Author: فرید قریشی

  • برطانیہ میں ایک اور پاکستانی ڈاکٹر نے کورونا کے محاذ پر جان دیدی

    برطانیہ میں ایک اور پاکستانی ڈاکٹر نے کورونا کے محاذ پر جان دیدی

    لندن: برطانیہ میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں لڑتے ہوئے ایک اور پاکستانی ڈاکٹر نے جان دے دی۔

    ڈاکٹر فرقان علی صدیقی کی عمر 54 سال تھی اور انھوں نے میڈیکل کی تعلیم ڈاو میڈیکل کالج سے 1991 میں حاصل کی تھی۔

    انگلینڈ میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ واپس پاکستان چلے گئے تھے تا کہ اپنے والدین اور ملک کی خدمت کر سکیں۔

    چھ ماہ پہلے وہ واپس انگلینڈ مذید ٹریننگ کے لئے آئے تھے لیکن بدقسمتی سے وہ بھی کوواڈ-19 وائرس کا شکار ہو گئے اور فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔

    فرقان ایک بہت ہی نفیس، ہر دلعزیز اور محبت کرنے والے انسان تھے۔ انہوں نے ہمیشہ ہر ایک کا خیال رکھنے کی کوشش کی چاہے وہ مریض ہوں، دوست احباب ہوں یا فیملی وہ ہمیشہ ہر ایک سے مسکرا کر ملتے تھے۔ وہ ایک رحم دل، سخی اور پرجوش روح تھی جو ان کے مریضوں، ساتھیوں اور دوستوں کو مدتوں ان کی یاد دلاتی رہے گی۔

    انھوں نے ہمیشہ اپنے بوڑھے ماں باپ کا خیال رکھا اور اپنی بیوی اور بچوں کی خدمت سے سرشار تھے۔ وہ ایک دیندار اور متقی انسان تھے۔ ان کی مذہبی وابستگی ان کی زندگی اور ان کے کام میں ان کی رہنمائی کرتی بخوبی دیکھی جا سکتی تھی۔

    ان کی یاد لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ رہے گی۔ ہم سب کی نیک خواہشات اور دعائیں ان کے اور ان کی فیملی کے لئے۔

  • ‘کورونا وائرس انتہا سے گزر چکا اب زور ٹوٹ رہا ہے’

    ‘کورونا وائرس انتہا سے گزر چکا اب زور ٹوٹ رہا ہے’

    لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس انتہا سے گزر چکا اب زور ٹوٹ رہا ہے۔

    ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کورونا انفیکشن بلند ترین شرح سے گزر چکا ہے اور اب وبا سے انفیکشن میں بتدریج کمی آ رہی ہے۔

    بورس جانسن نے کہا کہ اگلے ہفتے معیشت کا پہیہ چلانے کا منصوبہ بتائیں گے، بچوں کی اسکول واپسی کی تفصیلات بھی اگلے ہفتے بتائیں گے جب کہ ورکرز کی کام پر واپسی کا منصوبہ بھی تیار کر لیا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ برطانیہ میں کرونا سے 26711 اموات ہوئی ہیں لیکن کسی ایک بھی مریض کو وینٹی لیٹر یا آئی سی یو کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑا، اگر این ایچ ایس نہ بچاتے تو پانچ لاکھ اموات کا خطرہ تھا۔

    بورس جانسن نے لاک ڈاؤن میں نرمی سے ایک اور تباہ کن لہر کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بندشوں میں نرمی کی گئی تو ایک اور لہر کا خطرہ ہے۔

    واضح رہے کہ 25 مارچ کے بعد آج پہلی بار وزیراعظم میڈیا کے سامنے آئے ہی، اپریل کے شروع میں بورس جانسن کو اسپتال لے جایا گیا تھا اور وہ کورونا سے صحتیاب ہونے کے بعد آفس جوائن کر چکے ہیں۔

  • برطانوی حکومت نے صحتیاب مریضوں کے پلازمہ سے علاج کی اجازت دے دی

    برطانوی حکومت نے صحتیاب مریضوں کے پلازمہ سے علاج کی اجازت دے دی

    لندن: برطانوی حکومت نے کرونا وائرس سے صحتیاب مریضوں کے پلازمہ سے علاج کی اجازت دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے این ایچ ایس اسپتال کو پلازمہ کے کلینیکل ٹرائل شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے، این ایچ ایس صحتیاب ہونے والے مریضوں سے رابطہ کرے گا۔

