Author: فرید قریشی

  • تسنیم حیدر شاہ کی درخواست پر اسکاٹ لینڈ یارڈ حرکت میں آگیا

    تسنیم حیدر شاہ کی درخواست پر اسکاٹ لینڈ یارڈ حرکت میں آگیا

    لندن : نوازشریف اور مریم نواز پر ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے کی سازش کا الزام عائد کرنے والے ن لیگی ترجمان تسنیم حیدر شاہ کی درخواست پر اسکاٹ لینڈ یارڈ حرکت میں آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق تسنیم حیدر شاہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ اسکاٹ لینڈیارڈ نے اگلے ہفتے گواہان کو طلب کرلیا، اسکاٹ لینڈیارڈ شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔

    وکیل مہتاب عزیز کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ کا تفتیشی آفیسر گواہان کا انٹرویو کرےگا، نوازشریف اور مریم نے تسنیم حیدر کے الزامات پرخاموشی اختیارکررکھی ہے،۔

    وکیل کا کہنا ہے کہ تسنیم حیدر کی درخواست پر اسکاٹ لینڈ یارڈ کی کارروائی روکنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، ناصربٹ، انجم چوہدری اور زبیرگل نے تسنیم حیدر کے خلاف پولیس کو شکایت درج کرا رکھی ہے۔

    تسنیم حیدر شاہ کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے ن لیگی کارکنان کی شکایت پر تاحال مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

  • ایم کیوایم کی جائیدادوں کا کیس : امین الحق نے لندن عدالت میں بیان دے دیا

    ایم کیوایم کی جائیدادوں کا کیس : امین الحق نے لندن عدالت میں بیان دے دیا

    لندن : ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے برطانیہ میں موجود ایم کیو ایم کی جائیدادوں کے حصول کیلیے لندن کی عدالت میں مقدمہ زیرسماعت ہے۔

    اس حوالے سے ایم کیو ایم رہنماؤں نے برطانیہ کی عدالت میں اپنے اپنے بیانات قلمبند کروا دیے ہیں تاہم آج ایم کیوایم پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر امین الحق نے عدالت میں بیان ریکارڈ کروا دیا۔

    امین الحق کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ مقدمہ شروع ہونے سے6ماہ قبل میرا ای میل اکاؤنٹ ہیک ہوگیا تھا، جائیدادوں کے حصول کیلئے2015کے آئین کی بنیاد پر کیس شروع کیا لیکن بعد میں احساس ہوا کہ اصل آئین 2016کا ہے۔

    بانی متحدہ کے وکیل کی جرح پر امین الحق نے کہا کہ غلطی کا احساس ہوا تو2020میں تصحیح کرلی، میں وکیل نہیں اور نہ ہی آئینی امور کا ماہر ہوں بلکہ میں ایک سیاسی کارکن ہوں اس لیے غلطی کربیٹھا۔

    جج نے سوال کیا کہ اس غلطی کی نشاندہی کس نے کی اور کیس کس کے کہنے پر شروع کیا؟جس پر امین الحق نے جواب دیا کہ کیس ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کے کہنے پرشروع کیا۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ بانی متحدہ کی2016متنازعہ تقریر کے بعد آئین کی بنیاد پرمقدمہ کیا ہے، اس آئین کے تحت بانی متحدہ کو عہدے سے ہٹادیا گیا تھا جبکہ ایم کیوایم لندن کا مؤقف ہے کہ 2015کا درست آئین ہے، جسے اکتوبر2015 کو منظور کیا گیا تھا۔

    امین الحق کے مطابق کیس شروع کرنے کیلئے آئینی دستاویزات وسیم اختر سے ملے جو سی ای سی سے آئے تھے، سال2015 کے آئین کا ڈرافٹ بانی متحدہ اور وسیم اختر نے تیار کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ2015کے آئین پر رابطہ کمیٹی نے نہ تو بحث کی اور نہ اسے منظور کیا تھا، ایم کیو ایم لندن سے ہونے والی تمام گفتگو عدالت میں پیش کی جائے۔

