Author: فاروق سمیع

  • ضمنی بلدیاتی الیکشن، کئی ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا

    ضمنی بلدیاتی الیکشن، کئی ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا

    کراچی: شہر قائد میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے دوران کئی ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی الیکشن سیل کی جانب سے الیکشن کمیشن سندھ کو ایک خط لکھا گیا ہے، جس میں دستخط اور مہر کے بغیر بیلٹ پیپر کے اجرا پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ یو سی 6 نارتھ ناظم آباد پولنگ اسٹیشن نمبر 30 پر بیلٹ پیپر کی پشت پر دستخط کیے بغیر ہی جاری کیے گئے ہیں، ترجمان نے کہا کہ پشت پر دستخط اور مہر کے بغیر بیلٹ پیپر کے اجرا سے ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

    جماعت اسلامی کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس سلسلے میں فوری طور پر کارروائی کرے، ترجمان نے کہا کہ یو سی 6 نارتھ ناظم آباد سینٹ جارج اسکول کے پولنگ اسٹیشن 30 کا عملہ غیر تربیت یافتہ لگ رہا ہے۔

    ضمنی بلدیاتی الیکشن: جماعت اسلامی کا انتخابی عملے اور پولیس پر جانب داری کا الزام

    خط میں ترجمان نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن سندھ ہدایت جاری کرے کہ دستخط اور مہر کے بغیر بیلٹ پیپر جاری نہ کیے جائیں۔

  • ذوالفقار مرزا سمیت 24 افراد 8 سال بعد بری

    ذوالفقار مرزا سمیت 24 افراد 8 سال بعد بری

    کراچی: سابق صوبائی وزیر ذوالفقار مرزا سمیت 24 افراد 8 سال کے بعد بری ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے درخشاں تھانے پر حملہ اور ہنگامہ آرائی کیس میں آٹھ سال بعد ذوالفقار مرزا اور چوبیس دیگر افراد انسداد دہشت گردی عدالت میں بری ہو گئے۔

    آج ہفتے کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 12 میں ذوالفقار مرزا سمیت دیگر پیش ہوئے، عدالت نے کہا کہ 8 سال کے دوران پراسیکیویشن ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ بار بار نوٹس جاری کرنے کے باوجود سرکاری وکیل ایک بھی گواہ پیش نہ کر سکا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سمیت 24 افراد پر 2015 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ڈپٹی کمشنر کیماڑی کے دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی اور حملے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    ارسلان تاج کو بکتر بند میں ہتھکڑیاں لگا کر عدالت لایا گیا، پولیس نے ایم پی اے ارسلان تاج کو بکتر بند میں ہتھکڑیاں لگا کر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا۔

    پولیس کی جانب سے 10روز سے زائد جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، جس پر وکیل تحریک انصاف ایڈووکیٹ شجاعت علی خان نے کہا کہ ہمارے پاس شواہد ہیں ارسلان کو مقدمےمیں غلط گرفتار کیا گیا، وقوع کے وقت ارسلان تاج وہاں موجود نہیں تھے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ ارسلان تاج کے موبائل کاسی ڈی آرچیک کرایا جائے، مقدمےمیں ارسلان تاج کوسیاسی بنیادپرگرفتار کیا گیا۔

    تحریک انصاف کے وکلا نے مقدمے سےنام خارج کرنے کی درخواست کی ، جس پر عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر دیکھ لیتےہیں پولیس کے پاس کیا شواہد ہیں۔

    عدالت نے ارسلان تاج کو 2روزہ جسمانی ریمانڈپرپولیس کےحوالے کردیا اور آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    خیال رہے پی ٹی آئی کے ایم پی اے ارسلان تاج کو ڈی سی کیماڑی کے دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی اور حملے کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • سی ٹی ڈی افسر شعیب قریشی کمرہ عدالت سے گرفتار

    سی ٹی ڈی افسر شعیب قریشی کمرہ عدالت سے گرفتار

    کراچی: سی ٹی ڈی افسر شعیب قریشی ضمانت مسترد ہونے پر کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں اغوا برائے تاوان اور بھتہ وصولی کے کیس میں سی ٹی ڈی کا افسر شعیب قریشی ضمانت مسترد ہونے پر کمرہ عدالت سے گرفتار ہو گیا۔

    سب انسپکٹر شعیب قریشی پر نیو کراچی، بلال کالونی سے 2 شہریوں کو اغوا کرنے کا الزام ہے۔