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے صحتیاب مریضوں سے پلازمہ عطیہ کرنے کی اپیل کی جائے گی، صحتیاب افراد پلازمہ عطیہ کرنے کے لیے آن لائن رجسٹریشن کراسکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پلازمہ سے علاج کی کامیابی کی صورت میں ہر ہفتے 5 ہزار مریض صحتیاب ہوں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں پلازمہ کو علاج کے لیے استعمال کرنے سے متعلق تجربات ہورہے ہیں۔

    امریکا میں محض تین ہفتوں میں سائنسدانوں نے ملک بھر میں ایک منصوبہ ترتیب دیا ہے جس کے تحت اس وقت 600 سے زائد مریضوں کا علاج کیا جاچکا ہے۔

    مائیو کلینک کے پروفیسر مائیکل جوائنر اس منصوبے کی سربراہی کررہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہفتے کے دوران جو چیز ہم نے سیکھی ہے وہ یہ کہ حفاظتی اعتبار سے اور اس انجکشن لگانے سے کوئی منفی اثرات بھی مرتب نہیں ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے شواہد ملے ہیں جن سے یہ پتا چلتا ہے کہ آکسیجن کی فراہمی میں بہتری کے ساتھ مریضوں کی صحت میں بھی بہتری دیکھنے میں آئی ہے تاہم ابھی پلازمہ کے بارے میں ایسا بہت کچھ ہے جس کے بارے میں ہمیں معلوم نہیں ہے۔

    پروفیسر مائیکل جوائنر کے مطابق آئندہ ہفتوں میں ہم یہ جان سکیں گے کے پلازمہ میں کیا ہے، اس کے اجزا کیا ہیں، باقی چیزوں کے علاوہ اینٹی باڈی لیول کیا ہوتا ہے۔

  • طبی عملے کے لیے کروڑوں کا فنڈ جمع کرنے والے کیپٹن ٹام مور کے لیے ایک اور اعزاز

    طبی عملے کے لیے کروڑوں کا فنڈ جمع کرنے والے کیپٹن ٹام مور کے لیے ایک اور اعزاز

    لندن: برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے لیے لاکھوں پاؤنڈز کی خطیر رقم جمع کرنے والے سابق فوجی کیپٹن ٹام مور کو ڈبلیو ڈبلیو ای نے اعزازی چیمپئن شپ ٹائٹل دینے کا اعلان کردیا۔

    ڈبلیو ڈبلیو ای نے 100 سالہ ٹام مور کو اعزازی طور پر ورلڈ ریسلنگ چیمپئن شپ بیلٹ دینے کا اعلان کردیا۔ کیپٹن ٹام مور جمعرات کو اپنی 100 ویں سالگرہ منائیں گے اور اسی دن انہیں یہ اعزاز دیا جائے گا۔

    دوسری جنگ عظیم میں برطانوی فوج کی جانب سے لڑنے والے ٹام مور نے این ایچ ایس کے لیے 2 کروڑ 90 لاکھ پاؤنڈز سے زائد کی رقم جمع کرلی تھی۔

    کیپٹن ٹام نے اپنے گارڈن میں واک کرتے ہوئے شہریوں سے فنڈز کی اپیل کی جس پر عوام کا بھرپور رد عمل آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے کروڑوں پاؤنڈز کی قم اکٹھی ہوگئی۔

    انہوں نے اپنے گھر کے گارڈن کے 100 چکر پورے کر کے 1 ہزار پاؤنڈز جمع کرنے کا ہدف بنایا تھا لیکن عوام نے پیسوں کے ڈھیر لگا دیے۔

    اپنے ان تھک جذبے کے باعث کیپٹن ٹام برطانوی عوام کے ہیرو بن گئے، حکومت نے انہیں فخر برطانیہ کے ایوارڈ سے بھی نوازا جبکہ ان کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں بھی درج کرلیا گیا۔

