Author: فواد رضا

  • عالمی کانفرنس برائے موہن جو دارو 2017 کا آغاز ہوگیا

    عالمی کانفرنس برائے موہن جو دارو 2017 کا آغاز ہوگیا

    لاڑکانہ: موہن جوداڑو میں سہہ روزہ انٹرنیشنل کانفرنس کاآغاز ہوگیا ہے ‘ کانفرنس میں دنیا بھر سے ماہرینِ آثارِقدیمہ اور محققین شرکت کررہے ہیں‘ کانفرنس سے موہن جو دارو پر تحقیق کا ایک نیا باب وا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی وزارتِ ثقافت کے زیرِ اہتمام انٹرنیشنل کانفرنس برائے موہن جو داڑو کا افتتاح آج سائٹ میوزم میں موجود آڈیٹوریم میں کیا گیا‘ سندھ حکومت کی جانب سے ملکی اور غیر ملکی ماہرین کو صوبائی وزیرثقافت سید سردار علی شاہ نے اپنے افتتاحی خطاب سے کیا۔

    موہن جو داڑو مٹی میں ملنے والا ہے

    کانفرنس کے باضابطہ آغاز سے قبل ماہرین کو موہن جو داڑو کی سائٹ کا دورہ کرایا گیا اور میوزیم میں موجود نوادرات دکھائے گئے۔

    moen-jo-daro-post-2

    کانفرنس میں انتیس ملکی اورانیس غیر ملکی ماہرینِ آثارقدیمہ اور تاریخ داں شرکت کررہے ہیں‘ تین روز تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں ملکی اورغیر ملکی ماہرین اپنے تحقیقاتی مقالے پیش کریں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل موہن جودارو کے موضوع پر اس سطح کی عالمی کانفرنس سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دورِحکومت کے بعد اب منعقد کی جارہی ہے۔

    طوفانی بارشوں سے’موہن جو داڑو‘کی حالت مخدوش

    اس موقع کی مناسبت سے سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ‘ وقت آگیا ہے کہ اس عظیم الشان مشترکہ عالمی ورثے کی حفاظت کے لیے ہم سب مل کرکاوشیں کریں‘‘۔

    سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ موہن جو دارو کو اقوام متحدہ عالمی ورثہ قراردے چکی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ موہن جو دارو کو بچایا جائے تاکہ یہ اس خطے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکے۔

    وادی سندھ کی تہذیب کی تشریح شاید بیسویں صدی کا عظیم ترین عصریاتی واقعہ ہے کیوں کہ اس تہذیب کی وسعت اور معنویت کو 1922ء میں موہنجودڑو کی کھدائی سے پہلے سمجھا ہی نہ جاسکا۔

    moen-jo-daro-post-1

    سن 1921ء کا واقع ہے کہ رائے بہادر دیا رام سہنی نے ہڑپا کے مقام پر قدیم تہذیب کے چند آثار پائے۔ اس کے ایک سال کے بعد اسی طرح کے آثار مسٹر آر ڈی بنرجی کو موہنجودڑو کی سر زمین میں دستیاب ہوئے۔ اس کی اطلاع ہندوستانی محکمہ آثار قدیمہ کو ملی۔ محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائرکٹر جنرل سر جان مارشل نے دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے ان دونوں مقامات کی طرف توجہ دی۔ چنانچہ رائے بہادر دیا رام سہنی ، ڈائریکٹر ارنسٹ میکے اور محکمہ اثریات کے دیگر احکام کے تحت کھدائی کا کام شروع ہوا۔

    ہم جب موہنجودڑو جیسا عالی شان شہر دیکھتے ہیں جس کے مکانات پختہ اور مظبوط، دو دو تین تین منزلہ اونچے ہیں۔ ان میں سڑکیں ہیں، بازار ہیں، ان کے باشندوں کی زندگی و رواج اور عادات سانچے میں ڈھلی ہوئی معلوم ہوتی ہے ۔ یہ عجیب بات موہنجودڑو کے وہ آثار جو سب سے زیادہ گہرائی میں ہیں سب سے زیادہ ترقی کا پتہ دیتے ہیں۔ یعنی جب یہاں کے شہر پہلے پہل بنے تب یہاں کی تہذیب اپنے عروج پر پہنچ چکی تھی اور بعد میں اسے زوال آتا رہا۔

