Author: فرید قریشی

  • کرونا صورت حال، برطانیہ کا ایک اور ملک سے آنے والے مسافروں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    کرونا صورت حال، برطانیہ کا ایک اور ملک سے آنے والے مسافروں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    لندن: برطانوی حکومت نے  پرتگال کا نام امبر (زرد) لسٹ میں شامل کردیا، جس کے بعد وہاں سے آنے والے مسافروں کو اب گھروں میں قرنطینہ کرنا ہوگا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانیہ نے  کرونا صورت حال کے پیش نظر مختلف ممالک کو ٹریفک سگنل فہرست میں شامل کیا ہے۔

    اس فہرست کو سرخ، امبر اور سبز رنگ میں تقسیم کیا گیا ہے، جس کے مطابق سرخ یا ریڈ لسٹ میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کو دس روز ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہوگا۔

    اسی طرح امبر یا زرد فہرست میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کو دس روز گھروں میں قرنطینہ کرنا ہوگا جبکہ سبز یعنی گرین رنگ میں شامل ممالک سے آنے والوں کو قرنطینہ سے مستشنیٰ ہوگا۔

    برطانوی حکام نے کرونا کی صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد پرتگال کو  گرین سے امبر میں شامل کیا۔

    اس سے قبل پرتگال سے برطانیہ آنے والے ملکی و غیر ملکی مسافروں کو قرنطینہ کی اجازت نہیں تھی مگر اب انہیں دس روز گھروں پر قرنطینہ کرنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں اب تک 18 کروڑ 48 لاکھ 27 ہزار 214 شہریوں کے کرونا ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں، جن میں سے 44 لاکھ 94 ہزار 699 کی رپورٹ مثبت آئی۔

    برطانیہ میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 1 لاکھ 27 ہزار 794 تک پہنچ گئی جبکہ اس وقت ایکٹیو کیسز کی تعداد 72 ہزار 928 ہے، اسی طرح سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 42 لاکھ 93 ہزار 977 تک پہنچ گئی ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم نے کرونا ویکسین کی دوسری ڈوز لگوا لی

    برطانوی وزیراعظم نے کرونا ویکسین کی دوسری ڈوز لگوا لی

    لندن: برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کرونا ویکسین کی دوسری خوراک لگوا لی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن نے برطانوی کمپنی کی تیار کردہ آسٹرا زینیکا ویکسین کی دوسری خوراک جمعرات کے روز لگوائی۔

    بورس جانسن نے کرونا ویکسین کی پہلی خوراک مارچ میں لگوائی تھی۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم گزشتہ برس کرونا سے متاثر ہوئے تھے، جس کے بعد انہیں لندن کے اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔کرونا کے باعث بورس جانسن کی طبیعت شدید ناساز بھی ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں: بورس جانسن نے سابق چیف ایڈوائزر نے حکومت برطانیہ پر سنگین الزامات لگادئیے

    یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم نے خاموشی سے شادی کرلی

    یاد رہے کہ برطانیہ میں اب تک 18 کروڑ 48 لاکھ 27 ہزار 214 شہریوں کے کرونا ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں، جن میں سے 44 لاکھ 94 ہزار 699 کی رپورٹ مثبت آئی۔

    برطانیہ میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 1 لاکھ 27 ہزار 794 تک پہنچ گئی جبکہ اس وقت ایکٹیو کیسز کی تعداد 72 ہزار 928 ہے، اسی طرح سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 42 لاکھ 93 ہزار 977 تک پہنچ گئی ہے۔

  • کرونا کی ’بھارتی قسم‘ نے برطانیہ میں پنجے گاڑھ لیے

    کرونا کی ’بھارتی قسم‘ نے برطانیہ میں پنجے گاڑھ لیے

    لندن: برطانیہ کے وزیر صحت نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں کرونا کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 75 فیصد بھارتی قسم ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر صحت میٹ ہینکاک کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں کرونا کے نئےکیسز میں اکثریت بھارتی قسم کے وائرس کی ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ’نئےمریضوں میں سے تقریباً دو تہائی بھارتی وائرس سے متاثر ہوئے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’طبی اور تحقیقی ماہرین کی جانب سے پیش کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق کرونا کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، حکومت کو  کیسز میں اس قدر اضافے کا بالکل بھی اندازہ نہیں تھا‘۔

    مزید پڑھیں: بورس جانسن نے سابق چیف ایڈوائزر نے حکومت برطانیہ پر سنگین الزامات لگادئیے

    واضح رہے کہ برطانوی حکومت نے بھارت کو  تاخیر سے ریڈ لسٹ میں شامل کیا، جس کی وجہ سے وہاں پر کرونا کی صورت حال خراب ہوئی اور کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوئے۔

