Author: فرید قریشی

  • پرنس فلپ کی آخری رسومات ونڈزر کاسل میں ادا کردی گئیں

    پرنس فلپ کی آخری رسومات ونڈزر کاسل میں ادا کردی گئیں

    لندن: ملکہ برطانیہ کے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا پرنس فلپ کی آخری رسومات ونڈزر کاسل میں ادا کردی گئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملکہ برطانیہ کے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا پرنس فلپ کی آخری رسومات میں کورونا پابندی کے باعث صرف 30 افراد شریک ہوئے، اس موقع پر ونڈرز کاسل کے سامنے شاہی خاندان کے مداحوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    شہزادہ ہیری امریکا سے آخری رسومات میں شریک ہوئے جبکہ شاہی خاندان کی تاریخ میں پہلی بار 30 لوگوں کی فیونرل میں شرکت کی گئی۔

    Live updates: Prince Philip's funeral — Duke of Edinburgh to be laid to  rest at royal ceremony, Entertainment News | wionews.com

    پرنس فلپ کے تابوت کے پیچھے اُن کے خاندان کے چند افراد بشمول اُن کے چار بچے اور شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری موجود تھے۔

    دعائیہ تقریب کی شروعات سے عین پہلے برطانوی وقت کے مطابق دوپہر تین بجے ملکی سطح پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

    Duke of Edinburgh funeral plans being revised to avoid mass gatherings | Prince  Philip | The Guardian

    یہ علامتی آخری رسومات مکمل طور پر ونڈزر کاسل کے میدانوں میں ادا کی گئیں اور عوام سے یہاں اور دیگر شاہی رہائش گاہوں کے باہر جمع نہ ہونے کے لیے کہا گیا تھا لیکن پھر بھی مداحوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ الزبتھ کے شوہر شہزادہ فلپ 99 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔ بکنگھم پیلس نے فلپ کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔

    Funeral of Prince Philip, the Duke of Edinburgh: Live updates - ABC News

    ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے پرنس فلپ کی وفات کا سرکاری اعلان کیا تھا، برطانیہ میں پرنس فلپ کی موت پر 8 روزہ یوم سوگ کا اعلان کیا گیا تھا۔

    شہزادہ فلپ کون تھے؟

    شہزادہ فلپ 10جون 1921 کو یونانی جزیرے کورفو میں پیدا ہوئے، شہزادہ فلپ اورملکہ الزبتھ دوم کی شادی1947میں ہوئی تھی، شہزادہ فلپ اور ملکہ ایلزبتھ کے چار بچے ہیں جن کے نام چارلس، اینی، اینڈریو اور ایڈورڈ ہے، انھیں ڈیوک آف ایڈنبرگ بھی کہا جاتا تھا۔

    برطانیہ کے ننانوے سالہ شہزادہ فلپ کو اپنی ذمہ داریوں سے دوہزار سترہ میں مکمل طورپر سبکدوش کردیا گیا تھا جس کے بعد وہ عوام کے سامنے کبھی کبھار ہی آتے تھے۔

    زندگی کے ننانوے سال گزارنے کے باوجود وہ کبھی بھی بادشاہ نہیں بنے، ان کے بیٹے شہزادہ چارلس بھی بہتر برس کے ہو چکے، اور وہ بھی تاحال بادشاہ نہیں بن سکے۔

    شہزادہ فلپس کی اہلیہ چورانوے سالہ ملکہ برطانیہ نصف صدی سے زائد عرصے سے ملکہ بنی ہوئی ہیں، ان کے بعد شہزادہ چارلس کے بادشاہ بننے کا نمبر ہے تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ وہ زائدالعمری کی وجہ سے خود بادشاہ بننے کے بجائے بڑے صاحبزادے ولیم کو تخت دیں گے۔

    شہزادہ فلپ گذشتہ ماہ ہی اسپتال سے ڈسچارج ہوئے تھے، انہیں دل سمیت دیگر بیماریوں کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

