Author: حسن حفیظ

  • پنجاب میں کورونا کی خطرناک صورتحال،  مختلف اضلاع میں دوبارہ لاک ڈاون نافذ

    پنجاب میں کورونا کی خطرناک صورتحال، مختلف اضلاع میں دوبارہ لاک ڈاون نافذ

    لاہور : پنجاب میں کرونا کی خطرناک صورتحال کے پیش نظر مختلف اضلاع میں دوبارہ لاک ڈاون نافذ کر دیا گیا، زیادہ شرح والےاضلاع میں 16 سے 22 ستمبر تک درج ذیل پابندیاں نافذ رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا خطرناک صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے، جس کے پیش نظر سیکرٹری عمران سکندر بلوچ زیادہ شرح والے ایریاز میں 22 ستمبر تک لاک ڈاون نافذ کر دیا، زیادہ شرح والے 5 اضلاع میں لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا اور گجرات شامل ہیں، ان اضلاع میں 16 سے 22 ستمبر تک درج ذیل پابندیاں نافذ رہیں گی۔

    عمران سکندر بلوچ نے کہا ہے کہ کاروباری مراکز رات 8 بجے تک بند ہوں گے اور ہفتے میں دو روز جمعہ اور ہفتے کے دن چھٹی ہوگی جبکہ انڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی ہے اور آؤٹ ڈور ڈائننگ کی رات 11:59 تک اجازت ہوگی۔

    سیکرٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ نڈور شادیوں پر پابندی عائد ہےتاہم آؤٹ ڈور تقریبات میں 400 افراد کے آنے کی اجازت ہوگی، مزارات بند رہیں گے جبکہ نجی و سرکاری دفاتر میں 50 فیصد افراد کی گنجائش کے ساتھ کام کی اجازت ہو گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تعلیمی ادارے ہفتے میں 6 دن مگر3 دن پہلے 50 فیصداور باقی 3 دن دوسرے 50 فیصد طلباء کے ساتھ کھل سکیں گے۔

  • کورونا کی صورتحال ، 15شہروں میں میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز 15 ستمبر تک بند کرنے کا فیصلہ

    کورونا کی صورتحال ، 15شہروں میں میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز 15 ستمبر تک بند کرنے کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب میں کورونا صورتحال کے پیش نظر 15شہروں میں میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز 15 ستمبر تک بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا تاہم میڈیکل تعلیمی اداروں میں ٹیچنگ اور دیگر اسٹاف ڈیوٹی پرموجودرہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر پنجاب کے 15شہروں میں میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز 15 ستمبر تک بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، ڈینٹل کالجز،نرسنگ اسکولز ، دیگر میڈیکل ادارے بھی بند رہیں گے۔

    ہیلتھ کیئر کا کہنا تھا کہ میڈیکل تعلیمی اداروں میں ٹیچنگ اوردیگراسٹاف ڈیوٹی پرموجودرہیں گے، اس حوالے سے محکمہ اسپیشلائزڈہیلتھ کیئرنے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    گذشتہ روز وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے صوبے میں اسکولوز کی چھٹیوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب کے سرکاری و نجی تعلیمی ادارے 15 ستمبر تک بند رہیں گے، اسکولزکی بندش کا فیصلہ کورونا صورتحال کومدنظر رکھ کر کیا گیا ہے تاہم ایس او پیز پر عملدرآمد کو ہر ممکن یقینی بنائیں۔

    خیال رہے پنجاب میں کوروناوائرس کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ، جس کے پیش نظر 3 ستمبرکےلاک ڈاؤن آرڈرمیں توسیع کرتے ہوئے پابندیاں بڑھا دی گئیں ہیں۔

  • لاہور بارش : سبزی منڈی ڈوب گئی، واسا کا پانی صاف کرنے سے انکار

    لاہور بارش : سبزی منڈی ڈوب گئی، واسا کا پانی صاف کرنے سے انکار

    لاہور : ایک گھنٹہ ہونے والی موسلا دھار بارش سے جل تھل ہوگیا، ملتان چونگی سبزی منڈی مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں دوسرے روز بھی بادل جم کر برسے، سڑکیں پانی سے بھر گئیں، شہریوں کو آمد ورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بارش سے بجلی کا نظام بھی شدید متاثر ہوا۔

    شہر کے مختلف نشیبی علاقے زیرآب آگئے، بارش کے بعد کئی سڑکیں ڈوب گئیں ،جوہر ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن، ائیرپورٹ، مال روڈ، ڈیوس روڈ پر بارش کا زوردار برسی۔

