Author: فاروق سمیع

  • ڈاکٹر عامر لیاقت کی موت طبعی تھی یا قتل کیا گیا ؟ بڑی خبر آگئی

    ڈاکٹر عامر لیاقت کی موت طبعی تھی یا قتل کیا گیا ؟ بڑی خبر آگئی

    کراچی : عدالت نے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم دے دیا ، عامرلیاقت کے پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    بیرسٹرراجہ ارسلان مقدمےمیں درخواست گزارکی جانب سےپیش ہوئے، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عامرلیاقت کی وجہ موت کا تعین ضروری ہے۔

    جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ورثا پوسٹ مارٹم کرانا نہیں چاہتے ، ورثا کےمطابق پوسٹ مارٹم سےوالد صاحب کی روح کو تکلیف ہوگی، ورثا کہتے ہیں ہمیں کسی پر شک بھی نہیں ہے۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ جسم کا اندرونی جائزہ لئے بغیر وجہ موت کا تعین نہیں ہو سکتا، عدالت نے دلائل سننے کے بعد رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کی درخواست منظور کرلی۔

    عدالت نے پولیس کو احکامات پر عمل کرانے کی ہدایت بھی کردی ، عامرلیاقت کے پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی کی جائے گی۔

    یاد رہے درخواست گزار عبدالاحد نے کہا تھا کہ عامر لیاقت کی اچانک پراسرار موت ہوئی ہے، وہ معروف شخصیت ہیں، وجہ موت کا تعین ضروری ہے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ عامر لیاقت کی اچانک موت سے ان کے مداحوں میں شکوک و شبہات ہیں، شبہ ہے عامر لیاقت کو جائیداد کے تنازعے ہر قتل کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ‘عامر لیاقت کی اچانک پراسرار موت ، جائیداد کے تنازع پر قتل کا شبہ 

    واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین 9 جون کو اچانک انتقال کر گئے تھے ، وہ اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے،جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں ڈاکٹروں کی ان کی موت کی تصدیق کی تھی تاہم عامر لیاقت کے اہلخانہ نے پوسٹ مارٹم سے انکار کردیا تھا۔

  • ‘عامر لیاقت کی اچانک پراسرار موت  ، جائیداد کے تنازع پر قتل کا شبہ’

    ‘عامر لیاقت کی اچانک پراسرار موت ، جائیداد کے تنازع پر قتل کا شبہ’

    کراچی : رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کیلئے درخواست دائر کردی گئی، جس میں جائیداد کے تنازع پر عامر لیاقت کے قتل کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں ڈاکٹر عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کیلئے درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں ایس ایس پی ایسٹ و ایس ایچ او بریگیڈ کوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار عبدالاحد نے عدالت میں بتایا کہ عامر لیاقت کی اچانک پراسرار موت ہوئی ہے، ان کے مداحوں میں شکوک و شبہات ہیں

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شبہ ہے کہ عامر لیاقت کو جائیداد کے تنازع پر قتل کیا گیا، استدعا ہے کہ پوسٹ مارٹم کیلئے خصوصی بورڈ تشکیل دیا جائے۔

    بیرسٹر ارسلان راجہ نے کہا کہ عامر لیاقت معروف ٹی وی ہوسٹ اور سیاست دان تھے۔

    واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین 9 جون کو اچانک انتقال کر گئے تھے ، وہ اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے،جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں ڈاکٹروں کی ان کی موت کی تصدیق کی تھی تاہم عامر لیاقت کے اہلخانہ نے پوسٹ مارٹم سے انکار کردیا تھا۔

  • خاتون کی لاش سے بے حرمتی کرنے والا ‘سفاک مجرم’ انجام کو پہنچا

    خاتون کی لاش سے بے حرمتی کرنے والا ‘سفاک مجرم’ انجام کو پہنچا

    کراچی: شہرقائد کے قبرستان میں خاتون کی میت کی بے حرمتی کرنے والے سفاک ملزم کیفر کردار تک جاپہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں قبرستان میں خاتون کی میت کی بے حرمتی کا جرم ثابت ہونے پر ملزم ریاض کو دو بار عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے، عدالت نے ملزم کو پچاس ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا، جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید ایک سال قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔

