Author: فرید قریشی

  • برطانوی وزیراعظم کا قافلہ ٹریفک حادثے کا شکار

    برطانوی وزیراعظم کا قافلہ ٹریفک حادثے کا شکار

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا قافلہ معمولی ٹریفک حادثے کا شکار ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا قافلہ معمولی ٹریفک حادثے کا شکار ہوگیا، مظاہرین میں سے ایک شخص اچانک قافلے کے سامنے آگیا جس کے سبب حادثہ پیش آیا۔

    احتجاج کرنے والے شخص کے سامنے آنے پر بورس جانسن کی گاڑی کو ایمرجنسی بریک لگائی گئی تو پیچھے سے آنے والی گاڑی نے ٹکر مادی۔

    رپورٹ کے مطابق حادثے میں برطانوی وزیراعظم کی کار میں ڈنٹ پڑ گیا، بورس جانسن اور گاڑی میں موجود دیگر افراد محفوظ ہیں۔

    گاڑی کے سامنے آنے والے شخص کو پولیس نے حراست میں لے کر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔

    ترجمان ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کا کہنا ہے کہ بورس جانسن کار میں سفر کررہے تھے، حادثے کے نتیجے میں کار میں ڈنٹ پڑا ہے تاہم کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ احتجاجی مظاہرین ترکی کے کرد آپریشن کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔

  • نواز شریف کے معالج ڈاکٹر عدنان اور مریم نواز کی بیٹی لاہور پہنچ گئے

    نواز شریف کے معالج ڈاکٹر عدنان اور مریم نواز کی بیٹی لاہور پہنچ گئے

    لاہور: میاں نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور مریم نواز کی بیٹی لاہور پہنچ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نواز شریف کے ذاتی معالج اور مریم نواز کی بیٹی لندن سے پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے لاہور پہنچ گئے۔

    لاہور پہنچنے پر ڈاکٹر عدنان اور مریم نواز کی بیٹی کو ہوٹل منتقل کر دیا گیا، لندن سے روانہ ہوتے وقت ڈاکٹر عدنان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عارضی طور پر پاکستان جا رہے ہیں، جلد واپس آئیں گے۔

    ڈاکٹر عدنان نے میاں نواز شریف کی صحت سے متعلق کچھ بتانے سے گریز کیا۔ خیال رہے کہ ڈاکٹر عدنان تقریباً 6 ماہ لندن قیام کے بعد واپس پاکستان پہنچے ہیں، ان کے ہم راہ مریم نواز کی صاحب زادی بھی پاکستان آئیں۔

    کرونا لاک ڈاؤن، لندن میں زیر علاج نواز شریف کی اہل خانہ کے ہمراہ نئی تصاویر منظر عام پر

    ادھر گزشتہ رات ن لیگی رہنما مصدق ملک نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو ان کے ڈاکٹر نے ابھی سرجری سے منع کیا ہوا ہے، جیسے ہی ان کی سرجری ہوگی وہ واپس آ جائیں گے، پی ٹی آئی حکومت نواز شریف کے واپس آنے سے خوف زدہ ہے۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس فواد چوہدری نے کہا نواز شریف سے متعلق جعلی رپورٹیں دے کر بے وقوف بنایا گیا، نواز شریف اب تو تصویر میں ٹھیک نظر آ رہے ہیں، انھیں واپس آ جانا چاہیے، ان کے اور قائد ایم کیو ایم لندن کی صورت حال ایک جیسی ہی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کی کرونا لاک ڈاؤن کے دوران اہل خانہ کے ہم راہ نئی تصاویر منظر عام پر آ گئی تھیں، جن میں نواز شریف کو ہائیڈ پارک پلیس کے سامنے دفتر کے عقبی حصے میں بیٹھ کر چائے پیتے دیکھا گیا۔