  • کورونا ویکسین کے ٹرائل میں رضاکار کی ہلاکت افواہ قرار

    کورونا ویکسین کے ٹرائل میں رضاکار کی ہلاکت افواہ قرار

    لندن:محکمہ صحت نے ویکسین ٹرائل کے دوران ایک شخص کی ہلاکت کو افواہ اور حقائق سے سراسر غلط قرار دے دیا۔

    برطانیہ میں سوشل میڈیا پر افواہ گردش کر رہی ہے کہ ویکسین ٹرائل کے لئے خود کو پیش کرنے والے پہلے رضاکار کی ویکسین کی وجہ سے موت واقع ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت نے وضاحت کی ہے کہ یہ افواہ سراسر جھوٹ ہے۔

    محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور سوشل میڈیا پر چیزیں شئیر کرتے وقت تحقیق کر لیں۔ جمعرات کے روز سے برطانیہ میں انسانوں پر ویکسین کی آزمائش کی جا رہی ہے اور سائنسدان اس حوالے سے خاصے پرامید ہیں۔

    انسانوں پر ویکسین کی آزمائش کا مرحلہ آج سے بیک وقت تین اداروں میں شروع ہو گیا ہے جس کے لیے 18 سے 55 سال تک کے 500 افراد کا سخت اسکریننگ کے بعد انتخاب کیا گیا ہے۔

    ان افراد نے آن لائن درخواست جمع کروا کر رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کی ہیں، آزمائش میں حصہ لینے والے افراد کے لیے مکمل صحت مند ہونے کی شرط رکھی گئی ہے، ان میں کسی قسم کی الرجی، کینسر یا کورونا وائرس کی علامات بالکل نہیں ہونی چاہیئں۔

    تحقیق کاروں کا منصوبہ ہے کہ وہ اس آزمائش کے لیے ایک ہزار سے زائد افراد کو رجسٹرڈ کریں گے جنہیں دو گرپوں میں تقسیم کر کے الگ الگ قسم کی ویکسین لگائی جائیں گی۔

    ٹرائل میں حصہ لینے والوں کو متعدد بار ریسرچ سینٹر بلایا جائے گا اور انہیں سفری اخراجات کے ساتھ ساتھ دیگر اخراجات کے لیے 625 پاؤنڈ تک فراہم کیے جائیں گے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی اور امپیریل کالج کو کورونا ویکیسن کی ریسرچ کے لیے مزید 41ملین فنڈز کی توثیق کی گئی ہے جس کا مقصد ویکسین کے تحقیقی مرحلے کو جلد از جلد مکمل کرنے کو یقینی بنانا ہے۔

    دونوں تحقیقی ٹیمیں بڑی محنت اور پرجوش انداز میں کام کر رہی ہیں۔

    اس حوالے سے سیکرٹری صحت میٹ ہین کاک نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کامیاب تحقیق کے لیے تمام وسائل استعمال کریں گے اور ویکسین کی مینوفیکچرنگ میں بھی سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ ویکسین کی ایجاد میں پہلا ملک کہلوانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے جب کہ آئندہ ستمبر تک ویکسین کی ایک ملین ڈوز تیار کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔

  • معاشی دباؤ کے باوجود برطانوی حکام کا لاک ڈاؤن میں نرمی سے انکار

    معاشی دباؤ کے باوجود برطانوی حکام کا لاک ڈاؤن میں نرمی سے انکار

    لندن : برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے معاشی دباؤ کے باوجود برطانوی لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن انتہائی حساس موڑ پر ہے، نرمی کرنا ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے برطانیہ پر پے در پے وار جاری ہیں، گزشتہ روز بھی برطانیہ میں 800 سے زائد افراد دم توڑ گئے تھے، ملک بھر میں کرونا وائرس کی ایک اور لہر آنے کا خطرہ ہے جس پر برطانوی حکام نے ایک اور لاک ڈاؤن لگانے کا عندیہ دیا ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے معاشی دباؤ کے باوجود برطانوی وزیرخارجہ کا لاک ڈاؤن میں نرمی سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن حساس موٹ پر ہے، نرمی ممکن نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وائرس کی دوسری لہر سے بچاؤ کیلئے لاک ڈاؤن پر فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں گے، ہم نے پانچ کروڑ امیونٹی ٹیسٹ کٹس کا آرڈر کیا ہے، امیونٹی ٹیسٹ سے چیک کیا جا سکتا ہے کہ کسی شخص کو کرونا وائرس ہو کر ختم ہو چکا ہے یا نہیں۔

