Author: اعجاز الامین

  • قائد اعظمؒ کی 69ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    قائد اعظمؒ کی 69ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    کراچی : مملکت خداداد پاکستان کے بانی اور ہر دلعزیز رہنماء بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا انہترواں یوم وفات آج عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے، مسلمانوں کے حقوق اورعلیحدہ وطن کے حصول کے لئے انتھک جدوجہد نے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کئے۔

    سن 1930 میں انہیں تپِ دق جیسا موزی مرض لاحق ہوا، جسے انہوں نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح اور چند قریبی رفقاء کے علاوہ سب سے پوشیدہ رکھا، قیام پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948 کو قائد اعظم اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔

    بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو اس جہان فانی سے گزرے انہتر برس بیت گئے، آج ان کی69ویں برسی منائی جائے گی۔

    اس موقع پر ملک بھر میں مختلف مقامات پر قوم کے عظیم قائد کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی جائے گی۔ کراچی میں واقع قائد اعظم کے مزار پر اہم شخصیات اور شہری حاضری دیں گے اور اپنے عظیم قائد کو خراج عقیدت پیش کریں گی۔


    قائد اعظم کے اہم اقوال


    شہریوں کے مخلتف طبقات مزار قائد پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں گے اور فاتحہ پڑھیں گے، قائد اعظم کے یوم وفات کے سلسلے میں مختلف تنظیموں کی جانب سے ملک بھر میں سیمینارز اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کیا جائےگا۔

    قائد اعظم کی وفات کے69سال بعد بھی ان کی تاریخ وفات کے موقع پر ہزاروں افراد کی ان کی لحد پر حاضری اورشہرشہرمنعقد ہونے والی تقریبات اس امر کی گواہی دیتی ہیں کہ پاکستانی قوم ان سے آج بھی والہانہ عقیدت رکھتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ بلدیہ فیکٹری کو5سال ہوگئے، لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر

    سانحہ بلدیہ فیکٹری کو5سال ہوگئے، لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر

    کراچی : سانحہ بلدیہ فیکٹری کو پانچ سال ہوگئے، جل کر راکھ ہونے والے259جسموں سے اٹھتا دھواں آج بھی فضا میں انصاف کا طلبگار ہے۔

    آج سے پانچ سال قبل آج ہی کی تاریخ میں یہ اندوہناک سانحہ پیش آیا، سانحہ بلدیہ کراچی فیکٹری کوپانچ سال ہوگئے، پیاروں کے زندہ جلنے کا غم میں ڈوبے متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

    گیارہ سمتبر دوہزار بارہ کی صبح کراچی بلدیہ میں واقع فیکٹری کے محنت کش یہ نہیں جانتے تھے کہ آج ان کا لاشہ گھر واپس لایا جائے گا۔

    جلنے کی ناقابل برداشت بو پر کوئی پہچان بھی نہ پائے گا۔ بندہ خاکی راکھ کا ڈھیر بن جائے گا۔ تحقیقات میں ہولناک انکشاف ہوا کہ آگ لگی نہیں لگائی گئی تھی، وجہ بھتہ نہ ملنا تھا۔

    تفتیش کا دائرہ آگے بڑھا تو ایک سیاسی جماعتوں سے وابستہ بڑے بڑے نام سامنے آئے گرفتاریاں بھی ہوئیں، جے آئی ٹی بنی لیکن لخت جگر کی جدائی پر آنسو بہاتی ماں کو انصاف ملا اور نہ ہی بڑھاپے کا سہارا چھن جانے پر باپ کا ہاتھ قاتلوں کے گریبان تک پہنچا۔


    مزید پڑھیں: سانحہ بلدیہ: آگ فیکٹری منیجر نے لگوائی، ملزم کا انکشاف


    بیواؤں اور یتیموں کی چیخیں آج بھی فلک کو چیرتی ہیں۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایک دو نہیں درجنوں بے گناہوں کے خون کا حساب کس سے لیا جائے گا؟ کیس کی فائلوں پر پڑنے والی گرد کی تہیں موٹی ہوتی جارہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: سانحہ بلدیہ: ہاں آگ میں نے لگائی، رحمان بھولا عدالت میں روپڑا

