Author: حسن حفیظ

  • میڈیا کولیشن اجلاس: پاکستان میں تولیدی صحت کے منظرنامے میں نئی پیش رفت اور میڈیا کا کردار

    میڈیا کولیشن اجلاس: پاکستان میں تولیدی صحت کے منظرنامے میں نئی پیش رفت اور میڈیا کا کردار

    پاپولیشن کونسل نےیو این ایف پی اے "میڈیا کولیشن برائے آبادی” کا اجلاس منعقد کیا جس کا موضوع تھا” پاکستان میں تولیدی صحت کے منظرنامے میں نئی پیش رفت اور میڈیا کا کردار”۔ اجلاس میں ملک کے تمام صوبوں سے تعلق رکھنےو الےوالے نمایاں میڈیا اداروں کےصحافیوں، مذہبی سکالرز اور طبی ماہرین نے شرکت کی اور میڈیا کے ذریعے خاندانی منصوبہ سازی اور تولیدی صحت میں بہتری لانے پر گفتگو کی گئی ۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاپولیشن کونسل کے ڈپٹی منیجر کمیونیکیشن، اکرام الاحد نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور خاندانی منصوبہ سازی کے حوالے سے ہونے والی حالیہ اہم پیش رفت کو اجاگر کیا جن میں اسلامی نظریاتی کونسل (CII) کا اعلامیہ ، جس نے ماں اور بچے کی صحت کے لیے بچوں کے درمیان مناسب وقفے کو اسلامی تعلیمات کے مطابق قرار دیا، وزیرِ اعظم کی جانب سے آبادی پر اعلیٰ سطحی کمیٹی کا قیام، مانعِ حمل ادویات پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ اور قومی اسمبلی کی قرارداد جس میں آبادی کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو قومی چیلنج تسلیم کیا گیا، شامل ہیں ۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاپولیشن کونسل کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر علی میر کا کہناتھا کہ اگرچہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی میں کمی لانے کیلئے حکومتی سطح پر ہونے والے اقدامات خوش آئند ہیں لیکن سماجی ومعاشی ترقی کے اشارئیوں کے حوالے سے دیکھا جائے تو صوبوں کے درمیان اور صوبوں کے اندر نمایاں عدم مساوات موجود ہیں جن میں بہتری لانے کیلئے میڈیا کر کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس حوالے سے میڈیا کو حکومتی سطح پر لئے جانے والے اہم فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ،سوسائٹی آف آبسٹیٹریشنز اینڈ گائناکالوجسٹس آف پاکستان (SoGP) کی انفارمیشن سیکرٹری اور پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز (PAFP) کی سینئر نائب صدر ڈاکٹر صائمہ زبیر نے کہا: "پاکستان میں زچگی کے دوران اموات کی شرح فی ایک لاکھ زندہ پیدائش پر تقریباً 180 ہے جبکہ نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح فی ہزار پیدائش پر 64 ہے۔ ہر سال تقریباً 38 لاکھ غیر ارادی حمل ہوتے ہیں جو خواتین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ اگر بچوں کی پیدائش میں 24 ماہ کا وقفہ رکھا جائے تو نوزائیدہ اموات میں پچاس فیصد تک کمی ممکن ہے۔”

    اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مذہبی حمایت، سیاسی عزم اور مالی سہولت کا امتزاج ایک غیر معمولی موقع ہے اور اس حوالے سے ہونے والے حکومتی اقدامات خوش آئند ہیں جس کو میڈیا کے ذریعے اجاگر کرکے پاکستان کو ایک صحت مند اور پائیدار مستقبل کی جانب لے جا یا جاسکتا ہے

