Author: فواد رضا

  • بجلی کی قیمت میں ایک اعشاریہ ایک پانچ سے نوروپے یونٹ کمی کی منظوری

    بجلی کی قیمت میں ایک اعشاریہ ایک پانچ سے نوروپے یونٹ کمی کی منظوری

    .نیپرانے لیسکو ٹیرف میں ایک اعشاریہ پانچ ایک روپے فی یونٹ تک کمی کی منظوری دیدی ہے

    ذرائع کے مطابق گھریلوصارفین ٹیرف میں ایک اعشاریہ ایک پانچ سے نوروپے یونٹ کمی کی منظوری دی گئی ہے کمرشل،صنعتی اورزرعی ٹیرف میں پچاس پیسے یونٹ کمی کی منظوری دی ہے،سپریم کورٹ تحفظات کے باعث لاسزوصولی کا بوجھ دس ارب روپے کم کردیاگیا۔

    قانون کے مطابق ٹِرف میں کمی کا ریلیف ملک بھر کے صارفین کوملے گا دیگرکمپنیوں کے فیصلے کے بعد وزارت پانی وبجلی نوٹفیکیشن کرے گی۔

  • لاہور میں تھائی ائیرویزکی پروازکی ایمرجینسی لینڈنگ

    لاہور میں تھائی ائیرویزکی پروازکی ایمرجینسی لینڈنگ

    تھائی ائیرویزکی پرواز تھائی لینڈ سے اسلام آباد آتے ہوئے لینڈنگ گیئرمسائل ہونے پراس پرواز کو لاہورمیں ایمرجینسی لینڈ کرایا گیا۔

    تھائی ائیرویزکی پروازکواسلام آباد لینڈ کرنا تھا، اسلام آباد ایئرپورٹ پرجگہ نہ ہونے کے باعث پرواز کا رخ لاہور کی طرف کردیا گیا تھا۔

    لاہورمیں تھائی ائیرویزکی پرواز کو بحفاظت اتارلیا گیا  ذرائع کے مطابق پروازکوآدھ گھنٹے بعد دوبارہ اسلام آباد کیلئے روانہ کردیا جائے گا۔۔

  • نواز شریف کا طالبان سے مذاکرات کیلئے فضل الرحمن سے رابطہ

    نواز شریف کا طالبان سے مذاکرات کیلئے فضل الرحمن سے رابطہ

    طالبان سے مزاکرات کیلئے حکومت نے مولانا سمیع الحق کے بعد مولانا فضل الرحمن سے بھی رابطہ کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہائوس سے مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کیاگیا ہے اورانھیں کل وزیراعظم سے ملاقات کاوقت بھی دیدیاگیاہے وزیراعظم سے ملاقات میں طالبان سے مذاکرات کاعمل بڑھانے ملک میں دہشتگردی پرقابوپانے اورقیام امن کیلئے کی جانیوالی کوششوں اوردیگرامور پربات چیت کی جائے گی۔

     یاد رہے کہ وزیراعظم کی طرف سے مولانا سمیع الحق کوطالبان سے مزاکرات کاٹاسک دیئے جانے کے بعد مولانا فضل الرحمن کی طرف سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ اس میں کوئی سنجیدگی نظرنہیں آرہی جس کے بعد وزیراعظم ہاوٗس سے مولانا فضل الرحمن سے بھی رابطہ کرلیاگیا۔

  • شہلا رضا کی گاڑی پر پراسرار فائرنگ

    شہلا رضا کی گاڑی پر پراسرار فائرنگ

    ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کی گاڑی پر فائرنگ کا پراسرار واقعہ ، گاڑی سے گولی کا خول ملا ہے، گولی سیٹ میں ماری گئی۔ 

    ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کی گاڑی پر  فائرنگ کا پراسرار واقعہ پیش آیا ہے۔

