Author: فیض اللہ خان

  • کوآپریٹو مارکیٹ: پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے فنڈ سے تاجر پھر سے پیروں پر کھڑے ہو گئے

    کوآپریٹو مارکیٹ: پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے فنڈ سے تاجر پھر سے پیروں پر کھڑے ہو گئے

    کراچی: پی ٹی آئی حکومت نے کراچی میں صدر کوآپریٹو مارکیٹ دوبارہ تعمیر کرا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے اپنے فنڈ سے تاجروں کو پھر اپنے پیروں پر کھڑا کر دیا، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر آتش زدگی سے تباہ مارکیٹ اپنی اصل حالت میں بحال کر دی گئی۔

    گزشتہ برس نومبر کے مہینے میں صدر کوآپریٹو مارکیٹ میں لگنے والی آگ سے 500 دکانیں جل کر خاکستر ہو گئی تھیں، چند لمحوں میں تاجر عرش سے فرش پر آ گئے تھے، مگر پھر پی ٹی آئی حکومت نے تاجروں کی مدد کا فیصلہ کیا اور اب مختصر مدت کے دوران مارکیٹ کی تعمیر نو مکمل ہو گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر کوآپریٹو مارکیٹ میں ڈھائی ماہ قبل لگنی والی خوف ناک آگ کے بعد مارکیٹ تباہ شدہ دکانوں اور ان کے ملبے کا ڈھیر بن چکی تھی، تاہم وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی کراچی کے نمائندوں نے مارکیٹ کی تعمیر نو کا بیڑا اٹھایا اور ڈھائی ماہ کی مختصر مدت میں کام مکمل ہو گیا۔

    تاجر برادری نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا، کوآپریٹو مارکیٹ کے تاجر کہتے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان نے ان سے کیا وعدہ پورا کر دیا ہے مگر اٹھارویں ترمیم کے بعد وہ سندھ حکومت کے تعاون کے بھی منتظر ہیں۔

    دکانوں کے نئے شٹر، مارکیٹ میں بجلی کی نئی وائرنگ اور رنگ و روغن کے بعد کوآپریٹیو مارکیٹ پہلے سے بھی زیادہ بہتر حالت میں نظر آ رہی ہے، پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے تاجروں کو یقین دلایا ہے کہ وفاقی حکومت ہر مشکل میں ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

  • جماعت اسلامی اور سندھ حکومت کے بیک ڈور مذاکرات میں اہم ترین پیشرفت

    جماعت اسلامی اور سندھ حکومت کے بیک ڈور مذاکرات میں اہم ترین پیشرفت

    کراچی: شہر قائد میں ستائیس روز سے جاری جماعت اسلامی کا دھرنا رنگ لانے لگا ہے، جماعت اسلامی اور سندھ حکومت کے بیک ڈور مذاکرات میں اہم ترین پیشرفت ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے بعض اہم بلدیاتی ادارے میئر کے ماتحت کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، بلدیاتی قانون میں کم از کم 3 اہم شعبے میئر کے ماتحت کیے جائیں گے۔

    گزشتہ 27 روز سے جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنا جاری ہے، اس دوران جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور سندھ حکومت کے نمائندوں کے درمیان کئی بار مذاکرات ہوئے لیکن ناکامی سے دوچار ہوئے، تاہم جماعت اسلامی نے بھی احتجاج میں استقلال دکھایا۔

    اب ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی اور حکومت سندھ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، اور اس کی کامیابی کے لیے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دوسری طرف حکومتی جماعت کے بعض وزرا مذاکراتی ٹیم میں شامل نہ کیے جانے اور اپنا کردار نہ ہونے پر ناخوش بھی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق جمعہ کو شہر کے اہم راستوں پر احتجاجی دھرنوں کے اعلان نے بھی پیپلز پارٹی پر دباؤ بڑھایا ہے، اب اگلے 48 گھنٹوں میں مذاکرات حتمی نتیجے پر پہنچنے کا امکان ہے۔

