Author: فرید قریشی

  • سزا یافتہ شخص برطانیہ میں کس ویزے پرداخل ہوا؟

    سزا یافتہ شخص برطانیہ میں کس ویزے پرداخل ہوا؟

    لندن: برطانوی وزیرداخلہ پریتی پاٹیل نے عدالت سے سزا یافتہ شخص کے برطانیہ میں داخل ہونے کے معاملے پر تبصرے سے گریز کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اےآروائی نیوزنے برطانوی وزیرِداخلہ پریتی پاٹیل سےسوال کیا کہ پاکستانی عدالت سےسزایافتہ شخص کوداخلےکی اجازت کیسےدی گئی؟ جس پر وزیرداخلہ کےپریس افسرنے جواب دیا کہ انفرادی کیس پرتبصرہ نہیں کرتے۔

    واضح رہے کہ برطانوی قانون کے تحت سزایافتہ شخص کوبرطانیہ آمدسےپہلےبتاناہوتاہے تاہم سابق وزیراعظم نوازشریف عدالت سے سزا یافتہ ہونے کے باوجودبغیر کسی روک ٹوک کے لندن میں موجود ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف ملک کا اثاثہ ہیں، اللہ انہیں صحت دے، شہباز شریف

    دوسری جانب نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ میاں صاحب کےعلاج کاپراسس شروع ہوگیاہےان کاعلاج کہاں ہوگاابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا، چیزیں سامنےآنےکےبعدلندن یاامریکا میں علاج کرانے کافیصلہ ہوگا۔

    قبل ازیں نوازشریف لندن میں اپنی رہائش گاہ سے گائز اسپتال روانہ ہوئے تھے۔گائز اسپتال برطانوی ادارےاین ایچ ایس کے تحت کام کرتا ہے۔

    گائزاسپتال 400 بیڈزپرمشتمل ہےجو3سوسال قبل قائم ہوا، 1721میں تعمیرکئےگئےاسپتال کانام گائےتھامس کےنام پررکھاگیا جب کہ گائزاسپتال کی عمارت لندن کی بلند ترین عمارتوں میں سے ایک ہے۔

  • نوازشریف پارک لین فلیٹس پہنچ گئے، علاج گھر پر ہوگا، خاندانی ذرائع

    نوازشریف پارک لین فلیٹس پہنچ گئے، علاج گھر پر ہوگا، خاندانی ذرائع

    لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف پارک لین فلیٹس پہنچ گئے ان کا علاج گھر پر ہوگا، شہباز شریف، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور 2 ملازمین ان کے ہمراہ ہیں.

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لیے لندن روانہ ہوئے اور پارک لین فلیٹس پہنچ گئے، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور 2 ملازمین ان کے ساتھ پارک لین فلیٹس پہنچے ہیں۔

    اس سے قبل ڈاکٹر عدنان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ‌ ٹوئٹر پر لکھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف لندن پہنچ گئے ہیں، نوازشریف کا طیارہ "ایئرایمبولینس” ہتھیرو ایئرپورٹ‌ پر لینڈ چکا ہے.

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف ایئرپورٹ کےوی آئی پی گیٹ سےباہرنکلےاور وہ پارک لین فلیٹس جارہےہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کاعلاج اسپتال نہیں لندن میں گھرپرہوگا۔

    نواز شریف کا طیارہ ایئرایمبولینس یا قطرحکومت کا ذاتی طیارہ؟

    سابق وزیراعظم نوازشریف ایئر ایمبولینس کے ذریعے بیرون ملک روانہ ہوئے تھے، نوازشریف ایئرایمبولینس میں براستہ دوحا لندن روانہ ہوئے ، شہباز شریف، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور 2 ملازمین ان کے ہمراہ ہیں۔

    روانگی سے قبل نواز شریف کے تمام ضروری ٹیسٹ کئے گئے تھے ، جس کے بعد ڈاکٹرز نے پائلٹ کو اڑان بھرنے کے لئے کلیئرنس دی تھی۔

    اس موقع پر ائیر پورٹ پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، نواز شریف بذریعے ایمبولینس علامہ اقبال ایئرپورٹ کےحج ٹرمینل پہنچ تھے، مریم نواز اور دیگر اہل خانہ بھی نوازشریف کے ہمراہ حج ٹرمینل پہنچے تھے۔

