Author: فرید قریشی

  • ‘برطانوی وزیراعظم سے عام مریضوں جیسا سلوک کیا گیا’

    ‘برطانوی وزیراعظم سے عام مریضوں جیسا سلوک کیا گیا’

    لندن: وزیراعظم بورس جانسن کو کوئی خصوصی سہولیات نہیں دی گئیں ان کے ساتھ دیگر مریضوں جیسا سلوک کیا گیا۔

    سینٹ تھامسز اسپتال میں بورس جانسن کے ہمراہ ڈیوٹی پر مامور نرس جینی میگی نے کہا ہے وزیراعظم کو آئی سی یو میں رکھنا ضروری تھا تاہم ان کے ساتھ کوئی خصوصی برتاؤ نہیں رکھا گیا بلکہ انہیں دیگر مریضوں کی طرح ہی سہولیات مہیا کی گئیں۔

    بورس جانسن نے صحتیابی کا بعد نرس جینی میگی کا شکریہ ادا کیا تھا جس پر کچھ حلقوں کی طرف سے یہ سوال کیا گیا کہ بورس جانسن کے ساتھ وی آئی پی سلوک کیا گیا تھا۔

    برطانوی وزیراعظم نے اسپتال سےڈسچارج ہونےکےبعد اپنے پہلے پیغام میں کہا تھا کہ جان بچانے پر این ایچ ایس کا مقروض ہوں، این ایچ ایس سےاظہارتشکر کیلئے الفاظ تلاش کرنا مشکل ہے۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ لاکھوں برطانوی افرادکی گھرمیں رہنےکی کوششیں قابل قدرہیں، ماضی کی طرح اس باربھی چیلنج پرقابوپالیں گے۔

    دوسری جانب برطانیہ کے چار شہروں میں ویکسین کے ٹرائل شروع کر دئیے گئے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین اس سال کے آخر تک عوام کیلئے میسر ہو سکے گی۔ ریسرچ کے انچارج کا کہنا ہے کہ ویکسین کی کامیابی کے اسی فیصد امکانات ہیں۔

  • 38 سالہ برطانوی شہری  نے 5 کروڑ پاؤنڈز کی لاٹری جیت لی

    38 سالہ برطانوی شہری نے 5 کروڑ پاؤنڈز کی لاٹری جیت لی

    لندن : برطانوی شہری نے اپنی ناقابل یقین قسمت کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران لاٹری ٹکٹ سے 5 کروڑ 80 لاکھ پاؤنڈ کی رقم جیت کر کروڑ پتی بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں مقیم 38 سالہ شخص نے پیٹرول پمپ سے خریدا گئے لاٹری ٹکٹ سے کروڑوں پاؤنڈ کی خطیر رقم جیت لی۔

    رائن ہوئل نامی برطانوی شہری کا کہنا ہے کہ جیت کا جشن اہل خانہ کے ساتھ نہیں منا سکے گا، اگر اہل خانہ بھی ساتھ ہوتے تو جیت کا مزہ دوبالہ ہوجاتا۔

    رائن ہوئل نے بتایا کہ مجھے لاٹری کمپنی کی جانب سے ای میل ہوئی جسے دیکھ کر سمجھا کہ 2 پاؤنڈز جیتے ہیں لیکن جب اکاؤنٹ چیک کیا تو انکشاف ہوا کہ کروڑ پتی بن چکا ہوں۔

    برطانوی شہری کا کہنا ہے کہ ابھی تک میرے والدین بھی ملازمت کررہے تھے لیکن اب والدین کو کام نہیں کرنے دوں گا۔

    برطانیہ: عمر رسیدہ جوڑے نے 5 کروڑ پاؤنڈ سے زائد کی رقم جیت لی

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ایک عمر رسیدہ برطانوی جوڑے نے پھٹے ہوئے ٹکٹ سے کروڑوں پاؤنڈز کی لاٹری جیتی تھی۔

  • آنجہانی سائنسداں اسٹیفن ہاکنگ کا وینٹی لیٹر این ایچ ایس کو عطیہ

    آنجہانی سائنسداں اسٹیفن ہاکنگ کا وینٹی لیٹر این ایچ ایس کو عطیہ

    لندن : کرونا وائرس سے نمٹنے کےلیے شہرہ آفاق سائنسداں اسٹیفن ہاکنگ کا وینٹی لیٹر نیشنل ہیلتھ سروسز کو عطیہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں معروف آنجہانی سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ کے اہلخانہ نے عالمگیر وبا قرار دئیے جانے والے وائرس کوویڈ 19 سے نمٹنے کےلی اسٹیفن ہاکنگ کا وینٹی لیٹر این ایچ ایس کو عطیہ کردیا، اہل خانہ نے وینٹی لیٹر کیمبرج اسپتال کے حوالے کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وینٹی لیٹر کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کےلیے استعمال کیا جائے گا، آنجہانی سائنسداں کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ نیشنل ہیلتھ سروسز کے عملے نے والد کی بہترین دیکھ بھال کی تھی۔

