Author: اعجاز الامین

  • متحدہ متحد ہوگئی : پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا

    پاکستان کی سیاسی صورتحال اس وقت بڑے عدم استحکام سے دوچار ہے پہلے تو صرف وفاقی سطح پر سیاسی بحران تھا پھر صوبہ پنجاب اس کا شکار بنا اور جیسے ہی وہ مسئلہ حل ہوا تو اب سندھ کی سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔

    صوبہ سندھ میں خود کو شہری علاقوں کی نمائندہ سمجھنے والی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان جو اپنے بانی سے علیحدگی کے بعد شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھی، آخر کار کسی حد تک سمٹ گئی ہے اور ’’پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا‘‘ کے مصداق اس کے دھڑوں نے آپس میں انضمام کرلیا ہے۔

    پی ایس پی سمیت ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں کو متحد کرنے پر اتفاق - اسلام ٹائمز

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا متحدہ قومی موومنٹ کے متحد ہونے سے بلدیاتی الیکشن میں کوئی سرپرائز ملے گا؟ یا جماعت اسلامی تمام جماعتوں کو حیران کردے گی، فیصلہ کل یعنی 15 جنوری کو ہوجائے گا۔

    تمام قیاس آرائیاں اور گیڈر بھپکیاں دم توڑ گئیں، الیکشن کمیشن کے دوٹوک اعلان نے کراچی اور حیدرآباد کو انتہائی اہم بنادیا ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، جماعت اسلامی، پی ٹی آئی پیپلزپارٹی سمیت کراچی کے بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں نے کمرکس لی ہے اور انتخاب کی تیاری میں مصروف ہوگئے۔

    کراچی کی موجودہ صورت حال پر نظر دوڑائی جائے تو گزشتہ دنوں ہونے والی متحدہ کے تین دھڑوں کی مشترکہ پریس کانفرنس یقیناً ایک اچھا عمل تھا مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایم کیو ایم کے یہ دھڑے (مائنس الطاف) کرکے الیکشن میں اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل کرپائیں گے؟

    ماضی پر نظر دوڑائی جائے تو ستر اسی کی دہائی میں کراچی میں جماعت اسلامی کا اثرورسوخ تھا مگر ایم کیو ایم کے قیام سے جماعت اسلامی کا ووٹ بینک بری طرح تقسیم ہوا۔

    حافظ نعیم کا ایم کیو ایم کی بلدیاتی انتخابات پر دھمکی کا نوٹس لینے کا مطالبہ - ایکسپریس اردو

    مگرجماعت اسلامی مستقل مزاجی اور اپنے نظریہ پر کاربند رہتے ہوئے کراچی کی بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لیتی رہی، اسی جماعت اسلامی نے شہرقائد کو عبدالستار افغانی، نعمت اللہ خان جیسے میئر دئیے، جنہوں نے اپنے دور نظامت میں کراچی کے کئی میگا پروجیکٹ کو مکمل کیا۔

    ادھر ایم کیو ایم کے دھڑوں کے انضمام کے بعد ایک بار پھر مہاجر کارڈ کھیلنے کی تیاری کی جارہی ہے مگر اس بار متحدہ کو جماعت اسلامی کے ساتھ ساتھ پاکستان تحریک انصاف سے مقابلے کا چیلنج بھی درپیش ہے۔

    پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں احتجاج کا مقام تبدیل کردیا - Pakistan - AAJ

    اب دیکھنا یہ ہے کہ آنے والے وقتوں میں متحدہ قومی موومنٹ اپنے ماضی کی طرح اپنی ساکھ دوبارہ قائم کرسکے گی یا نہیں ؟ یا پھر اس کے سابق ووٹرز جماعت اسلامی، پی ٹی آئی یا تحریک لبیک سے واپسی کے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے؟۔

    (تحریر : اعجازالامین)

    اعجاز الامین قریشی پیشے کے اعتبار سے ایک صحافی ہیں اور ان دنوں ایک معروف ادارے میں بحیثیت ویب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، اس سے قبل وہ اخبارات سے بھی وابستہ رہے ہیں۔

    نوٹ : 
    مندرجہ بالا تحریر / مضمون نگار کے خیالات اور اس کی ذاتی رائے پر مبنی ہے، اس مضمون سے اے آر وائی نیوز کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا متّفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

  • آنکھوں کے سامنے چلتے نقطے یا دھاگے؟ حقیقت کیا ہے؟ جانیے

    اکثر لوگوں کی یہ شکایت ہوتی ہے کہ اُن کی آنکھوں کے سامنے نکتے سے چلتے پھرتے نظر آتے ہیں اور کچھ لوگوں کو دھاگے سے بھی نظر آتے ہیں یا پھر حرکت کرتا ہوا گول دائرہ سا نظر آتا ہے۔

