Author: فواد رضا

  • میران شاہ میں یونس خان اسٹیڈیم کا افتتاح

    میران شاہ میں یونس خان اسٹیڈیم کا افتتاح

    میران شاہ: شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کرکٹ اسٹیڈیم اور اسپورٹس کمپلکس کا افتتاح کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دو روز قبل شمالی و جنوبی وزیرستان کا دورہ کیا تھا اور جہاں انہوں نے کئی اہم منصوبوں کا افتتاح کیا وہیں صحت مند معاشرے کی تعمیر کے لیے ضروری کھیل کی سرگرمیوں کے لیے یونس خان کرکٹ اسٹیڈیم اور اسپورٹس کمپلکس کا بھی افتتاح کیا ۔

    raheel-sharif-post-1

    اس منصوبے کا سنگِ بنیاد رواں سال مارچ میں رکھا گیا تھا اور اسے نو ماہ کے قلیل عرصے میں تعمیر کیا گیا ہے۔ یونس خان اسٹیڈیم کی تکمیل پاک فوج کے 45 انجینئرز ڈیویژن کے زیرِ اہتمام پایہ تکمیل تک پہنچی ہے۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان سے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو جڑسے اکھاڑ پھینکا ہےاور ضرب عضب سے دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے۔

    raheel-sharif-post-2

    یونس خان اسٹیڈیم کے افتتاح کے موقع پر دو مقامی کرکٹ ٹیموں کے درمیان میچ بھی کھیلا گیا،اس موقع پرآرمی چیف نے قبائلی عمائدین سے بھی ملاقات کی۔

    آرمی چیف نے اپنے خطاب کے دوران اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ آئندہ نسلوں کو محفوظ اورمستحکم پاکستان دیں گے جہاں دہشت گردی کے بجائے تعلیم اور مہارت عام ہو گی۔

    raheel-sharif-post-3

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نےاس روز شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کا دورہ کیا اور پاک فوج کے تحت مکمل کیے گئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے لئیق الرحمان کے مطابق آرمی چیف کو آپریشن ضرب عضب اور متاثرین کی بحالی کے آپریشن پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ متاثرین کی واپسی رواں سال مکمل کرلی جائے گی جس پر آرمی چیف نے متاثرین کی واپسی اور بحالی کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

  • سعودی عرب میں سائبر قانون کی خلاف ورزی سے بچیں

    سعودی عرب میں سائبر قانون کی خلاف ورزی سے بچیں

    کیا آپ جانتے ہیں کہ جس قدر آزادی سے آپ سوشل میڈیا پاکستان میں استعمال کرسکتے ہیں سعودی عرب میں نہیں کرسکتے‘ لہذا اگر آپ سعودی عرب کا سفر کررہے ہیں یا وہاں قیام پذیر ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے ہے۔

    پاکستان کے لگ بھگ 15 لاکھ شہری برادر ملک سعودی عرب میں روزگار کی غرض سے رہائش پذیر ہیں اور ان کے پاس پاکستان سے جڑے رہنے کا سب سے آسان اور سستا ذریعہ سوشل میڈیا ہے۔

    لیکن اگر آپ سعودی عرب میں رہائش پذیر ہیں تو وہاں سائبر کرائم کا قانون انتہائی سخت ہے اور آپ کے بعض ایسے کاموں پر وہاں آپ کو سخت سزا کا سامنا کرسکتا ہے جو کہ شاید پاکستان میں آپ کے لیے شرارت سے زیادہ نہ ہوں۔

    دلہن کی تصویر کھینچنا

    saudi-post-1

    سعودی عرب میں کسی شادی یا تقریب میں دلہن یا کسی خاتون کی تصویر لینے اور ویڈیو بنانے پر کم از کم 12 مہینے قید اور پانچ لاکھ سعودی ریال کی سزا مقرر ہے ۔ وہاں اسے خواتین کی ذاتیات میں دخل دراندازی تصور کیا جاتا ہے۔

    اس سزا کا مقصد غیر محرموں تک خواتین کی تصویروں اور ویڈیوز تک رسائی کو روکنا ہے۔

    حادثے کی تصاویر کھینچنا

    saudi-post-2

    سعودی عرب میں کسی بھی حادثے کی تصویر کھینچنا یا ویڈیو بنانا خلافِ قانون ہے اور اس کی سزا کم از کم پانچ سال اور ساتھ میں پانچ لاکھ سعودی ریال کا جرمانہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    اس قانون کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ حادثہ ایک اضطراری کیفیت ہے جو باقاعدہ منصوبے کے تحت نہیں پیش آتا اور ایسے میں اکثر اوقات یہ ہوتا ہے کہ لوگ زخمی کی مدد کرنے کے بجائے ویڈیو بنانے میں مصروف ہوجاتے ہیں، جس سے زخمی کی جان بچنے کا ایک امکان کم ہوجاتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹ رکھنا

    saudi-post-3

    اگر آپ سعودی عرب میں رہتے ہوئے کسی خاتون کے نام سے جعلی سوشل میڈیا آئی ڈی چلا رہے اور اس کے ذریعے سے دوسرے شہریوں کو معاشی نقصان پہنچا رہے ہیں تو آپ کو ایک سال قید اور کوڑوں کی سزا ہوسکتی ہے۔

