Author: فیض اللہ خان

  • اولڈ سٹی ایریا میں عید کے دن ایک دل چسپ روایت، جسے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    اولڈ سٹی ایریا میں عید کے دن ایک دل چسپ روایت، جسے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    عام طور پر کراچی کی شامیں بہت مشہور ہیں، جب شہر کی کچھ تفریحی اور کھانوں کے حوالے سے مشہور جگہیں بقعہ نور بن جاتی ہیں اور لوگ جوق در جوق وہاں کا رخ کرتے ہیں، مگر اولڈ سٹی ایریا کا ایک دن خاص شہرت رکھتا ہے، یہ دن عید کا ہے، جہاں صبح ہی سے چہل پہل کا دل چسپ طور سے آغاز ہو جاتا ہے۔

    اولڈ سٹی ایریا میں عید کے دن کی ایک دل چسپ روایت برسوں سے چلی آ رہی ہے، یہ بات ہے اس گذدر آباد کی، جہاں عید کے دن شہری گروپس کی شکل میں ایک جیسے کپڑے پہنتے ہیں اور گروپ اپنے لیے ایک ہی رنگ کا انتخاب کرتے ہیں، اس لیے اس علاقے میں آپ کو عید کے دن جگہ جگہ ایک ہی رنگ کے کپڑے پہنے مختلف گروپ دکھائی دیں گے۔

    کراچی کے اولڈ سٹی ایریا میں ہمیشہ کی طرح اس بار بھی عید پر ایک جیسے کپڑے پہنے گئے، سوال یہ ہے کہ گذدر آباد میں ایک جیسے کپڑے کیوں پہنے جاتے ہیں، اور رنگوں کا انتخاب کون کرتا ہے؟ ان سوالوں کا جواب اے آر وائی نیوز کی اس خصوصی رپورٹ میں آپ کو مل سکتا ہے۔

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گذدر آباد میں روایتی طور پر عید کے دن بچے بڑے سب ایک جیسے کپڑے پہن کر بھرپور خوشیاں مناتے ہیں، عید کے لیے کپڑوں کے رنگوں کا انتخاب گروپ لیڈر مشورے سے کرتا ہے، جس کے بعد اسے مختلف درزیوں کو سلنے دیا جاتا ہے۔

    اس علاقے میں آپ کو کچھ لوگ مخصوص عربی لباس پہن کر بھی عید مناتے دکھائی دیں گے اور آپ کچھ دیر کے لیے حیران رہ جائیں گے کہ کہیں آپ کسی عرب ملک تو نہیں نکل آئے، گذدر آباد میں آپ عید کے دن بلاشبہ اسی طرح خوش گوار حیرت سے دوچار ہو سکتے ہیں، جب ایک جیسے کپڑے پہنے بچے اور بڑے عید کے رنگوں کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔

    ایک شہری نے بتایا کہ ان کے چالیس پینتالیس دوست ایک ایک گروپ بنا لیتے ہیں، اور پھر آپس میں مشورہ ہوتا ہے کہ کس رنگ کے کپڑے منتخب کیے جائیں، مختلف گروپس مختلف رنگ اور قسم کا کپڑا چُنتے ہیں۔

    ایک شہری کا کہنا تھا کہ صرف کپڑا اور رنگ ایک طرح کا لیا جاتا ہے، اس کے بعد درزی اور سلائی کے ڈیزائن کی کوئی پابندی نہیں ہوتی، جو جہاں سے جس اسٹائل میں سلوانا چاہے، سلوا سکتا ہے لیکن آپ کو بیس بیس پچیس پچیس لوگوں کے کپڑوں کا رنگ ایک جیسا ملے گا۔

    ایک شہری نے بتایا ’’میں ابھی عمرہ کر کے آیا ہوں تو میں نے سوچا کیوں نہ عربی اسٹائل اپنایا جائے تاکہ سب میں منفرد دکھائی دے۔‘‘ کہا جاتا ہے کہ یہ اس علاقے کی قدیم روایت ہے جس کو نئی نسل نے بھی جاری رکھا ہوا ہے۔

  • این اے 236 میں بیلٹ باکس بھر گئے

    این اے 236 میں بیلٹ باکس بھر گئے

    کراچی: شہر قائد کے قومی اسمبلی کے انتخابی حلقے این اے 236 میں ووٹوں سے بیلٹ باکس بھر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے دو سو چھتیس میں شہریوں کی بہت بڑی تعداد ووٹ ڈالنے نکل آئی، جس کی وجہ سے گلستان جوہر کے ایک پولنگ اسٹیشن میں بیلٹس باکسز بھر گئے تو دوسرے بلیٹ باکس لائے گئے۔