    اس کیفیت کو فلوٹرز کہا جاتا ہے، جس کی علامت یہ ہے کہ انہیں کسی چیز کو دیکھتے ہوئے اچانک آنکھوں کے سامنے عجیب سی کیڑے نما شبیہہ نظر آتی ہے جو بعض اوقات بہت واضح بھی ہوتی ہے۔

    بینائی رکھنے والے 76 فیصد افراد کو اس بات کا تجربہ ہوتا ہے، اس عمل میں آنکھوں کے سامنے ننھے ننھے کیڑوں جیسا اسٹرکچر حرکت میں نظر آتا ہے جو فلوٹرز کی علامت ہے۔

    نیچے دی گئی چند تصاویر مریضوں کی بیان کردہ فلوٹرز شبیہات دکھائی گئی ہیں۔

    اسے سائنسی زبان میں فلائنگ فلائیز کہا جاتا ہے مگر یہ ‘کیڑے’ آپ کی نظروں کا دھوکا نہیں ہوتے بلکہ وہ حقیقت میں موجود ہوتے ہیں اور آنکھوں کے اندر حرکت کررہے ہوتے ہیں۔

    کئی بار ایسا اس وقت ہوتا ہے جب آپ کسی روشن اور ہم آہنگ یا ہموار چیز جیسے آسمان، برف، ویلڈنگ یا سفید اسکرین کو کچھ دیر دیکھتے ہیں۔

    آپ کی آنکھوں کے سامنے قرنیہ ہوتا ہے اور اس کے پیچھے پتلی ہوتی ہے جس کے پیچھے aqueous humour ہوتا ہے جو بنیادی طور پر سیال کا چھوٹا سا ذخیرہ ہوتا ہے جس میں ٹشو، خون کے سرخ خلیات یا پروٹین کے ذرات موجود ہوتے ہیں۔

    یہ ایک جیل جیسا سیال ہوتا ہے جو عدسے اور پردہ چشم کے درمیان ہوتا ہے، آنکھوں میں روشنی عدسے کے ذریعے داخل ہوتی ہے اور پردہ چشم کے مخصوص خلیات کو متحرک کردیتی ہے۔

    اس عمل کے دوران کئی بار جیل نما سیال میں موجود ذرات یا فلائنگ فلائیز پردہ چشم پر سایہ ڈال دیتے ہیں ایسا کرنے سے عجیب کیڑوں جیسی تصاویر ہماری آنکھوں کے سامنے آجاتی ہیں۔

    عام طور پر یہ کوئی خاص مسئلہ نہیں ہوتا اور اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ چند سیکنڈ بعد ہی یہ منظر آنکھوں کے سامنسے غائب ہوجاتا ہے۔

  • سال 2022 : دنیا بھر میں کاروبار کی صورتحال پر ایک نظر

    دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے علاوہ سیاسی اور معاشی غیریقینی کی صورتحال اور امن و امان سمیت دیگر عوامل کی وجہ سے مختلف معاشی شعبہ جات میں رواں سال کے دوران مجموعی طور پر تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئیں۔

    سال 2022 میں دنیا میں کاروباری معاملات میں کافی حد تک اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا، یہ سال اب اپنی تلخ و شیریں یادوں کے ساتھ اختتامی مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، اس سال کاروباری معاملات میں مختلف شعبوں میں نمایاں تبدیلیاں وقوع پذیر ہوئیں جس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    جنوری :
    روس کی یورپ کا تیل اور گیس بند کرنے کی دھمکی
    روس یوکرین جنگ سے قبل بھی روس اور یورپی یونین کے درمیان لفظی گولہ باری کا سلسلہ جاری تھا اس سلسلے میں روس نے یورپی یونین کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر سوئفٹ تک رسائی بند کی گئی تو ہم یورپ کا تیل اور گیس بند کردیں گے۔

    روس کی یورپ کو گیس سپلائی بند کرنے کی دھمکی – DW – 01.04.2022

    اس حوالے سے روس کے وزیر خارجہ نے بھی اپنے ایک بیان میں سوئفٹ سسٹم تک رسائی بند کیے جانے کو ماسکو کے ساتھ تعلقات توڑنے کے مترادف قرار دیا تھا۔

    سعودی عرب میں پہلی بار گاڑیوں کی تیاری
    رواں سال سعودی حکومت نے پہلی بار مقامی سطح پر گاڑیوں کی تیاری کا فیصلہ کیا، جس کے تحت ایک فیکٹری کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

    صنعتی شہر الجبیل میں قائم کی جانے والی قومی کمپنی "سنام” کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر فہد الدھیش نے بتایا کہ فیکٹری سعودی ویژن 2030 کے مقررہ پروگرام کے مطابق تیار کی جارہی ہے۔

    فروری:
    بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاہدہ
    بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت کو 100 ارب ڈالر سے آگے لے جانے کے لیے دونوں ممالک نے تاریخی معاہدے پر دستخط کیے۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ جامع اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ (سی ای پی اے) کہلاتا ہے۔ یہ کسی بھی عرب ملک کے ساتھ بھارت کا پہلا سی ای پی اے معاہدہ تھا۔