    مذاکرات کی کامیابی کے بعد سندھ اسمبلی سے دھرنا ختم کر دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بلدیاتی قانون کے خلاف سیکنڈ فیز کا اعلان کیا تھا، انھوں نے کہا سندھ اسمبلی پر دھرنا جاری رہے گا، لیکن جمعہ 28 جنوری سے کراچی کی 5 اہم شاہراہیں بند کر دی جائیں گی اور صرف ایمبولینس چلے گی، انھوں نے عوام سے بھی دھرنوں میں شرکت کی درخواست کی اور کہا کہ وہ متبادل راستہ اختیار کریں۔

  • کراچی میں گرین لائن بس سروس کا دشمن کون؟

    کراچی میں گرین لائن بس سروس کا دشمن کون؟

    کراچی میں گرین لائن بس سروس پر پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں بسوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں گرین لائن بسوں پر چار جگہوں پر پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں بسوں کے شیشے ٹوٹ گئے، پتھراؤ کے فوری بعد کے مناظر کی ویڈیو سامنے آگئیں۔

    پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرین لائن کے اطراف کچھ رہائشی بچوں نے شرارتاً پتھراؤ کیا۔

    ادھر پٹیل پاڑہ اسٹاپ پر پہنچنے والی گرین لائن بس کے دروازے لاک ہوگئے جس کے بعد مسافر بس میں ہی پھنس گئے بعدازاں مرمت کے بعد گیٹ کھولے گئے تو مسافر روانہ ہوئے۔

    گرین لائن کی حفاظت سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے، اسد عمر

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ گرین لائن کی حفاظت سندھ حکومت کہ ذمہ داری ہے، اگر رینجرز بھی بلانی ہے تو وہ سندھ حکومت نے بلانی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ملزمان کو قانون کی گرفت میں لائے گی تو دوبارہ ایسا نہیں ہوگا۔

    بس سروس پر پتھراؤ ہونا افسوسناک ہے، گورنر سندھ

    گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ کراچی کے شہریوں کے لیے معیاری سروس شروع کی گئی، بس سروس پر پتھراؤ ہونا افسوسناک ہے، پتھراؤ کے واقعات کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ اس معاملے پر ڈی جی رینجرز سے بھی بات ہوئی ہے، ڈی جی رینجرز کو کہا ہے کہ گرین لائن کے لیے رینجرز اہلکاروں کو گشت پر لگایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ گرین لائن کے روٹ میں 15 سے 20 تھانے آتے ہیں لیکن مقدمہ درج نہیں ہوا۔

  • کراچی :  گرین لائن بس پر پتھر برسا دیے گئے

    کراچی : گرین لائن بس پر پتھر برسا دیے گئے

    کراچی : گرین لائن بس پر نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے پتھر برسادیے گئے، جس کے نتیجے میں بس کے سائڈ گلاس اور دیگر شیشے ٹوٹ گئے تاہم مسافر محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پہلا ماسٹرانزٹ منصوبہ شرپسندوں کے نشانے پر   آگیا ، نمائش سے سرجانی کے درمیان چار مختلف مقامات پر گرین لائن بس پر پتھربرسانے کے واقعات پیش آئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پتھراؤ سے بس کے سائڈ گلاس اوردیگر شیشے ٹوٹے ، پیڈسٹرین برج سے کیے جانے والے پتھراؤ سے بسوں کو نقصان پہنچا تاہم مسافر محفوظ رہے۔

    واقعات پرپولیس کو نامعلوم شرپسندوں کیخلاف درخواست جمع کرادی گئی ، درخواست سینئروائس منیجرسیکیورٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

    گرین لائن بس پر پتھربرسانے کے واقعات پر پولیس حکام سرجوڑکربیٹھ گئے، مختلف پہلوؤں پرغور کیا جارہا ہے۔

    واقعات نے گرین لائن منصوبے کی سیکیورٹی پرسوالات کھڑے کردیئے ہیں ،900 کیمروں،ڈھائی سوسیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا دعویٰ بھی کھوکھلا نکلا۔

