کراچی : جمعیت علماء اسلام ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما خالد مشعل سے الوداعی ملاقات کی
ترجمان جے یو آئی (ف) کے مطابق قطر میں ہونے والی ملاقات میں غزہ کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
رہنماؤں نے مسلم امہ اور خصوصاً مسلم حکمرانوں سے غزہ کی حالیہ صورتحال میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو اسرائیل جیسے ناسور کا مقابلہ کرنا ہوگا ، جانوروں کے حقوق کی باتیں کرنے والا مغرب فلسطین میں جانوروں کا کردار ادا کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل قبلہ اول کو ہیکل میں بدلنے کی مذموم کوشش کررہا ہے جبکہ فلسطینی صرف اپنی زمین نہیں امت کی طرف سے قبلہ اول کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اب وقت آگیا ہے امت مسلمہ عملی میدان میں فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ گذشتہ روز قطر پہنچے ۔اسلم غوری
مسئلہ فلسطین پر رہنماؤں میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ۔اسلم غوری
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) November 5, 2023
ملاقات کے دوران حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی مظالم کے خلاف متحد ہو جائے، انسانی حقوق کے دعویدار ممالک ہتھیاروں سے بھرے جہاز تل ابیب بھیج رہے ہیں۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ امت مسلمہ بھی اپنے فلسطینی بھائیوں کی حمایت کے لئے میدان میں نکلے اور مسلمان ممالک بھی اپنی فلسطینی ماؤں بہنوں اور بھائیوں کی مدد کریں۔
ترجمان جے یو آئی اے اسلم غوری کے مطابق مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ ہفتے کے روز قطر پہنچے تھے جہاں انہوں نے حماس کے رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران سیکرٹری جنرل جے یو آئی سندھ مولانا راشد محمود سومرو اور مفتی ابرار احمد بھی موجود تھے۔
کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کے صوبے دھرتی ماں نہیں ہوسکتے اگر کوئی دھرتی ماں ہے تو وہ صرف پاکستان ہے
یہ بات انہوں نے لیاقت آباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ہم اپنےحصے کی آزادی اور اپنے حصے کا پاکستان اپنے کندھوں پراٹھا کر یہاں لائے تھے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج ایک بار پھر ایم کیو ایم جبر کیخلاف کھڑی ہے، آج ایم کیو ایم آمریت اور جاگیردارانہ نظام کیخلاف لیاقت آباد میں کھڑی ہے، پاکستان کا ضمیر جواب دے کہ جو 2 سو لوگ لاپتہ ہیں وہ کون ہیں، جو ہزاروں معصوم لوگ بلا جواز مارے گئے ان کو انصاف کون دے گا؟۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید دیوارسے لگایا گیا تو اب یہ دیوار اس قابل نہیں، یہ گر جائے گی، پاکستان کو تینوں صوبے مل کر 16 سو 40 ارب دیتے ہیں، صرف کراچی ہی 1 ہزار 40 ارب پاکستان کے خزانوں میں دے دیتا ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ صوبوں کو بھی ایک ایڈمنسٹریٹو یونٹ سمجھتی ہے، پاکستان بنانے، بچانے اور چلانے کی ذمہ داری لیاقت آباد والوں پر آرہی ہے، اب ایوان اور بیلٹ فیصلہ نہیں کرے گا تو روڈ کی طاقت سے فیصلہ کرنے کو تیار ہیں۔
فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم، یہودی بستیوں کی تعمیر کے لیے نسلوں سے آباد عرب باشندوں کی بے دخلی کے باعث یہ خطّہ تنازعات اور جنگیں دیکھتا آرہا ہے۔ حماس کے مزاحمت کار اسرائیل کے خلاف کارروائی کرتے رہتے ہیں۔ سات اکتوبر کو بھی حماس کی ایک کارروائی میں ہلاکتوں کے بعد اسرائیل نے بڑے پیمانے پر فلسطینیوں پر حملے شروع کر دیے اور دیکھتے ہی دیکھتے شہداء کی تعداد ہزار کا ہندسہ عبور کرگئی۔ فلسطینیوں کے گھر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں اور وہاں نظام زندگی درہم برہم ہو چکا ہے۔