    ایئر پورٹ پر نواز شریف، شہبازشریف ، ڈاکٹر عدنان،محمد عرفان،عابداللہ جان کے پاسپورٹ امیگریشن حکام کے حوالے کئے اور امیگریشن کا عمل مکمل کیا گیا جبکہ نواز شریف کی میڈیکل فائل قطر ایئرویز کے ڈاکٹرز کے حوالے کی گئی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ ایئرایمبولینس کے ڈاکٹرز نواز شریف کا بلڈپریشر،شوگر چیک کریں گے جبکہ نوازشریف کا سی بی سی ٹیسٹ بھی کیا جائےگا، ضروری ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹرز پائلٹ کو اڑان کی اجازت دیں گے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف صبح لندن روانہ ہوں گے، ان کے ہمراہ 5 لوگ ایئرایمبولینس میں روانہ ہوں گے ، جن میں شہباز شریف اورذاتی معالج ڈاکٹر عدنان ، عابد اللہ جان اور محمد عرفان شامل ہیں ، ایئرایمبولینس میں آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر کی سہولت موجود ہے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ سفر پر روانگی سےقبل ڈاکٹرز کا محمد نواز شریف کا تفصیلی معائنہ کیا ، سفر میں خطرات سے بچانے کے لئے اسٹیرائڈز کی ہائی ڈوز اور ادویات دی گئیں، ڈاکٹرز نے تمام طبی احتیاط پیش نظر رکھی ہیں ، جس سے محفوظ سفریقینی ہوسکے۔

    ذرائع کے مطابق قطرایئرویز کی ایئر ایمبولینس اے سیون ایم ای ڈی نواز شریف کو براستہ دوحہ لندن پہنچائے گی ،ایئر ایمبولینس کو دوپہر بارہ بجے تک کی کلیئرنس دی گئی ہے، دوحہ ایئرپورٹ پر ایئر ایمبولینس کا طبی عملہ تبدیل کردیا جائے گا، ایئرایمبولینس دوحہ سے مقامی وقت کے مطابق 2 بجے لندن کے لئے روانہ ہوگی، لندن روانگی سے پہلے پلیٹ لیٹس چیک کیے جائیں گے، 50 ہزارپلیٹ لیٹس کی صورت میں نوازشریف سفرکرسکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئر ایمبولینس لندن کے وقت کے مطابق ساڑھے6 بجے ہیتھرو ایئرپورٹ اترے گی ، جس کے بعد نواز شریف کو ایئرپورٹ سے پارک لین فلیٹس لایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : قانون کے مطابق نواز شریف کا نام ای سی ایل ہی میں رہے گا: امیگریشن ذرائع

    دوسری جانب ن لیگ کے 21رہنماؤں کو حج ٹرمینل تک آنےکی اجازت دے دی گئی تھی ، جن میں راجہ ظفرالحق،احسن اقبال،خواجہ آصف ،ایازصادق ، مریم اورنگزیب،خرم دستگیر سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔

    خیال رہے امیگریشن حکام نے بتایا ہے کہ نوازشریف کا نام بدستور ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں رہے گا ، نوازشریف عدالتی حکم دکھا کربیرون ملک علاج کے لئے جاسکیں گے، انہیں صرف ایک بار بیرون ملک جانیکی اجازت ملی ہے۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے حکومت کی جانب سے عائد کردہ انڈیمنٹی بانڈز کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے غیر مشروط طور پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی ، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف کو علاج کےغرض سے 4 ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے اور اس مدت میں توسیع بھی ممکن ہے۔

  • نواز شریف کی صحت تشویشناک قرار، برطانوی ڈاکٹرز کا بیرون ملک منتقل کرنے کا مشورہ

    نواز شریف کی صحت تشویشناک قرار، برطانوی ڈاکٹرز کا بیرون ملک منتقل کرنے کا مشورہ

    اسلام آباد: برطانوی ڈاکٹرز نے نواز شریف کی صحت کو تشویشناک قرار دے دیا اور علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی صحت تسلی بخش نہیں ہے لہٰذا انہیں علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کیا جانا چاہئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق طبی ماہرین نے پلیٹ لیٹس کی کمی کی وجوہات جاننے کے لیے چیک اپ کی تجویز دی، برطانوی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بیماری کی تشخیص کے بعد ہی علاج شروع کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی میڈیکل اور بلڈ رپورٹس آج لندن میں معالجین نے دیکھیں، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس آج مزید ماہرین کو دکھائی جائیں گی۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی پلیٹ لیٹس میں دوبارہ کمی ہوئی ہے اور پلیٹ لیٹس 6 ہزار تک پہنچ گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت مل گئی