    متحدہ عرب امارات اور بھارت کے درمیان اہم معاشی معاہدے - World - Dawn News

    بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سی ای پی اے کا یہ معاہدہ اس لحاظ سے اہم تھا کہ اس کے لیے دونوں ممالک نے بات چیت کا یہ عمل بہت تیزی سے صرف 88 روز میں مکمل کیا جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ اب تک دنیا میں کسی بھی سی ای پی اے کو اتنے کم وقت میں انجام نہیں دیا گیا ہے۔

    مارچ:
    صدر پوتن کا 500 غیرملکی طیارے نہ واپس کرنے کا فیصلہ
    مغربی ممالک کی جانب سے پابندیوں کے جواب میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایک نئے قانون پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد غیرملکی کمپنیوں کو روس کو ٹھیکے پر دیے گئے ہوائی جہاز واپس نہ کرنا تھا۔

    صدر پوتن کا 500 غیر ملکی طیارے نہ واپس کرنے کا 'متنازع فیصلہ' - BBC News اردو

    روسی فضائی کمپنیاں جو طیارے استعمال کررہی ہیں ان میں سے 75 فیصد ایسے ہیں جو لیز یا کرائے پر حاصل کیے گئے ہیں، اگر روس کو یہ طیارے واپس کرنا پڑجاتے تو روس کی فضائی حدود مسافر بردار طیاروں کے حوالے سے بالکل ویران ہوسکتی تھی۔

    اپریل :
    روس کو روبیل میں کاروبار کی خوشخبری ملی
    پچھلے دنوں گراوٹ کی شکار روسی کرنسی کے لئے بڑی خبر آئی تھی کہ کئی ملکوں نے روس کے ساتھ اپنی تجارت روبیل میں کرنے کا اصولی فیصلہ کیا تھا۔

    فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یورپ کی کچھ بڑی توانائی فرموں نے کریملن کی جانب سے کیے جانے والے مطالبہ پر روسی گیس کی فراہمی کے لیے ادائیگی کا نیا نظام استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

    مئی :
    کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں تیزی سے کمی
    ماہ مئی میں دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں تیزی سے کمی آئی اور اس کی وجہ ایک مقبول کوائن کی مالیت میں 99 فیصد تک کمی تھی، جس نے اپنے ساتھ ایک ’اسٹیبل کوائن‘ (وہ کرنسی جس کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ نہیں آتا) کی قیمت بھی گرا دی۔

    کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    ٹیرا لونا نامی کوائن کی قدر گذشتہ ماہ 118 ڈالر تھی جو گر کر 0.09 ڈالر پر آ گئی، اس کا اثر اس کوائن سے منسلک ایک اور کرنسی ’ٹیرا یو ایس ڈی‘ پر بھی ہوا جو عام طور پر کافی مستحکم ہوتی ہے اور ایک اسٹیبل کوائن مانی جاتی ہے۔

    جون :
    روبیل نے ڈالر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
    روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد ماہ جون میں تمام تر مشکل حالات کے باوجود روسی کرنسی روبیل نے امریکی ڈالر کے مقابلے میں دنیا بھر میں کامیاب ترین کرنسی کہلائی، یہاں تک کے روبیل نے برازیلی کرنسی ریال کو بھی پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

    Russia Not Expected to Stand Up for Tanking Ruble Amid Sanctions

    ایک وقت میں روبیل کی قیمت گر کر ڈالر کے مقابلے میں ایک سینٹ سے بھی کم رہ گئی تھی لیکن اس کمی کے صرف دو مہینے بعد ہی روبیل کی قدر میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوا۔

    بھارت کا روس سے تیل خریدنے کا فیصلہ
    ماہ جون میں ایک ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا تھا، بھارت نے امریکہ کی مخالفت کے باوجود کم قیمت پر روسی تیل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی تیل کی درآمدات کو مستحکم کیا۔

    امریکی پابندیاں دھری رہ گئیں بھارت کا روس سے رعایتی قیمت پر تیل خریدنے کا فیصلہ تجارت ڈالر کی

    امریکہ کا کہنا تھا کہ روس سے تیل خریدنا اقتصادی پابندیوں کی خلاف ورزی تو نہیں ہے لیکن یہ روس کے یوکرین پر حملے کی حمایت کے مترادف ہے۔

    جولائی :
    چین : غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ
    رواں سال جولائی میں چین کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کی نسبت 17.4 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد امریکی ڈالر کے لحاظ سے داخلی بہاؤ ایک سال پہلے کے مقابلے میں 21.8 فیصد بڑھ کر 112 ارب 35 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

    نئی غیرملکی سرمایہ کاری کے میدان میں چین پہلے نمبر

    چین کے مغربی علاقے میں ہونے والی غیرملکی سرمایہ کاری میں جنوری تا جون کی مدت میں 43.9 فیصد اضافہ جبکہ وسطی علاقے میں 25 فیصد، اور مشرقی علاقے میں 15.6 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

