Author: حسن حفیظ

  • ترکی: کڈنی، بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے پاکستانی مریضوں کو بڑی خوش خبری

    ترکی: کڈنی، بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے پاکستانی مریضوں کو بڑی خوش خبری

    استنبول: کڈنی، بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے پاکستانی مریضوں کو بھارتی ویزا نہ ملنے کی پریشانی سامنے آنے کے بعد برادر اسلامی ملک ترکی میں پاکستانی مریضوں کے لیے جدید ترین سہولیات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے حسن حفیظ نے ترکی میں ڈاکٹرز اور اسپتال انتظامیہ سے اس سلسلے میں خصوصی گفتگو کی، ترکی میموریل ہیلتھ کیئر گروپ نے کڈنی، بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے پاکستانی مریضوں کو خوش خبری سنا دی ہے۔

    گروپ ڈائریکٹر حاجم چارکلے (Hacim Carikli) نے کہا کہ ہم برادر ملک میں پاکستانی مریضوں کو بغیر کسی مشکل کے ویزا فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

    گروپ ڈائریکٹر حاجم چارکلے (Hacim Carikli)

    گروپ کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ کیرم توپوز (Kerem Topuz) نے بتایا کہ پاکستانی مریضوں کے لیے ترکی میں جگر ٹرانسپلانٹ کم قیمت میں کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    سی ای او میموریل ہیلتھ کیئر گروپ عور گینج (Ugur Gence) نے کہا کہ بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کروانے کے لیے پاکستانی مریضوں کو ترکی میں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    سی ای او میموریل ہیلتھ کیئر گروپ عور گینج (Ugur Gence)

    انھوں نے بتایا ہمارے بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے کامیابی کی شرح 98.5 فی صد ہے، جب کہ بھارت میں جگر ٹرانسپلانٹ کے کامیابی کی شرح 65 فی صد ہے، ہمارے پاس 166 ممالک سے مریض آتے ہیں۔

    ترکش ڈاکٹرز اور اسپتال انتظامیہ نے بھی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی، ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ پاکستان دوست ملک ہے ہر مشکل میں ان کے ساتھ ہیں، ہمارے جے سی آئی اسٹینڈرڈ اسپتال ہیں، اور ہم پاکستان کے ہیلتھ سیکٹر کے لیے بہترین کام کرنا چاہتے ہیں۔

    ریجنل ہیڈ آف پاکستان مظہر بشیر، جو ترکی میں پاکستانی مریضوں کی رہنمائی کریں گے

    ڈاکٹرز نے کہا ہم مریضوں کے لیے پاکستانی ڈاکٹرز کی ہر لحاظ سے خدمت کرنے کے لیے تیار ہیں، اور پاکستان اور ترکی کے ہیلتھ پروفیشنلز کے درمیان فاصلہ کم ہونا چاہے، دونوں ممالک کے ڈاکٹرز اور نرسز کا ایک دوسرے سے رابطہ بہت ضروری ہے، پاکستانی ڈاکٹرز انتہائی قابل اور تربیت یافتہ ہیں۔

    ترکی ڈاکٹرز نے بتایا کہ ہر ملک کے پاس ہر مرض کا علاج نہیں ہوتا، گزشتہ سال ہم نے 75 ہزار انٹرنیشنل کیسز ڈیل کیے۔

  • ڈینگی بخار سے بچاؤ کی دوائی پیناڈول نایاب ہو گئی

    ڈینگی بخار سے بچاؤ کی دوائی پیناڈول نایاب ہو گئی

    ڈینگی بخار سے بچاو کی دوائی پیناڈول ذخیرہ کر لی گئی۔ لاہور کے میڈیکل اسٹورز میں بخار کی دوائی ‏پیراسٹامول کے تمام برانڈز نایاب ہو گئے۔

    حکومت کی جانب سے میڈیکل اسٹورز کو دوائی پہنچانے کے دعوے جھوٹ ثابت ہوئے۔ میڈیکل اسٹورز انتظامیہ ‏کا کہنا ہے کہ ہمیں حکومت کی جانب سے پیراسٹامول کی کوئی دوائی فراہم نہیں کی جا رہی۔

    میڈیکل اسٹورز مالکان کے مطابق حکومت کی جانب سے ہمیں پیناڈول فراہم کرنے کا جھوٹ ہے ہم پیناڈول کے ‏‏60 ڈبو کا آرڈر دیتے ہیں تو صرف دس ملتے ہیں۔