     گھر کے باہر کھڑی گاڑی سے گولی کا خول ملا اور یہ گولی سیٹ میں لگی تھی ۔ گولی اسی طرف ماری گئی جہاں شہلا رضا بیٹھتی ہیں ۔ ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کہتی ہیں ان نہیں معلوم نہیں کہ گولی کب چلی اور کس نے چلائی۔

     پیپلزپارٹی کےسرپرست اعلی بلاول بھٹوزرداری نےشہلارضاکو ٹیلی فون کر کے گاڑی پر فائرنگ کےواقعےکی معلومات حاصل کیں اور سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ شہلارضاکوفول پروف سیکیورٹی فراہم  کی جائے۔ 

  • مالکن نے گھریلو ملازمہ کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    مالکن نے گھریلو ملازمہ کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    لاہور کے علاقے عسکری نائن میں تشدد کرکے گھریلو ملازمہ کو ہلاک کرنے کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، مالکن نے اقبال جرم بھی کر لیا ہے۔

    مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والی گھریلو ملازمہ دس سالہ ارم اوکاڑہ کی رہائشی تھی مالکن ناصرہ نے اقبال جرم کر لیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ اسے ملازمہ پر پیسے چوری کرنے کا شبہ تھا۔ 

    ناصرہ کے شوہر الطاف کے مطابق وہ وقوعہ کے وقت گھر پر موجود نہیں تھا، اس کا کہنا ہے کہ اس بیوی کا ذہنی توازن درست نہیں ہے جبکہ بیٹے ابرار کے مطابق اس نے ملازمہ کو ہسپتال پہنچایا تھ 

    پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش جاری ہے اور انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ 

    مقتولہ کی غمزدہ ماں نے وزیراعلٰی شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ اسے انصاف فراہم کیا جائے۔ 

  • پرویز مشرف کا کیس پاکستان کا داخلی معاملہ ہے، دفتر ِخارجہ

    پرویز مشرف کا کیس پاکستان کا داخلی معاملہ ہے، دفتر ِخارجہ

    وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل6 یاس 7 جنوری کو پاکستان کا دورہ رینگے، وہ صدر پاکستان، وزیراعظم اور وزیر اعظم کے مشیر خصوصی سرتاج عزیز سے مللقات کریں گے، پرویز مشرف کا کیس پاکستان کا داخلی معاملہ ہے۔

    ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پہلے سے طے شدہ تھا اور پرویز مشرف کا کیس پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ملک سے باہر کسی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

     ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی قیدیوں کی دی جانے والی فہرست پاکستانی ریکارڈ سے مختلف ہیں ہم یہ معاملہ بھارت کے ساتھ اٹھائیں گے۔ 

    انہوں نے کہا کہ سال 2014 میں پاکستان خطے کے استحکام کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا اور افغانستان میں جاری مفاہمتی عمل کی کامیابی کے لیے اپنے اقدامات جاری رکھے گا۔ 

  • مرجائیں گے سندھ نہیں دیں گے، الطاف حسین کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سخت ردعمل

    مرجائیں گے سندھ نہیں دیں گے، الطاف حسین کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سخت ردعمل

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مر جائیں گے، لیکن سندھ نہیں دیں گے۔ 

    بلاول بھٹو  زرداری نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی جانب سے اردو بولنے والے سندھیوں کے لیے الگ صوبے کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے  اپنے 

    سوشل میڈیا پیغام میں کہا ہے کہ مرجائیں گے لیکن سندھ نہیں دیں گے ، انہوں نے سندھی زبان میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں۔ یہ الفاظ  ریاست خیرپور  کے تالپور حکمرانوں کے حریت پسند جرنیل ہوشو شیدی نے انگریزوں کے خلاف جنگ کی قیادت کرتے ہوئے ادا کیے تھے