  • برطانیہ، پہلی بار باحجاب خاتون جج کے عہدے پر فائز

    برطانیہ، پہلی بار باحجاب خاتون جج کے عہدے پر فائز

    لندن: برطانیہ میں برطانوی نژاد پاکستانی خاتون رافعہ ارشد حجاب پہننے والی پہلی جج تعینات کردی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانوی نژاد پاکستانی خاتون رافعہ ارشد حجاب پہننے والی پہلی جج بن گئیں، 40 سالہ رافعہ ارشد کو گزشتہ ہفتے ڈپٹی ڈسٹرکٹ جج تعینات کیا گیا تھا۔

    رافعہ ارشد 17 سال سے قانون کے شعبے سے منسلک ہیں، ان کا کہنا تھا کہ شروع میں خوف تھا کہ میرا آبائی تعلق پاکستان سے ہونے کی وجہ سے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بہت ساری حجاب پہننے والی خواتین نے مجھے مبارک باد کے خط لکھے، میری تعیناتی سے باحجاب خواتین کا حوصلہ بڑھے گا۔

    بیرسٹر رافعہ ارشد کا کہنا تھا کہ ابھی بھی بعض دفعہ امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے، نظام کے اندر امتیازی سلوک کے حوالے سے خامیاں موجود ہیں۔

    رافعہ ارشد کے مطابق کیریئر کے شروع میں انٹرویو کے لیے جانے لگی تو رشتے داروں نے حجاب کرنے سے منع کیا اور کہا تھا کہ حجاب اتار کر جانا۔

    لندن میں 2002 میں تربیت حاصل کرنے کے بعد رافعہ ارشد 2004 میں سینٹ میری فیملی لاء چیمبر میں شامل ہوئی تھیں۔

    واضح رہے کہ رافعہ ارشد تین بچوں کی ماں ہیں، بیرسٹر رافعہ ارشد ایک کتاب کی مصنفہ بھی ہیں۔

  • برطانیہ میں کل سے کرونا ٹیسٹ اینڈ ٹریس سسٹم لاگو ہوگا

    برطانیہ میں کل سے کرونا ٹیسٹ اینڈ ٹریس سسٹم لاگو ہوگا

    لندن : برطانوی حکومت نے آئندہ روز سے ملک بھر میں کرونا وائرس ٹیسٹ اینڈ ٹریس سسٹم لاگو کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے متعدد اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اسی سلسلے میں برطانوی حکومت نے جمعرات سے ملک بھر میں کرونا وائرس ٹیسٹ اینڈ ٹریس سسٹم لاگو کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کے ذریعے مریضوں سے ملنے والے تمام افراد کو ٹریس کیا جا سکے گا۔

    وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کے ذریعے لوگوں کی زندگیاں تبدیل ہو جائیں گی تاہم برطانوی سائینسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ یہ کوئی جادوئی چھڑی نہیں اور اس کے ذریعے صرف پندرہ فیصد انفیکشن کنٹرول ہونے کا امکان ہے۔

    بورس جانسن کا کہنا ہے کہ اس نظام کے لاگو ہونے کے ساتھ ہی کرونا کی علامات ظاہر ہونے والے تمام افراد بھی سات روز کیلئے آئسولیشن میں جانے کی بجائے فوری ٹیسٹ کرا سکیں گے۔

    وزیرصحت میٹ ہینکاک نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے جان چھڑانے کیلئے ٹیسٹ اینڈ ٹریس سسٹم اور جدید طریقے اپنانے کے ساتھ ساتھ قومی سطح پر کوشش جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

  • کرونا کی تشخیص کے لیے کتوں کی تربیت کا آغاز

    کرونا کی تشخیص کے لیے کتوں کی تربیت کا آغاز

    لندن: برطانوی ماہرین نے کرونا کی تشخیص کے لیے کتوں کی خدمات لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اُن کی تربیت کا آغاز کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق منشیات کا سراغ لگانے والے جاسوس کتے اب کرونا کی تشخیص بھی کریں گے، اس ضمن میں برطانوی حکومت نے کتوں کی تربیت کے لیے بھاری رقم جاری کردی جبکہ مختلف ماہرین کی خدمات بھی لی جارہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کتے نہ صرف مہلک وائرس کا سراغ لگائیں گے بلکہ عوامی مقامات پر موجود بیمار افراد کا پتہ لگا کر ہنگامی طور پر طبی امداد دینے میں بھی مدد فراہم کریں گے۔

