Author: فیض اللہ خان

  • کراچی میں پانی بحران، پی ٹی آئی کا احتجاج کا اعلان

    کراچی میں پانی بحران، پی ٹی آئی کا احتجاج کا اعلان

    کراچی: شہر قائد میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، پی ٹی آئی نے پانی بحران پر کل احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے واٹر بورڈ کو فوج کے سپرد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی کے بحران پر تحریک انصاف نے واٹر بورڈ، وزیراعلیٰ ہاؤس اور بلاول ہاؤس کے گھیراؤ کی دھمکی دی ہے، پی ٹی آئی رکن اسمبلی آفتاب صدیقی نے واٹر بورڈ کو فوج کے سپرد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تحریک انصاف کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کل واٹر بورڈ کے دفتر کے باہر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ شہر کربلا بن رہا ہے مگر بلاول بھٹو کو کوئی پرواہ نہیں، شہر میں پانی کی فراہمی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اگلے مرحلے میں وزیراعلیٰ ہاؤس اور بلاول ہاؤس کے باہر کراچی والوں کو جمع کرکے احتجاج کریں گے۔

    اراکین صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان اور شہزادہ قریشی کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کا سہارا لے کر سندھ حکومت کراچی والوں کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے، شہر میں انفرا اسٹرکچر ہے اور نہ ہی پانی کی فراہمی کے لیے منصوبہ ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ پانی دینا حکومت سندھ کی ذمے داری ہے، حب ڈیم میں پانی نہیں تھا تو ضلع غربی کو پانی نہیں ملتا تھا، اب حب ڈیم بھر چکا ہے پھر بھی پانی نہیں مل رہا۔

    فردوس شمیم نے کہا تھا کہ پانی کا مسئلہ حل نہیں کیا جائے گا تو حکومت بھی نہیں کرنے دیں گے۔

  • بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو کیسے روکنا ہے، شوبز ستاروں اور سابق کرکٹر نے صدا بلند کردی

    بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو کیسے روکنا ہے، شوبز ستاروں اور سابق کرکٹر نے صدا بلند کردی

    کراچی: شوبز ستاروں اور سابق کرکٹر یونس خان نے بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو روکنے اور انہیں آگاہی فراہم کرنے کے لیے صدا بلند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں ہونے والی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف اداکارہ ماہرہ خان، زندگی ٹرسٹ کے روح رواں شہزاد رائے ودیگر نے کہا کہ بچوں کو اچھے اور برے انداز میں چھونے سے متعلق آگاہی فراہم کرنی ہے، تعلیمی اداروں کے نصاب میں اس کی موجودگی بہت ضروری ہے۔

    زندگی ٹرسٹ کے سی ای او شہزاد رائے کا کہنا تھا کہ بچوں کو آگاہی دینے کے لیے ایک تعلیمی پروگرام ترتیب دیا ہے، حکومت سے بات بھی کی ہے لیکن پنجاب اور خیبرپختونخوا کے تعلیمی اداروں میں ابھی تک اس کا نفاذ نہیں ہوسکا ہے۔

    معروف اداکارہ ماہرہ خان نے کہا کہ بچوں زیادتی کے بہت کم واقعات رپورٹ ہوتے ہیں ایسے واقعات کو رپورٹ کرنا ہوگا۔

    معروف اداکارہ زیبا بختیار نے کہا کہ 1990 سے بچوں کے ساتھ ہونے والے واقعات کو اٹھا رہی ہوں، اب وقت آگیا ہے کہ اس موضوع پر بحث کی جائے اور والدین اپنے بچوں کی حفاظت کریں۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کا کہنا تھا کہ بچوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات کو رپورٹ کرنا ہوگا، معاشرے میں اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

    پریس کانفرنس میں شریک سماجی شخصیات نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملکی سطح پر بچوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے تمام طبقات کے ساتھ مل کر چلیں گے اور معصوم بچوں کو بہتر مستقبل فراہم کریں گے۔

  • ایف آئی اے کو خدمت خلق فاؤنڈیشن کے مراکز کی تلاشی کی اجازت

    ایف آئی اے کو خدمت خلق فاؤنڈیشن کے مراکز کی تلاشی کی اجازت

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں ایف آئی اے نے بتایا کہ کیس کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جا چکی ہے، عدالت نے ایف آئی اے کو کے کے ایف کے مراکز کی تلاشی کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی درخواست منظور کرلی جس میں کے کے ایف کے مراکز کی سرچنگ کی اجازت کی استدعا کی گئی تھی۔

