Author: فرخ اعجاز

  • پی ٹی آئی طلبہ تنظیم کے کارکنوں کا سندھ ہاؤس کے باہر احتجاج

    پی ٹی آئی طلبہ تنظیم کے کارکنوں کا سندھ ہاؤس کے باہر احتجاج

    اسلام آباد: انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے نوجوانوں نے سندھ ہاؤس کے باہر احتجاج شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی طلبہ تنظیم آئی ایس ایف کے کارکنان اسلام آباد میں سندھ ہاؤس کے باہر پہنچ کر احتجاج کرنے لگے ہیں، نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے خلاف نعرے بازی کر رہی ہے۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ منحرف لوٹوں کے خلاف آخری دم تک لڑیں گے، احتجاج کے دوران انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے نوجوانوں نے ہاتھوں میں لوٹے بھی اٹھا رکھے ہیں۔

    آئی ایس ایف کے احتجاج پر اسلام آباد پولیس کی نفری صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے سندھ ہاؤس کے باہر پہنچ گئی ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو یہاں سے جانے کی ہدایت کی، تاہم کارکنوں نے جانے سے انکار کر دیا۔

    اسلام آباد پولیس اور آئی ایس ایف کے کارکنان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی، پی ٹی آئی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ سندھ ہاؤس کے باہر سے واپس نہیں جائیں گے۔

    ادھر پشاور میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے ایم این اے نور عالم کے خلاف مظاہرہ کیا ہے، کارکنوں نے پشاور پریس کلب کے باہر نور عالم کے پوسٹر پر انڈے پھینکے، اور ان کے خلاف نعرے بازی کی، کارکنوں نے ایم این اے کا پوسٹر بھی پھاڑا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ نور عالم خان ضمیر فروش ہے۔

  • سال 2021: ٹیلی کام شعبے میں 20 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری

    سال 2021: ٹیلی کام شعبے میں 20 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ سنہ 2021 میں ٹیلی کام محصولات بڑھ کر 646 ارب روپے ہو گئے، ٹیلی کام شعبے میں 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ٹیلی کام محصولات کے حوالے سے سالانہ رپورٹ جاری کردی، سنہ 2021 میں ٹیلی کام محصولات بڑھ کر 646 ارب روپے ہو گئے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ٹیلی کام محصولات کا حجم 592 ارب تھا، ٹیلی کام شعبے میں 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی، قومی خزانے میں اس شعبے کا حصہ 226 ارب روپے رہا۔

    سپیکٹرم کی کامیاب نیلامیوں اور لائسنسوں کی تجدید کے ذریعے 48 کروڑ 60 لاکھ ڈالرکی رقم حاصل ہوئی۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ براڈ بینڈ سروسز کے حوالے سے مارچ 2021 میں 100 ملین صارفین کا سنگ میل عبور کیا گیا، براڈ بینڈ صارفین کی تعداد بڑھ کر 110 ملین ہوگئی ہے۔

    پی ٹی اے کے مطابق ملک کی 50 فیصد آبادی کو براڈ بینڈ خدمات حاصل ہو چکی ہیں، موبائل فون صارفین کی تعداد 18 کروڑ 80 لاکھ ہوگئی ہے۔

    کووڈ 19 کے دوران 3 جی اور 4 جی خدمات میں بھی توسیع ہوئی، سنہ 2021 میں براڈ بینڈ ڈیٹا کے استعمال میں 52 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے اب تک 30 کمپنیوں کو موبائل ڈیوائس مینو فیکچرنگ کی اجازت دی ہے، موبائل مینو فیکچرنگ کی اجازت سے 12 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔

    سنہ 2021 میں 10 کروڑ 10 لاکھ اسمارٹ فون تیار کیے گئے، موبائل مینو فیکچرنگ سے 20 ہزار کے لگ بھگ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ سام سنگ، شیاؤمی، اوپو، ویوو، نوکیا، ٹیکنو اور زیڈ ٹی ای کے موبائل اب ملک میں تیار کیے جا رہے ہیں، پاکستان کی پہلی اسمارٹ فون کنسائنمنٹ متحدہ عرب امارات کو مینو فیکچرڈ ان پاکستان ٹیگ کے تحت برآمد کی گئی۔