  • مریم نوازکو لیڈر تسلیم نہیں کرتا، بچے بچے ہوتے ہیں، چوہدری نثار

    مریم نوازکو لیڈر تسلیم نہیں کرتا، بچے بچے ہوتے ہیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ اورمسلم لیگ نون کے رہنما چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ مریم نواز کو لیڈر تسلیم نہیں کرتا، بچے بچے ہوتے ہیں انہیں لیڈر کیسے مانا جاسکتا ہے، اختلافات کے باوجود نواز شریف کے ساتھ چلا جاسکتا ہے۔

    مریم نواز اور بے نظیر بھٹو میں بہت فرق ہے

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثار نے کہا کہ مریم نواز کا کردارصرف نوازشریف کی بیٹی کا ہے، جب مریم باضابطہ سیاست میں آئیں گی، ان کا پروفائل بنے گا تو لوگ فیصلہ کرینگے، مریم نواز اور بے نظیر بھٹو میں بہت فرق ہے، بےنظیر بھٹو کا معاملہ مریم نواز سے قطعاً مختلف ہے، بےنظیر بھٹو نے ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کے بعد گیارہ سال تک مصبیتیں جھیلیں۔

    مخصوص وجہ پر وزارت چھوڑنے کا فیصلہ کیا

    چوہدری نثار نے انکشاف کیا کہ شاہد خاقان عباسی کو ان کی مشاورت سے وزیر اعظم بنایا گیا, ان کا کہنا تھا کہ مخصوص وجہ پر میں نے وزارت چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا، ایک خاص موقع پر بہت مایوس ہوا تو سیاست چھوڑنے کا کہہ دیا تھا.

    اس بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اس وقت مجھے کہا گیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے دیں، میں نے کہا تھا کہ فیصلہ نوازشریف کےحق میں آئے یا ان کے خلاف، استعفیٰ دے دونگا، پہلے مجھے آسمان پر پہنچایا گیا، پھر تنقید شروع ہوگئی، وزارت داخلہ کس کواچھی نہیں لگتی؟

    شہبازشریف پارٹی صدارت کیلئے موزوں امیدوار ہیں

    چوہدری نثار کے بقول وہ نواز شریف کے بعد پارٹی کا سینیر ترین رکن ہیں، پارٹی میں گروپ بندی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ نوازشریف کے بعد شہبازشریف پارٹی صدارت کیلئے موزوں امیدوار ہیں۔ ووٹ کے تقدس پر نواز شریف کے ساتھ ہوں لیکن طریقہ کارسے متفق نہیں، میری کوشش رہی ہے کہ نوازشریف کو صحیح ان پٹ دیا جائے۔

    عمران خان پرانے دوست اور شریف آدمی ہیں

    چوہدری نثار نے عمران خان کو پرانا دوست اور شریف آدمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے کافی قربت رہی ہے اسکول کے زمانے سے ہم ساتھ ہیں، ہماری بہت سی چیزیں مشترک ہیں، اس بات پر پارٹی میں بھی مجھے پیٹھ پیچھے تنقید کا سامنا رہا۔

    پرویز مشرف کو ہم نے باہر نہیں جانےدیا

    ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے بتایا کہ پرویز مشرف کو سب سے پہلےٹرائل کورٹ نے باہرجانےکی اجازت دی، سپریم کورٹ نے بھی مشرف کو باہرجانے کی اجازت دے دی تھی، اس فیصلے کے اگلے روز مشرف نے باہر جانے کی تیاری کی، تیاری کےباوجود مشرف کو ہم نے باہر نہیں جانےدیا۔