    بخار کی گولیوں کیلئے شہریوں کے ایک سے دوسرے میڈیکل اسٹور کے چکر لگانے پڑ رہے ہیں۔ مریض اور ان کے ‏لواحقین ادویات نہ ملنے پر پریشان ہیں۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی دن گزر گئے لیکن ڈینگی بخاری سے بچاو کی ادویات دستیاب نہیں، وبا پھیلتی جا رہی ‏ہے گھر والے بیمار ہیں اور ادویات ملتی نہیں، ڈینگی سیزن میں بخار کی متبادل گولیاں بھی کمیاب ہیں۔

  • پنجاب: کورونا وائرس کے کیسز میں کمی

    پنجاب: کورونا وائرس کے کیسز میں کمی

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    سیکرٹری محکمہ صحت عمران سکندر کے مطابق 24گھنٹے میں پنجاب میں کورونا کے 70کیسز سامنے آئے، مختلف سیکٹرز کے لیے اسپیشل ایس او پیز جاری کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں کورونا کیسز کی تعداد 4لاکھ42ہزار 433ہوگئی، صوبے میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد6ہزار385 ہے۔

    عمران سکندر کا مزید کہنا تھا کہ 24گھنٹے میں پنجاب میں کورونا سے 4افرادانتقال کرچکے ہیں۔

    ادھر پاکستان میں کرونا کی شرح کم ترین سطح پر برقرار ہے ، ایک دن میں مزید 4 افراد جاں بحق اور 313 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    کرونا وائرس: مزید 313 کیسز رپورٹ، 4 جاں بحق

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں جاری کرونا وبا کی صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کرونا کے مزید 4 مریض جاں بحق ہوگئے ، جس کے بعد عالمی وبا سے مجموعی اموات کی تعداد 28ہزار659 ہوگئیں۔

  • لاہور میں خطرناک حد تک فضائی آلودگی: ایئر کوالٹی انڈیکس 501 تک پہنچ گیا

    لاہور میں خطرناک حد تک فضائی آلودگی: ایئر کوالٹی انڈیکس 501 تک پہنچ گیا

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں فضائی آلودگی اور اسموگ کے باعث شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس 501 تک پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور فضائی آلودگی میں پہلے نمبر پر آگیا، شہر کا ایئرکوالٹی انڈیکس پانچ سوایک تک پہنچ گیا ہے، مختلف مقامات پراسموگ چھائی ہوئی ہے۔

    محکمہ تحفظ ماحولیات نے لاہور کا ایئرکوالٹی انڈیکس جاری کردیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ٹاؤن شپ سیکٹر2میں اے کیوآئی 394 ، ٹاؤن ہال کےعلاقےمیں ائیرکوالٹی انڈیکس231ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    محکمہ ماحولیات کا کہنا تھا کہ تمام ڈیٹا 24 گھنٹے کی بنیاد پر مرتب کیا گیا ہے جبکہ انتظامیہ نے آلودگی پھیلانے والے عناصرکیخلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں۔

    لاہور میں فضائی آلودگی سے گلے،آنکھ اورسانس کی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے ، طبی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ شہری ماسک اورگلاسزکااستعمال کریں۔

    دوسری جانب ساہیوال میں ماحولیاتی آلودگی کی خطرناک شرح برقرار ہے ، شہر کے مختلف علاقوں میں ائیرکوالٹی انڈیکس کا تناسب385ریکارڈ کیا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کول پاورپلانٹ سےاٹھنےوالا دھواں فضائی آلودگی کی بڑی وجہ بن رہا ہے جبکہ ٹریفک،فصلوں کی باقیات کوجلانا بھی شہرکی آلودہ فضا کا سبب ہے۔

  • تشویشناک صورتحال ،  ڈینگی وائرس جگر کو بھی متاثر کرنے لگا

    تشویشناک صورتحال ، ڈینگی وائرس جگر کو بھی متاثر کرنے لگا

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں ڈینگی مریضوں کے جگر خراب ہونے لگے ، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بخار کے چھٹےاورساتویں دن 90 فیصد مریضوں کے پیٹ اور پھیپھڑوں میں پانی بھر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں ڈینگی جگر کو بھی متاثر کرنے لگا، ہیڈآف ڈینگی ڈیپارٹمنٹ جناح اسپتال ڈاکٹر کاشف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ متعدد ڈینگی مریضوں کےجگرخراب ہورہے ہیں۔

    ڈاکٹر کاشف نے بتایا ڈینگی کے مریضوں کا بخار پانچویں روز ختم ہو جاتا ہے لیکن چھٹےاورساتویں دن 90 فیصد مریضوں کے پیٹ اور پھیپھڑوں میں پانی بھر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈینگی کے مریضوں کو زیادہ آئی وی لائن لگانا نقصان دہ ہوتا ہے۔