    ملتان چونگی پر قائم سبزی منڈی مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئی، لوگ گھٹنوں تک کھڑے گندے پانی سے گزر کر سبزیاں خریدنے پر مجبور ہیں۔

    دوسری جانب اتنی خراب صورتحال کے باوجود واسا کا عملہ تاحال پانی نکالنے سبزی منڈی نہ پہنچ سکا، شہری کا کہنا ہے کہ پوری منڈی ڈوب گئی لیکن کوئی مشینری یہاں موجود نہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ واسا نے سبزی منڈیوں سے پانی نکالنے سے انکار کر دیا ہے، جس کے باعث شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں لوگ اذیت میں مبتلا ہیں۔ ذرائع کے مطابق واسا اور سبزی منڈی انتظامیہ کی آپس میں ٹھن گئی۔

    ایم ڈی واسا محمد زاہد کا کہنا ہے کہ سبزی اور فروٹ منڈی سے پانی نکالنا ہماری ذمہ داری نہیں ہے جبکہ منڈی انتظامیہ نے بھی صاف کہہ دیا کہ بارش کا پانی نکالنے کی ذمہ داری واسا کی ہے ہماری نہیں۔

    گندے پانی سے گزرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ واسا اور منڈی انتظامیہ کی لڑائی میں ہمیں اذیت کیوں دی جارہی ہے؟ متعلقہ حکام صورتحال کا نوٹس لیں۔

    دوسری جانب صوبے میں مسلسل دوسرے روز بارشوں کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب  سردار عثمان بزدار نے صوبائی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے اور واسا حکام کو الرٹ رہنے کا حکم دے دیا ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ متعلقہ افسران خود فیلڈ میں موجود رہیں، نکاسی آب کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، جتنی جلدی ممکن ہو سکے نکاسی آب کے کام کو مکمل کیا جائے۔

  • لاہور: طالبہ ہراسگی کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

    لاہور: طالبہ ہراسگی کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

    لاہور کے ایم اے او کالج میں لیکچرار کی جانب سے مبینہ طور پر طالبہ کو ہراساں کرنے کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے ایم اے او کالج کی طالبہ نے لیکچرار پر ہراسگی کا الزام ثابت ہونے کے باوجود اپنی شکایت واپس لے لی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیکچرار پر الزام لگانے والی طالبہ اپنی شکایت سے دستبردار ہوگئی، طالبہ نے تحریری طور پر محکمہ ہائر ایجوکیشن میں درخواست دے دی۔

    طالبہ نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مجھے لیکچرار نے ہراساں نہیں کیا، ہم ایک دوسرے سے موبائل پیغامات میں رابطے میں تھے، جو کوچھ ہوا وہ غلط فہمی کی بنیاد پر ہوا، معاملہ ختم کیا جائے۔

    یہ پڑھیں:  کالج لیکچرار پر طالبہ کو میسجز کرنے کا الزام ثابت

    طالبہ کا درخواست میں کہنا تھا کہ محکمہ ضروری سمجھے تو لیکچرار کا تبادلہ کردے۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن نے لیکچرار کا ایم اے او کالج سے تبادلہ کردیا، لیکچرار کو فوری محکمہ ہائر ایجوکیشن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: کالج کی طالبہ کو لیکچرار کے مبینہ نازیبا پیغامات

    یاد رہے لاہور کے ایم اے او کالج کے شعبہ سائیکلوجی کے لیکچرار نے مبینہ طور پر ایم ایس کرنے والی طالبہ کو موبائل پر نازیبا پیغام بھیجا اور نمبر بڑھانے کی مشروط پیش کش بھی کی تھی۔

    طالبہ کی شکایت پر پرنسپل نے نوٹس لے کر چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا تھا کہ طالبہ کو ہراساں کرنا غیر اخلاقی ہے۔

  • پنجاب میں کورونا کی شرح میں تیزی سے اضافہ ، لاک ڈاؤن آرڈر میں  توسیع،  پابندیاں بڑھا دی گئیں

    پنجاب میں کورونا کی شرح میں تیزی سے اضافہ ، لاک ڈاؤن آرڈر میں توسیع، پابندیاں بڑھا دی گئیں