    موہن جو دارو لاڑکانہ سے بیس کلومیٹر دور اور سکھر سے 80 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔ یہ وادی وادی سندھ کی تہذیب کے ایک اور اہم مرکز ہڑپہ صوبہ پنجاب سے 686 میل دور ہے یہ شہر 2600 قبل مسیح موجود تھا اور 1700 قبل مسیح میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر ختم ہوگیا۔ تاہم ماہرین کے خیال میں دریائے سندھ کے رخ کی تبدیلی، سیلاب، بیرونی حملہ آور یا زلزلہ اہم وجوہات ہوسکتی ہیں۔

  • سرفراز ون ڈے ٹیم کے کپتان مقررکردیے گئے

    سرفراز ون ڈے ٹیم کے کپتان مقررکردیے گئے

    کراچی: دبئی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کےاعلیٰ سطحی اجلاس میں ہونے والے فیصلے میں مشکلات کا شکار اظہر علی کی جگہ ون ڈے میچز کی کپتانی سرفراز احمد کو سونپے جانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    پی سی بی کے چیئرمین شہریارخان نے اےآروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے ساتھ ون ڈے کی قیادت اب سرفراز کے ہاتھ میں ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ کپتانی کے سبب اظہر علی کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے لہذا وہ چاہتے تھے کہ ان سے یہ ذمہ داری واپس لے لی جائے۔

    شہریار خان کا ٹیسٹ کرکٹ کے حوالے سے کہنا تھاکہ ٹیسٹ کے کپتان مصباح الحق نے سوچنے کے لیے بورڈ سے مزید وقت مانگا ہے۔

    سرفراز نے اب تک کل 67 ون ڈے میچز کھیلے ہیں جن میں انکا مجموعی اسکور 1498 رنز ہے اور ان کا اوسط اسکور 34.8 ہے۔ سرفراز نے دو سنچریاں اور چھ ففٹی بھی بنائی ہیں۔

    واضح رہے کہ قیادت کی تبیدیلی کا سبب آسٹریلیا میں پاکستانی ٹیم کی انتہائی خراب پرفارمنس رہی ہے جہاں سیریز کا اسکور 4-1 رہا۔دوسری جانب سرفراز جو کہ اب تک 4 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کرچکے ہیں اور پاکستانی ٹیم ان سب میچز میں فاتح رہی تھی۔

    یاد رہے کہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ ٹیم کی پرفارمنس کو بہتر بنانے کے لیے کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں ایک کپتان ہونا چاہیے‘ تاہم ٹیسٹ کے کپتان مصباح نے کپتانی سے استعفیٰ دینے یا جاری رکھنے کے بارے میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

  • وسیم بادامی کو سالگرہ مبارک

    وسیم بادامی کو سالگرہ مبارک

    اے آروائی نیوز کے معروف اینکر وسیم بادامی آج اپنی 32ویں سالگرہ منارہے ہیں‘ وسیم 7 فروری 1985 میں کراچی میں پیدا ہوئے تھے‘ انہوں نے 2006 میں اے آروائی سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔

    سینئر اینکرپرسن وسیم بادامی نے سن 2006 میں اے آروائی نیوز سے بطور نیوز کاسٹر اپنے کیرئیر کا آغاز کیا‘ اپنی صلاحیتوں اور اے آروائی نیوز کی اپنے ادارے سے وابستہ افراد پربھروسا کرنے کی پالیسی کی بنا پر وسیم جلد ہی ٹاک شو میں میزبانی کے فرائض انجام دینے لگے ‘ ان کے شو کا ’نام الیونتھ آور ود وسیم بادامی‘ ہے۔

    wasim-badami-post-1

    رات گیارہ بجے نشر ہونے والے اس شو میں وسیم بادامی انتہائی مشکل سوال اتنے معصومانہ انداز میں پوچھتے ہیں کہ سامنے والا جواب دیے بغیر نہیں رہ سکتا‘ ان کی نرم طبعیت اور سیاست کے گرم موضوع جیسا یہ نرم گرم ٹاک شو اپنے آپ میں انفرادیت رکھتا ہے اور ان کے مخصوص انداز کے مداح ان کا شو انتہائی پسندیدگی سے دیکھتے ہیں۔