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ الطاف حسین ماضی میں بھی ایسے بیان دیتے رہیں ہے اور سندھ کے عوام نے نا پہلے ایسے بیانات کو خوش آمدید کہا اور نا اب کہیں گے، لسانی بنیادوں پر نا پہلے پاکستان کی تقسیم ہوسکی اور نا اب ہوگی۔

    شرجیل میمن کا اس بیان پر کہنا تھا کہسندھ دھرتی پلیٹ نہیں کہ ٹکرے کردیں سندھ کبھی تقسیم نہیں ہوگا اور نا ہی ہم کسی کو ایسا کرنے دیں گے، اردو بولنے والوں کو سندھ بولنے والوں نے اپنی آنکھوں پر رکھا ہوا ہے۔ 

    قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ یہ کوئی درست طریقہ نہیں کہ کوئی بھی شخص یکدم کھڑا ہوکر صوبے کا مطالبہ کردے۔

    اپنے خوابوں کے حوالے سے مشہور منظور وسان نے ماحول کی گرمی کو ٹھنڈا کرنے کے لئے کہا کہ پہلے الطاف حسین حلیم بنا کر کھلائیں پھر صوبے کی بات ہوگی۔

  • اردو بولنے والے پسند نہیں تو الگ صوبہ بنا دیا جائے، الطاف حسین

    اردو بولنے والے پسند نہیں تو الگ صوبہ بنا دیا جائے، الطاف حسین

     

    حیدرآباد میں متحدہ قومی موومنٹ نے آج شام ایک جلسہ منعقد کرکےاپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کیا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ اگر اردو بولنے والے ناپسند ہیں تو علیحدہ صوبہ بنادیں، بات آگے بڑھی تو پھرملک بھی بن سکتا ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا اگر ایمانداری سے مردم شماری کروائی جائے تو شہری آبادی دیہی آبادی سے زیادہ نکلے گی  لہذا آرام سے میز پر بیٹھ کر شہری آ بادی کے برابر کے حق کو تسلیم کرلیا جائے۔

    الطاف حسین نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کے بانیوں کی اولاد ہیں نا تو ہم یہاں کسی کو غلام بنانے آئے تھے اور نا ہی غلام بننے کیلئے آئے تھے ،ہمارے  حقوق منظور نہیں تو  اردو بولنے والے سندھیوں کیلئے صوبہ بنادیا جائے۔

    انکا کہنا تھے کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سندھ کارڈ استعمال کر کے حکومت میں آتی رہی ہے تو پھر وہ اسی سندھ کی آدھی  آبادی کو سمندر میں کیوں پھینکنا چاہتی ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے اور اب بھی اپنی مرضی کی حلقہ بندیاں کی گئیں ہیں کہ ایم کیو ایم ہار جائے اور پیپلز پارٹی ہار جائے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ پرویز مشرف ہوا میں تھے جو زمین پر تھے مارشل لا کےذمہ دار وہ خود ہیں اگر مشرف سزا کے مستحق ہیں تو جنرل کیانی ، چوہدری افتخار اور الطاف حسین کو بھی سزا دی جائے۔  

  • اسلام آباد: نامعلوم افرادکی فائرنگ، اہلسنت والجماعت کےرہنماجاں بحق

    اسلام آباد: نامعلوم افرادکی فائرنگ، اہلسنت والجماعت کےرہنماجاں بحق

    اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اہلسنت والجماعت کے رہنما مفتی منیر معاویہ جاں بحق ہو گئے۔

    اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے اہلسنت والجماعت اسلام آباد کے جنرل سیکرٹری مفتی منیر معاویہ کی گاڑی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں مفتی منیر معاویہ اور ان کے ساتھ اسد محمود موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ 

    مفتی مفتی اور ان کے ساتھی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ گولڑہ جانے کیلئے آئی ایٹ سے گزر رہے تھے۔

    اہلسنت والجماعت کے کارکن واقعہ کی اطلاع ملتے ہی آئی ایٹ پہنچ گئے اور مفتی منیر اور اسد محمود کے قتل کے خلاف احتجاج کیا۔