حماس سے منسلک عزالدین القسام بریگیڈز اور دیگر مزاحمتی قوتوں کی طرف سے غیرمتوقع ’طوفان الاقصیٰ آپریشن‘ میں اسرائیل کو نشانہ بنانے کے ساتھ ہی دونوں جانب سے بڑے پیمانے پر جھڑپوں کا آغاز ہوگیا، ان جھڑپوں میں اب تک کم وبیش 1400 سے زائد اسرائیلی ہلاک اور 8 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں اور تعداد بڑھ رہی ہے۔
اسرائیل نے حماس کے اچانک حملے کے بعد بوکھلاہٹ میں انتقامی طور پر غزہ کی پٹی میں بسے ہوئے نہتے لوگوں پر بمباری کردی اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ امریکا نے اسرائیل کی حمایت کی ہے جب کہ اسلامی دنیا نے اس کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا کہ وہ فلسطینیوں پر حملے بند کردے۔
اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں میں کمسن اور معصوم بچے بھی شامل ہیں جنہیں یہ تک علم نہیں کہ اسرائیل اور فلسطین ہے کیا اور ان کے درمیان تنازع کیا ہے۔
جنگ تو چھڑ گئی ہے، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا حماس اور اسرائیل کی یہ لڑائی کیسے ختم ہوگی؟ یا عالمی دباؤ کے پیش نظر اسرائیل کب تک یہ سب جاری رکھ سکے گا؟ اس سے قبل بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں کئی آپریشن کیے جاچکے ہیں مگر کیا اس مرتبہ اسرائیلی کمانڈر حماس کے خلاف ‘آپریشن’ مکمل کرسکیں گے؟
اقوام متحدہ نے بھی متنبہ کیا ہے کہ غزہ تیزی سے جہنم بن رہا ہے، وہاں اموات بڑھ رہی ہیں جبکہ پانی، بجلی اور ایندھن کی سپلائی کو کاٹ دیا گیا ہے جبکہ نصف آبادی کو علاقہ چھوڑنے کا کہہ دیا گیا ہے لیکن اسرائیل نے اقوام متحدہ کی کسی قرارداد یا انتباہ کو پہلے کی طرح نظر انداز کردیا ہے۔
سال 2011 میں اسرائیل نے پانچ سال سے حماس کی تحویل میں اپنے فوجی گیلات شالیت کے بدلے ایک ہزار قیدیوں کو رہا کیا تھا، اسرائیل کے مطابق اس وقت کم سے کم 229 اسرائیلی شہری غزہ کے مزاحمتی گروپ کی تحویل میں ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کی رہائی کیلئے اسرائیل حماس سے کوئی معاہدہ کرتا ہے یا وہ اس آپریشن کو جاری رکھتے ہوئے اپنے شہریوں کو آزاد کروائے گا۔
دوسری جانب حماس کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اگر اپنی جیلوں میں موجود ہمارے لوگوں کو رہا کر دے تو وہ اس کے یرغمال بنائے تمام افراد کو رہا کر دیں گے۔
حماس کیا ہے؟
حماس تحریک کی بنیاد 1987 میں پہلی فلسطینی بغاوت کے دوران رکھی گئی تھی، یہ تحریک اخوان المسلمون کے اسلامی نظریے جیسا نظریہ رکھتی ہے جو مصر میں 1920 کی دہائی میں قائم ہوئی تھی۔
فلسطینی صدر محمود عباس مغربی کنارے میں مقیم اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے سربراہ بھی ہیں، صدر محمود عباس کی فتح تحریک کی وفادار افواج کے ساتھ ایک مختصر خانہ جنگی کے بعد حماس نے 2007 سے غزہ کی پٹی کی حفاظت کی ہے۔
غزہ کی پٹی پر حماس کا اثر و رسوخ 2006 میں فلسطینی پارلیمانی انتخابات میں اپنی جیت کے بعد ہوا، حماس نے محمود عباس پر سازش کرنے کا الزام لگایا جبکہ محمود عباس نے جو کچھ ہوا اسے بغاوت قرار دیا۔
حماس نے اسرائیل کی ریاست کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے 1990 کی دہائی کے وسط میں اسرائیل اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے درمیان طے پانے والے اوسلو امن معاہدے کی مخالفت کی تھی۔
غزہ کی پٹی
غزہ ایک ساحلی پٹی ہے جو بحیرہ روم کے ساحل کے ساتھ قدیم تجارتی اور سمندری راستوں پر واقع ہے، 1917 تک یہ پٹی سلطنت عثمانیہ کے زیر سایہ رہی اور گزشتہ صدی کے دوران برطانویوں سے مصر اور پھر اسرائیلی فوجی حکمرانی تک منتقل ہوا اور اب یہ ایک حفاظتی باڑ کا حامل ایک ایسا علاقہ ہے جہاں 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی آباد ہیں۔
علم حاصل کرنے کے لیے عمر اور وقت کی کوئی قید نہیں، طلب ہو تو انسان کسی بھی عمر میں اپنے علم میں اضافہ کرسکتا ہے۔