    لوسی ہاکنگ نے کہا کہ وینٹی لیٹر والد نے اپنے لیے خریدا تھا، جو این ایچ ایس کو عطیہ کردیا گیا ہے، خیال رہے کہ اسٹیفن ہاکنگ کے وینٹی لیٹر کا شمار دنیا کی جدید ترین مشینوں میں ہوتا ہے۔

    برطانیہ میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 29 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد نے بھی 17 ہزار کا ہندسہ عبور کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: متعدد کائناتوں کی موجودگی سے متعلق اسٹیفن ہاکنگ کی آخری تحقیق

    واضح رہے کہ رواں سال 14 مارچ کو معروف سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ 76 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے وہ طویل عرصے سے معذوری کا شکار تھے۔

    ہاکنگ کو آئن اسٹائن کے بعد پچھلی صدی کا سب سے بڑا سائنس دان قرار دیا جاتا ہے۔ ان کا مخصوص شعبہ بلیک ہولز اور تھیوریٹیکل کاسمولوجی (کونیات) ہے۔

    اسٹیفن کی کتاب ’وقت کی مختصر تاریخ‘ بریف ہسٹری آف ٹائم سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔

  • بورس جانسن نے سائنسدانوں کی وارننگ کو نظر انداز کیا، برطانوی میڈیا

    بورس جانسن نے سائنسدانوں کی وارننگ کو نظر انداز کیا، برطانوی میڈیا

    لندن : برطانوی میڈیا نے ملک کی تشویشناک صورتحال پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا ہے کہ بورس جانسن نے سائنسدانوں کی وارننگ کو نظر انداز کیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ بھی کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 20 ہزار سے زائد ہوچکی ہے، ملک کی تشویشناک صورتحال پر برطانوی میڈیا نے تحقیقات رپورٹ جاری کردی۔

    برطانوی میڈیا نے تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم ابتداء میں کوبرا میٹنگز میں شریک ہی نہیں ہوئے، بورسن جانسن 5 اہم میٹنگز میں غیر حاضر رہے۔

    بورس جانسن نے مارچ سے میٹنگز میں شرکت کرنا شروع کی اگر فروری میں ہی سنجیدگی دکھائی جاتی تو ہزاروں جانیں چائی جاسکتی تھی، حکومت ابتدائی دنوں میں کرونا وائرس کی جان لیوا وبا کے خطرے کا تدارک کرنے میں ناکام رہی۔

    میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سائنسدانوں کی وارننگ کو کیوں نظر انداز کیا گیا، ابتدائی 5 ہفتوں میں غیر سنجیدگی کی انکوائری ضرور ہوگی اور لاک ڈاؤن لگانے میں بھی تاخیر کی انکوائری ضرور ہوگی۔

    میڈیا نے تحقیقات رپورٹ میں سوال اٹھایا ہے کہ نیشنل ہیلتھ سروس کو بروقت تیار کیوں نہ کیا گیا، 24 جنوری کو برطانوی وزیر صحت نے دعویٰ کیا تھا کہ برطانیہ کو کم خطرہ ہے جبکہ برطانیہ وبا کا مقابلہ کرنے کےلیے تیار ہی نہیں تھا۔3

    خیال رہے کہ برطانیہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 596 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 16 ہزار 60 تک پہنچ گئی ہے اور مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 20 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

  • امیر ترین برطانوی لاک ڈاؤن پامال کرنے میں مصروف

    امیر ترین برطانوی لاک ڈاؤن پامال کرنے میں مصروف

    لندن: امیر ترین برطانوی شہری لاک ڈاؤن پامال کرنے میں مصروف، پرائیوٹ طیاروں کے ذریعے وائرس سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو برطانیہ لانے کا عمل جاری ہے۔

    برطانوی حکومت نے تئیس مارچ کو لاک ڈاؤن کا اعلان کیا اور لاک ڈاؤن قوانین بھی متعارف کرائے جن کی بنیاد پر سیکڑوں لوگوں کو غیر ضروری نقل و حرکت پر جرمانے کئے گئے تاہم لاک ڈاؤن شروع ہونے سے اب تک 545 پرائیویٹ طیارے برطانوی فضائی حدود میں داخل ہوے جن میں سے 25 وائرس سے بری طرح متاثر اسپین اور امریکہ سے آئے، روزانہ ہزاروں افراد برطانوی حدود میں داخل ہو رہے ہیں جن کے ٹیسٹ کا سکریننگ کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق امیر ترین افراد پرائیوٹ طیاروں کے ذریعے سفر کر رہے ہیں اور ان کی نقل و حرکت “ضروری سفر” میں شمار ہوتی ہے یا نہیں اس حوالے سے صورتحال واضح نہیں۔