  • مشرف کو سزا دینے سے جمہور کی حکمرانی کا خواب شرمندہِ تعبیر ہوگا ؟

    مشرف کو سزا دینے سے جمہور کی حکمرانی کا خواب شرمندہِ تعبیر ہوگا ؟

    تحریر: سید فواد رضا

    جذباتی مزاج کی حامل پاکستانی قوم جو کہ جمہوریت کی سب سے بڑی دعویدار ہے آج کل اپنی تاریخ کے اہم ترین موڑ سے گزر رہی ہےاور یہ ایک ایسا موقع ہے کہ جب اس قوم نے ایک عہد ساز فیصلہ کر کے اپنے مستقبل کی سمت کا تعین کرنا ہے اور یہ فیصلہ ہے سابق صدر مملکت جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے مستقبل کا، انکے خلاف ایک خصوصی عدالت کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے اور اس عدالت نے سابق صدر پر فرد ِ جرم عائد کرنے کے لئے انکے عدالت میں طلب کر رکھا تھا اور انتہائی سخت الفاظ میں فیصلہ سنا چکی تھی کہ اگر آج وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو انکی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردئے جائیں گے لیکن ہوا کچھ یوں کہ پرویز مشرف  چک شہزاد میں واقع اپنے فارم ہاوٗس سے انتہائی سخت سیکیورٹی میں عدالت کے لئے روانہ تو ہوئے لیکن پہنچ گئے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی۔

    یہ خبر نشر ہونا تھی کہ سرد موسم میں اسلام آباد کا سیاسی ماحول یکدم گرم ہوگیا انکے حامی اور مخالف دونوں ہی میدان میں اتر آئے اور ان میں سب سے زیادہ متحرک نظرآئے بلاول بھٹو جنہوں نے ٹویٹر پر پیغامات کی بھرمار کردی یہ تک کہہ دیا کہ نجانے بزدل مشرف نے بہادر فوج کی وردی کیسے پہنی ہوگی؟  اسکے بعد پیپلز پارٹی کے قمرالزمان کائرہ اس بیان کی تردید کرتے نطر آئے۔

    کور کمانڈرز کی میٹنگ بھی ہوئی  اورحجاز ِمقدس کے وزیرِ خارجہ سعود الفیصل بھی پاکستان تشریف لا رہے ہیں تو گویا افواہوں کا ایک طوفان گرم ہوگیا ہر کوئی اپنی ذہنی استعطاعت کی مطابق قیاس آرائیاں کرنے لگا کہ یہ ہونے والا ہے اور وہ ہونے والا ہے ، سونے پر سہاگہ ایک اور خبر سنی کہ صہبا مشرف پہلی دستیاب پرواز سے لندن روانہ ہوجائیں گی اس خبر نے تو گویا پچھلی تمام خبروں پر تصدیق کی مہر ثبت کردی اور پرویز مشرف کے مخالفین یہ سمجھنے لگے کہ اب تو بس مشرف گئے ہاتھ سے لیکن پھر ایک اور بیان آیا چوہدری شجاعت حسین کا جس میں انہوں نے کہا کہ انکی ڈاکٹر کیانی سے بات ہوئی ہے اور انکے مطابق پرویز مشرف کو علاج کے لئے بیرون ِ ملک جانے کی ضرورت نہیں ہے۔

       لیجئے جی ! بات وہیں پر آگئی جہاں سے شروع ہوئی تھی اب مشرف باہر جائیں گے یا نہیں؟ انکو سزا ہوگی یا نہیں ؟ یہ دونوں سوال ابھی بھی اپنی جگہ قائم ہیں اور انکا جواب تو بس آنے والا وقت ہی دے سکتا ہے یا وہ مقتدر افراد کے جنکے ہاتھوں میں اس ملک کے عوام کی تقدیر یک جنبش ِ قلم سے بدل دینے کا اختیار ہے لیکن میرا آج کا موضوع پرویز مشرف نہیں بلکہ آمریت ہے وہ آمریت جسکے خلاف آج اس ملک کا ہر طبقہ فکر صف بندی کئے ہوئے ہے  اور ان سرفروشان ِ جمہوریت کا پورا زور صرف اس بات پر صرف ہورہا ہے کہ  اب کوئی طالع آزما اقتدار پر قابض نا ہوپائے۔