    لاہور: پنجاب میں کورونا کی شرح میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر 3 ستمبرکے لاک ڈاؤن آرڈرمیں توسیع کرتے ہوئے پابندیاں بڑھا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کوروناوائرس کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ، جس کے پیش نظر 3 ستمبرکےلاک ڈاؤن آرڈرمیں توسیع کرتے ہوئے پابندیاں بڑھا دی گئیں۔

    سیکرٹری صحت نے کہا کہ کورونااضافےکے پیش نظر پنجاب کے 15ہائی رسک اضلاع میں 15ستمبرتک پابندیاں مزید سخت کر دی ہے، 15ہائی رسک اضلاع میں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد،ملتان ، خانیوال، میانوالی، سرگودھا، خوشاب،بہاولپور ، گوجرانوالہ،رحیم یار خان، گجرات ،شیخوپورہ، سیالکوٹ ،بھکر شامل ہیں۔

    سیکرٹری صحت کا کہنا تھا کہ منتخب اضلاع میں تعلیمی ادارے15ستمبرتک بند رہیں گے ، مارکیٹ،کاروباری سرگرمیاں رات 8بجے تک جاری رہیں گی اور  ہفتہ ،اتوار مکمل لاک ڈاؤن رہے گا جبکہ ان ڈورڈائننگ پرپابندی ہوگی تاہم آؤٹ ڈور ڈائننگ کی رات 10بجےتک اجازت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا ہائی رسک اضلاع میں ان ڈورآؤٹ ڈور اجتماعات پرمکمل پابندی ہوگی، تمام جم بند رہیں گے ، تمام سرکاری،نجی دفاترمیں حاضری 50فیصد ہو گی۔

    سیکرٹری صحت کے مطابق ان ڈور شادیوں کی تقریبات پرمکمل پابندی ہو گی تاہم آؤٹ ڈور شادیوں کی تقریبات رات10بجےتک ہوں گی، آؤٹ ڈور شادی تقریب میں 300 افرادکی اجازت ہے۔

    سیکرٹری کا کہنا تھا کہ 15ہائی رسک اضلاع کےمابین ٹرانسپورٹ بندرہےگی اور شہروں کےاندر ٹرانسپورٹ میں گنجائش 50فیصدہو گی جبکہ ایس اوپیز کے تحت ریل سروس 70فیصد گنجائش کے ساتھ چلتی رہے گی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ہائی رسک اضلاع میں مزار،دربار، جم اورسینما بندرہیں گے،ٹرانسپورٹ سروسزمیں ریفرشمنٹ پرپابندی ہو گی، تفریحی پارکس ، سوئمنگ  پولز، واٹراسپورٹس بندرہیں گے تاہم پبلک پارکس کوروناایس اوپیز کے مطابق کھل سکیں گے۔

  • کالج کی طالبہ کو  لیکچرار کے مبینہ نازیبا پیغامات

    کالج کی طالبہ کو لیکچرار کے مبینہ نازیبا پیغامات

    لاہور: لاہور کے کالج میں مبینہ طور پر لیکچرار نے امتحانات میں نمبر بڑھانے کے لیے طالبہ کو نازیبا پیغامات بھیجے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تعلیمی اداروں میں طالبات کوہراساں کرنے کے واقعات نہ رک سکے، ایک بار پھر کالج کی لڑکی کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔

    لاہور کے ایم اے او کالج کے شعبہ سائیکلوجی کے لیکچرار نے مبینہ طور پر ایم ایس کرنے والی طالبہ کو موبائل پر نازیبا پیغام بھیجا اور نمبر بڑھانے کی مشروط پیش کش بھی کی۔

    مزید پڑھیں: لاہور: ٹریفک وارڈن نے شہری کا سر پھاڑ دیا

    طالبہ نے بتایا کہ لیکچرار نے اُسے نمبر بڑھانے کے لیے باہر ملاقات کرنے کی پیش کش کی۔

    طالبہ کی شکایت پر پرنسپل نے نوٹس لے کر چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔ پرنسپل کا کہنا ہے کہ طالبہ کو ہراساں کرنا غیر اخلاقی ہے۔

    پرنسپل کی جانب سے تشکیل دی جانے والی کمیٹی طالبہ سے ملاقات کر کے اُس سے سوالات کرے گی اور پیغامات بھی حاصل کرے گی جس کے بعد لیکچرار سے تفتیش کی جائے گی۔