    وکیل نے سوال کیا کہ آپ آئی ٹی کے منسٹر ہیں، ای میلز وصول کرنے کیلئے کیا اقدامات کئے؟آپ لندن کا ویزا لے کر خود عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟

    امین الحق نے کہا کہ2012کا آئین بانی متحدہ کو پارٹی کا حقیقی لیڈر مانتا اور فیصلہ کن اختیار دیتا ہے، بانی متحدہ نے ہمیں نظریہ دیا اور پارٹی کا ہر رکن ان کی عزت کرتا تھا۔

    واضح رہے کہ لندن کی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے نام سات جائیدادیں ہیں، جن کی ملکیت کا دعویٰ ایم کیوایم پاکستان کررہی ہے۔

  • کیا بانی متحدہ کو نکالنے کے لیے رینجرز نے کہا تھا؟ نہیں یہ میری مرضی تھی، فاروق ستار کا جواب

    کیا بانی متحدہ کو نکالنے کے لیے رینجرز نے کہا تھا؟ نہیں یہ میری مرضی تھی، فاروق ستار کا جواب

    لندن: ایم کیو ایم پراپٹیز تنازع کیس میں عدالتی کارروائی کے تیسرے روز فاروق ستار نے متنازع تقریر کے بعد کی صورتحال سے پارٹی قائد کو نکالنے سے متعلق آگاہ کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پراپرٹیز تنازع کیس میں گزشتہ روز بانی متحدہ کے وکیل رچرڈ سیلڈ کنگ کونسل نے فاروق ستار پر جرح کی۔

    وکیل نے سوال کیا کہ بانی متحدہ کو متنازع تقریر کے بعد رینجرز حراست میں دباؤ میں آکر پارٹی سے نکالا؟ فاروق ستار نے جواب دیا کہ کوئی سازش نہیں کی، پارٹی کو نقصان سے بچانے کے لیے متفقہ فیصلہ کیا تھا۔

    فاروق ستار کے وکیل نے پوچھا کہ رینجرز دوران حراست رات بھر کیا پوچھتی رہی تھی، فاروق ستار نے بتایا کہ متنازع نعرے لگانے والے کون تھے؟ وہ کچھ کی شناخت جاننا چاہتے تھے؟

    وکیل نے پوچھا کہ کیا بانی متحدہ کو نکالنے کے لیے رینجرز نے کہا تھا؟ ایم کیو ایم تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ نہیں یہ میری مرضی تھی۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ندیم نصرت سے بات چیت کے دوران قائد کو فارغ کرنے کا اشارہ نہیں تھا، کوئی قانون نہیں توڑا، بانی متحدہ خود کراچی میں ایم کیو ایم کو کنٹرول دینے کا اعلان کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ 31 اکتوبر 2016 کو ترمیم کرکے دو تہائی اکثریت نے اختیار واپس لے لیا، واضح رہے کہ آج ندیم نصرت بھی عدالت میں بیان دیں گے۔

  • نوازشریف یورپ کیوں گئے؟ وجہ سامنے آگئی

    نوازشریف یورپ کیوں گئے؟ وجہ سامنے آگئی

    لندن: نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ ملنے کے بعد ان کی یورپ روانگی کی اصل وجہ سامنے آگئی، نواز شریف برطانیہ میں اپنے قیام کو قانونی جواز دینے کیلئے یورپ روانہ ہوئے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانونی طور پر برطانیہ میں وزٹ ویزے پر6ماہ سے زیادہ مستقل قیام کی اجازت نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کو کورونا وائرس کی عالمی وباء کی وجہ سے برطانیہ میں مزید قیام کی توسیع ملتی رہی۔

    بعد ازاں کورونا کی صورتحال میں بہتری آنے کے بعد ہوم آفس نے نوازشریف کے قیام میں مزید توسیع درخواست مسترد کردی تھی۔ نوازشریف ہوم آفس کے فیصلے کےخلاف اپیل لے کر عدالت بھی گئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے ہوم آفس کے فیصلے کےخلاف اپیل واپس لے لی ہے، یورپ سے واپسی کے بعد نوازشریف 6ماہ تک برطانیہ میں مزید قیام کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں : سفارتی پاسپورٹ ملتے ہی نوازشریف یورپ روانہ