    ڈومینک راب کا کہنا تھا کہ حکومتی ٹاسک فورس کے تعاون سے امیونٹی ٹیسٹ برطانیہ میں تیار ہوئے، جون سے دس پاؤنڈ میں امیونٹی ٹیسٹ عوام کو دستیاب ہو گا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امیونٹی ٹیسٹ کرونا وائرس کے اختتام کی نوید ہو سکتے ہیں، امیونٹی ٹیسٹ کا نتیجہ بیس منٹ میں آ جائے گا۔

    خیال رہے برطانیہ میں کوروناوائرس کےمریضوں کی تعداد1لاکھ33ہزار495 جبکہ وائرس کے باعث اموات 18ہزار100 تک جا پہنچی ہے۔

    واضح رہے دنیا بھر میں کورونا سے ہلاکتیں 2 لاکھ 3 ہزار سے زائد ہوگئیں، مریضوں کی تعداد 29 لاکھ 39 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ صرف امریکا میں ساڑھے 9 لاکھ مریض ہیں جن میں سے پندرہ ہزار کی حالت تشویشناک ہے، امریکا میں ہلاکتیں 54 ہزار سے بڑھ گئیں۔

  • یورپین ایئرلائن نے یکم مئی سے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کردیا

    یورپین ایئرلائن نے یکم مئی سے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کردیا

    لندن : یورپین ایئر لائن نے یکم مئی سے لندن سے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کردیا، جہازوں کو روزانہ ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس نے تباہی مچا رکھی ہے جس کے باعث اکثر ممالک نے دنیا بھر میں پروازیں معطل کرکے سرحدیں بند کردیں تھیں۔

    نمائندہ اے آر وائی کا کہنا ہے کہ وز ایئر پہلی ایئر لائن نے جو کرونا وائرس کے باعث بند ہونے والی پروازوں کو بحال کررہی ہے۔ یورپین فضائی کمپنی وز ایئر کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ پروازوں کی بحالی کے ساتھ ساتھ حفاظتی تدابیر کا مکمل خیال رکھا جائے گا۔

    وز ایئر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پروازوں کے دوران تمام عملہ فیس ماسک اور دستانے استعمال کرے گا اور مسافروں کو سینیٹائرزڈ وائپس بھی مہیا کیے جائیں گے۔

    فضائی کمپنی نے جاری بیان میں بتایا کہ جہازوں کو روزانہ ڈس انفیکٹ کیا جائے گا اور دوران بورڈنگ مسافر دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھیں گے تاکہ وائرس کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وز ایئر لندن لوٹن ایئر پورٹ سے یورپین ممالک میں اپنی پروازیں شروع کرے گی۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں فضائی کمپنیوں نے کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث عملے اور مسافروں کی حفاظت کےلیے پروازیں معطل کردیں تھیں۔

  • برطانیہ کا پاکستان سے شہریوں کی واپسی کے لیے مزید 9 چارٹرڈ پروازوں کا اعلان

    برطانیہ کا پاکستان سے شہریوں کی واپسی کے لیے مزید 9 چارٹرڈ پروازوں کا اعلان

    لندن: برطانیہ نے پاکستان سے شہریوں کی واپسی کے لیے مزید 9 چارٹرڈ پروازوں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برٹش ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجود برطانوی شہریوں کی واپسی کے لیے مزید 9 چارٹرڈ پروازیں چلائی جا رہی ہیں، اس سلسلے میں 30 اپریل کو پرواز کراچی سے برطانیہ آئے گی۔

    برٹش ہائی کمشنر کے مطابق ان 9 پروازوں سے مزید 2250 مسافر برطانیہ آئیں گے، 3 پروازیں لاہور اور 5 اسلام آباد سے روانہ ہوں گی۔ خیال رہے کہ اب تک 10500 سے زائد برطانوی شہری واپس آ چکے ہیں۔

