Author: فرید قریشی

  • برطانیہ میں علاج کیلئے جانیوالے نوازشریف کے لندن میں سیر سپاٹے،  ویڈیو منظرعام پر آگئی

    برطانیہ میں علاج کیلئے جانیوالے نوازشریف کے لندن میں سیر سپاٹے، ویڈیو منظرعام پر آگئی

    لندن :برطانیہ میں علاج کیلئے جانیوالے نواز شریف کی لندن میں سیر سپاٹے کی ویڈیو منظرعام پر آگئی، نوازشریف نے بیٹوں کےہمراہ فیکٹری کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں علاج کیلئے جانیوالے نواز شریف اسپتالوں کے بجائے فیکٹریوں کے دورے کرنے لگے ، ،نوازشریف نے بیٹوں کے ہمراہ نیلسن میں فیکٹری کا دورہ کیا۔

    جہاں انھوں نے فیکٹری کامعائنہ کیا،اس موقع پر انہیں بریفنگ بھی دی گئی، نوازشریف کےہمراہ اسحاق ڈار بھی فیکٹری کے معائنے کیلئے گئے، فیکٹری لندن سے 255 میل دور نیلسن کےعلاقے میں قائم ہے۔

    فیکٹری کے دورے پر شریف فیملی نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ نوازشریف دوست کی دعوت پرلنچ کیلئے گئے تھے۔

    گذشتہ روزسابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس سامنے آئیں تھیں ، جس میں ڈاکٹر نے نواز شریف کو مکمل ٹھیک نہ ہونے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھاسکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر انھیں ہر گز سفر نہیں کرنا چاہیے اور ایئرپورٹ،عوامی مقامات پر ہرگز نہ جائیں اور جب تک نواز شریف کی کارنری انجنیو مکمل نہ ہو، اسپتال سے دور نہ جائیں، کورونا اورمختلف امراض کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات ہیں۔

  • کورونا ریڈ لسٹ، برطانیہ سے اہم خبر آگئی

    کورونا ریڈ لسٹ، برطانیہ سے اہم خبر آگئی

    برطانیہ نے کورونا ریڈ لسٹ میں شامل مزید سات ممالک کو بھی فہرست سے نکالنے کا اعلان کردیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ نے کورونا ریڈ لسٹ میں شامل مزید سات ممالک کو بھی فہرست سے نکالنے کا اعلان کردیا، یکم نومبر کو کولمبیا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، ہیٹی، پاناما، پیرو اور وینزویلا کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔

    یکم نومبر کے بعد برطانیہ کی سفری پابندیوں کی فہرست میں کوئی ملک بھی باقی نہیں رہے گا۔

    تاہم برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ ریڈ لسٹ کو ختم نہیں کیا جارہا بلکہ اس پر تین ہفتے بعد نظر ثانی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ستمبر میں برطانوی حکومت نے کورونا کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریفک لائٹ سسٹم کو اپ ڈیٹ کیا تھا۔ برطانیہ کے سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ پاکستان سمیت دیگر 8 ممالک کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا گیا تھا، فیصلے کا اطلاق بائیس ستمبر سے ہوا تھا۔

    برطانوی حکومت نے ٹریفک لائٹ سسٹم کو ریڈ، امبر اور گرین لسٹ کی جگہ ریڈ اور رولسٹ سے تبدیل کرنے کا اعلان کیا، جس کے مطابق پاکستان کا نام رو لسٹ میں تھا۔

    رولسٹ میں شامل ممالک سے برطانیہ جانے والوں کو ہوٹل میں دس روزہ قرنطینہ کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔

    اسلام آباد میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر نے پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے نکلنے کی تصدیق کی تھی اور اس کا سہرا اسد عمر ، اُن کی ٹیم اور محکمہ صحت کو دیا۔

    انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ ’میں تصدیق کرتا ہوں پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے نکال دیا گیا، مجھے اندازہ ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ بہت تکلیف دہ رہے‘۔