    نیشنل ایکشن پلان اور کراچی آپریشن میں نے شروع کیا

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کسی نے نہیں بلکہ میں نے بنایا، پلان کی تیاری کیلیے ایک ہفتہ ملا،5 دن میں کام مکمل کیا، وزیرستان کا آپریشن نیشنل ایکشن پلان میں نہیں ہے، اس کے علاوہ کراچی کا آپریشن فوج یا رینجرز نے نہیں بلکہ میں نے ہی شروع کیا، پہلےجنرل رضوان اختر اور پھر میجر جنرل بلال اکبر کراچی آپریشن کو اچھے طریقے سے آگے لے کرگئے۔

    پاکستان کی سالمیت کو اندرونی و بیرونی دونوں خطرات لاحق ہیں

    چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف اگر میرا بھائی بھی آئے تو وہ پہلا کام ادارے کےمفاد میں کرے گا۔
    آرمی چیف کو ادارے کیلیے بھی کام کرنا پڑتاہے اور حکومت کےساتھ بھی ۔نوازشریف کو سمجھانے کی کوشش کی تھی کہ کوئی آرمی چیف’اپنابندا‘نہیں ہوسکتا، سول ملٹری تعلقات کو مشاورت سے بہتری کی طرف لے جا سکتےہیں، وزیراعظم سمیت 5 افراد جانتےہیں کہ پاکستان کی سالمیت کو اندرونی و بیرونی دونوں خطرات لاحق ہیں، یہ بلیک اینڈ وائٹ ہائی پروفائل انٹیلی جنس رپورٹ ہے۔

    وزیر خارجہ کے بیان کے بعد ملک کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں

    وزیرخارجہ کے اپنے گھر کی درستگی سے متعلق بیان سے اختلاف ہے، ایسے بیان کے بعد پاکستان کو کسی دشمن کی کیاضرورت رہ گئی، میرا بطور وزیرداخلہ سب سے رابطہ رہتا تھا، سب سےتعلقات ہیں، کبھی وزارت خارجہ کا امیدوارنہیں رہا، میں نے کبھی نوازشریف سے وزارت خارجہ کی ڈیمانڈ نہیں کی۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چوہدری نثارکی پریس کانفرنس ’’کھودا پہاڑ نکلا چوہا‘‘ ثابت ہوئی

    چوہدری نثارکی پریس کانفرنس ’’کھودا پہاڑ نکلا چوہا‘‘ ثابت ہوئی

    اسلام آباد : چوہدری نثار کی پریس کانفرنس سے پہلے کسی سیاسی طوفان کی پیش گوئیاں کی جاتی رہیں لیکن کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مصداق ان کی پریس کانفرنس کوئی بڑا دھماکہ نہ کرسکی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ کی جانب سے ایک دن قبل پریس کانفرنس کے اعلان کے بعد یہ توقع کی جارہی تھی کہ وہ صحافیوں سے گفتگو میں کوئی بڑا دھماکہ کرنے جارہے ہیں لیکن ایسا کچھ بھی نہ ہوا۔

    چوہدری نثار نے پرویز رشید کے بیان کا بھی کوئی خاص جواب نہیں دیا، پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیر داخلہ صحافیوں کے کئی سوالات بھی ٹال گئے۔

    صحافتی حلقوں میں یہ سوال گردش کررہا تھا کہ کیا چوہدری نثار کھل کرسامنے آرہے ہیں؟ کیا پریس کانفرنس میں پرویز رشید کو منہ توڑ جواب دیا جائےگا؟ لیکن چوہدری نثار کی پریس کانفرنس کھودا پہاڑ نکلا چوہا ثابت ہوئی۔

    سابق وزیرداخلہ کو پرویزرشید کے الزامات اورڈان لیکس سےمتعلق انکشافات کرنا تھے لیکن وہ کئی سوالات کے باؤنسرز پرڈک کرتے رہے۔