    واضح رہے کہ  نوازشریف اور مریم نواز اپنے دیگر اہل خانہ کے ساتھ آج صبح لندن سے یورپ روانہ ہوگئے، نواز شریف کا لندن میں تین سالہ قیام کے دوران برطانیہ سے پہلا انٹرنیشنل سفر ہے۔

    موجودہ حکومت نےکچھ دن قبل ہی نوازشریف کو پاسپورٹ جاری کیا تھا، نواز شریف کو جاری کیا جانے والا یہ سفارتی پاسپورٹ ہے جس کی مدت دس سال ہے یہ ترجیحی بنیاد پر عام کیٹیگری میں جاری کیا گیا تھا۔
  • سفارتی پاسپورٹ ملتے ہی نوازشریف یورپ روانہ

    سفارتی پاسپورٹ ملتے ہی نوازشریف یورپ روانہ

    لندن: سفارتی پاسپورٹ ملنے کے بعد قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ہمراہ یورپ روانہ ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف اور مریم نواز فیملی کیساتھ آج صبح لندن سے یورپ روانہ ہوئے، نواز شریف کا لندن میں تین سالہ قیام کے دوران برطانیہ سے پہلا انٹرنیشنل سفر ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور مریم یورپ کے مختلف ممالک میں جائیں گے وہ ایک ہفتے یورپ میں قیام کرینگے۔

    یاد رہے کہ نواز شریف تین سال قبل 20 نومبر 2019 کو علاج کی غرض سے لندن گئے تھے، عدالتوں سے مفروری پر پی ٹی آئی حکومت نے ان کا پاسپورٹ منسوخ کردیا تھا

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کرنے کا حکم

    تاہم موجودہ حکومت نےکچھ دن قبل ہی نوازشریف کو پاسپورٹ جاری کیا تھا، نواز شریف کو جاری کیا جانے والا یہ سفارتی پاسپورٹ ہے جس کی مدت دس سال ہے یہ ترجیحی بنیاد پر عام کیٹیگری میں جاری کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے بڑے بھائی میاں نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ اور اسحاق ڈار کو عام پاسپورٹ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • عمران خان پر حملہ اور ارشد شریف کے قتل کی سازش لندن میں ہوئی، ترجمان ن لیگ لندن

    عمران خان پر حملہ اور ارشد شریف کے قتل کی سازش لندن میں ہوئی، ترجمان ن لیگ لندن

    مسلم لیگ (ن) لندن کے ترجمان تسنیم حیدر شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر حملہ اور صحافی ارشد شریف کے قتل کی سازش لندن میں ہوئی۔

    تسنیم حیدر شاہ نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ گزشتہ 20 سال سے مسلم لیگ (ن) سے منسلک ہوں، نواز شریف کے ساتھ حسن نواز کے دفتر میں 3 ملاقاتیں ہوئیں، مجھے میٹنگ کے لیے بلا کر بتایا گیا کہ ارشد شریف اور عمران خان کو قتل کرنا ہے، پہلی میٹنگ 8 جولائی، دوسری 20 ستمبر اور تیسری 29 اکتوبر کو ہوئی۔

    ترجمان نے بتایا: ’مجھ کہا گیا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری سے پہلے ارشد شریف اور عمران خان کو راستے سے ہٹانا ہے۔ ناصر بٹ نے نواز شریف سے میرا تعارف گجرات کے مضبوط شخص کے طور پر کرایا۔‘

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ’نواز شریف سے کہا گیا کہ تسنیم حیدر کے پاس شوٹرز ہیں اور وہ یہ کام کر سکتے ہیں۔ نواز شریف نے مجھے کہا کہ شوٹر آپ مہیا کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو وزیر آباد میں جگہ دیں گے اور الزام پنجاب حکومت پر آئے گا۔ جب میں نے انکار کیا تو مجھے بتایا گیا کہ ہم نے شوٹرز کا بندوبست کرلیا۔‘