    این دو سو چھتیس میں ہی ووٹنگ کے عمل کے دوران کچھ مسائل کا بھی سامنا رہا، ایف بی آر آفس کے اندر بیسمنٹ میں بنایا گیا پولنگ اسٹیشن ووٹرز کے لیے وبال بن گیا ہے، جہاں ہوا اور روشنی کا کوئی انتظام ہے نہ ہی اندر آنے کا راستہ ٹھیک ہے، جس کی وجہ سے ووٹرز کو بہت پریشانی کا سامنا ہے۔

    اس حلقے کے ووٹرز نے ووٹنگ کے عمل میں تاخیر پر الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ گلستان جوہر میں کراچی یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات میں قائم پولنگ اسٹیشن میں شہریوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں، جہاں پولنگ 8 کی بجائے 11 بجے شروع ہوئی، ووٹرز الیکشن کمیشن کے انتظامات پہ برہم دکھائی دیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حلقے میں ووٹرز کی بڑی تعداد کی وجہ سے بیلٹ باکسز ووٹوں سے بھر گئے تو الیکشن کمیشن کے عملے نے سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں انھیں سِیل کیا اور نئے باکسز رکھوائے گئے۔

  • جھکی کمر کے ساتھ 90 سالہ بزرگ خاتون ووٹ ڈالنے پہنچ گئیں

    جھکی کمر کے ساتھ 90 سالہ بزرگ خاتون ووٹ ڈالنے پہنچ گئیں

    ملک بھر میں آج عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا آغاز ہوچکا ہے، کراچی کی جھکی کمر کے ساتھ 90 سالہ بزرگ خاتون نے ووٹ کاسٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کے موقع پر جوش و خروش دیکھا جارہا ہے، کراچی کے ڈسٹرکٹ ایسٹ کے حلقے این اے 237 میں جھکی کمر کے ساتھ 90 سالہ بزرگ خاتون مائی ماکا نے ووٹ کاسٹ کردیا۔

    بزرگوں کا بھی یہی پیغام ہیں کہ نکلیں پاکستان کی خاطر اور اپنا ووٹ ڈال کر اپنا فیصلہ سنائے، دوسری جانب ملک بھر سے عام انتخابات 2024 میں بزرگ مرد و خواتین بھی اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پولنگ اسٹیشن پہنچے ہیں۔

    پشاور میں بزرگ ووٹر نے وہیل پر اپنا ووٹ ڈالا اس کے علاقہ بارون آباد، ساہیوال میں بھیساکیوں پر پرووٹر پولنگ اسٹیشنز پہنچے اس کے علاوہ سیالکوٹ میں اور ٹوبہ ٹیگ کی بزرگ خواتین نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

  • سروے: کراچی کے ووٹرز کس کو ووٹ دیں گے؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    سروے: کراچی کے ووٹرز کس کو ووٹ دیں گے؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    کراچی: شہر قائد میں عام انتخابات کے حوالے سے کیے گئے تازہ ترین سروے کے مطابق 25 فی صد لوگوں نے کہا ہے کہ انھوں نے ابھی تک کسی بھی پارٹی کو ووٹ دینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے، جب کہ اتنی ہی تعداد میں لوگوں نے کہا کہ وہ جماعت اسلامی کو ووٹ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک وائس پول نامی ادارے کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے سروے کے مطابق 25 فی صد رائے دہندگان نے کہا کہ اگرچہ وہ 8 فروری کو ووٹ دیں گے تاہم ابھی تک فیصلہ نہیں کیا ہے کہ کس جماعت کو ووٹ دیں گے۔ جب کہ پچیس فی صد نے کہا وہ جماعت اسلامی کو ووٹ دیں گے۔

    24 فی صد افراد نے کہا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو ووٹ دیں گے، تاہم ان میں سے 73 فی صد کو پتا ہی نہیں تھا کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کے انتخابی نشانات کیا ہیں۔ 8 فی صد ووٹرز نے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے جب کہ 4 فی صد نے ایم کیو ایم اور 7 فی صد نے مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کا کہا۔

    پبلک وائس پول کے مطابق سروے ٹیلی فون کے ذریعے 15 جنوری سے 26 جنوری کے درمیان کیا گیا اور اس دوران 10 ہزار کال اور 1800 انٹرویوز کیے گئے۔