اس بات کی زندہ مثال بلوچستان کے قبائلی علاقے کے رہائشی 46 سالہ عبدالرزاق کی ہے جنہوں نے لڑکپن میں پڑھائی چھوڑ دینے کے 31 برس بعد وہ سلسلہ دوبارہ شروع کردیا ہے۔
کوئٹہ سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے اختر گلفام کی رپورٹ کے مطابق ضلع قلعہ عبداللہ کی تحصیل گلستان کے رہائشی عبدالرزاق 3 دہائیوں قبل ناگزیر وجوہات کی بنا پر تعلیم سے دور ہوچکے تھے لیکن اب انہیں اپنے بچوں کو پڑھتا دیکھ کر علم کے زیور سے خود کو دوبارہ آراستہ کرنے کا خیال آیا جس کے سبب انہوں نے ایک کالج میں داخلہ لے لیا۔
عبدالرزاق اب کاکا شہید تعلیم فاؤنڈیشن کے زیر انتظام چلنے والے کالج میں فرسٹ ایئر پری میڈیکل کے طالب علم ہیں اور عمر کے لحاظ سے کلاس کے ساتھیوں میں سب سے بڑی عمر کے ہیں۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرزاق کے استاد اور ادارے کے سربراہ عبدالقادر مندوخیل نے بتایا کہ 46 سال کی عمر میں کسی بھی شخص میں تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ بیدار ہونا قابل ستائش ہے۔
عبدالقادر مندوخیل نے بتایا کہ 31 سال قبل علاقے میں 2 قبائل کے درمیان کشیدگی کے باعث تعلیمی اداروں کو پہنچنے والے نقصان کے باعث عبدالرازق سمیت کئی طلبا کو اپنا تعلیمی سلسلہ ترک کرنا پڑا مگر گلستان کی معتبر قبائلی شخصیت خان احمد خان اچکزئی نے مدد آپ چلنے والے کالج میں انہیں پھر سے تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا۔
پاکستان کا ہر شہری چاہے وہ ملازمت پیشہ ہو یا کسی چھوٹے کاروبار سے وابستہ ہو، اس کیلئے ہر ماہ کچھ معقول رقم کی بچت انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔
وہ چاہتا ہے کہ اس بچت کی رقم کو بہتر اور محفوظ جگہ سرمایہ کاری کرکے اس سے خاطر خوا منافع حاصل کرسکے، شہریوں کی اسی ضرورت کے پیش نظر حکومت پاکستان قومی بچت کی اسکیمیں متعارف کراتی ہے، جس سے پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد استفادہ بھی کررہی ہے، ان اسکیموں میں پرائز بانڈز، سیونگ سرٹیفکیٹس اور سیونگ اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔
آج ہم آپ کو اس مضمون میں ’’اسلامک نیا پاکستان سرٹیفکیٹس‘‘ سے متعلق تفصیلات اور اس میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے ممکنہ معلومات فراہم کریں گے۔
اسلامک نیا پاکستان سرٹیفکیٹ
نیا پاکستان سرٹیفیکیٹ (این پی سی) ایک مستقل انکم سیکیورٹی ہے جو حکومت پاکستان کی جانب سے این پی سی رولز 2020 کے مطابق پبلک ڈیبٹ ایکٹ 1944 کے تحت وضع کی گئی ہے، یہ ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے جو امریکی ڈالرز اور پاکستانی روپے میں جاری کیے گئے ہیں اور اس کامیابی کا سہرا حکومتِ پاکستان کے سر ہے۔
اسلامک نیا پاکستان سرٹیفکیٹ (آئی این پی سی) پاکستانی شہریوں کو شریعت کے مطابق سرمایہ کاری کا اختیار دیتا ہے جو میزان روشن ڈیجیٹل اور میزان روشن کے اکاؤنٹ ہولڈرز کو مضاربہ کی بنیاد پر پیش کیا جاتا ہے۔
نیا پاکستان سرٹیفکیٹس مختلف میعادوں کے لیے خطرے سے مطابقت کے ساتھ پُرکشش منافع پیش کرتے ہیں۔ یہ سرٹیفکیٹس روایتی اور شریعت سے ہم آہنگ دونوں شکلوں میں دستیاب ہیں اور ان کا انتظام اسٹیٹ بینک آف پاکستان کرتا ہے۔
نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کے ذریعے منافع کی پُرکشش سالانہ شرحوں کی پیشکش کی جاتی ہے جس میں تین ماہ 6ماہ ایک سال تین سال اور پانچ سال کی مدت میں معقول منافع فراہم کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ منافع کی حقیقی شرحوں کا تخمینہ متعلقہ مہینے کے حقیقی مالی اعداد و شمار کی بنیاد پر مضاربہ کے اسلامی اصولوں کے مطابق لگایا جائے گا۔
آپ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں کیسے سرمایہ کاری کرسکتے ہیں؟