     مزید پڑھیں: ڈان لیکس رپورٹ منظرعام پرآنی چاہئے، چوہدری نثار


    چوہدری نثار نے گزشتہ روزپرویز رشید کے بیان پر ترجمان کے ذریعے رد عمل دیا تھا، انہوں نے پریس کانفرنس میں اس کا حوالہ تو دیا لیکن سابق وزیر داخلہ نے کھل کر کچھ بھی نہ کہا۔


    مزید پڑھیں: چوہدری نثار کی پریس کانفرنس میں کچھ نیا نہیں، شیخ رشید


    ایک صحافی کے سوال پر چوہدری نثارجھنجلا گئے اورجواب دیئے بغیر ہی وہاں سے روانہ ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔ 

  • شہنشاہ قوالی نصرت فتح علی خان کی20ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    شہنشاہ قوالی نصرت فتح علی خان کی20ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    کراچی: شہنشاہ قوالی،غزل گائیک اور موسیقار استاد نصرت فتح علی خان کی بیسویں برسی آج منائی جارہی ہے۔

    نصرت فتح علی خان تیرہ اکتوبر انیس اڑتالیس کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے، آپ کے والد کا نام فتح خان تھا وہ خود بھی نامور گلوکار اور قوال تھے، نصرت فتح علی خان  نے  بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

    ٹائم میگزین نے دوہزار چھ میں ایشین ہیروز کی فہرست میں ان کا نام بھی شامل کیا، بطور قوال اپنے کریئر کے آغاز میں اس عظیم فنکار کو کئی بین الاقوامی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔

    nusrat-fateh-ali-khan-1

    قوال کی حیثیت سے ایک سو پچیس آڈیو البم ان کا ایک ایسا ریکارڈ ہے، جسے توڑنے والا شاید دوردورتک کوئی نہیں، ان کی شہرت نے انہیں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ دلوائی، دم مست قلندر مست ، علی مولا علی ، یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے، میرا پیاگھر آیا، اللہ ہو اللہ ہو اور کینا سوہنا تینوں رب نے بنایا، جیسے البم ان کے کریڈٹ پر ہیں، ان کے نام کے ساتھ کئی یادگار قوالیاں اور گیت بھی جڑے ہیں۔

    نصرت فتح علی خان کی ایک حمد وہی خدا ہے کو بھی بہت پذیرائی ملی جبکہ ایک ملی نغمے میری پہچان پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لئے گایا گیا گیت ‘جانے کب ہوں گے کم اس دنیا کے غم’ آج بھی لوگوں کے دلوں میں بسے ہیں۔

    Nusrat-Fateh-Ali-Khan-Le-Dernier-Prophete-1

    نصرت فتح علی خان کو ہندوستان میں بھی بے انتہا مقبولیت اور پذیرائی ملی، جہاں انہوں نے جاوید اختر، لتا مینگیشکر، آشا بھوسلے اور اے آر رحمان جیسے فنکاروں کے ساتھ کام کیا۔

    یورپ میں ان کی شخصیت اور فن پر تحقیق کی گئی اور کئی کتابیں لکھی گئیں، 1992 ء میں جاپان میں شہنشاہ قوالی کے نام سے ایک کتاب شائع کی گئی۔

    rahat-used-to-be-scared-of-his-uncle-nusrat-fateh-ali-khan-99a521bda189916bf4e3e3576252aed3

    نصرت فتح علی خان نے دنیا بھر میں اپنی آواز کا جادو جگایا ۔پاکستان کے ساتھ ساتھ کئی حکومتوں اور اقوام متحدہ نے انکی شاندار فنی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں متعدد سرکاری اعزازات سے نوازا۔

    شہنشاہ قوالی نصرت فتح علی خان جگرا ور گردوں کے عارضہ سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہونے کے باعث صرف 49سال کی عمر میں 16اگست 1997 کو اپنے کروڑوں مداحوں کو روتا چھوڑ گئے۔


    نصرت فتح علی خان کی مشہور قوالیاں قارئین کی نذر


  • جعلی اورسستی کریمیں جلد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا سبب