  • کورونا کی تیسری لہر ،  برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کردیا

    کورونا کی تیسری لہر ، برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کردیا

    لندن : برطانیہ نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر پاکستان کوریڈلسٹ میں شامل کردیا ، پاکستان سے برطانیہ آنے والوں کو 10دن ہوٹل قرنطینہ کرناہوگا ۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی تیسری لہر نے پوری دنیا کولپیٹ میں لیا ہوا ہے ، کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کردیا، جس کے بعد 9اپریل سےپاکستان سےبرطانیہ آنےوالوں کو10دن ہوٹل قرنطینہ کرناہوگا۔

    پاکستان کے علاوہ فلپائن، کینیا اور بنگلادیش کو بھی ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، ریڈ لسٹ ممالک سے برطانیہ آنے والے مسافروں کو 10دن قرنطینہ میں گزارنے پڑیں گے۔

    ہوٹل قرنطینہ کے اخراجات مسافر خود ادا کرے گا ، مسافر کو ہوٹل قرنطینہ کے تقریباً 1700 پاؤنڈ ادا کرنے ہوں گے۔

    خیال رہے برطانیہ سے شہریوں کی واپسی کے بعد پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ دیکھا گیا تاہم پاکستان نےبرطانیہ سے آنے والے مسافروں پر کوئی پابندی نہیں لگائی تھی۔

    پاکستان میں کورونا وباکی شدت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھنے لگی ہے، این سی اوسی کےمطابق گزشتہ ایک روز میں 5 ہزار 234 نئے کیس رپورٹ ہوئے اور ٹیسٹ مثبت آنےکی شرح دس اعشاریہ چارتین فیصد رہی۔

    چوبیس گھنٹے میں مہلک وائرس مزید 83 جانیں نگل گیا، جس کے بعد ملک بھر میں کورونا سے اموت کی تعداد 14 ہزار613 ہوگئی۔

  • میگھن اور ہیری کے بیان پر شاہی خاندان نے خاموشی توڑ دی

    میگھن اور ہیری کے بیان پر شاہی خاندان نے خاموشی توڑ دی

    لندن: برطانوی شاہی خاندان نے ہیری اور میگھن مارکل کے حالیہ انٹرویوز پر خاموشی توڑ دی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ہیری اور میگھن کے حالیہ انٹرویوز پر بکنگھم پلیس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ ہیری اور اہلیہ گزشتہ ایک سال سے  مشکلات کا شکار ہیں، جس پر شاہی خاندان رنجیدہ ہے‘۔

    بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’انٹرویو میں اٹھائے گئے نسلی امتیاز کے معاملے پر تحفظات ہیں کیونکہ اس معاملے پر کچھ باتیں مختلف ہوسکتی ہیں جنہیں محل میں‌ سنجیدگی سے لیا جاتا ہے‘۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’شاہی خاندان نسلی امتیاز کے مسئلے کو نجی طور پر دیکھتے ہوئے حل کرے گا، ہیری، میگھن اور ان کا بیٹا  آرچی ہمیشہ خاندان کا حصہ رہیں گے‘۔

    مزید پڑھیں: ہیری اور میگھن کے انٹرویو پر طوفان کھڑا ہوگیا

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ہیری اور میگھن نے معروف امریکی میزبان اوپرا ونفرے کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے شاہی خاندان اور شاہی محل کی زندگی کے حوالے سے مختلف انکشافات کیے۔ ایک موقع پر میگھن نے یہ بھی بتایا کہ شاہی محل میں وہ ذہنی اذیت کا شکار رہیں جس کی وجہ سے انہوں نے خودکشی کا ارادہ بھی کیا۔

    میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ہیری نے بتایا کہ محل چھوڑنے سے قبل شاہی خاندان کے معززین نے اُن سے بات کرنا چھوڑ دی تھی جبکہ پرنس چارلس نے بھی فون اٹھانا چھوڑ دیا تھا۔ اوپرا ونفرے کو دیے گئے اس انٹرویو کے بعد شاہی خاندان سمیت برطانوی میڈیا اور عوام کافی اضطراب میں مبتلا نظر آرہے ہیں۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن کے انٹرویو کے ٹیزر سے متعلق مختلف حلقوں کا کہنا ہے کہ ہیری اور میگھن کے تفصیلی انٹرویو میں اس جوڑے کی جانب سے اپنی علیحدگی کی وجہ بتاتے ہوئے شاہی خاندان کو بطور مافیا پیش کیا گیا۔

  • برطانیہ میں کتنے کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگ چکی؟

    برطانیہ میں کتنے کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگ چکی؟

    برطانیہ میں اب تک 2کروڑ سے زائد افراد کو کورونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگادی گئی۔

    برطانوی وزیرصحت نے کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے بتایا کہ کئی ہفتوں سے جاری برطانیہ ‏بھر میں اب تک 2 کروڑ سے زائد افراد کو ویکیسن کی پہلی ڈوز فراہم کر دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن وبا کو شکست دینےکاراستہ ہے، شہری ویکسین کیلئے کال آئے تو ‏ضرورلگوائیں۔

    وزیرصحت نے بتایا کہ جولائی کےآخر تک تمام بالغ افراد کو ویکسین پیش کردیں گے جب کہ ‏‏15اپریل تک 50سال سے زائدعمر کے تمام افراد کو ویکسین لگادیں گے۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی اور پابندیوں ‏اٹھانے کے ‏لیے روڈمیپ کا اعلان کر رکھا ہے۔

    پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 21جون تک لاک ڈاؤن کی تمام پابندیاں ختم ‏‏کردی جائیں گی، لاک ڈاؤن4مرحلوں میں ختم ہو گا،ہرمرحلےکےدرمیان5ہفتےکاوقفہ ہوگا۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ پہلامرحلہ2حصوں پرمشتمل ہوگا، 8مارچ سےتمام اسکول کھل جائیں گے،آؤٹ ‏‏ڈورکھیلوں کی اجازت ہوگی جب کہ بعض اسکول ٹیسٹ کےانتظامات کیلئےتاخیرسےکھل سکتے ‏‏ہیں۔

  • لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی، برطانوی وزیراعظم کا روڈ میپ کا اعلان

    لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی، برطانوی وزیراعظم کا روڈ میپ کا اعلان

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی اور پابندیوں اٹھانے کے ‏لیے روڈمیپ کا اعلان کر دیا۔ ‏

    پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 21جون تک لاک ڈاؤن کی تمام پابندیاں ختم ‏کردی جائیں گی، لاک ڈاؤن4مرحلوں میں ختم ہو گا،ہرمرحلےکےدرمیان5ہفتےکاوقفہ ہوگا۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ پہلامرحلہ2حصوں پرمشتمل ہوگا، 8مارچ سےتمام اسکول کھل جائیں گے،آؤٹ ‏ڈورکھیلوں کی اجازت ہوگی جب کہ بعض اسکول ٹیسٹ کےانتظامات کیلئےتاخیرسےکھل سکتے ‏ہیں۔

    بورس جانسن نے کہا کہ 8مارچ سےعوامی مقامات میں2افرادمل کر پکنک کر سکیں گے، 29مارچ ‏سے2گھرانوں کے6افرادگھرسےباہر،گارڈن میں مل سکیں گے اور اسی روز سے ٹینس، باسکٹ بال ‏کورٹس، گالف کورس کےعلاوہ فٹبال گراؤنڈ کھل جائیں گے۔

