ضلعی انتظامیہ نے اپر چترال میں قاقلشٹ کے مقام پر جاری تین روزہ جشن قاقلشٹ کو چترال میں کشیدہ صورت حال کے پیش نظر وقت سے قبل ہی بند کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 23مارچ : سرعام کی ٹیم مینار پاکستان پر ملک سنوارنے کی قرارداد پیش کرے گی

    23مارچ : سرعام کی ٹیم مینار پاکستان پر ملک سنوارنے کی قرارداد پیش کرے گی

    لاہور : اے آر وائی نیوز یوم پاکستان کے موقع پر ایک خصوصی پروگرام پیش کر رہا ہے، جس میں وطن کی محبت سے سرشار پاکستانی اپنے ملک کو سنوارنے کی قرارداد پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام ’’ سرعام ‘‘ کے اینکر اور  سینئر صحافی اقرار الحسن یوم پاکستان کے موقع  پر ایک نئے  ولولے اور جوش و جذبے کے ساتھ مینار پاکستان لاہور میں خصوصی پروگرام کریں گے۔

    ان کا کہنا ہے کہ آج سے78قبل  ہمارے بزرگوں نے23مارچ 1923کو قرارداد پاکستان پیش کی تھی اور اس سال سر عام کی ٹیم پاکستان کو سنوارنے کی قرار داد پیش کرے گی۔

    انہوں نے تمام محب وطن پاکستانیو کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیے ملک کو سنوارنے کیلئے ہمارا ساتھ دیجئے، انہوں نے کہا کہ 23مارچ بروز جمعہ دوپہر تین بجے مینار پاکستان کے سائے تلے پاکستان اپنے ایک نئے عہد کی بنیاد رکھے گا۔

    ہم دنیا کو یہ دکھا دیں گے کہ ہم وہی قوم ہیں جس نے دنیا کا نقشہ تبدیل کرکے رکھ دیا تھا اور ہم آج بھی ایسا کر دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پروگرام سرعام کے اینکر اور سینئر صحافی اقرار الحسن اپنی ٹیم کے ہمراہ شام کی تباہ کاریوں کے حقائق عالمی دنیا تک پہنچانے اور مسلمانوں کی مدد کے لیے شام کے جنگ زدہ علاقے میں پہنچے تھے، وہاں انہوں نے شامی فوج کی وحشیانہ بمباری سے یتیم اور زخمی ہونے والے بچوں کی داد رسی کی۔

    اس کے علاوہ اقرار الحسن گزشتہ برس میانمار میں ہونے والے فوجی آپریشن کی حقیقت دنیا کو دکھانے اور مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے برما بھی پہنچے تھے اور انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں، تاہم برما کی حکومت نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو اصل حقائق کی کوریج کرنے پر ملک بدر کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بارہ سالہ ننھا پاکستانی گلوکارعرشمان نعیم بھارت میں بھی مقبول

    بارہ سالہ ننھا پاکستانی گلوکارعرشمان نعیم بھارت میں بھی مقبول

    اوکاڑہ : فن موسیقی کسی کی میراث نہیں اور نہ ہی اس پر کسی کی اجارہ داری ہے، اس کی تازہ مثال پنجاب کے شہر اوکاڑہ کے رہائشی بارہ سالہ عرشمان نعیم کی ہے جس کی خوبصورت آواز کے ڈنکے صرف پاکستان ہی نہیں بھارت میں بھی بج رہے ہیں۔

    چھٹی کلاس کے طالب علم عرشمان نعیم نے گزشتہ ماہ پاکستان کے معروف گلوکار عاطف اسلم کے گزشتہ برس ریلیز ہونے والے گانے ’دل دیاں گلاں‘ گا کر سننے والوں کو سحر میں جکڑ لیا تھا، یہ ویڈیو آج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    اور اب انہوں نے بھارتی گلوکار سونو نگم کے گانے’’ مجھے رات دن بس مجھے چاہتی ہو ‘‘ کو اپنی مدھر آواز میں پیش کرکے سامعین کو اپنا اور بھی گرویدہ بنا لیا ہے۔

    معروف گلوکارعاطف اسلم نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر اپنے پیغام میں عرشمان نعیم کی گائیکی کی صلاحیت کو سراہتے ہوئے اس کی آواز اور سر کی تعریف کی ہے، عاطف اسلم نے عرشمان نعیم کو اپنے مکمل تعاون کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے۔

    یاد رہے کہ عرشمان نعیم کی جانب سے 25 فروری کو فیس بک پر شیئر کیے گئے گانے دل دیاں گلاں کی ویڈیو کو اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد بار دیکھا جاچکا ہے۔

    عرشمان نعیم کے فیس بک اکاؤنٹ پر عاطف اسلم اور راحت فتح علی خان سمیت دیگر پاکستانی اور بھارتی نامور گلوکاروں کے گانے بھی موجود ہیں، تاہم ان کے اسی گانے کو سب سے زیادہ دیکھا اور شیئر کیا گیا۔