    ملزم شعیب قریشی نے عدالت سے فرار ہونے کی بھی کوشش کی، تاہم ان کی کوشش ناکام بنا دی گئی اور انھیں حراست میں لے لیا گیا، شعیب قریشی کو تحقیقاتی رپورٹ میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 7 جون 2022 کو اے آر وائی نیوز نے اس حوالے سے ایک خبر چلائی تھی، جو سی سی ٹی وی فوٹیج کے ساتھ تھی، جس میں سادہ لباس اہل کاروں کو دو شہریوں کو پکڑتے دیکھا گیا۔

    سی ٹی ڈی ٹیم نے 2 شہریوں کو مبینہ اغوا کیا، اے آر وائی نیوز نے فوٹیج حاصل کرلی

    اس حوالے سے ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ سی ٹی ڈی ٹیم نے بلال کالونی سے 2 شہریوں کو مبینہ اغوا کیا ہے اور سی ٹی ڈی انسپکٹر شعیب قریشی اور ٹیم نے زیر حراست افراد سے رشوت لی ہے۔

    ذرائع کے مطابق زیرحراست ایک شہری فیضان کو 2 لاکھ 70 ہزار رشوت لے کر چھوڑا گیا جب کہ سعد نامی دوسرے شہری کو چھوڑنے کے لیے 25 لاکھ رشوت طلب کی گئی۔ واقعہ سامنے آنے کے بعد ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے انکوائری کا حکم دے دیا تھا۔

  • بچے کی نامزدگی پولیس نے کی تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی: آئی جی سندھ

    بچے کی نامزدگی پولیس نے کی تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی: آئی جی سندھ

    کراچی: بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے کے الزام میں ایک دو سالہ بچے کو بھی کیس میں نامزد کر دیا گیا تھا، جس پر آئی جی سندھ نے کہا ہے کہ اگر یہ عمل پولیس کی جانب سے ہوا ہے تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تھانہ جیکسن کی پولیس نے ایک شہری کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے پر گرفتار کیا تھا، تاہم پولیس نے ریمانڈ رپورٹ میں شہری کے دو سالہ بچے کو بھی کیس میں مفرور ملزم قرار دے دیا۔

    آج آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے میڈیا گفتگو کے دوران جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ 2 سالہ بچے کو ملزم بنانا اور پولیس کی جانب سے مبینہ رشوت طلب کرنے آپ کیا کہیں گے، تو انھوں نے کہا بچے کی نامزدگی پولیس نے کی تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    انھوں نے کہا اگر پولیس کی جانب سے پیسوں کا مطالبہ ہوا ہے تو یہ ایک سنگین معاملہ ہے پھر، ہم تحقیقات کے بعد اس پر ایکشن بھی لیں گے، تاہم بچے کے خلاف ایف آئی آر مدعی نے درج کرائی یا پولیس نے خود کی، یہ دیکھنا ضروری ہے، اگر پولیس نے خود بچے کو مقدمے میں نامزد کیا ہے تو پھر مجاز افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    کراچی پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور قرار دے دیا

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کیماڑی زہریلی گیس ہلاکتوں کے کیس میں آج سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تھے، عدالت نے اس کیس میں ناقص تفتیش پر پولیس کی سرزنش کی، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ ’’ہر دفعہ انویسٹی گیشن پر سوال ہوتا ہے کب بہتری ہوگی؟‘‘

    انھوں نے جواب دیا کہ انویسٹی گیشن کا معاملہ طویل اور مسلسل عمل ہوتا ہے، یہ راتوں رات تو ٹھیک نہیں ہو سکتی، اس معاملے میں ہم ہر طرح سے محنت کر رہے ہیں، انویسٹی گیٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ ’’کرائم سین یونٹس بنا دیے گئے ہیں، تاکہ انویسٹیگیشن کے طریقہ کار کو بہتر کر سکیں، اگر نمونے لیبارٹری نہیں پہنچے اور پولیس کی غفلت ہوئی تو ایکشن لیا جائے گا۔‘‘

  • کراچی پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور قرار دے دیا

    کراچی پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور قرار دے دیا

    کراچی: شہر قائد کی پولیس کی نااہلی کی ایک اور اعلیٰ مثال سامنے آ گئی، پولیس نے دو سالہ بچے کو مفرور ملزم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تھانہ جیکسن کی پولیس نے ایک دو سالہ بچے کو بھی مفرور قرار دے دیا ہے، جس کی ضمانت کے سلسلے میں بچے کے والد کو آج عدالت جانا پڑ گیا۔

    کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں ایک شخص اپنے دو سالہ بچے کی ضمانت کرانے کے لیے عدالت پہنچے تو بچہ خوف سے بے تحاشا رونے لگ گیا۔

    جیکسن تھانہ پولیس نے ملزم شہریار کو بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، لیکن پولیس نے ریمانڈ رپورٹ میں دو سالہ بچے کو بھی مفرور ملزم قرار دے دیا۔

    بچے کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس میرے دو سالہ بچے کو گرفتار کرنے کے لیے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے، دو بچوں پر جعلی فنگر پرنٹ کے ذریعے بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے نکلوانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

    وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر نے نااہلی کی حد کرتے ہوئے ایک دو سالہ بچے کو بھی نامزد کر دیا ہے، تفتیشی افسر نے شیر خوار بچے کو پیسوں کے لیے نامزد کیا۔

    وکیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم یہاں بچے کی ضمانت کے لیے آئے ہیں، اور آئی جی سندھ سے مطالبہ ہے کہ تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی کرے۔

  • نقیب اللہ قتل کیس : مرکزی ملزم راؤ انوار سمیت تمام ملزمان بری

    کراچی : انسداد دہشت گردی نے نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی ملزم راؤ انوار سمیت تمام ملزمان بری کردیا اور کہا پراسیکیوشن ملزمان کیخلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی ، راؤانوار سمیت دیگر ملزمان کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس جیل میں سیکیورٹی کے سخت انتطامات کئے گئے جبکہ غیرمتعلقہ افراد، میڈیا نمائندوں کی عدالتی احاطے میں داخلے پر پابندی ہے۔

    عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم راؤ انوار سمیت تمام ملزمان بری کردیا اور کہا پراسیکیوشن ملزمان کیخلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی۔
    .
    اس سے قبل نقیب اللہ قتل کیس میں مدعی مقدمہ نے ملزمان کی ضمانت خارج کرنےسےمتعلق درخواست واپس لےلی تھی، جس پر عدالت نے کیس خارج کردیا تھا، نقیب اللہ کے مرحوم والد نےاے ٹی سی کےفیصلے کوسندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    یاد رہے جنوری 2019 کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌ کیا تھا، ٹیم کا مؤقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا تھا۔

    نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا گیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم اور سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو رہا کردیا تھا۔

    مقدمے میں استغاثہ کے 51 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے، مقدمے میں سابق ایس ایس پی راؤ انوار سمیت 18 پولیس اہلکار نامزد تھے۔

    جے آئی ٹی نے پولیس مقابلے کا دعویٰ جھوٹا قرار دیا تھا ، ملزمان پر 25 مارچ 2018 کو فرد جرم عائد ہوئی تھی اور مقدمے کے مدعی نقیب اللہ کے والد انتقال کر چکے ہیں۔

  • کراچی بلدیہ کے 3 جنرل کونسلرز نے ہائی کورٹ میں نتائج چیلنج کر دیے

    کراچی: شہر قائد سے بلدیاتی انتخابات کے نتائج چیلنج کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا، کراچی بلدیہ کے 3 جنرل کونسلرز نے ہائی کورٹ میں نتائج چیلنج کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ سے 3 جنرل کونسلر امیدواروں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی کامیابی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی ہے، ان امیدواروں کا تعلق پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی سے ہے۔

    میر محمد رفیق ایڈووکیٹ نے درخواست میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساجد الرحمان نے یو سی 2 وارڈ ایک کیماڑی سے الیکشن لڑا، ساجد الرحمان نے 245 جب کہ عبدالرؤف نے 202 ووٹ لیے، لیکن آر او نے نتائج تبدیل کر کے پی پی امیدوار کو جتوا دیا۔

    وکیل کے مطابق جماعت اسلامی کے شیر علی نے وارڈ 4 یو سی ٹو، بلدیہ ٹاؤن سے الیکشن لڑا، سید شیر نے 107، جب کہ پی پی امیدوار وزیر محمد نے 102 ووٹ لیے، لیکن یہ نتیجہ بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق یو سی 2 وارڈ نمبر 2 اتحاد ٹاؤن سے نعمت خان نے الیکشن لڑا، اور انھوں نے 443 ووٹ لیے، نعمت خان کے مقابلے میں پی پی کے شمیر احمد نے 377 ووٹ لیے، لیکن یہ نتیجہ بھی تبدیل کر دیا گیا۔

