Author: حسن حفیظ

  • آبادی میں تیز رفتار اضافے سے درپیش مسائل   –  میڈیا کا فعال کردارناگزیر

    آبادی میں تیز رفتار اضافے سے درپیش مسائل – میڈیا کا فعال کردارناگزیر

    تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی قومی ترقی کے اہداف کے حصول میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔یہ موضوع قومی میڈیا کولیشن میٹنگ میں زیرِ بحث لایا گیا ، جس کا اہتمام پاپولیشن کونسل نے یو این ایف پی اے کی معاونت سے کیا۔ پاکستان بھر سے معروف میڈیا اداروں کے صحافیوں نے اس میٹنگ میں شرکت کی اور میڈیا کی طاقت کو آبادی اور وسائل میں توازن لانے جیسے اہم قومی مسئلے کیلئے استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    اپنے خیرمقدمی کلمات میں، پاپولیشن کونسل کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر علی میر نے پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا، جو معاشی استحکام، وسائل کی تقسیم، اور ملک کے ترقیاتی اہداف کو پورا کرنے کی صلاحیت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ انہوں نے صحت، تعلیم، اور روزگار کی کمی جیسے عوامی مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے اجتماعی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، "میڈیا کی طاقت سے عوامی سطح پر آگاہی کے ساتھ ساتھ پالیسی سازی میں بہتری لا کرتیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔”
    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاپولیشن کونسل کے ڈپٹی مینیجر کمیونیکیشن، اکرام الاحد نے عالمی سطح پر مثبت سماجی تبدیلی کیلئے میڈیا کے کردار کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا، "میڈیا نے پوری دنیا میں رونما ہو نے والی مثبت سماجی تبدیلیوں میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے اور پاکستان میں بھی صحافت کے ذریعے بہت سے سماجی مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے اور تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اس وقت پاکستان کیلئے ایک بہت بڑا سماجی مسئلہ بن چکی ہے "

    پاپولیشن کونسل کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن، علی مظہر چوہدری نے میڈیا کے ذریعے آبادی کے ایجنڈے کو مؤثر طریقے سے مرکزی دھارے میں لانے پر ایک سیشن کی قیادت کی۔ کولیشن کے اراکین نےآبادی میں پائیداراضافےکے فروغ کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اسٹریٹجک پلان پر کام کیا، جس میں میڈیا کوریج کے لیے اہم شعبوں کی نشاندہی کی گئی۔ ان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کے درمیان تعلق، خواتین کوبااختیابنانا، خواتین کی تعلیم، این ایف سی ایوارڈ میں بہبودِ آبادی کے اشاریوں کو شامل کرنا، سیاسی عزم میں اضافے کی ضرورت، لیڈی ہیلتھ ورکرز (ایل ایچ ڈبلیو) کا خاندانی منصوبہ سازی کی خدمات کی فراہمی میں اہم کردار، اور سماجی تحفظ کے نیٹ ورکس میں خاندانی منصوبہ سازی کی خدمات کی شمولیت شامل ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے سینئیر رپورٹر حسن حفیظ نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق مسائل کی رپورٹنگ میں صحافیوں کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور ان پر قابو پانے کے لیے تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے کہا، "صحافیوں کو ادارتی ترجیحات اور سیاسی حساسیت کو مدنظر رکھنا پڑتا ہے، لیکن تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی جیسے اہم سماجی مسائل کو اجاگر کرنے میں میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے”

    میٹنگ میں شریک صحافیوں نے آبادی کی رفتار کو پائیدار سطح پر لانے کیلئے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے عزم کا اعادہ کیا

  • نجی کمپنی کے انجکشن ”ویکسا“ کا استعمال فوری روکنے کا حکم

    نجی کمپنی کے انجکشن ”ویکسا“ کا استعمال فوری روکنے کا حکم

    لاہور کے میو اسپتال میں انجکشن سے مریضوں کو ری ایکشن کے معاملے پر ڈائریکٹوریٹ آف ڈرگ کنٹرول نے پنجاب بھر میں نجی کمپنی کے انجکشن کا استعمال فوری روکنے کا حکم دے دیا۔

    ڈائریکٹوریٹ آف ڈرگ کنٹرول نے صوبے بھر کی فارمیسیز کو ہدایات جاری کردیں، مراسلے میں کہا گیا کہ انجکشن کا استعمال مشتبہ طور پر صحت کے لیے خطرہ ہے، انجکشن ”ویکسا“ اور محلول ”نیوٹرولائن“ کا استعمال روک دیا جائے، انجکشن کے مخصوص بیچ استعمال سے روکے جائیں۔