  • کے فور منصوبہ: کراچی کے باسیوں کے لئے بُری خبر

    کے فور منصوبہ: کراچی کے باسیوں کے لئے بُری خبر

    کراچی: شہر قائد کے باسیوں کے لئے بُری خبر ہے کہ فراہمی آب کے میگا منصوبے ‘کے فور’ کے ڈیزائن میں ایک بار پھر تبدیلی کردی گئی ہے، جس کے باعث 12 ارب روپے ضائع ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کے فور منصوبے کا نیا ڈیزائن تیار کیا گیا ہے، 650 ملین گیلن کا منصوبہ اب 260ملین گیلن تک محدود کردیا گیا ہے، نئےڈیزائن میں منصوبےکی لمبائی127کلومیٹر سے کم ہوکر108کلومیٹر رہ گئی ہے، منصوبےکی پی سی ون تیار کی جاچکی ہے، جسے جلد ہی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) سےمنظورہونےکا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق منصوبہ اوپن کینال کےبجائےزیر زمین پائپ لائنوں پر بنایا جائےگا، منصوبےکی نئی لاگت 126 ارب روپے رکھی گئی ہے،جس پر کام کا آغاز مارچ2022 سے شروع ہوگا اور اسے 2 سال میں مکمل کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: کے فور منصوبہ 2023 تک مکمل کرلیں گے ، چیئرمین واپڈا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پندرہ سال کی تاخیر کا شکار اس منصوبے کو وفاق نے اپنے ذمے لیکر واپڈا کے حوالے کیا تھا، نئے منصوبے سے قبل سندھ اور وفاق کو آدھی آدھی لاگت برداشت کرنی تھی، منصوبہ میں چالیس کلو میٹرسے زائد اوپن کینال بچھائی جاچکی تھی جس پر 12 ارب لاگت آئی تھی جو نئے منصوبے کے بعد ضائع ہوگئے ہیں، خطیر رقم کا ضیاع کس کی نااہلی،کون ذمہ دار؟ اس کا تعین نہ کیا جاسکا۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ اب منصوبہ کا نیا ٹھیکہ ٹیکنو کنسلٹ کودیاگیاہے، اس سے قبل عثمانی اینڈ کو منصوبے پر کام کررہی تھی۔

    یاد رہے کہ کے فور کے منصوبے کے روٹ میں متعدد بار تبدیلی کی جاچکی ہے، جس کے نتیجے میں منصوبے کی لاگت بڑھتی چلی گئی جب کہ اس منصوبے کی 2007 میں تخمینی لا گت 25 ارب روپے تھی۔

  • ہم کراچی کے مسائل کا حل چاہتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

    ہم کراچی کے مسائل کا حل چاہتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

    کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلدیاتی کالے قانون کے خلاف یہ دھرنا بہت زیادہ اہمیت اختیار کرگیا ہے، ہم شہر کے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

    سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کے دھرنے کے شرکاء اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے بلدیاتی ادارے چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے سندھ بلدیاتی نظام کا آرڈیننس جاری کیا تھا، ہمیں کسی دور کا نظام نہیں بلکہ ہمیں کراچی کے مسائل کا حل چاہیے،

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت سندھ کراچی کا ماسٹر پلان بلدیاتی حکومت کو دینے کے لیے تیار نہیں جبکہ ذوالفقارعلی بھٹو کے آرڈیننس میں ماسٹر پلان کا اختیار بلدیاتی حکومت کو دیا گیا تھا۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ پلاننگ اور ڈیولپمنٹ ،ٹاؤن، واٹرسپلائی اور آرڈیننس میں مقامی حکومت کو دیے گئے، کے فور منصوبہ حکومت سندھ17سال میں بھی مکمل نہ کرسکی، مسئلے کا حل نکالنے کے بجائے کے فور منصوبہ وفاق نے لے لیا۔

    حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ شہر کے اسپتال، تعلیمی ادارے اور میٹرنٹی ہوم سب بلدیاتی حکومت کے ما تحت تھے، برساتی نالوں کی مرمت اور دیکھ بھال بھی بلدیاتی حکومت کے پاس تھی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا دھرنا کراچی کے تین کروڑ عوام کی توانا آواز بن چکا ہے جبکہ باقی جماعتوں نے احتجاج کے لیے دو دو ماہ کی تاریخ دے کر جان چھڑالی ہے، مطالبات کی منظوری کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس بھی جاسکتے ہیں۔