    یہی نہیں عرشمان نعیم نے اپنے گانوں کو اپ لوڈ کرنے کے لیے یوٹیوب پر اپنا اکاؤنٹ بھی بنا رکھا ہے جہاں ان کی متعدد ویڈیوز موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ عاطف اسلم کا گانا ’دل دیاں گلاں‘ دسمبر2017 میں ریلیز ہونے والی بالی ووڈ فلم ’ٹائیگر زندہ ہے‘ میں بھی شامل ہے، اس فلم کے ہیرو سلمان خان بھی ننھے گلوکار کی آواز کے مداح ہوگئے۔

    بالی ووڈ کے دبنگ خان نے اپنے ٹوئٹر فین کلب پیچ پر پاکستان کے ننھے فنکار عرشمان نعیم کی نہ صرف تعریف کی بلکہ اس کے گانے کو بھی شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے ضرور دیکھیں۔

    بارہ سالہ عرشمان نعیم کا کہنا ہے کہ میں نے نعتیں پڑھنے سے آغاز کیا تھا تاہم اب پاکستانی اور بھارتی  گلوکاروں کے مقبول گیت بھی گاتا ہوں، عاطف اسلم اور ایریجیت سنگھ میرے پسندیدہ گلوکار ہیں۔

    عرشمان نعیم نے بتایا کہ انہوں نے گانے کی تربیت کسی سے نہیں لی بس شوق کے طور پر اسکول کے ساتھیوں اور ٹیچرز کو گانے سناتا تھا۔

  • میرصادق سنجرانی : شکایات سیل کے سربراہ سے چیئرمین سینیٹ تک

    میرصادق سنجرانی : شکایات سیل کے سربراہ سے چیئرمین سینیٹ تک

    سلام آباد: سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن اتحاد کے امیدوار صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے، انہوں نے57 ووٹ حاصل کئے، ان کے مد مقابل حکومتی اتحاد کے امیدوار راجہ ظفرالحق 46ووٹ حاصل کرسکے۔

    سینیٹ کے چئیرمین کے لئے بلوچستان سے نومنتخب سینیٹر میر صادق سنجرانی کا نام سامنے آیا تھا، میر صادق سنجرانی کا تعلق بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی سے ہے، ان کے والد خان محمد آصف سنجرانی کا شمار علاقے کے قبائلی رہنما میں ہوتا ہے اور وہ ان دنوں ضلع کونسل چاغی کے رکن ہیں۔

    میرصادق سنجرانی 14اپریل 1978 کوبلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم نوکنڈی میں حاصل کی، بعد ازاں انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔

    میرصادق سنجرانی پانچ بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں، ان کے ایک بھائی اعجاز سنجرانی ہیں جو نواب ثنا اللہ زہری کے دور حکومت میں محکمہ ریونیو کے مشیر بنے، حکومت کی تبدیلی کے باوجود وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے انہیں اس عہدے پر برقرار رکھا۔

    اس کے علاوہ میر صادق سنجرانی کے ایک بھائی محمد رازق سنجرانی سینڈک پروجیکٹ کے ایم ڈی رہے ہیں، میر صادق سنجرانی 1998 میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے کوآڈینیٹر رہ چکے ہیں۔

    دریں اثناء سال 2008میں جب یوسف رضا گیلانی وزیراعظم پاکستان بنے تو ان کی جانب سے قائم کئے گئے شکایات سیل کا سربراہ میر صادق سنجرانی کو بنایا گیا تھا اور وہ پانچ سال تک اس سیل کے سربراہ رہے۔

    میر صادق سنجرانی کا نام بطور امیدوار چیئرمین سینیٹ وزیراعلٰی بلوچستان نے دیا تھا جس پر پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ نے ان کی حمایت کا اعلان کیا۔

    عبدالقدوس بزنجو اور میر صادق سنجرانی بلوچستان سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ کر سینیٹر منتخب ہوئے ہیں، یاد رہے کہ صادق سنجرانی کا عوامی سیاست سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا، ان کی پہچان کاروباری شخصیت کی ہے، ان کا کاروبار بلوچستان کے علاوہ دبئی میں بھی پھیلا ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پی ایس ایل : لاہور قلندرز نے سپراوور میں کراچی کنگز کو ہرا دیا

    پی ایس ایل : لاہور قلندرز نے سپراوور میں کراچی کنگز کو ہرا دیا

    دبئی:  پاکستان سپر لیگ کے 24ویں میچ میں لاہور قلندر نے کراچی کنگز کو سپر اوور میں شکست دے دی، کراچی کنگز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے لاہور قلندرز کو 164 رنز کا ہدف دیا تھا جو اس نے برابر کردیا،