    جعلی اورسستی کریمیں جلد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا سبب

    خوبصورت نظر آنا خواتین کا حق ہے اور وہ اس حق کے حصول میں حق بجانب بھی ہیں، خواتین خوبصورت اوردل کش نظرآنے کے لیے مختلف کریموں کا استعمال کرتی ہیں، اگر یہ کریمیں خالص اجزاء سے تیار نہ کی گئیں ہوں تو ان کا استعمال جلد کے ساتھ ساتھ صحت کیلئے بھی انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

    شہر کی مختلف مارکیٹوں میں رنگ گورا کرنے داغ دھبوں کو دور کرنے والی دانوں اور پھنسیوں سے نجات دلانے والی بہت سی ایسی کریمیں دستیاب ہیں، جنہیں کاسمیٹک پروڈکٹ کی جانب پڑتال کرنے والے ادارے کو چیک نہیں کروایا جاتا۔

    ایسی تمام کریمیں جو چھوٹی‘ بڑی کاسمیٹک کی دکانوں اورپارلر میں فروخت ہو رہی ہیں اسکن الرجی کا سبب بنتی ہیں ان کریموں کو فروخت کا لیبل بھی لگادیا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ کریمیں خرید سکیں۔

    معاشرے کی بدلتی سوچ اور گوری رنگت کو ترجیح دینے کے باعث کئی لڑکیاں اور لڑکے ایسی کریم استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔

    یہ معاملہ ایک خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے جس نے وبائی بیماری کی شکل اختیار کرلی ہے، بد قسمتی سے ملک میں ایسی نقصان دہ میک اپ کاسمیٹکس کو بیچنے کے خلاف کوئی قانون نہیں ہے اور اگر ہے بھی تو اس کا کوئی اقدام نظر نہیں آتا۔

    خواتین کو ان کریموں کا استعمال کرنے سے قبل ان کے بارے میں تمام معلومات حاصل ہونی چاہیئں، ان کریموں کے استعمال سے ویسے نتائج تو ضرور مل جاتے ہیں جو چاہیے، لیکن بہت کم عرصے تک کے لیے، آہستہ آہستہ ان کی جلد کافی حساس بن جاتی ہے اور دانے نکلنا شروع ہوجاتے اور کچھ معاملات میں تو چہرے پر بال آجاتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق کسی ایسی کریم کے استعمال کے بعد جس میں شامل ہونے والے اجزاء کو برداشت کرنے کی طاقت اس خاتون میں نہ ہو تو وہ فوری طورپر الرجی کا شکار ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت میں پورے جسم پر خارش شروع ہوجاتی ہے اور جسم پر لال دھبے پڑنا شروع ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق جلد کو گورا بنانے والی کریموں میں اعلیٰ سطح پر مرکری، لیڈ، آرسینک اور ہائیڈرو کیونون شامل ہوتا ہے، ان مواد پر بین الاقوامی سطح پر میک اپ کے سامان میں پابندی لگائی جاچکی ہے۔

    الرجی

    خواتین اکثر وبیش تر جھریاں‘جھائیاں اور کیل مہاسوں سے پریشان دکھائی دیتی ہیں اور ان سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہر روز نئی نئی کریمیں بھی آزماتی رہتی ہیں ایسی تمام غیر معیاری کریمیں جلد کی بے شمار بیماریوں کا سبب بنتی ہیں ۔ جن میں سے ایک الرجی ہے۔

    اس لیے کسی بھی کریم کو استعمال کرنے سے پہلے اس کے معیارکے بارے میں ضرور معلومات حاصل کریں،اکثر کریموں کی خوشبو بھی الرجی کا سبب ہوتی ہے جس کا اندازہ عموماً خواتین کو نہیں ہوپاتا وہ کریم استعمال کرنے کے بعد مسلسل خارش‘ جلن اوردیگر پریشانیوں میں گرفتار ہوجاتی ہیں۔