    میو اسپتال لاہور میں اینٹی بیکٹریل انجکشن سے 2 مریض جاں بحق ، 17 کی حالت تشویشناک

    ڈائریکٹوریٹ ڈرگ کنٹرول کے مطابق انجکشن کا استعمال مشتبہ طور پر صحت کے لیے خطرہ ہے، ادویات کے ٹیسٹوں کی رپورٹس آنے تک استعمال روکا جائے، فیصلہ مریضوں کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا، انجکشن “ویکسا” کے مخصوص بیچ استعمال سے روکے جائیں۔

    واضح رہے کہ میو اسپتال لاہور کی چیسٹ وارڈ میں کیفٹرکسون انجکشن کے مبینہ ری ایکشن سے 36 سالہ مریضہ نورین جاں بحق ہو گئی تھی اور 15مریض متاثر ہوئے تھے، متاثرہ مریضوں میں سے دولت خان نامی مریض بھی دم توڑ گیا تھا دولت خان وینٹی لیٹر پر تھا۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور کے میو اسپتال کے اچانک دورے کے دوران فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے مریضوں اور ان کے لواحقین کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

  • لاہور: انجیکشن کے ری ایکشن سے مریضوں کی موت، 3 نرسز غفلت کی مرتکب قرار

    لاہور: انجیکشن کے ری ایکشن سے مریضوں کی موت، 3 نرسز غفلت کی مرتکب قرار

    لاہور کے میو اسپتال میں انجیکشن کے ری ایکشن سے دو مریضوں کی دم توڑنے کے واقعے کی انکوائری محکمہ صحت نے مکمل کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ صحت کی انکوائری میں تین نرسز غفلت کی مرتکب قرارر پائی ہیں، تینوں نرسز کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انجیکشن کو محلول کے ساتھ حل کرتے ہوئے نرسز نے غفلت برتی ہے۔

    انجیکشن کی غلط تیاری کے باعث مریضوں کو ری ایکشن ہوا، نرسز کو شوکاز نوٹس جاری کرکے 7 روز میں جواب طلب کرلیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اینٹی بیکٹریل انجکشن لگنے سے 2 مریض جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ اٹھارہ مریض متاثر ہوئے تھے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیکریٹری ہیلتھ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا اور کہا تھا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    بعد ازاں ایم ایس ڈاکٹر احتشام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مذکورہ انجکشن کابیج میو اسپتال سے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوا دیا ہے، میو اسپتال کےعلاوہ مزید 4 اسپتالوں کو بھی انجکشن ملے۔

    میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ انجکشن کی تیسری ڈوز کے بعد ری ایکشن کے کیسز سامنے آئے، سولہ میں سے دو مریضوں کا انتقال ہوا، 14 کی طبعیت بہتر ہے۔

  • اسپتالوں کو  ’’سیفٹریکسون‘‘ انجکشن کے استعمال سے روک دیا گیا

    اسپتالوں کو ’’سیفٹریکسون‘‘ انجکشن کے استعمال سے روک دیا گیا

    لاہور : پنجاب کے اسپتالوں کو انجکشن’’سیفٹریکسون‘‘کے استعمال سے روک دیا گیا، انجکشن نے مئی 2026 میں ایکسپائر ہونا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے میو اسپتال میں اینٹی بیکٹریل انجکشن سے دو مریضوں کی اموات کے معاملے پر پنجاب کے اسپتالوں کو انجکشن ’’سیفٹر یکسون‘‘ کے استعمال سے روک دیا گیا۔

    سیکریٹری صحت عظمت محمود نے انجکشن کے مبینہ ری ایکشن سے اموات کی تصدیق کی اور تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے انجکشن کا استعمال روک دیا ۔

    ایم ایس جناح اسپتال نے بتایا کہ جناح اسپتال کو بھی محکمہ صحت نےاس کمپنی کا انجکشن کا اسٹاک بھجوایا تھا تاہم میواسپتال میں انجکشن سے ہلاکتیں سامنے آنے پر اسٹاک واپس بھجوا رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : میو اسپتال لاہور میں اینٹی بیکٹریل انجکشن سے 2 مریض جاں بحق

    ذرائع کا کہنا تھا کہ انجکشن نے مئی 2026 میں ایکسپائر ہونا تھا، انجکشن کی خریداری ڈی جی ہیلتھ پنجاب نےکی، میو اسپتال نے انجکشن کی خریداری خود نہیں کی۔