    تفصیلات کے مطابق دبئی میں پاکستان سپر لیگ کا 24واں میچ کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے مابین کھیلا گیا، کنگز کی قیادت عماد وسیم جبکہ قلندرز کی کپتان برینڈن میکولم تھے۔

    لاہورقلندرز کی دعوت پر کراچی کنگز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بنائے، بابر اعظم 61 اور لینڈل سیمنز 55 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ سہیل خان نے سب سے زیادہ تین وکٹیں لیں، کراچی کنگز کی پہلی وکٹ 19، دوسری 91، تیسری 124، چوتھی 148 اور پانچویں 155 پر گری۔

    جواب میں لاہور قلندر نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد 8 وکٹوں کے نقصان پر اسکور برابر کردیا جس کے بعد فیصلہ سپر اوور میں کرانے کا فیسلہ کیا گیا، جس میں لاہور قلندر نے کراچی کنگز کو 12رنز کا ہدف دیا۔

    دوسرے سپر اور میں کراچی کنگز ایک وکٹ کے نقصان پر صرف 8 رنز بنا سکی، اور لاہور قلندر نے 3 رنز سے کراچی کنگز کو ہرادیا۔

    لاہور قلندر کی جانب سے آغا سلمان 50 رنز بنا کر مین آف دی میچ کے حقدار قرار پائے، فخر زمان 28 اور اینٹن ڈیوچ 24رنز بنا کر نمایاں رہے۔ کراچی کنگز کےعثمان خان اور محمد عرفان نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    لاہور قلندر اننگز کا خلاصہ

    سپر اوور/ کراچی کنگز (سنیل نارائن ) : سیمنز اور کولن انگرام نے کھیل کا آغاز کیا، پہلی بال پر کوئی رن نہ بن سکا، تیسری بال پر لولن انگرام کیچ آؤٹ ہوگئے، نئے آنے والے کھلاڑی شاہد آفریدی نے آخری بال پر چھکا مارا لیکن وہ اپنی ٹیم کو فتح نہ دلوا سکے۔ اس طرح سپر اوور کے اختتام پر کراچی کنگز 8 رن بنا سکی۔اور یہ میچ لاہور قلندر نے جیت لیا۔

    سپر اوور/ لاہور قلندر (محمد عامر ) : پہلی بال پر فخر زمان دوسرا رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہوگئے۔ نئے آنے والے کھلاڑی ڈیوچ ہیں، ان کے ساتھ میکلم دے رہے ہیں، اوور کی آخری بال پر میکلم رن آؤٹ ہوگئے، اس اوور میں لاہور کا اسکور 11رنز دو کھلاڑی آؤٹ ہے۔

    بیسواں اوور (عثمان خان) : کھیل کے آخری اوور میں سہیل اختر کوئی رن بنائے بغیر آؤٹ ہوگئے، اور میکلگن رن آؤٹ ہوئے۔ لاہور کا اسکور8 وکٹوں کے نقصان پر 163 ہوگیا، اسکور برابر ہونے پر میچ کا فیصلہ سپر اوور کے ذریعے کیا جائے گا ۔

    انیسواں اوور (محمد عامر) : دوسری بال پر سہیل خان عماد وسیم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، دو اوورز میں تین ایم وکٹیں گرنے سے لاہورقلندر کی ٹیم کو مشکلات کا سامنا ہہے اور ٹیم کا اسکور چھ وکٹوں کے نقصان پر 148 رنزہوگیا۔

    اٹھارہوں اوور (عثمان خان) :  دوسری بال پر میکلم نے شاندار چھکا لگایا لیکن یہ اوور لاہور کیلیے بہت مہنگا ثابت ہوا، چوتھی بال پر آغا سلمان 50 رنز بنا کر باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہوگئے، اوور کی آخری بال پر برینڈن میکلم 15 رنز بنا کر سیمنز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ قلندر کا مجموعی اسکور نو رنز کے اضافے سے 5وکٹوں کےنقصان پر 140 رنز ہوگیا۔

    سترہواں اوور (محمد عامر) : اس اوور میں لاہور قلندر کے اسکور میں صرف چار رنز کا اضافہ ہوسکا اور مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقٓصان پر131 ہوگیا۔

    سولہواں اوور (محمد عرفان) : اوور کے اختتام پر لاہور قلندر کا مجموعی اسکور 13 رنز کے اضافے سے 127 ہوگیا اور اس کے تین کھلاڑی پویلین لوٹ چکے ہیں۔

    پندرہواں اوور (عماد وسیم) :دوسری بال پر آغا سلمان نے بہترین چھکا لگا کر اسکور میں دس رنز کا اضافی کیا، اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 114رنز ہوگیا۔

    چودہواں اوور (محمد عرفان) : اوور کی چوتھی بال پر سنیل نارائن ایل بی ڈبلیو ہوگئے انہوں نے چھ رن اسکور کیے، ٹیم کا مجموعی اسکور3وکٹوں کے نقصان پر 104 ہوگیا۔