    بھارت کو تاخیر سے ریڈ لسٹ میں شامل کرنے پر حکومت کو سیاسی و سماجی حلقے اور شہری تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    اسے بھی پڑھیں: برطانیہ میں کرونا کی بھارتی قسم پھیلنے لگی

    سیاسی رہنماؤں اور مبصرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے سیاسی بنیادوں پر ممالک کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا تھا۔

  • لندن: پولیس افسر کے دوران ڈیوٹی ’فری فلسطین‘ کے نعرے، ویڈیو وائرل

    لندن: پولیس افسر کے دوران ڈیوٹی ’فری فلسطین‘ کے نعرے، ویڈیو وائرل

    لندن میں خاتون پولیس افسر نے دوران ڈیوٹی ’فری فلسطین‘ کے نعرے لگادیے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لندن میں خاتون پولیس افسر کی جانب سے ’فری فلسطین‘ کے نعرے لگانے پر میٹروپولیٹن پولیس نے تحقیقات شروع کردیں، واقعہ لندن میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کے دوران پیش آیا۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس افسران سیاسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوسکتے، ہم ویڈیو سے آگاہ ہیں اور تحقیقات کررہے ہیں۔

    ترجمان میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ عوام کے اعتماد کے لیے ضروری ہے کہ افسران غیر جانبدار رہیں۔

    خاتون پولیس افسر کے نعرے پر مظاہرین نے خوشی کا اظہار کیا تھا، پولیس افسر نے مظاہرین میں سے ایک کو گلے لگایا، اور سفید پھول وصول کیا۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینی سراپا احتجاج ہیں، بیت اللحم میں فلسطینی سڑکوں پر نکلے اور احتجاج کیا، اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 213 فلسطینی شہید ہوئے، شہید ہونے والوں میں 61 بچے، 36 خواتین شامل ہیں۔

  • اسرائیل پر پابندیوں کیلئے پیٹیشن پر ڈھائی لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کردیے

    اسرائیل پر پابندیوں کیلئے پیٹیشن پر ڈھائی لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کردیے

    لندن : برطانوی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پرصیہونی ریاست اسرائیل پرپابندیوں کیلئےپٹیشن پر ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد نے دستخط کر دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین پر ڈھائے جانے والے مظالم اور حالیہ بربریت کے خلاف برطانوی عوام بھی بول پڑی۔

    برطانوی عوام کی جانب سے پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کےلیے پیٹیشن دائر کی گئی ہے جس پر اب تک ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد دستخط کرچکے ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی کا کہنا ہے کہ پیٹیشن اسرائیل کی حالیہ جارحیت کے بعد وائرل ہوگئی، جس مییں اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    پٹیشن کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو اسلحے کی فروخت پر بھی پابندی لگائی جائے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پٹیشن برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کےلیے پیش ہونے کا امکان ہے کیوں ایک لاکھ دستخط ہونے پر کوئی بھی پٹیشن بحث کےلیے برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کی جاتی ہے۔

    مزید 35 شہید، اسرائیلی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 181 ہو گئی

    خیال رہے کہ قابض اسرائیلی فورسز نے آج مزید 35 فلسطینی شہید کر دیے، جس سے اسرائیلی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 181 ہو گئی۔

    ایک ہفتے سے اسرائیلی فورسز کا فلسطین میں وحشیانہ تشدد جاری ہے، فورسز آبادیوں پر بم باری کر رہی ہیں، اسرائیلی حملوں میں 725 گھر، 76 رہائشی، ار 63 سرکاری عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔

  • پاکستانی نژاد برطانوی شہری صادق خان ایک بار پھر لندن کے میئر منتخب

    پاکستانی نژاد برطانوی شہری صادق خان ایک بار پھر لندن کے میئر منتخب

    لندن: پاکستانی نژاد برطانوی شہری صادق خان ایک بار پھر لندن کے میئر منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے شہریوں نے ایک بار پھر صادق خان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انھیں مئیر منتخب کر لیا ہے، صادق خان اگلے 3 سال لندن کے مئیر رہیں گے۔

    صادق خان نے حکومتی جماعت کے امیدوار شان بیلی کو شکست دی، اس سے قبل صادق خان 2016 میں مئیر آف لندن منتخب ہوئے تھے، کرونا وبا کے باعث بلدیاتی الیکشن ایک سال کی تاخیر سے ہوئے۔