    سابق سینیٹر ملزم احمد علی عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کی ضمانت قبل از گرفتاری پر فیصلہ نہ ہوسکا، ان کے وکیل نے کہا کہ احمد علی کی طبیعت ناساز ہے، پیش نہیں ہوسکتے۔ عدالت سے استدعا ہے ضمانت پر فیصلہ مؤخر کیا جائے۔

    عدالت نے کہا کہ درخواست پر فیصلہ ملزم کی موجودگی میں سنایا جائے گا، ملزم احمد علی کی ضمانت سے متعلق درخواست پر فیصلہ 29 اپریل تک مؤخر کردیا گیا۔

    سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے عدالت کو بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی جا چکی ہے، سابق سینیٹر احمد علی تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے جس پر ملزم کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے نے جب بھی بلایا ہم پیش ہوئے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں، معاملہ کروڑوں کی منی لانڈرنگ سے زیادہ کا معلوم ہوتا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ سماعت میں عدالت میں سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن کی جانب سے متحدہ بانی و دیگر کے خلاف پیشرفت رپورٹ جمع کروائی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ متحدہ بانی و دیگر کے خلاف مقدمے میں ٹھوس شواہد حاصل کر لیے گئے۔ دستاویزی شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وزارت خارجہ کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق کروائی جا رہی ہے، متحدہ بانی کے گھر سے اسلحے کی فہرست کا فرانزک کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    کیس میں ایم کیو ایم بانی، طارق میر، ندیم نصرت، سہیل منصور، ریحان منصور اور بابر غوری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں تاہم تاحال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں ایف آئی اے کی ٹیم پیش نہیں ہوئی، عدالت نے ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم پیش ہی نہیں ہوئی جس پر عدالت سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اہم کیس میں ایف آئی اے نے لا پرواہی کی اعلیٰ مثال قائم کردی ہے، عدالت نے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر بختیار چنہ، اعجاز شیخ اور محمد رئیس سے 19 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی درخواستوں پر حکم نامہ جاری کرنا تھا تاہم ایف آئی اے کی ٹیم کی عدم پیشی کی وجہ سے حکم نامہ جاری نہ ہوسکا۔ ایف آئی اے نے درخواست کی تھی کہ کچھ بینکوں اور ایم کیو ایم دفاتر پر چھاپوں کی اجازت دی جائے۔

    مقدمے میں پیش رفت پر رپورٹ جمع

    مذکورہ کیس میں پیش رفت کے حوالے سے سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن کی جانب سے رپورٹ جمع کروادی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ بانی و دیگر کے خلاف مقدمے میں ٹھوس شواہد حاصل کر لیے گئے۔ دستاویزی شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق کروائی جا رہی ہے، متحدہ بانی کے گھر سے اسلحے کی فہرست کا فرانزک کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں وفاقی حکومت کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے، جے آئی ٹی کے لیے ممبران کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔

    سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن نے مزید پیش رفت تک سماعت مناسب دورانیے کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست بھی کی۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    کیس میں ایم کیو ایم بانی، طارق میر، ندیم نصرت، سہیل منصور، ریحان منصور اور بابر غوری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں تاہم تاحال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

  • ایم کیوایم رہنماؤں نے بھتہ نہ دینے پرفیکٹری کو آگ لگائی: گواہ کا انکشاف

    ایم کیوایم رہنماؤں نے بھتہ نہ دینے پرفیکٹری کو آگ لگائی: گواہ کا انکشاف

    کراچی: سانحہ بلدیہ میں انکشافات کا سلسلہ جاری ہے. ایم کیو ایم کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی کی سماعت میں سانحہ بلدیہ کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، گواہ نے بیان دیا ہے کہ ایم کیوایم رہنماؤں اور کارکنوں نے بھتہ نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگائی.

    فیکٹری کے پروڈکشن انچارج نے بطور گواہ بیان قلم بند کرا دیا، گواہ نے ایم کیوایم کی جانب سے فیکٹری مالکان سے بھتہ مانگنے کی تصدیق کی ہے.