    سندھ ہائیکورٹ سے تینوں درخواستیں آج سننے کی استدعا کی گئی ہے، جسسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے درخواست پر کہا کہ ہمارا بینچ سروس کیسز دیکھ رہا ہے، اس لیے متعلقہ بینچ سے رجوع کیا جائے۔

  • شہری کو قتل کرنے والے شاہین فورس کے اہلکاروں کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    کراچی: عدالت نے گلستان جوہر میں ایک شہری عامر حسین کو قتل کرنے والے شاہین فورس کے 3 اہل کاروں کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں گزشتہ شام شاہین فورس کے اہل کاروں کی فائرنگ سے شہری کی ہلاکت کے کیس میں شارع فیصل پولیس نے گرفتار تین اہل کاروں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان فیصل، شہریار اور ناصر شاہین فورس میں تعینات ہیں، اہل کاروں نے پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا، لیکن ابتدائی تفتیش میں ان کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا۔

    ’ہم عامر کی والدہ کی دوائیں لینے جا رہے تھے، بھانجی بھی ساتھ تھی، پولیس نے فائرنگ کر دی‘

    تفتیشی افسر کے مطابق مقتول کے لواحقین کے بیان اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لیے گئے ہیں۔

    پولیس نے عدالت سے ملزمان کے سی آر او اور تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جس پر عدالت نے تینوں ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    بچی کے سامنے جعلی مقابلے میں عامر کی ہلاکت، دل دہلا دینے والی فوٹیجز سامنے آ گئیں

    عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کو 2 جنوری کو پیش کیا جائے، عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس سے پیش رفت رپورٹ بھی طلب کر لی۔

  • بابر غوری کو پولیس کی جانب سے عدالتی احکامات کے بغیر رہا کیے جانیکا انکشاف

    بابر غوری کو پولیس کی جانب سے عدالتی احکامات کے بغیر رہا کیے جانیکا انکشاف

    کراچی: ایم کیو ایم رہنما و سابق وزیر بابر غوری کو پولیس کی جانب سے عدالتی احکامات کے بغیر رہا کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں بابر غوری کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے، پولیس کی جانب سے رپورٹ جمع کروائی گئی۔

    دوران سماعت سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ’تفتیشی افسر کو اختیار نہیں تھا کہ وہ بابر غوری کو شخصی ضمانت پر رہا کرے۔

    واضح رہے کہ پولیس نے سائٹ سپرہائی وے تھانے میں درج مقدمہ سی کلاس کرنے کی رپورٹ جمع کروائی تھی۔

    بابر غوری کے خلاف 7 کیسز کو این آر او کے تحت واپس لیا گیا، پولیس رپورٹ

    دوسری جانب پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل کے مختلف تھانوں میں بابر غوری کے خلاف 7 مقدمات 1995 سے درج ہیں، ان کے خلاف 2015 میں اشتعال انگیز تقاریر کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا جبکہ ان کے 7 کیسز کو این آر او کے تحت واپس لے لیا گیا تھا۔

    ’بابر غوری کو عدم شواہد کی بنیاد پر اشتعال انگیز تقریر کیس میں بے قصور قرار دیا گیا ہے کیس میں عدالت نے پولیس رپورٹ پر تاحال کوئی احکامات جاری نہیں کیے۔‘

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس رپورٹ پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا، ان کے خلاف 10 کیسز زیر سماعت ہیں جبکہ 15 مقدمات واپس لیے گئے ہیں۔

    پورٹ قاسم میں غیرقانونی بھرتیوں اور پلاٹ الاٹمنٹ کی انکوائری جاری ہے، نیب

    نیب نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ’پورٹ قاسم میں غیرقانونی بھرتیوں اور پلاٹ الاٹمنٹ کی انکوائری جاری ہے جبکہ بابر غوری کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس اے ٹی سی اسلام آباد میں زیر سماعت ہے۔

    مزید پڑھیں: اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کا الزام: ایم کیو ایم رہنما بابر غوری بے گناہ قرار

    واضح رہے کہ سائٹ سپر ہائی وے تھانے کے کیس میں رہا ہونے کے بعد بابر غوری ملک سے باہر چلے گئے تھے۔