    برطانوی ائر چارٹر سروس کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ طیاروں کے ذریعے آنے والے اکثر افراد صرف گھر واپس آنے کیلئے سروس استعمال کر رہے ہیں اور ان میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تعداد انتہائی کم ہے۔برطانیہ نے فضائی حدود اور آمد و رفت پر پابندی نہیں لگائی جس پر مختلف حلقوں کی طرف سے تنقید بھی جاری ہے۔

  • کرونا وائرس، برطانیہ کو نازی حکومت کے دور میں‌ لے گیا

    کرونا وائرس، برطانیہ کو نازی حکومت کے دور میں‌ لے گیا

    لندن: کرونا وائرس کے پیش نظر رواں سال ملکہ برطانیہ کی سالگرہ سادگی سے منائی جائے گی، اس سے قبل نازی حکومت کے دور میں بھی ایسا واقعہ پیش آچکا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کرونا کے پیش نظر حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکہ برطانیہ کی سال گرہ انتہائی سادگی سے منائی جائے گی اور  21 توپوں کی سلامی بھی نہیں دی جائےگی۔

    یاد رہے کہ ملکہ برطانیہ 21 اپریل بروز منگل اپنی 94ویں سالگرہ منائیں گی۔ برطانوی تاریخ میں پہلی بارملکہ کی سال گرہ بغیر توپوں کی سلامی کے ہوگی جبکہ اس سے قبل سادگی سے منائی جانے والی سال گرہ میں توپوں کی سلامی دی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق سال گرہ سادگی سے منانے کا فیصلہ ملکہ برطانیہ نے خود کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد کرونا سے متاثر ہونے والے افراد اور اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے پیش نظر سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے اور شہریوں کو بلا ضرورت گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔

    لیڈی پامیلا ہکس جو اتوار کے روز اپنی 91ویں سالگرہ منائیں گی انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ اس سے پہلے نازی حکومت کے دور میں بھی ملکہ برطانیہ کی سال گرہ سادگی سے منائی گئی تھی۔

  • برطانیہ میں کورونا ویکسین ٹاسک فورس تشکیل، 25کروڑ پاؤنڈ مختص

    برطانیہ میں کورونا ویکسین ٹاسک فورس تشکیل، 25کروڑ پاؤنڈ مختص

    لندن: برطانوی حکومت نے جان لیوا کورونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی جلدازجلد تیاری کے لیے کورونا ویکسین ٹاسک فورس تشکیل دے دی۔

    ٹاسک فورس چیف سائینٹفک ایڈوائزر اور ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر کی سربراہی میں کام کرے گی اور جلد از جلد کورونا ویکسین کی عوام کو فراہمی یقینی بنائے گی۔

    ٹاسک فورس ریسرچ اداروں کی مدد کرے گی اور ان کی مالی امداد بھی کرے گی، ٹاسک فورس 21 تحقیقاتی اداروں کو ایک کروڑ چالیس لاکھ پاؤنڈز دے گی۔

    ٹاسک فورس کا اعلان برطانوی وزیر تجارت و توانائی الوک شرما نے کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ویکسین کی تیاری کیلئے پچیس کروڑ پاؤنڈز رکھے ہیں۔

    الوک شرما کا کہنا ہے کہ برطانوی سائنسدان ویکسین کی جلد از جلد تیاری میں مصروف ہیں، ٹاسک فورس میں حکومتی نمائندے، پروفیسرز اور سائینسدان شامل ہوں گے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ویکسین کی تیاری پیچیدہ کام ہے اور کئی ماہ لگ سکتے ہیں، اب تک 5500 افراد نے ویکسین ٹرائل کے لئے اندراج کروایا ہے۔

    وزیر تجارت و توانائی کا کہنا تھا کہ کچھ دنوں میں نئے مریضوں کی تعداد کم ہونا شروع گی جب کہ ویکسین تیاری کے بعد پہلے خطرے کا شکار لوگوں کو دی جائے گی۔

  • لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں 50 فیصد اضافہ

    لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں 50 فیصد اضافہ

    لندن: برطانیہ میں کروناوائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں 50فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ حکومت شدید تشویش کا شکار ہوگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث برطانیہ میں گھریلو تشدد کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ سماجی ادارے نے واقعات پولیس کو رپورٹ کیے۔

    برطانوی پولیس نے گھریلو تشدد سے متاثرہ افراد کو سامنے آنے کی بھی اپیل کی ہے۔ جوڑے کے گھروں میں رہنے سے ناچاکی اور لڑائی جھگڑوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