    پی ٹی اے کے مطابق موبائل فونز کی قانونی درآمدات میں بھی 3 سالوں میں تقریباً 125 فیصد اضافہ ہوا ہے، گمشدہ، چوری اور چھینے گئے موبائل فونز کو بلاک کرنے کے لیے خود کار لوسٹ سٹولن ڈیوائس سسٹم بھی متعارف کروایا گیا ہے۔

  • شہریوں کا آن لائن ڈیٹا محفوظ بنانے کے حوالے سے بڑی خوش خبری

    شہریوں کا آن لائن ڈیٹا محفوظ بنانے کے حوالے سے بڑی خوش خبری

    اسلام آباد: ڈیجیٹل دنیا سے خود کو ہم آہنگ کرنے کے لیے وزارت آئی ٹی نے اہم قدم اٹھا لیا، وفاقی کابینہ نے فرسٹ کلاؤڈ پالیسی اور پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل منظور کر لیا۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے اہم ترین بل اور پالیسی کی منظوری پر وزیر اعظم اور کابینہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشنل بل پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد ایکٹ بن جائے گا، اس بل کا مقصد شہریوں، سرکاری و نجی اداروں کے آن لائن ڈیٹا کی پرائیویسی یقینی بنانا ہے۔

    سید امین الحق نے کہا تمام متعلقہ ادارے ڈیٹا، خدمات اور سسٹم کی سائبر سیکیورٹی سے ہم آہنگی یقینی بنائیں گے، کلاؤڈ فرسٹ پالیسی وفاقی وزارتوں، محکموں اور خود مختار اداروں کا احاطہ کرے گی۔

    وفاقی وزیر کے مطابق وزارتوں اور اداروں کے مختلف ڈیٹا سینٹرز پر بھاری اخراجات اور اپ گریڈیشن کا عمل مشکل ہوتا ہے، ان کے ڈیٹا سینٹرز اب مطلوبہ تقاضوں سے آراستہ کلاؤڈز پر مرحلہ وار منتقل ہوں گے، اس سے سرکاری اخراجات میں کمی، ڈیٹا کا تحفظ اور اداروں کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

    سید امین الحق کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک کی حکومتیں بھی سرکاری محکموں کے ڈیٹا کے لیے کلاؤڈز خدمات حاصل کرتی ہیں، اپنی نوعیت کی اس پہلی کلاؤڈ پالیسی کی منظوری کے بعد وزارت آئی ٹی کے تحت کلاؤڈ بورڈ، کلاؤڈ آفس، اور کلاؤڈ ایکوزیشن آفس کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

    وزیر کے مطابق کلاؤڈ بورڈ میں سیکریٹری آئی ٹی چیئرمین، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور 2 آئی ٹی ماہرین ممبرز ہوں گے، کلاؤڈ آفس کلاؤڈ سروس پرووائیڈرز کی ایکریڈیشن، کوالٹی، سیکیورٹی اور محکمانہ آئی ٹی امور کی نگرانی کرے گا، جب کہ کلاؤڈ ایکوزیشن آفس مختلف اداروں کو کلاؤڈ سروسنگ کے حصول میں معاونت فراہم کرے گا۔

  • پاکستان میں‌ ٹک ٹاک پر عائد پابندی ختم

    پاکستان میں‌ ٹک ٹاک پر عائد پابندی ختم

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے ٹک ٹاک انتظامیہ کی غیر اخلاقی مواد کنٹرول کرنے اور ویڈیوز ہٹانے کی یقین دہانی پر اب سے کچھ دیر قبل ٹک ٹاک بحال کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    پی ٹی اے ترجمان کے مطابق انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ صارفین کی جانب سے شیئر کیا جانے والے غیر قانونی مواد کو فوری طور پر بلاک کرے گی۔

