Author: فیض اللہ خان

  • افغانستان: بچہ کنویں میں گرِ گیا، وزیر بچانے کیلیے کود پڑے

    افغانستان: بچہ کنویں میں گرِ گیا، وزیر بچانے کیلیے کود پڑے

    افغانستان کے صوبے زابل کے تنگ کنویں میں بچے گرِ گیا جسے بحفاظت نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن کیا جا رہا ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق کنویں میں گرنے والے بچے کی بازیابی کی کوششیں جارہی ہیں، آکسیجن اور اور غذائی مواد بچے کو پہنچادیا گیا۔

    دارالحکومت کابل سے خصوصی ٹیم پہنچا دی گئی ہیں اور مختلف ادارے ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    عبدالہادی یحییٰ صوبائی وزیر ٹیلی کمیونیکیشن زابل بدست خود کل رات کھدائی کرکے راستہ بنانے میں کامیاب ہوئے وہ پانچ میٹر تک رسی سے خود اترے تاہم بورنگ کی تنگی کے باعث آگے نہ جاسکے۔

    مشینوں سے کھدائی کا سلسلہ جاری ہے اور بچے کو بچانے کے لیے دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہین۔ بچے کے والد نے بیٹے کی بحفاظت بازیابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے۔

  • پی ٹی آئی سندھ تنظیمی اختلافات، عہدے داران کے استعفوں کی لائن لگ گئی

    پی ٹی آئی سندھ تنظیمی اختلافات، عہدے داران کے استعفوں کی لائن لگ گئی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف سندھ میں تنظیمی اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں، پی ٹی آئی سندھ کابینہ کی تشکیل کے اعلان کے ساتھ ہی استعفوں کی لائن بھی لگ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پی ٹی آئی کی صوبائی کابینہ اور ضلعی عہدیداران کا نوٹفیکیشن جاری ہوا تھا، اس کے بعد متعدد پی ٹی آئی عہدے دار اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نائب صدر کے عہدے سے مستعفی ہوئے، علی جونیجو بھی نائب صدر کے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ میرپورخاص ڈویژن سے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے اکبر علی پلی نے بھی استعفیٰ بھجوا دیا ہے، اکبر علی پلی کو گزشتہ روز عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

    سابقہ ریجنل صدر سکھر ریجن اور موجودہ نوٹیفیکیشن میں سینئر نائب صدر سندھ سید طاہر شاہ نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے، طاہر شاہ سید خورشید شاہ کے مقابلے میں الیکشن لڑے تھے اور 47,000 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    استعفوں کے متن میں لکھا گیا ہے کہ مصروفیت کے سبب عہدے کی ذمہ داری پوری نہیں کر پائیں گے، تاہم ایک کارکن کے طور پر خدمات کی انجام دہی جاری رکھیں گے۔

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ مستعفی ارکان کو سندھ کے صدر علی زیدی کی پالیسی سے اختلاف ہے، واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔

  • کراچی: دوران ڈکیتی لڑکی سے زیادتی کرنے والے ملزمان مارے گئے

    کراچی: دوران ڈکیتی لڑکی سے زیادتی کرنے والے ملزمان مارے گئے

    کراچی کے علاقے سرجانی میں چند روز قبل دوران ڈکیتی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان پولیس مقابلے میں مارے گئے۔

    پولیس کے مطابق سرجانی ٹاؤن میں ملزمان کچےکے راستےسے جارہے تھے کہ مشتبہ جان کر انہیں روکا گیا تو ملزمان نےفائرنگ کی کر دی اور پہاڑی کی جانب فرار ہوئے۔

    پولیس کےگھیراؤ کرنے پر فائرنگ سے ایک ملزم ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا جو بعدازاں چل بسا۔ ملزمان کے قبضے سے موٹرسائیکل اور 2پستول برآمد کیے گئے ہیں۔

    مقابلے میں مارے گئے ایک ملزم کی شناخت پیربخش کے نام سےہوئی ہے۔ پولیس نے مارےگئےملزم کی تصویر اہلخانہ کو بھیجی تھی ڈکیتی کےبعد زیادتی کرنے والے ایک ملزم کو گھر والوں نےشناخت کیا۔

    واضح رہے کہ ملزمان نےچندروز پہلے سرجانی ٹاؤن گھر میں ڈکیتی کی واردات کی تھی جس کے دوران ملزمان نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا تھا۔

  • ‘برطانیہ افغان حکومت سے تعلقات پر تیار، عالمی برداری بھی آگے بڑھے’

    ‘برطانیہ افغان حکومت سے تعلقات پر تیار، عالمی برداری بھی آگے بڑھے’

    افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے برطانوی سفیر ہیوگی شارٹر نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ہے۔