  • سندھ حکومت کے خلاف متحدہ اپوزیشن یک زبان

    سندھ حکومت کے خلاف متحدہ اپوزیشن یک زبان

    کراچی: سندھ کے متنازعہ بلدیاتی قانون اور حلقہ بندیوں کےخلاف متحدہ اپوزیشن آج میدان میں اترے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت کے نئے بلدیاتی ترمیمی ایکٹ کے خلاف اپوزیشن کی تمام جماعتیں متحد ہوگئیں جی ڈی اے ، تحریکِ انصاف اور ایم کیو ایم آج مشترکہ احتجاج کریں گے۔

    متحدہ اپوزیشن آج فوارہ چوک پر احتجاج کریگی اور پھر وہاں سے پریس کلب روانہ ہوگی، احتجاج میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، امکان ہے کہ احتجاج کے دوسرے مرحلے میں وزیراعلیٰ سندھ ہاؤس کا گھیراؤ کا اعلان کیا جائےگا۔

    یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی قانون اور متنازع حلقہ بندیوں کیخلاف ایم کیو ایم پاکستان کا احتجاج کا اعلان

    گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے جنرل سیکریٹری سرداررحیم کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کا نیا بلدیاتی ترمیمی ایکٹ کالا قانون ہے، ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی محمد حسین کا کہنا ہے کہ بلدیاتی ایکٹ کا نیا مسودہ تیارکررہےہیں، جس پر سب کےدستخط ہوں گے۔

    اس حوالے سے ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ سندھ حکومت کےخلاف نئے معرکے کا آغاز ہوگا اور یہ احتجاج پیپلزپارٹی کی آنکھیں کھول دے گا کہ کون اکثریت ؟ کون اقلیت میں ہے۔

  • ‘اب زرداری مافیا کے خلاف دما دم مست قلندر ہوگا’

    ‘اب زرداری مافیا کے خلاف دما دم مست قلندر ہوگا’

    کراچی: صدر پی ٹی آئی سندھ و وفاقی وزیر علی زیدی نے سندھ بلدیاتی ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ویڈیو پیغام میں وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن سندھ بلدیاتی ترمیمی بل جیسے کالے قانون کیخلاف کل مظاہرے میں بھرپور حصہ لےگی، انہوں نے اہلیان کراچی کو بھی اس احتجاج میں شرکت کی اپیل کی ہے، احتجاجی مظاہرےمیں ایک بڑا اعلان کرنے جارہے ہیں۔

    علی زیدی نے کہا کہ کل کے تاریخی احتجاج میں کراچی کے شہری بتا دیں گے ہم اس کالے قانون کو نہیں مانتے، ہم بد دیانتی پر مبنی اس قانون کیخلاف عدالت سے بھی رجوع کرینگے، ہم کالے قانون کو ہر صورت ختم کر کے رہیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی نے شاہراہِ فیصل بلاک کرنے کا اعلان کر دیا

    صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی نے اپنے ویڈیو پیغام میں پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 14سال سے سندھ پر ایک مافیا قابض ہے، جمہوریت کےعلمبرداربننے والوں نے جمہوریت پر ڈاکا ڈالا ہے، پیپلز پارٹی کوئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ آصف زرداری کا مافیا ہے، جو کام صوبائی حکومت کے تھے وہ بھی وفاقی حکومت نےپورےکئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کل متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے سندھ بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوگا جبکہ جماعمت اسلامی گذشتہ 15 روز سے سندھ اسمبلی کے باہر مجوزہ بل کے خلاف دھرنا دئیے بیٹھی ہے۔

     

  • جہانگیر ترین کا جہاز کراچی لینڈ کر گیا!

    جہانگیر ترین کا جہاز کراچی لینڈ کر گیا!