    برطانیہ میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر آنے کا خطرہ

    برطانیہ بھی کرونا وائرس سے شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، جہاں وائرس اب تک 19,506 افراد کی جانیں لے چکا ہے، اور متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 143,464 ہو گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا ہے، تاہم بتایا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی صحت یابی کا گراف نہایت کم ہے۔

    دو دن قبل برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے برطانیہ میں کرونا وائرس کی ایک اور لہر آنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نئی لہر آنے کی صورت میں ملک ایک اور لاک ڈاؤن کی طرف جائے گا۔

  • ماہ رمضان میں مسلمانوں کا اجتماع نہ ہونے پر دلی افسوس ہے، برطانوی وزیر صحت

    ماہ رمضان میں مسلمانوں کا اجتماع نہ ہونے پر دلی افسوس ہے، برطانوی وزیر صحت

    لندن: برطانیہ میں رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا، سینٹرل لندن ماسک کے مطابق فرزندان توحید کل پہلا روزہ رکھیں گے۔ برطانوی وزیر صحت نے کہا ہے کہ کرونا کی وجہ سے مسلمان رمضان میں اجتماع نہیں کرسکیں گے جس پر ہمیں دلی افسوس ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق سینٹرل لندن ماسک نے رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں مسلمان چوبیس اپریل کو پہلا روزہ رکھیں گے۔

    سینٹرل لندن ماسک کے مطابق کرونا وائرس کے پیش نظر رمضان المبارک کے دوران مساجد بند رہیں گی اور تراویح کا اہتمام بھی نہیں کیا جائے گا، ماہ صیام میں حکومت کی ہدایات پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔

    دوسری جانب سینٹرل لندن مسجد نے بھی رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کا اعلان کردیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے تحت ماہ صیام میں ماسجد بند رہیں گی اور تراویح کا اہتمام نہیں کیا جائے گا۔

    برطانوی وزیر صحت کا خیر مقدم

    برطانوی وزیر صحت نے مسلمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ  رمضان مسلمانوں کیلئے انتہائی اہم مہینہ ہے،کرونا کی وجہ سےمسلمان رمضان میں اجتماع نہیں کرسکیں گے، جس پر ہمیں افسوس ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مسلمان برطانوی معاشرے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ برطانوی وزیر صحت نے خدشہ ظاہر کیا کہ عید کا تہوار بھی کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہوسکتا ہے۔

  • برطانیہ میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر آنے کا خطرہ

    برطانیہ میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر آنے کا خطرہ

    لندن : برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے برطانیہ میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر آنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا نئی لہر آنے کی صورت ایک اور لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر بھی آسکتی ہے، نئی لہر آنے کی صورت ایک اور لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے۔

    برطانوی آرمی چیف نے بھی وزیرخارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں شرکت کی، اس موقع پر برطانوی چیف آف جنرل سٹاف جنرل سر نک کارٹر کا کہنا تھا کہ چالیس سالہ سروس میں سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے، این ایچ ایس کی مدد سب سے بڑا لاجسٹک چیلنج ہے۔

    برطانوی آرمی چیف نے کہا کہ ہم نے ننانوے سالہ سپاہیوں کو بھی متحرک کیا، کیپٹن ٹام مور برطانوی افواج کی خدمات کا استعارہ ہیں، برطانوی افواج کو کمیونٹیز کی خدمت پر فخر ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے فرنٹ لائن میڈیکل اسٹاف کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

    خیال رہے برطانیہ میں کوروناوائرس کےمریضوں کی تعداد1لاکھ33ہزار495 جبکہ وائرس کے باعث اموات 18ہزار100 تک جا پہنچی ہے۔

    واضح رہے دنیا بھر میں کورونا سے ہلاکتیں ایک لاکھ چوراسی ہزارسے زائد ہوگئیں، مریضوں کی تعداد 26 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔ صرف امریکا میں آٹھ لاکھ مریض ہیں جن میں سے چودہ ہزار کی حالت تشویشناک ہے، امریکا میں ہلاکتیں سینتالیس ہزارچھ سواکیاسی سے بڑھ گئیں۔

    اٹلی میں پچیس ہزار، اسپین میں اکیس ہزار سات سوسترہ اور فرانس میں اکیس ہزار ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