    اینٹی بیکٹریل انجکشن لگنے سے جاں بحق مریضوں کی تعداد دو ہوگئی جبکہ اٹھارہ مریض متاثر ہوئے تھے، تمام متاثرہ مریض گھڑی وارڈ میں زیر علاج تھے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیکریٹری ہیلتھ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے دس ماہ پہلے خانیوال میں بھی یہی انجکشن لگنے سے بچوں کی اموات ہوئی تھیں۔

  • میو اسپتال لاہور میں اینٹی بیکٹریل انجکشن سے 2 مریض جاں بحق ، 17 کی حالت تشویشناک

    میو اسپتال لاہور میں اینٹی بیکٹریل انجکشن سے 2 مریض جاں بحق ، 17 کی حالت تشویشناک

    لاہور : میو اسپتال لاہور میں اینٹی بیکٹریل انجیکشن کے ری ایکشن سے 2 مریض جاں بحق ہوگئے جبکہ 17 کی حالت تشویشناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میو اسپتال لاہور میں مریضوں کو اینٹی بیکٹریل انجیکشن کا ری ایکشن ہوگیا ، جس سے 2 مریض جان کی بازی ہار گئے جبکہ 17 کی حالت تشویشناک ہے۔

    انجکشن کاری ایکشن چیسٹ سرجری وارڈ میں ہوا، جس کے بعد انجیکشن کو فوری طور پر اسپتال میں استعمال سے روک دیا گیا۔

    ایم ایس اسپتال نے بتایا کہ گزشتہ رات 26سالہ دولت خان نامی دوسرامریض بھی چل بسا، دولت خان سرجری کروانےکیلئے میواسپتال میں داخل ہواتھا۔

    واقعے کی مکمل تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے ڈاکٹر ہارون حامد نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے ہٹا دیا

    کمیٹی آج 11 بجے تک رپورٹ دے گی تاہم محکمہ صحت پنجاب نے بھی معاملے پر کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور کے میو ہسپتال کے اچانک دورے کے دوران فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے مریضوں اور ان کے لواحقین کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

  • مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے ہٹا دیا

    مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے ہٹا دیا

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے ہٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی میو اسپتال آمد کے موقع پر مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے، جس پر مریم نواز شدید برہم ہوئیں، انھوں نے میو اسپتال انتظامیہ کی سخت سرزنش کی اور ایم ایس کو عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔

    وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو جھاڑ بھی پلائی، انھوں نے کہا آپ ایم ایس ہیں آپ کو تو کچھ پتا نہیں، آپ کو یہاں کس نے رکھا ہے؟ شکریہ ادا کریں میں آپ کو گرفتار نہیں کرا رہی، آپ کو پتا ہی نہیں کہ مریضوں کے ساتھ ہو کیا رہا ہے؟

    مریم نواز نے کہا مخلوق رل رہی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، انھوں نے کہا میو اسپتال کے حالات بہت برے ہیں، لوگ اسپتال میں علاج کی توقع اور امید لے کر آتے ہیں لیکن کس وارڈ میں کیا ہو رہا ہے، اسپتال انتظامیہ کو علم ہی نہیں ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جو عوام کے ساتھ ہو رہا ہے وہ اگر ذمہ داروں کے اپنوں کے ساتھ ہو تو انھیں بھی پتا چلے۔ واضح رہے کہ میو اسپتال میں زیر علاج مریضوں اور لواحقین نے مریم نواز کو سرنج، برنولا وغیرہ تک نہ ملنے سے آگاہ کیا۔ کارڈیالوجی وارڈ میں کیڑے مکوڑے پائے جانے کی شکایت پر وزیر اعلیٰ مزید برہم ہوئیں، انھوں نے رک کر انتظار گاہ اور راستے میں کھڑے مریضوں اور لواحقین کی شکایات سنیں۔

    ایک بچی کی بات سن کر مریم نواز بہت ناراض ہوئیں جس نے بتایا ’میری ماں بیمار ہے اور میں رات بھر دوائیوں کے لیے بھاگ بھاگ کر تھک گئی ہوں۔‘ ناگفتہ بہ حالات دیکھ کر وزیر اعلیٰ مریم نواز نے دورے کے دوران ہی میو اسپتال میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، اور اسپتال کے امور کے بارے میں تفصیلی انکوائری اور تمام ذمہ داروں سے جواب طلب کیا۔

    بے نظیراور مریم نواز میں بنیادی فرق

    انھوں نے میڈیسن کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فوری اقدامات کا حکم دیا، اور ہدایت کی کہ ادویات کی 100 فی صد فراہمی یقینی بنائی جائے، مریم نواز نے سیکریٹری ہیلتھ کو ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کی ہدایت بھی کی۔