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھولنا
ملک میں غیرمقیم پاکستانی اپنے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ یہ اکاؤنٹ آن لائن کھولا جاسکتا ہے جس کے لیے اکاؤنٹ کھولنے والے کی موجودگی ضروری نہیں اور پاکستان میں کسی بینک برانچ یا کسی سفارتخانے یا قونصل خانے میں جانے کی بھی ضرورت نہیں۔ یہ اکاؤنٹ پاکستانی روپے یا غیرملکی کرنسی یا دونوں میں کھولا جاسکتا ہے۔ (اکاؤنٹ کھولنے کا طریقہ جاننے کے لیے یہاں کلک کیجیے)۔۔
مقیم پاکستانی جن کے بیرون ملک اثاثےایف بی آر میں ڈکلیئرڈ ہوں، ڈالر مالیت کے این پی سیز میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے وہ پاکستان میں کسی بینک کی برانچ میں جا کر غیرملکی کرنسی میں اپنا روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کھلواسکتے ہیں۔ (تفصیلات کے لیے یہاں کلک کیجیے)
آپ کے اکاؤنٹ میں رقوم کی منتقلی
اپنی پسند کے بینک میں روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کھولنے کے بعد آپ معمول کے بینکنگ چینلز کے ذریعے پاکستان کے باہر سے رقوم منتقل کریں گے۔ اپنے اکاؤنٹ میں موجود رقم کو استعمال کرکے آپ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔
این پی سی کا انتخاب کیجیے اور سبسکرائب کیجیے اپنے بینک کے آن لائن پورٹل کے ذریعے آپ برقی طور پر سرٹیفکیٹ کو سبسکرائب کرسکتے ہیں۔
آپ کو کرنسی (پاکستانی روپیہ ، ڈالر، یورو یا برطانوی پاؤنڈ)، میعاد (تین ماہ، چھ ماہ، ایک سال، تین سال اور پانچ سال)، روایتی یا شریعت سے ہم آہنگ شکل اور سرمایہ کاری کے طور پر لگائی جانے والی رقوم کا انتخاب کرنا ہوگا۔
پاکستانی روپیہ مالیت کے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس آپ اپنے پاکستانی روپے میں کھولے گئے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ میں موجود رقم سے خرید سکتے ہیں۔
ڈالر مالیت کے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس آپ اپنے غیرملکی کرنسی میں کھولے گئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں موجود رقم سے خرید سکتے ہیں۔ اگر آپ کا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ڈالر کے علاوہ کسی اور غیرملکی کرنسی میں ہے تو آپ کا بینک ٹرانزیکشن کے وقت موجود ایکسچینج ریٹ کا اطلاق کرکے آپ کے اکاؤنٹ کو ڈیبٹ کردے گا۔
مقیم پاکستانی جنہوں نے اپنے بیرون ملک اثاثے ایف بی آر پر ظاہر کردیے ہوں وہ غیرملکی کرنسی میں اپنا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھلوا سکتے ہیں۔
مذکورہ اکاؤنٹ کھلوانے سے انہیں دوسری سہولیات کے علاوہ یہ سہولت بھی میسر ہوگی کہ وہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں امریکی ڈالر، برطانوی پاؤنڈ اور یورو میں بھی سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ یہ حکومت پاکستان کے نئے قرضہ تمسکات (قرض کی ضمانت) ہیں جو مختلف دورانیے پر پُرکشش منافع فراہم کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں نے اب تک روایتی نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں 320 ملین ڈالر، اسلامی نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں 395 ملین ڈالر اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 18 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
بھارتی حکومت کے سول سوسائٹی کے حقوق غصب کرنے کے اقدامات کے حوالے سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی نئی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت انسانی حقوق کارکنوں کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے ایف اے ٹی ایف (فیٹف) سفارشات کا فائدہ اٹھارہی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی نئی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد بھارت کے اندر سے بھی اس کیخلاف آوازیں اٹھنے لگیں۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق بھارتی حکومت ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر بنائے گئے قوانین کے تحت ناقدین پر دہشت گردی کے کیس بنا رہی ہے۔
