Author: فائزہ شاہ

  • فیصلہ کن کال ہے، تمام مطالبات کی منظوری تک یہ احتجاج جاری رہے گا، علی امین گنڈا پور

    فیصلہ کن کال ہے، تمام مطالبات کی منظوری تک یہ احتجاج جاری رہے گا، علی امین گنڈا پور

    پشاور : وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ فیصلہ کن کال ہے، تمام مطالبات کی منظوری تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت پارٹی پارلیمنٹیرینز کا مشاورتی اجلاس ہوا، ہزارہ، ملاکنڈ، پشاور ، ساؤتھ ریجنز کے پارلیمنٹیرینز ودیگر پارٹی قائدین کے الگ اجلاس ہوئے۔

    اجلاسوں میں 24 نومبر کے احتجاج کیلئے انتظامات اور لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی اور پی ٹی آئی قیادت نے 24 نومبر کے احتجاج کو ہر لحاظ سے کامیاب بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

    وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ 24نومبر کے احتجاج کی کال بانی پی ٹی آئی نے خود دی ہے، یہ فیصلہ کن کال ہے تمام مطالبات کی منظوری تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔

    علی امین کا کہنا تھا کہ احتجاج کامیاب بنانے کیلئے پورا زور لگانا ہے چاہے کچھ بھی ہو پیچھے نہیں ہٹنا۔

    وزیراعلیٰ کے پی نے ہدایت کی پارلیمنٹیرینز اورقائدین پارٹی تنظیموں،ورکرزاور عوام کو متحرک کریں اور یونین کونسلز کی سطح پر پارٹی کی ذیلی تنظیموں کیساتھ اجلاس منعقدکئےجائیں۔

    انھوں نے مزید کہا عوام کواسلام آباد تک پہنچانے کیلئے تیاریوں ،انتظامات کوحتمی شکل دی جائے، پہلے کی طرح 24 نومبر کا احتجاج بھی کامیاب رہے گا۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے ہوجائیں ہوشیار! ایف بی آر نے اہم فیصلہ کرلیا

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے ہوجائیں ہوشیار! ایف بی آر نے اہم فیصلہ کرلیا

    لاہور : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس گوشواروں کی چھان بین کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایسے افراد کے گوشواروں کی چھان بین ہوگی جن کی آمدن و اخراجات کا ڈیٹا میچنگ نہیں، ایسے ٹیکس گزاروں کی جانب سے صفرٹیکس دیا گیا۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا تھا کہ فہرست میں شامل بیشتر افرادجائیداد ،گاڑیوں اور شاہانہ رہن سہن کے مالک ہیں۔

    خیال رہے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا وقت ختم ہوگیا ہے ، ایف بی آر نے اکتیس اکتوبر رات بارہ بجے تک گوشوارے جمع کرانے کا وقت دیا تھا۔

    ایف بی آر حکام نے بتایا پچاس لاکھ دس ہزار سے زائد گوشوارے جمع ہوچکے اور سوا ارب سےزائد کی رقم جمع ہوئی۔

    گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو نان فائلر یا لیٹ فائلرقراردیا جائے گا جبکہ ان کے گاڑی اور پراپرٹی خریدنے پر دگنا ٹیکس لگے گا۔

    گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے بیرون ملک جانےپرپابندی ہوگی ساتھ ہی موبائل فون سم بلاک،بجلی اور گیس کنکشن منقطع کئے جائیں گے ۔

    ایف بی آر کو اکتوبرمیں ٹیکس ریونیومیں تقریباً سو ارب کے شارٹ فال کا سامنا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے اکتوبر میں آٹھ سو اسی ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا جبکہ ہدف نو سو اسی ارب روپےمقررتھا، جس کے بعد رواں مالی سال ٹیکس شارٹ فال ایک سو اکیانوےارب روپے تک پہنچ جائے گا۔

  • اسلام آباد:  ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ، لڑکا اور لڑکی زخمی

    اسلام آباد: ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ، لڑکا اور لڑکی زخمی

    اسلام آباد: آئی 8 کچنار پارک میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کے نتیجے میں لڑکا اور لڑکی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹرآئی ایٹ میں واقع کچنار پارک میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر فائرنگ کرکے لڑکی اور نوجوان کوزخمی کردیا اور فرار ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کچنار پارک میں ڈاکوؤں نے تنہا لڑکی سے پرس اور موبائل فون چھیننے کی کوشش کی ، لڑکی نے مزاحمت کی تو ڈاکوؤں نے اس پر گولی چلادی۔

    جس کے بعد پارک میں موجود نوجوان نے لڑکی کو بچانےکی کوشش کی تو ڈاکوؤں نے اسے بھی ٹانگ میں گولی مار کر زخمی کردیا۔

    پولیس نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد میں پاکستانی نژاد غیر ملکی ڈکیتی مزاحمت پر زخمی