    گواہ کے مطابق فیکٹری مالکان نے بتایا تھا کہ ایم کیوایم والوں نے 25 کروڑ بھتہ مانگا، میں نے ایم کیوایم کارکن زبیرچریا سے کہا کہ رقم ایک کروڑ کر دو.

    گواہ کے مطابق زبیرچریا نے جواب دیا کہ بھتے کی رقم 20 کروڑ سے کم نہیں ہوگی، بھتہ نہ دیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، بھتےپرمعاملات طے نہ ہونے پر ملزمان نے فیکٹری کو آگ لگائی.

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم کا بلدیہ فیکٹری مالکان سے بھتے کے معاملے پرتنازع تھا: گواہ کا انکشاف

    ملزمان کا بیان ریکارڈ کرنے والے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھی اس موقع پر اپنا بیان ریکارڈ کرایا.

    واضح رہے گیارہ ستمبر2012کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتشزدگی کا خوفناک واقعہ پیش آیا تھا ، جس کے نتیجے میں خواتین سمیت دو سو ساٹھ مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔

  • ایم کیوایم کا بلدیہ فیکٹری مالکان سے بھتے کے معاملے پرتنازع تھا: گواہ کا انکشاف

    ایم کیوایم کا بلدیہ فیکٹری مالکان سے بھتے کے معاملے پرتنازع تھا: گواہ کا انکشاف

    کراچی: سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، ایم کیو ایم کے سابق سیکٹرانچارج کے بھائی کا بہ طور عینی شاہد بیان ریکارڈ کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عینی شاہد نے اہم انکشافات کیے ہیں، گواہ کے مطابق ایم کیوایم کا فیکٹری مالکان سے بھتے کے معاملے پرتنازع تھا، میرے بھائی کوہٹا کرعبدالرحمان بھولا کو بلدیہ سیکٹر انچارج لگایا گیا۔

    گواہ نے مزید کہا کہ آگ لگانے سے پہلےرحمان بھولا فیکٹری مالکان سے ملنے آیا تھا، ملزمان جولائی 2012 میں ملنے کے لئے آیا تھا۔

    گواہ کا کہنا تھا کہ وہ جوڈیشل مجسٹریٹ اور جے آئی ٹی کو بھی قلم بند کرا چکا ہے۔ 6اپریل کو مزیدعینی شاہد جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت میں طلب کر لیے گئے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ بلدیہ کیس کا اہم چشم دید گواہ منظر عام پرآگیا

    خیال رہے کہ کل بھی سانحہ بلدیہ کیس میں روپوش اہم چشم دید گواہ منظر عام پر آیا تھا، جس ملزم زبیر چریا کو شناخت کرتے ہوئے بیان دیا کہ ملزم نے اپنی جیب سے تھیلیاں نکال کر فیکٹری کے گودام میں رکھے کپڑوں پر پھینکی تھیں، اور آگ لگنے پر مسکراتا رہا۔

    واضح رہے گیارہ ستمبر2012کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتشزدگی کا خوفناک واقعہ پیش آیا تھا ، جس کے نتیجے میں خواتین سمیت دو سو ساٹھ مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔

  • پی ایس ایل 4 : ’  کراچی کو کرکٹ سٹی قرار دیا جائے گا ‘

    پی ایس ایل 4 : ’ کراچی کو کرکٹ سٹی قرار دیا جائے گا ‘

    کراچی: کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے کہا ہے کہ پاکستان سپرلیگ کے دوران شہر قائد کو کرکٹ سٹی قرار دیا جائے گا جس کے تحت مختلف علاقوں میں بڑی اسکرینز نصب کی جائیں گی تاکہ شائقین کو بھرپور تفریح‌ فراہم کی جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کنگز کے مالک اور اے آو وائی ڈیجیٹل کے سی ای او سلمان اقبال کی سیکریٹری داخلہ سندھ کبیر قاضی اور کمشنر کراچی افتخار شلوانی سے ملاقات ہوئی جس میں پاکستان سپرلیگ کی سیکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال کا کہنا تھا کراچی کنگز شہر قائد کی نہیں بلکہ پورے ملک کی فیورٹ ٹیم بن گئی، پی ایس ایل فور میں ٹیم بہترین کھیل کا مظاہرہ کرے گی۔