    پنجاب میں ڈینگی تشویشناک صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے ، گزشتہ روز پنجاب میں ڈینگی کے باعث 4 اموات ہوئیں جس کے بعد رواں سیزن پنجاب میں ڈینگی سے مجموعی اموات کی تعداد 90 ہوچکی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں ڈینگی کے 277 مریض رپورٹ ہوئے۔

  • لاہور میں اسموگ کا راج، ناک ، کان ،  گلے اورآنکھوں کے امراض میں اضافہ

    لاہور میں اسموگ کا راج، ناک ، کان ، گلے اورآنکھوں کے امراض میں اضافہ

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں اسموگ کے باعث ناک ،کان گلےاورآنکھوں کےامراض بڑھ گئے ہیں اور سانس کے مریضوں میں 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں اسموگ کا راج ہے ، جس کے باعث ناک ،کان گلےاورآنکھوں کےامراض میں اضافہ ہورہا ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ آنکھوں اور ناک سے پانی بہنا اور خشک کھانسی جیسےامراض بڑھ گئے ہیں اور سانس کے مریضوں میں 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

    ماہرین نے مشورہ دیا کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر کورونا کی طرح ماسک پہنے رکھیں جبکہ ناک اورآنکھوں سے پانی آنے، سانس لینے میں دشواری پر ڈاکٹرسےرجوع کریں۔

    خیال رہے لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے، صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اسموگ میں کمی کے لیے اینٹی اسموگ اسکواڈ قائم کردیا ہے ، اسکواڈ صنعتوں کا معائنہ کرے گا اور صنعتی یونٹس کو جرمانہ یا سیل کر سکے گا۔

  • ‏ ڈینگی کیسز میں کمی کے بعد حکومت کا بڑا فیصلہ

    ‏ ڈینگی کیسز میں کمی کے بعد حکومت کا بڑا فیصلہ

    پنجاب میں ڈینگی کا زور ٹوٹنے کے بعد ایکسپو سینٹر میں قائم ڈینگی فیلڈ اسپتال کی انڈور سہولیات 16 نومبر ‏بروز منگل سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سیکرٹری صحت ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کے مطابق بندش کا فیصلہ ڈینگی فیلڈ مینجمنٹ کمیٹی اور چئیرمن ‏ڈیاگ کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔‎ ‎

    صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے ڈینگی فیلڈ مینجمنٹ کمیٹی کی سفارشات پر منظوری دے دی ہے۔ ‏

    ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا کہنا ہے کہ 15 نومبر بروز پیر ڈینگی فیلڈ ہسپتال میں انڈور سہولت کا آخری دن ہوگا ‏ڈینگی فیلڈ اسپتال میں داخل مریضوں کو میو ہسپتال، جناح ہسپتال یا مریضوں کے گھروں کے نزدیکی اسپتالوں ‏میں منتقل کردیا جائے گا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ڈینگی فیلڈ اسپتال میں ٹرائی ایج ایریا اور آؤٹ ڈور کی سہولت 18 نومبر جمعرات کی شام تک ‏فعال رہے گی ڈینگی فیلڈ اسپتال سے مریضوں کو نزدیکی ہسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے ایمبولینس سروس ‏موجود رہے گی، سی بی سی اور دیگر ٹیسٹوں کی سہولت بھی 18 نومبر تک برقرار رہے گی۔

  • لاہور میں ڈینگی کے بڑھتے وار، پیراسیٹامول گولی نایاب

    لاہور میں ڈینگی کے بڑھتے وار، پیراسیٹامول گولی نایاب

    اسلام آباد : سربراہ ڈریپ ڈاکٹر عاصم نے ڈینگی کے وار بڑھتے ہی مارکیٹ سے پیرا سیٹامول گولی کی مصنوعی قلت کا نوٹس لےلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گزشتہ ماہ کے دوران ڈینگی وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ملک بھر میں ڈینگی کے حملے بڑھتے ہی ناجائز منافع خوروں نے پیراسیٹامول کی مصنوعی قلت پیدا کردی۔

    پیراسیٹامول کی قلت کی خبریں میڈیا کی زینت تو سربراہ ڈریپ ڈاکٹر عاصم رؤف نے مصنوعی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی دفاتر کو دوا کی ملک گیر دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کردی۔

    سربراہ ڈریپ کی جانب سے دوا کی مصنوعی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی دفاتر کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں ڈریپ کی فیلڈ فورس کو متحرک کرنےکی ہدایت کی گئی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ڈینگی کیسز کے باعث پیراسیٹامول کی مانگ میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور ایسے حالات میں شہریوں کیلئے پیراسیٹامول گولی کی دستیابی انتہائی ضروری ہے۔