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس خطرناک حد تک گر گئے ہیں اور ان کے جسم پر سرخ دھبے ہیں، نواز شریف کے بیرون ملک کے علاج سے متعلق مجھے علم نہیں ہے۔

    عطا تارڑنے کہا کہ میاں صاحب کی رپورٹس بیرون ملک ڈاکٹرز کو بھجوائی ہیں، ان کی میڈیکل رپورٹس بار بار مانگنے پر فراہم کی گئیں، میڈیکل بورڈ نواز شریف کا دن میں 2 بار معائنہ کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ نواز شریف کے علاج کے لیے ذاتی معالج کو میڈیکل بورڈ میں شامل کرلیا گیا ہے، محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئرنے ڈاکٹر عدنان کو بورڈ میں شامل کرنے کا مراسلہ جاری کردیا جس کے بعد میڈیکل بورڈ کے ارکان کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔

  • لندن، پولیس اسٹیشن میں بانی ایم کیو ایم کی پیشی، ضمانت میں‌ توسیع

    لندن، پولیس اسٹیشن میں بانی ایم کیو ایم کی پیشی، ضمانت میں‌ توسیع

    لندن: لندن میں بانی ایم کیو ایم نے سدک پولیس اسٹیشن میں حاضری لگائی ہے ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کردی گئی، بانی ایم کیو ایم سے الزامات سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی، بانی ایم کیو ایم برطانیہ سے باہر جانے پر پابندی عائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا، ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کردی گئی ہے، بانی ایم کیو ایم  سے نفرت انگیز تقاریر سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی ہے، بانی ایم کیو ایم سخت شرائط کے ساتھ ضمانت پر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق شرائط کے تحت بانی ایم کیو ایم کسی اجتماع سے خطاب نہیں کرسکتے ہیں، شام سے صبح تک گھر سے باہر نہیں نکل سکتے ہیں، بانی ایم کیو ایم کے برطانیہ سے باہر جانے پر بھی پابندی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گی، انہیں دوبارہ کسی بھی وقت طلب کیا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ دو ماہ قبل گرفتار بانی ایم کیو ایم سدرن پولیس اسٹیشن میں موجود تھے، جہاں ان سے دو گھنٹے تفتیش کی گئی تھی، انہوں نے دوران تفتیش پولیس کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بانی ایم کیو ایم کا تفتیش کے دوران لندن پولیس کوجواب دینے سے انکار

    لندن پولیس نےبانی متحدہ کوبتایاآپ کےپاس نوکمنٹس کاآپشن ہے، بانی متحدہ کوکہاگیا کہ نوکمنٹس کہناعدالت میں خلاف بھی جاسکتاہے جبکہ بانی ایم کیوایم کے وکیل نے انہیں نو کمنٹس کہنے کا مشورہ دیا تھا۔

    بانی ایم کیو ایم گرفتار کیے جانے کے بعد اسی روز یعنی 12 جون کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا، اسکاٹ لینڈ یارڈ نے انہیں صبح سویرے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا ان پر نفرت انگیز تقریر تشدد پر اکسانے کے الزامات ہیں۔

    یاد رہے کہ 22 اگست 2016 میں بانی ایم کیو ایم نے لندن سے بذریعہ ٹیلیفونک خطاب کے دوران ریاست مخالف تقریرکی تھی، ان کی تقریر کے بعد اے آر وائی سمیت مختلف ٹی وی چینلزپرحملہ کیا گیا تھا۔

  • لندن میں کشمیر آزادی مارچ، گاندھی کے مجسمے کو کشمیر کا پرچم تھما دیا گیا

    لندن میں کشمیر آزادی مارچ، گاندھی کے مجسمے کو کشمیر کا پرچم تھما دیا گیا

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ سے بھارتی ہائی کمیشن تک کشمیر آزادی مارچ کیا گیا، احتجاجی مظاہرین کے شرکا نے مہاتما گاندھی کے مجسمے کو کشمیری پرچم تھما دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لندن میں کشمیری آزادی مارچ کے شرکا نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا اور مہاتما گاندھی کے مجسمے کو بھی کشمیری پرچم پکڑا دیا۔