    اس موقع پر سیکریٹری داخلہ سندھ کبیر قاضی نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت غیر ملکی کھلاڑیوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے گی جبکہ کھلاڑیوں کے اعزاز میں وزیر اعلی سندھ استقبالیہ بھی دیں گے۔

    مزید پڑھیں: پی سی بی نے پی ایس ایل کے کمنٹیٹر اور ماہرین کا اعلان کردیا

    کمشنر کراچی افتخار شلوانی کا کہنا تھا کہ ’پی ایس ایل کے دوران کراچی کو کرکٹ سٹی قرار دیا جائے گا، شہر کے مختلف علاقوں میں بڑی اسکرینز لگانے کا انتظام کیا جائے گا‘۔

    دوسری جانب ملٹی نیشنل کمپنی کانٹی نینٹل بسکٹس لمیٹڈ نے کراچی کنگز کے ساتھ معاہدہ طے کیا، جس کے تحت پی ایس ایل فور میں سی بی ایل کا معروف پروڈکٹ ٹک بسکٹ کراچی کنگز کا ٹائی ٹینیئم اسپانسر ہوگا۔

    اس موقع پر کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال کا کہنا تھا کہ ملٹی نیشنل کمپنی کی آمد سے پی ایس ایل ایک بڑا برانڈ بن جائے گا۔

    یاد رہے کہ پی ایس ایل فور کے چوتھے ایڈیشن کا آغاز 14 فروری سے ہوگا جو 17 مارچ تک جاری رہے گا، پاکستان سپر لیگ کے آغاز کا وقت جیسے جیسے قریب آرہا ہے شائقین کا جوش و جذبہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل فور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے آفیشلز کا اعلان کردیا

    پی ایس ایل فور کے میچز کا انعقاد ابو ظبی، شارجہ اور دبئی میں ہوگا جبکہ آخری 8 میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے جن میں 3 میچ لاہور اور 5 میچ کراچی میں ہوں گے۔

    لاہور میں ہونے والے میچز 9، 10 اور 12 مارچ جبکہ 7، 10، 13 اور 15مارچ کو میچز کراچی میں ہوں گے۔ پی ایس ایل فور کا فائنل 17 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

    دوسری جانب سیاسی، شوبز سمیت معروف شخصیات نے کراچی کنگز کے لیے ایونٹ سے قبل نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، کراچی کنگز کی قیادت سیزن فور میں عماد وسیم کریں گے جبکہ امسال صدر کے فرائض کنگ آف سلطان وسیم اکرم انجام دیں گے۔

  • کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں بلیوں کا راج

    کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں بلیوں کا راج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں واقع عباسی شہید اسپتآل میں بلیوں کا راج ہے، پچھلے کئی سال سے اسپتال کے وارڈ میں بلیاں موجود ہیں، انتظامیہ کی جانب سے اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز فیض اللہ خان کے مطابق شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں واقعہ عباسی شہید اسپتال کے وارڈ میں مریضوں کی موجودگی میں بلیاں بیڈ پر موجود ہوتی ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔

    عباسی شہید اسپتال ضلع سینٹرل میں موجود ہیں اور ناظم آباد سمیت دور دراز علاقوں سے عوام اپنا علاج کروانے اسی اسپتال میں آتے ہیں اور مریضوں کو بعض اوقات بیڈ نہ ہونے کے باعث دشواری کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جنرل وارڈ میڈیکل یونٹ ون میں مریض موجود ہیں اور ساتھ ہی تین بلیاں بھی بیڈ پر موجود ہیں۔

    مریضوں کے ساتھ آئے ہوئے لواحقین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اس کا نوٹس لے، اسپتال میں صفائی ستھرائی کرائی جائے اور مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

    واضح رہے کہ چند دن قبل نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف معروف نجی اسپتال کے کوریڈور میں چوہے گھومنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ معروف نجی اسپتال میں علاج انتہائی مہنگا ہے اور غریب آدمی اس اسپتال میں علاج کروانے سے قاصر ہے، اسپتال میں صفائی ستھرائی نہ ہونا انتظامیہ کی نااہلی ظاہر کرتا ہے۔

  • کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے: ڈی جی رینجرز

    کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے: ڈی جی رینجرز

    کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ جنرل محمد سعید کا کہنا ہے کہ2018 میں کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے، ماضی میں کراچی کو خطرناک ترین شہر سمجھا جاتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ آج کراچی میں ورلڈمیمن آرگنائزیشن پاکستان چیپٹرکےتحت منعقد ہونے والی بزنس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں آکر خوشی ہوئی میمن کمیونٹی کا ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے۔

    موجودہ صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال صرف کراچی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے ۔احتجاج اب تک پرامن ہے، اگر حدپار کی گئی توحکومتی احکامات پرعمل ہوگا ۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ امیدہےصورتحال جلدبہترہوجائےگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرائم کے خاتمے کے لیے شہر میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔ صنعت کار مختلف شعبوں میں تربیت کا اہتمام کرکے لوگوں کو روزگار فراہم کریں۔

    میجر جنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن سے 5سالوں میں بہت بہتری آئی ہے، 2018میں کراچی میں امن وامان کی صورتحال یکسرتبدیل ہے۔ملک بھرکی طرح کراچی میں بھی پرامن انتخابات ہوئے جبکہ ماضی میں کراچی کوخطرناک ترین شہرسمجھاجاتاتھا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کےبعدجوتبدیلی آئی وہ سب کےسامنےہے ،کراچی نےبہت برےحالات دیکھے ہیں لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔ پانچ برس بعد کراچی اب بالکل مختلف شہر ہے، پہلےکراچی میں لسانی جنگ ہواکرتی تھی لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔

    ستمبر2013 سےپہلےرینجرزکےپاس اہم اختیارات نہیں تھے۔پہلےکراچی کےسرمایہ کاربھتےاوراغواسےپریشان تھے اور کراچی کو دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا لیکن اب صورتحال یکسر بدل چکی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے لیے امن بہت ضروری ہے۔کراچی اورپاکستان کےلوگ بہت مثبت سوچ رکھتےہیں، یہاں خوبصورت جگہیں ہیں اور مختلف خوبصورت زبان بولنے والے لوگ یہاں بستےہیں۔

  • کراچی، صدر مملکت کا چار سو گز کا پلاٹ قبضہ و جعلساز مافیا نے ملکر بیچ دیا

    کراچی، صدر مملکت کا چار سو گز کا پلاٹ قبضہ و جعلساز مافیا نے ملکر بیچ دیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں قبضہ مافیا نے صدر پاکستان عارف علوی کو بھی نہیں چھوڑا، قبضہ مافیا نے کٹنگ کے بعد صدر مملکت کا پلاٹ بیچ ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں قبضہ مافیا نے نئے پاکستان کے حکمرانوں کو پرانا چیلنج کردیا، قبضہ مافیا نے صدر عارف علوی کا 400 گز کا پلاٹ بیچ دیا، عارف علوی نے 400 گز کا پلاٹ 1978 میں خریدا تھا، پلاٹ کی مالیت 40 سال پہلے 50 ہزار روپے تھی۔

    صدر عارف علوی نے الیکشن کمیشن، تحریک انصاف کو اثاثوں میں پلاٹ ظاہر کیا، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ پلاٹ کے ڈی اے افسران کی ملی بھگت سے فروخت کیا گیا ہے۔

    عارف علوی کی جانب سے کے ڈی اے میں درخواست بھی جمع کرائی گئی مگر معاملہ حل نہ ہوا، صدر نے درخواست 28 فروری 2017 کو جمع کرائی تھی، اے آر وائی نیوز نے صدر کی درخواست، لے آؤٹ پلان، گلی کی فوٹیج حاصل کرلی۔


    نمائندہ اے آر وائی نیوز فیض اللہ خان کے مطابق کے اڈی افسران کی ملی بھگت سے پہلے پلاٹ کے نمبر تبدیل کیے پھر اس کی کٹنگ کی گئی  اس کے بعد اسے بیچ دیا گیا، گلستان جوہر بلاک 10 میں صدر عارف علوی کے ساتھ یہ واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ درجنوں شہری ایسے ہیں جو اپنے پلاٹ سے محروم ہوگئے۔

    دوسری جانب متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ سمیع صدیقی معاملے میں دلچسپی نہیں لیتے، ڈی جی کے ڈی اے سمیع صدیقی کے پاس درخواستوں کا انبار لگا ہوا ہے لیکن شہریوں کے مسائل حل نہیں کیے جاتے ہیں۔