    وزیراعظم نے اعلان کیا کہ کئیرہومز کے ہررہائشی کوایک شخص سےملاقات کی اجازت ہوگی،ہاتھ ‏پکڑسکےگا، 29مارچ سےلوگ اپنےعلاقوں سےباہرجاسکیں گے تاہم اپنےعلاقےسے باہر رات گزارنے ‏کی اجازت نہیں ہوگی، 12اپریل سےدکانیں،ہیرڈریسرز،جم،آؤٹ ڈورمہمان نوازی کےشعبہ کھل جائیں ‏گا جب کہ 17مئی سے پب، ریسٹورنٹ اورسینماکھل جائیں گے۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ مرحلہ وارپابندیوں کوختم کرنےسےقبل4شرائط کولازماً پوراکرناہوگا، ‏شرائط میں ویکسین پروگرام، اموات میں کی صورتحال، انفیکشن کی شرح، نئےوائرس کی صورتحال ‏بھی شامل ہوگی، حکومت باقاعدگی سےاقدامات کاجائزہ لےگی، سماجی دوری کم ‏کرنےاورانٹرنیشنل ٹریول کی اجازت کاجائزہ لیا جائے گا اور ویلز،اسکاٹ لینڈ،ناردرن آئرلینڈلاک ڈاؤن ‏میں نرمی پرحکمت عملی بنائیں گے۔

  • برطانیہ میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن کیلئے بڑا اعلان

    برطانیہ میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن کیلئے بڑا اعلان

    لندن: برطانوی حکومت نے ملک میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن کے لیے ویکسین ایمنسٹی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں رہنے والے تمام افراد کو ویکسی نیشن کے عمل سے گزارنے کے لیے غیرقانونی تارکین وطن سے متعلق ویکسین ایمنسٹی کا اعلان سامنے آیا۔

    برطانوی وزیرصحت میٹ ہینکوک کا کہنا ہے کہ ویکسین ایمنسٹی کے تحت غیرقانونی تارکین وطن بھی ویکسین لگوا سکتے ہیں، ملک میں 13لاکھ سے زیادہ تارکین وطن غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس امیگریشن اسٹیٹس چیک کیے بغیر لگتا ہے، ویکسی نیشن بلا تفریق کریں گے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وبا کو ویکسین کے ذریعے شکست دینے کی کوششیں جاری ہیں، برطانیہ دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے انجیکشن کی صورت ویکسی نیشن کے عمل کی شروعات کی۔

    ایسٹرازینیکا کوروناویکسین کتنی فائدہ مند ہوگی؟

    گزشتہ سال 9 دسمبر کو کوونٹری میں شمالی آئرلینڈ کی نوے سالہ خاتون مارگریٹ کینن کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی تھی، اس موقع پر خاتون کا کہنا تھا کہ میرے لیے یہ بڑی اعزاز کی بات ہے کہ میں دنیا میں واحد فرد بنی ہوں جس نے فائزر بائیوٹیک کوویڈ 19 ویکسین استعمال کی۔

    برطانیہ کے بعد مرحلہ وار دیگر ممالک میں بھی کورونا ویکسی نیشن کا آغاز ہوا۔

  • شہباز شریف کے برطانوی اخبار اور صحافی کیخلاف دائر ہتک عزت کیس کی سماعت

    شہباز شریف کے برطانوی اخبار اور صحافی کیخلاف دائر ہتک عزت کیس کی سماعت

    لندن: برطانوی عدالت نے شہبازشریف کی جانب سے صحافی کے خلاف دائر ہتک عزت مقدمے کی ابتدائی سماعت ہوئی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق شہبازشریف کے ڈیوڈروز اور برطانوی اخبارپر دائر کے جانے والے ہتک عزت مقدمے کی لندن میں کوئنز بینچ نے سماعت کی۔

    بینج کے جج جسٹس نکلین نے فیصلہ جاری کیا جس میں کہاگیا ہے کہ ’اخبار میں شائع ہونے والے مضمون میں استعمال ہونے والے الفاظ شہباز شریف کی ہتک عزت کا باعث تھے، ڈیلی میل کو شہبازشریف پر عائد کیے گئے الزامات ثابت کرنا ہوں گے‘۔