    ایسے ہی کیس میں کہ جس میں ایک شخص خاتون کی تصویر لگا کر اور آواز بنا کر لوگوں سے تحفے وصول کررہا تھا‘ پولیس نے اس کے گھر پر ریڈ کی اور 13 ہزار سعودی ریال مالیت کی اشیا جن میں پرفیوم ‘ میک اپ کٹس وغیرہ شامل ہیں بازیاب کیے۔ مذکورہ کیس میں ملزم کو ایک سال قید اور آٹھ سو کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔

    غیر متعلقہ شخص کی ویڈیو اپ لوڈ کرنا

    saudi-post-4

    جیسے جیسے ٹیکنالوجی میں ترقی آرہی ہے اور اسمارٹ فون اور سوشل میڈیا ویب سائٹس کا استعمال بڑھتا جارہاہے اور اب چاہے کسی بھی شخص کی کرپشن ہو غفلت ہو یا جرم‘ موبائل کیمرے سے اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے اس دنیا بھر تک پہنچا دینا انتہائی آسان ہے۔

    لیکن اگر آپ سعودی عرب میں ہیں تو خبردار! آپ ایسے ہی کسی کی ویڈیو کہیں بھی اپ لوڈ نہیں کرسکتے اور اگر آپ نے ایسی حرکت کی تو آپ پر پانچ لاکھ سعودی ریال تک کا جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    سعودی شہری کی توہین

    saudi-post-5

    ویسے تو دنیا کے کسی بھی ملک میں شہریوں کی توہین کرنا اچھا نہیں سمجھا جاتا لیکن اگر آپ سعودی عرب میں ہیں اور کسی شخص کی توہین کررہے ہیں تو خیال رکھئے یہ عمل آپ کو مشکل میں ڈال سکتا ہے۔

    گزشتہ دنوں ایک 32 سالہ خاتون کو 20 ہزار سعودی ریا ل اور 70 کوڑوں کی سزا سنائی گئی ۔ خاتون کا جرم یہ تھا کہ اس نے واٹس ایپ پر ایک سعودی شہری کی توہین کی تھی ۔ خاتون نے عدالت میں اپنا جرم قبول کیا لیکن عدالت کی سزا کو قبول کرنے سے انکار کیا۔ خاتون کی شہریت اور توہین کا نشانہ بننے والے شہری کی شناخت مخفی رکھی گئی ہے۔

  • رعدالبرق‘ پاک فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے: وزیراعظم

    رعدالبرق‘ پاک فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے: وزیراعظم

    بہاولپور: خیرپور ٹامیوالی میں پاک فوج کے بری دستوں اور پاک فضائیہ کی رعد البرق کے نام سے مشترکہ مشقیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولپور کے علاقے خیر پور ٹامیوالی میں پاک فوج اور فضائی کی س رعد البرق نامی مشق ہورہی ہے جن کے معائنے کے لیے منعقدہ تقریب میں وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی شریک ہیں۔

    raheel-post-1

    تقریب میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ اور دیگر اہم شخصیات موجود ہیں۔سربراہ پاک فضائیہ ایئرچیف مارشل سہیل امان،نیول چیف ایڈمرل ذکاءاللہ بھی شریک ہیں۔چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود بھی اس پروقار تقریب میں شریک ہیں۔


    وزیراعظم نواز شریف کا خطاب


    وزیراعظم نواز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رعد البرق مشقیں پاک فوج کی پیشہ ورانہ قوت کا اظہار ہے اور ہمیں فخر ہے کہ پاکستان کی افواج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رعدالبرق 2016 مشقوں کا معائنہ کرکے خوشی ہوئی‘ پاک فوج کسی بھی قسم کی جارحیت کا مکمل جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت دوسرے ممالک کے معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ہم اپنے پڑوسی ممالک سے بھی یہی امید رکھتے ہیں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی ترقی اسٹریٹجک پالیسی کا اہم حصہ ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے دفاع کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں کی قربانیوں کو ضائع نہیں جانیں دیں گے۔ ساری دنیا ضربِ عضب جیسے اہم اور مشکل ترین آپریشن میں ہماری کامیابیوں کےبارے میں جانتی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے ‘ کشمیر میں بھارتی مظالم اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی سے دنیا کو آگاہ کررہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ دشمن نے اپنے عزائم ساری دنیا کے سامنے آشکار کردیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گوادر سے تجارتی قافلے کا روانہ ہونا اقتصادی سرگرمی سے زیادہ ہے‘ دہشت گرد ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں ان کے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔

    تقریر کے اختتام پر وزیراعظم نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کے دیگراہم افسران کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔


    raheel-post-2

    مشقوں کے معائنے کے لیے پاکستان کے دیرینہ دوست ملک سعودی عرب کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف بھی تقریب میں موجود ہیں۔

    مشقوں میں شامل ٹینک اورآرٹلری نے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنا نے کا شاندار مظاہرہ کیا جبکہ لڑاکا طیاروں نے بھی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا مظاہرہ کیا۔

    تقریب میں لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم نے مشقوں میں استعمال ہونیوالےمختلف ہتھیاروں سے متعلق بریفنگ دی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رعد البرق نامی ان مشقوں کامقصد پاک فوج کی حربی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔

  • کرنسی نوٹوں کی تبدیلی‘ بھارت غذائی بحران کا شکار

    کرنسی نوٹوں کی تبدیلی‘ بھارت غذائی بحران کا شکار

    نئی دہلی: بھارت میں کرنسی کی تبدیلی کے سبب پیدا ہونے والا بحران اپنے اثرات دکھا نے لگا‘ ملک کے کئی علاقے غذائی اجناس کے بحران کا شکار ہوگئے۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملک میں کالے دھن کی کثیر تعداد میں موجود گی کا سدباب کرنے کے لیے گزشتہ دنوں ایک انوکھا فیصلے کے تحت 500 اور 1000 کے نوٹ تبدیل کردیے اور عوام کو دسمبر 2016 تک ان نوٹوں کو تبدیل کرانے کا کہا۔

    india-post-4

    ڈیڑھ ارب کے للگ بھگ آبادی والے ملک بھارت میں معیشت کا زیادہ تر حصہ ’کیش‘ پر مبنی ہے اور 500 اور 1000 روپے مالیت کے نوٹ ملک کی مجموعی معیشت میں 80 فیصد کے قریب کردار ادا کرتے ہیں۔

    پرانے کرنسی نوٹوں پر پابندی اور محدود مدت میں ان کو تبدیل کرانے کا حکم صادر ہوتے ہی بھارتی بینکوں کے باہر طویل قطاریں لگ گئیں اور عوام اپنے سارے کام چھوڑ کر اس امر میں مشغول ہوگئے۔

    india-post-1

    تاہم یہ کام اتنا آسان نہ نکلا جتنا مودی حکومت نے سمجھ رکھا تھا‘ بینک بروقت نوٹوں کی ترسیل کو ممکن نہیں بنا سکے ۔ دوسری جانب اے ٹی ایم مشینوں کی کثیر تعداد بھی نئے نوٹوں سے خالی عوام کو منہ چڑاتی رہی۔ ایک اندازے کے مطابق جمعے کی شبن سوا دولاکھ سے زائد اے ٹی ایم مشینیں کرنسی نہ ہونے کے سبب بند کردی گئیں۔

    دوسری جانب اس نادر موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے منافع خور بھی میدان میں آگئے اور پرانے نوٹوں کی صورت میں دکانداروں نے 10گنا قیمت وصول کرنا شروع کردی جس کے سبب بھارتی مارکیٹوں میں اشیائے ضرورت کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔

    آزاد پور سبزی اور فروٹ منڈی کے صدر کا کہنا ہے کہ ’’جب تک یہ صورتحال معمول پر نہیں آتی ‘ ہمیں شاید مارکیٹیں بند کرنا پڑیں‘‘۔

    india-post-3

    دوسری جانب دہلی کی سبزی منڈی کے بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ ’’اب پرانے نوٹوں میں خرید و فروخت ممکن نہیں اور حکومت نئے نوٹ مطلوبہ مقدار میں فرا ہم نہیں کرپارہی جس کے سبب ہم مارکیٹیں بند کرنے کا سوچ رہے ہیں‘‘۔

    مقامی ذرائع کے مطابق شمالی ہندوستان میں صورتحال تشویش ناک ہے آگرہ میں بنیادی اشیائے ضرورت کی قلت شدید تر ہوگئی ہے۔