    عدالت کی جانب سے ملزم ریاض کو گیارہ سال بعد کیس میں سزا سنائی گئی، مجرم انتیس نومبر دو ہزار گیارہ کو وقوعہ سے رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا تھا، ریاض کے خلاف دو ہزار گیارہ میں نارتھ ناظم آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا تھا، مجرم کی گرفتاری سخی حسن قبرستان کے گورکن نےنشاندہی پر عمل میں لائی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: مالاکنڈ: بیمار شخص کی فائرنگ، گھر قبرستان میں تبدیل

    استغاثہ کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر موقع سے حاصل شواہد کی فارنسک جانچ کروائی گئی، فارنسک اور کیمیکل جانچ کی رپورٹ سے بھی جرم ثابت ہوا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم کا جرم انتہائی سنگین نوعیت کا ہے، ملزم کو خوف خدا نہیں، وہ کسی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔

  • سانحہ 12 مئی کے مقدمات میں گواہان کی پیشی کے لیے اشتہار جاری

    سانحہ 12 مئی کے مقدمات میں گواہان کی پیشی کے لیے اشتہار جاری

    کراچی: شہر قائد میں 15 برس قبل 12 مئی کو رونما ہونے والے خوں ریز سانحے کے مقدمات میں گواہان کی پیشی کے لیے اشتہار جاری کر دیا گیا۔

    استغاثہ کی غفلت، عدم تحفظ یا پراسیکیوشن کی جانب سے آگاہی میں کوتاہی، وجہ کوئی بھی ہو لیکن اہم مقدمات التوا کا شکار ہوگئے ہیں، جس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت کے حکم پر گواہان کو طلب کرنے کے لیے اخبارات میں اشتہار جاری کر دیے گئے ہیں۔

    12 مئی 2007 ہو یا لیاری گینگ وار کے مقدمات، پولیس پر عوام کا عدم اعتماد اس قدر بڑھ گیا ہے کہ ان مقدمات کے عینی شاہدین اور کئی مقدمات کے مدعی مقدمہ بھی عدالت میں پیش نہیں ہو رہے ہیں۔

    سانحہ بارہ مئی میں ایم کیو یم لندن کے ٹارگٹ کلرز رئیس مما، رضوان چپاتی اور عمیر صدیقی عرف جیلر کے خلاف گواہان کی عدم پیشی پر بھی اشتہار جاری کیے گئے ہیں، ان کے خلاف مقدمہ فیروز آباد تھانے میں درج ہے۔ 2 مقدمات میں 13 سے زائد گواہان کو بارہا عدالتی سمن جاری کیے گئے تھے تاہم وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    ان مقدمات میں تفتیشی افسر بھی استغاثہ کے گواہان کو تلاش کرنے میں ناکام رہا تھا جس پر عدالت نے ایس آئی او فیروز آباد کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا تھا۔

    سانحہ 12 مئی میں کون کون ملوث تھا؟ فاروق ستار کے چشم کشا انکشافات

    2007 کے سانحے کے حوالے سے عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی پیشیوں سے استغاثہ کے گواہان کیس میں پیش نہیں ہو رہے ہیں، اور عدالتی سمن کے باوجود گواہان تاحال روپوش ہیں۔

    قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ مقدمات میں گواہان کی عدم پیشی پر پولیس پر عدم اعتماد کا مظہر ہے، پولیس کو چاہیے کہ وہ گواہان کی سیکیورٹی سے متعلق طے کردہ ایس او پی پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

    خیال رہے کہ سانحہ 12 مئی کے 19 مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔

  • کراچی کی زمینوں کی لوٹ مار کے حقائق سامنے آنے لگے

    کراچی کی زمینوں کی لوٹ مار کے حقائق سامنے آنے لگے

    کراچی: شہر قائد میں اربوں کی زمین کے معاوضے کیلئے عدالتوں سے لئے گئے فیصلےجعلی نکلے، سندھ ہائیکورٹ کی مداخلت نے راز افشاں کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کی مداخلت کے نتیجے میں کراچی کی زمینوں کی لوٹ مار کے حقائق سامنے آنے لگے ہیں، اربوں کی زمین کے معاوضے کیلئے عدالتوں سے لئےگئے فیصلےجعلی نکلے۔

    سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ قیوم آباد پر فلائی اوور کیلئے شہری سے زمین حاصل کی گئی، زمین پر سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ،کےپی ٹی کے اشتراک سےفلائی اوور تعمیر کیا گیا مگر زمین مالکان کو معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔

    درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار کےحق میں سندھ ہائیکورٹ نے 2019 میں فیصلہ دیاتھا، رقم نہ ملنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: سرکاری زمینوں پر جعلی ہاؤسنگ اسکیموں کے خلاف کارروائی

    تاہم عدالت میں اکاونٹ جنرل سندھ نے انکشاف کیا کہ اضافی رقم کیلئےجو مہلت دی گئی اس میں رقم جمع نہیں کرائی گئی، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف دور میں تعمیر کراچی کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا، تعمیر کراچی کے منصوبے کی کل مالیت 29 بلین روپے تھے۔

    اے جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ سی اےاے،اسٹیٹ بینک،ایکسپورٹ بیورو ودیگر نے منصوبے کے لئے پیسے دیناتھے جبکہ کےپی ٹی،پی ایس او،اسٹیٹ بینک نے 4ارب روپے میں منصوبہ مکمل کرناتھا۔

    اے جی سندھ نے موقف اپنایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے دیگر متاثرین کو معاوضہ ادا کیا گیا ، جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ یہ وفاقی حکومت کا منصوبہ تھا صوبائی حکومت کا نہیں۔

    حکومت سندھ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ منصوبے کے اعلان کے بعد درخواست گزار نے ملی بھگت سے2005میں رقم جمع کرائی، جس پر ک عدالت نے حکومت سندھ کے اعتراضات ریکارڈ کا حصہ بنالئے اور درخواست گزار کے وکیل کی عدم موجودگی پرسماعت غیرمعینہ مدت کیلئےملتوی کردی۔

  • ایس پی شاہ محمد قتل کیس کا فیصلہ سنادیا گیا

    ایس پی شاہ محمد قتل کیس کا فیصلہ سنادیا گیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے کراچی آپریشن کے اہم کردار ایس پی شاہ محمد اور ڈاکٹر دلشاد قتل کیس کا فیصلہ سنادیا ہے۔

    اے آروائی نیوز کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کراچی آپریشن کے اہم کردار ایس پی شاہ محمد اور ڈاکٹر دلشاد کےقتل کا فیصلہ سنادیا ہے اور ایم کیو ایم کے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلر رئیس مما پر جرم ثابت ہوگیا ہے۔

    جرم ثابت ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت نے رئیس مما کو 25 برس قید کا حکم دیا ہے جبکہ مقدمے میں نامزد 2 افراد کو ناکافی شواہد کی بنا پربری کردیا گیا ہے، بری کئےگئے افراد میں اعجازقادری عرف گورچانی اور آصف اقبال شامل ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزمان پر تھانہ کورنگی میں قتل کا مقدمہ درج ہوا تھا، ایس پی شاہ محمد شاہ کو 28 مئی 2012 میں لیبر اسکوائر بنگالی پاڑہ میں فائرنگ کرکے ان کے دوست ڈاکٹر دلشاد کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق شاہ محمد شاہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے رشتےدار اور کراچی آپریشن کے اہم کردار تھے۔

    سزا پانے والے رئیس مما سمیت اعجاز قادری و دیگر پر قتل ،دہشت گردی کےدیگرمقدمات بھی زیر سماعت ہیں۔

  • عجیب واقعہ، سرکاری مال خانے میں منشیات پتھر اور مٹی بن گئیں

    عجیب واقعہ، سرکاری مال خانے میں منشیات پتھر اور مٹی بن گئیں

    کراچی: شہر قائد کے ماڈل کورٹ کے مال خانے میں جمع کرائی گئی کیس پراپرٹی پتھروں اور مٹی میں تبدیل ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن شرقی ماڈل کورٹ کے مال خانے میں جمع کرائی گئی 38 کلو گرام افیون پتھروں میں، اور 22 کلو چرس مٹی میں تبدیل ہو گئی ہے۔