    وسیم بادامی اس کے علاوہ اے آروائی نیوز کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے متعلق خصوصی ٹرانسمیشن ’ہرلمحہ پرجوش‘ میں بھی میزبانی کے فرائض انجام دیتے ہیں ‘ جسے کرکٹ کے ناظرین بے پناہ پسند کرتے ہیں۔

    wasim-badami-post-2

    ماہِ رمضان میں اے آروائی ڈیجیٹل سے نشرہونے والی خصوصی ٹرانسمیشن ’شانِ رمضان‘ کی میزبانی کا شرف بھی وسیم بادامی کو حاصل ہے اور اس ٹرانسمیشن کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ناظرین پسند کرتے ہیں اوراپنے سحرو افطار کے روح پرور لمحات میں اے آروائی ڈیجیٹل کے ہمراہ گزارتے ہیں۔

    wasim-badami-post-3

    وسیم بادامی پاکستان کی اب تک کی سب سے زیادہ پسند کی جانے والی فلم وار میں نیوز ہوسٹ کا مختصر کردار بھی ادا کرچکے ہیں۔

    وسیم بادامی نہ صرف ایک قابل نیوزہوسٹ ہیں بلکہ وہ ایک انتہائی خوش الحان ثنا خوان بھی ہیں اور شانِ رمضان ٹرانسمیشن کے دوران کبھی کبھی ذکر ِ رسول ﷺ کرکے اپنی آواز کا سحر جگاتے ہیں۔

    آج اے آروائی نیوز کے مارننگ شو کی میزبان صنم بلوچ نے ان کی سالگرہ کے موقع پرخصوصی شو کا اہتمام کیا ہے جس میں وسیم کے ساتھ سرعام کے مشہورزمانہ ہوسٹ اقرارالحسن بھی شریک ہیں‘ شو میں وسیم نے اپنی زندگی سے متعلق انتہائی دلچسپ اعترافات کیے ہیں اور کئی اہم گوشوں کو اپنے مداحوں کے سامنے آشکار کیا ہے۔

     

  • عدم تشدد کےعلمبردار‘ باچاخان کی 127ویں سالگرہ

    عدم تشدد کےعلمبردار‘ باچاخان کی 127ویں سالگرہ

    خان عبدالغفارخان المعروف باچا خان کی آج 127 ویں سالگرہ ہے‘ آپ 20 جنوری 1988 کو 97 سال کی عمرمیں پشاور میں انتقال کرگئے تھے‘ آپ لہ زندگی عدم تشدد کے فلسفے سے مزین تھی‘ آپ پختونوں کے سیاسی رہنما کہ طور پربھی جانے جاتے تھے۔

    باچا خان چھ فروری 1890 کو پشاور کے علاقے عثمان زئی میں پیدا ہوئے تھے۔، آپ نے برطانوی دورمیں عدم تشدد کے فلسفے کا پرچار کیا، آپ کے مداحوں میں آپ کو باچا خان اورسرحدی گاندھی کے طور پر پکارا جاتا ہے۔

    آپ پہلے اپنے خاندان کے افراد کے دباؤ پر برطانوی فوج میں شامل ہوئے، لیکن ایک برطانوی افسر کے ناروا رویے اور نسل پرستی کی وجہ سے فوج کی نوکری چھوڑدی۔ بعد میں انگلستان میں تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ اپنی والدہ کے کہنے پرموخر کیا۔

    برطانوی راج کے خلاف کئی بار جب تحاریک کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو خان عبدالغفار خان نے عمرانی تحریک چلانے اورپختون قبائل میں اصلاحات کو اپنا مقصدِ حیات بنا لیا۔

    اس سوچ نے انہیں جنوبی ایشیاء کی ایک نہایت قابل ذکرتحریک خدائی خدمتگار تحریک شروع کرنے پر مجبور کیا۔ اس تحریک کی کامیابی کے سبب انھیں اور ان کے ساتھیوں کو کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پابند سلاسل کیا گیا۔

    جنوبی ایشیاء کی آزادی کے بعد خان عبدالغفار خان کو امن کے نوبل انعام کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔ 1960ء اور 1970ء کا درمیانی عرصہ خان عبدالغفار خان نے جیلوں اور جلاوطنی میں گزارا۔ 1987ء میں آپ پہلے شخص تھے جن کو بھارتی شہری نہ ہونے کے باوجود “بھارت رتنا ایوارڈ“ سے نوازا گیا جو سب سے عظیم بھارتی سول ایوارڈ ہے۔

    سن 1988ء میں آپ کا انتقال ہوا، اور آپ کو وصیت کے مطابق جلال آباد افغانستان میں دفن کیا گیا۔ افغانستان میں اس وقت گھمسان کی جنگ جاری تھی لیکن آپ کی تدفین کے موقع پردونوں اطراف سے جنگ بندی کا فیصلہ آپ کی شخصیت کے علاقائی اثر رسوخ کو ظاہر کرتی ہے۔