    اس ساری صورتحال سے نالاں عوام ایک جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے جو کہ عوام کو سال کے آخرتک صبر کا مشورہ دے کر خود جاپان یاترا کو جاچکے ہیں جبکہ مشتعل عوام کی جانب سے بینکوں کو تختہ مشق بنانے کے واقعات بھی انتہائی تیزی سے رپورٹ ہورہے ہیں جس سے کسی نئے بحران کے پیدا ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔

    india-post-2

    بھارتی وزیراعظ نریندر مودی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سال کے اختتام تک صبر کرلیں بصورت دیگر وہ ہر سزا بھگتنے کے لیے تیار ہیں‘ تاہم بھارتی وزیر اعظم نے اپنے عوام کو یہ نہیں بتایا کہ سال کے آخر یعنی 45 دنوں تک عوام اپنا روز مرہ کا کچن آخر کس طر ح چلائیں اور اس ساری صورتحال میں عوام کو جو نقصان ہورہا ہے اس کا ازالہ کس طرح ممکن بنایا جائے گا۔

  • بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ

    بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ

    نیویارک: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاتحانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تما م امریکیوں کا صدر ہوں‘ دنیا کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ امریکہ کا مفاد میرے لیے سب سے پہلی ترجیح ہوگی۔

    نیویار ک میں ریپبلکن جماعت کے الیکشن ہیڈ کوارٹر میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے عوام باصلاحیت ہیں‘ سب کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

    مکمل تقریر دیکھنے کے لیے نیچے اسکرول کیجئے

    ان کا کہنا تھا کہ میں تمام امریکیوں کا صد رہوں لہذا بلاتفریق رنگ ونسل اور مذہب سب کی خد مت کروں گا اور ہم مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔ ٹرمپ نے عوام سے وعدہ کیا کہ وہ انہیں مایوس نہیں کریں گے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے نئے صدر منتخب ہوگئے


     انہوں نے ڈیموکریٹس پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ان کی شاندار خدمات ہیں‘ انہوں نے بہت بہترین الیکشن کمپئین چلائی ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہلیری کلنٹن نے فون کرکے ان سب کی فتح کی مبارک باد دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خارجہ پالیسی کے حوالے سے کہا کہ تمام ممالک سے بہتر تعلقات رکھنا چاہتا ہوں‘ دنیا کو بتادوں کہ امریکہ کا مفاد میرے لیے سب سے پہلی ترجیح ہوگی۔


    ٹرمپ کوبرتری‘ امریکی شہریوں کا کینیڈا منتقل ہونے پرغور


    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیویارک کی تعمیر و ترقی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ریٹائرڈ فوجیوں کا خاص خیال رکھا جائے گا۔

    انہوں نے تقریب کے اختتام پر اپنے والدین‘ بہن بھائیوں ‘ اہلیہ اور بچوں کا شکریہ ادا کیا جن کی بھرپور حمایت انہیں حاصل رہی ‘ ساتھ ہی انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ ان سب سے بہت پیار کرتے ہیں۔

    trump

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے 45ویں منتخب صدر ہیں اور وہ ڈیموکریٹس کے صدر باراک حسین اوبامہ کی جگہ امریکہ کی صدارت سنبھالیں گے جو کہ 2008 اور 2012 میں لگاتار دو بار امریکی صدر منتخب ہوچکے ہیں۔

    امریکا میں صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 276 الیکٹورل ووٹ  حاصل کرکے امریکہ 45 ویں صدر منتخب ہوگئے، صدر بننے کے لیے270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ  نے 276 الیکٹورل ووٹ جبکہ ہیلری کلنٹن نے 218 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے۔

  • شاعرِمشرق علامہ اقبال کی آج 139ویں سالگرہ ہے

    شاعرِمشرق علامہ اقبال کی آج 139ویں سالگرہ ہے

    آج شاعرِ مشرق مفکر ِپاکستان ڈاکٹر علامہ اقبال کی آج 139 ویں سالگرہ ہے، ان کا فکری پیغام برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی لہر پیدا کرنے کا بنیادی سبب بنا تھا۔

    ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877کو پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں پیداہوئے تھے‘ آپ بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔

    اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجۂ شہرت ہے۔ شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔

    علامہ اقبال کو دورجدید کا صوفی سمجھا جاتا ہے۔ بحیثیت سیاستدان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریۂ پاکستان کی تشکیل ہے، جو انہوں نے 1930ء میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔

    یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ اسی وجہ سے علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی خالق سمجھا جاتا ہے گو کہ انہوں نے اس نئے ملک کے قیام کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن انہیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔

    علامہ اقبال کی اردو، انگریزی اور فارسی زبان میں تصانیف میسرہیں


     سندھ اوربلوچستان کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان


    نثر

    علم الاقتصاد

    فارسی شاعری

    اسرار خودی
    رموز بے خودی
    پیام مشرق
    زبور عجم
    جاوید نامہ
    پس چہ باید کرد اے اقوامِ شرقأ
    ارمغان حجاز


    ایران کی ایک شاہراہ ’شاعرِمشرق‘ کے نام سے منسوب ہے


    اردو شاعری

    بانگ درا
    بال جبریل
    ضرب کلیم

    انگریزی تصانیف

    فارس میں ماوراء الطبیعیات کا ارتقاء
    اسلام میں مذہبی افکار کی تعمیر نو

    آپ 21 اپریل 1938 کو ساٹھ سال کی عمر میں لاہور میں انتقال فرما گئے آپ کا مزار بادشاہی مسجد کے سائے میں مرجع خلائق ہے۔

  • جون ایلیا کوہم سے بچھڑے 14 برس بیت گئے

    جون ایلیا کوہم سے بچھڑے 14 برس بیت گئے

    کراچی: انوکھےفقروں اور نت نئےتاویلوں کے شاعر جون ایلیا کو پیوند خاک ہوئے چودہ برس کا عرصہ ہو گیا،انکی شاعری آج بھی زمانے کی تلخیوں اور بے اعتنائیوں کو بےنقاب کرتی ہے۔

    شاعرِ بے بدل جون ایلیا 14 دسمبر، 1937ء کو امروہہ، اترپردیش کے ایک ‏نامورخاندان میں پیدا ہوئے وہ اپنے بہن بھائیوں میں سب ‏سے چھوٹے تھے۔ ان کے والدعلامہ شفیق حسن ایلیا کوفن ‏اورادب سے گہرا لگاؤ تھا اس کے علاوہ وہ نجومی اور شاعر ‏بھی تھے۔ اس علمی ماحول نے جون کی طبیعت کی تشکیل ‏بھی انہی خطوط پرکی انہوں نے اپنا پہلا اردو شعر محض 8 ‏سال کی عمر میں لکھا۔ جون اپنی کتاب شاید کے پیش لفظ میں ‏قلم طرازہیں۔‏

    ‏”میری عمرکا آٹھواں سال میری زندگی کا سب سے زیادہ اہم ‏اورماجرہ پرور سال تھا اس سال میری زندگی کے دو سب ‏سے اہم حادثے، پیش آئے پہلاحادثہ یہ تھا کہ میں اپنی ‏نرگسی انا کی پہلی شکست سے دوچار ہوا، یعنی ایک قتالہ ‏لڑکی کی محبت میں گرفتار ہوا جبکہ دوسرا حادثہ یہ تھا کہ میں ‏نے پہلا شعر کہا‏

    چاہ میں اس کی طمانچے کھائے ہیں

    دیکھ لو سرخی مرے رخسار کی

    ایلیا کے ایک قریبی رفیق، سید ممتاز سعید، بتاتے ہیں کہ ایلیا ‏امروہہ کے سید المدارس کے بھی طالب علم رہے یہ مدرسہ امروہہ میں اہل تشیع حضرات کا ایک معتبر مذہبی مرکز رہا ہے چونکہ جون ایلیا خود شیعہ تھے اسلئے وہ اپنی شاعری میں جابجا شیعی حوالوں کا خوب استعمال کرتے تھے۔حضرت علی کی ذات مبارک سے انہیں خصوصی عقیدت تھی اور انہیں اپنی سیادت پر بھی ناز تھا۔۔ سعید کہتے ہیں، "جون کو زبانوں ‏سے خصوصی لگاؤ تھا۔ وہ انہیں بغیر کوشش کے سیکھ لیتا تھا۔ ‏عربی اور فارسی کے علاوہ، جو انہوں نے مدرسہ میں سیکھی تھیں، ‏انہوں نے انگریزی اور جزوی طور پر عبرانی میں بہت مہارت ‏حاصل کر لی تھی۔”‏

    جون ایلیا نے 1957ء میں پاکستان ‏ہجرت کی اور کراچی کو اپنا مسکن بنایا۔ جلد ہی وہ شہر کے ادبی ‏حلقوں میں مقبول ہو گئے۔ ان کی شاعری ان کے متنوع مطالعہ کی عادات کا واضح ثبوت تھی، جس وجہ سے انہیں وسیع مدح اور ‏پذیرائی نصیب ہوئی۔