BREAKING – India: Government Weaponizing Terrorism Financing Watchdog Recommendations Against Civil Society
سربراہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے پر بھارتی حکام کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنان دہشت گردی سے نمٹنے کے بہانے ہراساں کیے جانے، چھاپوں، تحقیقات اور قانونی مقدمات کے مسلسل خوف میں رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ عمر خالد نامی ایک طالب علم کارکن کو فروری 2020 میں یو اے پی اے کے تحت دو سال سے حراست میں رکھا گیا ہے۔ آنند تیلٹمبڈے نامی ایک اسکالر اور انسانی حقوق کے کارکن کو بھی جنوری 2020 میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
پاکستان میں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری بھی بھارت کی ریاست دہشت گردی زندہ مثال ہے، بھارت کلبھوشن یادیو جیسے کارندوں سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی کارروائیاں کرواتا ہے۔ اس سے پہلے منی پور کی ریاست میں بھارتی حکومت ناقدین کو خاموش کرنے اور اقلیتوں کو دبانے کیلئے ظالم قوانین کا استعمال کرتی رہی ہے۔
حال ہی میں کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، رپورٹ نے بھارتی حکومت کی دہشتگردانہ کارروائیوں کی پشت پناہی پر بھی مہر لگا دی ہے، یقیناً اس کاررروائی میں فنانشنل ٹرانزیکشنز ہوئی ہوں گی جو ٹیررازم کی زمرے پر پورا اترتی ہیں۔
ایف اے ٹی ایف کو بھارت کی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا بغور جائزہ لیتے ہوئے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
طبی ماہرین نے ذیابیطس کے مرض میں مبتلا مریضوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کھانے میں سلاد کے پتوں کا زیادہ استعمال کریں، جس کے فوائد حیرت انگیز طور پر آپ کے سامنے آئیں گے۔
ذیابیطس کے مریض اپنے لیے صحیح اور فائدہ مند غذاؤں کے انتخاب کے حوالے سے ہمیشہ الجھن کا شکار رہتے ہیں تاہم پتوں والی سبزیاں، خاص طور پر سلاد کے پتے (لیٹش) ان بہترین اشیاء میں سے ایک ہیں جن پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔
یہ وہ بہترین غذا ہے جو ذیابیطس کے مریضوں کو صحت کے حصول کے لیے بہت سے فوائد فراہم کرتی ہے۔
سلاد کے پتوں (لیٹش) میں بڑی تعداد میں غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ اس میں وٹامن اے اور وٹامن کے ہوتا ہے جو آپ کو بہت جلد پیٹ بھرا ہوا محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ویب سائٹ ’’ ڈیلی میڈیکل انفارمیشن‘‘ کے سلاد کے پتے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت سے صحت کے فوائد بھی فراہم کرتے ہیں۔ اس میں بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنا بھی شامل ہے۔
یہ پتہ خون میں شکر کی سطح میں کسی قسم کے اضافے کا سبب نہیں بنتا۔ متعدد طبی مطالعات سلاد کے پتوں (لیٹش) کے بہت سے حیرت انگیز فوائد کی نشاندہی کررہے ہیں۔
لیٹش کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچنے میں مدد ملتی ہے، لیٹش میں بڑی مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو جسم کو بیماریوں سے بچانے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنا کر انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔
لیٹش میں سوزش کم کرنے والے مادے پائے جاتے ہیں جو مختلف قسم کے کینسر کی بیماریوں جیسے لیوکیمیا اور بریسٹ کینسر سے بچنے میں مدد دیتے ہیں۔
لیٹش میں پانی اور غذائی ریشہ کی بڑی مقدار ہوتی ہے جو آپ کو پیٹ بھرنے اور پیٹ بھرنے کا احساس دلانے میں مدد دیتی ہے۔ اس لیے لیٹش کو بہترین سبزیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