    غیر معیاری اورسستی کریمیں استعمال کرنے کے بعد یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے چہرہ جھلس گیا ہو، یہ کریمیں چہرے کی اندرونی جلد کو بری طرح متاثر کرتی ہیں، کچھ کریمیں تو اس حد تک خطرناک ہوتی ہیں کہ ان سے جلد کے کینسر کا خطرہ بھی لاحق ہوجاتا ہے۔

    خواتین سب سے زیادہ ان کریموں سے متاثر ہوتی ہیں جس میں کم وقت میں رنگ گورا کرنے کا دعویٰ درج ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق آج سے چند سال قبل سو میں سے دو یا تین خواتین کاسمیٹک الرجی کا شکار ہوتی تھی لیکن اب کاسمیٹک الرجی کا شکار ہونے والے افراد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

    دس پندرہ سال پہلے تک لوگ الرجی نامی کسی بیماری سے واقف نہیں تھے آج ہر دس میں سے ایک فرد کو الرجی کا مرض لاحق ہے، اس لیے الرجی موجودہ دور کاایک اہم مسئلہ بن چکی ہے جس پر سنجیدگی سے غور کرنا ضروری ہے۔

    لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین چہرے پر لگانے والی کریموں کے استعمال میں انتہائی احتیاط برتیں، خریداری سے پہلے لیبل کو اچھی طرح پڑھیں اور یہ تصدیق کریں کہ اس کی تیاری میں کوئی ایسے اجزا شامل تو نہیں کیے گئے جس سے جلد کی بیماریوں کاخطرہ ہو۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور: فروٹ کے ٹرک میں زور دار دھماکہ،32 افراد زخمی

    لاہور: فروٹ کے ٹرک میں زور دار دھماکہ،32 افراد زخمی

    لاہور : دہشت گردی کی واردات میں لاہور کے علاقے آؤٹ فال روڈپر زور دار دھماکہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 32 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے مصروف ترین علاقے آؤٹ فال روڈ پرفروٹ سے بھرے ایک ٹرک میں دھماکا ہوا ہے، ریسکیوذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں قریب کھڑی گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔

    دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی ہے، زخمی افراد کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
    زخمیوں میں دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، گورنمنٹ منشی اسپتال انتظامیہ نے عوام سے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے۔

    واقعے کے بعد لاہور پولیس نے علاقےکو گھیرے میں لے لیا، دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ آس پاس کی عمارتیں لرز گئیں، دھماکے کے بعد بجلی کی تاریں بھی ٹوٹ کر گر پڑیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق خوبانی کے ٹرک میں بارودی مواد موجود تھا، دھماکہ کے بعد قریب موجود نجی یونیورسٹی کے ہاسٹل کی چھت بھی گر گئی۔

    متعدد طلباء ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، جنہیں نکالنے کیلئے ریسکیو کی ٹیمیں تگ و دو میں مصروف ہیں، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ملبے سے چار طلباء کو نکال کر میو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    علاقے میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو امدادی کاموں میں دشواری کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ٹرک میں بارودی مواد موجود تھا، ہم حالت جنگ میں ہیں، ایسے واقعات رونما ہوجاتےہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے عینی شاہد نے بتایا کہ مذکورہ ٹرک پچھلے 3 روز سے یہاں کھڑاتھا، اس کا کہنا تھا کہ ٹرک میں دھماکا ہوا پھر ٹرانسفارمر گرا، عینی شاہد کو بات کرنے کے دوران ایک شخص نے اسے روکا اور اپنے ساتھ لے گیا۔

    اے آر وائی سے گفتگو میں ڈی آئی جی حیدراشرف نے کہا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے، اللہ تعالیٰ نے لاہور کو بڑی تباہی سے بچالیا ہے، ڈی آئی جی کے مطابق دھماکا گاڑی میں ہوا ہے، دھماکے میں 22 افراد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کی حالت تسلی بخش ہے۔