  • 31 اگست تک تعطیلات کا فیصلہ مسترد،  اسکولوں کا اہم بیان سامنے آگیا

    31 اگست تک تعطیلات کا فیصلہ مسترد، اسکولوں کا اہم بیان سامنے آگیا

    لاہور : گرمیوں کی تعطیلات میں 31 اگست تک توسیع کے فیصلے پر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کا ردعمل سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے پنجاب میں گرمیوں کی تعطیلات میں 31 اگست تک توسیع کے حکومتی فیصلے کو غیر ضروری اور بلاجواز قرار دے دیا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ابرار احمد خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "گرمیوں کی تعطیلات میں توسیع کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے، کیونکہ اس سے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے، خاص طور پر میٹرک کی کلاسز بری طرح متاثر ہوں گی۔”

    ابرار احمد خان نے کہا اسلام آباد میں نجی تعلیمی ادارے 4 اگست سے معمول کے مطابق کھل چکے ہیں جبکہ پاکستان کے دیگر صوبوں میں بھی اسکولز معمول کے مطابق تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کر چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : گرمیوں‌ کی چھٹیوں میں‌ اضافہ کردیا گیا

    انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ "حکومت کو چاہیے تھا کہ 14 اگست سے قبل ہی اسکول کھول کر بچوں کو جشنِ آزادی کی تقریبات میں شرکت کا موقع دیتی، مگر چھٹیوں میں غیر ضروری توسیع نے تعلیمی عمل کو متاثر کیا ہے۔”

    ایسوسی ایشن نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر فیصلے پر نظرِ ثانی کرے اور تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اجازت دے تاکہ نصاب کی بروقت تکمیل اور امتحانی تیاری ممکن ہو سکے۔

  • سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج کے لیے استعمال ہونے والا صحت کارڈ بند

    سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج کے لیے استعمال ہونے والا صحت کارڈ بند

    لاہور: پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج کے لیے استعمال ہونے والا صحت کارڈ بند کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے تمام سرکاری اسپتالوں کو 30 جون سے قبل واجبات کلیئر کرنے کے لیے ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 30 جون کے بعد سرکاری اسپتالوں میں صحت کارڈ کی سہولت میسر نہیں ہوگی۔

    مراسلے کے مطابق تیس جون کے بعد سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نئی پالیسی دیں گی۔


    خبردار! بخار، گلے اور فنگل انفیکشن کی یہ دوائیں جعلی ہیں، ہرگز نہ خریدیں


    یاد رہے کہ صحت کارڈ پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز 2014 میں میاں نواز شریف نے کیا تھا، دسمبر 2021 میں تحریک انصاف نے لاہور سمیت پنجاب میں صحت کارڈ کا باقاعدہ افتتاح کیا، صحت کارڈ سے غریب لوگوں کا علاج احسن طریقے سے ہو جاتا تھا۔

    ہیڈ اسٹیٹ لائف صحت کارڈ ڈاکٹر نور الحق کا کہنا ہے کہ اب سرکاری اسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی کو حکومت یقینی بنائے گی، اور تمام پرائیویٹ اسپتالوں میں صحت کارڈ کی سہولت میسر ہوگی۔

  • میڈیا کولیشن میٹنگ: ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے خاندانی منصوبہ سازی کے بجٹ میں اضافہ ناگزیر  قرار دیا گیا

    میڈیا کولیشن میٹنگ: ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے خاندانی منصوبہ سازی کے بجٹ میں اضافہ ناگزیر قرار دیا گیا

    میڈیا کے نمائندوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ ملک کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور ملکی ترقی کے لیے بچوں کی صحت، غذائیت اور معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے اقدامات کو ترجیح دے۔ ان اقدامات میں بچوں کی بقا کو یقینی بنانا، ذہنی نشوونما میں بہتری کیلئے صحت کی بہتر سہولیات اور غذائی قلت کا خاتمہ ، مساوی تعلیمی مواقع کی فراہمی، اور بچوں کی ضروریات کے مطابق بجٹ سازی شامل ہیں۔ ان مقاصد کے حصول کی ایک کلیدی حکمتِ عملی یہ ہے کہ والدین کو اپنے وسائل کے مطابق خاندان کی منصوبہ سازی کا اختیار دیا جائے، تاکہ غیر ارادی حمل ، قبل از وقت یا کم وقفے والی حمل کی صورتوں سے بچا جا سکے۔ ان مقاصد کے حصول کیلئے خاندانی منصوبہ سازی کی خدمات تک مؤثر اور آسان رسائی فراہم کرنا بہت ضروری ہے اور حکومت کی ذمہ داری بھی ہے ۔ یہ متفقہ مؤقف میڈیا کولیشن میٹنگ کے دوران سامنے آیا، جس کا اہتمام پاپولیشن کونسل نے یو این ایف پی اے کے تعاون سے کیا تھا۔