    عدالت نے کہا کہ ’صحافی ڈیوڈروزکےمضمون کا مرکز شہبازشریف تھے، مضمون میں لگائےگئے الزامات واضح ہیں کیونکہ آرٹیکل میں واضح طور پر شہبازشریف اورعمران علی کو چوری کی رقم کابینفشری لکھاگیا اور یہ بھی تحریر کیا گیا کہ متاثرین میں برطانوی ٹیکس دہندگان شامل ہیں جبکہ مضمون میں سرکاری منصوبوں میں کرپشن اورکک بیکس کا ذکر بھی کیا گیا ہے‘۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف نے برطانوی اخبار پر ہتک عزت کا مقدمہ کر دیا

    جسٹس نکلین کا کہنا تھا کہ ’آرٹیکل میں کہا گیا عمران علی بھی کک بیکس،کرپشن سےمستفیدہوئے جبکہ شہبازشریف کو یوکے ڈی ایف آئی ڈی کا پوسٹربوائے لکھا گیا‘۔

    عدالت نے آج ہونے والی سماعت پر فیصلہ جاری کیا جس میں لکھا گیا ہے کہ اخبارمیں لگائےگئےالزامات درست تھے یا غلط،اس بات کا فیصلہ ٹرائل میں ہوگا۔ سماعت کےدوران مضمون میں استعمال الفاظ کے معانی پربحث بھی ہوئی۔

    دوران سماعت ثابت ہوا کہ مضمون میں شہبازشریف اور عمر علی سے متعلق ہتک آمیز الفاظوں کا استعمال کیا گیا جس کی بنیاد پر  جج نےہتک عزت کے معیارکا تعین بھی کیا اور  بتایا کہ ہتک عزت درجہ اول کا مطلب الزامات شدید نوعیت کے ہیں۔

    سماعت میں اس بات کا تعین کیا گیا کہ ڈیوڈ روز کی خبر میں درج کئے گئے الفاظ ہتک عزت کا باعث بن سکتے ہیں یا نہیں اور کس درجے تک سنگین الفاظ کا استعمال کیا گیا۔ عدالت نے فیصلہ کیا کہ الفاظ ہتک عزت کا باعث بن سکتے ہیں اور اسے درجہ اوّل یعنی سنگین ہتک عزت کے درجے میں رکھا۔ تاہم یہ ہرگز اس بات کا فیصلہ نہیں کہ اخبار میں درج الزامات درست ہیں یا غلط ہیں۔

    اس بات کا فیصلہ ٹرائل میں ہو گا اور اگر ڈیلی میل نے یہ ثابت کر دیا کہ الزامات درست تھے تو ہتک عزت کا دعوٰی خارج کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب  ڈیوڈ روز نے ٹویٹ کے ذریعے تردید کی اور لکھا “آج کا فیصلہ مقدمے کا حتمی نتیجہ نہیں، کچھ پاکستانی چینلز کی خبروں کے برخلاف آج کی سماعت ابتدائی تھی،  آج کا فیصلہ ٹرائل کی حدود کا تعین کرتا ہے، مقدمے کا ٹرائل ہونا ابھی باقی ہے‘۔

  • ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    لندن : پاکستانی بزنس مین اور ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، برطانوی عدالت نے امریکا کی درخواست پر حوالگی کا فیصلہ سنایا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مختلف الزامات میں مقدمات کا سامنا کرنے والے دبئی کی نجی کمپنی ابراج کیپیٹل لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو عارف نقوی کو برطانوی عدالت نے امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لندن کی ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹ نے عارف نقوی سے متعلق مقدمہ کا فیصلہ سنایا۔

    عارف نقوی کو منی لانڈرنگ سمیت 16الزامات کا سامنا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جعل سازی اورمنی لانڈرنگ سمیت 16الزامات پرعارف نقوی کو 300برس تک کی سزا ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : ابراج گروپ کے عارف نقوی فراڈ کے الزامات میں گرفتار

