Author: فاروق سمیع

  • کورنگی میں غیر قانونی عمارتیں : عدالت نے انہدام کی رپورٹ طلب کرلی

    کورنگی میں غیر قانونی عمارتیں : عدالت نے انہدام کی رپورٹ طلب کرلی

    کراچی : کورنگی کے علاقے پی این ٹی ہاؤسنگ سوسائٹی میں غیر قانونی پورشنز سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، جج کا کہنا تھا کہ آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے موقع پر درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 600گز کے پلاٹ کو90گز کے ٹکڑوں میں غیر قانونی طور پر تقسیم کیا گیا ہے، ہرپلاٹ پر دو منزلیں اور جزوی طور پر تیسری منزل تعمیر کی گئی ہے۔

    عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب غیرقانونی کام ہورہے ہوتے ہیں تب آپ کہاں سوجاتے ہیں، اب انہدام کے لیے پوری ریاستی مشینری کو ملوث کرنا پڑے گا، اب عدالت آئے ہیں توفائل نہیں آپ کے پاس، کیا کرنے آئے ہیں۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے نے کہا کہ پولیس، ضلعی انتظامیہ اور اداروں کو خطوط لکھے ہیں، پورشنز میں لوگوں کی رہائش کے باعث لیڈی پولیس کی ضرورت ہے۔

    جسٹس حسن اظہر نے کہا کہ یہ عمارتیں ایک دن میں تو نہیں بن گئی ہوں گی، خود ہی مشورہ دیا ہوگا کہ جاؤ عدالت سے حکم امتناع لے آؤ، یہاں ایسے کام بھی بہت ہوتے ہیں، آوے کا آواہی خراب ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر کورنگی، ایس ایس پی اور دیگر اداروں کو تعاون کی ہدایت کرتے ہوئے ایک ماہ میں عمارتوں کے انہدام کی رپورٹ طلب کرلی۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے جنگ، جیو کو پی ایس ایل رائٹس پر جھوٹی خبروں سے روک دیا

    سندھ ہائیکورٹ نے جنگ، جیو کو پی ایس ایل رائٹس پر جھوٹی خبروں سے روک دیا

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے جنگ اور جیو کو پی ایس ایل رائٹس پر جھوٹی خبروں سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ اور جیو کی جانب سے پی ایس ایل رائٹس پر جھوٹی خبروں کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا کہ جھوٹی خبروں سے اجتناب کیا جائے۔

    جنگ اورجیو کو اے آر وائی، پی ٹی وی کنسورشیم پر جھوٹے الزامات لگانے سے بھی روک دیا گیا ہے، نیز سندھ ہائیکورٹ نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو بھی جھوٹے الزامات سے روک دیا ہے۔

    ہائیکورٹ نے کہا کہ جنگ، جیو، اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل جھوٹی خبروں اور بیانات سے اجتناب کریں۔ واضح رہے کہ اے آر وائی نے پی ایس ایل رائٹس کے خلاف جھوٹی خبروں پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ پی ایس ایل رائٹس پر جنگ، جیو جھوٹی، تضحیک آمیز خبریں شائع کر رہے ہیں، جھوٹی خبروں کا مقصد ہماری ساکھ متاثر کرنا ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 27 دسمبر کو ہمارے خلاف بے بنیاد خط جاری کیا، فریقین کو درخواست گزار کے کنسورشیم پر جھوٹی خبروں سے روکا جائے، نیز ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو کامیاب بڈنگ پر جھوٹے الزامات سے مستقل روکا جائے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ فریقین تضحیک آمیز خبروں اور بیانات پر غیر مشروط معافی بھی مانگیں۔ یاد رہے کہ جنگ اور جیو نے رائٹس بڈنگ ہارنے پر اے آر وائی، اور پی ٹی وی کے خلاف جھوٹی خبریں شائع کیں۔