    تیرہواں اوور (روی بوپارہ) : اوور کے اختتام پر 7 رنز کے اضافے سے قلندرز کا اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 98رنز ہوگیا۔

    بارہواں اوور (عماد وسیم) : اس اوور کی چوتھی بال پر کراچی کنگز کو دوسری اہم کامیابی مل گئی اوپنر فخر زمان 28 رنز بنا کر کولن انگرام کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔لاہور کا اسکور 3رنز کے اضافے سے 91 ہوگیا، نئے آنے والے کھلاڑی سنیل نارائن ہیں۔

    گیارہواں اوور (روی بوپارہ) : کھیل کے اس اوور میں بھی 6رنز کا اضافہ ہوسکا، اور قلندرز کا اسکور ایک وکٹ پر 88 رنز ہوگیا۔

    دسواں اوور (عماد وسیم) : اس اوور میں 6رنز کا اجافہ ہوا اور لاہور کا مجموعی اسکور ایک وکٹ پر 82رنز ہے۔

    نواں اوور (شاہد آفریدی) فخر زمان نے شاہد آفریدی کولگاتار ایک چھکا اور چوکا جڑ دیا، 13 رنز کے شادار اضافے کے ساتھ قلندرز کا اسکور 76رنز ایک کھلاڑی آؤٹ ہے۔

    آٹھواں اوور (عماد وسیم) کھیل کے اس اوور میں نو رنز کا اضافہ ہوا جس میں آغا سلمان کا ایک چوکا بھی شامل ہے، مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 63 رنزہوگیا۔

    ساتواں اوور (شاہد آفریدی) اس اوور میں صرف دو رن بن سکے لاہور قلندر کا مجموعی اسکور 54رنز ہوگیا، کریز پر فخر زمان 12 اور آغا سلمان 18 رنز کے ساتھ موجود ہیں۔

    چھٹا اوور (محمد عرفان) فخر زمان نے پہلی بال پر ہی ایک زرودار چھکا جڑ دیا، جبکہ آغا سلمان بھی پیچھے نہ رہے اور انہوں نے بھی ایک چوکا لگا دیا، اسکور میں 11رنز کے اضافے سے اسکورایک وکٹ کے نقصان پر 52رنز ہوگیا۔

    پانچواں اوور (عثمان شنواری) کھیل کے اس اوور میں چھ رنز کا اضافہ ہوا، لاہور کا اسکور 41 رنز ہے اور اس کا ایک کھلاڑی آؤٹ ہوا ہے۔

    چوتھا اوور (محمد عرفان) اوور کی پہلی بال پر محمد عرفان نے کراچی کنگز کیلئے پہلی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اینٹن ڈیوچ کو بولڈ کردیا، انہوں نے 14 گیندوں پر 24رنز بنائے۔ لاہور کا مجموعی اسکور35 رنز ہے اور اس کا ایک کھلاڑی پویلین لوٹ چکا ہے۔نئے آنے والے کھلاڑی آغا سلمان ہیں۔

    تیسرا اوور: (محمد عامر) ڈیوچ کے دو چوکوں کی مدد سے اسکور میں گیارہ رنز کے اضافے سے قلندر کا مجموعی اسکور 26ہوگیا، لاہور کا کوئی کھلاڑی آؤٹ نہیں ہوا۔

    دوسرا اوور (عثمان شنواری) کے اوور میں اینٹن ڈیوچ  نے دو شاندار چوکے لگا کر نو رنز کا اضافہ کیا لاہور کا اسکوربغیر کسی نقصان کے 15رنز ہوگیا۔

      پہلا اوور (محمد عامر)  : لاہور قلندرز کے اوپنرز فخر زمان اور اینٹن ڈیوچ نے کھیل کا آغاز کیا اور پہلے اوور میں ڈیوچ کے چوکے کے ساتھ چھ رن بنالیے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کراچی کنگز اننگز خلاصہ

    بیسواں اوور (شاہین آفریدی) : شاہد آفریدی کریز پر آئے اور دوسری گیند پر شاندار چھکا مارا تاہم اگلی کی گیند پر نوجوان باؤلر نے آفریدی کو کلین بولڈ کر کے پویلین کی راہ دکھائی، مقررہ اوورز میں ٹیم نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 164 رنز بنائے

    انیسواں اوور (سہیل خان) : بابر اعظم اوور کی آخری بال پر 61 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، دس رنز اضافے کے بعد ٹیم کا مجموعی 148 تک پہنچا۔

    اٹھارواں اوور (شاہین آفریدی) : تیسری ، چوتھی، پانچویں اور چھٹی گیند پر سنگلز حاصل کرنے کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 138/3

    سترہواں اوور (سہیل خان) بابراعظم نے مسلسل دوسری نصف سنچری بنائی جبکہ دوسری گیند پر انگرام آؤٹ ہوئے، 13 رنز اضافے کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور تین وکٹ کے نقصان پر 134 تک پہنچا۔