    ڈاکٹر عاصم رؤف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پیراسیٹال کی مصنوعی قلت سے متعلق کہا کہ دوا کی مقررہ قیمت پر دستیابی کےلیے اقدامات جاری ہیں اور اس سلسلے میں پیراسیٹامول کی پیداوار بڑھانے کےلیے کمپنیز سے رابطے بھی کیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، کراچی میں پیراسیٹامول دستیاب ہے جب کہ دیگر شہروں میں بھی مختلف ناموں سے دوا باآسانی دستیاب ہے۔

    ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ پیراسیٹامول کی مقررہ قیمت سے زائدپر فروخت قانونی جرم ہے ، اسی لیے مصنوعی قلت کو روکنے کےلیے ملک بھر کی ادویات مارکیٹس میں سرویلنس بڑھا دی ہے، جو بھی ناجائز منافع

  • فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ، لاہور دنیا کا پہلا آلودہ ترین شہر قرار

    فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ، لاہور دنیا کا پہلا آلودہ ترین شہر قرار

    لاہور: پنجاب کے دارلحکومت لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے ، جہاں آج اوسط ائیر کوالٹی انڈیکس 443 ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک بڑھ گیا ، جس کے باعث لاہور کو دنیا کا پہلا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا۔

    ماحولیاتی آلودگی ماپنے کے عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ لاہور کا آج اوسط ائیر کوالٹی انڈیکس 443ہے ، آج لاہور میں سب سے زیادہ ٹاون شپ متاثر ہے ، جسکا ائیر کوالٹی انڈیکس 524 ہے۔

    اسی طرح ڈیفینس 520 کا ائیر کوالٹی انڈیکس جبکہ پنجاب یونیورسٹی کے اطراف کا 519 ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لاہور کے شہری کورونا ایس او پیز کو فالو کریں ، فضائی آلودگی سےگلے،آنکھ ،سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

    ماہرین نے مشورہ دیا کہ سانس کے مریض احتیاط کریں، شہری ماسک اور گلاسز کا استعمال کریں۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں محکمہ صحت پنجاب نے لاہور میں سموگ کی بڑھتی ہوئی سطح کے حوالے سے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ اسموگ سے آنکھوں میں جلن، گلا خراب اور سانس کی شکایات ہوسکتی ہیں۔

    سیکرٹری صحت عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا لاہورمیں اسموگ کی صورتحال محفوظ حد سے تجاوز کرگئی، اسپتالوں کو فوری طور پر اسموگ کاؤنٹر متحرک کرنے کی ہدایات دے دی ہے۔

  • پنجاب میں ڈینگی کے حملے جاری ، مزید 3 مریض جاں بحق

    پنجاب میں ڈینگی کے حملے جاری ، مزید 3 مریض جاں بحق

    لاہور : پنجاب میں ڈینگی کے حملے جاری ہے ، گزشتہ روزپنجاب میں ڈینگی سے مزید 3 افرادانتقال کرگئے اور371 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ڈینگی مریضوں کی تعداد اور اموات میں مسلسل اضافہ جاری ہے ، صوبے میں 24 گھنٹے کے دوران ڈینگی کے 371 کیسز رپورٹ ہوئے، جس میں سے 283 کا تعلق لاہور سے ہیں۔

    سیکریٹری صحت نے بتایا گزشتہ روزپنجاب میں ڈینگی سے3 افرادانتقال کرگئے ، جس کے بعد رواں سال پنجاب میں ڈینگی سے86افرادانتقال کرچکےہیں۔

    عمران بلوچ کا کہنا تھا کہ رواں سال پنجاب میں ڈینگی کیسزکی تعداد20ہزار558ہوگئی جبکہ اس دوران لاہور سے اب تک ڈینگی کے 15 ہزار 155 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    انھوں نے بتایا پنجاب کےاسپتالوں میں ڈینگی کےایک ہزار993 مریض اور لاہورکےاسپتالوں میں ڈینگی کےایک ہزار357 مریض داخل ہیں جبکہ گزشتہ روز لاہورمیں 728 ان ڈوراورآؤٹ ڈورمقامات سے لاروا تلف کیا گیا۔

    دوسری جانب اسلام آباد میں مزید پیتالیس افراد ڈینگی بخار میں مبتلا ہوگئے ، رورل ایریا سے اٹھائیس اور اربن ایریاسے سترہ ڈینگی کیس رپورٹ سامنے آئے ، جس کے بعد وفاقی دارلحکومت میں ڈینگی متاثرین کی تعداد چارہزاردوسوبانوے تک پہنچ گئی ہے۔