    شرکاء کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کے دروازے پر انڈوں، ٹماٹروں کی بارش کی گئی، بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھویں کے گولے پھینکے گئے اور مشتعل مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن کے شیشے توڑ دئیے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین نے گھیرے میں لے کر نریندر مودی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    برطانیہ بھر کے کشمیری و مقامی کمیونٹیز کی کثیر تعداد مارچ میں شریک ہوئی، شرکا نے کشمیر میں مظالم کے خلاف بینرز، پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔

    لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین نے گھیرے میں لے کر نریندر مودی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔

    کشمیریوں کے جلوس کے روٹ پر ٹریفک مکمل جام ہوگیا، بعدازاں کشمیریوں کے مظاہرے کے دوران 15 ارکان پارلیمنٹ نے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر پٹیشن پیش کی۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جبری پابندیوں اور لاک ڈاؤن کو ایک ماہ گزر گیا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں ایک ماہ سے سب کچھ بند، مواصلاتی رابطے معطل ہیں جس کے باعث بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

    وادی میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت میں اضافہ ہوگیا ہے، سخت ترین کرفیو اور تمام پابندیوں کے باوجود کشمیریوں کی مزاحمت جاری ہے۔

  • برطانوی پولیس کا مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک

    برطانوی پولیس کا مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک

    لندن : انسانی حقوق کی تنظیم نے انشکاف کیا ہے کہ برطانوی پولیس ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر حج سے واپس لوٹنے والے عازمین کو مذہب کی بنیاد پر  روک کر ڈیٹا جمع کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم نے برطانیہ کے ایئرپورٹس اور بندرگاہوں پر مسلمان مرد و خواتین کو محض ان کے مذہبی عقائد کی بنیاد پر 6 گھنٹوں سے زائد تک روکنے اور ان سے مضحکہ خیز سوالات پوچھنے والے عملے کو اسلاموفوبیا کا متاثرین قرار دے دیا۔

    یج نامی تنظیم نے بتایا کہ اسلاموفوبیا میں مبتلا حکام مسلمان خواتین کو اسکارف اتارنے پر مجبور کردیتے ہیں،تنظیم کے مطابق سال 2000 سے اب تک صرف مسلمان مرد و خواتین کو ایئرپورٹس اور بندرگاہوں پر روکنے کے 4 لاکھ 20 ہزار واقعات ریکارڈ کیے گئے جبکہ گرفتاری کی شرح 0.007 فیصد رہی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی تنظیم نے 10 شہریوں کی وساطت سے اعلیٰ پولیس حکام کو شکایت درج کرائی اور’برٹش مسلم‘ تنظیم کے ذریعے برطانوی وزیراعظم سے ’شیڈول 7‘ قانون سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔

    تنظیم کے ریسرچ ڈائریکٹر ڈاکٹر عاصم نے رپورٹ کی تقریب رونمائی میں نمائندہ اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پولیس حج نے مسلمان خواتین و مرد کو روکنے کےلیے حج کو بہترین موقع جانا ہے اوربیشتر واقعات میں مسلمانوں کو روکنے کی کوئی وجہ بھی نہیں تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کے پاس کسی کو روکنے کی وجہ ہو تو کوئی بات بھی ہے لیکن برطانوی پولیس نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ مسلمانون کو صرف ڈیٹا جمع کرنے کےلیے روکتے ہیں اور ہمارے خیال میں یہ غلط اقدام ہے۔

    ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ ہمارے خیال میں اس ملک میں کوئی نظام ہونا چاہیے جو مشکوک لوگوں کو چیک کرے جن سے متعلق یہ شبہ ہو کہ وہ کوئی کرائم کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ ہم اس رپورٹ کے ذریعے یہ بتایا کہ چاہتے ہیں بغیر شبے کے لوگوں کو بےوقوف نا بنائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو کسی پر مجرم ہونے کا شبہ ہے تو اس کو روکنے کےلیے پہلے سے قانون میں طریقہ کار موجود ہے۔

    انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمیںسب سے پہلے اپنی سوسائٹی کو باشعور بنانے کی ضرورت ہے اور اس کےلیے ہم انہیں مختلف این جی اوز کے پاس بھیجیں گے اور پالیسی سازوں کے ساتھ بھی اشتراک کریں گے۔