    پی ٹی اے کے مطابق ٹک ٹاک کو غیر اخلاقی مواد کی بنیاد پر جولائی 20 میں بند کیا گیا اور ملک بھر میں اس کی سروسز پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے تیس جولائی 2021 کو انتظامیہ کے عدم تعاون پر ملک بھر میں ٹک ٹاک بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ بعد ازاں اکتوبر میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پابندی کو اظہار رائے کے خلاف قرار دیتے ہوئے پی ٹی اے سے جواب طلب کیا تھا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا تھا کہ پی ٹی اے نے پابندی کیوں لگائی؟ آئندہ سماعت پرمطمئن کیا جائے۔عدالت نے ریمارکس میں کہا جو ہدایت کی تھی اس کا جواب موجود نہیں، پی ٹی اے نے پشاور اور سندھ ہائی کورٹ میں بیان حلفی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ٹک ٹاک پرایک فیصد مواد قابل اعتراض ہوتا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ متوسط طبقہ اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرکے اس پلیٹ فارم سے کمائی کررہا ہے، اس کے باوجود ٹک ٹاک کو بلاک کیا گیا، کسی ایکسپرٹس سے رائے لی گئی۔؟

    اٹارنی جنرل نے بتایا تھاکہ وہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے، پلیٹ فارم کو بلاک کرنا آئین میں دئیے گئے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے کہا کیوں نہ عدالت ٹک ٹاک کو کھولنےکاآرڈردے؟ اور پی ٹی اے کو جواب دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت22 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • شعیب اختر سے بدسلوکی، انکوائری کمیٹی تشکیل

    شعیب اختر سے بدسلوکی، انکوائری کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد: قومی کرکٹ اسٹار شعیب اختر کے ساتھ اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز کی جانب سے کی گئی بد سلوکی پر پی ٹی وی انتظامیہ نے نوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان نیاز سے متعلق معاملے پر پی ٹی وی انتظامیہ نے نوٹس لیا ہے اور تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جس کا اجلاس بھی آج طلب کرلیا گیا ہے۔

    انکوائری کمیٹی نعمان نیاز اور شعیب اختر کے درمیان معاملےکی تحقیقات کریگی۔

    گذشتہ روز سرکاری ٹی وی پر ورلڈکپ ٹرانسمیشن کے دوران نیوزی لینڈ سے میچ جیتنے کے بعد شعیب اختر نے لائیو شو میں مین آف دی میچ حاصل کرنے والے حارث روف کی کارکردگی کی خوب تعریف کی جو میزبان اینکر کو پسند نہ آئی۔

    گفتگو کے دوران اینکر نے شاہین شاہ آفریدی کا ذکر کیا تو شعیب اختر نے وضاحت کی کہ وہ حارث رؤف کی بات کررہے ہیں جس پر اینکر جذبات میں آگئے اور لائیو پروگرام میں شعیب اختر کو شو سے جانے کا کہا اور فوری طور پر بریک لے لیا۔

    شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان نیاز میں تلخ کلامی کے وقت ویو رچرڈز ،ڈیوڈگاور،عمر گل،راشد لطیف،اظہر محمود اور ثنا میر بھی موجود تھے۔

    بریک کے بعد سرکاری ٹی وی کے اینکر نے بات بدلنے کی کوشش کی لیکن شعیب اختر اپنے موقف پر ڈٹے رہے اور انہوں نے بھی لائیو پروگرام کے دوران سرکاری ٹی وی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

    https://youtu.be/r4aNgWAwPBc

    بعد ازاں شعیب اختر نے بھی لائیو شو کے واقعہ پر اپنا ردعمل دیا، انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ مجھے لائیو شو میں چلے جانے کو کہا، مجھے سمجھ نہیں آیا کہ ڈاکٹر نعمان نیاز نے ایسا کیوں کہا؟