    0

    افسوسناک بات یہ ہے کہ اس عظیم فلسفی اورسیاست داں کی برسی کے موقع پر گزشتہ سال چارسدہ میں ان کے نام سے منسوب باچا خان یونی ورسٹی کو دہشت گردوں نے ظلم اور بربریت سے بھرپور حملے کا نشانہ بنایا تھا جس میں ایک پروفیسر پروفیسرسمیت 22 افراد شہید ہوئے تھے جب کہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

    ذیل میں ہم خان عبدالغفارخان کے کچھ ایسے اقوال آپ کے ساتھ شیئر کررہے ہیں جن سے باچا خان کے فلسفے کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔


    باچا خان کے 10 سنہرے اقوال


    ہماری جنگ صبر کی جنگ ہے ہم صبر سے کام لیں گے اورخود کو سپردِ خدا کریں گے، اپنے دلوں سے نفاق دور کریں گے، خود غرضی کو جڑ سے اکھاڑیں گے کیونکہ ہماری بربادی کی بنیادی وجوہات یہی ہیں۔

    اے میرے پختون بھائیو! خوف اور مایوسی کا شکار نہ ہونا۔ یہ خدا کی طرف سے ہماری آزمائش اور امتحان ہے پس بیداری کی ضرورت ہے۔ اٹھیے اورمخلوقِ خداکی خدمت پرکمربستہ ہوجائیے۔

    آزادی کا پودا نوجوانوں کی قربانیوں سے سینچا جاتا ہے۔ یہ پودا جو ہم نے لگایا ہے ضرور پھلے اور پھولے گا کیونکہ ہمارے نوجوانوں کی قربانیاں بے نظیر ہیں۔

    اگرآپ نے کسی بھی قوم کے مہذب ہونے کا اندازہ لگانا ہے تو یہ دیکھئے کہ اس قوم کا اپنی خواتین کے ساتھ رویہ اور سلوک کیسا ہے، جن لوگوں کا اپنی خواتین کے ساتھ رویہ ہتک آمیزہو وہ قومیں کبھی ترقی نہیں کرسکتیں۔

    ہماری جنگ عدم تشدد کی جنگ ہے اوراس راستے میں آنے والی تمام تکالیف اورمصائب ہمیں صبر سے جھیلنے ہوں گے۔

    جو اقوام باتیں کم اورعمل زیادہ کرتی ہیں وہی اپنی منزل پاتی ہیں۔

    سچا خدائی خدمت گاراسمبلی میں صرف مخلوقِ خدا کی خدمت کے جذبے کے تحت جاتا ہے۔

    اس ملک پرعورتوں اورمردوں کا یکساں حق ہے۔

    ناکام ہونے کا غم انہیں لاحق ہوتا ہے جو اپنے اغراض کے لئے کام کرتے ہیں۔ جو لوگ خدا کی راہ میں نکلتے ہیں اور خدا کے لئے کام کرتے ہیں انہیں ناکامی کا غم نہیں ہوتا۔

    ہمارا فرض دنیا سے ظلم کا خاتمہ اورمظلوم کو ظالم سے نجات دلانا ہے۔ ہم اس قوم اورحکومت کی مخالفت کریں گے جو مخلوقِ خدا پر ظلم ڈھاتی ہو چاہے ظالم ہمارا بھائی اور ہمارا ہم مذہب ہی کیوں نہ ہو۔

  • کشمیر پربننے والی فلم’آزادی‘ کا ٹیزر جاری

    کشمیر پربننے والی فلم’آزادی‘ کا ٹیزر جاری

    کشمیر کی آزادی کے لیے جاری جدوجہد کے پسِ منظر میں بننے والی فلم‘ آزادی کا ٹیزر جاری کردیا گیا ہے‘ ٹیزر میں کشمیر ی عوام کی جدوجہد کے جذباتی مناظر دکھائے گئے ہیں۔

    اے آروائی فلمز اور پرویز ملک فلمز کے مشترکہ تعاون سے بنائی جانے والی فلم ’آزادی‘ کا ٹیزر کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے دن پر جاری کردیا گیا‘ ٹیزر کے ریلیز ہوتے ہی سوشل میڈیا پرناظرین نے اسے پسند کرنا اور شیئر کرنا شروع کردیا۔
    فلم کی مرکزی کاسٹ میں معمر رعنا‘ سونیا حسین‘ جاوید شیخ اور ندیم بیگ شامل ہیں۔ ٹیزر میں دکھائی دیتا ہے کہ فلم کی کہانی کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیری مجاہدین کے گرد گھوم رہی ہے۔