    ہمیں یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ جو کچھ ہورہا ہے کہ اسے سنجیدگی سے لیں لیکن جو راستہ ہم اپنارہے ہیں اس کے ذریعے ہم برائے راست انہیں للکار رہے ہیں، ہمیں انہیں عدالت میں لےجانے کی کوشش کرنی چاہیے اورجو ڈیٹا انہوں نے حاصل کیا ہے کہ اسے لینے کےلیے ایف وائی آئی درخواست دائرکرنی چاہیے۔

    ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ ہمیں پیچھے بیٹھ کر سیاست دانوں کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ وہ آکر ہماری مدد کریں بلکہ ہمیں اس طریقے کار کو استعمال کرنا ہوگا جس کے ذریعے ہم اپنی ضرورت کا ڈیٹا حاصل کرکے اکاؤنٹ میں مضفوظ کرسکیں۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں نے برطانوی مسلمانوں پرمشتمل آل پارٹیز پارلیمانی گروپ سے ہوم آفس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

  • کسی نے دھکا نہیں دیا، سرچکرانے سے زخمی ہوا، نعیم بخاری

    کسی نے دھکا نہیں دیا، سرچکرانے سے زخمی ہوا، نعیم بخاری

    لندن: تحریک انصاف کے رہنما اور عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا ہے کہ سر چکرانے کے باعث اسٹیشن پر گر گیا تھا جس کے بعد دوسرے دن ہوش آیا، میری چار پسلیں ٹوٹ گئی ہیں جس کی وجہ سے کھانسنے میں تکلیف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما نعیم بخاری نمل یونیورسٹی کی چندہ مہم کےسلسلے میں لندن میں  پہنچے تو اُن کے ساتھ زیر زمین اسٹیشن پر حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے اور انہیں سینٹ میریز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں سوشل میڈیا پر یہ افواہیں زیر گردش کر رہیں کہ نعیم بخاری کو  پارک لین کے علاقے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تاہم عزیز و اقارب نے ان افواہوں کی سختی سے تردید کی۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما نعیم بخاری نےتشدد سے متعلق افواہوں کی تردید کردی

    نعیم بخاری تیزی سے روبہ صحت ہیں اور اُن کی منگل کے روز اسپتال سے چھٹی ممکن ہے، صحت یابی کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اسٹیشن پر موجود تھا کہ پھسلنے کی وجہ سے چوٹ لگی جس کے بعد اگلے دن اسپتال میں ہوش آیا، ڈاکٹرز نے بتایا کہ میری 4 پسلیاں ٹوٹی ہیں جس کی وجہ سے کھانسنے میں شدید تکلیف ہے علاوہ ازیں ایم آر آئی رپورٹ ٹھیک آئے ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ہم نمل فاؤنڈیشن کے تحت ہونے والے فنڈ ریزنگ پروگرام میں شرکت کے لیے 28 اپریل کی رات لندن پہنچے اور میرے ساتھ واقعہ یکم مئی کو پیش آیا، برطانوی اخبار میں حادثے سے متعلق شائع ہونے والی خبر بے بنیاد ہے کیونکہ مجھے کسی نے دھکا نہیں دیا۔

    نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ جس مقصد کے لیے لندن آیا زخمی ہونے کے بعد وہ کرنے کی ہمت تو نہیں تاہم جمعے کو تحریک انصاف کے تحت ہونے والی تقریب مٰں شرکت کروں گا، اگر صحت ٹھیک رہی تو دو چار روز میں چھٹی مل جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • والد کی جائیداد پر سے قبضہ ختم کرایا جائے، برطانوی نژاد پاکستانی معذور نوجوان کی چیف جسٹس سے اپیل

    والد کی جائیداد پر سے قبضہ ختم کرایا جائے، برطانوی نژاد پاکستانی معذور نوجوان کی چیف جسٹس سے اپیل

    لاہور: برطانوی نژاد پاکستانی معذور شخص نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ ان کے والد کی جائیداد پر سے بااثر افراد کا قبضہ ختم کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نژاد پاکستانی احمد عدنان نے کہا ہے کہ 2004 میں ہماری جائیداد پر عبدالحمید خان نامی بااثر شخص نے قبضہ کرلیا تھا، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ انصاف دلائیں۔