    اگست :
    ٹاٹا موٹرز نے فورڈ کمپنی کا پلانٹ خرید لیا
    معروف بھارتی کمپنی ٹاٹا موٹرز نے گجرات میں قائم فورڈ کمپنی کا کاریں تیار کرنے والا پلانٹ 7.26 ارب روپے میں خریدنے کا فیصلہ کیا اور یہ معاہدہ ایسے وقت میں کیا گیا جب ٹاٹا کمپنی کو اپنی گاڑیوں کی طلب پوری کی غرض سے پیداوار میں اضافہ کرنا تھا۔ ٹاٹا اور فورڈ کے درمیان ہونے والے اس معاہدہ میں پلانٹ کی زمین، مشینری اور تمام اہم ملازمین بھی شامل تھے۔

    جیگوار اور لینڈ روور کے مالک ٹاٹا موٹرز نے انڈیا میں فورڈ کا کاریں بنانے کا پلانٹ خرید لیا - ہم سب

    ستمبر :
    یو اے ای اور عمان کے درمیان ٹرین سروس
    رواں سال یو اے ای نیشنل ریل نیٹ ورک کے ڈویلپر اور آپریٹر نے سلطنت عمان ریل کے ساتھ مشترکہ طور پر مساوی ملکیت والی کمپنی قائم کرنے کے لیے ایک معاہدہ پر دستخط کیے، جسے عمان اتحاد ریل کمپنی کا نام دیا گیا۔

    Railway - عرب امارات اور عمان کے درمیان ٹرین سروس کا اعلان

    معاہدے کے تحت دونوں ریاستوں کے درمیان تجارتی مقاصد کیلئے تیز رفتار مال بردار ٹرینیں چلیں گی۔ جس سے انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کی صنعتوں میں نئے امکانات پیدا ہوں گے۔

    اکتوبر :
    بھارت میں کوکنگ آئل مشن کا آغاز
    انڈونیشیا کی جانب سے گزشتہ سال خوردنی تیل کی برآمدات روکنے کے بعد بھارت نے پام آئل مشن کا آغاز کیا، جس کیلئے کسانوں کو پام آئل کی کاشت کی ترغیب دی گئی۔ رواں سال کاشت کی جانے والے سرسوں کے بیج کی ریکارڈ پیداوار آئندہ سال 2023میں بڑھنے کا قوی امکان ہے۔

    کوکنگ آئل

    نومبر :
    کرپٹو کرنسی کا کھرب پتی تاجر دیوالیہ
    سیم بینک مین فرائیڈ کو ’کرپٹو کنگ‘ کا خطاب ملے ابھی آٹھ ہی دن ہوئے تھے کہ ان کی کمپنی دیوالیہ ہوگئی، اور وہ سی ای او کے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    صرف ایک ہفتے میں کرپٹوکرنسی تاجر کے 16 ارب ڈالر ڈوب گئے - ایکسپریس اردو

    اسے کم ترین مدت میں کسی شخص کو کرپٹو کرنسی میں ہونے والا سب سے بڑا نقصان قرار دیا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں سیم بینک مین فرائیڈ نے صرف چند روز میں 16 ارب ڈالر کی رقم ڈبوئی۔

    دسمبر:
    یورپی یونین کا توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے اہم اقدام
    یورپی یونین کے رکن ممالک نے توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے قدرتی گیس کی قیمتوں کو 180 یورو (191 امریکی ڈالر) فی میگا واٹ گھنٹہ تک محدود کرنے پر اتفاق کیا۔

    Fixing Gas Prices Won't Solve the EU's Energy Crisis | Martens Centre

    امریکا میں سعودی سرمایہ کاری میں کمی
    امریکہ کی اسٹاک مارکیٹ میں سعودی تاجروں کی جانب سے کی جانے والی تجارت کا حجم گزشتہ 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    تیسری سہ ماہی کے دوران امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں سعودیوں کی تجارت کی قدر 23 ارب ریال تک گرگئی، جو تقریباً 3 سال کی کم ترین سطح ہے۔

    Saudi Arabia Just Opened the Middle East's Biggest Stock Market to Global Investors for the First Time in History

    سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکی منڈیوں میں لین دین کی قدریں گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے نصف سے بھی کم رہ گئیں۔

  • نیب : حمزہ شوگر ملز کیخلاف اراضی کیس کی تحقیقات بند

    نیب : حمزہ شوگر ملز کیخلاف اراضی کیس کی تحقیقات بند

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے ملک کی بڑی شخصیات کے خلاف کرپشن مقدمات کی انکوائری روک دی، نیب نے حمزہ شوگرملز کیخلاف اراضی کیس کی انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی۔

    اس حوالے سے قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ حمزہ شوگرملز کیخلاف تحقیقات کے دوران کرپشن کے ثبوت نہیں ملے، انکوائری کمشنر بہاولپور کو منتقل کرنے کی منظوری دی گئی۔