    شعیب اختر کا کہنا تھا کہ ٹی وی پر ایک اسٹار کی یوں توہین مناسب نہیں، غیر ملکی اور قومی اسٹارز کیا سوچیں گے کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟ میں نے بات سنبھالنے کی کوشش کی لیکن ڈاکٹر نعمان نیاز نے مجھ سے معافی نہیں مانگی، اور کوئی چارہ نہیں تھا، اس لیے میں نے استعفیٰ دیا۔

  • نئے بجٹ میں جی ڈی پی گروتھ کتنا ہوگا؟

    نئے بجٹ میں جی ڈی پی گروتھ کتنا ہوگا؟

    اسلام آباد: اگلے مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، 8 ہزار ارب روپے کا بجٹ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نئےمالی سال کے بجٹ سے متعلق دستاویزات پارلیمنٹ ہاؤس پہنچادی گئیں ہیں، بجٹ کی تفصیلات پر مبنی کتابیں ارکان کو اجلاس شروع ہوتےہی دی جائیں گی۔

    دستاویزات میں رواں مالی سال کے اہم اعداد و شمار، بجٹ کےتجویز اہداف شامل ہیں، اے آر وائی نیوز نے نئے بجٹ کے اہم اعداد و شمار حاصل کرلئے ہیں۔

    آئندہ مالی سال کیلئےجی ڈی پی گروتھ 4.8فیصد رکھنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، بجٹ دستاویز کے مطابق زراعت کے شعبےکی5 فیصد گروتھ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اہم فصلوں کی پیداوارکیلئے2.2فیصدگروتھ کاہدف رکھاگیاہے۔

    دستاویز کے مطابق کپاس کیلئےپیداواری گروتھ 10 فیصد فشریز اور جنگلات کے شعبےکیلئے 5فیصد گروتھ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اس کے علاوہ آئندہ مالی سال میں صنعتوں کی گروتھ کیلئے 6.5فیصد کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    بجٹ دستاویز میں آئندہ مالی سال کیلئے مینوفیکچرنگ کےشعبےکا گروتھ ہدف6.2فیصد مقرر کیا گیا ہے اسی طرح لارج اسکیل مینوفیکچرنگ گروتھ کاہدف6فیصد
    تعمیرات کےشعبےکاگروتھ ہدف 8.3فیصد اور خدمات کے شعبے کیلئے مالی سال کےدوران4.7فیصدکاہدف مقرر کیا گیا ہے۔

  • سال 2018 : سالانہ تعلیمی رپورٹ جاری، 17 فیصد بچے اسکول نہیں گئے

    سال 2018 : سالانہ تعلیمی رپورٹ جاری، 17 فیصد بچے اسکول نہیں گئے

    کراچی: ملک بھر کی تعلیمی صورتحال پر نظر رکھنے والے ادارے نے سال 2018 کی سالانہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق گزشتہ برس 17 فیصد بچے اسکول نہیں گئے۔

    سماجی ادارے (این جی او) اثر کی جانب سے جاری ہونے والی سالانہ تعلیمی صورتحال سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے سال 2016 کی نسبت صورتحال میں بہت زیادہ بہتری ہوئی اور خواندگی کی شرح میں اضافہ بھی ہوا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو سال کے دوران اسکول سے باہر بچوں کی شرح میں کمی واقع ہوئی، 2018 میں 17 فیصد بچے اسکول سے باہر رپورٹ ہوئے  جبکہ 2016 میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد 19 فیصد تھی۔

    سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب ،سندھ ، خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان اور بلوچستان میں بچوں کی اسکول میں داخلہ لینے کی شرح میں ایک سے 8 فیصد تک اضافہ ہوا۔ اسکول نہ جانے والے یا انہیں تعلیمی اداروں سے مختلف وجوہات کی بنا پر ہٹانے جانے والے بچوں میں زیادہ شرح لڑکیوں کی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2017 میں 17 فیصد بچے اسکول نہیں گئے جن میں 7 فیصد لڑکے جبکہ 10 فیصد لڑکیاں شامل ہیں جبکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں قائم سرکاری اسکولوں میں سے 42 فیصد کے بیت الخلاء غیر فعال ہیں جن کی وجہ سے طالب علموں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

  • خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کی اجازت، بل منظور

    خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کی اجازت، بل منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے خوجہ سراؤں کے حقوق اور تحفظ کے قانون کی متفقہ طور پر منظوری دے دی جس کے تحت اب خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کے اختیار بھی حاصل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق میں خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کا قانون پیش کیا گیا جسے متفقہ طور پر تمام اراکین نے منظور کرلیا۔

    قانون کی منظوری کے بعد اب خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے، سرکاری عہدہ رکھنے اور وراثت کا حق حاصل ہوگا جبکہ انہیں اگر کوئی شخص بھیک مانگنے پر مجبور کرے گا تو اُسے قید اور جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    قانون کے مطابق خواجہ سراؤں کو قومی ، صوبائی اور بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ اگر کوئی خواجہ سرا الیکشن لڑنا چاہے گا تو اسے بھی مکمل حق فراہم کیا جائے گا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سے منظور ہونے والے قانون کے تحت خواجہ سرا  پراپرٹی کی خریدو فروخت، کرایہ اور لیز پر مکان یا دکان حاصل کرسکیں گے ۔

    مزید پڑھیں: پشاور: خواجہ سراؤں میں صحت انصاف کارڈز کی تقسیم

    قانون کے مطابق خواجہ سراؤں کو اپنی جنسی شناخت کا بھی مکمل حق حاصل ہوگا جبکہ انہیں 18 سال کی عمر کے بعد شناختی کارڈ، پاسپورٹ ڈارئیولنگ لائسنس بھی فراہم کیا جائے گا جس میں وہ اپنی مرضی سے مرد یا عورت کا خانہ پُر کریں گے علاوہ ازیں جنہیں نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ جاری کیے جاچکے وہ بھی اپنی شناخت تبدیل کرسکیں گے۔

    قانون کے تحت خواجہ سراؤں کے ساتھ وراثت میں بھی کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں برتا جاسکے گا، جس کا تعین شناختی کارڈ میں ظاہر کی گئی جنس کے مطابق ہو گا مرد کا وراثت میں حق آدمی جبکہ فی میل خواجہ سرا کا وراثت میں حق خاتون کے برابر ہو گا علاوہ ازیں مبہم خصوصیات کے حامل ہونے کی صورت میں اٹھارہ برس کی عمر کو پہنچنے پر میل یا فی میل خصوصیات کو دیکھتے ہوئے وراثت کا تعین ہو گا۔

    قانون میں حکومت کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ خواجہ سراؤں کی حفاظتی اور بحالی مراکز کے ساتھ صحت کی سہولیات بھی فراہم کے گی اور اُن کے لیے مکمل تعلیم کا اہتمام بھی کرے گی جبکہ جیلوں میں قید خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ بیرکوں اور حوالات کا قیام عمل میں لایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: علامہ اقبال یونیورسٹی : خواجہ سراؤں کیلئے مفت تعلیم کا آغاز

    سینیٹ کی منظوری کے بعد اب تعلیمی اداروں، دفاتر ، تجارتی مراکز ، صحت اور سفری سہولیات میں خواجہ سراؤں کے ساتھ امتیازی سلوک کی ممانعت ہوگی جبکہ انہیں ہراساں کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، قانون میں حکومت کو یہ بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ تمام خواجہ سراؤں کے لیے مفت بنیادی تعلیم اور ملازمت کے مواقع بھی فراہم کرے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نظر بد کا علاج، قومی جانور کے سینگ سے بنی انگوٹھی

