Author: حسن حفیظ

  • ڈکی بھائی کیخلاف مقدمہ درج

    ڈکی بھائی کیخلاف مقدمہ درج

    سرگودھا: پاکستان کے معروف یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ’ڈکی بھائی‘ کو موٹروے پر مقرہ حد سے زیادہ رفتار میں غیر ذمہ دارانہ ڈرائیورنگ کرنا مہنگا پڑ گیا۔

    موٹروے پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ڈکی بھائی نامی یوٹیوبر کے خلاف موٹروے پولیس نے تھانہ لکسیاں میں مقدمہ درج کروا دیا، ملزم 200 کلو میٹر سے زائد کی اسپیڈ سے گاڑی چلا رہا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

    ترجمان کے مطابق ویڈیو میں یوٹیوبر اسٹیرنگ پر ٹانگ اور پاؤں رکھ کر گاڑی چلا رہا تھا، تیز رفتاری اور اسٹیرنگ پاؤں پر رکھ کر گاڑی چلانا انتہائی خطرناک امر ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ غفلت اور لاپروائی سے گاڑی چلانا عوام الناس کے جان و مال کیلیے بھی خطرہ کا سبب بن سکتا ہے، ڈکی بھائی کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 279 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ موٹروے پولیس قانون کا بلا تفریق نفاذ کرتی ہے، سوشل میڈیا پر اس طرح کی ویڈیوز کے حادثات کا سبب بن سکتی ہیں۔

     

    واضح رہے کہ عام سڑک یا موٹروے پر ہاتھ چھوڑ کر گاڑی چلانا نہایت خطرناک اور غیر قانونی عمل ہے۔ یہ صرف آپ کی جان کو خطرے میں نہیں ڈالتا بلکہ دوسرے مسافروں کی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔

  • ینگ ڈاکٹرز کا پنجاب بھر کے اسپتالوں کی او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان

    ینگ ڈاکٹرز کا پنجاب بھر کے اسپتالوں کی او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان

    لاہور : پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز نے صوبے بھر میں اسپتالوں کی او پی ڈی بند کرنے کا اعلان کردیا، مظاہرین کا کہنا ہے نجکاری کا فیصلہ واپس لیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے چلڈرن ہسپتال اور جنرل ہسپتالوں کی او پی ڈیز نے کام کرنا بند کر دیا ہے جب کہ شہر کے دیگر سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں بنیادی مراکز صحت کی نجکاری کے خلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا تیرہ روز سے جاری ہے۔

    پولیس تشدد کے خلاف ینگ ڈاکٹرز نے آج پنجاب بھر کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی بند کردی ہے۔

    لاہور کے جنرل، میو، گنگا رام، سروسز اور جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹرز او پی ڈی بند کراتے ہیں جسے انتظامیہ پدوبارہ بحال کردیتی ہے۔

    دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کا کہنا ہے نجکاری سے بے روزگار ہوجائیں گے، نجکاری کا فیصلہ واپس لیاجائے، جب تک حکومت مذاکرت کرنےاورمطالبات منظورنہیں کرلیتی دھرنا جاری رہے گا۔

    گزشتہ روزگرینڈ ہیلتھ الائنس کے شرکا کی ایوان وزیراعلیٰ جانےکی کوشش کی تھی ، جس پر انتظامیہ نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کی توپ چلادی تھی۔

    جس کے بعد مظاہرین نےچیئرنگ کراس پر دھرنا دے دیا تھا ، ڈی آئی جی آپریشن فیصل کامران نے کہا تھا مذاکرات کےذریعےمسائل کا حل چاہتےہیں لیکن مظاہرین خواتین کو آگے رکھ کرسیاست چمکارہے ہیں۔

    یاد رہے قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جناح ہسپتال لاہور کا دورہ کیا تھا ، جس میں مریضوں کی جانب سے میڈیکل ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئیں۔

    اپنے معائنے کے دوران، اس نے ضروری ادویات کی کمی اور ہنگامی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں کمی پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

  • طالب علم  گاڑی میں بیٹھ کر نویں جماعت کا پرچہ حل کرتے ہوئے پکڑا گیا

    طالب علم گاڑی میں بیٹھ کر نویں جماعت کا پرچہ حل کرتے ہوئے پکڑا گیا

    لاہور: امتحانی سنٹر میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کے پی ایس او کا بیٹا گاڑی میں بیٹھ کر پرچہ حل کرتے ہوئے پکڑا گیا، سنٹر کاعملہ بھی طالب علم کی سرپرستی میں ملوث نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے رائیونڈ روڈ کے مختلف امتحانی سنٹرز میں چھاپہ مارا۔