    وزیر اعلیٰ نے سندھ سے آئے میاں بیوی کی شکایت سنی اور فوری ازالے کی ہدایت کی، گوجرانوالہ سے علاج کے لیے آنے والی خاتون کو گلے لگا کر تسلی دی، گردے کے مرض میں مبتلا بچی کی ماں کی اپیل پر فوری ٹرانسپلانٹ ے لیے اقدامات کی ہدایت کی۔ انھوں نے میو اسپتال کی تعمیر و مرمت کا جامع پلان بھی طلب کیا۔

  • چیمپئنز ٹرافی کے ٹکٹس ختم ہونے پر عوام مشتعل، کوریئر کمپنی کے شیشے توڑ دیے

    چیمپئنز ٹرافی کے ٹکٹس ختم ہونے پر عوام مشتعل، کوریئر کمپنی کے شیشے توڑ دیے

    لاہور میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے ٹکٹس ختم ہونے پر عوام مشتعل ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے ڈیوس روڈ پر چیمپئنز ٹرافی کے ٹکٹ ختم ہونے پر مشتعل عوام نے کوریئر کمپنی کے شیشے توڑ دیے۔

    مشتعل افراد شیشے توڑنے کے بعد کوریئر کمپنی کے دفتر میں گھس گئے۔

    لاہور میں نجی کوریئر کمپنی کے دفاتر پر انتہائی رش دیکھنے میں آیا، شائقین نے آسٹریلیا، انگلینڈ اور پاکستان کے میچز کےٹکٹس خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

    راولپنڈی اسلام آبا د میں بھی شائقین اپنی پسند کے مقابلے کا ٹکٹ حاصل کرنے پر خوش ہوئے، کئی مایوس بھی لوٹے۔

    کراچی میں بھی آؤٹ لیٹس پر بھی لمبی لمبی قطار یں لگیں اور شائقین ٹکٹ حاصل کرنے کی جستجو میں رہے۔

    ایک شناختی کارڈ پر چار ہی ٹکٹس ملیں گے جبکہ آن لائن ٹکٹ بک کرنے والوں کو آج ٹکٹ نہیں ملیں گے جنہوں نے آن لائن ٹکٹ بک کروائے ہیں انہیں 6 فروری کو ٹکٹیں ملیں گی اور آن لائن ٹکٹ بک کرانے والوں کو ہوم ڈیلیوری 8 فروری کو ہوگی۔

    پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ 19 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا اور پاکستان نیوزی لینڈ میچ کے جنرل اسٹینڈ کا ٹکٹ دو ہزار روپے کا ہے، فرسٹ کلاس کا 4 ہزار، پریمیم اسٹینڈ کا 7 ہزار اور وی آئی پی کا 12 ہزار روپے ٹکٹ کی قیمت ہے۔

  • پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں فیصلے کیسے ہو رہے ہیں؟ خلاف ضابطہ تقرریوں کے بعد سنسنی خیز انکشاف

    پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں فیصلے کیسے ہو رہے ہیں؟ خلاف ضابطہ تقرریوں کے بعد سنسنی خیز انکشاف

    لاہور: پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں مبینہ طور پر خلاف ضابطہ تقرریوں کا انکشاف ہوا ہے، پی آئی ٹی بی میں بورڈ کی منظوری کے بغیر مبینہ طور پر رشتے دار بھرتی کیے گئے۔

    ایک دستاویز سامنے آئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خلاف ضابطہ بھرتیاں چھپانے کے لیے چیئرمین پی آئی ٹی بورڈ نے مبینہ طور پر پالیسی بدل دی ہے۔

    یہ انکشاف بھی ہوا کہ پی آئی ٹی بی میں 2 سال سے بورڈ نہیں ہے، اور فیصلے ایڈیشنل چیئرمین فیصل یوسف کر رہے ہیں، خیال رہے کہ پی آئی ٹی بی کی پالیسی کے مطابق رشتے داروں کو بھرتی کرنے پر پابندی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر ایچ آر، ڈی جی ای گورننس، چیف انفارمیشن سیکیورٹی آفیسر نے ادارے میں اپنے رشتہ دار بھرتی کیے ہیں، پی آئی ٹی بی کے 2 ڈائریکٹرز نے مبینہ طور پر اہلیہ کو بھاری معاوضے پر بھرتی کرایا۔

    وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے 6 ادارے بند کرنے کا فیصلہ ہو گیا

    دستاویز کے مطابق کیمرہ مین ڈی جی ای گورننس نے اپنے بھائی کو بھی مبینہ طور پر خلاف ضابطہ بھرتی کرایا، جب کہ چیئرمین پی آئی ٹی بی نے مبینہ طور پر اپنے کزن کو نیٹ ورک سپورٹ انجینئر لگایا۔