    ٹیزردیکھنے کے لیے نیچے اسکرول کیجئے

    اس فلم کی ہدایت کاری کے فرائض عمران ملک نے انجام دیے ہیں جبکہ یہ فلم اے آروائی فلمز کے بینر تلے رواں سال ریلیز کی جائے گی‘ تاحال اس کی ریلیز کی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

    فلم میں ندیم بیگ ایک ایسے بزرگ کا کردارادا کررہے ہیں جن کی ساری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے گزرگئی ہے اور اس راہ میں انہوں نے اپنا سب کچھ قربان کردیاہے۔



    k-post-3

    سونیاحسین فلم روایتی کردار سے ہٹ کر اداکاری کرتی نظرآئیں گی‘ وہ ندیم بیگ کی بیٹی کا کردار ادا کررہی ہیں جو کہ اپنے والد کے نقشِ قدم پر حریت کے مشن کو آگے لے کر چلے گی۔

    k-post-2

    فلم میں معمر رعنا ایک خوبرو کشمیری مجاہد کے روپ میں جلوہ گر ہورہے ہیں جوکہ اپنی جنت کو بھارتی غاصبوں کے تسلط سےآزاد کرانے کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کاجذبہ رکھتا ہے۔

    k-post-1


    ٹیزردیکھئے


  • خبردار! انٹرنیٹ آپ کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچاسکتا ہے

    خبردار! انٹرنیٹ آپ کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچاسکتا ہے

    گزشتہ سال نیشنل اسمبلی نے پاکستان میں سائبر کرائم کی روک تھام کے لیے ایک بل کو ایکٹ کادرجہ دیا جس کے تحت انٹرنیٹ کی دنیا میں کیے جانے والے جرائم کا محاسبہ کرنا تھا‘ عام شہری قانون سے ناواقفیت کی بنا پرمشکلات کا شکار ہوسکتے ہیں لہذا اس ایکٹ کے اہم نکات یہاں شیئر کیے جارہے ہیں۔

    سائبر کرائم ایکٹ کے تحت حکومت کسی بھی ایسے شخص کے خلاف جو کہ آن لائن جرائم میں مشغول ہو کارروائی کرسکتی ہے اور اس کے لیے سزائیں بھی متعین کی گئی ہیں۔

    کیونکہ انٹرنیٹ اب عام افراد کی زندگی کا لازمی جزو بن چکا ہے اس لیے عوام کا سائبرجرائم اور ان کی سزاؤں کے بارے میں جاننا بے حد ضروری ہے تاکہ وہ کم علمی کے سبب کسی مشکل میں مبتلا ہونے سے بچ سکیں۔

    سائبر کرائم بل: خواتین کو بلیک میل کرنے والا ملزم قانون کی حراست میں

    cyber-post-6


    سائبرکرائم ایکٹ کے اہم نکات


    1) کسی بھی شخص کے موبائل فون، لیپ ٹاپ وغیرہ تک بلا اجازت رسائی کی صورت میں 3 ماہ قید یا 50ہزار جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    2) کسی بھی شخص کے ڈیٹا کو بلا اجازت کاپی کرنے پر 6 ماہ قید یا 1 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    cyber-post-3

    3) کسی بھی شخص کے فون، لیپ ٹاپ کے ڈیٹا کو نقصان پہنچانے کی صورت میں 2 سال قیدیا 5 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    4) اہم ڈیٹا (جیسے ملکی سالمیت کے لیے ضروری معلومات کا ڈیٹا بیس) تک بلااجازت رسائی کی صورت میں 3سال قید یا 10 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    5) اہم ڈیٹا کو بلااجازت کاپی کرنے پر 5 سال قید یا 50لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    6) اہم ڈیٹا کو نقصان پہنچانے پر 7سال قید، 1کروڑ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    7) جرم اور نفرت انگیز تقاریر کی تائید و تشہیر پر 5سال قیدیا 1کروڑ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    سائبر دہشت گردی:کو ئی بھی شخص جو اہم ڈیٹا کو نقصان پہنچائے یا پہنچانے کی دھمکی دے یا نفرت انگیز تقاریر پھیلائے ، اسے 14سال قید یا 50 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    cyber-post-1