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کی سولو فلائٹ جاری ہے، آج بدھ کو جہانگیر ترین کا ‘جہاز’ کراچی لینڈ کر گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کراچی کے دورے پر شہر قائد میں موجود ہیں، کراچی میں انھوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔

    جہانگیر ترین نے کراچی میں علی حیدر گیلانی اور اسٹنگ آپریشن کے اہم کردار پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان سے ملاقات کی، ذرائع نے بتایا کہ ایم این اے کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں پارٹی معاملات پر گفتگو کی گئی۔

    جہاز تو کسی بھی طرف جا سکتا ہے، جہانگیر ترین کا صحافی کے سوال پر معنی خیز جواب

    جہانگیر ترین نے ایم این اے عالمگیر خان سے بھی ملاقات کی اور ان کے والد کے انتقال پر ان سے تعزیت کی، پی ٹی آئی رہنما نے رکن صوبائی اسمبلی عباس جعفری سے بھی ملاقات اور ان کی والدہ کے انتقال پر ان سے تعزیت کی۔

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی سندھ کی تنظیم نو پہ سابق صدر کراچی اشرف قریشی بھی ناراض ہو گئے ہیں، انھوں نے اتوار 16 جنوری کو انصاف ہاؤس میں مشاورتی اجلاس طلب کیا ہے۔

    جہانگیر ترین کراچی میں نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن کامران خان کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

    یاد رہے کہ 7 جنوری کو جہانگیر ترین نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی بیٹی کی شادی کی تقریب میں شرکت کی تھی، اس موقع پر ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ ‘کیا جہانگیر ترین کا جہاز کبھی ن لیگ کی طرف جا سکتا ہے؟’ جس پر انھوں نے معنی خیز جواب دیا کہ ‘جہاز تو کسی بھی طرف جا سکتا ہے۔’

    انھوں نے مزید کہا کہ خواجہ سعد رفیق میرے بھائی ہیں، اور ن لیگ سے پرانی دوستیاں ہیں اور یہ ایسے ہی چلیں گی۔

  • ٹی ٹی پی کے محمد خراسانی کی ہلاکت کیسے ہوئی؟ اہم انکشاف

    ٹی ٹی پی کے محمد خراسانی کی ہلاکت کیسے ہوئی؟ اہم انکشاف

    کراچی: کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈر محمد خراسانی کی ہلاکت سر پر کلہاڑی کے وار سے ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے کمانڈر محمد خراسانی کی ہلاکت کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کے حلقوں میں بوکھلاہٹ ہے، کالعدم ٹی ٹی پی پریشان ہے کہ کیسے اس کے ٹھکانوں میں گھس کر کارروائی ہوئی۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ محمد خراسانی کے بعد دیگر ٹی ٹی کے اہم کمانڈروں پر بھی حملوں کی اطلاعات ہیں۔

    ذرائع کے مطابق محمد خراسانی کی ہلاکت کے بعد ٹی ٹی پی خاصی حیران ہیں، ٹی ٹی پی کے دیگر کمانڈروں پر بھی حملے کیے گئے ہیں لیکن اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    واضح رہے کہ ٹی ٹی پی کے ننگرہار اور کنڑ میں محفوظ ٹھکانے موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ محمد خراسانی کی بوری بند لاش برآمد ہوئی تھی جس کے بعد افغان طالبان کے رہنماؤں کو دیکھا گیا تھا۔

    دہشت گرد محمد خراسانی تحریک طالبان پاکستان کا ترجمان تھا، اور اس کا اصل نام خالد بلتی تھا، محمد خراسانی میرانشاہ میں دہشت گردی کا مرکز چلا رہا تھا۔

    آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی کے بعد محمد خراسانی افغانستان بھاگ گیا تھا، وہ شاہد اللہ شاہد کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کا ترجمان بنا تھا۔

    محمد خراسانی معصوم عوام اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا، وہ ٹی ٹی پی کے مختلف دھڑوں کو متحد کرنے میں مصروف تھا، اور ٹی ٹی پی کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کے ساتھ مل کرپاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

    علاوہ ازیں ٹی ٹی پی دہشت گرد محمد خراسانی نے حال ہی میں پاکستان کے اندر مختلف کارروائیوں کا اشارہ بھی دیا تھا۔