لیٹش میں کچھ ایسے مادے پائے جاتے ہیں جو اعصاب کو پرسکون کرنے اور نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں، اس طرح یہ پتے بے خوابی کے مرض پر قابو پانے میں مدد کرتے ہیں۔
باقاعدگی سے لیٹش کھانے سے ہائی کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جو دل کی بیماری کے باعث دل کا دورہ پڑنے کی اہم وجہ ہے۔
ریاض : سعودی عرب میں شہریوں کی سہولت کیلئے اب گیس کے سلنڈرز کی فروخت آٹو میٹک مشینوں کے ذریعے کی جائے گی۔
اس حوالے سے سعودی وزارت توانائی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں گیس سلینڈر فروخت کرنے کی خود کار مشینیں نصب کرنے کا اجازت نامہ جاری کردیا گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت نے کہا ہے کہ گیس سلینڈر فروخت کرنے کی خود کار مشینیں نجی اور تجارتی مقاصد پورا کریں گی۔
ترجمان وزارت توانائی نے کہا ہے کہ گیس سلینڈر فروخت کرنے کی خود کار مشینوں کا اجازت نامہ معیاری سروس کو فروغ دینے کا باعث ہوگا۔
گیس سلینڈر فروخت کرنے والی مشینوں میں احتیاط اور انسانی جانوں کے تحفظ کے تمام تر تقاضوں کو پورا کیا جائے گا۔
حکومتی اجازت نامہ حاصل کرنے والی کمپنی مختلف شہروں میں جگہ جگہ مشینوں کی تنصیب کرے گی۔ صارفین مشینوں کے ذریعہ کیش یا آن لائن ادائیگی کے ذریعہ سلینڈر حاصل کرسکتے ہیں۔
کراچی : محکمہ موسمیات نے اہلیان کراچی کو خوشی کی نوید سنادی، شہر قائد میں کل سے بارش کا قوی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ کل یعنی اتوار سے منگل تک سندھ میں کمزور مون سون ہواؤں کی واپسی کے باعث ہلکی بارش یا بوندا باندی ہوسکتی ہے۔
ماہر موسمیات کے مطابق خلیج بنگال میں ایک کمزور شدت کا ہوا کا کم دباؤ موجود ہے، ہوا کام دباؤ آئندہ دو روز کے دوران وسطی بھارت تک آسکتا ہے۔
موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ سسٹم کے زیر اثر گجرات اور بحیرہ عرب میں بالائی فضا میں سرکولیشن بننے کا امکان ہے، 20 سے 22 اگست تک کمزور مون سون ہوائیں سندھ میں داخل ہوسکتی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار سے منگل تک تھرپارکر، مٹھی، بدین، میرپور خاص اور گردونواح میں بارش متوقع ہے جبکہ حیدرآباد، ٹھٹھہ، نوری آباد اور ملحقہ علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔
دنیائے عرب کے پہلے خلاباز سلطان النیادی نے خلائی مشن میں 6 ماہ گزارنے کے بعد واپسی کی تیاری کرلی وہ یکم ستمبر کو زمین پر قدم رکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے خلاباز سلطان النیادی جو طویل مدتی خلائی مشن پر تعینات پہلے عرب خلاباز ہیں، بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر چھ ماہ گذارنے کے بعد یکم ستمبر کو زمین پر واپس آ رہے ہیں۔
النیادی، ناسا کے خلاباز اسٹیفن بوون اور ووڈی ہوبرگ اور روز کوز موز کے آندرے فیدیو ناسا کے اسپیس ایکس کریو-6 کا حصہ تھے جو 2 مارچ 2023 کو فلوریڈا کے کینیڈی خلائی مرکز سے روانہ ہوا۔
خلائی اسٹیشن پر قیام کے دوران عملے نے 200 سے زیادہ سائنسی تجربات اور ٹیکنالوجی کے مظاہرے کیے۔
متحدہ عرب امارات کے سلطان النیادی اپنے بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن میں رہتے ہوئے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے باقاعدہ اپ ڈیٹس شیئر کرتے رہتے ہیں۔
انہوں نے حج کے موقع پر منیٰ کی خیمہ بستیوں کی خلاء سے لی گئی تصاویر بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کی تھیں۔
کریو-6 ایجنسی کے کمرشل کریو پروگرام کے لیے سپیس ایکس کے ساتھ عملے کا چھٹا گردشی مشن ہے۔ باقاعدہ تجارتی عملے کے گردشی مشن ناسا کو اسٹیشن پر ہونے والی اہم تحقیق اور ٹیکنالوجی کی تحقیقات کو جاری رکھنے کے قابل بناتے ہیں۔