    برطانوی سفیر ہیوگی شارٹر نے کابل پہنچنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کا خاتمہ ہوچکا ہے امن قائم ہے معمولات زندگی بحال ہیں۔ تعلیمی ادارے کھل چکے ہیں یہ سب اطمینان بخش صورتحال ہے۔

    ان کا کہنا تھا برطانوی وزیر اعظم نے انہیں ہدایت کی ہے کہ نئی افغان حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کیے جائیں بہتر تعلقات اور انسانی امداد میں پیش رفت کی جائے گی بینک اور خصوصی سیکٹر کی ترقی کے لیے افغان حکومت کے ساتھ خصوصی تعاون کیا جائے گا۔

    برطانوی وفد نے کہا ہم خود بھی تیار ہیں اور عالمی برادری کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ نئی افغان حکومت سے اقتصادی طور پر تعاون کریں اور ہم افغان حکومت کو بھی کہتے ہیں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ماحول سازگار بنائیں۔

    وفد نے بیرونی گروہوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جس پر امیر خان متقی نے انہیں اطمینان دلایا کہ افغان سرمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی نہ کسی گروپ کو یہاں ایسی کسی سرگرمی کی اجازت دی جائے گی کچھ مخصوص میڈیا ذرائع اس حوالے سے غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لیے غلط معلومات پھیلاتے ہیں تاکہ بڑی سطح پر بداعتمادی پیدا کی جائے۔

    امیرخان متقی نےانسانی امداد اور تعلیمی شعبے میں تعاون کو خوش آمدید کہا۔

    ملاقات کے آخر میں اس طرح کی ملاقاتوں کا سلسلہ مزید آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ افہام و تفہیم کا سلسلہ قائم رہے اور تعلقات میں اضافہ ہو۔

  • نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

    نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

    اسلام آباد: میاں نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا ویڈیو لنک پر ہنگامی اجلاس 11 فروری کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کا پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے حکومت کے خلاف مؤثر پیش قدمی کے معاملے پر اتفاق کیا۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف نے ٹیلی فون کر کے مولانا فضل الرحمان کو اپنی پارٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا، دونوں رہنماؤں نے پی ڈی ایم کا اجلاس فوری طلب کر کے حکومت مخالف تحریک کو مزید فعال بنانے کے علاوہ پی ٹی آئی حکومت پر فیصلہ کن وار کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر تبادلۂ خیال بھی کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نواز کی ایگزیکٹو کونسل کی جانب سے میاں نواز شریف کو حکومت مخالف تحریک کے لیے مکمل اختیار دینے کے بعد نواز شریف نے معاملے کو پی ڈی ایم کی قیادت کے سامنے رکھنے کے لیے پی ڈی ایم کے ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز دی، جس پہ مولانا نے 11 فروری کو ویڈیو لنک پر پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔

    مولانا فضل الرحمان خود لاہور سے میاں شہباز شریف کے ہمراہ اجلاس کی صدرات کریں گے، اجلاس میں وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد سمیت دیگر امکانات پر غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان 10 فروری کی رات لاہور پہنچ جائیں گے، تین روزہ دورۂ لاہور کے دوران وہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں شرکت کے علاوہ شہباز شریف اور مریم نواز سے اہم ملاقات بھی کریں گے، شہباز شریف مولانا کو عشائیہ بھی دیں گے۔

    مولانا دورۂ لاہور کے دوران چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الہٰی سے بھی ملیں گے، چوہدری شجاعت کی خیریت دریافت کریں گے اور موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلۂ بھی خیال کریں گے۔

  • افغانستان کا اقوام متحدہ سے ذمہ دارانہ رویہ اپنانے کا مطالبہ

    افغانستان کا اقوام متحدہ سے ذمہ دارانہ رویہ اپنانے کا مطالبہ

    کابل: افغان وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان سے متعلق ذمہ دارانہ رویہ اپنائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق افغان وزارت خارجہ نے سلامتی کونسل کی نگران کمیٹی کی رپورٹ، جس میں افغانستان میں بیرونی گروپوں کی سرگرمیاں بڑھنے کی خبر دی گئی ہے، مسترد کر دی ہے۔

    امارت اسلامیہ افغانستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ شواہد اور ثبوتوں کے بغیر ایسی بے بنیاد رپورٹوں کو افغانستان اور خطے کے مفاد میں نہیں سمجھتی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں بیرونی گروپوں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، جب کہ امارت اسلامیہ کو جب سے حکومت ملی ہے، افغانستان میں بہترین امن و امان قائم ہے۔

    وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ امارت اسلامیہ دوحہ معاہدے پر پوری طرح کار بند ہے، اور کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دیتی کہ افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرے، اور دوسروں سے بھی اسی احترام کی توقع رکھتی ہے۔

    وزارت خارجہ نے کہا امارت اسلامیہ ایک ذمہ دار نظام کے طور پر اپنے موجود وسائل اور حالات کے مطابق افغانستان اور خطے کے امن کے لیے مثبت کردار کر رہی ہے۔

    وزارت خارجہ نے امید ظاہر کی کہ سلامتی کونسل سمیت تمام فریق ان حقائق کا ادراک کرتے ہوئے ذمہ دارانہ رویہ اپنائیں۔

  • افغانستان کے لیے اچھی خبر، کئی پائلٹس واپس آ گئے

    افغانستان کے لیے اچھی خبر، کئی پائلٹس واپس آ گئے

    کابل: افغانستان سے طالبان کے آنے کے بعد بھاگنے والے متعدد پائلٹ واپس ملک پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب کی دعوت پر افغانستان چھوڑ کر مختلف ممالک جانے والے 5 پائلٹس افغانستان پہنچ گئے ہیں۔

    افغان وزیر دفاع نے افغانستان آمد پر پانچوں پائلٹس کا استقبال کیا اور انھیں نقد انعام بھی دیا، وزیر دفاع نے وطن لوٹنے والے افغان فضائیہ کے پانچوں پائلٹس کو یقین دہانی کرائی کہ وہ پورے اطمینان سے افغانستان میں رہ کر ملک کی خدمت کریں۔

    پانچوں پائلٹوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ افغانستان کی خدمت کریں گے۔

    واضح رہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت کے عہدیدار ملک چھوڑ کر جانے والے مختلف شعبوں کے ماہرین سے رابطہ کر کے انھیں وطن واپس لانے کے معاملے پر کام کر رہے ہیں۔

    وطن چھوڑ کر جانے والوں کو یقین دلایا جا رہا ہے کہ وہ محفوظ رہ کر افغانستان میں کام کر سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ افغان وزیر دفاع ملا یعقوب مجاہد افغان طالبان کے بانی سربراہ ملا محمد عمر کے صاحب زادے ہیں۔

  • افغانستان: طالبان حکومت کا بینکاری سے متعلق اہم فیصلہ

    افغانستان: طالبان حکومت کا بینکاری سے متعلق اہم فیصلہ

    کابل: افغانستان میں طالبان حکومت نے بینکاری کو فروغ دینے کے لیے اہم قدم اٹھا لیا ہے، سرکاری سطح پر اب تمام مالیاتی انتظام بینکوں کے ذریعے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان کابینہ کونسل کا اکیسواں اجلاس آج یکم فروری کو منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر دفاع اور وزیر زراعت نے اپنے شمالی علاقوں کے دوروں کی کارگزاری پیش کی، جب کہ وزیر خارجہ نے اپنے حالیہ دورہ ناروے کی کارکردگی پیش کی۔

    اجلاس میں شمالی علاقوں کے کسانوں کے مسائل اور مطالبات پر بھی گفتگو کی گئی، اس کے علاوہ بھی کئی اہم مسائل پر بحث ہوئی۔

    کابینہ نے مالیاتی اور غیر مالیاتی آمدنی کے حوالے سے فیصلہ کیا کہ ساری آمدنی اب بینکوں کے ذریعے جمع کی جائے گی، اور کسی بھی ادارے کو اپنی آمدنی میں سے خرچ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    کابینہ میں وزارت عدلیہ کی جانب سے غیر سرکاری رفاہی اداروں کے لیے تیار کی گئی پالیسی اور طریقہ کار کی منظوری دی گئی۔

    کابینہ نے جلال آباد تا پشاور اور قندہار تا کوئٹہ بس سروس کی منظوری دے دی، اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی کہ اس حوالے سے بقیہ مراحل جلد از جلد طے کر لیں۔

    شہدا اور معذوروں کے لیے قائم وزارت کو ذمہ داری سونپی گئی کہ سابقہ انتظامیہ کے معذور اور مفلوج اہل کاروں اور مرنے والے اہل کاروں کے پسماندگان سے تعاون کے لیے جامع پالیسی تشکیل دے کر کابینہ کو پیش کی جائے۔

    وزارت زراعت کی سربراہی میں قائم کمیٹی کو ہدایت دی گئی کہ بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے زمین متعین کی جائے اور سروے رپورٹ کابینہ کو پیش کی جائے۔