  • برطانیہ میں‌ کرونا کی مہلک قسم زور پکڑنے لگی، 24 گھنٹوں‌ میں‌ 44 ہزار کیسز رپورٹ

    برطانیہ میں‌ کرونا کی مہلک قسم زور پکڑنے لگی، 24 گھنٹوں‌ میں‌ 44 ہزار کیسز رپورٹ

    لندن: برطانیہ میں کرونا کی ایک اور نئی خطرناک قسم تیزی سے پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانیہ میں پھیلنے والی نئی قسم کو ماہرین نے ڈیلٹا وائرینٹاے وائی فور پوائنٹ ٹو‘ کا نام دیا اور بتایا کہ اس نے بھی زور پکڑنا شروع کردیا ہے۔

    طبی ماہرین نے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا کی تغیرشدہ قسم کے 44 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 223 مریض ہلاک بھی ہوئے۔

    طبی ماہرین نے اس قسم کو گزشتہ اقسام سے خطرناک قرار دیتے ہوئے نئے وائرس کی نگرانی  شروع کر دی  اور شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ سماجی فاصلے، فیس ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں۔

    مزید پڑھیں: روسی صدر کا ملک بھر میں ایک ہفتے کی چھٹیوں کا حکم

    رپورٹ کے مطابق نیدر لینڈز میں رواں ہفتے  مہلک کرونا وائرس کے نئے کیسز میں چوالیس فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ روس  میں کرونا سے ایک روز میں ریکارڈ ایک ہزار سے زائد اموات رپورٹ  ہوئیں، جس کے بعد صدر نے پابندیوں کے ساتھ ایک ہفتے کی تعطیل کا اعلان کردیا۔

    ماسکو کے میئر نے اعلان کیا کہ ساٹھ سال یا اس سے زائد عمر افراد کو چار ماہ تک گھر میں رہنا ہو گا۔ انہوں نے نئی پابندیوں کے احکامات جاری کیے اور متعلقہ اداروں کو عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔

  • برطانیہ میں تیل بحران، آرمی مدد کو پہنچ گئی

    برطانیہ میں تیل بحران، آرمی مدد کو پہنچ گئی

    برطانوی حکومت نے ملک میں جاری تیل کے شدید بحران پر قابو پانے کے لیے فوج سے مدد طلب کر لی۔

    برطانیہ میں پیٹرول کی قلت کے باعث لوگ شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں، پیٹرول پمپس پر لمبی لمبی قطاریں ‏ان کی بے بسی کا کھلا اظہار ہے۔

    وزیرتجارت کوارسی کوارٹنگ کا کہنا ہے کہ بحران میں بتدریج کمی آرہی ہے اور آئندہ چنددن میں فوجی جوان تیل ‏سپلائی شروع کردیں گے۔

    ڈیپارٹمنٹ آف بزنس کے مطابق وزارت دفاع نے 300فوجی ڈرائیور سپلائی کیلئے تیار کر دیئے ایمرجنسی کیلئے ‏رکھے 80 ٹینکرز استعمال کر سکتے ہیں۔

    میئرلندن صادق خان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز اور اساتذہ سمیت ورکرز کو ترجیحی بنیادوں پر تیل مہیاکیاجائے۔ ‏

    متعدپٹرول اسٹیشنز پر 30پاؤنڈز سے زیادہ تیل نہیں دیا جا رہا تیل کابحران ٹینکرز ڈرائیورز کی کمی کی وجہ سے ‏شروع ہوا ہے۔