  • لاہور ایکسپو سینٹر میں جعلی کورونا  سرٹیفکیٹ بنانے والا ایک اور ملزم پکڑا گیا

    لاہور ایکسپو سینٹر میں جعلی کورونا سرٹیفکیٹ بنانے والا ایک اور ملزم پکڑا گیا

    لاہور: ایکسپو سینٹر میں جعلی سرٹیفکیٹ بنانے والا ایک اور ملزم پکڑا گیا، سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کی ہدایت پر ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دالحکومت میں بغیر ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بنوانے میں ملوث افراد کیخلاف سخت ایکشن جاری ہے، محکمہ صحت پنجاب نے ایکسپو سینٹر میں جعلی سرٹیفکیٹ بنانے والا ایک اور ملزم پکڑلیا۔

    ایکسپو ویکسینیشن سینٹر میں تعینات سیکورٹی گارڈ غیر قانونی طریقہ سے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بنوا رہا تھا، سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کے احکامات پر سی او ہیلتھ لاہور نے ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی ہے۔

    عمران سکندر بلوچ نے کہا کہ سیکورٹی گارڈ کے خلاف مجوزہ محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی، اس قسم کی کسی غیر قانونی کاروائی میں ملوث کسی فرد کی محکمہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ایسے کسی واقع کی صورت میں بھی سخت کارروائی کی جائے گی، تمام عملہ ایمانداری اور خلوص کے ساتھ اپنی ذمہ داری سر انجام دے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے محکمہ صحت پنجاب نے لاہور میں جعلی کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بنانے میں ملوث اپنے ایک ملازم کو گرفتار کرلیا، ملزم عبدالرحمان شہریوں سے 4ہزار روپے رشوت لیکر جعلی انٹریاں کرتا تھا۔

  • ویکسی نیشن سینٹرز میں ویکسین نایاب

    ویکسی نیشن سینٹرز میں ویکسین نایاب

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں ویکسی نیشن سینٹرز پر کورونا ویکسین نایاب ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے جناح، جنرل اسپتال اور سروسز اسپتال میں ویکسین کا ذخیرہ ختم ہوگیا۔ مختلف شہروں سے آئے لوگ ویکسین لگائے بغیر واپس جانے پر مجبور ہیں۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ ویکسین لگوانے کا میسج آیا جب اسپتال پہنچے تو ویکسین موجود ہی نہیں تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ حکومت ویکسین لگوانے پر زور دے رہی ہے دوسری جانب ویکسین نہیں، ویکسی نیشن سینٹرز میں صرف فائزر کی دوسری خوراک دستیاب ہے۔

    لاہور ایکسپو سینٹر میں ویکسین دستیاب ہونے کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    ملک میں کورونا کے 3613 نئے کیسز رپورٹ، 57 اموات

    دوسری جانب ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس کے 3613 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 57 مریضوں کی اموات ہوئی ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) نے ملک میں کورونا صورت حال سے متعلق تازہ اعدادوشمار جاری کردیے جن میں کہا گیا ہے کہ 24 گھنٹے میں 57ہزار131ٹیسٹ کیے گئے۔

  • پنجاب کے 15 شہروں میں میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز بند

    پنجاب کے 15 شہروں میں میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز بند

    لاہور : پنجاب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کے پیش نظر مختلف شہروں میں طبی ادارے 4 سے12ستمبر تک بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    پنجاب اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ (پی ایس ایچ ڈی ) کی جانب سے یہ فیصلہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی ) کے فیصلوں کی روشنی میں کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ نے صوبے کے15 شہروں میں سرکاری اور نجی میڈیکل کالجوں، یونیورسٹی، ڈینٹل کالجز، نرسنگ اسکولوں اور دیگر میڈیکل ادارے 4 ستمبر سے 12 ستمبر تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    فیصلے کے مطابق راولپنڈی، گجرات، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، سیالکوٹ، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا، خوشاب، میانوالی، بھکر، خانیوال، ملتان، بہاولپور اور رحیم یار خان میں محمکہ صحت پنجاب کے ماتحت طبی ادارے بند رہیں گے۔

    ذرائع کے مطابق ان طبی اداروں میں اسٹاف اور ڈاکٹرز ڈیوٹی پر موجود رہیں گے یہاں کوئی کھیل یا ثقافتی تقریبات بھی نہیں ہوں گی۔

    متعلقہ وائس پرنسپل اور پرنسپل اپنے اداروں میں ٹیچنگ، نان ٹیچنگ اسٹاف اور طلباء کی ویکسینیشن یقینی بنائیں گے۔ محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    کورونا کیسز میں اضافہ، اسکول 6 سے 11 ستمبر تک بند کرنے کا فیصلہ

     واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر مختلف اضلاع میں اسکول 6 سے11ستمبر تک بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، متاثرہ اضلاع میں پشاور، صوابی، سوات، مالاکنڈ،ہری پور،ایبٹ آباد، ڈی آئی خان اور مانسہرہ شامل ہیں۔ اس حوالے سے وزیر تعلیم خیبر پختونخوا شہرام ترکئی نے کہا ہے کہ فیصلہ کورونا کیسز زیادہ ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

  • عوام کو کورونا ویکسین لگوانے کے لئے 15 ستمبر تک کی مہلت

    عوام کو کورونا ویکسین لگوانے کے لئے 15 ستمبر تک کی مہلت

    لاہور : محکمہ صحت پنجاب نے عوام کو ویکسین لگوانے کے لئے 15 ستمبر تک کی مہلت دیتے ہوئے 15 ستمبر کے بعد مختلف محکموں میں داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر 15 ستمبر کے بعد نان فارما سوٹیکل انٹروینشن کے اطلاق کا فیصلہ کرلیا گیا ، محکمہ صحت پنجاب نے عوام کو ویکسین لگوانے کے لئے 15 ستمبر تک کی مہلت دے دی۔

    15 ستمبر کے بعد مختلف محکموں میں داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے تمام محکموں اور سیکٹرز کو مختلف تاریخیں تفویض کی گئی ہے ، 15 ستمبر تک ویکسن لگانے کی مہلت دینے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    پابندیوں کا اظلاق لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد،ملتان، خانیوال، میانوالی، سرگودھا، خوشاب،بہاولپور، گوجرانوالہ،رحیم یار خان، گجرات ،شیخوپورہ، سیالکوٹ اور بھکر پر ہو گا۔

    سیکرٹری عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا کہ یکم سے 15 ستمبر تک بس سٹینٹڈز، ٹکٹ آفس، ریسٹ ایریا اور ریلوے اسٹیشنوں پر آگہی مہمات چلائی جائیں گی، اس مرحلے میں عوام کو کسی سہولت سے روکا نہیں جائے گا صرف آگہی دی جائے گی۔ سیکرٹری عمران سکندر بلوچ

    عمران سکندر بلوچ کے مطابق ان پابندیوں کو مختلف مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا اور مقرر کردہ آخری تاریخ کے بعد تمام سیکٹرز میں بغیر ویکسینیشن کسی فرد کو کوئی سہولت نہیں دی جائے گی، بیرون اور اندرون ملک سفر کرنے والے افراد اورہوٹلز ،ریسٹورنٹس اور شادی ہالز میں داخلے کے لئے 30 ستمبرتک کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ، ( بین الصوبائی، شہروں کے اندر اور مابین چلنے والی گاڑیوں) میٹرو، بی آرٹی ، اورینج ٹرین میں سفر کے لئے 30 ستمبر تک مکمل ویکسین لگوانا لازم ہوگا جبکہ محکمہ تعلیم سے منسلک افراد( اساتذہ، انتظامیہ اور ٹرانسپورٹ سٹاف) 30 ستمبر تک مکمل ویکسینشن یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    سیکرٹری عمران سکندر کا کہنا تھا کہ کاروباری مراکز میں داخلے اور ہوٹلز اور ریسٹ ہاوسز میں بکنگ کے لئے 30 ستمبر تک مکمل ویکسینیشن لگوانا ضروری ہو گا جبکہ تمام نجی اور سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے افراد 15 ستمبر تک پہلی جبکہ 15 اکتوبر تک دوسری ڈوز مکمل کروائیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ٹرین اور تمام قومی شاہراہوں پر سفر کے لئے15 ستمبر تک پہلی جبکہ 15 اکتوبر تک دوسری ڈوز لگوانے کی شرط عائد کی گئی ہے، ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ میں اور ٹرمینلز پر کام کر نے والے افراد کے لئے 15 ستمبر تک پہلی جبکہ 15 اکتوبر تک دوسری ڈوز لگاوانا لازم ہے۔

    عمران سکندر بلوچ نے کہا کسی قسم کی سہولت دینے سے انکار نہیں کیا جائے گا بلکہ ویکسینیشن لگوانے کی ہدایت دی جائے گی، ٹریفک ، موٹروے، ہائی وے پولیس اور ضلعی انتظامیہ ان قوانین پر عملدرآمد اور چیکنگ کی ذمہ دار ہو گی۔