    جون کرو گے کب تلک اپنا مثالیہ تلاش

    اب کئی ہجر گزر چکے اب کئی سال ہوگئے

    جون ایک انتھک مصنف تھے، لیکن انھیں اپنا تحریری کام شائع ‏کروانے پر کبھی بھی راضی نہ کیا جا سکا۔ ان کا پہلا شعری مجموعہ ‏شاید اسوقت شائع ہوا جب ان کی عمر 60 سال کی تھی اس قدر تاخیر سے اشاعت کی وجہ وہ اس شرمندگی کو قرار دیتے ہیں جو ان کو اپنے والد کی تصنافات کو نہ شائع کراسکنے کے سبب تھی۔

    میں جو ہوں جون ایلیا ہوں جناب 
    اس کا بے حد لحاظ کیجیے گا

    ‏نیازمندانہ کے عنوان سے جون ایلیا کے لکھے ہوئے اس کتاب کے پیش ‏لفظ میں انہوں نے ان حالات اور ثقافت کا بڑی گہرائی سے جائزہ لیا ‏ہے جس میں رہ کر انہیں اپنے خیالات کے اظہار کا موقع ملا۔ ان کی ‏شاعری کا دوسرا مجموعہ یعنی ان کی وفات کے بعد 2003ء میں ‏شائع ہوا اور تیسرا مجموعہ بعنوان گمان 2004ء میں شائع ہوا۔

     ایلیاء کا پہلا شعری مجموعہ

    جون ایلیا مجموعی طور پر دینی معاشرے میں علی الاعلان نفی ‏پسند اور فوضوی تھے۔ ان کے بڑے بھائی، رئیس امروہوی، کو ‏مذہبی انتہاپسندوں نے قتل کر دیا تھا، جس کے بعد وہ عوامی ‏محفلوں میں بات کرتے ہوئے بہت احتیاط کرنے لگے۔

    ایک سایہ میرا مسیحا تھا

    کون جانے، وہ کون تھا کیا تھا

    جون ایلیا تراجم، تدوین اور اس طرح کے دوسری مصروفیات میں بھی ‏مشغول رہے لیکن ان کے تراجم اورنثری تحریریں آسانی سے ‏دستیاب نہيں ہیں۔ انہوں اسماعیلی طریقہ کے شعبۂ تحقیق کے سربراہ کی حیثیت سے دسویں صدی کے شہرۂ آفاق رسائل اخوان الصفا کا اردو میں ترجمہ کیا لیکن افسوس کے وہ شائع نہ ہوسکے۔

    بولتے کیوں نہیں مرے حق میں

    آبلے پڑ گئے زبان میں کیا

    فلسفہ، منطق، اسلامی تاریخ، اسلامی صوفی روایات، اسلامی ‏سائنس، مغربی ادب اور واقعۂ کربلا پر جون کا علم کسی ‏انسائکلوپیڈیا کی طرح وسیع تھا۔ اس علم کا نچوڑ انہوں نے اپنی ‏شاعری میں بھی داخل کیا تا کہ خود کو اپنے ہم عصروں سے نمایاں ‏کر سکيں۔

    میں اپنے شہر کا سب سے گرامی نام لڑکا تھا

    میں بے ہنگام لڑکا تھا ‘ میں صد ہنگام لڑکا تھا

    مرے دم سے غضب ہنگامہ رہتا تھا محلوں میں

    میں حشر آغاز لڑکا تھا ‘ میں حشر انجام لڑکا تھا

    مرمٹا ہوں خیال پر اپنے

    وجد آتا ہے حال پر اپنے

    جون ایک ادبی رسالے انشاء سے بطور مدیر وابستہ رہے جہاں ان کی ‏ملاقات اردو کی ایک اور مصنفہ زاہدہ حنا سے ہوئی جن سے ‏بعد میں انہوں نے شادی کرلی۔ زاہدہ حنااپنے انداز کی ترقی ‏پسند دانشور ہیں اور مختلف اخبارات میں ‏میں حالات حاضرہ اور معاشرتی موضوعات پر لکھتی ہیں۔ جون کے ‏زاہدہ سے 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا پیدا ہوا۔ 1980ء کی دہائی کے وسط ‏میں ان کی طلاق ہو گئی۔ اس کے بعد تنہائی کے باعث جون کی ‏حالت ابتر ہو گئی۔ وہ بژمردہ ہو گئے اور شراب نوشی شروع کردی۔

    کبھی جو ہم نے بڑے مان سے بسایا تھا

    وہ گھر اجڑنے ہی والا ہے اب بھی آجاؤ

    جون ہی تو ہے جون کے درپے

    میرکو میر ہی سے خطرہ ہے

    کمال ِ فن کی معراج پرپہنچے جون ایلیا طویل علالت کے بعد 8 نومبر، 2002ء کو کراچی میں انتقال کرگئے۔