    برطانیہ میں پیٹرول بحران : سوشل میڈیا پر خاتون نے نیا تنازعہ کھڑا کردیا

    لندن سمیت برطانیہ کے مختلف حصوں میں پیٹرول پمپوں پر گزشتہ چند روز سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں ‏دکھائی دے رہی ہیں جب کہ لوگوں نے آنے والے دنوں میں پیٹرول نہ ملنے کے خدشات کی وجہ سے اپنی ‏ضروریات سے زیادہ پیٹرول خریدنا بھی شروع کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم بورس جانسن کی حکومت کے وزرا مسلسل اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ملک میں پیٹرول کی کوئی ‏کمی نہیں ہے اور صرف وقتی طور پر پیٹرول پمپوں تک تیل کی ترسیل ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے ‏متاثر ہو رہی ہے جو جلد معمول پر آجائے گی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ایندھن کے بحران نے ایک بڑے سیاسی بحران کو بھی جنم دیتا دکھائی دے ‏رہا ہے جب کہ وزیراعظم پر دباؤ ہے کہ وہ اس سلسلے میں قوم سے خطاب کریں۔

    رپورٹس کے مطابق حالات کی سنگینی کا نتیجہ ہے کہ دو افراد کو ایک دوسرے کو لاتیں اور گھونسے مارتے ہوئے ‏بھی دیکھا گیا ہے جب کہ منرل واٹر کی بوتلوں کو پیٹرول سے بھرتے بھی نوٹ کیا گیا ہے۔ ایک جگہ سے چاقو ‏بردار کی وڈیو بھی منظر عام پرآئی ہے۔

  • وزیرخارجہ نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق ڈوزیئر برطانوی ہم منصب کو پیش کردیا

    وزیرخارجہ نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق ڈوزیئر برطانوی ہم منصب کو پیش کردیا

    لندن: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی برطانوی ہم منصب سے ملاقات ہوئی جس میں افغانستان سمیت خطے ‏کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

    ملاقات میں پاک برطانیہ تجارت اور باہمی تعلقات پر بات چیت ہوئی جب کہ کرکٹ سیریز کامعاملہ بھی زیربحث ‏آیا۔ وزیرخارجہ نےمقبوضہ کشمیرمیں مظالم،خطے کےامن کودرپیش خطرات سےآگاہ کیا۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین پالیوں پربرطانوی پارلیمنٹ میں ‏مباحثہ ہوا توقع ہےبرطانیہ نہتے کشمیریوں کوحق خودارادیت کیلئےکردار ادا کرے گا۔

    وزیرخارجہ نے مقبوضہ کشمیر سےمتعلق ڈوزیئر برطانوی ہم منصب کو پیش کیا۔ دونوں وزرائےخارجہ میں ‏افغانستان کی ابھرتی صورتحال پرتبادلہ خیال ہوا۔

    وزیرخارجہ نےافغانیوں کوبھجوائی گئی انسانی امدادسےبرطانوی وزیر خارجہ کوآگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ‏کی اولین ترجیح افغانستان کوانسانی بحران سےبچاناہے پاکستان نے10ہزار سے زائد غیرملکی شہریوں کو نکالنے ‏میں معاونت کی۔

    شاہ محمود قریشی نے زور دیا کہ دنیاماضی کی غلطیوں سےسبق سکھ کرافغانستان کو تنہا نہ چھوڑے دنیا ‏افغانستان میں انسانی و معاشی معاونت کو یقینی بنائے۔

  • برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ‌ سے نکال دیا

    برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ‌ سے نکال دیا

    لندن: برطانوی حکومت نے ٹریفک لائٹ سسٹم میں تبدیلی کرتے ہوئے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت نے کرونا کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریفک لائٹ سسٹم کو اپ ڈیٹ کیا۔ برطانیہ کے سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ  پاکستان سمیت دیگر 8 ممالک کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا  گیا ہے، فیصلے کا اطلاق بائیس ستمبر سے ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ ترکی،بنگلادیش، مالدیپ، اومان کوبھی ریڈلسٹ سے ہٹا دیاگیا، جس کے بعد پاکستان سمیت کئی ممالک کے نام ریسٹ آف دی  ورلڈلسٹ میں شامل ہوگئے۔

    برطانوی حکومت نے ٹریفک لائٹ سسٹم کو ریڈ، امبر اور گرین لسٹ کی جگہ ریڈ اور رولسٹ سے تبدیل کرنے کا اعلان کیا، جس کے مطابق پاکستان کا نام رو لسٹ میں ہے۔