    اپنے ابتدائی کلمات میں، ڈاکٹر علی میر، سینئر ڈائریکٹر، پاپولیشن کونسل نے میڈیا کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار ترقی کےحصول میں میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ اُن کا کہنا تھا، خاندانی منصوبہ سازی دراصل اس بات کو یقینی بنانے کا عمل ہے کہ ہر بچہ نہ صرف زندہ رہے بلکہ صحت مند رہے اور معیاری تعلیم حاصل کرکے ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار بھی ادا کرے”۔ ڈاکٹر علی میر نے خاندانی منصوبہ سازی کے بجٹ میں اضافے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے اس حوالے سے میڈیاکے کردار کی اہمیت پر زورد یا۔

    میٹنگ میں پاپولیشن کونسل کے ڈپٹی منیجر اکرام الا حد نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں روزانہ تقریباً 675نوزائید ہ بچوں کی اموات ہوتی ہیں جو کہ دو ہوائی جہازوں کے کریش کرنے کے برابر تعداد ہے لیکن میڈیا میں اس اہم مسئلے کو مناسب کوریج نہیں دی جاتی۔دوسری جانب 2 کروڑ 60 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہونے کی وجہ سے پاکستان آوٹ آف سکول چلڈرن کی تعداد کے حوالے سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ بچوں میں غذائی قلت کی شرح خطرناک حد تک بلند ہے – پانچ سال سے کم عمر کے 40 فیصد بچوں کا قد عمر کے لحاظ سے کم ہے ۔ غذائیت میں کمی بھی بچوں کی ذہنی صلاحیت پر اثر انداز ہوتی ہےا ور یہی وجہ ہے کہ پاکستانی بچے اپنی مکمل صلاحیت کا صرف 41 فیصد حاصل کرپاتے ہیں۔

    ملکی جی ڈی پی میں بجٹ کی شرح کے حوالے سے دیکھا جائے تو پاکستان کا صحت اور تعلیم کابجٹ عالمی معیار (بالترتیب 6 فیصد اور 7 فیصد) سے کہیں کم ہے، اور ہم بھارت اور ایران جیسے ہمسایہ ممالک سے بھی پیچھے ہیں۔ تاہم، پاپولیشن کونسل کی رپورٹ Pakistan @2050 کے اعدادوشمار کے مطابق اگر 2030 تک آبادی میں اضافے کی شرح 1.2 فیصد تک کم کی جائے تو 2050 تک جی ڈی پی میں 1.7 فیصد پوائنٹس کا اضافہ اورفی کس آمدنی میں دُگنا اضافہ ممکن ہے۔ اسی طرح آبادی میں اضافے کی شرح میں کمی لا کر اسکول سے باہر بچوں کی شرح میں30فیصدکمی لائی جاسکتی ہے ۔

    میٹنگ میں ملک کے تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے اس بات پر زور دیا کہ خاندانی منصوبہ سازی تمام ترقیاتی اشاریوں میں بہتری کے لیے محرک کا کردار ادا کرتی ہے۔ میڈیا کولیشن ممبرز نے جدید اور طویل مدتی مانع حمل طریقوں کی رسائی میں اضافے ، مانع حمل ادویات پر ٹیکس کے خاتمے اور مفت و لازمی تعلیم سے متعلق آئین کے آرٹیکل 25-A پر عملدرآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا ۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں کی صحت ، تعلیم اور غذائی ضروریات کو سامنےرکھتے ہوئے بجٹ سازی کی ضرورت کو بھی ناگزیر قرار دیا گیا

  • میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے عہدے کیلئے جعلی تجربہ  اور جعلی ڈگریاں دینے کا انکشاف

    میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے عہدے کیلئے جعلی تجربہ اور جعلی ڈگریاں دینے کا انکشاف

    لاہور : میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے عہدے کیلئے جعلی تجربہ اور جعلی ڈگریاں دینے کے انکشاف کے بعد 10 ڈاکٹرز کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے جعلی ڈگریاں اور سرٹیفکیٹ دینے پر 10 ڈاکٹرز کیخلاف کارروائی شروع کردی۔

    عزیز بھٹی اسپتال گجرات کے ایم ایس ڈاکٹر ایاز ناصر ، نشتر اسپتال ملتان کے ڈاکٹر حسنین رضا ،ڈاکٹر لبنیٰ ،ڈاکٹر رب نواز سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ شاہدرہ اسپتال کے ڈاکٹر رضوان حبیب اورڈاکٹر شہروز خان ، قائداعظم کالج بہاولپورکی ڈاکٹر سمیرا ،ڈی ایچ کیو شیخوپورہ کی ڈاکٹر فائزہ ، ڈی ایچ اولاہورکےڈاکٹرزاہدمنیر اور میاں میر اسپتال کے ڈاکٹر حمید اللہ سے وضاحت مانگی گئی ہے۔

    شوکاز میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بننے کیلئے جعلی پبلک ہیلتھ ڈپلومہ تجربے میں دکھایا گیا۔

    محکمہ صحت پنجاب نے 3 روز میں تمام ڈاکٹرز کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جواب یاحقیقی تجربہ جمع نہ کرانے پرکارروائی کی جائے گی۔

  • تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں کب سے شروع ہوں گی ؟ اعلان ہوگیا

    تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں کب سے شروع ہوں گی ؟ اعلان ہوگیا

    لاہور : تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کرتے ہوئے اوقات کار میں بھی کمی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کی تاریخ کا اعلان کردیا اور بتایا 28 مئی سے تعطیلات ہوگی۔

    وزیر تعلیم پنجاب نےاسکولوں کےاوقات کار میں بھی کمی کر دی اور کہا کہ نئے اوقات کار صبح ساڑھے7 سے ساڑھے 11 بجے تک ہوں گے۔

    گذشتہ روز پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پورے صوبے کے سکولوں میں موسم گرما کی ابتدائی تعطیلات کے بارے میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں کو باضابطہ طور پر مسترد کر دیا۔

    اس میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں سرکاری اور نجی اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات شیڈول کے مطابق ہوں گی اور 22 مئی سے 17 اگست 2025 تک کوئی تعطیلات نہیں ہوں گی۔

    بچوں کے ساتھ اپنا رویّہ بہترین بنائیں‌

    ایس ای ڈی کے ترجمان نے نوٹیفکیشن کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری فیصلوں میں اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

    حکام نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ موسم گرما کی تعطیلات کے شیڈول کے حوالے سے ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ والدین، طلباء اور اسکول کے حکام کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ آن لائن گردش کرنے والی غیر سرکاری معلومات کو نظر انداز کریں۔

    موسم گرما کی تعطیلات کی سرکاری تاریخوں کو حتمی شکل دینے کے بعد مناسب چینلز کے ذریعے مطلع کیا جائے گا، اس وقت تک اسکول معمول کے مطابق اپنا باقاعدہ تعلیمی شیڈول جاری رکھیں گے۔