    لیکن سوال تو یہ ہے کہ کیا ہم نے اس ملک کی تقدیر حقیقتاً جمہوری  نمائندوں کو سونپ دی ہے ؟

    تاریخ کا طالب علم ہونے کی حیثیت سے جمہوریت کی جو سب سے بہترین تشریح میری نظر سے گزری وہ کچھ اس طرح ہے کہ عوام کی عوام پر عوام کے لیے عوام کی جانب سے دیئے گئے اختیار کو جمہوریت کہتے ہیں، لیکن ہمارے ملک کا منظر نامہ کچھ اسطرح ہے کہ نا تو عوام کی حکمرانی ہے اور نا ہی عوام کی حالتِ زار کے لئےکوئی بہتری کی امید، چند گنے چنے چہرے ہیں جو بار بار ایوانِ اقتدارپر براجمان ہیں اور اب کیونکہ وہ چہرے بزرگی کی جانب مائل ہیں تو انہوں نے اپنے سیاسی گدی نشین بھی میدان میں اتار دیئے ہیں جو کہ مستقبل میں اس قوم کی قیادت کا اہم ترین فریضہ انجام دیں گے۔

     ہر پانچ سال بعد الیکشن ہونگے یکے بعد دیگرے پارٹیاں اپنی باری لیں گی اور نظام چلتا رہے گا لیکن کب تک؟ اس وقت تک جب تک ایک عام سیاسی کارکن جو کہ ہر جلسے میں سب سے آگے نعرے بازی کرتا ہے اپنے لیڈر کے لئے جذباتی سیاسی بحثیں کرتا ہے بم دھماکوں اور گولیوں کی بوچھار میں سینہ سپر رہتا ہے لیکن یہ بات نہیں سمجھ پاتا کہ اگر اسکے قائد کا جواں سال بیٹا یا بیٹی وزارت کا امیدوار ہوسکتا ہے تو وہ خود کیوں امیدوار نہیں ہوسکتا۔

    کیا ایم این اے ، ایم پی اے کی کرسیاں صرف مخصوص خاندانوں کے لے ہی مخصوص رہیں گی ایک عام سیاسی کارکن کیوں ان کرسیوں پر بیٹھ کر ملک و قوم کی قسمت کا فیصلہ کرسکتا ؟ پرویزمشرف اگرآئین و قانون کے مجرم ہیں تو انکو سزا ضرور دینی چائیے لیکن اس سے پہلے ہمیں ایک تلخ فیصلہ کرنا پڑے گا اور وہ یہ کہ صرف فوجی آمر کو سزا نہیں دینی بلکہ ہر وہ شخص سزا کا سزاوار ہے جو جمہوریت کا لبادہ اوڑھے جمہور کے حقوق پر شب خون مارتا آیا ہے اور یقین کیجئے کہ عوام کے حق میں یہ تاریخ ساز فیصلہ ان افراد میں سے کوئی بھی نہیں کرے گا جنکے ہاتھ میں اس وقت کی قوم کی تقدیر ہے ، عوام کو اپنی تقدیر کا یہ تاریخ ساز فیصلہ خود ہی کرنے ہوگا ورنہ تاریخ اس قوم کے بارے میں جو فیصلہ کرے گی اسے بیان کرنے کی قلم میں تاب نہیں۔

    وطن کی فکر کر ناداں مصیبت آنے والی ہے
    تری بربادیوں  کے مشورے ہیں آسمانوں میں