    برطانوی محققین لیبراڈور اور کوکر سپانیئل نسل کے کتوں کی تربیت دے کر اس بات کو جاننے کی کوشش کریں گے کہ کیا یہ کتے علامات ظاہر ہونے سے قبل ہی کرونا وائرس کے مریض میں بیماری کا پتا لگا سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کرونا کی تشخیص، کتوں کی خدمات لینے پر غور

    برطانوی حکومت کی جانب سے محققین کو پانچ لاکھ پاؤنڈز کی فنڈنگ فراہم کی گئی ہے۔ جس کے بعد لندن اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن اور ڈرہم یونیورسٹی کے محققین اس حوالے سے تحقیق کا آغاز کردیا۔

    ماہرین کے مطابق’میڈیکل ڈیٹیکشن ڈاگز‘ نامی ایک تنظیم کے ساتھ مل کر اس حوالے سے تحقیق کا آغاز کردیا گیا ہے، جس میں کینسر، رعشہ اور ملیریا کی بیماریوں کا سراغ لگانے والے کتوں کی مدد سے سامنے آنے والے کیسز کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق تحقیق کاروں نے کرونا کی تشخیص کے لیے 6 کتوں ایسے کتوں کو تربیت دینا شروع کردی ہے جو کینسر کے مریض کا پتہ لگا چکے ہیں، ان کتوں کو لندن کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج کرونا کے مریضوں اور صحت مند لوگوں کے نمونے سونگھائے جائیں گے۔

    برطانیہ کے ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر  کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’اگر سراغ رساں کتوں کی تربیت کامیاب رہی تو اس سے کووڈ 19 کی جلد اور کسی ٹیسٹ کے بغیر تشخیص ممکن ہو سکے گی‘۔

    تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر جیمز لوگن کا کہنا ہے کہ ’سانس کی بیماری سے انسانی جسم کی بو تبدیل ہوتی ہے اور کرونا وائرس لاحق ہونے کے بعد بھی انسانی جسم کی خوشبو تبدیل ہوجاتی ہے، چونکہ کتے خوشبو سے سراغ لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس لیے ہم پرامید ہیں کہ یہ تجربہ کامیاب رہے گا اور طب کی دنیا میں انقلاب لائے گا‘۔

    یہ بھی پڑھیں:  صرف 15 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص ممکن

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوجاتا ہے تو ہمیں بڑی تعداد میں لوگوں کی اسکریننگ کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، انہیں کتوں کے سامنے بیٹھا کر ہی مرض کی فوری تشخیص ہوسکے گی۔

  • ْ’پرائمری اسکول یکم جون سے قبل نہیں کھلیں گے’

    ْ’پرائمری اسکول یکم جون سے قبل نہیں کھلیں گے’

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے نئے لاک ڈاؤن قوانین کا اعلان کر دیا ہے، انھوں نے واضح کیا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی جا رہی ہے لیکن پرائمری اسکول یکم جون سے قبل نہیں کھلیں گے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن نہیں ہٹا سکتے، نئے قوانین کے تحت لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی ہے، ڈرائیونگ اور کام کی محدود اجازت دی جا رہی ہے، خاندان کے افراد بھی اب مل کر گھروں سے باہر کھیل کود سکیں گے۔

    برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ یہ لاک ڈاؤن سے نکلنے کا پہلا مرحلہ ہے، صورت حال بہتر رہی تو جولائی میں ریسٹورنٹ بھی کھول دیں گے، لیکن اگر مسائل بڑھے تو دوبارہ سختی سے گریز نہیں کریں گے۔

    کروناوائرس: وہ ملک جو سب سے خطرناک مرحلے میں داخل ہوسکتا ہے

    انھوں نے کہا اسکول اور دکانیں مرحلہ وار کھولی جائیں گی، اسکول، کاروبار کھلنے کا انحصار وبا کی صورت حال پر ہے، تاہم پرائمری اسکول یکم جون سے قبل نہیں کھلیں گے، اور برطانیہ میں داخل ہونے والے تمام مسافر 14 روز قرنطینہ میں رہیں گے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ ہلاکتوں میں امریکا کے بعد دوسرا بڑا ملک بن چکا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 268 نئی اموات کے بعد برطانیہ میں مجموعی اموات 31,855 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 2 لاکھ 19 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا۔