    تسنیم حیدر شاہ کا کہنا ہے کہ میرے پاس ان ملاقاتوں کی تصاویر موجود ہیں، سازش سے برطانوی پولیس کو آگاہ کر دیا ہے، 2 ملاقاتوں میں صرف میں نواز شریف اور ناصر بٹ موجود تھے، پاکستان کے تحقیقاتی اداروں نے بلایا تو بیان دینے کے لیے جاؤں گا، نواز شریف نے کہا کہ مریم نواز کو لندن آنے دیں پھر منصوبے پر عمل کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی کو معلوم تھا کہ ارشد شریف کینیا میں ہے اور اسے قتل کرانا ہے، مجھے قیادت کی جانب سے کہا گیا کہ ارشد شریف کو کینیا میں ٹھکانے لگایا جائے، میں نے کہا کہ ارشد شریف کو قتل کرنے کے لیے کینیا میں میرے روابط نہیں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ مریم نواز نے بھی بہت دباؤ ڈالا، میری مریم نواز سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، ناصر بٹ نے بتایا کہ مریم بھی آگئیں، نواز شریف اور مریم کا بہت دباؤ ہے۔

    تسنیم حیدر کا کہنا تھا کہ پہلے بھی میٹنگز ہوئیں، کبھی ایسی باتیں نہیں ہوئی تھیں، اب ان کے الفاظ پر میں نے الگ ہونے کا فیصلہ کیا، ناصر بٹ کو پارٹی میں نائب صدر میں نے بنوایا تھا۔

  • ڈیلی میل ہرجانہ کیس: شہباز شریف کو 30 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم

    ڈیلی میل ہرجانہ کیس: شہباز شریف کو 30 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم

    لندن: ڈیلی میل ہرجانہ کیس میں لندن ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو لیگل کاسٹ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیلی میل ہرجانہ کیس میں شہباز شریف کے لئے مشکل پیدا ہوگئی ہے، لندن ہائی کورٹ نے متعلقہ کیس میں شہباز شریف کو 23 نومبر تک 30 پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم صادر کردیا ہے۔

    عدالتی فیصلے میں ان کے داماد علی عمران کو بھی 27 ہزار 55 پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز برطانوی عدالت نے ڈیلی میل ہرجانہ کیس میں وزیراعظم شہبازشریف کی حکم امتناع کی درخواست خارج کرتے ہوئے مزید وقت دینے سے انکار کردیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈیلی میل عدالت میں الزامات کو تاحال ثابت نہیں کر سکی، مریم اورنگزیب

    شہباز کے وکلا نے موقف اختیار کیا وزیراعظم پاکستان مصروف ہیں، جواب کیلئےمزید وقت دیاجائے، جس پر جسٹس میتھیو نیکلن نے کہا میری عدالت میں وزیراعظم اور عام آدمی برابر ہیں۔

    عدالت نے شہبازشریف کی جواب کیلئے وقت مانگنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈیلی میل کے دفاع پر جواب جمع کرانے اور عدالتی کارروائی کے اخراجات دینے کا حکم دیا تھا۔

    اس سے قبل وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ ڈیلی میل نے ڈیڑھ سال حیلوں بہانوں سے کیس کو تاخیر کا شکار کیا، ہم اپنے کیس کو بیان کرنے کا مقدمہ میننگ ہئیرنگ جیت چکے ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ان درخواستوں پر مقدمے کی لاگت ادا کی جا رہی ہے، ڈیلی میل کے شہباز شریف پر عائد الزامات کی سماعت جج نے 13 دسمبر مقرر کی ہے، الزامات پر تفصیلی جواب 13 دسمبر تک جمع کرواناہے۔

  • ’پاسپورٹ کافی دنوں سے میرے پاس ہے‘ نواز شریف نے تصدیق کردی

    ’پاسپورٹ کافی دنوں سے میرے پاس ہے‘ نواز شریف نے تصدیق کردی

    لندن: مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سفارتی پاسپورٹ ملنے کی تصدیق کردی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات ختم ہوگئی، لیگی قیادت کی ملاقات تقریبا ساڑھے تین گھنٹے جاری رہی۔