    سولہواں اوور (شاہین آفریدی) : تین چوکوں اور دو سنگلز کی مدد سے مجموعی اسکور 123/2 پہنچا۔

    پندرہواں اوور: کراچی کنگز کے بلے بازوں نے سست روی سے کھیل پیش کرتے ہوئے صرف 4 رنز حاصل کیے، مجموعی اسکور 109/2 تک پہنچا۔

    چودہواں اوور (مچل میگلیشن) : پہلی، دوسری، تیسری، چوتھی اور چھٹی بال پر سنلگز حاصل کیے، مجموعی اسکور 105/2 تک پہنچا۔

    تیرہواں اوور (یاسر شاہ) : کراچی کنگز نے پانچ رنز حاصل کر کے 2 وکٹوں کے نقصان پر مجموعی اسکور کی سنچری مکمل کی

    بارہواں اوور (سہیل خان) : تیسری گیند پر اوپنر سمینز 53 کے انفرادی اور 91 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے، پانچ رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 95/2 تک پہنچا۔

    گیارہواں اوور (سنیل نارائن) : دوسری، تیسری، پانچویں اور چھٹی بال پر ایک ایک سنگل بنا جس کے بعد مجموعی اسکور 89/1 تک پہنچا۔

    دسواں اوور (مچل میگلیشن) : 3 رنز کے بعد مجموعی اسکور 85/1 تک پہنچا۔

    نواں اوور ( سنیل نارائن) : لینڈل سیمنز نے 31 گیندوں پر ایک چھکے اور 8 چوکوں کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی جبکہ اختتام پر مجموعی اسکور 82/1 تک پہنچا۔

     آٹھواں اوور (شاہین آفریدی) دو چوکوں اور چار سنگلز کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 78/1 تک پہنچا۔

    ساتواں اوور (یاسر شاہ): ایک چھکے اور تین چوکے پڑے، مجموعی اسکور 66/1 تک پہنچا، کراچی کنگز نے مجموعی اسکور کی ففٹی مکمل کی۔

    چھٹا اوور (مچل میگلیشن) : دو چوکوں ایک بائی اور دو سنگلز کے بعد مجموعی اسکور 46/1 تک پہنچا۔

    پانچواں اوور (سنیل نارائن) : دو چوکوں اور دو سنلگز کی مدد سے دس رنز حاصل ہوئے۔ مجموعی اسکور 36/1

    چوتھا اوور (مچل میگلیشن): ایک چوکے اور دو سنگلز کی مدد سے ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 26 تک پہنچا۔

    تیسرا اوور (یاسر شاہ) : وکٹ (جوئے ڈین لے) مجموعی اسکور 20/1

    دوسرا اوور (سہیل خان) : کراچی کنگز نے ٹیم نے مجموعی اسکور 19 رنز تک پہنچا۔

    کراچی کنگز نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو لینڈل سمینز اور جوئے ڈین میدان میں اترے، پہلے اوور میں تین چوکوں کی مدد سے ٹیم کا مجموعی اسکور 12 رنز تک پہنچا۔

    برینڈن میکولم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، رمیز راجہ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ گزشتہ میچ کی طرح اس میچ میں بھی فتح حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

    کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، گزشتہ روز کی طرح اچھا کھیل پیش کر کے کوالیفائنگ راؤنڈ تک رسائی حاصل کرنے کی پوری کوشش ہے۔

     اسکواڈ

    کراچی کنگز : جوئے ڈین لے، لین ڈل سیمنز، بابر اعظم، کولن انگرام، روی بھوپارا، محمد رضوان، عماد وسیم (کپتان)، شاہد آفریدی، محمد عامر، محمد عرفان (جونیئر)، عثمان خان شنواری

    لاہور قلندرز: فخر زمان، آن ٹن ڈیوچ، برینڈن میکولم، دنیش رام دین، گلریز صدف، آغا سلمان، سہیل اختر، سہیل خان، سنیل نارائن، مچل میگلیشن، یاسر شاہ

    واضح رہے کہ کراچی کنگز نے اب تک ساتھ میچز کھیلے اور ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر 9 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے، اگلے مرحلے میں کوالیفائی کرنے کے لیے عماد الیون کو آج کا میچ جیتنا ضروری ہے۔

    دوسری جانب لاہور قلندرز کی ٹیم نے اب تک 7 میچز کھیلے جن میں سے انہیں صرف ایک میں فتح ملی اور 6 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، اگر پانچویں نمبر پر موجود پشاور زلمی کو شکست ہوجاتی ہے اور قلندرز کی ٹیم آج فتح حاصل کرلیتی ہے تو اگلے مرحلے میں کوالیفائی کرنے کے امکانات روشن ہوسکتے ہیں۔

