Author: فیض اللہ خان

  • افغان مرکزی بینک کو 32 ملین ڈالر کی انسانی امداد کی منجمد رقم واپس مل گئی

    افغان مرکزی بینک کو 32 ملین ڈالر کی انسانی امداد کی منجمد رقم واپس مل گئی

    کابی : افغان مرکزی بینک کو 32 ملین ڈالر کی انسانی امداد کی منجمد رقم واپس مل گئی، اگست میں طالبان حکومت کے آنے کے بعد رقم منجمد کردی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مرکزی بینک کو 32 ملین ڈالر نقد انسانی امداد کی منجمد رقم واپس مل گئی،افغان طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ نقدرقم ایئر پورٹ سے افغان بینک پہنچادی گئی ہے۔

    یارہ دسمبر کو عالمی بینک نے دوسو نواسی ملین ڈالر دینے کی منظوری دی تھی، بتیس ملین ڈالر کی رقم اسی منظوری میں قسطوں کا تسلسل ہے جبکہ فروری کے آخر تک قسطوں میں228 ملین کی رقم افغانستان کو دی جائے گی۔

    اٹھائیس مئی کو عالمی بینک نے چارسو ملین ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا ، جسے اگست میں طالبان حکومت کے آنے کے بعد منجمد کر دیا گیا تھا۔

    ورلڈ ریڈ کراس کمیٹی کا کہنا ہے کہ نقد کرنسی کا بحران افغانستان کا بڑا مسئلہ ہے ، رقم کامقصد افغان بینک کوپاوٴں پر کھڑا اور نقد کرنسی بحران پر قابو پانا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان کو انسانی امداد پہنچانے کے لیے فوری طور پر ایک ادارہ جاتی طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا تاکہ جنگ سے تباہ حال ملک میں ہونے والی انسانی تباہی کو روکا جا سکے۔

  • جماعت اسلامی کے دھرنے سے متعلق اہم پیشرفت

    جماعت اسلامی کے دھرنے سے متعلق اہم پیشرفت

    کراچی: سندھ کے بلدیاتی ترمیمی بل 2021  کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر 10 روز سے جاری جماعت اسلامی کے دھرنے میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے جماعت اسلامی کی قیادت سے رابطہ کیا ہے، یہ رابطہ گذشتہ روز کیا گیا، جس کے بعد صوبائی وزرا آج جماعت اسلامی دھرنے میں شرکت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی کے باہر دس روز سے جاری دھرنے کے باعث سندھ حکومت پر دباؤ بڑھا، جس کے بعد جماعت اسلامی کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ادھر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومت سندھ سے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ آج آئیں گے تو مذاکرات کرینگے، تاہم کسی یقین دہانی پر دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

    سندھ اسمبلی کے باہر جاری دھرنے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی دھرنےکا آج دسواں دن ہے، پاکستان کی تاریخ میں یہ دھرنا ابھرکر سامنےآرہاہے، اس لئے دھرنے کو مسلسل جاری رکھنےکا فیصلہ ہوا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ اب دھرنا تحریک مختلف علاقوں میں بھی چلےگی، لاڑکانہ میں بلدیاتی ایکٹ کے خلاف ریلی نکل رہی ہے، آج شارع فیصل پراحتجاج کیاجائےگا جبکہ آج رات لیاقت بلوچ دھرنےمیں شریک ہونگے۔

  • ‌کراچی دھماکا ، پی ٹی آئی کے ایم این اے عالمگیرخان کے والد بھی  جاں بحق

    ‌کراچی دھماکا ، پی ٹی آئی کے ایم این اے عالمگیرخان کے والد بھی جاں بحق

    ‌کراچی : شیر شاہ میں دھماکے میں پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے عالمگیرخان کے والد جاں بحق ہوگئے ، خرم شیرزمان،راجہ اظہراور ارسلان تاج نے تصدیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شیر شاہ میں ہونے والے دھماکے میں پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اےعالمگیرخان والد بھی جاں بحق ہوگئے،
    دلاور خان دھماکے کے وقت جائے وقوعہ پر موجود تھے۔

    پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان، راجہ اظہراورارسلان تاج نے عالمگیرخان کے والد جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    یاد رہے شیرشاہ پراچہ چوک کے قریب عمارت میں دھماکا ہوا ، جس کے نتیجے میں 11افرادجاں بحق اور 12زخمی ہوگئے ، جاں بحق افرادکی لاشوں اورزخمی افرادکواسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہرنالےمیں گیس بھرجانے سے دھماکا ہوا، دھماکے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا جبکہ متعددگاڑیوں کو بھی نقصان ہوا۔

    2 منزلہ عمارت نالے پر تعمیرکی گئی تھی ، جس میں بینک اوردیگردفاترموجودتھے ، ملبے کے نیچے لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے تاہم امدادی کارروائیاں جاری ہے۔

  • ڈائریکٹر اورنگی پائلٹ پروجیکٹ پروین رحمان قتل کیس میں اہم پیش رفت

    ڈائریکٹر اورنگی پائلٹ پروجیکٹ پروین رحمان قتل کیس میں اہم پیش رفت

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈائریکٹر اورنگی پائلٹ پروجیکٹ پروین رحمان قتل کیس میں ترمیمی فرد جرم عائد کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر اورنگی پائلٹ پروجیکٹ پروین رحمان قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی، انسداد دہشت گردی عدالت نے ترمیمی فرد جرم عائد کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    عدالتی حکم میں کہا گیا کہ مقدمہ اختتامی مراحل میں ہے تمام تر کارروائی مکمل ہوچکی ہے

    عدالت نے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر سے حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 30نومبر تک ملتوی کردی، استغاثہ نے مقدمے میں جرم کی سازش کرنے کی دفعہ کے تحت درخواست کی تھی۔

    یاد رہے رواں ماہ ہی سندھ ہائی کورٹ نے پروین رحمان قتل کیس دو ماہ میں نمٹانے کا حکم دیا تھا ، عدالت میں لیگل برانچ کی جانب سے ڈی ایس پی خالد خان نے گواہوں کی تفصیلات پیش کیں اور بتایا کہ پروین رحمان قتل کیس میں 29 گواہ تھے، 10 کے بیانات باقی ہیں۔

    واضح رہے ڈائریکٹر اورنگی پائلٹ پروجیکٹ پروین رحمان کو 2013 میں قتل کیا گیا تھا ، مقدمےمیں رحیم سواتی،عمران سواتی،احمدخان،امجدحسین اورایاز سواتی گرفتار ہے۔

    ان کے قتل میں نامزد مرکزی ملزم رحیم سواتی کو مئی 2016 میں خفیہ اطلاع پر منگھوپیر کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا ، ملزم کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی سے تھا اور اس کے ریکارڈ پر قبضہ گیری اور بھتہ خوری جیسے جرائم بھی موجود تھے ۔ ملزم کا کہنا تھا کہ پروین رحمان ان کے عزائم کی راہ میں رکاوٹ بن رہی تھیں۔

    گزشتہ برس پولیس نے امجد نامی ایک اور ملزم کو طویل عرصے تک ریکی کی انتھک محنتوں کے نتیجے میں گرفتار کیا تھا، پولیس کےمطابق مذکورہ ملزم کے لیے تین سال تک ریکی کی گئی ہے۔

  • ایک اور کالعدم جماعت سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ سامنے آگیا

    ایک اور کالعدم جماعت سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : کالعدم جماعت سپاہ صحابہ نے بھی حکومت سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کردیا اور کہا حکومت نے پابندی نہ ہٹائی تو احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی ) کے بعد ایک اور کالعدم جماعت سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ سامنے آگیا، اہلسنت والجماعت نے مطالبہ کیا ہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ سے پابندی ہٹائی جائے۔