    9) الیکٹرونک جعل سازی پر 3 سال قید یا ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں

    10) الیکٹرونک فراڈ پر 2سال قید یا 1کروڑ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    cyber-post-5

    11) کسی بھی جرم میں استعمال ہونے والی ڈیوائس بنانے، حاصل کرنے یا فراہم کرنے پر 6ماہ قید یا 50ہزر جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    12) کسی بھی شخص کی شناخت کو بلا اجازت استعمال کرنے پر 3 سال قید یا 50لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    13) سم کارڈ کے بلا اجازت اجراء پر 3 سال قید یا 5 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    14) کمیونی کیشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے پر 3سال قید یا 10 لاکھ جرماہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    15)بلااجازت نقب زنی( جیسے کمیونی وغیرہ میں) پر 2سال قیدیا 5لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    cyber-post-4

    16) کسی کی شہرت کے خلاف جرائم:کسی کے خلاف غلط معلومات پھیلانے پر 3 سال قید یا 10 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    17)کسی کی عریاں تصویر/ ویڈیو آویزاں کرنے یا دکھانے پر 7 سال قید یا 50 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    18) وائرس زدہ کوڈ لکھنے یا پھیلانے پر 2سال قید یا 10لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    19) آن لائن ہراساں کرنے، بازاری یا ناشائستہ گفتگو کرنے پر 1سال قید یا یا 10 لاکھ روپے جرمانہ یا رونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    cyber-post-2

    20)سپامنگ پر پہلی دفعہ 50ہزار روپے جرمانہ اور اس کے بعد خلاف ورزی پر 3ماہ قید یا 10 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

    21) سپوفنگ پر 3سال قید یا 5لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    خود بھی محتاط رہیں دوسروں کو بھی محتاط رہنے کی تلقین کریں۔






  • ایسا سمارٹ فون جو اپنا خیال خود رکھ سکتا ہے

    ایسا سمارٹ فون جو اپنا خیال خود رکھ سکتا ہے

    پاکستانی نژاد امریکی آئی ٹی ماہرین نے ایک ایسا اسمارٹ فون تیار کیا ہےجو اپنے اندر پیدا ہونے والی خامیاں باآسانی دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے‘ اس فون کی آمد پاکستان کی موبائل انڈسٹری میں تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کمپنی آئی ڈرائیڈ یو ایس اے ٹیکنالوجیز نے ایک ایسا اسمارٹ فون تیار کیا ہے جو اپنے سافٹ وئیر میں پیدا ہونے والی خامیاں بغیر مارکیٹ جائے دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس اسمارٹ فون کا نام ’آئی ڈرائیڈ بی اے ایل آرایکس سیون‘ ہے۔

    اس فون میں پانچ عشارئیہ پانچ انچ کی ایچ ڈی ایل سی ڈی نصب ہے‘ ایک عشاریہ تین گیگا ہرٹز کا کواڈ کور پراسیسر‘ آٹھ میگا پکسل بیک اور پانچ میگا پکسل فرنٹ کیمرہ ہے۔ اس فون کی خاص بات جو اسے دوسرے اسمارٹ فون سے ممتاز بناتی ہے وہ اس کے اندر نصب ’ریسکیو‘ کا سسٹم ہے۔

    کمپنی کے سی ای او جواد قریشی نے کراچی کے مقامی ریستوران میں منعقدہ تقریب میں بلاگرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اگر فون کے سافٹ ویئر میں کسی بھی قسم کی خامی یا مشکل درپیش ہو تو ’ریسکیو‘ کے آپشن پر کلک کرنے سے موبائل صارف ایک سنٹرلائز سسٹم سے منسلک ہوجاتا ہے جہاں موجود ٹیکنیشن فون کے سافٹ وئیر کا کنٹرول لے کر اس میں موجود خامیوں کی جانچ کرکے انہیں دور کردیتا ہے جس سے صارف کا قیمتی وقت بھی بچتا ہے‘موبائل مارکیٹ جاکر فون صحیح کرانے کی کوفت سے چھٹکارہ ملتا ہے اور مالی بچت بھی ہوتی ہے کیونکہ کمپنی یہ سہولت مفت مہیا کرتی ہے۔