    میچ کی مکمل اپ ڈیٹ: کراچی کنگز کی شاندار فتح، ملتان سلطانز کو 63 رنز سے شکست

    کراچی کنگز نے گزشتہ روز کھیلے جانے والے میچ میں کراچی کنگز نے ایونٹ کا سب سے بڑا مجموعہ  188/3 اسکور بورڈ پر سجایا تھا، ملتان سلطانز ہدف کو عبور کرنے میں ناکام رہی تھی اور عماد الیون نے مخالف ٹیم کو 63 رنز سے شکست دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پی ایس ایل تھری : کراچی کنگز نے پشاورزلمی کو5 وکٹوں سے شکست دے دی

    پی ایس ایل تھری : کراچی کنگز نے پشاورزلمی کو5 وکٹوں سے شکست دے دی

     دبئی : پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے ساتویں میچ میں کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی، کپتان عماد وسیم نے چھکا لگا کر کراچی کنگز کو فتح دلائی،  پشاور زلمی نے نو وکٹوں کے نقصان پر 131 رنزبنائے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی کے انٹر نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل کے ساتویں اہم میچ میں کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد پانچ وکٹوں سے ہرا دیا۔

    کھیل کے آغاز پر پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20اوورز میں 131رنز بنائے، زلمی کی جانب سے ڈیون اسمتھ نے شاندار 71رنز اسکور کیے اور ناٹ آؤٹ رہے، کامران اکمل نے جارحانہ انداز میں 5بال پر 14رنز بنائے۔

    کراچی کنگز کے سامنے دفاعی چیمپیئن پشاور زلمی کی زیادہ دیر چل نہ پائی، کراچی کنگز نے دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک اور فتح کا جھنڈا گاڑ دیا۔

    شیروں نے ایسا وارکیا کہ زلمی والوں کے قدم لڑکھڑا گئے، آفریدی کی پھرکیاں اور عامر کی خطرناک سوئنگ نے تباہی مچاڈالی، دوسرے ہی اوور سے پشاور زلمی کی وکٹیں اڑنا شروع ہوگئیں۔

    پشاور زلمی کے تین کھلاڑی جلد بازی میں رن آؤٹ ہوئے۔ تینوں بلے بازوں کو پویلین واپس بھیجنے میں عرفان جونیئر نے اہم کردار ادا کیا۔ ابتسام، سیمی اور وہاب ریاض کو عرفان جونیر نے رن آؤٹ کرایا۔

    کراچی کنگز کے بالرمحمدعامر اورشاہد آفریدی نے2،2 وکٹیں حاصل کیں، ٹیمال ملزاور عرفان جونیئرکوایک ایک وکٹ ملی۔

    ہدف کے جواب میں کراچی کنگز کے کھلاڑیوں نےجم کر کھیلا، خرم منظور اور جو ئی ڈینلی نے اننگ کا آغاز کیا ،17رنز کے مجموعی اسکور پر خرم منظور جورڈن کے ہاتھوں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

    اس کے بعد بابر اعظم نے اپنی ٹیم کی اننگ کو سہارا دیتے ہوئے 20گیندوں 28رنز بنائے، انگرام بھی23رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

    کراچی کنگز کو ہدف تک پہنچانے میں روی بوپارا اورمحمد رضوان نے اپنا کردار ادا کیا جہنوں نے بالترتیب17,رنز بنائے، آخر میں آنے والے کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ووننگ شاٹ لگا کر گیند کو پویلین سے باہر پھینک دیا، ان کے شاندار چھکے کے بعد ٹیم کراچی نے مقررہ ہدف 131 رنزآخری اوورز کی چوتھی بال پر  5وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔

    میں آف دی میچ کا اعزاز  ڈیون اسمتھ کے نام رہا جنہوں نے 71رنز اسکور کیے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    135 کراچی کنگز اننگز۔

    19.4/5

    بیسواں اوور :

    کھیل کے آخری اوور کی تیسری بال پر محمد رضوان 17رنز بنا کر محمد اصغر کی بال پر کرس جورڈن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

    اوور کی چوتھی بال پر عماد وسیم نے شاندار چھکا لگا کر کراچی کنگز کو فتح دلادی اس طرح کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو 5وکٹوں سے ہرا دیا۔

    انیسواں اوور: 

    انیسویں اوور میں صرف دو رنز کا اضافہ ہوسکااور مجموعی اسکور 127رنز چار کھلاڑی آؤٹ ہے

    اٹھارہواں اوور: 

    کھیل کے اٹھارہویں اوور میں کراچی کنگز کا اسکور 125رنز ہوگیا اور اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے، ٹیم کراچی کو اس وقت 12بال پر صرف سات رنز درکار ہیں۔

    سترہواں اوور : 

    سترہویں اوور کے اختتتام پر کراچی ٹیم کا اسکور 116رنز چار کھلاڑی آؤٹ ہے، کراچی کنگز کو میچ جیتنے کیلئے 18بال پر 16رنز درکار ہیں۔