    صادق خان نے میڈیا گفتگو میں کہا میں تمام ووٹرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، لندن کے ہر شہری کا میئر ہوں، میں ایک امیگرنٹ کا بیٹا اور ورکنگ کلاس سے ہوں، میرا وعدہ ہے کہ مختلف قومیتوں کو قریب لاؤں گا۔

    انھوں نے کہا کرونا وبا کو ہم سب مل کر شکست دے سکتے ہیں، وبا کے بعد کے لندن کے مستقبل کو روشن بنائیں گے۔

    ادھر ویسٹ مڈلینڈ میئر کے انتخابات کے نتائج کا اعلان بھی ہو گیا ہے، ٹوری پارٹی کے اینڈی اسٹریٹ دوبارہ میئر منتخب ہو گئے۔

  • لندن منی لانڈرنگ کا گڑھ بن گیا، میئر لندن اور اپوزیشن لیڈر کا اظہار تشویش

    لندن منی لانڈرنگ کا گڑھ بن گیا، میئر لندن اور اپوزیشن لیڈر کا اظہار تشویش

    لندن: برطانوی دارالحکومت منی لانڈرنگ کا گڑھ بن گیا ہے، جس پر میئر لندن اور اپوزیشن لیڈر نے اظہار تشویش کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی اپوزیشن لیڈر کیئر اسٹارمر اور میئر آف لندن صادق خان نے ترقی پذیر ممالک سے کرپشن کا پیسہ برطانیہ منتقل ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    میئر لندن صادق خان کا کہنا ہے غیر قانونی پیسوں سے لندن میں جائیدادیں خریدی جاتی ہیں اور دنیا بھر سے کالا دھن لندن لا کر سفید کیا جاتا ہے، کافی سالوں سے لندن منی لانڈرنگ کا کیپٹل بنا ہوا ہے۔

    میئر لندن صادق خان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمیں فکر ہے کہ کافی سالوں سے لندن منی لانڈرنگ کا کیپٹل ہے، غیر قانونی طریقے سے کمائے پیسے لندن منتقل کیے جاتے ہیں، میں لابنگ کر رہا ہوں کہ حکومت لندن کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔

    میئر لندن صادق خان اور اپویشن لیڈر کیئر روڈنی اسٹارمر

    میئر کا کہنا تھا دنیا بھر سے کالا دھن لندن لا کر سفید کیا جا رہا ہے، لندن کے بینک، کاروبار، پراپرٹیز میں غیر قانونی پیسہ لگایا جاتا ہے، پولیس محنتی ہے مگر قانون میں بہت سارے سقم ہیں، حکومت پر زور دوں گا کہ قانون میں موجود سقم دور کریں۔

    صادق خان نے کہا کئی ملٹی ملینرز غیر قانونی پیسہ لندن میں انویسٹ کر رہے ہیں، میں نہیں چاہتا کہ لندن غیر قانونی کاموں کے لیے استعمال ہوتا رہے، اگر آپ نے جائز طریقے سے پیسہ کمایا ہے تو ضرور لندن میں لگائیں۔

    برطانوی اپوزیشن لیڈر کیئر روڈنی اسٹارمر نے کہا کہ منی لانڈرنگ روکنے کی لیے پولیسنگ میں بہتری ضروری ہے، کرپشن کو روکنا انتہائی ضروری ہے، ہم کرپشن اور منی لانڈرنگ روکنے میں کردار ادا کریں گے۔

  • برطانیہ نے 6 کروڑ اضافی ویکسین کا آرڈر دے دیا

    برطانیہ نے 6 کروڑ اضافی ویکسین کا آرڈر دے دیا

    برطانیہ نے کورونا سے بچاؤ کے لیے موسم خزاں سے قبل 60 ملین اضافی ویکسین کا آرڈر دے دیا۔

    ہیلتھ سیکرٹری میٹ ہینکاک نے معاونین کےہمراہ پریس بریفنگ میں بتایا کہ موسم خزاں میں بوسٹر ‏پروگرام کیلئے فائزر بائیوٹیک ویکسین کا آرڈر دے دیا ہے، 60 ملین اضافی ویکسین حاصل کی جائے ‏گی۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے موسم سرما سے قبل دوسری ڈوز بھی دے دی جائےگی، اس وقت ملک بھر ‏میں دوتہائی بالغ افراد کو ویکسین کی پہلی ڈوز لگائی جا چکی جب کہ ایک چوتھائی بالغ افراد کو ‏دوسری ڈوز بھی دی جاچکی ہے۔

    میٹ ہینکاک نے بتایا کہ ویکسین کی ایک ڈوز گھر میں وائرس پھیلنےکا خطرہ نصف کر دیتی ہے، ‏نتائج حوصلہ افزا ہیں اس لیے ویکسین ہی وبا سےنکلنےکا واحد راستہ ہے۔