    کراچی کے ایشوز کے حوالے سے 51 فی صد رائے دہندگان نے کہا کہ پانی، بجلی اور گیس کی قلت سب سے بڑے ایشوز ہیں جو کراچی والوں کو درپیش ہیں۔ 20 فی صد نے امن و امان، 19 فی صد نے بے روزگاری، 16 فی صد مہنگائی، 14 فی صد نے بنیادی ضروریات، 14 فی صد نے غربت، 9 فی صد نے تعلیم، 7 فی صد نے صحت، اور 7 فی صد ہی نے کرپشن کو اہم مسئلہ قرار دیا۔

    جب پوچھا گیا کہ 2023 کے بلدیاتی انتخابات میں آپ نے کس جماعت کو ووٹ دیا تو 35 فی صد نے کہا کہ جماعت اسلامی، 26 فی صد نے کہا پی ٹی آئی، 24 فی صد نے کہا کہ کسی کو نہیں، 7 فی صد نے پی پی پی، 4 فی صد نے ٹی ایل پی اور 2 فی صد نے کہا ن لیگ کو ووٹ دیا تھا۔

    2018 کے انتخابات کے حوالے سے رائے دہندگان میں سے 45 فی صد نے کہا کہ انھوں نے پی ٹی آئی، 14 فی صد نے ایم کیو ایم، 7 فی صد نے پی پی پی اور 5 پانچ فی صد نے کہا کہ جماعت اسلام کو ووٹ دیے۔ کس جماعت کو ووٹ دیا جائے؟ اس حوالے سے ابھی تک ذہن نہ بنانے والے رائے دہندگان میں سے 58 فی صد نے 2018 میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا۔

    25 فی صد نے کہا کہ انھوں نے ووٹ ہی نہیں دیا تھا جب کہ 11 فی صد نے کہا کہ ایم کیو ایم کو جب کہ 3 فی صد نے کہا کہ انھوں نے جماعت اسلامی کو ووٹ دیا تھا۔ ان میں سے 39 فی صد نے کہا کہ 2023 کے بلدیاتی انتخابات میں انھوں نے جماعت اسلامی کو ووٹ دیا تھا۔ 35 فی صد نے بلدیاتی میں ووٹ ہی نہیں دیا جب کہ 25 فی صد نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔

    جب پوچھا گیا کہ وہ سیاسی لیڈران میں سب سے زیادہ کس سیاسی شخصت کو پسند تو 76 فی صد نے جماعت اسلامی کے حافظ نعیم کا نام لیا، 62 فی صد نے عمران خان، 55 فی صد نے سراج الحق، 41 فی صد نے الطاف حسین، 41 فی صد نے مرتضیٰ وہاب، 34 فی صد نے نواز شریف اور 6 فی صد نے مصطفیٰ کمال کا نام لیا۔

  • بدخشاں میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے 4 مسافر زندہ ہیں

    بدخشاں میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے 4 مسافر زندہ ہیں

    کابل: افغانستان میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے 4 مسافروں کے زندہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ طیارہ ایک روسی مریضہ کو لے کر تھائی لینڈ سے ماسکو جا رہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی افغانستان کے صوبے بدخشاں میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے چار مسافر زندہ ہیں، یہ چھوٹا روسی مسافر طیارہ ہفتے کی شام ضلع کوو میں اس وقت گر کر تباہ ہوا تھا، جب یہ ہندوستان سے روس جا رہا تھا، اس کی وجوہ ابھی تک واضح نہیں ہیں۔

    اس طیارے کا ملبہ کل افغان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے تلاش کیے جانے کے بعد رات کو دیر سے دریافت ہوا تھا، شمالی افغانستان میں بدخشاں کے مقامی اہلکار خان محمد حاجی اسد کے مطابق طیارے کا ایک پائلٹ اور 3 مسافر زندہ بچ گئے۔

    طیارے کے گرنے کے بعد روسی ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا تھا کہ اس کے دو مسافر روسی تھے، افغانستان کی وزارت ہوا بازی نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس چھوٹے طیارے میں عملے کے چار ارکان اور دو مسافر سوار تھے۔

    بدخشاں میں مسافر طیارہ اونچے پہاڑوں سے ٹکرا گیا

    وزارت نے یہ بھی کہا کہ یہ طیارہ افغانستان کے سسٹم میں رجسٹرڈ نہیں تھا، ابھی تک طیارہ گرنے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی ہے۔ دوسری جانب بدخشاں سے مقامی افغان حکام نے اطلاع دی ہے کہ اس طیارے کے چار بچائے گئے مسافروں کو جائے وقوعہ سے نکال لیا گیا ہے اور وہ محفوظ ہیں۔

  • اپنی سر زمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، افغان نائب وزیراعظم

    اپنی سر زمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، افغان نائب وزیراعظم