    سولہواں اوور: 

    سولہویں اوور کے اختتام پر ٹیم کراچی نے 104رنز بنالیے اور اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔

    پندرہواں اوور :

    پندرہویں اوور کی چوتھی بال پر کولن اینگرم 23 رنز بنا کر ابتسام شیخ کی بال پر محمد حفئیظ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، نئے آنے والے کھلاڑی کراچی کنگز کے وکٹ کیپر محمد رضوان ہیں۔ٹیم کا اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 99 رنز ہے۔

    چودہواں اوور : 

    اس اوور کے اختتام پر کراچی کنگز کے اسکور میں 5 رنز کا اضافہ ہوا اور مجموعی اسکور 97 ہوگیا، ٹیم کراچی کو 6اوور میں 36رنز درکار ہیں۔اور اسکی سات وکٹیں باقی ہیں۔

    تیرہواں اوور: 

    تیرہویں اوور کی دوسری بال پر جوزف ڈینلے 28 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے ، انہیں کرس جورڈن نے اپنی ہی بال پر کیچ آؤٹ کیا، نئے آنے والے کھلاڑی روی بوپارہ ہیں، کراچی کنگز کا اسکور 92ہے اس کو میچ جیتنے کیلئے 45 بال پر 45 رنز درکارہیں۔

    بارہواں اوور : 

    کھیل کے بارہویں اوور میں کراچی کنگز کا مجموعی اسکور 87 رنز ہے اور کراچی ٹیم کے دو کھلاڑی آؤٹ ہوئے

    گیارہواں اوور : 

    گیارویں اوور کے اختتام پر ٹیم کراچی کا اسکور 79رنز تھا،

    دسواں اوور : 

    دس اوور کے اختتام پر کراچی کنگز نے 66رنز بنا لیے اور اس کے 2کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

    نواں اوور : 

    نویں اوور میں کراچی کو جھٹکا لگا، بابر اعظم 28رنز بنا کر ابتسام شیخ کی بال پر ڈیرن سیمی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، نئے آنے والے کھلاڑی کولن اینگرم ہیں، ٹیم کراچی کا مجموعی اسکور2 وکٹوں کے نقصان پر 60رنز ہے

    آٹھواں اوور : 

    کھیل کے آٹھویں اوور کے اختتام پر کراچی کنگزنےایک وکٹ کے نقصان پر  54رنز بنا لیے

    ساتوں اوور : 

    ساتویں اوور میں کراچی کنگز نے 50کا ہندسہ عبور کرلیا، ایک وکٹ کے نقصان پر پچاس رنز بنالیے، جیت کیلئے 78 بال پر 80رنز درکار ہیں۔

    چھٹا اوور : 

    کراچی کنگز کے کھلاڑی محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں، چھٹے اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر 42رنز بنا لیے۔

    پانچواں اوور : 

    کھیل کے پانچویں اوور میں کراچی کا اسکور 35 ہوا اور اس کا ایک کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلین لوٹا۔

    چوتھا اوور : 

    اوور کے اختتام پر کراچی کنگز نے ایک وکٹ کے نقصان پر 24رنز بنائے۔

    تیسرا اوور : 

    تیسرے اوور کے اختتام پر کراچی کنگز نے 18 رنز اسکور کیے اور اس کا ایک کھلاڑی آؤٹ ہوا۔

    دوسرا اوور : 

    اوور کی آخری بال پر خرم منظور تیز کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 6 رنز بنائے اور کرس جورڈن کی بال پر ابتسام شیخ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ نئے آنے والے کھلاڑی بابر اعظم ہیں۔

    پہلا اوور: 

    پشاور زلمی کے 132 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کے اوپنرز خرم منظور اور جوزف ڈینلے نے کھیل کا آغاز کرتے ہوئے پہلے اوور میں گیارہ رنز اسکور کیے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    پشاور زلمی اننگز

    131/09

    بیسواں اوور : 

    کھیل کی پہلی اننگز میں پشاور زلمی نے آخری اوور کے اختتام پر18 رنز کے اضافے کے ساتھ  کراچی کنگز کو 132رنز کا ہدف دیا ہے، اور اس کے نو کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

    انیسواں اوور : 

    انیسویں اوور کی تیسری بال پر وہاب ریاض رن آؤٹ ہوگئے، پشا ور کے نو کھلاڑی پویلین واپس پہچ گئے ہیں، اور ٹیم کا اسکور 112رنز ہے

    اٹھارہواں اوور : 

    کھیل کے اٹھارہویں اوور میں پشاور زلمی کا مجموعی اسکور 103 رنز ہے اور اس کی 8 وکٹیں گر چکی ہیں۔

    سترہواں اوور :

    سترہویں اوور کے اختتام پر پشاورٹیم نے 11رنز کے اضافے کے ساتھ 94 رنز بنائے تھے اور اس کے 8 کھلاڑی آؤٹ ہوئے،