    یہ انکشاف ملزم خالد کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ہوا، عدالت نے مال خانہ انچارج سٹی کورٹ شرقی پولیس کانسٹیبل عجب خان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

    عدالت نے مال خانہ انچارج سے استفسار کیا کہ کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، کیوں نہ آپ کے خلاف ایڈیشنل آئی جی کراچی کو مِس کنڈکٹ کی کارروائی کا حکم دیا جائے، مال خانہ انچارج کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے ملزم کو فائدہ پہنچے گا، بطور سرکاری ملازم آپ نے رشوت وصول کی ہے۔

    عدالت نے کہا کیس کے تفتیشی افسر آصف علی نے کیس پراپرٹی مال خانے میں جمع کرائی تھی، کیس پراپرٹی میں 38 کلو افیون اور 22 کلو چرسں شامل تھی، عدالت نے 11 فروری کو کیس پراپرٹی پیش کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن کیس پراپرٹی جب عدالت میں کھولی گئی تو ایک بیگ میں منشیات کی جگہ پتھر اور دوسرے میں مٹی پائی گئی۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم خالد کو 4 فروری 2021 موسمیات پی سی ایس آر سی لیبارٹری کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا، ملزم کا ایک ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا، ملزمان کی تلاشی لی گئی تو ایک بیگ میں 38 کلو افیون اور دوسرے بیگ سے 22 کلو چرس برآمد ہوئی تھی، ملزم خالد نے بتایا کہ 22 کلو چرس فرار ہونے والے ملزم عبد الحق کی تھی۔

  • ’بانی ایم کیو ایم نے فاروق ستار کو گالیاں دی تھیں‘

    ’بانی ایم کیو ایم نے فاروق ستار کو گالیاں دی تھیں‘

    کراچی: اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ، اشتعال انگیز تقریر اور دیگر مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران گواہ نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے فاروق ستار کو گالیاں دی تھیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں میڈیا ہاؤسز پر حملے، اشتعال انگیز تقریر اور دیگر مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں استغاثہ کے مزید تین گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔

    گواہان میں انسپکٹر ہاشم بلو، انسپکٹر وقار تنولی اور شاہجہاں خٹک شامل تھے، گواہان کے بیانات پر جرح بھی مکمل کرلی گئی ہے اور سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

    مقدمے میں 45 گواہان کے نام شامل کیے گئے ہیں اور اب تک 15 گواہان کے بیان قلمبند کیے جاچکے ہیں۔

    بانی ایم کیو ایم نے فاروق ستار کو گالیاں دیں، گواہ کا بیان

    کیس کی سماعت کے دوران گواہ انسپکٹر ہاشم بلو نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے وقوعہ والے دن فاروق ستار کو گالیاں دی تھیں اور فاروق ستار کو پانچ لاکھ افراد جمع کرنے کا کہا تھا۔

    گواہ نے کہا کہ فاروق ستارمطلوبہ تعداد میں لوگ جمع نہیں کر پائے تھے، مطلوبہ تعداد جمع نہ کرنے پربانی ایم کیو ایم نے فاروق ستار پر غصہ کا اظہار کیا۔

    وکیل ملزمان لطیف پاشا نے کہا کہ چشم دید گواہ کے بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ فاروق ستار بے گناہ ہے، تقریر پر سہولت کاری اور ہنگامہ ارائی ودیگر کی بنیاد پر درج کیا گیا۔

    وکیل نے مزید کہا کہ بیان سے یہ ثابت ہوتا ہے بانی ایم کیو ایم فاروق ستار سے خوش نہیں تھے، یہ مقدمہ سیاسی بنیاد پر قائم کیا گیا ہے، عدالت نے گواہ کا بیان قلمبند کرنے کے بعد سماعت کو 5 مارچ تک ملتوی کردیا۔

  • اے آر وائی نیوز حملہ کیس: عدالت سے بڑی خبر آگئی

    اے آر وائی نیوز حملہ کیس: عدالت سے بڑی خبر آگئی

    کراچی: اے آر وائی نیوز دفتر پر حملے سمیت بغاوت اور دیگر مقدمات سے متعلق کیس میں اہم موڑ آگیا ہے، مقدمے میں بانی ایم کیوایم اور دیگر کئی ملزم اشتہاری ہیں۔