    اس دوران وزیر تعلیم نے گورنمٹ بوائزہائی اسکول علی رضا آباد میں بوٹی مافیا نیٹ ورک پکڑلیا اور بتایا کہ امتحانی سنٹر میں طالب علم ابوبکرہاشمی گاڑی میں بیٹھ کر پرچہ حل کررہا تھا اور سنٹرکاعملہ بھی امیدوارکی سرپرستی میں ملوث نکلا۔

    انھوں نے کہا کہ امیدوار نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کے پی ایس او عمران ہاشمی کا بیٹا ہے جس کی گاڑی سنٹر کے اندر آ کر بچے کو پیپر حل کرواتی تھی۔

    وزیر تعلیم پنجاب نے پرنسپل سمیت سنٹر کا پورا عملہ گرفتار و تبدیل کروا دیا اور ملوث عملے کیخلاف محکمانہ کارروائی کا حکم دیا۔

    رانا سکندر حیات نے پیڈا ایکٹ اور ملازمت سے برخاست کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مخبری کرنے والے ٹیچر کو 4 بیسک تنخواہ اور تعریفی سند دینے کا اعلان کیا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ شخصیت طاقتور ہو یا کمزور، بوٹی مافیا کے خلاف زیرو ٹالیرنس ہے، اس ضمن میں کسی طالبعلم کو کسی کا حق مارنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نقل مافیا کا آخر تک پیچھا کریں گے۔

  • لاہور کے سروسز اسپتال میں پولیس اور ڈاکٹرز میں جھگڑا، رجسٹرار سمیت 2 ڈاکٹر زخمی

    لاہور کے سروسز اسپتال میں پولیس اور ڈاکٹرز میں جھگڑا، رجسٹرار سمیت 2 ڈاکٹر زخمی

    لاہور کے سروسز اسپتال میں پولیس اور ڈاکٹرز میں جھگڑا ہوگیا جس کے نتیجے میں رجسٹرار سمیت 2 ڈاکٹرز زخمی ہوگئے۔

    اے ار وائی نیوز کے مطابق اٹینڈنٹ نے ڈاکٹرز کے ساتھ جھگڑے کے بعد سب انسپکٹر بھائی کو بلایا جس کے بعد سب انسپکٹر پولیس اہلکاروں کے ساتھ او پی ڈی میں داخل ہوا اور ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    سروسز اسپتال میں جھگڑے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

    فوٹیج میں پولیس اہلکاروں کو ڈاکٹرز پر تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے، بعدازاں اسپتال انتظامیہ نے اٹینڈنٹ اور ڈاکٹرز میں جھگڑے کے بعد صلاح کروادی تھی۔

    تشدد سے سینئر رجسٹرار سمیت 2 ڈاکٹرز زخمی ہوئے اور ایک کی انگلی ٹوٹ گئی۔

    سروسز اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ افسوسناک واقعے پر سخت ایکشن لیں گے۔

  • لاہور ایئرپورٹ پر خواتین مسافروں اور کسٹم اہلکاروں میں ہاتھا پائی، ویڈیو  سامنے آگئی

    لاہور ایئرپورٹ پر خواتین مسافروں اور کسٹم اہلکاروں میں ہاتھا پائی، ویڈیو سامنے آگئی

    لاہور : علامہ اقبال ایئرپورٹ پر خواتین مسافروں اور کسٹم اہلکاروں میں ہاتھا پائی کی ویڈیو سامنے آگئی، سامان کلیئر نہ کرنے پر ہاتھا پائی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ایئرپورٹ پر خواتین مسافروں اور کسٹمز اہلکاروں میں ہنگامہ آرائی کی فوٹیج سامنے آگئی۔

    جس میں خاتون مسافر اور کسٹمز اہلکاروں نے ایک دوسرےکوتھپڑمارے، کسٹمز حکام کا کہنا ہے ابوظبی سے آئی خواتین مسافروں نے سامان کلیئر نہ کرنے پر ہاتھا پائی کی۔

    حکام نے بتایا کہ کلوز سرکٹ کیمرے اور لہنگے کلئیر نہ کرنے پر جھگڑا ہوا تاہم کسٹمز اہلکاروں نے تھپڑ مارنے والی خاتون کوحراست میں لے لیا، واقعے کا مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

    تینوں خواتین مسافر بذریعہ فلائٹ نمبر 854 سے لاہور پہنچی تھیں تاہم کسٹمز کے دفاتر میں بھی توڑ پھوڑ ، ملزمان کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور قیمتی ملبوسات کی سمگلنگ سمیت تحویل سے سامان چھیننے پر مقدمہ درج کیا گیا۔