  • پی ٹی آئی کا گھوٹکی سے کراچی مارچ، وزیر خارجہ کا اہم فیصلہ

    پی ٹی آئی کا گھوٹکی سے کراچی مارچ، وزیر خارجہ کا اہم فیصلہ

    کراچی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سندھ حکومت کے خلاف تحریک انصاف کی گھوٹکی سے کراچی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور وفاقی وزیر علی زیدی نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، جس میں گھوٹکی سے کراچی مارچ پر تفصیلی گفتگو ہوئی، ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورت حال بالخصوص سندھ لانگ مارچ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے گھوٹکی سے کراچی مارچ میں شرکت کا فیصلہ بھی سامنے آیا، انھوں نے عزم ظاہر کیا ہے کہ عوام کے حقوق کے لیے ہر صورت گھوٹکی سے کراچی مارچ کریں گے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ عوامی طاقت سے سندھ پر قابض مافیا سے چھٹکارا حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے، سندھ کا ہر شہری ایک با اختیار بلدیاتی نظام کی بحالی چاہتا ہے۔

    وفاقی وزیر علی زیدی کا مارچ کے حوالے سے کہنا تھا کہ گھوٹکی سے کراچی مارچ زرداری مافیا کی نیندیں اڑا دے گا، سندھ حکومت نے صوبے کے عوام کا ہمیشہ استحصال کیا ہے، اب اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی ہمارا اولین ایجنڈا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے زرداری مافیا کی بدنیتی سے پردہ اٹھ گیا ہے۔

  • طالبان حکومت کا پاکستان سے شکوہ

    طالبان حکومت کا پاکستان سے شکوہ

    کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے پاکستان سے شکوہ کیا ہے کہ انھیں انٹرنیٹ مہنگا فروخت کیا جا رہا ہے، نیز، پاکستان افغانستان کی حدود میں فریکونسیوں کو تباہ کر رہا ہے، پاکستان اس سے احتراز کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کی سربراہی میں ایک وفد نے افغان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و مخابرات مولوی نجیب اللہ حقانی اور وزارت کے دیگر حکام سے ملاقات کی۔

    افغان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پاکستانی مہمان نے ٹیکنالوجی، دو طرفہ تعلقات اور تعاون پر گفتگو کی، افغان وفد کی جانب سے کئی شکوے کیے گئے، اور کچھ معاملات میں تعاون کی درخواست کی گئی۔

    افغان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے منصوبوں میں افغانستان کے ساتھ کسی نے تعاون نہیں کیا، اقوام عالم اور پڑوسی ممالک ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے تعاون کریں۔

    انھوں نے پاکستانی فریق سے کہا کہ اگر پاکستان فائبر نوری کیبل کے ساتھ منسلک ہونے میں دل چسپی ظاہر کرے تو یہ دونوں ممالک کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا، پاکستان اس راستے سے یورپ تک ٹرانزٹ حاصل کر سکے گا اور جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا سے انٹرنیٹ ٹرانزٹ کے شعبے میں منسلک ہو جائے گا۔

    مولوی نجیب اللہ حقانی نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی حدود میں فریکونسیوں کی تباہ کاری سے احتراز کرے، تاکہ افغانستان اپنی حدود میں فریکونسیاں ٹھیک طرح سے سیٹ کر سکے اور اس کی آمدنی سے فائدہ اٹھا سکے۔

    انھوں نے افغانستان میں بہتر انٹرنیٹ سروس کی دستیابی کے لیے پاکستانی فریق سے مطالبہ کیا کہ ہمیں ڈارک فائبر کرائے پر مہیا کیے جائیں تاکہ سب میرین کیبل تک افغانستان رسائی حاصل کر سکے، جس سے انٹرنیٹ اسپیڈ میں اضافہ اور اس کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

    انھوں نے کہا اگرچہ پاکستان کو سب میرین کیبل تک رسائی حاصل ہے لیکن اس کے باوجود وہ وسطی ایشیا کی بہ نسبت زیادہ مہنگا انٹرنیٹ افغانستان کو فروخت کرتا ہے، اگر پاکستان قیمتیں کم رکھے تو ہم دیگر ممالک سمیت پاکستان سے بھی انٹرنیٹ خریدیں گے۔

    وفود کی ملاقات میں ڈاک کے شعبے میں سہولتیں پیدا کرنے پر بھی گفتگو کی گئی، تاکہ پاکستان سے افغانستان ڈاک ترسیل کی سہولت پیدا کی جائے۔

    پاکستانی فریق نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بہت سے شعبوں میں افغانستان کے ساتھ تعاون کریں گے، پاکستانی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ آئی ٹی، تعلقات میں بہتری، شکایات کے ازالے اور دیگر حوالوں سے تعاون کرے گا۔

    ملاقات میں فریقین نے ایک مشترکہ تیکنیکی ٹیم کے قیام پر اتفاق کیا جو مستقبل میں متعلقہ موضوعات پر بحث کرے گی۔