    اس کے علاوہ سابق پارلیمانی سیکرٹری پنجاب شوکت بسرا کیخلاف بھی انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے اینٹی کرپشن پنجاب سے انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن انکوائری رپورٹ پر تحقیقات آگے بڑھانے یا بند کرنے کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کیخلاف35ہزار کنال اراضی کی انکوائری پر رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو اینٹی کرپشن پنجاب نے مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا بھی کیا تھا، پی ٹی آئی رہنما پر ڈی جی خان میں35ہزار کنال اراضی پر قبضے کے حوالے سے تحقیقات کی گئی تھیں۔

  • دنیا بھر میں توانائی کا بحران : قیامت صغریٰ کا پیش خیمہ

    دنیا بھر میں توانائی کا بحران : قیامت صغریٰ کا پیش خیمہ

    سال 2020 میں دنیا بھر میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد پیدا ہونے والی معاشی صورتحال انتہائی تباہ کن تھی لیکن تقریباً دو سال کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد اس میں کچھ درجہ کمی آئی جس کے سبب عالمی سطح پر معیشت کو کچھ سہارا ملا۔

    لیکن معیشت کا یہ استحکام بھی زیادہ دیر نہیں چل سکا اور آج دنیا کو روس اور یوکرین جنگ کی صورت میں نیا چیلنج درپیش ہے، جس کے برے اثرات ایک بار پھر مختلف ممالک کی معیشتوں پر اثر انداز ہورہے ہیں۔

    ANALYSIS - Russia-Ukraine war: Opportunity or threat for China?

    دنیا بھرمیں توانائی کا بحران:

    دنیا بھر میں متبادل ایندھن کی تلاش کا کام تیزی سے جاری ہے جو کہ وقت کا تقاضا بھی ہے کیونکہ اس وقت توانائی کے جو ذرائع روئے ارض پر اور زیر زمین موجود ہیں وہ تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور اگر ان کے متبادل تلاش نہ کیے گئے تو عین ممکن ہے کہ مستقبل قریب میں شدید نوعیت کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

    Germany to close nuclear reactors despite energy crisis - World - Business Recorder

    عالمی سطح پر توانائی یا ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور ان کا حصول ایک ایسا مسئلہ بن چکا ہے جو اس وقت پوری دنیا کو درپیش ہے اور صرف یورپی ممالک ہی نہیں جو ان حالات سے نمٹنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔

    دنیا کے بیشتر ممالک اپنی اپنی بساط کے مطابق مختلف حمکت عملی اختیار کرتے ہوئے اس بحران پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں۔

    روس یوکرین جنگ ، یورپ میں گیس کی قلت :

    روس یوکرین کی حالیہ جاری جنگ کے دوران روس کی جانب سے یورپ کو قدرتی گیس کی فراہمی میں کمی کردی گئی جس کے سبب یورپ میں گیس کی قیمت دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہوچکی ہے۔

    روسی گیس کی بندشیورپی ممالک پریشانی کا شکار

    اس لیے حالیہ تناظر میں توانائی کے ضیاع کو روکنا اور اس کا ذخیرہ کرنا یورپی ممالک کی حکومتوں کی سب سے بڑی ترجیح ہے۔

    مذکورہ صورتحال کے پیش نظر یورپی یونین نے حال ہی میں ایک منصوبے کے تحت موسم سرما سے قبل گیس کی کھپت میں 15 فیصد کمی لانے کا اعلان کیا ہے۔

    اسی منصوبے کے تحت اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ یکم نومبر سے قبل یورپی ممالک میں قدرتی گیس کے ذخائر 80 فیصد تک بھر چکے ہوں۔

    چین میں توانائی کا بحران:

    اس کے علاوہ چین کو مختلف نوعیت کے توانائی بحران کا سامنا ہے، چین کو روس سے تیل اور گیس کی فراہمی تو متاثر نہیں ہوئی لیکن کورونا کی صورتحال، شدید گرمی اور خشک سالی کی وجہ سے چین بھی مسائل کا شکار ہے، وہاں دریا خشک ہو رہے ہیں جس سے پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں بھی کمی واقع ہورہی ہے۔

    China's energy crisis will rock the whole world

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چین نے سعودی عرب کے ساتھ توانائی کے شعبے میں اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان اور چین کی نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے ڈائریکٹر ژانگ جیان ہوا نے ٹیلی کانفرنس کال میں گفتگو کی اور خام تیل کی منڈیوں میں طویل مدتی سپلائی کو مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

    Saudi Arabia, China agree to bolster energy cooperation

    اس کے علاوہ رواں سال جون میں ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے بھی آنے والے معاشی خطرات کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا اور مقتدر حلقوں نے اس معاملے کا بغور جائزہ لیتے ہوئے اس معاشی بحران کی حقیقت کی تصدیق بھی کی۔