  • 6 سرکاری اسپتالوں سے چوری شدہ مہنگی ادویات پکڑی گئیں

    6 سرکاری اسپتالوں سے چوری شدہ مہنگی ادویات پکڑی گئیں

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب کی نااہلی کے باعث سرکاری اسپتالوں کے میڈیسن اسٹورز اور وارڈز سے ادویات چوری ہونے کا سلسلہ نہ رک سکا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے سرکاری اسپتالوں سے مہنگی ادویات چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے، رات گئے 6 اسپتالوں کی کروڑوں کی ادویات پکڑ لی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ادویات چور 3 ملزمان کو لاہور جنرل اسپتال کی پولیس چوکی نے گرفتار کیا، چوروں سے لاہور جنرل اسپتال، چلڈرن اسپتال، پینز، جناح اسپتال، سروسز اسپتال اور سوشل سیکیورٹی اسپتال کی ادویات کا بھاری اسٹاک برآمد کیا گیا ہے۔

    لاہور ادویات چوری سرکاری اسپتال

    ایم ایس پنجاب انسٹیٹیوٹ نیورو سائنسز (پینز) کی جانب سے مقدمہ درج کروا دیا گیا، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملزم جنرل اسپتال کے سرکاری انجکشن مریضوں کو فروخت کرتا تھا۔


    انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے 10 گھوسٹ ملازمین کو سزائیں سنا دی گئیں


    اسپتال انتظامیہ کے مطابق تینوں ملزمان پرائیویٹ سیکٹر سے ہیں، جب کہ سرکاری ملازمین کے ملوث ہونے کا خدشہ بھی پایا جا رہا ہے، پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا۔

  • انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے 10 گھوسٹ ملازمین کو سزائیں سنا دی گئیں

    انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے 10 گھوسٹ ملازمین کو سزائیں سنا دی گئیں

    لاہور: انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں جعلی بھرتیوں اور گھر بیٹھ کر کروڑوں روپے تنخواہیں لینے کے اسکینڈل کی 2017 سے شروع ہونے والی انکوائری مکمل کر لی گئی۔

    محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب نے جعلی بھرتیوں کی انکوائری مکمل کر کے رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ کے مطابق جعلی بھرتی ہونے والے افراد محکمہ صحت سے ساڑھے 3 کروڑ روپے سے زائد تنخواہیں لے چکے ہیں۔

    محکمہ صحت پنجاب نے انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے گھوسٹ اور جعلی ترقی پانے والے 10 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا، گھر بیٹھے تنخواہیں، دیگر مراعات اور ترقی حاصل کرنے والے گھوسٹ ملازمین کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

    تمام ملازمین سے ریکوری کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اور اینٹی کرپشن پنجاب کو گھوسٹ اور جعلی ترقی پانے والے ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔


    بہن کی جگہ پرچہ دینے والی طالبہ کیو آر کوڈ کی مدد سے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی


    اسسٹنٹ عمر بن جاوید کو نوکری سے برخاست جب کہ 46 لاکھ، 46 ہزار اور 365 روپے کی ریکوری کی سزا سنائی گئی، جونیئر کلرک محمد ذیشان کو نوکری سے برخاست جب کہ 36 لاکھ، 92 ہزار اور 910 روپے ریکوری کی سزا سنائی گئی، جونیئر کلرک تجمل شاہ نواز کو نوکری سے برخاست جب کہ 34 لاکھ، 32 ہزار اور 627 روپے کی ریکوری کی سزا سنائی گئی۔

    اسٹینو گرافر محمد زاہد شریف کو 2 لاکھ، 33 ہزار اور 043 روپے کی ریکوری کی سزا سنائی گئی، اسسٹنٹ عمران ممتاز کو نوکری سے برخاست جب کہ 49 لاکھ، 58 ہزار اور 581 روپے کی سزا سنائی گئی، اسٹینو گرافر زین العابدین کو نوکری سے برخاست جب کہ 40 لاکھ، 37 ہزار اور 543 روپے کی ریکوری کی سزا سنائی گئی۔

    سابق آفس سپرنٹنڈنٹ گل نواز چیمہ کو نوکری سے برخاست جب کہ 24 لاکھ، 80 ہزار اور 705 روپے کی ریکوری کی سزا سنائی گئی، سابق آفس سپرنٹنڈنٹ محمد سرفراز کو نوکری سے برخاست، 24 لاکھ، 12 ہزار اور 496 روپے کی ریکوری کی سزا سنائی گئی، سابق آفس سپرنٹنڈنٹ زاہد علی کو نوکری سے برخاست اور 22 لاکھ، 85 ہزار اور 353 روپے کی ریکوری کی سزا سنائی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں آئی پی ایچ کے تمام گھوسٹ اور جعلی ترقی پانے والے ملازمین کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔

  • بہن کی جگہ پرچہ دینے والی طالبہ کیو آر کوڈ کی مدد سے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی

    بہن کی جگہ پرچہ دینے والی طالبہ کیو آر کوڈ کی مدد سے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی

    لاہور: بہن کی جگہ پرچہ دینے والی طالبہ کیو آر کوڈ کی مدد سے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کیو آر کوڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے لاہور میں دسویں جماعت کی ایک طالبہ اپنی بہن کی جگہ پر پرچہ دیتی رنگے ہاتھوں پکڑی گئی، وزیر تعلیم پنجاب نے کیو آر کوڈ اسکین کر کے امیدواروں کی شناخت چیک کی تھی، اس دوران جعلی امیدوار پکڑ لیا گیا۔

    وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے بتایا کہ طالبہ اپنی بہن کی جگہ ریاضی کا پرچہ دے رہی تھی، ان کی ہدایت پر طالبہ کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔


    امتحانی پرچہ سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والے ہوشیار ہو جائیں !