  • کراچی : طارق روڈ پارک اراضی سے قبضہ ختم کرانے کا حکم

    کراچی : طارق روڈ پارک اراضی سے قبضہ ختم کرانے کا حکم

    کراچی : سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جھیل پارک اور اس کے اطراف قبضے کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے طارق روڈ پارک اراضی سے قبضے ختم کرانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے مدینہ مسجد انتظامیہ اور اوقاف کو کل کے لیے نوٹس جاری کردیئے، اس کے علاوہ دکانوں اور دلکشا کلب کے خلاف بھی فوری کارروائی کا حکم جاری کیا ہے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس آف استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نے دلکشا کلب کیسے بن گیا؟ طارق روڈ پر اس جگہ تو ایک پارک ہوا کرتا تھا۔

    پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی کے وکیل نے جواب دیا کہ پارک اراضی پر مسجد بنا دی گئی ہے، سپریم کورٹ نے مدینہ مسجد انتظامیہ کو بھی نوٹس جاری کردیے۔

    عدالت نے محکمہ اوقاف کو بھی کل کے لیے نوٹس جاری کیے اور کہا کہ پارک کی اراضی مسجد میں کیسے تبدیل ہوسکتی ہے، کل اس کی وضاحت دی جائے،80/31پلاٹ نمبر پر دوکانیں بھی بنا دی گئیں۔

  • سپریم کورٹ نے مرتضیٰ وہاب کی معافی قبول کرلی، فیصلہ واپس

    سپریم کورٹ نے مرتضیٰ وہاب کی معافی قبول کرلی، فیصلہ واپس

    کراچی : سپریم کورٹ کی جانب سے مرتضیٰ وہاب کو ہٹائے جانے کے حکم کے بعد عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو معاف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گٹر باغیچہ اراضی کیس میں کچھ دیر قبل عہدے سے برطرف کیے جانے والے ایڈ منسٹریٹر کراچی کو عدالت نے دوبارہ بحال کردیا۔

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے گٹر باغیچہ کیس کی سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے مرتضیٰ وہاب کی معافی قبول کرتے ہوئے عہدے سے ہٹائے جانے سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا۔ سپریم کورٹ کے بینچ کے روبرو مرتضیٰ وہاب نے دو بار معافی مانگی۔

    قبل ازایں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت سے استدعا کی کہ مرتضی وہاب نوجوان ہیں انہوں نے اب اپنے رویے پر معافی بھی مانگ لی ہے لہٰذا ان کی معافی قبول کی جائے۔

    اے جی سندھ نے عدالت کویقین دلایا کہ اب یہ بطور ایڈمنسٹریٹرکراچی کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گے۔

    جسٹس قاضی امین نے کہا کہ اب وہ سابق ایڈمنسٹریٹر ہیں انہیں عہدے سے ہٹایا جاچکا ہے، جس پر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ میرا شہر ہے میں کراچی کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آپ سیاسی ایجنڈا لے کر عدالت آتے ہیں، آپ کو کوئی پوچھنے والا نہیں آپ مائی باپ ہیں ، اےجی سندھ نے کہا کہ آپ سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ انہیں معافی دے کر بحال کردیں۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے ایڈمنسٹریٹر کے عہدے کو سیاست سے دور رکھنے کا حکم دیتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کی غیرمشروط معافی قبول کرلی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے مرتضیٰ وہاب کو سیاسی تعلق سے بالاتر ہوکر اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہر قسم کے سیاسی دباؤ اور تعلق سے بالاتر کر اپنے فرائض انجام دیں۔

    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل کمرہ عدالت میں کسی بات پر اشتعال میں آنے پر عدالت نے مرتضیٰ وہاب پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کردیا تھا۔

    ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، مرتضیٰ وہاب

    اس سسلسلے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ میری اپنی عدالت ہے، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں کبھی غلط کمنٹس نہیں کرسکتا، میرا اپنا شہر ہے جو میرے بس میں ہوگا وہ ضرور کروں گا، اس شہرکی خدمت کرنا میرے لئے باعث اعزاز ہے۔