    اب ضرورت اس امر کی ہے کہ توانائی کی قلت دور کرنے کے لئے باہمی اختلافات کو پس پشت ڈال کر عالمی سطح پر مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ بنی نوع انسان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے پیٹرولیم، گیس، بجلی اور ایندھن کے دیگر سستے اور متبادل ذرائع حاصل کیے جاسکیں۔

    لہٰذا جب تک سستے اور متبادل ذرائع میسر نہیں ہوں گے اس وقت تک ان کی وجہ سے پیدا ہونے والے اور گھمبیر صورت اختیار کرنے والے مسائل کا حل کسی بھی صورت ممکن نہیں ہوسکتا۔

  • ذہانت کا امتحان : بہت ساری گائیوں میں کتے کو تلاش کریں

    ذہانت کا امتحان : بہت ساری گائیوں میں کتے کو تلاش کریں

    انٹرنیٹ پر اب تک بہت سی حیران کردینے والی تصویری پہیلیاں وائرل ہو چکی ہیں جو صارفین کو شش و پنج میں ڈال دیتی ہیں لیکن اس کیفیت میں بھی پہیلی کو حل کرنے میں مزہ آتا ہے۔

    تصویری پہیلیاں صرف دماغ کو فعال ہی نہیں کرتیں بلکہ اس سے آپ کو اپنی ذہنی صلاحیتوں کا بھی بہتر طریقے سے اندازہ بھی ہوجاتا ہے۔

    تصاویر میں چھپی اشیاء ڈھونڈنا، جو بہت مہارت سے چھپائی جاتی ہیں، دماغ کے لیے ایک اچھی خاصی مشق ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا پر اکثر ایسی تصویری پہیلیاں وائرل ہو جاتی ہیں۔

    یہ ایک طرف تو تصویر بنانے والے کی مہارت کی عکاس ہوتی ہیں تو دوسری طرف دیکھنے والے کی حاضر دماغی اور مشاہدے کی عادت کا بھی علم دیتی ہیں۔

    Optical Illusion: Can You Find The Dog Hiding In This Herd Of Cows Within 30 Seconds?

    پہیلی کی اس تصویر میں مختلف رنگوں کی گایوں کا ایک بہت بڑا ریوڑ دکھایا گیا ہے اسی تصویر میں کہیں ایک کتا بھی چھپا ہوا ہے لیکن اسے تلاش کرنا آسان نہیں ہے اور وہ بھی 30 سیکنڈ میں۔

    بہت سے صارفین حیران رہ گئے کیونکہ ان میں سے اکثر کئی بار غور کرنے کے باوجود اس چھپے ہوئے کتے کو دیے گئے مقررہ وقت کے اندر نہیں ڈھونڈ سکے۔

    اگر آپ ابھی تک اس تصویری پہیلی کا صحیح جواب نہیں ڈھونڈ نہیں پائے ہیں تو ہم آپ کی مدد کیلئیے حاضر ہیں۔ تو لیجیے جناب اس کا جواب آپ کے سامنے ہے، بس تھوڑا سا نیچے اسکرول کریں۔



    نیچے سے اوپر کی تیسری قطار کو قریب سے دیکھیں، ایک سرمئی اور کالا کتا مویشیوں کے ہجوم میں موجود ہے اور اسے آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے۔ کیا آپ نے اس کتے کو مقررہ وقت میں ڈھونڈ لیا تھا؟ کمنٹس میں جواب دیں۔

  • عالمی غذائی بحران کی تمام ذمہ داری مغرب پر عائد ہوتی ہے، روسی صدر

    عالمی غذائی بحران کی تمام ذمہ داری مغرب پر عائد ہوتی ہے، روسی صدر

    روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین سے بھیجا جانے والا اناج غریب ممالک تک پہنچنے کی بجائے یورپی یونین ممالک میں جارہا ہے، مغرب عالمی غذائی بحران کو ہوا دے رہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے ملک کے زرعی سیکٹر کے حکام سے ویڈیو کانفرنس خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال میں روس نے 138 ملین ٹن اناج کی کٹائی کی ہے۔

    سال کے آخر تک یہ مقدار 150 ملین ٹن تک پہنچنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ یہ روس کی تاریخ میں ایک ریکارڈ مقدار ہو گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس طرح موجودہ مشکل صورتحال میں ہم ملکی ضرورت کو مکمل طور پر پورا کریں گے اور برآمدات میں اضافے کے لئے ایک اضافی ذریعہ حاصل کریں گے۔

    پوتن نے مزید کہا کہ روسی اناج اور کھاد کی رسد کے معاملے میں مشکلات درپیش ہیں، روس کے خلاف پابندیاں چند سالوں سے جاری عالمی  غذائی بحران کو گھمبیر کر رہی ہیں۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ بعض ترقی یافتہ ممالک کی مالی اور غذائی پالیسیوں کی وجہ سے ہم موجودہ صورتحال سے گزر رہے ہیں اور اس کی تمام تر ذمہ داری مغرب پر عائد ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین سے کی جانے والی اناج کی رسد غریب ممالک تک نہیں پہنچ رہی۔ 23 ستمبر سے یوکرین کی بندرگاہوں سے اناج سے لدے 203 بحری جہاز عازم سفر ہو چکے ہیں اور ان میں سے صرف 4بحری جہاز غریب ممالک میں گئے ہیں۔

    صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ مغرب گلوبل غذائی بحران کو ہوا دے رہا ہے۔ ان حالات میں ہمیں، غذائی تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے اور ساز و سامان، مشینوں اور بیج داخل تمام درآمدی وسائل پر انحصار کم کر دینا چاہیے۔

  • معمولی بات پر طالب علم کا پرنسپل سے سفاکانہ بدلہ، لوگوں کے دل دہل گئے

    معمولی بات پر طالب علم کا پرنسپل سے سفاکانہ بدلہ، لوگوں کے دل دہل گئے

    بھارت میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے نے لوگوں کو سوچنے پر مجبور کردیا، ذرا سی بات پر طالب علم نے اپنے کالج پرنسپل کو گولیوں سے بھون دیا۔

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر سیتا پور کے مقامی کالج میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب 12ویں جماعت کے طالب علم نے اچانک اپنے پرنسپل پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    گزشتہ روز ہونے والی واردات کے بعد پولیس نے 12ویں جماعت کے طالب علم کو گرفتار کرلیا اور ملزم سے مزید تفتیش کی جارہی ہے تاہم پولیس یہ تحقیقات کررہی ہے کہ ملزم نے اسلحہ کہاں سے حاصل کیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کالج کے دو طالب علم گرویندر سنگھ اور روہت موریہ کے درمیان کلاس میں نشست پر بیٹھنے کے حوالے سے جھگڑا ہوا۔ جس پر پرنسپل نے دونوں کے درمیان مفاہمت کروا کر معاملہ ختم کرادیا جس کا طالب علم کو رنج تھا۔

    اگلے ہی دن ہفتہ کے روز صبح تقریباً 7 بجے پرنسپل رام سنگھ ورما کالج کے باہر تعمیراتی کام کا معائنہ کر رہے تھے کہ گرویندر سنگھ نے آکر غیر قانونی اسلحہ سے پرنسپل پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق پہلی گولی ان کو چھو کر نکل گئی، اس کے بعد وہ کالج کی جانب بھاگنے لگے تو ملزم نے دوسری گولی ان کے سر پر ماری اور تیسری گولی ان کے پیٹ پر جا لگی، واردات کے بعد فرا ر ہوگیا۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر شدید زخمی پرنسپل کو فوری طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال روانہ کیا، بعد ازاں پولیس نے ملزم طالب علم کو حراست میں لے لیا ہے۔

  • جوبائیڈن امریکا کا دشمن ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی کڑی تنقید

    جوبائیڈن امریکا کا دشمن ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی کڑی تنقید

    پنسلوانیا : امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن ریاست کا دشمن ہے، جمہوریت کو خطرہ بنیاد پرست بائیں بازو سے ہے، دائیں بازو سے نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز پنسلوانیا میں ایک ریلی کے دوران صدر جو بائیڈن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران فلوریڈا کے اپنے گھر پر گزشتہ ماہ ایف بی آئی کی جانب سے چھاپے کی بھرپور مذمت کی۔

    اس چھاپے کے بعد پہلی عوامی گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ یہ تلاشی انصاف کی دھوکہ دہی کے مترادف تھی اور انہوں نے خبردار کیا کہ اس سے ایسا ردعمل سامنے آئے گا جو کسی نے کبھی نہیں دیکھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’امریکی آزادی کو درپیش حقیقی خطرات کی اس سے زیادہ کوئی واضح مثال نہیں ہو سکتی کہ صرف چند ہفتے قبل امریکی تاریخ میں کسی بھی انتظامیہ کی طرف سے طاقت کے سب سے حیران کن استعمال کا مشاہدہ کیا گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ولکس بیری شہر میں منعقد ہونے والی ریلی میں اپنے حامیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ’قانون کا یہ غلط استعمال‘ ایسا ردعمل پیدا کرے گا جو کسی نے کبھی نہیں دیکھا۔

    انہوں نے رواں ہفتے جو بائیڈن کی تقریر پر بھی جوابی حملہ کیا جس میں صدر نے کہا تھا کہ ان کے پیش رو اور ریپبلکن پارٹی کے حامی ’انتہا پسندی کی نمائندگی کرتے ہیں جو ہماری جمہوریہ کی بنیادوں کو خطرہ ہے۔