    وزیر تعلیم نے کہا نقل اور دھوکا دہی میں ملوث افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی، کیو آر کوڈ اسکین ٹیکنالوجی سے نقل اور دھوکا دہی کا راستہ بند کر دیا ہے، اب کوئی امیدوار کسی کی جگہ پرچہ نہیں دے سکتا۔

    انھوں نے کہا جعل سازی کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں یقینی بنائی جا رہی ہیں، وزیر تعلیم نے تمام نگران عملے کو امیدواروں کی جانچ پڑتال مزید سخت کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

  • وائرل  بیماریاں پھیلنے  کا خدشہ ، الرٹ جاری

    وائرل بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ، الرٹ جاری

    لاہور : پنجاب میں وائرل بیماریوں کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا گیا، جس میں کہا ہے کہ ڈینگی، نمونیہ ، انفلوئنزا، خسرہ، کالی کھانسی اور نیگلیریا کے مریض رپورٹ ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی ہیلتھ پنجاب نے مہلک بیماریوں سےمتعلق مراسلہ جاری کردیا ، جس میں کہا ہے کہ ڈینگی، نمونیہ ، انفلوئنزا، خسرہ، کالی کھانسی اور نیگلیریا کے مریض رپورٹ ہوسکتے ہیں۔

    ،مراسلے میں کہا گیا کہ لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام اسپتالوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، بیماریوں کے علاج معالجے کے حوالے سے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

    ،ڈی جی ہیلتھ  کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں آگاہی بینرزاورکاونٹرزبنائےجائیں، ضروری ادویات اسپتالوں میں موجودہونی چاہیے

    مراسلے میں ہدایت کی گئی کہ اسپتالوں میں تمام مریضوں کوبہترین طبی سہولیات فراہم کی جائے۔

    لاہور سمیت صوبے بھر میں ہر سال اس موسم میں وائرل بیماریاں بہت سے لوگ متاثر کرتی ہیں، ڈائریکٹر سی ڈی سی نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں 8 بیماریوں کے پھیلنے سے پہلے اقدامات اور آگاہی ضروری ہے۔

    انھوں نے لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام انتظامی افسران کو اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

  • جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹر غیر حاضر رہ کر تنخواہیں لیتے رہے، محکمہ صحت کا انکشاف

    جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹر غیر حاضر رہ کر تنخواہیں لیتے رہے، محکمہ صحت کا انکشاف

    لاہور: جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹروں نے حکومت کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگا دیا ہے، محکمہ صحت نے اسپتال میں غیر حاضر لیکن تنخواہ لینے والے 6 ڈاکٹرز دھر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے یورولوجی ڈیپارٹمنٹ کے 6 غیر حاضر ڈاکٹرز کے خلاف پیدا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، مخصوص گروہ کی جانب سے ڈاکٹروں کو ملی بھگت کے ساتھ بیرون ملک روانہ کرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

    مذکورہ ڈاکٹرز میں وومن میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مدیحہ لیاقت، میڈیکل آفیسرز ڈاکٹر محمد افضال، ڈاکٹر عبدالباسط ، ڈاکٹر محمد احمد، ڈاکٹر محمد حفیظ اور سینئر رجسٹرار ڈاکٹر عابد حسین شامل ہیں، انھیں و دیگر کو شوکاز نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔ دیگر افراد میں وہ گروہ شامل ہے جو ہر ماہ تنخواہوں اور حاضری کی تصدیق کیا کرتا تھا۔

    مراسلے کے مطابق ڈاکٹرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے 7 دن کے اندر جواب طلب کر لیا گیا ہے، مراسلے میں کہا گیا کہ ڈاکٹرز عرصہ دراز سے اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے، انھوں نے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے غفلت برتی اور غیر حاضر ہونے کے باوجود تنخواہیں وصول کیں۔

    نجی کمپنی کے انجکشن ”ویکسا“ کا استعمال فوری روکنے کا حکم

    محکمہ صحت کے مطابق ڈاکٹروں کے طرز عمل سے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا ہے، اور مذکورہ ڈاکٹر اسپتال کے قواعد و ضوابط اور پیشہ وارانہ اخلاقیات کی سنگین خلاف ورزی کے مرتکب بھی ہوئے۔