    لاہور میں رواں سال کا پانچواں دھماکا 

    واضح رہے کہ لاہور میں15دن کے دوران دوسرا دھماکا ہوا ہے، 24 جولائی کو ارفع کریم ٹاور کے قریب بھی دھماکا ہوا تھا۔

    لاہور میں رواں سال کا پانچواں دھماکا ہے، اس سے قبل13فروری کو مال روڈ پرخود کش دھماکےمیں13افراد شہید ہوئے تھے، 23فروری کو ڈیفنس میں دھماکے سے8افرادجاں بحق ہوئےتھے۔

    پانچ اپریل کو بیدیاں روڈ پرمردم شماری ٹیم پر خود کش حملہ ہوا تھا، حملے میں چار سیکیورٹی اہلکاروں سمیت چھ افراد شہید ہوئے تھے۔

    جبکہ24جولائی کو ارفع کریم ٹاور کے قریب خود کش دھماکاہوا تھا، اس دھماکےمیں نو پولیس اہلکاروں سمیت 26 افراد شہید ہوئےتھے۔

    سبزی اور فروٹ منڈیوں میں اسلحہ لانے کا انکشاف

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کالعدم تنظیموں کی جانب سے سبزی اور فروٹ منڈیوں میں اسلحہ لانے کا انکشاف کیا گیا تھا، مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یکم اگست کو آئی جی عارف نواز کو خفیہ رپورٹس دی گئی تھیں۔

    مذکورہ خبر میں خود کش جیکٹس، بم، بارودی کیمیکل، ٹائم ڈیوائس پیٹیوں میں لائےجانے کاانکشاف ہوا تھا، پولیس افسران کو منڈیوں میں جانے والے ٹرکوں کی چیکنگ نہ ہونے کی شکایت بھی کی گئی تھی۔

    اس خفیہ رپورٹ میں آئی جی پنجاب کو سبزی اور فروٹ منڈیوں میں ایکشن لینے کا کہا گیا تھا۔

    لاہور کے علاقے آؤٹ فال روڈ کا یہ علاقہ حلقہ این اے120میں آتا ہے، حلقہ این اے 120میں مسلم لیگ نون اورتحریک انصاف کی انتخابی مہم بھی تیزی سےجاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی وے پلان کے مطابق سابق وزیر اعظم  نوازشریف نے بند روڈ پراسی جگہ سے گزرنا تھا، شبہ ہےمذکورہ ٹرک کو نوازشریف کے قافلے کےگزرنے کےوقت استعمال کیا جانا تھا۔

  • لاہور کی خاتون بائیکر زینت عرفان کا جشن آزادی منانے کا انوکھا انداز

    لاہور کی خاتون بائیکر زینت عرفان کا جشن آزادی منانے کا انوکھا انداز

    لاہور: وطن سے محبت تو سب ہی کرتے ہیں لیکن جذبہ حب الوطنی سے سرشارلاہور کی رہائشی ایک لڑکی نے پاکستان سے محبت کا اظہار اپنے مخصوص انداز میں کرکے لوگوں کو خوشگوار حیرت میں ڈال دیا۔

    حب الوطنی کا آسان سا مطلب یہ ہے کہ انسان اپنی دھرتی سے اپنی دلی وابستگی وفاداری اور خلوص کا اظہار کرے، پاکستان ایک عظیم ملک ہے اور اس پاک وطن سے محبت کرنے والے بھی اپنی مثال آپ ہیں۔

    اس سال جشن آزادی شایان شان طریقے سے منانے کیلئے بائیس سالہ با ئیکر زینت عرفان نے اپنی موٹر سائیکل پر انوکھے سفر کی ٹھانی۔

    وہ جشن آزادی کی خوشی میں موٹر سائیکل پر نانگا پربت اور سیاچن کا دورہ کریں گی جو اگست کے تین ہفتوں پر محیط ہے۔ اس سفر کا مقصد لوگوں میں یہ شعور بھی اجاگر کرنا ہے کہ پاکستانی خواتین کسی بھی شعبہ میں کسی سے کم نہیں۔