    یاد رہے وفاقی دارلحکومت میں پاکستانی نژاد غیر ملکی ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہوگیا تھا، متاثرہ غیرملکی شہری نے بیگ ، فون چھیننے پر مزاحمت کی جس پر ملزمان نے فائرنگ کی تھی۔

    بعد ازاں پولیس نے ڈکیتی کی دفعات پرمقدمہ درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ شہری کو تین مسلح موٹر سائیکل سواروں نے روک لیا، مسلح ملزمان نے گن پوائنٹ پر دوست سے موبائل چھینا۔

  • اپنا گھر یا پلاٹ خریدنے والوں کے لئے بڑی خبر

    اپنا گھر یا پلاٹ خریدنے والوں کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : اپنا گھر یا پلاٹ خریدنے والوں کے لئے بڑی خبرآگئی ، ایف بی آر نےقیمتوں میں اضافہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے چھپن شہروں میں غیر منقولہ جائیداد کی قیمتوں میں 75 فیصد تک اضافہ کر دیا۔

    اس حوالے سے ایف بی آر نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا، جائیداد کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم نومبر دوہزار چوبیس سے ہوگا۔

    نوٹیفیکیشن بلڈرز اور ڈیولپرز سے مشاورت کے بعد جاری کیا گیا، ڈیولپرز اور بلڈرز کے تحفظات کو مدنظر رکھ کرملک بھر میں ریٹس میں ترمیم کی گئی ہے۔

    ایف بی آرنے پراپرٹی ویلیوایشن میں چودہ نئے شہر شامل ہیں تاہم ان میں اسلام آباد،راولپنڈی، کراچی اور لاہور شامل نہیں۔

    اس سے قبل دوہزار اٹھارہ، ، دوہزار انیس، دوہزار اکیس اور دوہزار بائیس میں جائیداد کی سرکاری قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

    FBR کیا ہے اور املاک کی مالیت کا تعین کرنے میں اس کا کیا کردار ہے؟

    FBR کا مطلب Federal Board of Revenue ہے جو پاکستان میں ٹیکس اور ڈیوٹیز وصول کرنے والی ایک سرکاری ایجنسی ہے۔ یہ ادارہ ملک بھر میں غیر منقولہ جائیدادوں کی کم از کم مالیت کی شرحیں مقرر کرتا ہے۔ ان شرحوں کا استعمال مختلف مقاصد کے لیے کیا جاتا ہے، جن میں شامل ہیں:

    • اسٹامپ ڈیوٹی: جائیداد کے ٹرانزیکشن پر ادا کی جانے والی اسٹامپ ڈیوٹی کی رقم FBR کی مالیت کی شرحوں کے مطابق طے کی جاتی ہے۔
    • کیپیٹل گین ٹیکس: جب کوئی جائیداد فروخت کی جاتی ہے تو حاصل ہونے والے کسی بھی کیپیٹل گین پر کیپیٹل گین ٹیکس عائد ہوتا ہے۔ FBR کی مالیت کی شرحوں کا استعمال قابل ٹیکس آمدنی کا تعین کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
    • ویلتھ ٹیکس: افراد کے ملکیت میں موجود غیر منقولہ جائیداد کی مالیت پر دولت ٹیکس عائد کیا جاتا ہے۔ دولت ٹیکس کے مقاصد کے لیے جائیداد کی مالیت کا تعین کرنے کے لیے FBR کی مالیت کی شرحوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    FBR کی مالیت کی شرحیں عام طور پر مارکیٹ کے حالات میں تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ کی جاتی ہیں۔ تاہم، یہ شرحیں اکثر جائیدادوں کی اصل مارکیٹ قیمت سے کم ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے حکومت کو کم قیمت اور آمدنی میں کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے، FBR نے حال ہی میں کئی شہروں میں جائیداد کی مالیت کی شرحیں بڑھا دی ہیں، جس کا مقصد انہیں مارکیٹ کی قیمتوں کے قریب لانے اور ٹیکس کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔

  • بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری

    بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کردیے گئے ،گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سپیشل جج سینٹرل نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں درخواست ضمانت کے معاملے پر عدالت نے بشری بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کر دی۔

    دوضامن اور بیس لاکھ مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی ضمانت منظور کی گئی۔

    گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی ضمانت منظور کی تھی اور ججز کی عدم دستیابی کے باعث ان کی رہائی کی روبکار جاری نہیں ہو سکے تھے۔

    – Advertisement –

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عمران خان کی اہلیہ کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    دوسری جانب، پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ کے مچلکے جمع ہو رہے ہیں اور نہ ہی روبکار جاری کی جا رہی ہے، وکلا عدالت میں ہیں لیکن جج موجود نہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کی اہلیہ کا توشہ خانہ سے دور دور تک تعلق نہیں، ان کی رہائی اب ہر صورت ہو جانی چاہیے۔

  • مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر

    مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر

    کراچی : مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف ایک اوردرخواست دائر کردی گئی، جس میں استدعا کی گئی کہ وفاقی کابینہ کو ترامیم کا مسودہ منظور کرنے سے روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست غلام رحمان کورائی ودیگرکی جانب سےدائرکی گئی ، جس میں سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن، سیکرٹری لااینڈجسٹس اورسیکرٹری پارلیمنٹ ہاؤس کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 14 ستمبر کو وفاقی کابینہ نے آئین میں ترمیم کے مسودے کی منظوری دی تھی، پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے مسودہ 15 ستمبر کو پیش نہیں کیا جاسکا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کے معاملے پر قوم کو اندھیرے میں رکھا گیا، وزیر قانون کا کہنا تھا ترمیم کا مسودہ تاحال وفاقی کابینہ میں پیش نہیں کیا گیا جبکہ سوشل میڈیا پر موجود مسودے میں بیشتر شقیں عدلیہ کی آزادی کیخلاف ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی وفاقی کابینہ کو ترامیم کا مسودہ منظورکرنےسےروکاجائے اور ترامیم کا مسودہ پبلک کر کے بحث کیلئے 60 دن کا وقت دیا جائے۔

  • پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کا نیا  نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کا نیا نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    لاہور: پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کا 3 اکتوبر کا نیا نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کا 3 اکتوبر کے نئے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔

    شہری نجی اللہ ملک نے اظہر صدیق کے توسط سے متفرق درخواست دائرکی، جس میں کہا گیا کہ دفعہ ایک سو چوالیس کا نفاذ غیر معمولی حالات میں کیا جاتا ہے، حکومت نے معمول بنالیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ دفعہ کے نفاذ کیلئے نوٹیفکیشن اوپر نیچے جاری کیے جارہے ہیں، یہ نفاذ ایک جماعت کی سیاسی سرگرمیوں سے روکنے کیلئے ہے۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ سیاسی اجتماع اورسیاسی سرگرمیوں کی آئین اجازت دیتاہے، استدعا ہے کہ دفعہ ایک سو چوالیس کے نفاذ کیلئے نئے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔

  • حکومت اور اس کے اتحادی کس کی بیساکھی پر کھڑے ہیں سب جانتے ہیں، مفتاح اسماعیل

    حکومت اور اس کے اتحادی کس کی بیساکھی پر کھڑے ہیں سب جانتے ہیں، مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد : عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت اور اس کے اتحادی کس کی بیساکھی پر کھڑے ہیں سب جانتے ہیں ، عوام موجودہ حکمرانوں کومستردکرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مائیکرو اکنامک صورتحال بہترہوئی اس میں کوئی شک نہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے سے مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ، عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی سے امپورٹ بل کم ہوا، ڈالرپردباؤکم ہوا۔

    عوام پاکستان پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کےمطابق اب ڈیفالٹ کاخطرہ 3سال تک نہیں ، کہا جاسکتا ہے ملک کی معاشی صورتحال اب بہتری کی طرف جارہی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان کو ہر سال 25 ارب ڈالرقرضہ واپس کرناہوتا ہے، ہم ایک ملک سے قرض لیکر دوسرے کو واپس کر رہے ہوتے ہیں، اب چوتھے سال ہمارے پاس 25 ارب ڈالر واپس کرنے کیلئے نہیں ہوں گے، ایسی کوئی چیزنظرنہیں آرہی جس سےبرآمدات بڑھائیں، تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئےبجٹ خسارہ کم کرنا ہوگا۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت اپنے اخراجات کم کرنے کے موڈ میں نہیں ہے، ٹیکس بہت لگا دیا گیا ہے اب بڑھانے کی گنجائش نہیں ہے، جب تک وفاق کے پاس زیادہ پیسے نہیں چھوڑے ، مالی بحران ختم نہیں ہوگا، 10روپے کے خرچے کیلئے وفاق 25 روپے ٹیکس کرتا ہے جس میں 15 صوبوں کو جاتے ہیں۔

    انھوں نے زور دیا صوبوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہوگا، اپنا ٹیکس جمع کرنے کا کہنا ہوگا۔

    سابق وزیر کا مزید کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ پر حکومت نےاب تک کوئی کمیشن نہیں بنایا، حکومت اور اس کے اتحادی کس کی بیساکھی پر کھڑے ہیں سب جانتے ہیں، عوام موجودہ حکمرانوں کومستردکرچکی ہے، این ایف سی ایوارڈ ٹھیک نہیں کرے تو آئی ایم ایف سے جان نہیں چھوٹے گی۔

  • سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کی سماعت آج ہوگی

    سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ آج آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کی سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آرٹیکل تریسٹھ اے نظرثانی کیس کی سماعت آج ہوگی، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ آج کیس کی سماعت کرے گا۔

    بنچ میں جسٹس منیب اختر،جسٹس امین الدین خان،جسٹس جمال مندوخیل،جسٹس مظہرعالم میاں خیل شامل ہیں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین نے شرکت کی جبکہ جسٹس منصور علی شاہ ججز کمیٹی اجلاس میں شرکت کیے بغیر چلے گئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ نے ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا اکثریتی فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا تھا، جس کے مطابق پارٹی پالیسی کے خلاف رکن اسمبلی کا ووٹ شمار نہیں ہوگا، وہ نااہل بھی ہوجائے گا۔

    واضح رہے 17 مئی 2022 کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فیصلے میں کہا تھا کہ منحرف رکن اسمبلی کا پارٹی پالیسی کے برخلاف دیا گیا ووٹ شمار نہیں ہوگا، جبکہ تاحیات نااہلی یا نااہلی کی مدت کا تعین پارلیمان کرے۔

    اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کی تھی اور فیصلہ 2 کے مقابلے میں 3 کی برتری سے سنایا گیا تھا۔

    آئین کا آرٹیکل 63 اے کیا ہے؟

    آئین کے آرٹیکل 63 اے کے مطابق کسی رکن پارلیمنٹ کو انحراف کی بنیاد پر نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔

    وہ اس صورت میں کہ اگر رکن پارلیمان وزیراعظم یا وزیر اعلیٰ کے انتخابات کے لیے اپنی پارلیمانی پارٹی کی طرف سے جاری کردہ کسی بھی ہدایت کے خلاف ووٹ دیتا ہے یا عدم اعتماد کا ووٹ نہیں دیتا تو اس سے نااہل قرار دیا جاسکتا ہے۔

    آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں پارٹی سربراہ کو تحریری طور پر اعلان کرنا ہوگا کہ متعلقہ رکن اسمبلی منحرف ہوگیا ہے تاہم ریفرنس دائر کرنے سے پہلے پارٹی سربراہ ’منحرف رکن کو وضاحت دینے کا موقع فراہم کرے گا۔‘

    اگر پارٹی کا سربراہ وضاحت سے مطمئن نہیں ہوتا تو پھر پارٹی سربراہ اعلامیہ سپیکر کو بھیجے گا اور سپیکر وہ اعلامیہ چیف الیکشن کمشنر کو بھیجے گا، ریفرنس موصول ہونے کے 30 دن میں الیکشن کمیشن کو اس ریفرنس پر فیصلہ دینا ہوگا۔

    آرٹیکل کے مطابق اگر چیف الیکشن کمشنر کی طرف سے ریفرنس کے حق میں فیصلہ آجاتا ہے تو مذکورہ رکن ’ایوان کا حصہ نہیں رہے گا اور اس کی نشست خالی ہو جائے گی۔

  • وزیراعظم شہباز شریف کی  برطانوی وزیراعظم اور  ایرانی صدر سے ملاقاتیں

    وزیراعظم شہباز شریف کی برطانوی وزیراعظم اور ایرانی صدر سے ملاقاتیں

    نیویارک : وزیراعظم شہبازشریف نے برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر اور ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمرسے بھی ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔

    ملاقات میں پاکستان اوربرطانیہ کےدوطرفہ تعلقات اورباہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی اور پاک برطانیہ تعلقات کومزیدفروغ دینےسمیت مختلف شعبوں بالخصوص تجارت وسرمایہ کاری کے فروغ پراتفاق کیا گیا۔

    ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی، اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نےمعیشت کیلئے کیے گئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے پاکستان کو درپیش مسائل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کا بھی ذکر کیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے ، دہشت گردی کے تدارک کیلئے عالمی برادری کومل کرکام کرنا ہوگا۔

    وزیراعظم نے پاکستان میں سرمایہ کاری کےمواقع اورمنصوبوں پرروشنی ڈالی اور برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے دونوں ممالک کی ترقی میں اہم کردار پرگفتگو ہوئی جبکہ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان قریبی عوامی روابط کا ذکر کیا۔

    دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدرڈاکٹرمسعودپزشکیان سے بھی ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نےدوطرفہ تعلقات کےتمام پہلوؤں کاجائزہ لیا اور اچھے ہمسایہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے سمیت باہمی فائدہ مندتعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

    وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری کےفروغ پرگفتگوکی اور ایران سےروابط،ثقافتی تعلقات کو بہتر بنانے کی اہمیت کواجاگر کیا۔

    وزیراعظم نے فلسطین پر پاکستان کے موقف کااعادہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کرنے اور لسطین اورلبنان کےخلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا۔