    کتنی دلکش ہو تم کتنا دل جو ہوں میں

    کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے

  • زمین پرآج موجود انسانوں کی ماں کون؟

    زمین پرآج موجود انسانوں کی ماں کون؟

    کرہ ارض پر آج کے دور میں آباد تمام انسان ایک ہی خاتون کی اولاد ہیں اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ خاتون’اماں حوا‘ نہیں تھیں۔

    روئے زمین پر انسانی ارتقا ءکے دوران کچھ مواقع ایسے بھی آئے ہیں کہ انسانی نسل موسمی حالات یا شکاری جانداروں کی وجہ سے تقریباً ختم ہوتے ہوتے بچی اور کئی بار ایسے ادوار آئے کہ جب زمین پر صرف چند ہزار انسان بچے تھے۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہی بچ جانے والے انسانوں میں سےایک خاتون تھیں جن کو ’مایٹوکونڈریل حوا‘ کا نام دیا گیا ہے‘ جس کا سبب تمام انسانوں کے ڈی این اے کا انہی خاتون سے منسوب ہونا بتایا جارہا ہے ۔ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ خاتون حضرت آدمؑ اور اماں حوا کی ابتدائی نسلوں میں شامل رہیں ہوں گی۔

    ان کی خاص بات کیا تھی ؟

    جہاں ان کے بندر نما اجداد (نسناس) اور ان کے زمانے کے دوسرے انسانوں کی نسلیں معدوم ہوگئیں ، وہاں ان کی نسل چلتی رہی اور آج زمین پر موجود تمام انسان براہ راست ان کی اولاد ہیں ، ایک محتاط اندازے کے مطابق زمین پر موجود کل آبادی میں سے کم از کم پانچ ارب افراد مایٹو کونڈریل اماں حوا۔

    یہ ہمیں کیسے پتا چلا ؟

    انسانی خلیوں کے کچھ اعضاء کو مایٹوکونڈریا کہا جاتا ہے ، ان میں معمولی مقدار میں ڈی این اے ہوتا ہے ، یہ ڈی این اے صرف ماں کے ذریعے اگلی نسل کو ٹرانسفر ہو سکتا ہے ، اگر ہم زمین پر موجود تمام انسانوں کے مایٹوکوندریا کے ڈی این اے کا تجزیہ کریں تو ان کے تانے بانے کسی ایک خاتون سے ملتے ہیں جو آج سے ایک سے دو لاکھ برس قبل موجود تھیں۔

    ان کے دور کے انسانوں اور ان سے قبل کے انسانوں اورانسان نما جانداروں کے فاسلز کے ڈی این اے میں بہت ساری ایسی تبدیلیاں ہیں جو مختلف اجداد کا پتا دیتی ہیں لیکن یہ تمام تبدیلیاں مایٹوکونڈریل حوا کے بعد کی دوسری نسلوں میں بتدریج غائب ہوتی گئیں اور آج موجود نہیں ہیں ، آج صرف مایٹو کونڈریل حوا کے ڈی این اے کی نسلیں موجود ہیں۔

    اس وقت انسان کی بودوباش کیسی تھی ؟

    انسان غاروں میں رہتا تھا ، اس نے ابھی لکھنا پڑھنا اور غاروں میں تصویریں بنانا نہیں سیکھا تھا ، اس کا اندازِ زندگی جانوروںسے کچھ زیادہ مختلف نہ تھا اور اس نے ابھی پیچیدہ الفاظ میں گفتگو کرنا بھی نہیں سیکھا تھا۔

    سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ مایٹو کونڈریل حوا کرہ ارض پر انسانوں کی بالکل ابتدائی نسلوں سے تعلق رکھتی تھیں اورکسی نامعلوم قدرتی سبب کےتحت انسانی آبادی کے انتہائی کم تعداد میں رہ جانے کے بعد ان کی نسل کو فروغ ملا اوروہ موجودہ انسانوں کی جدہ قرار پائی گئیں۔

  • چائے والا کے بعد رکشہ والا بھی میدان میں

    چائے والا کے بعد رکشہ والا بھی میدان میں

    چائے والا کے بعد ایک خوبرو رکشا ڈرائیور نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی ہے‘ صارفین کی بڑی تعداد رکشہ والے کی تصاویر شیئر کررہی ہے۔