    احمد عدنان کا کہنا ہے کہ ان کے والد اجمل خان اوورسیز پاکستانی اور لندن میں رہائش پذیر تھے اور استاد کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے، ان کا انتقال 1997 میں ہوا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ان کی دو بہنیں اور وہ خود مذکورہ جائیداد کے مالک ہیں، انہوں نے عبدالحمید نامی شخص کو نگراں مقرر کیا پر عبدالحمید نے گھر کے جعلی کاغذات بنا کر قبضہ کرلیا، جب میں نے احتجاج کیا تو مجھ پر 2004 میں تشدد کرکے مجھے معذور کردیا۔

    رپورٹس کے مطابق عبدالحمید علالت کے باعث بات نہیں کررہے ہیں جبکہ ان کے بیٹے نے عبدالصمد کا کہنا ہے کہ احمد عدنان نے والد نے انہیں جائیداد 2000 میں چار کروڑ پچاس لاکھ میں بیچ دی تھی لیکن احمد عدنان کے والد 1997 میں انتقال کرگئے تھے۔

    احمد عدنان کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن یونٹ اور اوورسیز کمیشن آف پاکستان نے کیس کو بند کردیا ہے اور کوئی انکوائری نہیں کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ انصاف فراہم کریں۔

    نواز گوندل کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کیس کی انکوائری کررہے ہیں اور عبدالصمد ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہوچکا ہے، احمد عدنان کیس کو سول کورٹس میں لے گئے ہیں احمد عدنان پر امید ہیں کہ فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لندن: کشمیر کا مقدمہ بلوچستان کے ذریعے دبانے کی بھارتی کوشش ناکام

    لندن: کشمیر کا مقدمہ بلوچستان کے ذریعے دبانے کی بھارتی کوشش ناکام

    لندن: کامن ویلتھ سربراہ اجلاس میں بھارتی وزیراعظم کی آمد کے موقع پر کشمیریوں اور سکھوں کے مظاہرے کو پسِ منظر میں ڈالنے کی بھارتی سازش ناکام ہوگئی، بلوچستان کے نام پر اکھٹے کیے گئے چند نا معلوم افراد سے جب ان کے بارے میں گفتگو کی تو خلاف بھارتی لابی کی سازشیں ناکام، بلوچستان کے نام پر اکٹھے کئے گئے نامعلوم افراد شناخت پوچھنے پر بھاگ کھڑے ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مقیم کشمیری اور سکھ بھارتی مظالم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور ان کا برطانوی حکومت سے مطالبہ ہے کہ مودی ایک دہشت گرد ہے جو بھارت میں اقلیتوں کے حقوق غصب کررہا ہے،برطانوی حکومت اس پر دباو ڈالے اور اسے خوش آمدید نہ کہے۔

    کامن ویلتھ سربراہان میں شرکت کیلئےدولتِ مشترکہ کے رکن ممالک کے سربراہان لندن میں موجود ہیں، سربراہ اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریند مودی کی آمد پر برطانیہ میں مقیم کشمیری،سکھ اور دیگر مودی مخالف تنظیموں نے بھرپور احتجاج کیا۔

    مظاہرے کی قیادت آزاد کشمیر کے وزیر اعظم فاروق حیدر،آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چوہدری یاسین،سابق وزیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری،برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ نزید احمد، آزادکشمیر کے وزیر امور نوجوانان چوہدری محمد سعید، سکھ رہنما رنجیت سنگھ اور دیگر سکھ اور کشمیری راہنماؤں نے کی۔

    مودی مخالف مظاہرے میں ممبران پارلیمنٹ افضل خان، عمران حسین، ناز شاہ کے علاوہ پانچ ہزارسے زائد افراد نے شرکت کی جن میں کشمیری، سکھ، تامل اور ناگالینڈ سے تعلق رکھنے والے برطانوی شہری شامل تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں مودی مخالف کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر مودی دہشت گرد اور گو مودی گو بیک کے نعرے درج تھے۔ مظاہرین مودی قاتل ،مودی دہشت گرد کے نعرے بھی لگا رہے تھے۔ برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے ہونیوالے مظاہرہ دوپہربارہ بجے سے سہ پہر چار بجے تک جاری رہا، اس موقع پر چند سو بھارتی مظاہرین بھی مودی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے کشمیری اور سکھ مظاہرین کےسامنے آ گئے ،جنہیں پولیس کی بھاری نفری نے قابو کرکے موقع سے ہٹا دیا۔