    مرکزی صدر اہلسنّت و الجماعت پاکستان علامہ اورنگزیب فاروقی کا کہنا ہے کہ حکومت نے پابندی نہ ہٹائی تو احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پر سے پابندی ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا ، نوٹی فکیشن کے مطابق تحریک لبیک کوکالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد سمری وزارت داخلہ کوموصول ہوئی تھی جبکہ پنجاب کابینہ نے بھی تحریک لبیک کا نام کالعدم لسٹ سے نکالنے کی سفارش کی تھی۔

    بعد ازاں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی ) نے وزیر آباد سے دھرنا ختم کر نے کا اعلان کیا ، رکن مجلس شوریٰ پیر سرور شاہ کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک نے 50فیصدمعاہدہ پوراہونےپر دھرنا ختم کیا، حکومت مقررہ مدت میں تحریک لبیک کیساتھ کیا گیا معاہدہ مکمل کرے۔

  • عدالت کا عزیر بلوچ کی آنکھوں کا علاج کرانے کا حکم

    عدالت کا عزیر بلوچ کی آنکھوں کا علاج کرانے کا حکم

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی آنکھوں کاعلاج کرانےکاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ ملزم عزیر بلوچ کی جیل میں طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عابد زمان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عزیر بلوچ کی بصارت بہت زیادہ کمزورہوگئی ہے، بصارت کی کمزوری اوردردکی وجہ سےانفیکشن ہونے کا خدشہ ہے۔

    جس پر عدالت نے عزیر بلوچ کی آنکھوں کاعلاج کرانےکاحکم دیتے ہوئے جیل سپرنٹنڈنٹ سے7اکتوبرکو ملزم کی میڈیکل رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پرملزم کی طبی سہولیات کی رپورٹ بھی پیش کی جائے۔

    خیال کہ عزیر بلوچ ناقص تفتیش کے باعث اب تک گیارہ مقدمات میں بری ہوچکے ہیں ، لیاری گینگ وار کے سرغنہ پر مجموعی طور پر 61 مقدمات درج ہیں، جن میں قتل کے مقدمات بھی شامل ہیں۔

  • حلیم عال شیخ: وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    حلیم عال شیخ: وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات پر وفاقی حکومت نے بھی قدم اٹھاتے ہوئے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل، جنھیں جیل میں کبھی سانپ کا سامنا ہوا تو کبھی دوران قید پٹائی کی کوشش کی گئی، کے خلاف ملیر میں دہشت گردی کے مقدمات پر وفاقی حکومت نے پہلی مرتبہ صوبائی کیس میں جے آئی ٹی قائم کر دی ہے۔

    ڈائریکٹر کارپوریٹ کرائم سرکل ڈاکٹر فاروق جے آئی ٹی کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر اور دیگر اہم اداروں کے نمائندے بھی جے آئی ٹی میں شامل ہیں۔

    یہ جے آئی ٹی یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ حلیم عادل کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کیسے بنے، تحقیقات میں اصل حقائق معلوم کیے جائیں گے۔

    نوابشاہ:‌ حلیم عادل شیخ کے قافلے پر حملہ، گورنر سندھ کی مذمت

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پہلی بار صوبے کے کسی کیس میں جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی ہے، حلیم عادل شیخ پر ملیر میں دوران ضمنی الیکشن مقدمے بنائے گئے تھے۔

    اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ گرفتار بھی ہوئے اور انھیں جیل میں سانپ کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

  • ڈبل سواری پر پابندی ختم ہونے کے باوجود متعدد نوجوان خلاف ورزی کے نام پر گرفتار

    ڈبل سواری پر پابندی ختم ہونے کے باوجود متعدد نوجوان خلاف ورزی کے نام پر گرفتار

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر عائد پابندی ختم ہونے کے باوجود پولیس نے متعدد نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ایئرپورٹ تھانے کی پولیس نے سندھ حکومت کی موٹرسائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی ختم ہونے کے بعد متعدد نوجوانوں کو حراست میں لے کر حوالات میں بند کردیا۔