    رولسٹ میں شامل ممالک سے برطانیہ جانے والوں کو ہوٹل میں دس روزہ قرنطینہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    دوسری جانب اسلام آباد میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر نے پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے نکلنے کی تصدیق کی اور اس کا سہرا اسد عمر ، اُن کی ٹیم اور محکمہ صحت کو دیا۔

    انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ’میں تصدیق کرتا ہوں پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے نکال دیا گیا، مجھے اندازہ ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ بہت تکلیف دہ رہے‘۔

    واضح رہے کہ برطانوی حکومت نے کرونا کی روک تھام کے لیے ٹریفک لائٹ سسٹم متعارف کرایا تھا، جس کے تحت مختلف ممالک کو گرین، امبر اور ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

    گرین لسٹ میں شامل ممالک سے برطانیہ آنے والوں پر کوئی پابندی نہیں جبکہ امبر لسٹ سے آنے والوں پر گھر میں دس روز قرنطنیہ کی پابندی ہے البتہ جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا لیں ان پر قرنطینہ کی شرط عائد نہیں ہے۔ اسی طرح ریڈ لسٹ سے آنے والوں پر دس روز ہوٹل میں کوارنٹین کی پابندی ہے، اس میں استثنی سفارت کاروں اور انتہائی بیمار افراد کو حاصل ہے۔

    حیران کن طور پر بھارت میں کرونا پھیلنے اور بڑی تعداد میں اموات ہونے کے باوجود بھی برطانوی حکومت نے بھارت کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا ہے، جس کے بعد وہاں کے عوام نے حکومتی فیصلے  پر تنقید شروع کردی تھی۔

    گزشتہ دنوں برطانوی وزیرخارجہ نے دورۂ پاکستان کے موقع پر ریڈ لسٹ سے نام نکالنے کا اشارہ دیا تھا جبکہ برطانیہ کے اراکین پارلیمنٹ نے بھی اس حوالے سے حکومت کو خطوط لکھے اور احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

  • ٹریفک لائٹ سسٹم، برطانوی حکومت کا اچانک غیر متوقع فیصلہ

    ٹریفک لائٹ سسٹم، برطانوی حکومت کا اچانک غیر متوقع فیصلہ

    لندن: برطانوی حکومت نے ٹریفک لائٹ سسٹم میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے اچانک غیر متوقع فیصلہ کرلیا، جس کے بعد عوام کا انتظار مزید بڑھ گیا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی حکومت نے ٹریفک لائٹ سسٹم میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے آج باضابطہ اعلان کرنا تھا، جسے چند وجوہات کی وجہ سے کل تک مؤخر کردیا گیا ہے۔

    حکومتی ذرائع نے بتایا کہ کابینہ میں ہونے والے ردوبدل کی وجہ سے ٹریفک لائٹ سسٹم کی تبدیلی کو مؤخر کیا گیا ہے۔ برطانوی تجزیہ کاروں نے پاکستان ، ترکی کا نام ریڈ لسٹ سے نکلنے کی پیش کوئی کی ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کو رواں ہفتے برطانوی ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کی پیشگوئی

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے کا معاملہ، برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا حکومت سے بڑا مطالبہ

    واضح رہے کہ برطانوی حکومت نے کرونا کی روک تھام کے لیے ٹریفک لائٹ سسٹم متعارف کرایا، جس کے تحت مختلف ممالک کو گرین، امبر اور ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

    گرین لسٹ میں شامل ممالک سے برطانیہ آنے والوں پر کوئی پابندی نہیں جبکہ امبر لسٹ سے آنے والوں پر گھر میں دس روز قرنطنیہ کی پابندی ہے البتہ جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا لیں ان پر قرنطینہ کی شرط عائد نہیں ہے۔ اسی طرح ریڈ لسٹ سے آنے والوں پر دس روز ہوٹل میں کوارنٹین کی پابندی ہے، اس میں استثنی سفارت کاروں اور انتہائی بیمار افراد کو حاصل ہے۔