    یاد رہے کہ 12اپریل2019کو یو اے ای کی تباہ حال پرائیویٹ ایکویٹی فرم ابراج کیپیٹل لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو اور مینیجنگ پارٹنر کو اپنے سرمایہ کاروں سے فراڈ کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    امریکی فیڈرل پراسیکیوٹر کے مطابق ابراج کیپیٹل کی دھوکا دہی سے متاثرہ افراد کی فہرست میں مائیکرو سافٹ کے سربراہ بل گیٹس کی گیٹس اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا نام بھی شامل ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق مین ہیٹن فیڈرل کورٹ میں سماعت کے موقع پر امریکی اسسٹنٹ اٹارنی اینڈریا گریسوالڈ نے عدالت کو بتایا تھا کہ ابراج کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو عارف نقوی کو لندن جبکہ گروپ کے مینجنگ پارٹر مصطفیٰ عبدالودود کو نیویارک کے ایک ہوٹل سے حراست میں لیا گیا تھا۔

  • برطانوی پولیس کے درجنوں افسران کو حجامت بنوانا مہنگا پڑ گیا

    برطانوی پولیس کے درجنوں افسران کو حجامت بنوانا مہنگا پڑ گیا

    برطانیہ میں درجنوں پولیس افسران کو ضابطے کے برخلاف حجامت کروانا مہنگا پڑ گیا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق لندن پولیس کے 31 افسران پر مشتمل گروہ کو کورونا لاک ڈاون پابندیوں کی خلاف ورزی پر جرمانے عائد کر دیے گئے۔

    ڈیوٹی پر مامور افسران نے حجام کو پولیس اسٹیشن بلوایا اور باری باری اپنی حجامت کروائی۔

    حجام نے بیتھنل گرین اسٹیشن میں 31 افسران کی حجامت بنائی تھی۔ لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی پر ہر ہر افسر پر 200 پاؤنڈز جرمانہ کیا گیا۔

    حجام کا بندوبست کرنے والے 2 افسران کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تحقیقات جاری جارہی ہیں۔

    چیف سپرینٹنڈنٹ مارکس بارنیٹ کا کہنا ہے کہ واقعہ شرمناک اور افسوسناک ہے تاہم ایکشن سےثابت ہوا پولیس بھی قانون سے بالاتر نہیں۔

  • اسلام آباد میں پروپیگنڈے اورجھوٹ کا کارخانہ لگا ہوا ہے، حسین نواز

    اسلام آباد میں پروپیگنڈے اورجھوٹ کا کارخانہ لگا ہوا ہے، حسین نواز

    لندن: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں پروپیگنڈے اور جھوٹ کا کارخانہ لگا ہوا ہے، ایک ارب ڈالر منتقل کرنے کے دعوے میں صداقت نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ثالثی عدالت کے جج کا فیصلہ حقائق جاننے کے لیے پڑھنا ضروری ہے، براڈ شیٹ نے سراغ رساں ایجنسی میٹرکس کی خدمات لی تھیں، میٹرکس کی خدمات نواز شریف کے اثاثوں کے لیے حاصل کی گئی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ فیصلے میں لکھا ہے کہ نواز شریف یا خاندان کے خلاف کچھ سامنے نہیں آیا، جج کے ریمارکس شریف خاندان کے لیے کلین چٹ ہیں۔

    حسین نواز نے کہا کہ مخالفین جب بھی کسی غیر جانبدار فورم پر گئے منہ کی کھانا پڑی، نواز شریف سے متعلق جے آئی ٹی کے اعدادو شمار کو نیب پر لاگو کردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ نے نیب کے بے بنیاد دعوؤں پر 20 فیصد حصہ وصول کرلیا، لاہور جلسوں میں دعوے کرنے والوں کو چیلنج ہے ثبوت پیش کریں۔

    حسین نواز نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا ایکشن نہ لینا سمجھ سے بالاتر ہے۔

    نواز شریف کے صاحبزادے کا کہنا تھا کہ پاکستان سے باہر ہمارے خلاف کیس رجسٹر نہ ہونا بے گناہی کا ثبوت ہے، لاہور کابینہ میں شامل کرپٹ وزرا کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