    افغانستان کے نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر نے کہا ہے کہ ہم کسی کو بھی اپنی سر زمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    افغانستان کے نائب وزیراعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر نے یہ یقین دہانی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے کابل میں ایک ملاقات کے دوران کرائی ہے اور کہا ہے کہ دعوؤں اور میڈیا پروپیگنڈے کی بجائے حقائق پر بات کی جائے۔

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جو وفد کے ہمراہ افغانستان کے دورے پر کابل میں موجود ہیں وہاں ان سے افغان نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر کی ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے جے یو آئی سربراہ اور ان کے وفد کی کابل آمد کا خیر مقدم کیا۔

    افغان ئانب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر نے کہا کہ امارت اسلامیہ تمام ہمسایہ ممالک بالخصوص اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر اچھے تعلقات چاہتی ہے اور امارت اسلامیہ اس بات کی یقین دہانی کراتی ہے کہ افغانستان کی سر زمین سے کسی قسم کا خطرہ محسوس نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس وفد کا دورہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور غلط فہمیوں کو دور کرنے میں کارآمد ثابت ہوگا۔ مولانا فضل الرحمن اور ان کا وفد اسلام آباد کو امارت اسلامیہ کا واضح پیغام پہنچائیں گے کہ امارت اسلامیہ خطے میں سلامتی اور استحکام چاہتی ہے اور کسی کو افغان سر زمین کسی اور کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔

    سوویت یونین کے خلاف جہاد کے دوران افغان تارکین وطن کی میزبانی اور پاکستان کی جانب سے افغانوں کی مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کے علاوہ امارت اسلامیہ کے نائب وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں افغان تارکین وطن کے ساتھ ناروا سلوک اور ان کی جبری ملک بدری روکی جائے اور افغان تارکین وطن کو ضروری سہولیات فراہم کی جائیں۔

    اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان برادر اسلامی ملک ہیں اور دونوں کے مفادات مشترک ہیں۔ دونوں ممالک کو بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنا اور ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہیے۔

    مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا وہ تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں موجودہ تعلقات کو دونوں ممالک کی مشترکہ بھلائی کے لیے استعمال کیا جائے۔

    اس ملاقات میں امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی بھی موجود تھے، جنہوں نے افغانستان کی اقتصادی، سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

  • پاکستانی شہری محمد شعیب نے کینیڈا میں بڑا اعزاز حاصل کر لیا

    پاکستانی شہری محمد شعیب نے کینیڈا میں بڑا اعزاز حاصل کر لیا

    کراچی: حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نژاد کینیڈین شہری محمد شعیب کو کینیڈا کے شہر بریمپٹن کا بزنس ایمبیسڈر مقرر کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد سندھ کے محمد شعیب، جو گزشتہ بیس سال سے کینیڈا میں مقیم ہیں، کو کینیڈا کے شہر بریمپٹن کا بزنس ایمبیسڈر مقرر کیا گیا ہے۔

    پاکستانی کمیونٹی میں ایک فعال اور معتبر مقام رکھنے والے شعیب نے بزنس کے شعبے میں اپنی کامیابیوں کے علاوہ سماجی، تعلیمی، اور تفریحی شعبوں میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

    محمد شعیب کا کرکٹ کے کھیل سے گہرا لگاؤ ہے اور وہ کینیڈا میں ٹیپ بال کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد میں پیش پیش رہے ہیں، ان کی متحرک شخصیت نے نہ صرف خود کو بلکہ دیگر افراد کو بھی سماجی اور کاروباری سرگرمیوں میں فعال رکھا۔

    شعیب کی کمیونٹی سروسز اور بزنس کے شعبے میں ان کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں سٹی آف بریمپٹن نے انھیں کمیونٹی سروسز انسپریشنل سٹیزن ایوارڈ سے نوازا ہے، یہ اعزاز نہ صرف محمد شعیب کے لیے بلکہ حیدرآباد سندھ کے لیے بھی قابل فخر ہے۔

    شعیب نے اپنی اس کامیابی پر بریمپٹن کے میئر، عوام اور پاکستانی کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا کہ وہ بریمپٹن کے کاروباری مواقع کو وسعت دینے اور مقامی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے مزید متحرک رہیں گے۔

  • ن لیگ کا مصطفیٰ کمال سے شہباز شریف کے حق میں دستبرداری کا مطالبہ

    ن لیگ کا مصطفیٰ کمال سے شہباز شریف کے حق میں دستبرداری کا مطالبہ

    مسلم لیگ ن نے ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال سے شہباز شریف کے حق میں دستبرداری کا مطالبہ کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی سیٹ پر مصطفیٰ کمال سے شہباز شریف کے حق میں دستبرداری کا مطالبہ کیا جس پر دونوں جماعتوں میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