    گیٹ آؤٹ : عدالت کا ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کو ہٹانے کا حکم

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عدالت کچھ اور چیز سوچتی ہے تو میں احترام کروں گا، سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا صدق دل سے قبول کریں گے، جارحانہ رویہ ہوتا تو معافی مانگ لیتا ہوں ،ایسی کوئی بات نہیں۔

  • پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ جاری، مجرمان کو دو بار عمر قید

    پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ جاری، مجرمان کو دو بار عمر قید

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 8 سال بعد اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ سنادیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جمعے کے پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے مقدمے میں گرفتار سیاسی جماعت کے 3 کارندوں کے اعتراف اور جرم ثابت ہونے  پر انہیں 57 سال 6 ماہ قید کا حکم دیا، جن میں احمدخان عرف، امجدحسین اور ایازسواتی شامل ہیں۔

    گرفتار مجرم رحیم سواتی کو 50سال قید اور بیٹے عمران کو سہولت کاری کرنے پر 7 سال 6 ماہ قید کی سزا سنائی۔ جج نے مقدمےکا فیصلہ عدالتی اوقات ختم ہونےکے بعد رات گئےسنایا، اس دوران میڈیا کو بھی کمرہ عدالت میں جانے سے روکا گیا۔ مزید برآں عدالت نے تمام مجرموں پر 3 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائدکیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈائریکٹر اورنگی پائلٹ پروجیکٹ پروین رحمان قتل کیس میں اہم پیش رفت

    واضح رہے کہ سماجی کارکن پروین کو 13 مارچ 2013 کو اورنگی ٹاؤن میں اُن کے دفتر کے سامنے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔ ایک روز بعد پولیس تحقیقات کے سلسلے میں تحریک طالبان پاکستان کے مقامی رہنما قاری بلال کو گرفتار کرنے پہنچی تو وہ جعلی مقابلے میں مارا گیا تھا، جس کے بعد کیس کی فائل بند ہوگئی تھی۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے اپریل 2015 میں اس کیس کا از خود نوٹس لیتے ہوئےتحقیقات دوربارہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ جس پر ایک جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جس نے رحیم سواتی کو خیبرپختون خواہ کے علاقے سے گرفتار کیا اور پھر اُس نے تفتیش کے دوران پروین رحمان کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔

    پروین رحمان نے ایک صحافی کو دیے گئے اپنے آخری انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں لینڈ گریبر اور دیگر جرائم پیشہ افراد کی جانب سے ہراساں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

  • تیزاب گردی کیس؛ ملزم پولیس اہلکار کیخلاف عدالت کا بڑا حکم

    تیزاب گردی کیس؛ ملزم پولیس اہلکار کیخلاف عدالت کا بڑا حکم

    کراچی میں شادی سے انکار پر تیزاب گردی کیس میں عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق سیشن عدالت نے 6 سال بعد تیزاب گردی کے کیس کا فیصلہ ‏سناتے ہوئے لڑکی پر تیزاب پھینکنے والےسابق منگیتر کو عمر قید کی سزا سنا دی۔ ‏

    عدالت نے ملزم پر 10 لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا جب کہ شریک ملزم کو عدم شواہد کی بنیاد پر ‏بری کر دیا۔ عدالتی فیصلہ سن کر متاثرہ لڑکی آبدیدہ ہو گئی۔ ‏

    پولیس کا کہنا ہے کہ شادی سےانکار پر پولیس اہلکار ذیشان نے لڑکی، بھائی اور بھتیجے پر تیزاب ‏پھینکا تھا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لڑکی چاند رات کو گھر سے مہندی لگوانے کے لئے نکلی ‏تھی۔

    چند روز قبل لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے شادی سے انکار پر تیزاب گردی کیس میں ‏فریقین کے دلائل سننے کے بعد 2 ملزمان کو عمر قید اور 21،21سال قید کی سزا سنائی۔ ملزمان کو ‏‏42،42لاکھ دیت اور 10،10لاکھ روپےجرمانہ بھی اداکرنےکا حکم دیا گیا ہے۔

  • چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا عرفان مہر کے قتل کا نوٹس، اعلیٰ حکام طلب

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا عرفان مہر کے قتل کا نوٹس، اعلیٰ حکام طلب

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے دو روز قبل ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے وکیل کے قتل کا  نوٹس لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے سیکرٹری سندھ بارکونسل عرفان مہر کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کرلی۔

    اس کے ساتھ ہی ایس ایس پی ایسٹ اور تفتیشی افسرکو بھی 6 دسمبرکو تحقیقات میں ہونے والی پیشرفت رپورٹ  سمیت پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے یکم دسمبر کی صبح کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک 13 میں نامعلوم ملزمان نے کار پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کار سوار سندھ بار کونسل کے سیکرٹری عرفان مہر جاں بحق ہوگئے تھے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ سندھ بار کونسل کے سیکریٹری عرفان مہرکوٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ، عرفان مہربچوں کواسکول چھوڑنے جارہے تھے۔

    مزید پڑھیں: ٹارگٹ کلرز نے وکیل عرفان مہر کو کیسے قتل کیا ؟ تفتیشی حکام کے اہم انکشافات

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عرفان مہر کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کے احکامات دیے تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’مجھے وکیل عرفان مہر کے قاتل ہر صورت چاہیں‘۔

  • چیف جسٹس نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کوجھاڑپلادی

    چیف جسٹس نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کوجھاڑپلادی

    کراچی: نسلہ ٹاور عملدرآمد کیس میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کو چیف جسٹس نے جھاڑ پلادی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور عملدرآمد کیس کے موقع پر امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان عدالت میں پیش ہوئے اور روسٹرم پر آکر بولنے کی کوشش کی۔

    اس موقع پر چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ آپ کون ہیں؟ جواب میں حافظ نعیم نے کہا کہ میں امیر جماعت اسلامی کراچی ہوں، سر مجھےتھوڑا سن لیں، جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا کیا انٹرسٹ ہے ؟ یہاں تقریر نہ کریں آپ کا کیس نہیں ہے، ہٹیں یہاں سے،یہاں کوئی سیاسی تقریر کی اجازت نہیں۔

    چیف جسٹس نےحافظ نعیم الرحمان کوروسٹرم سےہٹادیا اس موقع پر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ میں معاوضےکی بات کرناچاہتا ہوں، تو قاضی محمد امین احمد نے کہا کہ پلیز،کوئی بات نہیں،یہاں سےہٹ جائیں پلیز۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی کےبنیادی مسائل پربات کرنا چاہتے ہیں، میں نے بات کرنےکی کوشش کی تو کہا گیاتوہین عدالت لگ سکتا ہے، ہم صرف نسلہ ٹاور نہیں جتنےمتاثرین ہیں انکےلئےجدوجہدکرینگے۔

    حافظ نعیم کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس وقت عدالتوں میں گئےتھےلیکن کوئی شنوائی نہیں ہوسکی، ماضی میں کراچی کی کمیونٹی زمینوں پر ایم کیوایم،پی پی والےقبضےکیا کرتےتھے اب ایم کیوایم اورپیپلزپارٹی تعصب کی کوشش کررہی ہیں۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ کراچی کے بڑے بڑے مسائل پر عرصہ دراز سےکیسز موجود ہیں، مردم شماری پر کچھ نہیں ہورہا کےالیکٹرک پر کوئی ایکشن نہیں لیاجارہا،کراچی میں جعلی ڈومیسائل بناکرملازمتوں سےمحروم کیاجارہاہے۔

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ یہاں پر ایک دو پلاٹس کو سامنےرکھ کرکیسزچلائےجارہےہیں، بیوروکریسی، وڈیروں جاگیرداروں کو بھی پکڑا جائے،سارا نزلہ ان پر گرتاہےجو اپنی جمع پونجی لگاکرگھرخریدتےہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ آپ صرف کمزوروں کااحتساب کررہےہیں، ڈنکےکی چوٹ پربات کی ہےآئندہ بھی کروں گا، شاخوں کوکاٹنےسےمسئلہ حل نہیں ہوگا۔

  • نسلہ ٹاور سے متعلق تحریر حکم نامہ جاری، کمشنر کراچی کی رپورٹ مسترد

    نسلہ ٹاور سے متعلق تحریر حکم نامہ جاری، کمشنر کراچی کی رپورٹ مسترد

    کراچی: سپریم کورٹ رجسٹری نے نسلہ ٹاور سے معلق تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے کمشنر کراچی کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    تحریر حکم نامے میں نسلہ ٹاور فوری مسمار کرکے ملبہ صاف کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی نے تاحال عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کیا، فوری عملدرآمد نہ ہوا تو کمشنر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    تجوری ہائٹس اسٹرکچر کو فوری مسمار کرکے 26 نومبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے سوی ایوی ایشن کی زمین سے فوری قبضہ ختم کروانے کا بھی حکم دیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ایک ہفتے میں کلب بند کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • سپریم کورٹ کا کورنگی برج نالے پر بنی عمارتوں کے خلاف ایکشن کا حکم

    سپریم کورٹ کا کورنگی برج نالے پر بنی عمارتوں کے خلاف ایکشن کا حکم

    کراچی: سپریم کورٹ نے کے ڈی اے کو شہر کے تمام پارکس اور کھیل کے میدانوں کو تین ماہ میں بحال کرنےکا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کے ڈی اے پارکس، کھیل کے میدانوں کو بحال کرنے سے متعلق کیسز کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزاراحمدکی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔

    دوران سماعت عدالت عظمیٰ نے کے ڈی اے کو تمام پارکس، کھیل کے میدان بحال کرنےکا حکم دیا، عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ جن پارکوں پرقبضے ہیں، کے ڈی اے فوری ختم کرائے اور 3ماہ میں نیو کراچی میدان کو مکمل بحال کیا جائے، اس کے علاوہ اوپن اسپیس اور دیگر زمینوں کو بھی واگزار کرایا جائے۔

    سماعت کے دوران ڈی جی کے ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ نیو کراچی پارک بحال کیا تو بچے خوش تھے، میں نے بتایا سپریم کورٹ کی ہدایت پرآیا ہوں جس پر بچوں نے چیف جسٹس کے حق میں نعرے لگائے۔

    چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کورنگی جام صادق علی برج سے متصل عمارتوں کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا اور کہا کہ کورنگی برج نالے کے اطراف بنی عمارتوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: ‘فوری جائیں نسلہ ٹاور گرائیں ‘، سپریم کورٹ کا کمشنر کراچی کو حکم

    سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ رفاہی پلاٹوں ، نالوں ، ملیر ندی کے اطراف بھی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی جائے اور تمام سرکاری اراضی کو اصل شکل میں بحال کرایا جائے۔

    ڈی جی کے ڈی اے آصف میمن نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ ہم نےکورنگی میں راشد لطیف کواسٹیڈیم دیاتھا وہاں 32 دکانیں بنا دی گئیں، جس پرچیف جسٹس نے کہا سب گرا دیں جا کر کوئی غیر قانونی تعمیر نہ چھوڑیں۔

    دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کورنگی صنعتی ایریا جانے والے پل کے اطراف عمارتیں بنا دی گئیں، عمارتوں کی وجہ سے نکاسی آب رک گئی ہے، چیف جسٹس نے ڈی جی کے ڈی اے سے مکالمہ کیا کہ کورنگی برج کے ساتھ عمارات کا کیا کریں گے ؟ ساری عمارتیں آپ کو گرانی پڑیں گی، آپ کو پیش رفت دکھانی ہے تیزی سے کام کریں۔