    حیران کن طور پر بھارت میں کرونا پھیلنے اور بڑی تعداد میں اموات ہونے کے باوجود بھی برطانوی حکومت نے بھارت کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا ہے، جس کے بعد وہاں کے عوام نے حکومتی فیصلے  پر تنقید شروع کردی تھی۔ گزشتہ دنوں برطانوی وزیرخارجہ نے دورۂ پاکستان کے موقع پر ریڈ لسٹ سے نام نکالنے کا اشارہ دیا تھا جبکہ برطانیہ کے اراکین پارلیمنٹ نے بھی اس حوالے سے حکومت کو خطوط لکھے اور احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

  • کتنے فیصد آبادی میں کورونا اینٹی باڈیز ہیں؟ برطانوی وزیراعظم کا بڑا دعویٰ

    کتنے فیصد آبادی میں کورونا اینٹی باڈیز ہیں؟ برطانوی وزیراعظم کا بڑا دعویٰ

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ملک کی 90 فیصد بالغ آبادی میں کورونا اینٹی باڈیز موجود ہیں۔

    موسم سرما میں کورونا کو قابو میں رکھنےکیلئےحکومت کے اقدامات سے متعلق وزیراعظم نے معاونین کےہمراہ ‏ڈاؤنگ اسٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 16سال سے زائد عمر کے 80 فیصد افراد کو ویکسین کی ‏دونوں ڈوز لگا دیں۔

    وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ جن افرادنےابھی تک ویکسین نہیں لگوائی ان کی حوصلہ افزائی کریں گے ‏جب کہ پلان بی پرعمل درآمدکاتعلق اسپتال داخلوں کی شرح پرہوگا۔

    برطانوی حکومت کا کورونا سے نمٹنے کا نیا منصوبہ

    انہوں نے کہا کہ 90 فیصد بالغ آبادی میں کورونا اینٹی باڈیز موجود ہیں اہل بالغ اور12سے15سال کےبچوں کی ‏ویکسی نیشن سےفرق پڑےگا، اہل افرادکوویکسین اور بوسٹر لگنےسےبہت فرق پڑےگا۔

    بورس جانسن نے کہا کہ پی سی آرٹیسٹ اورلٹرل فلوٹیسٹ بدستورمفت رہےگا اور آئندہ سال تک ترقی پزیرممالک ‏کو 100 ملین ویکسین فراہم کریں گے۔

  • برطانوی حکومت کا کورونا سے نمٹنے کا نیا منصوبہ

    برطانوی حکومت کا کورونا سے نمٹنے کا نیا منصوبہ

    لندن: برطانیہ نے موسم خزاں اور سرما میں کورونا وبا سے نمٹنے کے منصوبےکا اعلان کر دیا۔

    ہیلتھ سیکرٹری ساجدجاوید نے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 50سال سے زائد عمر کے افراد کو آئندہ ہفتے ‏سے بوسٹر لگانے کا آغاز ہو گا، کئیرہومز کے رہائشی اور فرنٹ لائن پرکام کرنے والےبھی بوسٹر لگوائیں۔

    ساجدجاوید نے بتایا کہ ہیلتھ، سوشل کئیر ورکرز بھی بوسٹرلگوانےکےاہل ہوں گے، فائزرویکسین بوسٹر کے طور پر ‏لگائی جائےگی جب کہ متبادل کےطور پر موڈرناکی نصف ڈوزبھی دی جاسکتی ہے ویکسین کی دوسری ڈوز کے 6 ‏مہینے بعد بوسٹر ڈوز لگےگی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کا این ایچ ایس کو دباؤ سے بچانا ہے اس وقت اموات کی شرح کم ہےلیکن ‏ہمیں اب بھی محتاط رہنا ہو گا لاک ڈاؤن لگائے بغیر وائرس کو پھیلنےسے روکنا چاہتے ہیں انگلینڈمیں قرنطینہ ‏کرنے والوں کی مالی امداد کا سلسلہ جاری رہےگا۔