    ے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہونے والے کیس میں ایم کیوایم رہنماؤں اور ان کے وکلا نے مزید پیروی سے انکار کردیا ہے، جس پر صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے۔

    عدالت نے سینئر وکیل شوکت حیات کی مقدمہ ملتوی کرنےکی درخواست کو مسترد کردیا ہے، استغاثہ کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہم نے مقدمات دوسری عدالت میں منتقل کرنےکی درخواست دی ہے، وکیل اظہر حسین کا موقف تھا کہ ہم نے آج سماعت نہ کرنے کی درخواست کی تھی، مگر عدالت نے ہماری تمام درخواستیں مسترد کردی ہیں۔

    عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جب تک نوٹی فکیشن نہیں آتا مقدمات کی سماعت نہیں رکےگی۔

    یہ بھی پڑھیں: اشتعال انگیزتقاریرکیس،ایم کیو ایم رہنماوں کی عدم پیشی پرعدالت برہم

    سماعت کی پیروی سے انکار پر عدالت نے ملزمان، گواہان اور وکلا کے باہر جانے پرپابندی لگادی ہے، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے احاطہ عدالت کا مین گیٹ بند کرادیا گیا ہے۔

    مقدمے میں نامزد فاروق ستار، عامرخان، کنور نوید، ایم پی اے رابعہ، شاہدپاشا اور دیگر ملزم احاطہ عدالت میں موجود ہیں اور عدالت نے ایس ایچ او بوٹ بیسن کو فوری طور پر طلب کرلیا اور اضافی نفری ساتھ لانے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز دفتر پر حملے سمیت بغاوت اور دیگر مقدمات میں بانی ایم کیوایم اور دیگر کئی ملزم اشتہاری قراد دئیے جاچکے ہیں۔

  • سپریم کورٹ  کراچی رجسٹری  میں بم کی غلط اطلاع ،  پولیس کی دوڑیں لگ گئیں

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بم کی غلط اطلاع ، پولیس کی دوڑیں لگ گئیں

    کراچی : سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بم کی غلط اطلاع پر پولیس کی دوڑیں لگ گئیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مکمل سرچنگ کے بعدعمارت کلیئر قرار دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے قریب آرام باغ میں بم کی اطلاع موصول ہوئی، جس کے بعد پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کو طلب کرلیا گیا۔

    پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے سرچنگ کی گئی ، اس دوران سپریم کورٹ کراچی رجسٹری سے تمام غیرمتعلقہ افراد کو باہر نکال دیا گیا اور وکلا کو اندر جانے سے روک دیا ہے جبکہ سپریم کورٹ انفارمیشن کاؤنٹر بھی بند کردیا گیا ہے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ نےمکمل سرچنگ کےبعدعمارت کلیئر قرار دے دیا، بی ڈی ایس نے بتایا صبح 11بجکر40منٹ پر بم کی اطلاع موصول ہوئی تھی، جس کے بعد بی ڈی یوکی خصوصی ٹیم کے نائن ٹیم سرچنگ کیلئے پہنچی اور پونے گھنٹے تک مسلسل عمارت کو سرچ کیا گیا ،عمارت کو چپے چپے کی تلاشی لینے کے بعد کلیئر قرار دیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کسی نے شرارت یاخوف پھیلانے کیلئےغلط اطلاع دی ہو۔

    ایس پی صدر زاہدہ پروین نے بتایا کہ کچھ دیرقبل 15 پرسپریم کورٹ میں بم کی اطلاع ملی تھی، کال موصول ہونے کے بعد سپریم کورٹ ٹیمیں بھیجی گئیں۔3

    زاہدہ پروین کا کہنا تھا کہ 15پر موصول کال کوسنا گیا کالر نے اپنا نام قائداعظم محمدعلی جناح بتایا، ریکارڈنگ سننے پر معلوم ہوا ہے کالر کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ، کالر کو ٹریس کرنے کیلئےتکنیکی ٹیم کام کررہی ہے۔