    اس ٹوور کے دوران زینت عرفان کو پاکستان کی سرسبز و شاداب وادیوں، بلند و بالا پہاڑوں اور بہتے جھرنوں کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملے گا۔

    وطن سے محبت اور آزادی جیسی نعمت کو محسوس کرنے کا اس سے بہتر انداز اور کیا ہوگا؟ نمائندہ اے آر وائی نیوز ثانیہ چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے زینت عرفان نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقے بہت خوبصورت ہیں اور یہی پاکستان کی پہچان ہے۔

    واضح رہے کہ زینت عرفان اس سے پہلے بھی لاہور سے کشمیر، خنجراب اور چائینہ بارڈر تک کا سفر اپنی موٹر سائیکل پر طے کر چکی ہیں۔

  • سپریم کورٹ جے آئی ٹی رپورٹ کو متنازع تسلیم کرے، فضل الرحمان

    سپریم کورٹ جے آئی ٹی رپورٹ کو متنازع تسلیم کرے، فضل الرحمان

    لاہور: جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو متنازع تسلیم کرے۔ کبھی سوئس اکاؤنٹس تو کبھی پانامہ کیس کو قوم کا اہم ایشو بنا کر جمہوریت کو کمزور کیا گیا۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اپنی بات چیت میں مولانا فضل الرحمان نے پانامہ کیس میں جے آئی ٹی کے کردارپر کڑی تنقید کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو غیر جانبدار رہنے کا مشورہ دیا۔

    جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں مختلف ایشوز پیدا کرکے جمہوریت کو کمزور کیا جارہا ہے، اس پر ایک صحافی نے جب ان سے یہ پوچھا کہ ایسا کون کرتا ہے تو کہنے لگے کہ بلاتبصرہ رہنے دیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے پاکستان سے بہتر سفارتی تعلقات کے لئے ایران اور افغانستان کو رویے تبدیل کرنے کا مشورہ دیا اور قطر سعودی عرب کشیدگی کو کم کرنے میں پاکستانی کردار کواہم قراردیا۔


    مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی سربراہ تبدیل کردیں، سب ٹھیک ہوجائیگا، فضل الرحمان


    اس موقع پرانہوں نے آئندہ انتخابی اتحاد کے لئے مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا۔

  • ویمنزورلڈ کپ: بھارت نے پاکستان کو95رنز سے ہرا دیا

    ویمنزورلڈ کپ: بھارت نے پاکستان کو95رنز سے ہرا دیا

    ڈربی: آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کے اہم میچ میں بھارت کیخلاف پاکستان کو کو95رنز سے شکست ہوگئی، 170رنز کے تعاقب میں پاکستان ویمن ٹیم صرف 74رنزپر ڈھیر ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق انگلینڈ میں جاری آئی سی سی ویمن کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کے بلے بازوں نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا، ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم بھارتی باؤلنگ کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔

    ڈربی شائر میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے ٹاس جیت کرپہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نو وکٹ کے نقصان پر ایک سو انہتر رنز بنائے تھے۔

    پاکستان کی ٹیم اننگز کے آغاز سے دباؤ میں آ گئی اور اوپر تلے وکٹیں گرنا شروع ہو گئیں۔ پاکستان کی جانب سے ثناء میر82بال پر29رنز اور ناہیدہ خان89بال پر23رنز بنا کر نمایاں رہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں سے کوئی بھی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہوسکی۔


    مزید پڑھیں: ویمن ورلڈ کپ: بھارت نے پاکستان کو170رنز کا ہدف دے دیا


    ایونٹ میں قومی ویمنز ٹیم مسلسل تیسرا میچ ہاری ہے۔ میگا ایونٹ میں اب پاکستان ٹیم اگلے میچز میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز اور سری لنکا سے مدمقابل ہوگی۔