    برطانیہ میں کروناوائرس سے اموات کی تعداد 15 ہزار کے قریب پہنچ کی ہے۔ ماہرین نے کرونا کی ایک اور لہر آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یورپ میں سب سے زیادہ نقصان برطانیہ میں ہوگا۔

    لندن کی بسوں میں اب سفر مفت

    خیال رہے کہ برطانوی دارالحکومت لندن کی بسوں میں مسافروں کے لیے سفر مفت کر دیا گیا ہے۔

    میئر لندن صادق خان کا کہنا تھا کہ کورونا سے ہونے والی اموات میں سے 20 بس ڈرائیورز تھے جنہوں نے فرض شناسی کے دوران اپنی جان گنوائی، ان کا کہنا ہے کہ لندن کے شہریوں کو بس کی سروس فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ وہ مہلک وبا سے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھیں گے۔

  • کروناوائرس: برطانوی حکومت کا اہم اعلان

    کروناوائرس: برطانوی حکومت کا اہم اعلان

    لندن: برطانوی حکومت نے ملک میں مزید ہزاروں افراد کو کئیر ورکرز کے طور پر بھرتی کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیرصحت مٹ ہنکوک نے مذکورہ اعلان کرتے ہوئے کروناوائرس کے پیش نظر نئی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں روزانہ کی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اب ورثاء کرونا وائرس سے مرنے والوں کی آخری رسومات میں شرکت کر سکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو تنہائی میں آخری سانسیں لیتے دیکھ کر دکھ ہوا، کرونا سے ہلاک ہونے والے تیرہ سالہ نوجوان کے ورثاء بھی آخری دیدار نہ کر سکے جس کا افسوس ہے۔

    ہم سب نے مل کر کورونا وائرس کا مقابلہ کرنا ہے، ملکہ برطانیہ

    وزیرصحت نے مزید کہا کہ آخری لمحات میں بیمار کے ساتھ ہونا انسانوں کا بنیادی حق اور خواہش ہے مگر کرونا نے اسے مشکل بنا دیا ہے، تاہم اب مہلک وائرس سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو آخری رسومات میں شرکت کرنے کی اجازت ہوگی۔

    لاک ڈاؤن پر بات کرتے ہوے ان کا کہنا تھا کہ جب تک صورت حال ٹھیک نہیں ہوگی لاک ڈاؤن نہیں ہٹایا جائے گا۔ خیال رہے کہ وزیر صحت وزیراعظم کی جگہ پریس کانفرنس سے مخاطب تھے جبکہ وزیراعظم کنٹری ہاؤس میں مقیم ہیں اور مکمل صحتیابی کے بعد ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

  • کرونا وائرس، برطانوی نوجوان کا ایک کروڑ پاؤنڈز کا عطیہ

    کرونا وائرس، برطانوی نوجوان کا ایک کروڑ پاؤنڈز کا عطیہ

    لندن: برطانیہ کے تیس سال سے کم عمر نوجوان نے کرونا وائرس سے مقابلے کے لیے ایک کروڑ  پاؤنڈز کی رقم عطیہ کردی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے نوجوان ہیوگروونر  نے نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کو ایک کروڑ پاؤنڈ عطیہ کیے۔

    ڈیوک آف ویسٹ منسٹر کا خطاب رکھنے والے نوجوان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کرونا کے بعد پیش آنے والی مشکلات کو دیکھتے ہوئے فنڈز دینے کا فیصلہ کیا تاکہ طبی عملے کی فلاح و بہبود پر کام کیا جاسکے۔

    انتیس سالہ نوجوان کو والد کی وفات کے بعد جائیداد میں سے اتنا حصہ ملا کہ اُن کے بارے میں لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ آدھے لندن کے مالک ہیں۔

    مزید پڑھیں: جنگِ عظیم دوم کے سپاہی نے کرونا کو شکست دے دی، گارڈ آف آنر پیش

    علاوہ ازیں دوسری جنگ عظیم کے سپاہی، ننانوے سالہ کیپٹن ٹام مور نے این ایچ ایس کیلئے ستر لاکھ پاؤنڈز کے عطیات جمع کرلیے۔  انہوں نے اپنے گارڈن میں واک کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ تھی کہ نیشنل ہیلتھ سروسز کے لیے دل کھول کر عطیات دیں۔سابق کیپٹن کی اپیل پر لوگوں نے بھرپور ردعمل دیا اور دل کھول کر عطیات دیے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ میرے ذہن میں ایک ہزار پاؤنڈ جمع کرنے کا ہدف تھا مگر لوگوں نے پیسوں کے ڈھیر لگادیے اور چند ہی روز میں 70 لاکھ روپے جمع ہوگئے۔ برطانوی عوام کی جانب سے ہیرو قرار دیے گئے کیپٹن تیس اپریل کو اپنی گولڈن جوبلی منائیں گے۔