    ملاقات میں مرکزی نائب صدر مریم نواز، خواجہ آصف، ملک احمد خان، سلیمان شہباز، حسین نواز موجود تھے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ملاقات کے بعد روانہ ہوگئے ہیں اور نواز شریف نے بھی سفارتی پاسپورٹ ملنے کی تصدیق کردی ہے۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاسپورٹ کافی دنوں سے میرے پاس موجود ہے۔

    واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا انہیں وزارت خارجہ کی حتمی منظوری کے بعد سفارتی پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-govt-issues-diplomatic-passport-to-nawaz-sharif/

    سفارتی پاسپورٹ 5 سال کے لیے جاری کیا گیا ہے، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے آفس کی جانب سے پاسپورٹ نواز شریف بھجوایا گیا۔

    یاد رہے کہ پی ڈی ایم حکومت نے 25 اپریل کو نواز شریف کو پاسپورٹ جاری کیا تھا جس کی مدت 10 سال ہے اور یہ ترجیحی بنیاد پر عام کیٹیگری میں جاری کیا گیا تھا۔

  • حسن نواز کے دفتر کے باہر وال چاکنگ کردی گئی

    حسن نواز کے دفتر کے باہر وال چاکنگ کردی گئی

    لندن: حسن نواز کے دفتر کے باہر وال چاکنگ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل لندن میں ماربل آرچ کے علاقے میں واقع حسن نواز کے دفتر کے باہر وال چاکنگ کردی ہے، جس میں لکھا گیا ہے کہ ‘چور تم عمران خان کو قتل نہیں کرسکتے’۔

    دفتر کےباہرکلراسپرے سے یہ چاکنگ کی گئی ہے، فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکا کہ اس کے پیچھے کون سے عناصر کارفرما ہیں؟

    واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہونے کے بعد سے حسن نواز کا دفتر مسلسل مظاہرے کیا جارہے ہیں ۔

    یہ بھی پڑھیں:  حسن نواز کے دفتر کے سامنے ’چور چور‘ کے نعرے لگانے والا نوجوان گرفتار

    یہ مظاہرے اوورسیز پاکستانیوں اور پی ٹی آئی برطانیہ کی جانب سے کئے جاتے ہیں جہاں وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہیں۔

    تین روز قبل بھی عمران خان پر وزیرآباد میں قاتلانہ حملے کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بہت بڑا مظاہرہ کیا گیا تھا، مظاہرین نے اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کی تھی۔

    رواں سال مئی میں حسن نواز کے دفتر کے سامنے چور چور کے نعرے لگانے والے نوجوان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • برطانیہ: لزٹرس کا وزارت عظمیٰ چھوڑنے کا اعلان

    برطانیہ: لزٹرس کا وزارت عظمیٰ چھوڑنے کا اعلان

    لندن: برطانوی وزیراعظم لزٹرس نے وزارت عظمیٰ کا منصب چھوڑنےکا اعلان کردیا.

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی وزیراعظم لز ٹرس نے وزارت عظمیٰ‌ چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے وہ 44 دن تک وزیراعظم رہیں.

    انہوں نے کنزرویٹو پارٹی کی سربراہی بھی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ان پر اپنی ہی کابینہ کے وزرا کے استعفوں کے بعد شدید دباؤ تھا۔

    لزٹرس نے کہا کہ مستعفی ہونے کے فیصلے سے کنگ چارلس کو آگاہ کردیا ہے میں موجودہ صورتحال میں مینڈیٹ کےمطابق ڈیلیورنہیں  کرپائی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے وزیراعظم کے انتخاب تک ذمہ داریاں نبھاتی رہوں گی۔

    لزٹرس نے کہا کہ میں نے معیشت کی بہتری کا عزم لے کر عہدہ سنبھالا تھا ایک ہفتے میں پارٹی سربراہ مقرر کیا جائے گا جو برطانیہ کا وزیراعظم بنے گا۔