  • برطانیہ آنے والے مسافروں سے متعلق برطانوی حکومت کا اہم اعلان

    برطانیہ آنے والے مسافروں سے متعلق برطانوی حکومت کا اہم اعلان

    لندن : برطانوی حکومت نے برطانیہ پہنچے والوںکو چودہ روز تک قرنطینہ میں رکھنے کا منصوبہ تیار کرلیا، بورس جانسن نئے قوانین کا اعلان کریں گے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کی مہلک ترین اور جان لیوا وبا پھیلنے والے بعد برطانوی حکومت نے مسافروں کےلیے نیا اعلان کردیا۔

    برطانوی اخبار کے مطابق اتوار کے روز وزیر اعظم بورس جانسن نئے قوانین کا اعلان کریں گے جس کے تحت برطانیہ آنے والوں کو چودہ روز تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک میں داخل ہونے والے برطانوی شہریوں کو بھی چودہ روز کےلیے آئسولیشن میں رہنا پڑے گا اور خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک ہزار پاؤنڈ جرمانہ اور ڈی پورٹ بھی کیا جائے گا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ قوانین کا اطلاق بحری، فضائی اور ٹرین سے آنے والے تمام مسافروں پر ہوگا، آج کل روزانہ تقریباً دس ہزار افراد برطانیہ داخل ہو رہے ہیں، کرونا سے قبل روزانہ تین لاکھ سے زیادہ افراد برطانیہ میں داخل ہوتے تھے۔

    برطانوی حکومت کے مرتب کردہ نئے قوانین میں فضائی عملے، ٹرین ڈرائیورز، میڈیکل ورکرز اور لاری ڈرائیورز کو استثنیٰ حاصل ہوگا جبکہ آئرلینڈ سے آنے والے مسافر بھی اس قانون سے مستثنیٰ ہوں گے۔

  • لندن، شہزادہ ولیم نے ایئرایمبولینس کیلئے شاہی محل کے استعمال کی اجازت دے دی

    لندن، شہزادہ ولیم نے ایئرایمبولینس کیلئے شاہی محل کے استعمال کی اجازت دے دی

    لندن: برطانوی شہزادہ ولیم نے کرونا وائرس کے پیش نظر ایئرایمبولینس کے لیے شاہی محل کے استعمال کی اجازت دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانوی شہزادہ ولیم نے کرونا وائرس کے سبب ایئرایمبولینس کے لیے شاہی محل استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔

    شہزادہ ولیم کا کہنا ہے کہ ایئرایمبولینس کے ہیلی کاپٹر پیلس میں ری فیولنگ کرسکیں گے، واضح رہے کہ کینزگٹن پیلس کے ہیلی پیڈ شاہی ہیلی کاپٹرز کے لیے مختص تھے۔

    رپورٹ کے مطابق شاہی محل کے استعمال کی وجہ سے میڈیکل اسٹاف کا قیمتی وقت بچے گا، شہزادہ ولیم خود بھی ریسکیو ہیلی کاپٹر کے پائلٹ رہ چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ میں کرونا مریضوں کی تعداد میں کمی، ایمرجنسی اسپتال بند کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ برطانیہ میں کرونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل کمی کو دیکھتے ہوئے ایمرجنسی اسپتال کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم دوسری لہر آنے کی صورت میں اسپتال دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

    این ایچ ایس کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق لندن سے زیادہ مریض شمالی برطانیہ میں ہیں، لندن کے اسپتالوں میں کرونا کے 2023 مریض ہیں۔

    حکام کا اندازہ تھا کہ لندن میں ساڑھے سات ہزار آئی سی یو درکار ہوں گے اور اس کے لیے ہزاروں افراد پر مشتمل طبی عملے کی ڈیوٹیاں لگائی گئیں تھیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ کرونا وبا کا زور ٹوٹ چکا ہے اور مریضوں کی تعداد میں اب کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔

  • برطانیہ میں کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی، ایمرجنسی اسپتال بند کرنے کا فیصلہ

    برطانیہ میں کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی، ایمرجنسی اسپتال بند کرنے کا فیصلہ

    لندن: برطانیہ میں کورونا وائرس کے مریضوں میں کمی آنے کے بعد لندن کے ایمرجنسی اسپتال کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کورونا وائرس کے مریضوں میں اچانک اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے لندن میں ایک ہنگامی اسپتال بنایا گیا تھا۔

    ایمرجنسی اسپتال ایک ہفتے کی قلیل مدت میں بنایا گیا جو کہ 4 ہزار بیڈز پر مشتمل تھا، اسپتال میں کورونا مریضوں کے لیے طبی سہولیات مہیا کی گئی تھیں۔

    کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل کمی کو دیکھتے ہوئے ایمرجنسی اسپتال کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم دوسری لہر آنے کی صورت میں اسپتال دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

    این ایچ ایس کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق لندن سے زیادہ مریض شمالی برطانیہ میں ہیں، لندن کے اسپتالوں میں کرونا کے 2023 مریض ہیں۔

    حکام کا اندازہ تھا کہ لندن میں ساڑھے سات ہزار آئی سی یو درکار ہوں گے اور اس کے لیے ہزاروں افراد پر مشتمل طبی عملے کی ڈیوٹیاں لگائی گئیں تھیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ کورونا وبا کا زور ٹوٹ چکا ہے اور مریضوں کی تعداد میں اب کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔

  • ڈاکٹرزنے میری وفات کی خبر دینے کی تیاری کرلی تھی، بورس جانسن کا انکشاف

    ڈاکٹرزنے میری وفات کی خبر دینے کی تیاری کرلی تھی، بورس جانسن کا انکشاف

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ جب وہ کرونا وائرس کی وجہ سے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا تھے تب ڈاکٹرز نے ان کی وفات کی خبر دینے کی تیاری کر لی تھی۔

    بورس جانسن نے یہ انکشاف ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، انھوں نے انٹرویو میں زندگی اور موت کی کشمکش کا احوال بتاتے ہوئے کہا آئی سی یو میں مجھے احساس ہو گیا تھا کہ کرونا وائرس کا کوئی علاج موجود نہیں ہے، یقین نہیں آ رہا تھا کہ چند دن میں صحت اتنی کیسے خراب ہو گئی۔

    کرونا سے صحت یاب برطانوی وزیر اعظم نے بتایا مجھے آئی سی یو میں کئی لیٹر آکسیجن دی گئی، میری حالت بگڑ گئی تھی، لیکن مجھے پتا تھا کہ ہنگامی صورت حال میں متبادل منصوبہ تیار ہے، ڈاکٹروں کو بھی علم تھا کہ معاملہ خراب ہونے پر کیا کرنا ہے۔

    کرونا کی عالمگیر وبا: 34 لاکھ 84 ہزار انسان متاثر، ڈھائی لاکھ کے قریب لوگ ہلاک

    بورس جانسن نے کہا میں اپنے آپ سے پوچھتا رہا کہ میں اس صورت حال سے کیسے نکلوں گا، تیزی سے صحت کی خرابی پر مایوسی ہوئی، سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں ٹھیک کیوں نہیں ہو رہا، تاہم ڈاکٹروں نے میری جان بچا لی، جان بچانے پر میڈیکل اسٹاف کا شکر گزار ہوں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ بہت تیزی کے ساتھ ہلاکتوں میں اٹلی کے بہت قریب پہنچ چکا ہے، خدشہ ہے دو دن میں برطانیہ اسپین اور فرانس کے بعد اب اٹلی کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا، برطانیہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 621 مریض ہلاک ہوئے، اور وائرس اب تک 28,131 افراد کی جانیں لے چکا ہے، متاثرہ افراد کی تعداد بھی 1 لاکھ 82 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا۔