    نظر بد کا علاج، قومی جانور کے سینگ سے بنی انگوٹھی

    چترال: مارخورپاکستان کا قومی جانور ہے اور شمالی علاقہ جات میں پایا جاتا ہے اس کے بیش قیمت سینگ انسان کو اسکا دشمن بناتے ہیں، چترال میں مارخورکے سینگوں سے تیار ہونے والی انگوٹھی نظرِبد سے تحفظ کے لیے پہنی جاتی ہے۔

    ہمارے معاشرے میں نظر لگنے سے متعلق تصورات بھی عام ملتے ہیں یہاں تک کہ بڑے بوڑھوں کو دعا دینا ہوتو وہ بھی یہ دعا دیتے دکھائی دیتے ہیں کہ ” اللہ نظر بد سے بچائے ” اور اگر نظر لگنے کا ہلکاسا بھی شائبہ ہو تو اس کیلئے مرچوں یا لوبان کی دھونی دے کر نظر اتاری جاتی ہے جبکہ تعویز گلے میں ڈالنے سمیت دم بھی کروائے جاتے ہیں۔

    04 post

    روز مرہ زندگی میں اردگرد نظر دوڑائی جائے تو بعض گاڑیوں کے ساتھ جھولتا چھوٹا سا جوتا اور باندھی گئی کالی پٹیاں بھی نظر بد سے بچاؤ کاپیش خیمہ بتائی جاتی ہیں جبکہ گھروں کی بالائی چھت پر الٹی رکھی گئی ہنڈیا اور مکان کی پیشانی پر لگی ” ماشاء اللہ ” کی پلیٹ کے مقاصد بھی کچھ ایسے ہی ہوتے ہیں کہ نظر بد سے بچا جا سکے۔

    نظر بد سے متعلق نظریات اور اس سے بچاؤ کی یہ وہ تدابیر تھیں جن سے کم و بیش ہر کوئی کسی نہ کسی حد تک شناسائی رکھتاہے مگر ملک کے ایک حصے میں نظر بد سے بچنے کے لئے انگوٹھی کا استعمال کیا جا تا ہے جو یقینا ہماری طرح آپ کے لئے بھی ایک نئی چیز ہوگی۔

    03 post

    جی ہاں پاکستان کے شہر چترال میں پاکستان کے ہی قومی جانور مارخور کے سینگوں سے ایسی انگوٹھیاں بنائی جاتی ہیں جنھیں مقامی لوگ نظر بد سے بچاؤ کے لئے پہنتے ہیں۔

    چترال شہر کے بیچوں بیچ اسلام الدین انگوٹھی ساز کی ایک چھوٹی سی واحددکان ہے جس میں اس سے قبل اس کے آباؤ اجداد مارخور کے سینگ سے انگوٹھیاں تیارکرتے تھے اور اب اسلام الدین اپنے بزرگوں سے ورثے میں ملنے والے فن کو آگے بڑھا تے ہوئے مارخور کے سینگوں سے انگوٹھیاں بنا کرنظر بد سے بچنے کیلئے نہ صرف مقامی افراد کو فراہم کر رہا ہے بلکہ چترال آنے والے سیاح بھی ان انگوٹھیوں میں خصوصی دلچسپی لیتے ہیں۔

    01 post

    انگوٹھی کی شکل میں ڈھالنے سے قبل سینگ کے ٹکڑوں کو کئی ماہ تک پانی میں بگھو کر رکھا جاتا ہے اور کسی حد تک نرم پڑجانے پر سینگ کو مختلف اوزاروں سے کاٹنے اور تراشنے خراشنے کے بعد ایک خوبصورت انگوٹھی کی شکل میں ڈھال دیا جاتا ہے جبکہ رنگ ہونے کے بعد انگوٹھی میں مزید دلکشی پیدا ہو جاتی ہے۔

    02 post

    چترال کے مقامی افراد کے مطابق اسلام الدین کی مارخور کے سینگ سے بنی انگوٹھیاں مرد اور خواتین دونوں کے لئے ہوتی ہیں تاہم خواتین خصوصی طورپر نظرسے بچنے کے لئے ان انگوٹھیوں کا استعمال کرتی ہیں۔