    کراچی میں ن لیگ اورایم کیوایم رہنماؤں کی ملاقات جس مین ن لیگ سندھ کے صدر بشیرمیمن نے نوازشریف وزیراعظم کے نعرے لگوائے تو رہنما ایم کیوایم امین الحق اور حسان صابر بھی ساتھ رہے۔

    ن لیگی رہنما زور و شور سے نعرے لگاتے رہے، امین الحق ہاتھ اٹھا کر ساتھ دیتے رہے۔ا ٓخر میں بشیرمیمن نے جئے متحدہ کےنعرے بھی لگوائے۔

    دونوں پارٹیوں کی ملاقات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہےایم کیوایم نے لیاری کی ایک اور ملیرسے تین قومی اسمبلی کی نشستیں دینے کی آفر کی ہے، میرپورخاص، نواب شاہ، سکھر، ٹنڈوالہ یارکی سیٹ پر بھی مذاکرات ہوئے۔

  • پاکستان تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے علاوہ سب سے اتحاد کریں گے، بشیر میمن

    پاکستان تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے علاوہ سب سے اتحاد کریں گے، بشیر میمن

    کراچی : مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بشیر میمن کا کہنا ہے کہ الیکشن میں سندھ میں پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے علاوہ سب سے اتحاد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بشیر میمن نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی مخالف اتحاد میں بنا رہے ہیں، الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی کے علاوہ سب سے اتحاد کریں گے۔

    بشیر میمن نے الزام عائد کیا کہ سندھ میں پندرہ سال میں اربوں کی کوٹھیاں بنیں ، آصف علی زرداری کیخلاف بنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ ہونے کی وجہ سے پیپلز پارٹی خلاف ہے۔

    ن سندھ کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی نے 15 سال میں پیپلزپارٹی مخالف کام کیے ہیں، جسٹس مقبول باقر کی موجودگی میں سسٹم چل رہا ہے، امید ہے کہ سندھ میں لیول پلیئنگ فیلڈ ملے گی۔

    یاد رہے مسلم لیگ (ن) کی صوبہ سندھ میں تنظیمی تبدیلی کرتے ہوئے بشیر میمن کومسلم لیگ (ن) صوبہ سندھ کا صدر بنا دیا گیا۔

  • غزہ کے مظلوم بچوں سے یکجہتی کے لیے شاہراہِ قائدین پر اسکولوں کے ہزاروں طلبہ کا مارچ

    غزہ کے مظلوم بچوں سے یکجہتی کے لیے شاہراہِ قائدین پر اسکولوں کے ہزاروں طلبہ کا مارچ

    کراچی: غزہ کے مظلوم بچوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی کے شاہراہِ قائدین پر اسکولوں کے ہزاروں طلبہ نے مارچ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شاہراہ قائدین پر جماعتِ اسلامی کے زیر اہتمام غزہ مارچ میں بینرز اور فلسطینی پرچم اٹھائے بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات اور اساتذہ شریک ہوئے۔

    اسکول یونیفارم میں ملبوس کراچی کے سیکڑوں اسکولوں سے آنے والے ہزاروں کی تعداد میں طلبہ نے غزہ کے مظلوم بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور مطالبہ کیا کہ غزہ کے بچوں کا قتلِ عام بند کیا جائے۔

    طلبہ نے مارچ میں فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، اور عالمی برادری اسرائیلی جارحیت کے خلاف فوری اقدامات کرے۔

    جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے بچوں کے غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف امریکا اور یورپ میں بھی احتجاج ہو رہا ہے، مسلم ممالک غزہ کے مسلمانوں کی مدد کے لیے کیوں آگے نہیں آتے، پوری دنیا کے باضمیر انسان فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایک ماہ میں 5 ہزار فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں، فلسطینی نوجوانوں نے بتا دیا کہ جنگیں ہتھیاروں سے نہیں غیرت سے لڑی جاتی ہیں، جب حماس نے حملہ کیا تو اسرائیل کے آئرن ڈوم نے کام کرنا چھوڑ دیا، اور انٹیلیجنس دیکھتی رہ گئی۔

    واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی افواج کی ہولناک بمباری جاری ہے، صہیونی فورسز کے حملوں میں مزید 306 فلسطینی شہید ہو گئے، جس سے غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 10 ہزار 328 ہو گئی ہے، غزہ میں ہر روز 134 بچے اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں، اور اسرائیلی فوج نے غزہ کو معصوم بچوں کا قبرستان بنا دیا ہے۔