    سیکرٹری ہیلتھ نے اعلان کیا کہ میں ویکسین کی پہلی ڈوز کل لگواؤں گا، 42 برس سے زائد عمر ‏کے افراد اب ویکسین کیلئے بکنگ کرا سکتے ہیں، وبا ختم ہونےکی غلط فہمی میں مبتلا نہ ‏ہوں،ابھی احتیاط جاری رکھیں۔

    بھارتی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت سےآنےوالی تصاویردیکھ کردکھ ‏ہوتا ہے، برطانوی عوام بھارت کےلوگوں کیساتھ “شانہ بشانہ”کھڑی ہے، بھارت کو دینےکیلئےفی ‏الحال اضافی ویکسین دستیاب نہیں۔

  • برطانوی حکومت نے 22 کرپٹ افراد پر پابندیاں عائد کر دیں

    برطانوی حکومت نے 22 کرپٹ افراد پر پابندیاں عائد کر دیں

    لندن: برطانوی حکومت نے 22 کرپٹ افراد پر پابندیاں عائد کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ ڈومینک راب نے کہا ہے کہ عالمی انسداد بدعنوانی اقدامات کے تحت بائیس کرپٹ افراد پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

    ڈومینک راب کے مطابق بدعنوان افراد کا تعلق روس، جنوبی افریقا، سوڈان، اور لاطینی امریکا سے ہے، یہ انٹرنیشنل کرپٹ افراد ہیں جن کے اثاثے بھی ضبط کر کے ان کے سفر پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔

    برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرپٹ افراد میں 14 کا تعلق روس کے سب سے بڑے ٹیکس فراڈ سے ہے۔

    انھوں نے کہا کرپشن غریب ممالک کی ترقی کی رفتار سست کر دیتی ہے، کرپشن سے غریب ممالک کا پیسا باہر نکلتا ہے اور غربت بڑھتی ہے، یہ جمہوریت کو بھی زہر آلود کر دیتی ہے۔

    ڈومینک راب کا کہنا تھا کہ پابندی کے شکار افراد کرپشن کے انتہائی بد نما کیسز میں ملوث ہیں۔ واضح رہے کہ برطانیہ نے یہ پہلی بار بین الاقوامی کرپشن کے لیے کسی پر پابندی لگائی ہے۔

    مجموعی طور پر 6 ممالک کے کرپٹ افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے، جن میں 14 روسی ہیں جو ایک بڑے ٹیکس فراڈ میں ملوث تھے اور جنھیں ایک وکیل سرگی میگنسکی نے بے نقاب کیا تھا جو بعد ازاں دوران حراست مر گیا۔

    3 تاجر بھائیوں اجے، اتل اور راجیش گپتا پر جنوبی افریقا میں سنگین کرپشن کا الزام ہے، سوڈان کا ایک بزنس مین اشرف سعید احمد حسین علی بھی ان میں شامل ہے جس نے جنوبی سوڈان کے ریاستی اثاثوں میں خردبرد کی، جب کہ 3 افراد کا تعلق لاطینی امریکا کے تین ممالک ہونڈراس، نکاراگوا اور گوئٹے مالا سے ہے۔

  • کورونا علاج؛ برطانوی وزیراعظم کا بڑا اعلان

    کورونا علاج؛ برطانوی وزیراعظم کا بڑا اعلان

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کوروناعلاج، نئی ادویات تیاری اور اینٹی وائرل ٹاسک فورس کے ‏قیام کا اعلان کر دیا۔

    لندن میں ڈاکٹر نکی کنانی کےہمراہ پریس بریفنگ میں برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ سائنسدان ‏کورونا کی نئی لہر کے خدشےکا اظہار کر رہے ہیں لندن:ہمیں اب اس مرض کیساتھ جینا سیکھناہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ سائنسی شواہد کےمطابق لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائےگی جب کہ ‏ہر 5 میں سے ایک بالغ شخص کو ویکسین کی دونوں ڈوزیز لگا دی گئیں۔

    بورس جانسن نے کہا کہ ریڈ لسٹ پر نظرثانی کا سلسلہ جاری رہتا ہے کسی ملک کولسٹ سے ‏نکالنےکا فیصلہ جوائنٹ بائیو سیکیورٹی سینٹر کرے گابھارت کوریڈلسٹ میں ڈالنےکافیصلہ ‏احتیاطی ترابیرپرکیاگیاہے۔

    وزیراعظم نے اعلان کیا کہ موسم خزاں میں کوروناپھیلنےسےروکنےکیلئےکیپسول دئیےجائیں گے۔