    یہ حیرت انگیز فون پاکستان میں انتہائی کم قیمت پر دستیاب ہے اور جواد قریشی کے مطابق اس کو ڈیزائن کا مقصد پاکستان کے نوجوان طبقے کی کم قیمت میں عمدہ ٹیکنالوجی کے تک رسائی کو یقینی بنانا ہے اور اسی عزم کے ساتھ اسے پاکستان میں لانچ کیا جارہا ہے۔

    اس سے قبل امریکہ ‘ کینیڈا‘ یورپین یونین ‘ لاطینی امریکہ اورافریقہ کے ممالک میں یہ فون فروخت کے لیے پیش کیا جاچکا ہے۔ پاکستان میں اسے متعارف کرانے کے لیے بھی جدت کا سہارا لیا گیا ہے اور یہاں یہ فون ایک معروف کورئیر کمپنی کی مقامی ویب سائیٹ کے ذریعے محض دو گھنٹے کےقلیل وقت میں صارفین کو ڈیلیور کیاجارہا ہے۔


  • قرآن پاک سے متعلق انتہائی اہم معلومات

    قرآن پاک سے متعلق انتہائی اہم معلومات

    قرانِ پاک دنیا کے ہر انسان کے لئے ہدایت اور مسلمانوں کے لئے رحمت بنا کر نازل کیا گیا، یہ اللہ تعالیٰ کی الہامی کتاب ہے جس کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے خود لے رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ قرآن کی آخری آیت نازل ہونے کے  1400سال بعد بھی اس کےمتن میں ایک حرف کی تبدیلی نہیں ہوسکی اورنا ہی قیامت تک ہو سکے گی۔

    حدیث میں ارشاد ہے کہ تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قران سیکھے اورسکھائے یہاں ہم قران سے متعلق کچھ  اہم معلومات آپ کے ساتھ شیئر کررہے ہیں جو کہ دنیا اور آخرت دونوں میں کام آئیں گی۔

    قران پاک کے کئی نام ہیں جن میں القرآن، الفرقان، التنزیل، الذکر، الکتاب، الشفاء، الرحمۃ، ھدی، الحق، نورالمبین، الموعظہ، الحکمۃ، البلاغ، القول الفصل، حبل اللہ، احسن الحدیث، العروۃ الوثقیٰ، عبرہ، البرھان، صراط مستقیم، المیزان، القرآن الحکیم، القرآن الکریم، قرآن مجید، البیان، خیر، مصحف وغیرہ مشہور ہیں

    قرآن پاک میں کل 114 سورتیں ہیں، آیات کی تعداد 6666 ہے جبکہ الفاظ کی تعداد 77701 ہے۔

    قرآن پاک میں کل 1015030 نقطے ہیں، زبر 39586 مرتبہ استعمال کیا گیا ہے جبکہ زیر39586 مرتبہ مستعمل ہے۔

    قرآن پاک کی سب سے بڑی سورۃ البقرہ ہے اور سب سے چھوٹی سورۃ الکوثر ہے جبکہ قرآن کی سب طویل آیت بھی سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 282 ہے ۔

    قرآن پاک میں موجوز سورتوں کو تنزیل کے اعتبار سے مکی اور مدنی میں تقسیم کیا گیا ہے قران میں موجود 114 سورتوں میں سے 65 مکی ہیں جبکہ 18 سورتیں مدنی ہیں، سورتوں میں 35 سورتیں ایسی ہیں جن کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ دوبار نازل ہوئیں ہیں ایک بار مکہ میں اور ایک بار مدینہ میں جیسے سورہ رحمن، سورہ رعد، سورہ زلزال وغیرہ۔

    قران کی سورۃ المجادلہ میں اللہ کا نام ہر آیت میں دہرایا گیا ہے۔

    سورہ یاسین کو قرآن کا دل کہا جاتا ہے۔

    قران پاک کی سورۃ نمل میں ’’بسم اللہ الرحمن الرحیم‘‘دو مرتبہ آئی ہے۔

    سب سے پہلی وحی ’’اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ رمضان‘‘ 17المبارک 610 عیسوی کو نازل ہوئی جبکہ آخری وحی ’’الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلاَمَ دِينًا‘‘ 18 ذی الحج 10 ہجری کو نازل ہوئی۔

    اللہ ہم سب کو قرآن پاک سیکھنے ، سکھانے اور عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔

  • بھارتی شہریوں پر کتوں کی دہشت طاری

    بھارتی شہریوں پر کتوں کی دہشت طاری

    آج بھارت میں یومِ جمہوریہ منایا جارہا ہے اور آج اس اہم قومی دن کے موقع پر بھارتی شہری اپنے گلی محلے میں موجود ہر کتے بلی کو خوف کی نظروں سے دیکھیں گے۔