    پی آئی ٹی بی میں خلاف ضابطہ بھرتی افسران کو ہر سال ترقی بھی دی گئی، پالیسی تبدیل کرنےکے بعد پی آئی ٹی بی کا مؤقف بھی سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رشتے داروں کو بھرتی کرنا غلط نہیں ہے۔

    چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ کے مطابق 2024-25 میں پی آئی ٹی بی کے لیے 21 ارب روپے منظور ہوئے ہیں، نبیل اعوان کا کہنا ہے کہ 4 ارب روپے جاری کر دیے گئے ہیں، پی آئی ٹی بی کو فیصلے بورڈ کے ذریعے کرنے چاہئیں۔

  • میٹرک کے طلبا کیلیے بڑی خبر، مضامین تبدیل

    میٹرک کے طلبا کیلیے بڑی خبر، مضامین تبدیل

    لاہور: آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں میٹرک کے طلبا کے لیے اہم خبر آگئی۔

     میٹرک اب صرف سائنس اور آرٹس کے ساتھ نہیں ہو گا۔ پنجاب حکومت نے میٹرک میں مختلف مضامین شامل کر دیے۔

    محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق اب ہیلتھ سائنسز، ایگری کلچر سائنس کے مضامین کے ساتھ میٹرک کیا جا سکے گا۔ پنجاب میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، انٹراپنورشپ اور فیشن ڈیزائننگ بھی میٹرک میں شامل ہو گا۔

    نئے کورسز کے مارکس 100 سے 150 کے درمیان ہوں گے۔ نویں جماعت کے آغاز میں طلبا میٹرک مضامین کا انتخاب کریں گے۔

    محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی نظام کو سامنے رکھتے ہوئے نئےکورسز شامل کیے گئے ہیں، پہلےصرف میٹرک سائنس اور آرٹس کے ساتھ ہوتا تھا اب رواں برس سے میٹرک مزید گروپس کے ساتھ ہو سکےگا۔

    سندھ اسمبلی نے انٹر بورڈ کراچی کے متنازع نتائج پر 8 رکنی کمیٹی بنادی ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سمیت دیگر ارکان بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    کمیٹی انٹر بورڈ کے امتحانی نتائج تنازع کی تحقیقات کرے گی۔

    وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی کے بچوں کے ساتھ کسی صورت ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر علی خورشید کہتے ہیں کہ شہری سندھ کے طلبا سے ناانصافی برداشت نہیں کریں گے، تعلیمی حقوق کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔

  • 3 سرکاری اسپتال مریضوں کو مفت ادویات پہنچانے میں ناکام

    3 سرکاری اسپتال مریضوں کو مفت ادویات پہنچانے میں ناکام

    لاہور: سیکریٹری صحت پنجاب عظمت محمود نے ناقص کارکردگی پر تین سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس کو ناراضی کا مراسلہ لکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 3 سرکاری اسپتال مریضوں کو مفت ادویات پہنچانے میں ناکام رہے ہیں، جس پر ناراضی کا مراسلہ ایم ڈی چلڈرن اسپتال لاہور، ایم ایس ساہیوال ٹیچنگ اسپتال اور ایم ایس شیخ زید اسپتال رحیم یار خان کو لکھا گیا ہے۔

    مراسلے میں عظمت محمود نے لکھا کہ مریضوں کو مفت ادویات فراہم کرنے میں چلڈرن اسپتال لاہور کی کارکردگی ناقص رہی، ساہیوال ٹیچنگ اسپتال اور شیخ زائد اسپتال رحیم یار خان کی بھی مریضوں کو مفت ادویات فراہم کرنے کی کارکردگی ناقص رہی۔

    سیکریٹری صحت پنجاب نے ایم ایس صاحبان کو کارکردگی بہتر بنانے کی سخت ہدایت بھی جاری کی ہے۔

    کراچی میں ایک بار پھر کرونا کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوگئے

    واضح رہے کہ کراچی میں مختلف سانس کی وائرل بیماریاں تیزی سے پھیلنے لگی ہیں، نزلہ اور کھانسی کے 30 فی صد مریض کرونا وائرس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ماہر متعدی امراض ڈاؤ اسپتال پروفیسر سعید خان نے بتایا کہ کراچی میں بڑی تعداد میں لوگ نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہو رہے ہیں جب کہ ٹیسٹ کروانے پر 25 سے 30 فی صد مریضوں میں کرونا مثبت آ رہا ہے۔