    نریندر مودی کے حامیوں کے ساتھ ساتھ چند نامعلوم افراد بلوچستان کے نام پر ریاست پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے مگر اے آر وائی نیوز نے جب ان سے بات کرنے کی کوشش کی اور ان کی شناخت پوچھی تو وہ وہاں سے نکل گئے۔ کشمیری اور سکھ مظاہرین نے پارلیمنٹ سکوائر میں لگے بھارت کے ترنگے کو اتار کر وہاں کشمیر اور خالصتان کے جھنڈے نصب کر دئیے۔ کامن ویلتھ سربراہ اجلاس اٹھارہ سے بیس اپریل تک جاری رہے گا۔

    کشمیری اور سکھ مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں کم سن آصفہ کے انصاف کے لئے نعرے بازی کی گئی اور برطانیہ سمیت عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اس وقوعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب اے آر وائی نیوز نے مودی کے حامیوں سے بات کی تو انہوں نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوے آٹھ سالہ کشمیری بچی آصفہ بانو سے زیادتی اور قتل کے واقعے کی مذمت کرنے سے انکار کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • گوادرمیں سرمایہ کاری کے لیے لندن میں پرکشش اشتہاری مہم

    گوادرمیں سرمایہ کاری کے لیے لندن میں پرکشش اشتہاری مہم

    لندن کی مخصوص سرخ رنگ کی سو سے زائد دو منزلہ بسوں پر پاکستان کے نئے ساحلی شہر اور بندرگاہ گوادر میں سرمایہ کاری کی ترغیب کے لیے تشہیری مہم جاری ہے جو ایک ماہ تک جاری رہے گی۔ بسوں پر انگریزی زبان میں گوادر، ابھرتے ہوے پاکستان کا دروازہ‘‘تحریر ہے اور یہ بسیں مرکزی لندن کے علاقوں ویسٹ منسٹر، آکسفورڈ سٹریٹ، پارک لین اور نائٹس برج سمیت لندن کے چار درمیانی زونز میں گردش کریں گی۔’’

    تشہیری مہم چلانے والی کمپنی چائنہ پاک انویسٹمنٹ کارپوریشن کے چیف آپریشن افسر سٹیورٹ ریڈ کا کہنا ہے کہ لندن کی معاشی منڈی میں ہر روز پچاس کھرب ڈالر کا سرمایہ گردش کرتا ہے اور ایک ماہ کے دوران گوادر کی ان سرخ بسوں کو ایک کروڑ سے زیادہ بااثر لوگ دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایشیا کی ابھرتی ہوئی معاشی طاقت ہے جو 2030 تک دنیا کی بیسویں بڑی معیشت ہو گی اور گوادر مستقبل میں جنوبی ایشیا کی تجارت میں اہم کردار ادا کرے گا۔

    چائنہ پاک انویسٹمنٹ کارپوریشن چین کی چوتھی بڑی تعمیراتی کمپنی ٹاپ انٹرنیشنل انجنئیرنگ کارپوریشن کے ساتھ مل کر گوادر میں ماسٹر کمیونٹی منصوبہ تعمیر کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف چین سے آنے والے پیشہ ور افراد کو رہائش کی سہولیات مہیا کرے گا بلکہ پاکستان اور دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے بھی پرکشش سرمایہ کاری کا موقع مہیا کرے گا۔ ٹاپ انٹرنیشنل انجنیئرنگ کارپوریشن کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان میں 822 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے جس کے سو فیصد ثمرات پاکستانیوں کو ملیں گے۔

    سٹیورٹ ریڈ نے بتایا کہ گوادر کی حفاظت پاک فوج کر رہی ہے اور یہ پاکستان کا محفوظ ترین شہیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی مقامی آبادی سی پیک اور بندرگاہ کی تعمیر سے مستفید ہو رہی ہے اور مقامی لوگوں کو ملازمتوں کے ساتھ ساتھ تعلیم اور صحت کی بہترین سہولتیں بھی میسر آ رہی ہیں۔

    سی پیک کے تحت زیرتعمیر ساحلی شہر گوادر کی بندرگاہ کا موازنہ دبئی سے کیا جا رہا ہے اور اس منفرد اور پاکستان سے باہر جاری مہنگی ترین اشتہاری مہم کے ذریعے عالمی منڈی میں گوادر کے اندر سرمایہ کاری کی ترغیب دلائی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ لندن کی بسوں پردنیا کی معروف ترین کمپنیاں اور ادارے اشتہارات لگاتے ہیں جن میں نائیک، امازون اورایپل بھی شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئرکریں