Author: فاروق سمیع

  • بلیک میلنگ سے تنگ خاتون کی خودکشی، 4 ملزمان 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے

    بلیک میلنگ سے تنگ خاتون کی خودکشی، 4 ملزمان 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے

    کراچی : جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت نے خاتون کے بلیک میلنگ سےتنگ آکرخودکشی کرنے کے معاملے میں ملوث 4 ملزمان کو 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں خاتون کے بلیک میلنگ سےتنگ آکرخودکشی کرنے کے معاملے پر سماعت ہوئی، پولیس نے وقاص سمیت 3ملزمان کوعدالت میں پیش کیا۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ 3ملزمان مفرورہیں، گرفتاری کیلئےچھاپےمارےجارہےہیں، خاتون نےدوست کوروتےہوئےمیسجزکیے،ملزمان کے نام بھی بتائے۔

    پولیس کے مطابق خاتون نے اپنے آڈیو پیغام میں کہا کہ مجھےہراساں اوربلیک میل کیاجارہاہے،محلےکےبہت سےلڑکےہیں جومجھےہراساں کررہے ہیں، مجھےبہت تنگ کرکےرکھ دیااب توحدہوگئی ہے۔

    آڈیو پیغام میں کہا گیا کہ وقاص نےمجھے4مہینےسےتنگ کرناشروع کردیاتھا، وہ مجھےڈرارہاتھا،دھمکارہاتھا اورہراساں کررہاتھا، میں جاب کیلئے نکلتی تھی تووہ میراراستہ روکتاتھا، کہتا تھا تم نے میری بات نہیں سنی تو میں کچھ بھی کر سکتا ہوں، وہ بچوں کو نقصان پہنچانے کا کہتا تھا میں ڈرتی تھی۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ وقاص نےزبردستی مجھ سےنکاح کیامجھےنہیں پتہ وہ اصلی ہےیانقلی، نکاح نامہ اس کے پاس ہے، اس نےکہاشوہرہوں تمہاراخیال رکھوں گا، اس نےمیری وڈیوبنائی اورپھروڈیووائرل کردی اور اپنےدوستوں،محلے کے تین چار لڑکوں کو ویڈیودکھائی۔

    اتنابڑادھوکہ فریب،خاتون آڈیومیسیج کرتےہوئے روئےچلی جارہی ہے ، میں کیاکوئی استعمال کی چیزتھی جومیرےساتھ اس طرح سے کیا گیا، جس کے بعد عدالت نے ملزمان کو2روزہ جسمانی ریمانڈپرپولیس کےحوالےکردیا۔

    یاد رہے کراچی کے علاقے شادمان ٹاون میں خاتون کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر خودکشی کرلی تھی، بعد ازاں خاتون کی خودکشی کے واقعے کا مقدمہ شارع نورجہاں تھانے میں درج کرلیا گیا۔مقدمہ متوفیہ کے بھائی کی مدعیت میں چھ لڑکوں کیخلاف درج کیا گیا تھا۔

  • کراچی میں 11 منزلہ ناسلا ٹاور کو خالی کرنے کا نوٹس جاری

    کراچی میں 11 منزلہ ناسلا ٹاور کو خالی کرنے کا نوٹس جاری

    کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہراہ قائدین میں قائم گیارہ منزلہ ناسلا ٹاور کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شاہراہ قائدین پر قائم گیارہ منزلہ ناسلا ٹاور کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مالک اور مکین سات دن کے اندر عمارت خالی کریں۔

    نوٹس بلڈنگ کنٹرول ایسٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ عمارت کو بغیر کسی تکمیلی منصوبہ حاصل کے لیے آباد کیا گیا۔

    ناسلا ٹاور کے رہائشی کا کہنا ہے کہ عدالت نے بلڈنگ گرانے کا حکم دیا ہے اگر یہ گھر والوں کو بتادوں کو وہ جیتے جی مر جائیں گے، یہ نالے پر نہیں بنا یہاں بنگلہ ہوا کرتا تھا، بلڈر کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس گلزار احمد نے کراچی میں شاہراہ قائدین پر قائم ٹاور گرانے کا حکم دیا تھا، عدالت نے ریمارکس دیئے تھے کہ پوری بلڈنگ ہی نالے پر کھڑی ہے۔

    انہوں نے ڈی جی ایس بی سی اے کی سرزنش کی اور کہا کہ ایس بی سی اے والے خود ملے ہوئے ہیں، کل آپ سپریم کورٹ کی عمارت کسی کو دے دیں گے۔

    چیف جسٹس گلزار احمد نے کمشنر کراچی کی جانب سےڈپٹی کمشنر کی رپورٹ پیش کرنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ کمشنر کراچی کو فارغ کریں، انہیں تو کچھ معلوم ہی نہیں، ہمارا آرڈر کیا تھا اور یہ کیا بتا رہے ہیں۔

    عدالت نے ہل پارک تجاوزات کیس میں مکینوں کی فریقین بننے کی درخواست مسترد کردی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جنہوں نے گھر خریدے وہ اتنے معصوم نہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ معاوضہ الگ معاملہ ہے، پہلے جگہ خالی ہونی چاہیے۔

  • 80 سالہ بزرگ گھر کا قبضہ چھڑانے کے لیے سالوں سے دربدر بھٹکنے پر مجبور

    80 سالہ بزرگ گھر کا قبضہ چھڑانے کے لیے سالوں سے دربدر بھٹکنے پر مجبور

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 80 سالہ بزرگ اپنے گھر پر قبضے کے کیس کی سماعت کے دوران آبدیدہ ہوگئے، انہوں نے عدالت میں دہائی دی کہ زندگی بھر کی جمع پونجی لگا کر گھر بنایا، اب وہ بھی نہیں رہا۔ سنہ 2013 سے انصاف کے لیے دربدر بھٹک رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق 80 سالہ بزرگ پلاٹ پر قبضے کی فریاد لے کر سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوا، برسوں سے انصاف کے لیے دربدر بزرگ شیر علی دوران سماعت آبدیدہ ہوگیا۔

    عدالت میں بزرگ نے کہا کہ غریب آدمی ہوں میرے پلاٹ پر قبضہ ہوگیا ہے، لی مارکیٹ کھجور بازار میں میرا پلاٹ ہے جس پر قبضہ ہے۔ بااثر شخص حاجی احمد نور نے میرے گھر پر قبضہ کیا ہے۔

    بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ میرا گھر مسمار کر کے وہاں بلڈنگ بنا دی گئی، حاجی احمد نور نے میرا گھر اپنے بیٹوں کے نام بھی منتقل کر دیا ہے، گھر میں 11 لاکھ روپے موجود تھے مجھے صرف 3 لاکھ دیے گئے۔

    بزرگ شہری نے دہائی دی کہ میرا خدا کے سوا کوئی نہیں ہے میری مدد کریں، سنہ 2013 سے انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے زندگی کی جمع پونچی لگا کر اپنے بچوں کے لیے گھر لیا تھا، اب میرے پاس رہنے کو اپنا گھر تک نہیں۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے بھی شہری کے حق میں فیصلہ دیا پھر بھی گھر پر قبضہ کیا گیا، بزرگ شہری کے تمام دستاویزات مکمل ہیں۔

  • روسی کورونا ویکسین کی فروخت سے متعلق عدالتی فیصلہ آگیا

    روسی کورونا ویکسین کی فروخت سے متعلق عدالتی فیصلہ آگیا

    کراچی: روسی کورونا ویکسین اسپٹ نک فائیو کی کنسائنمنٹس کی فروخت کے معاملے پر عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے ڈریپ کی جانب سے روسی کورونا ویکسین اسپٹ نک فائیو کی فروخت روکنے کی استدعا مسترد کردی۔

    عدالت کی جانب سے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملک کو کورونا کی خطرناک صورت حال کا سامنا ہے، ہنگامی صورت حال کے پیش نظر ویکسین کی فروخت نہیں روکی جاسکتی۔

    تحریری فیصلے کے مطابق ویکسین کی فروخت روکنا عوامی مفاد میں نہیں ہے، حکومت 7 روز میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر نجی کمپنی زائد قیمت پر ویکسین فروخت کرے تو بعد میں وصولی کرلی جائے۔

    عدالت نے ڈریپ حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹاتے ہوئے ویکسین کی قیمت سے متعلق دعویٰ کی سماعت 12 اپریل تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے وفاقی حکومت نےصوبوں کو کورونا ویکسین کی نئی کھیپ فراہم کردی ہے،صوبوں کو مجموعی طور پر سائنو فارم اور کین سائنو کی چار لاکھ 52 ہزار ڈوز فراہم کی گئیں۔

  • وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کا حکم

    وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور کہا توقع ہے سنگل بینچ تمام معاملات 10دن میں نمٹا دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کورونا ویکسین کی درآمد کیلئے نجی فارما کمپنیز کو اجازت دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ۔

    وکیل کمپنی نے بتایا کہ 2فروری کوڈریپ مخصوص شرائط پرویکسین درآمدکی اجازت دی گئی ، جس پر کمپنی نے10 لاکھ کورونا ویکسین منگوانے کا معاہدہ کیا۔

    وکیل ڈریپ نے استدعا کی قیمت مقرر ہونے تک ویکسین اسپوتنک 5کی فروخت روکی جائے، کنسائنممنٹ ریلیزہوگیاتو کیس چلانےکافائدہ نہیں ہوگا، امپورٹر کو قیمت مقرر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، قیمت مقرر کرنےکا اختیار حکومت کے پاس ہونا چاہیے۔

    وکیل فارماکمپنی نے کہا سنگل بینچ کےحکم کےباجود ہماری کنسائنمنٹ رکوادی گئی، ہم ڈریپ کے اقدام پرتوہین عدالت کی درخواست دائر کرچکے ہیں، جس پر جسٹس محمدعلی مظہر کا کہنا تھا کہ توہین عدالت کی درخواست کی پرسوں سماعت ہوگی۔

    عدالت نے وکیل ڈریپ سے مکالمے میں کہا توہین عدالت کیس میں اپنا موقف بتا دیجیے گا ، جب کیس سنگل بینچ میں زیر التواہے تو ہم کیسے فیصلہ کردیں ، عدالت

    وکیل ڈریپ نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کےاجلاس میں دوسری ویکسین کے قیمت مقرر کی جائےگی، جس پر وکیل فارماکمپنی نے کہا ہم 45 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے ہیں ، ہم ویکسین درآمدکرچکے ہیں ہم کیا کریں گے ؟

    وکیل ڈریپ نے عدالت کو بتایا کہ یہ مرضی کی قیمت پر ویکسین فروخت کرنا چاہتے ہیں ، دوران سماعت ڈریپ اور نجی فارماکمپنی کے وکلا میں تکرار ہوئی۔

    وکیل فارماکمپنی نے کہا پھر ہم پاکستان میں ویکسین درآمد ہی نہیں کرتے،ویکسین واپس لےجانے کی اجازت دے دیں، ہم نہیں بیچیں گے یہاں، جس پر عدالت نے ڈریپ وکیل سے مکالمے میں کہا بتائیں، ویکسین چاہیے یا نہیں؟

    وکیل نجی کمپنی کا کہنا تھا کہ دھوکہ دے کرویکسین منگوا لی اب فروخت کرنے نہیں دے رہے، جس پر جسٹس امجد علی سہتو نے ڈریپ وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ادارہ کام نہیں کر رہا، کچھ تو کام کریں، انتظار کس کا ہے۔

    جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا دنیا میں ویکسین لگ رہی ہے، آپ کہاں ہیں؟ ایک سال ہوگیا کورونا ویکسین کو، قیمت مقرر کر رہے ہیں نہ ویکسین آنے دے رہے ہیں، کوئی ایک کام تو کریں۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے ڈریپ وکیل سےاستفسار کیا بتائیں ویکسین چاہیے یا نہیں، جس پر وکیل ڈریپ کا کہنا تھا کہ یہ بڑا فیصلہ ہے، مجھے مشورہ کرنے کی اجازت دیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے حم دیا کہ وفاقی حکومت کورونا ویکسین کی قیمت ایک ہفتے میں مقرر کرے، توقع ہے سنگل بینچ تمام معاملات 10دن میں نمٹا دے گا، اہم نوعیت کے معاملات ہیں جلد فیصلہ ہونا چاہیے۔

    بعد ازاں عدالت نے سنگل بینچ کے حکم کے خلاف ڈریپ کی اپیل نمٹا دی۔

    خیال رہے سندھ ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نےڈریپ کا 18 مارچ کا نوٹیفکیشن معطل کیا تھا ، ڈریپ نے 18 مارچ کونوٹی فکیشن کے ذریعے درآمد کا استثنیٰ واپس لیا تھا ، بعد ازاں ڈریپ کی جانب سے نجی کمپنیز کیلئے استثنیٰ واپس لینے کے سرکاری نوٹی فکیشن کی معطلی کو چیلنج کیا گیا تھا۔

  • عزیر بلوچ کیوں کیسز سے بری ہورہا ہے؟ پبلک پراسیکیوٹر کے تہلکہ خیز انکشافات

    عزیر بلوچ کیوں کیسز سے بری ہورہا ہے؟ پبلک پراسیکیوٹر کے تہلکہ خیز انکشافات

    کراچی: پراسیکیوشن اور پولیس بھی عذیر بلوچ اور لیاری گینگ وار سے غیر محفوظ ہیں، پبلک پراسیکیوٹر نے کمرہ عدالت میں اہم انکشاف کرڈالا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی سیشن کورٹ جیل کمپلیکس میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ ایکٹ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    کیس کی کارروائی کے دوران پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پراسیکیوشن اور پولیس اب بھی عزیربلوچ اور لیاری گینگ وار سےغیر محفوظ ہیں، انہوں نے عدالت میں عذیربلوچ کے بری ہونے سے متعلق انکشاف کیا کہ لیاری گینگ وار ملزمان کی جانب سے گواہان،پراسیکیوشن کو جان سےمارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جولائی2005میں عذیر بلوچ اور اسکےساتھی کو گرفتار کیا گیا تھا، گزشتہ برس اہم گواہ اور تحقیقاتی افسر شہباب حیدر کو لیاری گینگ وار نے قتل کردیا، یہی نہیں لیاری ٹاسک فورس کے افسران اور اہلکاروں کو بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ناقص تفتیش کے باعث لیاری گینگ وار کے سرغنہ کو “ریلیف” ملنے لگا

    سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خوف سے گواہان گواہی کے لیے پیش نہیں ہورہے ہیں، کیونکہ عدالتی عملے اور پراسیکیوشن کو عذیربلوچ کی جانب سےجان کےخطرات لاحق ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ گواہان پراسیکیوشن اور عدالتی عملےکو تحفظ فراہم کیاجائے مزید یہ کہ عدالت مقدمے میں شواہد پیش کرنےکی مہلت دے۔

    وکیل سرکار نے عدالت کو بتایا کہ عزید بلوچ سے متعلق کیس پراپرٹی جل گئی ہے یا کہیں اور ہے اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، دوران سماعت سرکاری نے مقدم ےمیں کیس پراپرٹی پیش کرنےکی مہلت مانگی، عدالت نےآئندہ سماعت تک کیس پراپرٹی پیش کرنےکی آخری مہلت دیدی۔

    واضح رہے کہ عزیر بلوچ ناقص تفتیش کے باعث اب تک گیارہ مقدمات میں بری ہوچکے ہیں ، لیاری گینگ وار کے سرغنہ پر مجموعی طور پر 61 مقدمات درج ہیں، جن میں قتل کے مقدمات بھی شامل ہیں۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا لاپتہ  بچوں کی بازیابی کے لیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا لاپتہ بچوں کی بازیابی کے لیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اغوا اور گمشدہ بچوں کی بازیابی کے لیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم دیتے ہوئے 13 اپریل تک جامع رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کمسن بچوں کے اغوا اور گمشدہ بچوں کی عدم بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سی آئی اے سے استفسار کیا بتائیں کیاپیش رفت ہوئی، ندا کی بازیابی کا کیا ہوا؟

    ایڈیشنل آئی جی سی آئی اےعارف حنیف نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو کراچی یونیورسٹی کے قریب سےگرفتار کرلیاگیا اور 2بچیاں بازیاب کرا لی گئی ہیں، دونوں بچیاں 5 اور 7 سال کی ہیں،بچیوں کا ڈی این اے کرایا جا رہا ہے۔

    سی آئی اے حکام نے کہا امکان ہے ان بچیوں کے ذریعے ندا تک پہنچ جائیں گے، جس پر والدین نے دہائیاں دی کہ میری بچی کو اغواہوئے ساڑھے 3سال ہوگئے تو عدالت کا کہنا تھا کہ یہ بچیاں ایسے ہی تو اغوا نہیں ہو رہی ہوں گی، کوئی تو منظم گروہ پیچھے کام کر رہا ہوگا۔

    جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے سوال کیا باقی بچیوں کی بازیابی کا کیا ہوا؟ اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایسے واقعات روکنے کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے، ایک شخص پکڑا اس سے بھی کچھ نہیں ملا۔

    سی آئی اے حکام نے کہا اخبارات میں تصاویر شائع کرائی گئی ہیں، جس پر عدالت نے کہا جے آئی ٹیز کرکے تمام بچے بچیوں کو بازیاب کرایا جائے۔

    عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سی ائی اے کو بچے فوری بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا بچوں کی بازیاب کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور 13اپریل تک جامع رپورٹ جمع کرائی جائے۔

  • سیف اللہ ابڑو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کے اہل قرار

    سیف اللہ ابڑو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کے اہل قرار

    کراچی: سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کو بڑا ریلیف مل گیا ، سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن کےلئے اہل قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن کے لئےاہل قرار دیتے ہوئےالیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا ہے۔

    فیصلے سے قبل سیف اللہ ابڑو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کےموکل ٹیکنوکریٹ کی تعریف پر پورا اترتے ہیں، ان کے کیخلاف کسی امیدوار نے درخواست دائر نہیں کی تھی۔

    اس سے قبل الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ ابڑو کے ٹیکنوکریٹ کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے انہیں سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے سے روک دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رؤف صدیقی سینیٹ الیکشن کیلئےنااہل قرار

    الیکشن ٹریبونل کا کہنا تھا کہ سیف اللہ ابڑو کے خلاف اپیل میں لگائے گئے اعتراضات ثابت ہوچکے ہیں اور وہ ٹیکنوکریٹ کے معیار پر پورا نہیں اترتے ہیں۔

    جس پر سیف اللہ ابڑو نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا آج عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کی استدعا منظور کی اور انہیں سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔

    یاد رہے الیکشن ٹریبونل میں غلام مصطفی میمن کی جانب سے اپیل دائر کی گئی تھی ، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سیف اللہ ابڑو نے اثاثے چھپائے ، 2018 اور2021 ‌کے گوشواروں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔

  • فیصل واوڈا سینیٹ الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار

    فیصل واوڈا سینیٹ الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار

    کراچی : الیکشن ٹربیونل نے فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اعتراض مسترد کرتے ہوئے انھیں سینیٹ الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں قائم الیکشن ٹربیونل نے میں فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل پرسماعت ہوئی، سماعت میں وفاقی وزیر کے وکیل نے کہا کہ فیصل واوڈ نے کسی قسم کے حقائق نہیں چھپائے انہوں نے امریکی شہریت چھوڑ دی تھی، کاغذات پر اعتراضات خلاف قانون ہیں۔

    وکیل رشید اے رضوی نے موقف اپنایا کہ فیصل واوڈا نے انتخابات کے بعد امریکی شہریت ترک کی وہ سینیٹ الیکشن کیلئے اہل نہیں، 2018 کے انتخابات میں فیصل واٶڈا نے امریکی شہریت کا ذکر نہیں کیا، یہ کہنا غلط ہے کہ فیصل واوڈا نے حقائق نہیں چھپائے۔

    الیکشن ٹربیونل نے پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل کی جانب سے فیصل واوڈا کےکاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اعتراض مسترد کرتے ہوئے فیصل واوڈا کو سینیٹ الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا۔

    خیال رہے کہ فیصل واوڈا سندھ سے سینیٹ کی جنرل نشست پر امیدوار ہیں جس کےلیے 18 فروری کو پی ٹی آئی امیدوار کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے تھے۔

    آر او کے سامنے دہری شہریت کے حوالے سے وفاقی وزیر نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے دہری شہریت چھوڑ دی ہے اور اس حوالے سے کاغذات الیکشن کمیشن میں پہلے ہی جمع کرا چکا ہوں، جس پر ریٹرننگ افسر نے فیصل واوڈا کے کاغذات کو درست قرار دیتے ہوئے اعتراضات کو مسترد کردیا تھا۔

  • سینیٹ الیکشن : پی ٹی آئی کے اہم رہنما کے کاغذات نامزدگی مسترد

    سینیٹ الیکشن : پی ٹی آئی کے اہم رہنما کے کاغذات نامزدگی مسترد

    کراچی : الیکشن ٹرہبونل نے پی ٹی آئی کے رہنما سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے ریٹرنگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹریبونل میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سیف اللہ ابڑو کےکاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف غلام مصطفی میمن کی اپیل پر سماعت ہوئی۔

    جس میں الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی کے رہنماسیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی پراعتراض منظور کرتے ہوئے ریٹرنگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

    یاد رہے الیکشن ٹریبونل میں غلام مصطفی میمن کی جانب سے اپیل دائر کی گئی تھی ، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سیف اللہ ابڑو نے اثاثے چھپائے ، 2018 اور2021 ‌کے گوشواروں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔

    اپیل میں کہا گیا کہ سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھایا تاہم ریٹرنگ افسر نے سنے بغیر ہی سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔

    دائر اپیل میں استدعا کی گئی کہ ریٹرنگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔

    خیال رہے سندھ سے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا کو عام نشست جبکہ سیف اللہ ابڑو کو ٹیکنوکریٹ نشست پر ٹکٹ دیا گیا ہے۔