    جی ہاں ! آج 26 جنووری کو بھارت جمہوریت کا دن مناتا ہے اور اس سلسلے میں ملک بھرمیں تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے لیکن اب کی بار بھارتی عوام اس موقع پرخوف میں مبتلا ہیں کیوں کہ بھارتی چینل زی نیوز نے یومِ جمہوریہ کے موقع پر دہشت گردی کے اندیشے کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی چینل زی نیوز صحافتی اقدار کی دھجیاں اڑاتے ہوئے پاکستان پر ایک بار پھر الزام تراشی کرتا رہا اور نادانستہ طور پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی صلاحیتوں کا اعتراف بھی کرگیا۔

    زی نیوز نے دو روز قبل خبر نشر کی تھی کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی ایک خطرناک تنظیم ہے اور وہ یومِ جمہوریہ پر بھارت میں دہشت گرد حملے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مذکورہ چینل نے اپنی سنسنی خیز خبر میں یہ انکشاف بھی کیا کہ آئی ایس آئی ان مقاصد کے لیے پالتو جانوروں بالخصوص کتوں کا استعمال کرسکتی ہے۔

    بھارتی چینل نے حسبِ معمول اس خبر میں اپنے اس الزام کے نہ تو کوئی ثبوت پیش کیے اورنہ ہی کوئی دلیل دی لیکن عوام میں خوف وہراس ضرور پھیلادیا جس کے سبب بھارتی عوام آج اپنے قومی دن کو منانے کے بجائے کتے بلیوں کو خوف کی نظر سے دیکھ رہے ہیں کہ کہیں یہ ’پھٹ نہ جائیں‘۔

    بھارت کا یوم جمہوریہ، کشمیریوں کا یوم سیاہ

     دوسری جانب کشمیر کے شہری جو حقیقی دہشت گرد بھارت کے مظالم کا عرصہ دراز سے شکار ہیں آج یومِ سیاہ منارہے ہیں اور یومِ جمہوریہ منانے والابھارت کشمیریوں کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے باوجود ان کا جمہوری حق دینے پر راضی نہیں ہے جس سے اس کی جمہوریت پسندی کا پول ساری دنیا کے سامنےکھل چکا ہے۔

    ہنسنا منع ہے 


  • کراچی ایٹ فیسٹیول: لذیذ کھانوں کا آخری دن

    کراچی ایٹ فیسٹیول: لذیذ کھانوں کا آخری دن

    کراچی: شہرِ قائد کے فریئر ہال میں سجا ہوا ہے لذیذ اورچٹ پٹےکھانوں سے مزین کراچی ایٹ فیسٹیول‘ سرد موسم میں گرم کھانوں کی خوشبو شہریوں کوکھینچ کر یہاں لا رہی ہے۔

    پرکشش ماحول میں مدھم موسیقی کےتڑکےنےگرماگرم کھانوں کامزہ دوبالاکردیا۔کسی نےباربی کیوں پرہاتھ صاف کرتےہوئےموسیقی کامزہ لیا توکسی نےگرماگرم چائےکافی کی چسکیاں لیتےہوئےانجوائےکیا

    فیس بک پرکھانا فروخت کرنے والی خاتون قانون کی گرفت میں

    کیا آپ 2 لاکھ روپے کا پیزا کھانا پسند کریں گے؟

    بھوک بڑھاتی خوشبوؤں،مزےمزے کےچٹخاروں بھرے دیسی،چائنیزاورکانٹی نینٹل کھانوں سے مزین کراچی ایٹ فیسٹویل کا آج آخری روزہے۔گزشتہ رات کیوں کہ ویک اینڈ نائٹ تھی لہذا کراچی کے کھانوں کے دیوانے امڈ امڈ کر یہا ں آرہے تھے اورکیوں نہ آتے کہ جب دنیاجہاں کےکھانےایک ہی چھت کےنیچےمیسرہوں توکہیں اورجانےکی ضرورت نہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی شائقین نے ملے جلے ردعمل کاا ظہار کیا ہے ‘ کسی نے وہاں موجود کھانے کی اشیا کو مہنگا قرار دیا تو کسی کے نزدیک وہاں موجود کھانے انتہائی لذیذ اور معقول قیمت کے تھے۔