    پولیس نے نوجوانوں کو ڈبل سواری کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا مگر انہیں ایک چھوڑی سی جگہ پر بند کر کے سماجی فاصلے کی خلاف ورزی بھی کی۔

    مزید پڑھیں: وفاق کا سندھ میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کا مطالبہ

    واضح رہے کہ سندھ حکومت نے گزشتہ روز ڈبل سواری سمیت دیگر پابندیوں کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا، جس کی خلاف ورزی پر پولیس نے آج چالان بھی کیے مگر دوپہر میں ترجمان صوبائی حکومت مرتضیٰ وہاب نے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر عائد پابندی فوراً ختم کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

  • عذیر بلوچ کیسز؛ پولیس اہلکاروں کو گواہی سے بھاگنا مہنگا پڑ گیا

    عذیر بلوچ کیسز؛ پولیس اہلکاروں کو گواہی سے بھاگنا مہنگا پڑ گیا

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کےمقدمات میں پولیس افسرواہلکاروں کو گواہی سے بھاگنا ‏مہنگا پڑ گیا۔

    عدالت نے مدعی مقدمہ انسپکٹر سجاد کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے جب کہ 2گواہان ‏پولیس اہلکاروں کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔

    عدالت نےایس ایچ او ماری پور کو بھی شوکازنوٹس جاری کر دیا۔

    عدالت میں ملزم عذیربلوچ کےخلاف 3مقدمات کی سماعت ہوئی تو گواہان پولیس اہلکارعدالت ‏میں آکر گواہی دیئے بغیر ہی واپس چلےگئےتھے۔

    عدالت میں سماعت کےدوران گواہان کو بلانےکیلئےآوازیں لگتی رہیں تاہم گواہان موجود نہیں تھے۔

    آئندہ سماعت پرتفتشی افسرسےکیس پراپرٹی،پولیس پیپربھی طلب کر لیے گئے۔ پولیس نے ‏عذیربلوچ کے قبضے سے کلاشنکوف برآمد کی تھی۔

  • سندھ : کرونا اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ ملنے پر پی ٹی آئی برہم

    سندھ : کرونا اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ ملنے پر پی ٹی آئی برہم

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے طلب کیے جانے والے کرونا اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دینے پر خاموشی توڑ دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں آج کرونا ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوگا، جس میں آئندہ پندرہ روز کے لیے سخت لاک ڈاؤن یا سختیاں مزید بڑھانے پر غور کیا جائے گا۔

    سندھ حکومت نے کل ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے اپوزیشن جماعت کو مدعو نہیں کیا، جس پر پی ٹی آئی سندھ نے اپنا مؤقف جاری کردیا۔

    پاکستان تحریک انصاف سندھ کے پارلیمانی لیڈر بلال غفار نے اپنے بیان میں کہا کہ ’سندھ حکومت نے اجلاس میں شرکت کے لیے اپوزیشن لیڈر کو مدعو نہیں کیا، یہ عہدہ آئینی ہے مگر پی پی حکومت دشمنی کررہی ہے‘۔

    مزید پڑھیں: سندھ میں ممکنہ مکمل لاک ڈاؤن پر اسد عمر کا بیان آگیا

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: تاجروں کے اہم مطالبات پر یقین دہانیاں

    اسے بھی پڑھیں:  سندھ میں کورونا کی شرح میں مسلسل اضافہ، ’10 سے15 دن کیلئے سخت فیصلے کرنے کی ضرورت’

    بلال غفار نے کہا کہ ’اجلاس میں حلیم عادل شیخ کو مدعونہ کرنا پی پی کی غیرجمہوری سوچ کی عکاسی ہے، سندھ حکومت غیرآئینی اور غیرسیاسی قدم میں ہمیشہ آگے ہوتی ہے، وہ ذاتی بغض میں آئینی عہدےکی توہین کررہی ہے‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’سندھ حکومت اپوزیشن کو دیوار سے لگانےکی کوشش کررہی ہے، اس معاملے پر ہم اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے‘۔