    جو بائیڈن کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ جو بائیڈن نے کسی بھی امریکی صدر کی طرف سے اب تک کی سب سے زیادہ شیطانی، نفرت انگیز اور تفرقہ انگیز تقریر کی ہے۔
    وہ ریاست کا دشمن ہے اور آپ یہ جاننا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم وہ ہیں جو اپنی جمہوریت کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بہت سادہ بات ہے۔ جمہوریت کو خطرہ بنیاد پرست بائیں بازو سے ہے، دائیں بازو سے نہیں۔

  • ڈپریشن کے مریضوں کیلئے آسان اور آزمودہ نسخہ

    ڈپریشن کے مریضوں کیلئے آسان اور آزمودہ نسخہ

    ماہرینِ نفسیات کے مطابق ڈپریشن کسی کو بھی ہوسکتا ہے، اگر آپ کا روزمرہ کے کاموں میں دل نہیں لگتا، آپ بہت اداس، مایوس یا بیزار رہتے ہیں یا گھبراھٹ، بے چینی اور بے بسی کا شکار رہتے ہیں تو شاید آپ بھی ڈپریشن کا شکار ہیں۔

    اگر یہ کیفیت بہت دیر تک برقرار رہے تو انسان کو زندگی سے اکتاہٹ محسوس ہونے لگتی ہے جسے طبی اصطلاح میں ’کلینیکل ڈپریشن‘ کہتے ہیں۔

    اگرچہ یہ بات کئی لوگ تسلیم نہیں کرتے لیکن ڈپریشن بھی ایک باقاعدہ بیماری ہے، اس بیماری سے کیسے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے اس کے لیے ماہرین نے مریضوں کی مشکل آسان کردی۔

    اس حوالے سے برطانوی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تازہ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ وٹامن بی سکس اور بی 12 کی وافر مقدار ڈپریشن کو ختم کرنے میں مددگار ہوتی ہے جب کہ ان سے بینائی بھی بہتر ہوتی ہے۔

    وٹامن بی 6 اور بی 12 سمیت وٹامن بی کی دیگر اقسام کو ہڈیوں کی مضبوطی سمیت انسانی جسم کے اعصاب اور خاص طور پر دماغی نظام کے لیے بہتر سمجھی جاتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق وٹامن بی 6 اور بی 12 کی کمی انسانی دماغی نظام میں پائے جانے والے ایک خاص کیمیکل کا سبب بنتی ہے، جس سے انسانی دماغی نظام متاثر ہوتا ہے۔

    مذکورہ وٹامنز کی کمی کے باعث کیمیکل کی قلت خصوصی طور پر ڈپریشن یا چڑچڑے پن کا سبب بنتی ہے جب کہ اس سے بینائی بھی متاثر ہوتی ہے، جس سے انسان ہر وقت بیزارگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔

    ماہرین نے تحقیق کے دوران یہ دیکھا کہ وٹامن بی 6 اور بی 12 کی کمی سے دماغی نظام کے لیے اہم سمجھے جانے والے خصوصی کیمیکل کی قلت کو کیسے پورا کیا جائے۔

    اس لیے ماہرین نے 478 رضاکاروں کو تحقیق کے لیے بھرتی کیا اور تمام رضاکاروں نے خود کو ڈپریشن کا شکار شخص قرار دیا تھا۔

    ماہرین نے تحقیق کے دوران رضاکاروں کو تین حصوں میں تقسیم کرکے کچھ افراد کو وٹامن بی 6، کچھ کو وٹامن بی 12 جب کہ باقیوں کو فرضی دوائی دی اور یہ عمل ایک ماہ تک دہرایا گیا۔

    آخر میں ماہرین نے تمام رضاکاروں سے سوالات کرنے کے علاوہ ان کی بینائی سمیت دیگر طرح کے ٹیسٹ بھی کیے۔

    طبی جریدے ’ہیومن سائکوفارموکولاجی‘ میں شائع تحقیق کے مطابق نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد کو وٹامن بی 6 کی اچھی خوراک دی گئی تھی، ان میں ڈپریشن کی سطح نمایاں طور پر کم ہوئی۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ وٹامن بی 12 کی خوراک لینے والے افراد نے بھی ڈپریشن کی سطح کم ہونے کی تصدیق کی جب کہ جنہیں فرضی دوائی دی گئی انہوں نے ڈپریشن میں کسی طرح کی تبدیلی نہ ہونے کا بتایا۔

    ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ اگر ڈپریشن کے شکار افراد بی 6 اور بی 12 کی خوراک لیں تو وہ ڈپریشن سے بچ سکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر لوگ دونوں وٹامنز سے بھرپور غذائیں نہیں کھاتے تو انہیں طبی ماہرین کی ہدایت کے مطابق وٹامن بی 6 اور بی 12 کی گولیاں کھانی چاہئیے۔

    واضح رہے کہ کیلے، چنے، مرغی، پپتے، کلیجی، بیف، دہی، دودھ اور انڈوں سمیت مچھلی میں مذکورہ دونوں وٹامنز پائی جاتی ہیں، ان کے علاوہ دیگر سبزیوں اور پھلوں میں بھی یہی وٹامنز پائی جاتی ہیں۔