  • ڈگریوں کی جعلی تصدیق کا اسکینڈل منظر عام پر آگیا

    ڈگریوں کی جعلی تصدیق کا اسکینڈل منظر عام پر آگیا

    لاہور : گوجرہ کالج آف نرسنگ میں رشوت لیکر ڈگریوں پر جعلی مہریں لگا کر تصدیق کرنیوالا لائبریرین پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرہ کالج آف نرسنگ میں ڈگریوں کی جعلی تصدیق کا اسکینڈل منظر عام پر آگیا ، رشوت لیکر ڈگریوں پر جعلی مہریں لگا کر تصدیق کرنیوالا لائبریرین پکڑا گیا۔

    لائبریرین علی اکبر نے43 طلبہ سے 5 لاکھ 59 ہزار روپے رشوت وصول کی، محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب نے علی اکبر کو سرکاری ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔

    43 طلبہ کی اسناد کی جعلی تصدیق میں کالج انتظامیہ کو ملوث قرار دیتے ہوئے لائبریرین علی اکبر کیخلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کرنے کی سفارش کردی۔

    یاد رہے گذشتہ سال جعلی ڈگری ثابت ہونے پر ڈی جی نادرا ذوالفقار احمد کو ملازمت سے فارغ کردیا گیا تھا ، ایم بی اے ڈگری پر دستخط کرنے والے امریکی یونیورسٹی کے صدر ہی نہیں تھے۔

    بی بی اے ڈگری میں کالج کا دیا ہوا نام ڈگری کے اجرا کے وقت کچھ اور تھا، نادرا کی درخواست پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے ڈگری کی انکوائری کی تاہم نادرا کیجانب سے اظہار وجوہ کے نوٹس پر ذوالفقار احمد تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے تھے۔

  • شاہ محمود قریشی دل میں تکلیف کے باعث جیل سے پی آئی سی منتقل

    شاہ محمود قریشی دل میں تکلیف کے باعث جیل سے پی آئی سی منتقل

    لاہور: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کو دل میں تکلیف کے باعث کوٹ لکھپت جیل سے پنجاب اسٹی ٹیوٹ آف کارڈیولوجی (پی آئی سی) منتقل کر دیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی کے وکیل رانا مدثر ایڈووکیٹ نے بتایا کہ سابق وزیر خارجہ کو چیک اپ کیلیے پی آئی سی لایا گیا ہے جہاں ان کے مختلف ٹیسٹ جا رہے ہیں۔

    رانا مدثر ایڈووکیٹ نے بتایا کہ فجر کی نماز کے بعد سابق وزیر خارجہ کو اچانک دل میں تکلیف ہوئی، ان کا جیل ڈاکٹرز نے چیک اپ کیا، جیل انتظامیہ کی جانب سے ان کے اہل خانہ کو بھی اطلاع دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: آج جو ہمیں ہتھکڑیاں لگا رہے ہیں کل یہ ہمیں سیلوٹ کریں گے، شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود قریشی اس وقت 9 مئی کے مقدمات میں کوٹ لکھپت جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں، اس سے قبل وہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بھی قید رہے ہیں۔

    دسمبر 2024 میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈا پور سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    عدالت نے جن ملزمان پر فرد جرم عائد کی ان میں لطاسب ستی، عمر تنویر بٹ، شبلی فراز، کنوزل شوزب، تیمور مسعود، سعد علی خان، سکندر زیب، زوہیب آفریدی، فہد مسعود، راجا ناصر محفوظ بھی شامل ہیں۔

    انسداد دہشتگردی عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔ جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی تھی جبکہ مزید 6 ملزمان پر فرد جرم لگانا باقی تھی۔

    شاہ محمود قریشی کی پی ٹی آئی قیادت سے اپیل

    اپریل میں سابق وزیر خارجہ نے جیل سے باہر موجود پی ٹی آئی کی پارٹی قیادت سے اپیل کی تھی کہ ہماری جماعت کی جو قیادت جیل سے باہر ہے وہ باہمی اتفاق اور حسن سلوک برقرار رکھیں۔

    انہوں نے قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو جیل میں پڑے ہیں وہ آپ کی طرف دیکھ رہیں ہیں، آپ سے استدعا ہے جیل والوں کیلیے اقدامات کریں، قیادت جو ایک دوسرے کیخلاف بیان بازی کر رہی ہے اس سے جو جیلوں میں ہیں ان کے دل جلتے ہیں۔