    سولہواں اوور : 

    اوور کی چوتھی بال پر کرس جورڈن صرف ایک رن بنا کر تیمل ملز کی بال پر عرفان کے ہاتھوں باآسانی کیچ آؤٹ ہوگئے۔ نئے آنے والے کھلاڑی وہاب ریاض ہیں، پشاور زلمی کا اسکور 8 وکٹوں کے نقصان پر 83ہے

    پندرہواں اوور: 

    پندرہویں اوور کی چوتھی بال پر نئے آنے والے کھلاڑی عمید آصف سات رنز بنا کر شاہد آفریدی کی بال پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے، اس وقت زلمی کا اسکور 78رنز پر سات کھلاڑی آؤٹ ہے۔

    چودہواں اوور: 

    چودہویں اوور کی چوتھی بال پر زلمی کے اہم کھلاڑی ڈیرن سیمی صرف سدو بنا سکے اور تیز رن لینے کی کوششش  میں رن آؤٹ ہوگئے، ان کے بعد آنے والے کھلاڑی عمید آصف ہیں۔ اس اوور کے اختتام تک زلمی کی ٹیم 71رنز بنا سکی اور اس کے چھ کھلاڑی آؤٹ ہوئے ۔

    تیرہواں اوور: 

    زلمی کے کھلاڑی اس اوور میں صرف ایک رن کا اضافہ کر سکے، ٹیم کا اسکورپانچ وکٹوں کے نقصان پر 63رنز تھا۔

    بارہواں اوور : 

    بارہویں اوور کی تیسری بال پر ابتسام شیخ صرف دو رنز بنا کر عرفان کی بال پرکیچ آؤٹ ہوگئے، اس طرح پشاور زلمی کی آدھی ٹیم 62رنز پر میدان سے باہر ہوگئی۔ نئے آنے والے کھلاڑی ڈیرن سیمی ہیں۔

    گیارہواں اوور : 

    کھیل کے گیارہویں اوور میں پشاور زلمی کی ٹیم نے چار وکٹوں کے نقصان پر 58رنز بنائے۔

    دسواں اوور: 

    دسویں اوور کی چوتھی بال پر حارث سہیل صرف ایک رن بنا کر محمد عرفان کی بال پر تیمل؛ ملز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، نئے آنے والے کھلاڑی ابتسام شیخ ہیں۔ ٹیم کا مجموعی اسکور دس اوور میں چار وکٹوں کے نقصان پردو رنز کے اضافے ساتھ 54 تھا۔

    نواں اوور: 

    پشاور زلمی کا کھیل کے نویں اوور میں مجموعی اسکور 52رنز تھا اور اس کے تین کھلاڑی ؤؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔

    آٹھواں اوور: 

    کھیل کے آٹھویں اوور میں پشاور زلمی کا مجموعی اسکور 41 تھا، اور اس کے تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

    ساتواں اوور : 

    ساتویں اوور کی آخری بال پر محمد حفیظ شاہد آفریدی کی بال پر عماد وسیم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے،انہوں نے سات رنز اسکور کیے، نئے آنے والے کھلاڑی حارث سہیل ہیں۔ٹیم کا اسکور 38 تھا۔

    چھٹا اوور : 

    کھیل کے چھٹے اوور میں زلمی نے 37 رنز اسکور کیے

    پانچواں اوور : 

    پانچویں اوور کے اختتام پر پشاور زلمی کا مجموعی اسکور 35رنز تھا اور اس کے دو کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلین جا چکے تھے۔

    چوتھا اوور: 

    پشاور زلمی کے دوسرے اوپنر تمیم  اقبال محمد عامر کی بال پر 11رنز بنا کر کیپرمحمد رضوان  کے ہاتھوں کیچ آؤٹ  ہوگئے، نئے آنے والے کھلاڑی محمد حفیظ ہیں۔

    تیسرا اوور: 

    پشاور زلمی کا تیسرے اوور میں 27 رنز ایک وکٹ کے نقصان پر

    دوسرا اوور : 

    دوسرے اوور کی چوتھی بال پر کامران اکمل ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین لوٹ گئے، جب ٹیم کا مجموعی اسکو ر 16رن تھا، نئے آنے والے کھلاڑی ڈیون اسمتھ ہیں۔

    :پہلا اوور 

    پشاور زلمی کے اوپنر کامران اکمل اور تمیم اقبال نے کھیل کا آغاز کیا، کھیل کے پپہلے اوور میں زلمی نے 15 رنز اسکور کیے، جس میں کامران اکمل کا شاندار چھکا بھی شامل ہے۔

    اس سے قبل پی ایس ایل کے تیسرے سیزن کے اہم میچ میں کراچی کنگز نے شاندار بالنگ، فیلڈن اور بیٹنگ کے باعث کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے میچ میں19رنز سے شکست دی تھی۔