    جی ہاں ! ابھی چائے والے کے چرچے ختم نہیں ہوئے تھے کہ مبینہ طور پر راولپنڈی میں رکشہ چلانے والے خوبرو نوجوان کی تصاویر نے سوشل میڈیا پر گردش شروع کردی ہے۔

    post-2

    سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا حسن لامحدود ہے اور یہاں کی مٹی میں ایک سے ایک حسین شاہکار جنم لیتے رہے ہیں‘ ان کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ مذکورہ چائے والے کو بھی ایسے ہی مواقع فراہم کیے جائیں جیسے کہ اس سے قبل راتوں رات اسٹار بن جانے والے ارشد خان کو کیے گئے تھے۔

    post-1

    کچھ صارفین کا خیال ہے کہ یہ رکشہ والا‘ دیکھنے میں چائے والے ارشدخان سے زیادہ خوبرو ہے اب اس بارے میں صحیح فیصلہ تو عوام خود ہی کرسکتے ہیں۔

    دوسری جانب کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ملک میں جاری سیاسی گرما گرمی کے ماحول میں رکشہ والا اپنی جگہ بنانے میں ناکام رہے گا۔

    چائے والا راتوں رات سوشل میڈیا کا سپراسٹاربن گیا

    یاد رہے کہ نیلی آنکھیں اورگورا مکھڑے والا اسلام آباد کا چائے والا ارشد خان راتوں رات سوشل میڈیا کا سپر اسٹار بن گیا تھا ۔ اس چائے والے کی تصویر جونہی سوشل میڈیا پر پوسٹ ہوئی گھنٹوں میں ہی وائرل ہوگئی تھی۔

    نہ صرف پاکستان میں بلکہ بھارت کی لڑکیا ں بھی ارشد خان کے حسن کی دیوانی ہوگئی تھیں اور اسے کئی فلمی اداکاروں سے زیادہ خوبرو قرارد یا تھا۔ بین الاقوامی میڈیا نے بھی ارشد خان کو کوریج دی تھی۔


    سوشل میڈیا پررکشہ والا کے چرچے


  • دہلی کو پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہیے: یاسین ملک

    دہلی کو پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہیے: یاسین ملک

    سری نگر: جموں و کشمیر کی تحریکِ حریت کے رہنما یاسین ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کو پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہیے کہ وہ کشمیر کی تحریک کو اسلحہ فراہم نہیں کرتا۔

    کشمیری جدو جہدِ آزادی کے رہنما گزشتہ کئی دنوں سے قید میں تھے اور دورانِ علاج غلط انجکشن لگنے پر ان کی طبعیت ناساز ہوگئی تھی جس کے بعد بھارتی حکومت نے ہفتے کے روز چشمہ شاہی سب جیل سے رہا کیا تھا۔

    اتوار کو یاسین ملک نے میڈیا سے گفتگو کی جس میں انہوں نے کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر بے پناہ تشویش کا اظہار کیا‘ یاد رہے کہ گزشتہ چارماہ میں یاسین ملک دوسرے علیحدگی پسند لیڈر ہیں جنہیں میڈیا تک رسائی دی گئی ہے۔

    اب کشمیریوں کا کفن بھی پاکستانی پرچم ہوگا

    ان کا کہنا تھا کہ ’’گزشتہ ایک سال میں لگ بھگ سو کے قریب جوانوں نے بھارتی فورسز سے اسلحہ چھینا اور مسلح جدو جہد کا راستہ اپنا یا ہے جس کے لیے دہلی پاکستان کو موردِ الزام ٹھہراتا ہے‘‘۔

    یاسین ملک نے مزید کہا کہ’’ دہلی کو پاکستان کا شکر گزار ہونا چاہیئے کہ وہ کشمیر کی تحریک کی اسلحے سے مدد نہیں کرتا بصورت دیگر بھارت کو کم از کم 20 ہزار مسلح حریت پسندوں کا سامنا کرنا پڑتا جو اس کے لیے ناممکن ہے‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کشمیر میں جس پیمانے پر حریت کی تحریک چل رہی ہے ‘ اتنی بڑی تحریک کو کچھ افراد یا کوئی ملک نہیں چلا سکتا بلکہ ایسی تحریکیں مقامی آبادی کی مرضی سے ہی چل سکتی ہیں اور اس تحریک کا سبب وہ بھارتی افواج کا تشدد اورمظالم ہیں جو ایک طویل عرصے سے وادی میں روا رکھے گئے ہیں اور گزشتہ ایک سال سے ان میں مزید شدت آئی ہے۔

    یاسین ملک نے کشمیر کے شہریوں بالخصوص طلبہ کا شکریہ ادا کیا کہ جن کی مدد سے وادی میں چارماہ سے کامیاب ہڑتال جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ نوجوانوں کی زندگیوں اور آنکھوں کا صدقہ ہے کہ کشمیر کی آواز ایک بار پھر عالمی سطح پر سنی جانے لگی ہے‘‘۔