    انہوں نے اس بات کو بھی دہرایا تھا کہ میرے خلاف جو مقدمات بنے ہیں ان میں ایک ہی الزام ہےجبکہ میں کسی سازش، توڑ پھوڑ یا شر انگیزی کے واقعہ میں موجود نہیں تھا۔

  • پاک بھارت کشیدگی: نجی اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ جاری

    پاک بھارت کشیدگی: نجی اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ جاری

    پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں پنجاب کے سرکاری اسپتالوں کے بعد نجی اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے صوبہ کے تمام نجی اسپتالوں کو ایمرجنسی ہیلتھ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے جاری مراسلے میں اسپتالوں کو جامع تیاری کے اقدامات نافذ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، مراسلے میں کہا گیا کہ نجی اسپتالوں کو اپنی کل بستروں کی تعداد کا 35 فیصد ہنگامی حالات میں مفت علاج کے لیے مختص کرنا ہوگا۔

    مراسلے کے مطابق اسپتالوں کو ضروری ادویات، خون اور ایمرجنسی تیاری کے پروٹوکولز کو یقینی بنانا ہوگا، آپریشن تھیٹرز کو مکمل فعال رکھنا ہوگا اور طبی نگہداشت کے لیے متبادل انتظامات برقرار رکھنے ہوں گے۔

    مراسلے میں پی ایچ سی کی اسپتالوں کو خون کے بیگز اور عطیہ دہندگان کا تصدیق شدہ ڈیٹا بیس برقرار رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی جبکہ مزید کہا گیا کہ تمام ضروری طبی آلات، جیسے وینٹی لیٹرز، کارڈیک مانیٹرز اور امیجنگ مشینیں فعال رہنی چاہئیے۔

  • اسپتالوں کے آوٹ ڈور بند کرنے والے عملے کے خلاف کارروائی، ہیڈ نرس  نوکری سے فارغ

    اسپتالوں کے آوٹ ڈور بند کرنے والے عملے کے خلاف کارروائی، ہیڈ نرس نوکری سے فارغ

    لاہور : سیکرٹری صحت پنجاب نے جنرل اسپتال کی ہیڈ نرس کو نوکری سے فارغ کردیا، نرس نے ملازمین کو اسپتال میں کام روکنے پر اکسایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپتالوں کے آوٹ ڈور بند کرنے والے عملے کے خلاف کاروائی شروع کردی گئی۔

    سیکرٹری صحت پنجاب نے جنرل اسپتال کی ہیڈ نرس کو نوکری سے فارغ کردیا، جاری مراسلے میں کہا کہ ہیڈ نرس خالدہ تبسم نے اوپی ڈی بند کرواکر مریضوں کو مشکل میں ڈالا اور دیگر ملازمین کو اسپتال میں کام روکنے پر اکسایا۔

    مراسلے میں کہنا تھا کہ اسپتال کی انتظامیہ کے احکامات کی خلاف ورزی کی گئی، ہیڈ نرس نے اسپتال میں ریلیوں کا انعقاد کیا، اسپتال کا کام متاثر ہوا۔

    محکمہ صحت پنجاب نے کہا کہ ہیڈ نرس خالدہ تبسم نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے دھرنے میں محکمے کے مخالف تقاریر بھی کیں، پیڈ ایکٹ کے تحت ہیڈ نرس خالدہ تبسم کو نوکری سے برخاست کیا ہے۔

    خیال رہے گرینڈ ہیلتھ الائنس ہسپتالوں میں آوٹ ڈور ہڑتال جاری ہے، سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں معمول کے آپریشن بھی رک گئے ،علاج معالجے کی بدترین بندش سے مریض پریشان ہوگئے جبکہ آپریشن نہ ہونے کی وجہ سے انسانی زندگیاں خطرے میں پڑگئیں۔